Zubair Khan Official
Figure Pubbliche nelle vicinanze
Via del Sassone
Lagos
<<NOT-APPLICABLE>>
Leeds 00042
Via Courmayeur
00100
Via Etiopia
Potrebbe piacerti anche
ہم حسین ترین ،ذہین ترین ،امیرترین اور زندگی میں ہر حوالے سے بہترین ہو کربھی بلآخیر مر ہی جائیں گے!؟✍️
نیچے دی گئی تصاویر LRH پشاور کے ایمرجنسی کی ہیں.
جن دوست بھائیوں کو ایمرجنسی میں اپنے مریض کو لانے یا تیماداری میں مشکل پیش آتی ہو, تو ان فرش پر بنی لائنز کو فالو کرے تو آسانی سے اپنے مطلوبہ مقام پر پہنچے جائے گا.
جب آپ ہسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہوں تو چار 4 رنگ کی لائنیں آپ کو فرش پر بنی نظر آہیں گی.
1. اگر آپ نے ( زخمی وغیرہ ) یعنی سرجیکل ایمرجنسی جانا ہے تو لال رنگ 🟥
2. اگر ( دل گردے اور دیگر درد وغیرہ ) یعنی میڈیکل ایمرجنسی جانا ہے تو سفید رنگ ⬜
3۔ اگر آپ نے میڈیکل وارڈ جانا ہے کالے رنگ ⬛ اور
4۔ اگر آپ نے سرجیکل وارڈ جانا ہے تو سبز رنگ 🟩 کی لائن استعمال کریں.
اے اللہ! میرے رزق کو اتنا کشادہ کر دے کہ میں تیری مخلوق کی مدد کر سکوں اور میرا ہاتھ ہمیشہ دینے والا رکھنا آمین🤲
اللہ تعالیٰ اس پیج کے تمام فالورز کو دین و دنیا کی ہر نعمت سے نوازے
الرٹ
براہ کرم ابھی یہ پیغام اپنے خاندان اور دوستوں تک پہنچائیں۔
لوگوں کی طرف سے کالز موصول ہو رہی ہیں۔
ٹیلی فون: 375602605281+
ٹیلی فون:37127913091+
ٹیلی فون: 37178565072+
ٹیلی فون: 56322553736+
ٹیلی فون: 37052529259+
ٹیلی فون: 255901130460+
یا +371 +375 +381 سے شروع ہونے والا کوئی بھی نمبر
یہ لوگ صرف ایک بار کال کرتے ہیں اور کال ڈسکنیکٹ کر جاتے ہیں۔
اگر آپ واپس کال کرتے ہیں، تو وہ 3 سیکنڈ میں آپ کی رابطہ فہرست کاپی کر سکتے ہیں اور اگر آپ کے فون پر بینک یا کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات موجود ہیں، تو وہ اسے بھی کاپی کر سکتے ہیں...
+375 کوڈ بیلاروس
+371 کوڈ Lativa
+381 سربیا
+563 والپاریسو۔
+370 ولنیئس۔
+255 تنزانیہ۔
ان نمبروں کو جواب نہ دیں یا واپس کال نہ کریں۔
اس کے علاوہ کسی بھی کالر کے کہنے پر آپ کے موبائل پر #90 اور #09 نہ دبائیں
یہ ایک نئی چال ہے جس کا استعمال آپ کے سم کارڈ تک رسائی ہے اور آپ کی کال ہسٹری لینے یا آپ کو مجرم قرار دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
بریے مہر با نی احتیاط کریں
اس پیغام کو فوری طور پر زیادہ سے زیادہ دوستوں تک پہنچائیں تاکہ آپ کسی بھی مداخلت کو روک سکیں!!!
منقول پبلک سروس میسیج
*منجانب سب انسپکٹر ایف آئی اے*
بریکنگ نیوز بیلجیئم کی سیاح خاتون پاکستان گھومنے آئی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی پروپگنڈہ پکڑا گیا۔ پاکستان کے اس یوم آزادی پر پاکستان کے لئے ایک نیا ڈرامہ "بیلجئیم والی لڑکی" لانچ کر دیا گیا تھا۔فیشیل ریکوگنیشن (چہرے کی پہچان) کے ساتھ نادرا نے فراڈ خاتون کا سراغ لگا لیا۔
لڑکی کا اصل نام فروا، رہائش راولپنڈی اور نیشنیلٹی پاکستانی ہے۔
لڑکی کے ریکارڈ میں کوئی بیرونی سفری و شہریت کی دستاویزات نہیں ملی۔
میڈیکل سے جنسی زیادتی بھی ثابت نہ ہوسکی۔
یوم آزادی پر پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے ماضی میں بھی اس قسم کے پلانٹڈ ڈرامہ رچائے جاتے رہے ہیں۔ اصل نام: فروا کیانی
رہائش: راولپنڈی
نیشنلٹی: پاکستانی
اب دیکھنا صبح انڈیا والے ہماری نقل کریں گے
دعا ہے 25 سال بعد ارشد ندیم کو بی رکشہ نہ چلانا پڑے جیسے کہ پہلے گولڈ میڈ لسٹ کو اس نظام نے ریوارڈ دیا...!!!!
زندگی گزارنے کے کچھ اہم ترین اصول!
1- کسی بھی انسان کی عادت نہ ڈالیں ..!
2- یہاں کوئی بھی آپ کے ساتھ ہمیشہ نہیں رہنے والا!
3- آج جو آپ کا دوست ہے وہ کل آپ کا دشمن بن جائے گا !
4- آپ کے راز وہ گولیاں ہیں جو اگر آپ دوسروں کو دیں گے تو ایک دن وہ ان گولیوں کو پستول میں بھر کر آپ پر چلا دیں گے، اور آپ کو مار ڈالیں گے!
5- صرف تین چیزیں ایسی ہیں جن پر آپ ہمیشہ بھروسہ کر سکتے ہیں اور یہ آپ کو مایوس نہیں کریں گی... آپ کی جیب ، آپ کی صحت اور سب سے بڑھ کر آپ کا خدا !
6- اپنی ضروریات ہمیشہ دوسروں سے خفیہ رکھیں!
7- آپ سے مسکرا کر بات کرنے والا ہر شخص آپ سے محبت نہیں کرتا!
8- ہر وہ شخص جو آپ سے کہتا ہے؛ "ڈئیر، پیارے، عزیز "، آپ سے سچی محبت نہیں کرتا (ٹی وی اینکرز روزانہ ہمیں "پیارے سامعین" کہہ کر مخاطب کرتے ہیں اور ہم میں سے کسی کو بھی نہیں جانتے، نہ ہم سے محبت کرتے ہیں )!
9- اپنی کئیر کریں ... اپنے ذہن اوردل کو اپنی خوشی کا ذریعہ بنائیں.. آپ کو کبھی افسوس نہیں ہوگا!
