معین یونس جرال پی ٹی آئی

Poet | Writer | Politician | Public Figure

16/10/2022

پی ٹی آئی ضلع بھمبر کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس 16,17,18 اکتوبر پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس بھمبر میں تین روز تک جاری رہے گا۔ امیدواران صبح 10 تا 3 بجے تک پارٹی ٹکٹ کیلئے اپنی درخواستیں پارلیمانی بورڈ کو جمع کروا سکتے ہیں۔ آن لائن اپلائی کرنے کے بعد مطلوبہ کوائف و کاغذات ہمراہ لانا ہونگے۔

معین یونس جرال۔
ممبر پارلیمانی بورڈ
برائے بلدیاتی انتخابات ضلع بھمبر۔

01/10/2022

اہم اعلان۔

صدر تحریک انصاف آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان کی ہدایت کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں ٹکٹ کے خواہشمند حضرات پارلیمانی بورڈ کے ممبر بننے کے اہل نہیں ہونگے اور اگر کوئی پارلیمانی بورڈ کا ممبر ٹکٹ کی درخواست دینا چاہتا ہے تو اسے پہلے بورڈ سے استعفی دینا ہو گا۔

راجہ منصور خان
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی آزاد جموں وکشمیر۔

23/09/2022

قصوروار تنویر الیاس؟ ۔ (قسط 1)
تحریر؛ معین یونس جرال۔

مسئلہ یہ ہے کہ گزشتہ چند دہائیوں سے سیاسی مافیہ کا ایک منظم خ*ل بن چکا تھا جسے توڑنا کسی عام آدمی کے تقریبا بس کی بات نہ تھی۔ وفاقی، عالمی، مقامی سیاست گنے چنے افراد کے گرد گھومتی، جن کے نزدیک سیاسی ورکر کی اہمیت کسی مزارع سے زیادہ نہ تھی۔ جو گاڑی کا دروازہ کھولتا اسے جماعتی عہدوں سے نوازا جاتا، چھاجے ماجے گاجے اور تاجے آوے ہی آوے جاوے ہی جاوے کے نعرے لگاتے اور اپنی مشیریاں پکی کرتے۔ چاپلوسیاں اور بے جا چغلیاں سیاسی قربت کا ذریعہ بنتیں۔

ایک لیڈر سے ناراضگی ہوتی تو دوسرے کی چوکھٹ پر جا بیٹھتے اور بنا کسی معیار کا خیال رکھے سابقہ سیاسی رفاقت کو بھولتے اسکے کچے چٹھے کھول کر بیان کر دیتے،

مافیہ کے خ*ل کا حصہ بنے سیاسی راہنما اپنے اپنے کارکنان کو لڑتا دیکھتے اور اکٹھے بیٹھ کر تضحیکن اپنے کارکنان کی لڑائیوں پر خوش ہوتے اور مزاق اڑاتے۔ جو جس کا زیادہ ٹاوٹ ہوتا اسے زیادہ ٹارگٹ ملتے اور باقیوں سے اچھے عہدوں سے نوازا جاتا۔

اب جیسے کیسے کر کے ایک شخص عمران خان کے نظریات سے متاثر ہو کر سیاست میں آیا۔ عمران خان کے ویژن پر کاربند ہونے کا فیصلہ کیا تو خان صاحب نے اپنی حکومت میں بارہ کروڑ کی آبادی والے صوبے میں معاون خصوصی برائے انویسٹمنٹ تقرر کر دیا۔ سر منڈواتے ہی اولے پڑے کے مصداق کرونا آ گیا اور دنیا بھر کی معیشیت شدید بری طرح متاثر ہو گئی۔ دنیا بھر میں لوگوں سے روزگار چلے گئے، لوگ سڑکوں پر آ گئے اور بھوک کے لالے پڑ گئے۔

اسی اثنا میں سردار تنویر الیاس کو بہت سے اہداف کو بطور چیلنج قبول کرنا پڑا اور اور پھر اتنے حساس ترین وقت میں دنیا نے دیکھا کہ پاکستان بھر میں عموما اور پنجاب بھر میں خصوصا بھاری سرمایہ کاری آنا شروع ہوئی اور ایک بڑی تعداد جو ہزاروں پر محیط تھی کو بذریعہ تنویر الیاس روزگار ملا۔