10- تھوڑے دیوانے بن کر زندگی سے لطف اندوز ہوں کیونکہ عقلمند لوگ جلدی مر جاتے ہیں!
11- اپنے چھوٹے چھوٹے مشاغل اور شوق پایہ تکمیل تک پہنچائیں ، چاہے وہ دوسروں کو معمولی ہی لگیں!
12- اپنے لیے کبھی بھی سہارا تلاش نہ کریں.!
13- آپ دوسروں کے ساتھ ہمدرد اور مہربان ہیں تو کبھی بھی یہ مت سوچیں کہ بدلے میں دنیا بھی آپ کے ساتھ حسن سلوک کرے گی !
14- ایک دن آپ کو احساس ہوگا کہ آپ اپنے سوچ سے سے زیادہ پریشان رہتے تھے... اور یہ کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے ہر اس چیز کا بہترین بندوبست کردیا ہے، اور وہ چیزیں آپ کو دیں، جن کی آپ نے کبھی امید اور خواہش بھی نہ کی تھی!
نیوٹن دنیا کا مشہور سائنس دان تھا۔ اس کے تین قوانین آج بھی دنیا بھر میں پڑھائے جاتے ہیں۔ نیوٹن سے کسی نے ایک بار پوچھا‘تم سے پوری دنیا متاثر ہے‘ کیا آج تک تمہیں بھی کسی نے متاثر کیا‘ نیوٹن نے مسکرا کر جواب دیا ”ہاں میرے ملازم نے‘ پوچھنے والے نے پوچھا‘وہ کیسے‘ نیوٹن بولا‘میں سردیوں میں ایک بار ہیٹر کے پاس بیٹھا تھا‘ مجھے اچانک گرمی محسوس ہونے لگی‘ میں نے اپنے ملازم کو بلوایا اور اس سے ہیٹر کو دھیما کرنے کی درخواست کی“
ملازم میری بات سن کر ہنسا اور اس نے کہا‘جناب آپ بھی بڑے دلچسپ انسان ہیں‘ آپ کو اگر گرمی محسوس ہو رہی ہے تو آپ مجھے آواز دینے یا ہیٹر دھیما کرنے کی بجائے اپنی کرسی کو گھسیٹ کر آگ سے ذرا سا دور کر لیتے‘ آپ کا مسئلہ فوراً حل ہو جاتا‘ نیوٹن کا کہنا تھا‘میرے ملازم کا بتایا ہوا وہ اصول میرے تینوں اصولوں پر بھاری تھا‘ اس نے مجھے زندگی کا سب سے بڑا سبق دیا اور وہ سبق یہ تھا کہ اگر آپ کو گرمی لگ رہی ہے تو آپ آگ بجھانے کی بجائے یا کسی کو مدد کیلئے طلب کرنے کی بجائے‘ اپنی کرسی کو آگ سے ذرا سا دور ہٹا لیں‘ آپ کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
اس نے مجھے سبق دیا تھا کہ اگر آپ رزق کی تنگی کا شکار ہیں تو آپ اپنے آپ کو خواہشات کی انگیٹھی سے دور کر لیں‘ آپ قناعت اختیار کر لیں تو آپ بہت سے مسائل سے
بچ جائیں گے‘
دجال کی پیشانی پر کافر لکھا ہو گا، مگر وہ تقریر اتنی بہترین کرےگاکہ منافقین اسے خدا مان لیں گے یا اللهُ ہمیں دجال کے فتنے سے بچا
ممتاز کاروباری شخصیت اور ایپل کمپنی کے چیئرمین، ارب پتی اسٹیو جابز، 56 سال کی عمر میں لبلبے کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے۔ انہوں نے اربوں ڈالر کی دولت چھوڑی۔
🎗 اور یہ ہیں ان کے چند آخری الفاظ:
"میری موجودہ حالت سے، میری زندگی کامیابی کا جوہر نظر آتی ہے، لیکن مجھے اپنے پاس موجود چیزوں سے زیادہ خوشی محسوس نہیں ہوتی۔ آخر میں، دولت محض ایک عدد بن گئی ہے یا ایسی چیز جس کی میں عادت ڈال چکا ہوں۔
اس لمحے، جب میں اپنے بستر پر لیٹا ہوں، بیمار ہوں اور اپنی زندگی کی فلم یاد کر رہا ہوں، مجھے احساس ہوتا ہے کہ میری ساری شہرت اور دولت موت کے سامنے بے معنی ہیں۔
آپ کسی کو گاڑی چلانے کے لیے، یا نوکر کو آپ کے کام کرنے کے لیے، یا قائدین کو آپ کے کاروبار کو چلانے اور مزید پیسہ اور شہرت حاصل کرنے کے لیے کرائے پر لے سکتے ہیں۔
لیکن - یقیناً - آپ کسی کو بھی، کسی قیمت پر بھی، اپنے درد یا بیماری کو برداشت کرنے کے لیے کرائے پر نہیں لے سکتے۔
انسان جتنی بھی مادی چیزیں چاہے، حاصل کر سکتا ہے، لیکن ایک چیز جو کھو جانے پر کبھی واپس نہیں ملتی وہ ہے "زندگی"۔
جیسے جیسے ہم عمر میں بڑے ہوتے جاتے ہیں، ہم زیادہ سمجھدار ہوتے جاتے ہیں، اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ چاہے گھڑی کی قیمت 30 ڈالر ہو یا 3000 ڈالر، دونوں ایک ہی وقت دکھاتی ہیں۔
اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ چاہے ہم 30 ڈالر کی یا 500 ڈالر کی بٹوے میں پیسے رکھیں، رقم وہی رہتی ہے۔
اور چاہے ہم 150,000 ڈالر کی گاڑی چلائیں یا 15,000 ڈالر کی، راستہ اور فاصلہ وہی رہتا ہے، اور ہم آخرکار ایک ہی منزل پر پہنچتے ہیں۔
چاہے ہم 300 مربع میٹر کے گھر میں رہتے ہوں یا 3000 مربع میٹر کے، تنہائی وہی رہتی ہے۔ اور ہم چند میٹر سے زیادہ جگہ پر نہیں سوتے۔
آپ کی حقیقی اندرونی خوشی مادی چیزوں سے نہیں آتی جو آپ کے پاس ہیں۔ چاہے آپ پہلی جماعت میں سفر کریں، یا اقتصادی کلاس میں، اگر جہاز گر جائے تو سب گر جاتے ہیں۔
لہذا، میں امید کرتا ہوں کہ آپ سمجھیں کہ جب آپ کی زندگی میں ایک اعلیٰ مقصد ہو، اور آپ نے دوسروں کو خوش کیا ہو، تو یہی حقیقی خوشی ہے!
🎗 اور چند حقائق ہیں جن پر ہمیں دھیان دینا چاہئے: -
1. 🔹️اپنے بچوں کو امیر ہونا نہ سکھائیں۔ انہیں خوش ہونا سکھائیں۔ - تاکہ جب وہ بڑے ہوں تو انہیں چیزوں کی قیمت معلوم ہو، نہ کہ قیمت۔
2. 🔹️اپنا کھانا دوا کی طرح کھائیں، ورنہ آپ کو دوا کو کھانے کی طرح کھانا پڑے گا۔
3.🔹️ اپنا پیسہ دھوپ میں چھوڑ دو۔ اور سایہ میں بیٹھو...
اپنے آپ اور اپنے ارد گرد کے لوگوں پر خرچ کرنے میں بخل نہ کرو۔
کیونکہ پیسہ ہمیں جینے کے لیے دیا گیا ہے، نہ کہ پیسے کے لیے جینا۔
4. 🔹️"ان لوگوں سے محبت کرو جنہیں اللہ نے تمہارے پاس بھیجا ہے، اور ان کے ساتھ احسان کرو، ایک دن آپ کو ایک دوسرے کی ضرورت ہوگی۔"
5. 🔹️اگر آپ امیر زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اکیلے جاؤ! لیکن اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں، تو دوسروں کے ساتھ جاؤ!!
اگر آپ نے یہ پڑھ لیا ہے تو اللہ کا شکر ادا کریں ان نعمتوں کے لیے جو بے شمار ہیں 🌾🤲🤲🌺🌺🌺🌺
منقول
ممالک جہاں آپ یوکے سے ٹرین کے ذریعے سفر کر سکتے ہیں۔
1. لندن سے فرانس۔ 🇫🇷
یوروسٹار ایک ٹرین ہے جو لندن سے کچھ دوسرے یورپی ممالک تک جاتی ہے۔ یہ ٹرین لندن سے پیرس جاتی ہے اور اس کی قیمت لگ بھگ £70- £80 ہے۔ (واپسی)
ہر روز تقریباً 16 ٹرینیں جاتی ہیں اور یہ ایک گھنٹہ 30 منٹ کا سفر ہے۔
2. لندن سے بیلجیم۔ 🇧🇪
یہ ٹرین لندن سے برسلز کے لیے روانہ ہوتی ہے جو کہ بیلجیئم کا دارالحکومت ہے۔ یہ دو گھنٹے کا سفر ہے۔ اس کی قیمت تقریباً £80 ہے۔
3. لندن تا نیدرلینڈز 🇳🇱
یہ ٹرین لندن سے ایمسٹرڈیم سے نکلتی ہے جو ہالینڈ کا دارالحکومت ہے۔ یہ 4+ گھنٹے کا سفر ہے اور اس کی قیمت تقریباً £80 ہے۔
4. لندن سے اسپین۔ 🇪🇸
یہ ٹرین لندن سے سپین کے بارسلونا سے روانہ ہوتی ہے۔ یہ 9 گھنٹے 15 منٹ کا سفر ہے اور اس کی قیمت بھی تقریباً £80 ہے۔ اگر آپ پہلے بک کرواتے ہیں تو آپ کو یہ سستا مل سکتا ہے۔
5. لندن سے اٹلی۔ 🇮🇹
اس مخصوص سفر پر، لندن سے اٹلی تک کوئی براہ راست ٹرین نہیں ہے۔ آپ لندن سے پیرس اور پھر اٹلی جا سکتے ہیں۔ سٹاپ اوور کی وجہ سے یہ ایک لمبا سفر ہے اور اس پر آپ کو تقریباً £100 لاگت آئے گی۔
6. لندن سے جرمنی 🇩🇪
y ٹرین جرمنی میں کولون سے لندن سے روانہ ہوتی ہے۔ یہ تقریباً 6 گھنٹے کا سفر ہے اور اس پر آپ کو تقریباً £200 لاگت آئے گی۔
7. لندن سے یونان۔ 🇬🇷
بالکل اٹلی کی طرح، لندن سے یونان کے لیے کوئی براہ راست ٹرین نہیں ہے۔ آپ کو پیرس اور پھر یونان جانا ہے۔
برطانیہ سے ٹرینوں کے ذریعے ان 7 ممالک کا سفر کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ پرواز کے دوران ٹرین کے پرستار ہیں، تو اسے ضرور دیکھیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ کو ٹرین کے ذریعے ان ممالک کے لیے سستی پروازیں مل سکتی ہیں۔
آخر میں، اس سے پہلے کہ میں بھول جاؤں، آپ کو ان ممالک کا دورہ کرنے کے لیے ویزا درکار ہے۔ آپ کو شینگن ویزا درکار ہے۔ تمام جانچ پڑتال کی وجہ سے مشاہدہ کیا جاتا ہے.
فحش_فلموں_کی_ابتدإ_کیسے_اور_کس_لیے_ہوٸی؟
تاریخ بتاتی ہے کے پورن گرافی کو سب سے پہلے سلطان ایوبی کے دور (1137_1193) میں مسلمانوں کیخلاف بطور ہتھیار صلیبی بادشاہوں نے استعمال کیا۔
کہانی کچھ ایسی ہے کے صلیبی فوجیں مسلمانوں کے ہاتھوں سے ہر میدان میں شکست سے دوچار تھی
اسلامی فوجیں متحدہ صلیبی فوجوں پر ہے محاز و میدان میں طاقتور پڑتی تھی
لیکن مزہ تب آیا جب بحر اوقیانوس کے ساحل پے ڈیڑھ لاکھ مسلمان افواج نے پندرہ لاکھ صلیبی فوجوں کو راکھ کا ڈھیر بنادیا
اس موقع پر متحدہ صلیبی فوج کا بادشاہ رونالڈو زوروقطار رونے لگے اس نے پوراً ایک اجلاس کے انعقاد کا حکم دیا۔۔۔۔
جسکا کا مقصد مسلم اور صلیبی افواج کے خوبیوں اور خامیوں کا موازنہ کرنا تھا ۔
تو معلوم ہوا مسلمان افواج ساری رات سجدوں میں پڑھےروتے رہتے ہیں اور صبح میدان جنگ میں دشمن کواپنی پوری آب و تاب کیساتھ للکارتے ہے۔ ان کے اندر ایک الگ دنیا آباد ہے جسے وہ ایمان کہتے ہے۔
یہی ایمان ہی انہے دنیا کے ہر خوف و ڈر اور لزت پرستی سے بہت اوپر انہیں ایک بہترین جنگجوں بناتا ہے۔ جبکہ صلیبی فوجیں رات بھر زنا کے محفلوں میں مشغول رہتے ہے ۔ لہٰزہ دنیا کو چھوڑ کر ایک نٸے جہاں کا خوف انھیں شکست سے دوچار کرتا ہے