(جاری آئندہ قسط 2۔ تنویر الیاس کا کیا قصور ہے؟ موجودہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے آزادکشمیر کے کن سیاستدانوں کو پروموٹ کیا؟ کن کن سے کس کس کی ملاقات کرواتے رہے؟ اصل مسئلہ کہاں سے شروع ہوا؟)

23/09/2022

سندھ کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والی پیپلز پارٹی کے راہنما چودھری لطیف اکبر جاگتے ہوئے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ جعلی ایم ایل اے کو وزیراعظم تنویر الیاس کے خلاف ہرزہ سرائی نہیں کرنے دیں گے۔ حلقہ کھاوڑا میں عام انتخابات میں پڑنے والے ووٹوں کا آڈٹ ہوا تو ساری کہانی سامنے آ جائے گی۔ راجہ منصور کو سازش کے تحت ہرایا گیا دنیا جانتی ہے۔ معین جرال

(تفصیلات کے مطابق) ترجمان پی ٹی آئی بھمبر معین یونس جرال نے کہا ہے کہ لطیف اکبر جاگتے ہوئے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ سندھ کا بیڑا غرق کرنے والی سیاسی جماعت کے زعما بھی اپنی قیادت کے نقش قدم پر ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ضلع بھمبر وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان کے موقف کی تائید میں یک زباں جعلی ایم ایل اے کی ہرزہ سرائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ عام انتخابات کے نتائج بارے دنیا جانتی ہے کہ کیسے عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارتے ہوئے پی ٹی آئی جنرل سیکرٹری کو ہرانے کی گھناؤنی سازش رچی گئی۔ راجہ منصور خان کے مد مقابل پی پی راہنما کی سابقہ دفن شدہ کرپٹ سیاست کو کیسے اور کہاں نتائج کی تبدیلی سے دوبارہ زندہ کیا گیا۔ ووٹوں کا آڈٹ کروانے کیلئے حلقہ کھاوڑا کو کھولنے کا فیصلہ ہوا تو حقیقت سامنے آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس خوف میں بوکھلا چکی ہے کہ سردار تنویر الیاس اپنی بہترین حکمت عملی اور ماضی کی شاندار کامیابیوں کے تسلسل میں ڈلیور کر گئے تو سیاسی شعبدہ بازوں کے سیاسی کاروبار ٹھپ ہو جائیں گے۔

22/09/2022

قائدِ کشمیر کا دو ٹوک اعلان_

عدم اعتماد لانے والوں کو میری طاقت کا اندازہ نہیں، اپوزیشن کے چھے ممبران اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں_

19/09/2022

سیاسی نابالغ انوکھے لاڈلے کھیڈن کو چاند مانگتے ہیں جو ممکن نہیں۔ وزیراعظم تنویر الیاس عمران خان کے اعتماد کیساتھ ویژن پر عمل پیرا ہیں۔ قابلیت کی راہ میں روڑے اٹکانے والے ویژنری لیڈر پر اثرانداز نہیں ہو سکتے۔ پی ٹی آئی بھمبر وزیراعظم کیساتھ کھڑی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر۔
(تفصیلات کے مطابق) ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین یونس جرال نے کہا ہے کہ اپوزیشن سمیت تمام سازشی عناصر جان لیں کہ وزیراعظم تنویر الیاس کو پارٹی چئیرمین عمران خان کی حمایت حاصل ہے۔ تنویرالیاس بے باک غیرروائیتی سیاستدان ہیں جنہیں بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔ معین جرال کا کہنا تھا کہ صرف تنویر الیاس اور پی ٹی آئی حکومت ہی آزادکشمیر کو مسائل سے نجات دلا سکتی ہے۔ بے روزگاری کا مکمل خاتمہ، صنعتی شعبہ جات میں انقلاب اور ریاست کو ڈیجیٹلائز کرتے ہوئے دنیا سے ہم آہنگ کیا جا کر پاکستان میں بطورِ ماڈل پیش کیا جا سکتا ہے۔ تنویرالیاس بہترین ٹیم اور تجربہ کے حامل سیاست دان ہیں جنہوں نے ماضی میں اپنی قابلیت کا لوہا منوایا ہے۔ سازشی ٹولے کو ڈر ہے تنویرالیاس ڈلیور کر گئے تو انکی سیاسی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم تمام شعبہ جات میں حیرت انگیز تبدیلیوں اور جدتوں کا عزم کئے ہوئے ہیں۔ جن کے ثمرات بہت جلد ریاستی شہریوں کو میسر ہونگے۔