اسکے علاوہ دورانِ جنگ جب مسلمان سپاہیوں کے آنکھوں سے جو وحشت ٹپکتی ہے وہ صلیبی فوجوں پر خوف طاری کردیتی ہے
اسکے ساتھ مسلمانوں کے نعرہ_تکبیر کے فلک شگاف نعرے اور مسلمان افواج کا اپنی اپنی جگہ پر فولاد کی طرح بن جانا بھی صیلیبیوں کے لیے ایک بہت بڑا مسلہ تھا
لیکن اس میٹنگ میں صلیبی افواج کا ہرمن نامی ایک انٹیلیجنس کا آفیسر بھی موجود جس نے صلیبیوں کی تاریخ میں مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا تھا ۔ یہ نہایت ہی شاطر و چلاک اور زہین تھا۔ اس نے مسلمان اور صلیبی افواج کے نفسیات پے بات کرتے ہوٸے واضع کیا۔ کہ میری ساٹھ سالہ تجربہ ہے کے ایک عیاشی پسند وجود کبھی بھی زندگی کے میدان میں بہترین سپاہی نہیں بن سکتا
اور خاصکر وہ لوگ جو سیکس میں زیادہ دلچسپی لیتے ہوبکیونکہ انکی جسمانی و روحانی طاقتیں ختم ہوکر رہہ جاتی ہے ۔ جیسا کے میں بات کروں تو مسلمان افواج میں زیادہ تر سپاہی سیکس کی لزت سے نہ آشنا ہے۔ اور ان مںجو شادی شدہ بھی ہے وہ بھی کسی حد تک اس چیز کو آزماتے ہے تصور کی رعنایاں اور خوبصورت نظارے ھمیشہ انکی پہنچ سے دور ہے۔ انھیں مزہب کے آگے اور پیچھے کچھ نہیں دکھاٸی دیتا۔
لہذا ہم اگر ان میں جنسی بھوک کو پیدا کر دیں تو ان کی سوچ اور نظریات کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ اس مشن کی کامیابی کی ایک مثال وہ مسلمان بادشاہ اور وزرا بھی ہیں جو شروع میں سطان ایوبی کے ساتھ تھے لیکن ہماری خوبصور ت لڑکیوں نے جب سے انھیں اپنی حسین اداؤں کا اسیر کیا تب سے وہ خدا اور رسول کو جانتے ہی نہیں ہیں انھیں سلطان ایوبی اپنا سب سے بڑا دشمن نظر آتا ہے ۔ ان مسلمان وظیفہ خوروں میں سے وہ جرنیل بھی شامل ہیں جن کی حکمت عملیاں اور بہادریاں میدانوں کے نقشے بدل ڈالا کرتی تھیں ۔ آج وہ صلیبیوں سے نگاہیں جھکا کر بات کرتے ہیں ۔ کیونکہ ہم انکے اندر عورت اور جنسیات کی روح داخل کرچکے ہیں ۔ اگر یہی حربہ پوری مسلمان فوج پر آزمایا جائے تو یقیناً ہم کامیاب ہونگے ۔ کیونکہ مسلمان نوجوان کیلئے یہ ایک بالکل نئی چیز ہوگی اور وہ اس کیلئے جنونی ہوسکتے ہیں …..!
ہرمن کے اس خیال پر رونالڈ نے نقطہ اٹھایا ۔ اس نے کہا :” ہم متعدد بار نہایت خوبصورت لڑکیاں مسلمان فوج میں داخل کر چکے ہیں ۔ اس کام میں ہمیں شدید تخریب کاری کرنا بھی پڑی تھی ۔ لیکن مسلمان فوج ان حسین لڑکیوں کی طرف دیکھنے کا تکلف ہی نہیں کرتی ہے ۔اور متعدد لڑکیاں مسلمان فوج کا کردار دیکھ صلیبی حمایت چھوڑ چکی ہیں ۔ لہذا تمھارا یہ منصوبہ ناکام ہے …..! ”ہرمن نے فوری جواز پیش کرتے ہوئے کہا تھا :” حضور جب تک آپ کے اندر کسی چیز کا تصور موجود نہ ہو اسکا ہونا نہ ہونا بے معنی ہوتا ہے ۔ ہمیں مسلم فوج میں جنسی دنیا کا تصور پیدا کرنا ہے ۔ایسا تصور جو ان کی سوچ کی راہداریوں میں برہنہ عورتوں کو حسین اداؤں کے ساتھ گردش کرتا دکھائے ۔ اسکے بعد وہ خود ہماری ثقافت کے حوالے کر دیں گے کیونکہ یہ ہماری ایجاد ہوگی، یہی واحد طریقہ ہے جس سے ہم مسلمان کو شکست دے سکتے ہیں …..! ”رونالڈ ہرمن کی اس بات پر بہت زیادہ سنجیدہ ہوگیا اور سرگوشی بھرے لہجے میں بولا :” آخر تم کہنا کیا چاہتے ہو …..! ”ہرمن نے نہایت شاطرانہ انداز میں تاریخ کا سب سے بھیانک منصوبہ رونالڈ کے سامنے پیش کر دیا ۔ دنیا کے سامنے یہ منصوبہ آرٹ پورن گرافی کے نام سے سامنے آیا۔ اس منصوبے کے ایک سال بعد سلطان صلاح الدین ایوبی کو اطلاح ملی کہ فوج کے کچھ نوجوان رات کوغائب پائے جاتے ہیں۔ نوجوانوں میں اکثر جنسی گفتگو بھی سنی گئی ہے۔ سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس چیز کو اتنا سنجیدگی سے لیا کہ خود بھیس بدل کر ان نوجوانوں کا پیچھا کیا ۔ یہاں ایک بات واضح کرتا چلوں کہ سلطان ایوبی بذات خود بھیس اور آواز بدلنے کے ماہر تھے۔ تاریخ میں متعدد بار ان کی ایک دوسری شخصیت کے روپ میں دشمن کے ساتھ ملاقات کی روایات موجود ہیں ۔ یہاں تک کہ ایک جنگ میں شکست کے بعد صلیبی اعلی افسران کو سلطان کے سامنے پیش کیا گیا ۔ سلطان نے ایک افسر سے پوچھا :” رات جس شخص سے تم نے کہا تھا میں ایوبی کو اسکی سانس کی مہک سے پہچان سکتا ہوں بتاؤ وہ کون تھا ……!”
وہ صلیبی افسر بولا :” حضور وہ ایک عربی تاجر تھا جس کی غلط بیانی نے ہمیں آپ کے سامنے لا کھڑا کیا …..!’سلطان ایوبی نے مسکراتے ہوئے کہا :” وہ میں خود تھا …..! ”وہ حیرت زدہ سلطان صلاح الدین ایوبی کو تکتا رہ گیا …..دوستوں فوج کے کچھ نوجوانوں کی پرسرار حرکتوں پر سلطان ایوبی خود انکے پیچھے گئے تو معلوم ہوا فوجی قیام گاہ سے کچھ فاصلے پر ایک قافلہ رکا ہے ۔ جو بظاہر مسلمان ہیں لیکن ان کے پاس فحش تصاویر کے کچھ نمونے موجود ہیں ۔ جب سلطان نے وہ تصاویر دیکھیں تو دنگ رہ گئے ۔ ان میں ایسی منظر کشی کی گئی تھی کہ کوئی بھی نوجوان سیکس کیلئے جنونی ہوسکتا تھا ۔اسی دوران سلطان صلاح الدین ایوبی کو دمشق اور مصر کے دیگر شہروں سے اطلاعات ملیں کہ شہر میں فحش تصاویر کے قبہ خانے کھل گئے ہیں ۔ جہاں جنسی اشتعال انگیز تصاویر دکھائی جاتی ہیں ۔ نوجوانوں کو جنسیات کی باقاعدہ تعلیم دی جاتی ہے ۔ ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ مسلمان نوجوان بڑی تیزی سے برائی کی طرف مائل ہو رہے ہیں …..!سلطان صلاح الدین ایوبی نے فوری اپنی جنگی پیش قدمی روکی اور پورن گرافی کے اس ناسور کے خلاف محاظ کھولا ۔ اس حوالے سطان صلاح الدین ایوبی نے ایک تاریخی تقریر میں کہا تھا :” ہر قوم کی طاقت اسکا اچھا یا برا کردار ہوا کرتا ہے، دشمن ہماری اصل طاقت کا اندازہ لگا چکا ہے۔ اب وہ سامنے کی جنگ کبھی نہیں کرے گا ۔ اسی لیے دشمن اب ہمارے قومی کردار پر حملہ آور ہوا ہے، کیونکہ ضروری نہیں جنگ میدانوں میں ہو ۔ جنگ سوچ اور رویوں کی بھی ہوتی ہے۔ جو قوم اس پر غالب آجاتی ہے وہ فتح یاب ہوتی ہے …..!
میرے معزز قارئین ….!صلیبی انٹیلی جنس آفیسر ہرمن ایک نہایت ذہین اور شاطر انسان تھا ۔اگر آپ پوری صلیبی تاریخ کا مطالعہ کریں تو آپ کو یہ شخص پوری تاریخ میں چھایا ہوا نظر آئے گا ۔ صلیبی جب ہمت ہار چکے تھے تو اس شخص نے ان میں جان ڈال دی ۔ اسی کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے دنیا کے مشہور مصور اور منظر نگار وں کو منہ مانگی قیمت پر خریدا گیا ۔ ان سے ایسی فحش تصویر کشی کروائی گئی کہ دیکھ کر نظریں ہٹانا مشکل ہوجاتا تھا۔ وہ سیکس جس پر لوگ ایک حد تک توجہ دیتے تھے پھر اسے بے حد سوچنے لگے ۔ صلیبی بادشاہوں نے جب اپنے اس منصوبے کو سو فیصد کامیاب ہوتے دیکھا تو اپنی کتابوں میں اس کا تذکرہ بڑی شان سے کیا …..!اگرچہ سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس زہر کو مارنے کی پوری کوشش کی ۔ لیکن اس مسئلے کا پوری طرح ادراک نہ ہوسکا ۔ کیونکہ اس زہر کے اثر کو دیکھتے ہوئے حسن بن سباح کے فرقے نے اسے بطور ہتھیار اپنایا ۔ صلیبیوں سے اس آرٹ گرافی کی نئی جدتوں پر مانگ کی ۔ یوں حسن بن سباح کی پہاڑوں میں بنائی ہوئی پرسرار جنت میں ایک اور ہتھیار کا اضافہ ہوا اور اسی دوران سلطان بیت المقدس کی فتح کے بعد چل بسے ۔ صلیبی اپنا دم خم کھو چکے تھے لیکن انکا تیار کردہ زہر پورن گرافی مسلسل فحاشی کے جراثیم پھیلاتا رہا ۔ یوں صدیاں بیت گئیں ۔ زمانے کے رنگ ڈھنگ بدل گئے اور کئی ثقافتیں آئیں اور مٹ گئیں …..!آخر اٹھارویں صدی کا سورج طلوع ہوا ۔ یہ وہ صدی ہے جب سائنس کے علم میں انقلاب کی فضا پیدا ہونا شروع ہوئی تھی ۔ نئی جدتیں اور نئی منزلیں روشن ہو رہیں تھیں ۔ اٹھارویں صدی کے شروع میں پورن گرافی پر ایک بار پھر نئے انداز میں کام شروع ہوا۔ اس بار پورن گرافی کیلئے لکڑی کا استعمال ہوا ۔ اس کے علاوہ درختوں کو بھی کانٹ چھانٹ کر جنسی عضو کی طرح بنا دیا گیا فرانس میں ہوئے اس تماشے پر لوگوں کا ہجوم لگ گیا ۔ لوگ بے پناہ دلچسپی سے لکڑی کے بنے جنسی سامان اور درختوں پر ہوئی زیادتی دیکھنے جوک در جوک آرہے تھے ۔اس وڈ پورن گرافی پر لوگوں میں جنسی آزاد خیالی پیدا ہوئی ۔ لہذا لوگوں کی دلچسپی دیکھتے ہوئے امریکہ، فرانس اور لندن میں وڈ پورن گرافی کے چھوٹے چھوٹے پورن ہاوس کھل گئے، جو ایک چھوٹا سا جنگل ہوتا تھا ۔ جس میں پورن گرافی کے فن پارے درختوں پر عیاں ہوتے تھے ….