10/09/2022

اوورسیز کشمیری بھی انسان ہیں (قسط 3)
تحریر: معین یونس جرال

اگر پی ڈی ایم کی امپورٹڈ حکومت مینڈیٹ کو توڑ مروڑ کر قائم کی گئی ہے تو پھر آزادکشمیر میں بھی ایک عرصے سے عوامی مینڈیٹ کو انتخابی عمل سے دور رکھتے ہوئے اقتدار کے ایوان آباد کئے گئے ہیں۔ یہ قدرے مشترک سوالات منتخب ہونے والے نمائندوں کی انتخابی حیثیت پر بذات خود سوال ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آزادکشمیر میں بظاہر حقیقت میں ہونے والے الیکشن میں کیا واقعی میں عوامی رائے دہی کا استعمال ہوتا ہے اور اگر نہیں ہوتا تو کیوں؟

پاکستان کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر کی کل آبادی بمطابق اعدادوشمار 40 لاکھ پینتالیس ہزار تین سو چھیاسٹھ ہے۔ کل آبادی بشمول پاکستان میں مقیم مہاجرین حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں 53 ممبران بالواسطہ اور بلاواسطہ منتخب ہوتے ہیں۔ مختلف ذرائع اور اعداد شمار کے مطابق مقامی اور مہاجر مقیم کشمیریوں کی صرف برطانیہ میں 10 لاکھ سے زائد آبادی موجود ہے۔ باقی دیگر ممالک میں بشمول مہاجر مقیم پاکستان کم و بیش کل 20 لاکھ کی آبادی بیرون ممالک مقیم ہے۔

یعنی سادہ الفاظ میں کہا جائے تو کم و بیش 50 فیصد آبادی اوورسیز ہے جو ووٹ کا حق استعمال نہیں کر سکتی۔ جس کے باعث ہونے والے انتخابات اور تشکیل پانے والے اقتدار کے ایوان ایک بڑے فیصلہ کن ووٹ کے بغیر معرض وجود میں آتے ہیں۔ جو انکی اپنی حیثیت اور ساکھ پر سوالیہ نشان چھوڑ دیتے ہیں۔

میں نے دنیا کا کوئی ایسا قانون پڑھا نہ سنا ہے جس میں کسی جمہوری ملک یا ریاست میں جمہوریت کا دعوٰی بھی کیا جاتا ہو اور 50 فیصد آبادی کے پاس حق رائے دہی موجود نہ ہو۔ اور جس کے پاس موجود ہو وہ بھی سارا کاسٹ نہ کیا جا سکتا ہو۔ اتنی بڑی تعداد کو انتخابی عمل سے باہر رکھتے ہوئے انتخابات کروانے اور حکومتیں بنانے سے کسی بھی اخلاقی جوازیت نہیں ٹھہر سکتی۔

سوچنے کی بات یہ ہے کہ سوچا نہیں جا سکتا کہ ان اوورسیز کا قصور کیا ہے۔ شاید صرف اتنا کہ وہ ریاست کے زرمبادلہ میں اضافہ کر رہے ہیں اور ملکی معیشت کا پہیہ اپنے خون اور پسینے سے چلا رہے ہیں۔ اور اگر انہیں ریاستی نظام سیاست میں ووٹ دینے کی اجازت دی گئی تو شاید ان کو اچھا نہیں لگے گا جو نسل در نسل انسانوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ہانکتے چلے آ رہے ہیں۔ کیونکہ وہ بہت بڑا اور فیصلہ کن ووٹ سیاسی مافیہ کے نظام کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اور چونکہ وہ ووٹ بینک بیرون دنیا کو قریب سے دیکھ چکا ہے اس لئے ان میں سیاسی شعور بھی قدرے مختلف ہو گا۔

اب ایسی صورت میں ہونے والے انتخابات کا ٹرن آؤٹ کل آبادی کا بھلے ہی ساٹھ فیصد ظاہر کیا جائے یا 65 فیصد کون یقین کرے گا کہ یہ ٹرن آؤٹ کیسے آیا۔ اور ان انتخابات کو کیا حیثیت حاصل ہو گی یہ سوالات کرنے والوں کو جس مرضی پاداش میں مجرم گردان لیا جائے، حقیقت کو نہیں جھٹلایا جا سکے گا۔

پچاس فیصد کشمیری اگر اوورسیز ہیں تو اسکا مطلب انتخابی عمل میں صرف پچاس فیصد ہی موجود ہیں، لیکن گزشتہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ 62 فیصد رہا، یہ ٹرن آؤٹ کیسے آیا؟ یہ وہی بہتر جانتے ہیں جن کی ذمہ داریاں شفاف انتخابات کو پایہ تکمیل پہنچانا ہیں۔

میرا کسی ادارے پر نقطہ چینی کا ذرا برابر کوئی ارادہ ہے نہ میں ایسا کرنا چاہتا ہوں البتہ وہ ادارے جو عوامی نمائندوں کو اقتدار کے ایوانوں میں دیکھنا چاہتے ہیں صرف ان سے ملتمس ہوتے ہوئے اہم ترین مسئلہ کی جانب توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں۔

اوورسیز پاکستانیوں کی تعداد پاکستان کی کل آبادی سے بہت کم تناسب میں ہونے کے باوجود انہیں پی ٹی آئی حکومت ووٹ کے حق سے نواز چکی ہے، جبکہ کشمیر میں بھی پی ٹی آئی کا نظریہ برسراقتدار ہے۔ اور نصف اور فیصلہ کن ووٹ حق رائے دہی کے حصول کا منتظر ہے۔ جس کیلئے تاحال کوئی پالیسی وضع نہ کی جا سکی ہے۔ جبکہ بلدیاتی انتخابات سر پر آن پہنچے ہیں۔ اور ایسی صورت میں آمدہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج اوورسیز کشمیریوں کی نظر میں کیا حیثیت رکھیں گے، اس کا فیصلہ تاریخ لکھنے والے مورخین اور آنے والی نسلیں کریں گی۔

سابقہ قسط 1
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=5568040059939464&id=100002005764251

سابقہ قسط 2
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=808488583850461&id=102924584406868

30/08/2022

اوورسیز کشمیری بھی انسان ہیں۔ (قسط 2)
تحریر: معین یونس جرال

ہمارے مزہب، اخلاق اور قانون کے مطابق قبروں کی تذلیل کی اجازت نہیں اور نہ ہی کوئی کسی کے پیارے کی قبر کو نقصان پہنچا سکتا ہے لیکن منگلہ ڈیم کی تکمیل کیلئے میرپور نے بار ہا قربانی دی۔ یہ متعدد بار دی جانے والی قربانی گھروں سے بے گھر ہونے، ہجرت کرنے اور اپنے پیاروں کی قبروں کے زیر پانی جانے تک محیط ہے۔

میرپور آزادکشمیر کی تقریبا 80 فیصد آبادی بیرون ممالک مقیم ہوئی، نئی آبادکاریاں ہوئیں، لوگوں کا دوسرے شہروں کا رخ ہوا، گو کہ حکومتی معاوضے کا حصول ممکن بنایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود انکے اس نقصان/قربانی کی تلافی ممکن نہیں ہو سکتی تھی، کیونکہ انکی قربانیاں لازوال تھیں۔ کشمیری بیرون ممالک مقیم ہوئے، رشتہ داروں سے جدائیاں، پیاروں کی قبروں پر پانی چڑھتے آنکھوں سے دیکھا۔ اور پھر اسکے بدل کے طور پر جو کچھ ملا وہ بھی دنیا جانتی ہے۔ کوئی اوورسیز کشمیری پاکستان خصوصا میرپور میں جائیدد خریدنے کو بھی ترجیح نہیں دیتا کیونکہ اسے ڈر ہے کہ قبضہ، چائنہ کٹنگ یا ڈبل فائلنگ کا امکان موجود ہے کیونکہ ان میں سے بیشتر اس طرح کے کیسسز کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان اوورسیز کے ساتھ اتنا کچھ ہونے کے باوجود وہ ملکی معیشت کو سہارا دئیے ہوئے ہیں۔ ملک کیلئے حقیقی درد دل رکھنے والے اوورسیز کی آواز بننے والا کوئی نہیں، خون اور آنسو جیسے کٹھن حالات میں محنت مزدوری کرتے ہوئے بچوں سے جدائی کاٹنے والے یہ اوورسیز ریاستی خدمت میں اربوں روپے کا سرمایہ ملک میں بھیجتے ہیں جس سے ملکی معیشت کا کرپشن سے مارا ہوا پہیہ دوبارہ جان پکڑ لیتا ہے۔