1839 میں کیمرہ ایجاد ہوا …اس ایجاد نے جہاں سائنس کی دنیا میں ایک بہت بڑا جادو کیا، وہیں یہ بہت جلد پورن گرافی کا اہم ہتھیار بن گیا … 1855 میں پہلی باراسے پورن گرافی کیلئے استعمال کیا گیا ۔ لیکن اس پورن گرافی میں مسئلہ یہ تھا کہ کیمرہ تصویر کی صرف ایک کاپی بناتا تھا ۔ اس تصویر کو بہت زیادہ شیئر نہیں کیا جاسکتا تھا ۔ اسی لیے پورن گرافی کا جن مشکل کا شکار ہوگیا …
لیکن یہ مسئلہ اس وقت مسئلہ نہ رہا جب 1863 میں پرنٹر ایجاد ہوا ۔ اس ایجاد کے ساتھ ہی سیکس تصاویر سے بھرپُور پلے کارڈز اور جنسی خاکے لوگوں کے ہاتھ میں آچکے تھے …1871 میں جنسی تصاویر بلیک اینڈ وائٹ رزلٹ میں پوری شدت کے ساتھ مارکیٹ آچکی تھیں ۔ ان مارکیٹوں میں فرانس کی مارکیٹ سب سے آگے رہی …دوستوں …! 1876 ویڈیو کیمرہ ٹیکنالوجی منظر عام پر آئی۔ اس ٹیکنالوجی میں ویڈیو کیمرہ ایک منٹ میں ساٹھ تصاویر کو کیپچر کرتا تھا ۔ پھر ان تصاویر کو چرخا نما مشین پر ایک بڑے رول بنڈل کی صورت چڑھایا جاتا ۔ پھر اس چرخے کو ہاتھ سے چلایا جاتا ۔ اس سے تصویر اس تیزی سے گھومتی تھی مانو …! ایسے لگتا جیسے ویڈیو پلے ہو رہی ہو۔ اسی طریقہ عمل کو آگے چل کر ٹی وی ٹیکنالوجی میں استعمال کیا گیا ۔ آج جو ہم حرکت کرتی اور زندہ محسوس ہوتی ویڈیوز دیکھتے ہیں دراصل یہ ہزاروں تصاویر کا مجموعہ ہوتی ہیں ۔ جو اس تیزی اور صفائی سے پلے ہوتی ہیں کہ ہمیں تصویر حرکت کرتی نظر آتی ہے …
ویڈیو ٹیکنالوجی کے وجود میں آتے ہی یورپی ممالک میں فلم ساز انڈسٹری کا ابتدائی ڈھانچہ بننا شروع ہوا ۔ اس کے ساتھ ہی تاریخ میں پہلی بار باقاعدہ پورن انڈسٹری کا آغاز ہوا …..!پہلی پورن فلم 1895 میں ریلیز ہوئی ۔اسے لومئیر برادرز انڈسٹری نے پہلی بار عوامی نمائش کیلئے فرانس میں پیش کیا ۔اسکے ڈرائکٹر مسٹر البرٹ کرچنر تھے ۔ پہلی پورن فلم سولہ منٹ کی تھی جس میں ایک عورت کو برہنہ انداز میں ہوش ربا ادائیں دکھاتے ہوئے پیش کیا گیا۔ یہ فلم نہایت منافع بخش ریکارڈ کے ساتھ مقبول ہوئی ۔ اس کے ساتھ ہی سیکس کی خواہش ضرورت سے بڑھ کر جنون میں بدل گئی ۔یورپ کے گلی کوچوں میں لوگ بے ہودہ مذاق اور چھیڑ خوانی کرنے لگے۔ پھر یہی چیز آگے چل کر یورپی ثقافت کا حصہ بن گئی …..!انیسویں صدی کے آغاز میں کیمرہ ٹیکنالوجی میں مزید بہتری آئی ۔ منظر پہلے سے زیادہ صاف اور معیاری ریکارڈ ہونے لگے۔ اس کے ساتھ ہی فرانس اور دیگر یورپی ممالک نے سرکاری سطح پر پورن تھیٹر کھول دیئے ۔
جہاں پورن اداکاروں کی پیداوار کا سلسلہ شروع ہوا …..!1920 تک یورپی تہذیب پورن گرافی کے اس زہر میں ڈوب چکی تھی ۔ عوام سر عام سڑکوں کو بیڈ روم بنائے اپنا شوق پورا کرنے لگی ۔ ساحل سمندر عیاشی کے اڈے بن گئے ۔ میاں بیوی ایک دوسرے کی ذمہ داریوں سے بھاگنے لگے 1970 میں پورن گرافی کا زہر برصغیر میں داخل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ پہلے پہل یہ صرف تصاویر پر مشتمل تھا ۔ اسے ویڈیو دکھانے کیلئے یورپی کمپنیز نے پاکستان و بھارت میں پورن سینما کی اجازت چاہی ۔ اس کے جواب میں صرف انکار ہی نہیں کیا گیا بلکہ پورن گرافی کو باقاعدہ ایک جرم قرار دیا گیا …..!۔
لیکن آہستہ آہستہ بہت سے اور طریقوں سے یہ ہتھیار ہمارے خلاف پھر سے استعمال ہونے لگی ۔ کب کیسے اور کس طرح اس پے پھر روشنی ڈالیں گے۔
اب ہمارے اور آپکے لیے سوچنے کا وقت ہے کے
جس چیز کی شروعات ہی ہماری اور آپکی تباہی کیلیے ہوٸی ہوں تو اُس کیخلاف آواز کیوں نہیں اُٹھاٸے؟
جس کی شروعات ہی اسلام اور اسلامی تشحص کی بربادی کیلیے کی گٸی ہو تو اس کے خلاف آواز کیوں نہ اٹھاٸی جاٸے ؟
جس چیز کی شروعات ہی ہمیں ہر میدان میں کمزور کرنے کییلے کی گٸی ہو تو اس کے خلاف آواز کیوں نہ اٹھاٸی جاٸے؟
اسمیں کوٸی شک نہیں کے زہنی اور روحانی طور پر ایک کمزور جسم کبھی غزوہ ہند لڑنے کا اہل نہیں ہوسکتا۔
آٸیے ملکر جتنا ہوسکے اس کے خلاف آواز اٹھاٸے
کیونکہ یہ ہمارا اور صرف آپکا مسلہ نہیں بلکہ پورے ملک و قوم کا مسلہ ہے۔۔۔
*وہ لڑکیاں ضرور پڑھیں جو فری لانسنگ کرنا چاہتی ہیں*
*ایک اہم سبق آموز اور حقیقت پر مبنی تحریر*
کام: ڈیٹا انٹری یا ٹائپنگ
وقت: روزانہ دو سے تین گھنٹے (ہوم بیسڈ جاب)
سیلری:30 سے 40 ہزار
آپ کو یہ پوسٹ ہر گروپ میں ملے گی انباکس میں میسجز آئیں گے
فون نمبر پر بھی ایس ایم ایس آئیں گے لیکن یہ سب جھوٹ ہے اور فراڈ ہے برائے مہربانی احتیاط کریں۔آن لائن پیسہ کمانا یہ ہے مکڑی کا وہ خوبصورت جال جس میں بہت سے لڑکیاں پھنس جاتی ہیں
آپ کو دنیا کا کوئی ایسا کام نہیں ملے گا جس میں بغیر محنت کے اتنے پیسے ملتے ہیں وہ بھی فریشرز کو اور برصغیر چاہے ہندوستان ہو یا پاکستان یا بنگلہ دیش میں تو یہ قریب قریب نا ممکن ہے
دیکھیں مرد حضرات آفسز کے دھکے کھاتے پھرتے ہیں دس دس بارہ بارہ گھنٹے کام کرتے ہیں تب جاکر وہ تیس چالیس ہزار کما پاتے ہیں اور آپ کو گھر بیٹھے دو چار گھنٹوں میں بغیر کسی تجربے کے اتنی رقم کی آفر کیسے ممکن ہے اگر کسی ادارے کو ٹائپنگ کروانی بھی ہے تو وہ ایک بندے کو دس گھنٹوں کے لئے ہائر کر سکتا ہے تو وہ چار پانچ لڑکیوں کو اور خصوصاً لڑکیوں کو ہی کیوں چار مردوں کی تنخواہ کے برابر پیسے دے گا
ایک منٹ اس بات کا پسِ منظر سمجھاتا ہوں
تحریر کچھ لمبی ہوگی مگر حوصلہ کر کے ایک بار پڑھ لیں
آج سے کچھ دن پہلے ایک وڈیو آئی تھی جس میں ایک رپورٹر نے اپنی ٹیم کے ساتھ ایک جگہ چھاپا مارا تھا
ان سے ایک لڑکی نے کانٹیکٹ کر کے مدد مانگی تھی اور اس کے بعد ایسے انکشافات ہوئے کہ وہ وڈیو دیکھ کر میں بھی لرز گیا
یہ فراڈ والا چکر تو مجھے بھی پتا تھا لیکن اس کی آڑ میں اتنا کچھ ہوتا ہے اس سے لاعلم تھا
اس لڑکی نے بتایا کہ اس کی ایک کلاس فیلو نے اس سے ایک آن لائن جاب کا ذکر کیا جو ہوم بیسڈ جاب تھی اور جس میں تیس چالیس ہزار سیلری اور لیپ ٹاپ ملنا تھا
لیکن اس سے پہلے اسے انٹرویو دینا ہوگا
اپنی سہیلی پر اندھا اعتماد کرتے ہوئے وہ اس کے ساتھ اس جگہ چلی گئی جہاں پر اسے کولڈ ڈرنک پیش کی گئی
کولڈ ڈرنک پینے کے بعد اس کو پتہ نہیں چلا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا؟
اس گینگ کی گاڑی اسے واپس چھوڑ کر گئی اور چند دن بعد وہ لوگ اس کی عریاں وڈیوز اور تصاویر اسے بھیج کر اسے بلیک میل کرنے لگے اور یہ وہ وڈیوز تھیں جو اسے کولڈ ڈرنک پلانے کے بعد بنائی گئی تھیں
ان لوگوں کی طرف سے اس لڑکی سے دو مطالبات کیے گئے تھے:-
1: وہ ان کی جنسی غلام بن جائے
2: اگر اسے یہ منظور نہیں تو اپنی جگہ کسی اور لڑکی کو ان کے جال میں پھنسائے تو اس کی جان چھوٹ جائے گی
اس کی سہیلی نے بھی یہی سب کرنے کے لیے اسے ان جنسی درندوں کے جال میں پھنسا دیا تھا اور یہ وہی دو لڑکیاں نہیں تھیں
صرف ٹیم سرِعام کے کانٹیکٹ میں آنے والی لڑکیوں کی تعداد سات تھی اور باقی نہ جانے کتنی لڑکیاں تھیں جو اپنی قابلِ اعتراض وڈیوز کے وائرل ہو جانے کے خوف سے یا تو خود ان کے ہاتھوں لٹتی جا رہی تھیں یا پھر خود کو بچانے کے لیے اپنی سہیلیوں، کزنز اور بہنوں تک کو لا کر ان کے سامنے پیش کر کے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کرتی تھیں
جب رپورٹر نے اپنی ٹیم کے ساتھ چھاپا مارا تو اس وقت وہ شخص جو بظاہر اس سب کا ماسٹر مائنڈ ہے اس نے وہ یو ایس بی جس میں ساری وڈیوز اور بلیک میلنگ کا مواد تھا نگل لی
پھر مجرم کا اعتماد دیکھئے کہ وہ دھمکا رہا ہے کہ اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا اور یہ تو ایک گینگ ہے جو سامنے آیا ہے
ایسے نہ جانے کتنے گینگز ہوں گے جو لڑکیوں کی عزت سے کھیل رہے ہیں اور آپ یقین مانیں یا نہیں لیکن ایسی ویڈیو اجکل بہت زیادہ پورن ویب سائٹ پر موجود ہے جس میں ایسے ہی دھوکہ دے کر ان سے فحش کام کیا گیا پھر ویڈیو بنا کر پورن ویڈیو کی ویب سائٹ پر فروخت کر دی گئی
معلوم ہونا چاہیے کہ اک اک ویڈیو جو اصلی ہوتی ہیں اُنکی قیمت ۵۰۰ سے ۱۵۰۰ ڈالر تک جاتی ہے
یہی آن لائن ٹھگی کے نام پر بنگلہ دیش میں اک غیر ملکی افریقی نسل کا آدمی تھا جو ایسے ہی خواتین اور لڑکیوں کو بیوقوف بناتا تھا اور بعد میں اُنکی فحش ویڈیو بنا کر انٹر نیٹ پر پورن ویب سائٹ پر فروخت کرتا تھا اور اُسکا نشانہ ہاؤس وائف یا ایسی گھریلو لڑکیاں ہوتی تھیں جو ہزار دو ہزار کی لالچ میں آجائیں جب اُنکو انتہا کا یقین ہو جاتا تو پھر وہ فحش ویڈیو بنا کر رکھتا تھا جو آجکل منظر عام پر ہے فحش ویب سائٹ پر
فری لانسنگ ایک ایسا کام ہے جس میں آپ گھر بیٹھ کر کام کر سکتے ہیں اور لوگوں کی اکثریت کا گمان ہے کہ خواتین فزیکلی جاب کے مقابلے میں یہاں گندی نظروں اور گھٹیا جملوں سے بچی رہتی ہیں
لیکن اگر آپ کسی بھی خاتون سے پوچھیں(جو آن لائن کام کر رہی ہو) تو اسے کبھی کبھی یا اکثر یہاں پر بھی ہراسمنٹ کا سامنا کرنا پڑتا
انباکس میں ایسے گھٹیا میسجز آتے ہیں کہ بتانے کی ہمت نہیں پڑتی
ایسا کئی خواتین اور لڑکیاں بتا چکی ہیں
کچھ لوگ پہلے میسج میں ہی اپنے اندر کا گند دیکھا دیتے ہیں لیکن اکثر فراڈیے بظاہر بڑے ہی پروفیشنل انداز کا مظاہرہ کرتے ہیں اور آپ کو ایسے سبز باغ دیکھائے جاتے ہیں کہ آپ چکرا کر رہ جاتی ہیں کہ یہ آخر تھا کیا؟
تو میری ہاتھ جوڑ کر آپ لڑکیوں سے (اور لڑکوں سے بھی) اپیل ہے ایسی پوسٹس کے جھانسے میں نہ آئیں۔
منقول
ملک کے حالات دیکھ کر لگتا ہے ملالہ صحیح ٹائم پہ گولیاں کھا کے ملک سے چلی گئی 👀🤣🤣
کیا آپ جانتے ہیں؟ 🧐🙂
1920 سے پہلے امریکی پوسٹل سروس کے ذریعے بچوں کو بھیجنا ممکن تھا! 😲 تاہم، کچھ شرائط تھیں جنہیں پورا کرنا ضروری تھا:
- بچوں کا وزن 50 پاؤنڈ سے کم ہونا چاہیے تھا۔