ان اوورسیز کیلئے آج تک کسی اتھارٹی کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکا۔ جس میں ان ہی اوورسیز کے نمائندے ان کے حقوق کی آواز بلند کریں اور نہ انکو کسی قسم کی سہولت فراہم کی جا سکی۔ کبھی کسی نے نہیں سوچا کہ منگلہ ڈیم کے بننے سے توسیع تک جو کشمیری در بدر ہوئے یا بیرون ممالک مقیم ہوئے انہی کی قربانی کی وجہ سے آج آدھا پنجاب سیلاب سے بچا ہوا ہے۔

یہ بات بھی سچ ہے کہ قربانیاں دینے والوں کو تاریخ تو یاد رکھتی ہے لیکن سامراجی نظام کے ستم ظریف اس حقیقت کو قبول کرنے سے انکاری رہتے ہیں۔ جنہوں نے قربانیاں دیں ان کے اندر بھی باقی پاکستانیوں کے برابر ہی احساسات ہیں انکے خون کا رنگ بھی لال ہے، وہ بھی اپنے بچوں سے پیار کرتے ہیں، انکے سینے میں بھی دل ہیں، انہیں بھی وہ حقوق دئیے جانے چاہئیں جو باقی ریاستی شہریوں کو میسر ہیں۔

دنیا میں ایک مسلمہ اصول ہے کہ جو چیز جہاں کی پیداوار ہو وہاں کے مکینوں کو اس کا زیادہ فائدہ ہوتا ہے اور باقیوں سے قدرے رعائیت میں فراہم کی جاتی ہے لیکن یہاں تو الٹی گنگا بہہ رہی ہے۔ کشمیر کے ڈیم کی بجلی کشمیر کی پیداوار ہے لیکن کوئی ریلیف نہیں البتہ دوگنا ٹیکسز لگا کر انہیں کنگال کرنے کے منصوبے ضرور بنائے جاتے ہیں اور پھر بولنے کا حق بھی لے لیا جاتا ہے۔

اب اوورسیز کشمیریوں نے اپنے لئے ووٹ کے حق کی مانگ کی ہے جسے کسی صورت ٹھکرایا نہیں جا سکتا۔ دنیا گلوبلائزیشن اور ڈویلپڈ ورلڈ کہلا رہی ہے اور کشمیر میں مقیم کشمیریوں اور اورسیز کشمیریوں کو انکے بنیادی حقوق سے ہی محروم رکھا جا رہا ہے۔ اوورسیز کشمیریوں کو ووٹ کا حق دینے کا طریقہ کار انتہائی واضح اور سادہ ہے البتہ حکومت آزادکشمیر کی جانب سے سنجیدگی کی ضرورت ہے۔

26/08/2022

Asif Zardari's brother-in-law Member of the National Assembly, Mir Munawwar Ali Khan Talpur is distributing a serious amount of 50 Rupees per person. The historic relief of Rs 50 to the poor flood victims of his constituency will boost morale.
A huge amount like fifty rupees is being given to those families whose goods, cattle, houses and lands have been destroyed. And now after receiving such a huge amount of money, people are worried that what will be done with the remaining money after spending on rehabilitation works????

20/08/2022

اوورسیز کشمیری بھی انسان ہیں؟ (قسط 1)
تحریر؛ معین یونس جرال

دنیا کے بہت سے ممالک اپنے شہریوں کو بیرون ممالک سے ای ووٹنگ کی سہولت مہیا کرتے ہیں۔ گو کہ پاکستان میں اس کا آغاز پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے کیا۔ اور اسے قانون سازی کے مراحل سے گزار کر منظور کر لیا۔ کہا جائے تو یہ مہذب معاشروں میں بہت زیادہ کردار کا حامل تو نہیں ہے لیکن پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں ایسا اقدام انتخابی انقلاب سے کم نہیں۔

پاکستان ایسا ملک ہے جس کی تقریبا 90 لاکھ کے قریب آبادی بیرون ممالک مقیم ہے۔ چونکہ اوورسیز پاکستان کو باہر سے دیکھ رہے ہوتے ہیں اور بیرون دریا بیٹھ کر دریا کی موجوں کو بہتر طریقے سے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس لئے انکی اپنے ملک کیلئے محبت پاکستان میں مقیم لوگوں سے ممکنہ طور پر قدرے زیادہ ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رائے دہی کا حق ملنے پر جملہ اوورسیز نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کے اقدام کو سراہا تھا۔