- ادائیگی کی شکل کے طور پر ان کے کپڑوں پر ڈاک ٹکٹ لگائے جاتے تھے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ افراد کے لیے ٹرین کی نقل و حمل کا انتخاب کرنے کے بجائے اپنے بچوں کو بذریعہ ڈاک بھیجنا اکثر زیادہ لاگت کا ہوتا تھا۔ سفر کے دوران بچے ٹرین میں سفر کرتے تھے، خاص طور پر میل کار میں، جہاں ان کی نگرانی کی جاتی تھی اور ڈاک کلرکوں کے ذریعے انہیں خوراک فراہم کی جاتی تھی۔
اس غیر روایتی عمل کی ایک قابل ذکر مثال میں فلوریڈا سے ورجینیا تک 700 میل سے زیادہ کا فاصلہ شامل ہے، جس میں محض 15 سینٹ مالیت کے ڈاک ٹکٹ شامل تھے۔
حیرت انگیز، ہے نا؟ 😯✉️🚂
کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی جیب میں موجود کرنسی نوٹ پر لکھی تحریر
(حامل ہزا کو مطالبے پر ادا کرے گا)
کا مطلب کیا ہے؟ اگر نہیں تو آئیے آپکو بتاتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کی حکومت آپ کے مطالبے پر اٍس نوٹ کے برابر سونا ادا کرنے کا پابند ہے۔ نوٹ خواہ 1 روپے کا ہو یا 1000 کا
اگر آج ہی پاکستان کی کل آبادی سٹیٹ بینک کو نوٹ واپس کر کے سونا لینا شروع کر دے تو صرف 20 فیصد نوٹ قابل استعمال ہوں گے۔ باقی 80 فیصد نوٹوں کی قیمت ردی کاغز کے حساب سے 13 روپے فی کلو ہے۔ کیوں کہ باقی نوٹوں کا سونا موجود ہی نہیں اٍس لیۓ اٍن کی قیمت وہی ہے جو ردی کوڑے کی ہوتی ہے۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کے لوگ لکڑی کی جگہ کرنسی نوٹ جلاتے تھے۔ کیوں کہ لکڑی کی قیمت کرنسی سے زیادہ ہو گٸ تھی۔
مہنگاٸی بڑھنے کی شرح جسے انفلیشن یا افراط زر کہتے ہیں کا کانسیپٹ صرف 100 سال پرانا ہے۔
ایک مرغی کی قیمت فرعون کے دور میں 2 درہم تھی جو کہ انیسویں صدی کے آخر تک 2 درہم ہی رہی۔ اگر ہم غور کریں تو آج بھی اٍس کی قیمت 2 درہم ہی بنتی ہے۔ مطلب صفر فیصد انفلیشن ۔
پچھلے صرف 100 سالوں کے دوران کاغذی کرنسی کی قیمت کٸ سو گنا گر چکی ہے۔
انفلیشن دراصل ایک ٹیکس ہے جو امیر اور غریب بغیر کسی تفریق کے برابر ادا کرتے ہیں۔
آج غربت اور افلاس کی سب سے بڑی وجہ ہی پیپر کرنسی اور اٍس پر دیا جانے والا سود ہے۔
جب ہم آٸی ایم ایف یا کسی دوسرے عالمی ادارے سے ڈالرز میں قرضہ لیتے ہیں تو اصل میں ڈالرز ہمارے پاس منتقل نہیں ہوتے۔ بلکہ امریکہ میں ہی کسی بینک میں موجود ایک اکاٶنٹ میں صرف کمپیوٹر کے ذریعے ٹرانزیکشن ہوتی ہے۔ اُس اکاٶنٹ میں بھی ڈالرز منتقل نہیں ہوتے۔
آج تک دنیا میں موجود ڈالرز کا صرف 3 فیصد چھاپا گیا ہے۔ باقی 97 فیصد ڈالرز صرف کمپیوٹرز کی ہارڈ ڈسکس میں محفوظ ہیں۔
آٸی ایم ایف کے چارٹر میں یہ بات تحریر ہے کہ کوٸی ملک سونے اور چاندی کے سکے جاری نہیں کر سکتا۔جیسے پہلے وقتوں میں ہوتے تھے۔
اگر کرے گا تو آٸی ایم ایف یا ورلڈ بینک ایسے ملک کو قرضہ نہیں دیں گے۔
امریکہ سمیت دنیا میں کٸ سربراہ مملکت اٍس بات پر قتل ہو چکے ہیں کیوں کہ انہوں نے اپنی کرنسی یا سونے اور چاندی کے سکے جاری کرنے کی کوشش کی تھی...
اس ملک کی حکومت وزیر خزانہ اور سیکرٹری فاٸنانس آٸی ایم ایف کی اجازت کے بغیر نہیں لگا سکتی۔
آٸی ایم ایف قرضہ دیتے ہوۓ سب سے پہلی شرط پراٸیویٹاٸزیشن یعنی نجکاری کی رکھتا ہے اور اُس کے بعد قرض دیا جاتا ہے۔ کبھی غور کیجیۓ گا کہ ایسا کیوں ہے۔؟
نجکاری کا مطلب ہے کہ حکومت اہم سرکاری ادارے فروخت کر دے۔
سعودی عرب اور ایران سمیت تمام تیل بیچنے والے ملک اٍس بات کے پابند ہیں۔ کہ تیل صرف ڈالرز کے بدلے بیچا جاۓ گا۔ نہ کہ بیچنے یا خریدنے والے ملک کی کرنسی میں...
انسانی تاریخ میں کبھی بھی اٍتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکا۔ یہ انسان کی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہے۔
اٍس تحریر کا مقصد نوجوان نسل کو آگاہی دینا ہے تاکہ وہ دن اور رات کے فرق کو محسوس کر سکے۔
Clicca qui per richiedere la tua inserzione sponsorizzata.
Video (vedi tutte)
Digitare
Contatta il personaggio pubblico
Telefono
Sito Web
Indirizzo
Rome
Rome
Cosa devo dire di me? Non avrei fatto questa pagina se non vi fosse una pagina FALSA sempre con il mio nome
Rome
Fashion-Beauty-Fitness Blogger Blog: http://www.jeveronique.com Instagram: https://www.instagram.com/jeveronique/ Youtube: https://www.youtube.com/user/jeveronique Email: info@jev...
Rome
SARTORIA🧵🪡 BLOG Tessili d arredo Capi su misura Ricamo 🧵🪡 Crochet 🧶Knitting Datemi ago e filo😍
Rome
Looking for quality, innovative and fun pet accessories? Hustlist.com is the online store for you!
Rome
"Welcome to 'Prayerful Moments,' a page dedicated to nurturing your spiritual journey through