ان کم و بیش نوے لاکھ اوورسیز میں تقریبا 20 سے 30 لاکھ پاکستانی وہ ہیں جن کا اکثر و بیشتر پاکستان آنا جانا کثرت سے لگا رہتا ہے، اور کبھی کبھار کے انتخابات میں حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں اور کرتے بھی رہتے ہیں۔

البتہ 60 لاکھ سے زائد کی تعداد تقریبا ہمیشہ ووٹ کا حق استعمال کرنے سے محروم رہتی ہے۔ اب چونکہ پاکستان کے عوام کو ایک حق مل چکا ہے۔ عالم اقوام میں بین الاقوامی اور مقامی سطح کے رائج قونین میں حاصل شدہ حق کو کسی صورت تلف یا ختم نہیں کیا جا سکتا۔ خلاف ورزیوں کی سرکوبی کیلئے عدالتیں حرکت میں آ جاتی ہیں اور انسان کو بنیادی حق جلد یا بدیر حاصل ہو جاتا ہے۔

یہ ایک حقیقت بن چکی ہے اور ایک واضح مثال سامنے آ چکی ہے اور پاکستان کے بیرون ممالک مقیم شہریوں کو ایک حق حاصل ہو چکا ہے۔ چونکہ دنیا میں بنیادی حقوق جنہیں Fundamental Rights کے طور پر جانا جاتا ہے سب کیلئے برابر ہیں۔ تو پھر کشمیریوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے حق سے تاحال محروم کیوں ہے۔ جبکہ پاکستان میں نافذ ہونے والے عام ملکی قوانین آزادکشمیر میں same it is نافذ کر دئیے جاتے ہیں۔ لیکن اس قانون کیلئے لیت و لال سے کام کیوں لیا جا رہا ہے۔ بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کو بلدیاتی اور قومی انتخابات میں ووٹ کا حق دینے میں کوئی امر مانع کیسے ہو سکتا ہے کہ پاکستان میں اس حقوق کی فراہمی کے وقت عمران خان کی حکومت تھی اور اب کشمیر میں بھی اسی عمران خان کا نظریہ تخت پر براجمان ہے۔

اب یا تو طے کیا جائے کہ لاکھوں اوورسیز کشمیری بھی انسان نہیں اور انہیں دنیا کے برابر کے بنیادی حقوق نہیں دئیے جا سکتے یا پھر عمران خان کے نظریات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں ایک بڑے فیصلہ کن ووٹ بنک کو حق رائے دہی دیا جائے تا کہ حقیقی معنوں میں اقتدار نچلے طبقے تک منتقل ہو سکے۔
(جاری ہے)

16/08/2022

ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین یونس جرال نے کہا ہے کہ وزیراعظم تنویر الیاس غیرروائیتی سیاستدان، بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ، آزادکشمیر میں عمران خان کے فیصلے کا نام ہیں۔ عمران خان بین الاقوامی اسلامی راہنما کشمیر کو خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر پارٹی چئیرمین کے نظریے پر عمل پیرا ہیں۔
(تفصیلات کے مطابق) ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین یونس جرال نے کہا ہے کہ عوام اور پارٹی کارکنان کسی پراپیگنڈا پر یقین کریں نہ اسکا حصہ بنیں۔ آزادکشمیر میں پی ٹی آئی دور حکومت میں عوامی حقوق پر شب خون نہیں مارا جا سکتا، وزیراعظم سردار تنویر الیاس عمران خان کے فیصلے کا نام اور غیر روایتی سیاستدان ہیں۔ جو پارٹی کے نظریے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کشمیری عوام کیلئے درد دل رکھنے والے عالمی اسلامی راہنما ہیں جو کشمیر کو خودمختار ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ بھارت نواز ن لیگی کٹھپتلی وفاقی حکومت کو تقسیم کشمیر کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا کہ وزیراعظم تنویر الیاس تاریخ میں کامیاب اور دلیر وزیراعظم کے طور پر جانے جائیں گے۔ آزادکشمیر میں پی ٹی آئی حکومت عمران خان کے فیصلوں اور عوامی امنگوں کے خلاف کسی عمل کا حصہ بنے گی نہ اس پر عمل درآمد کروائے گی۔ وہ وقت دور نہیں جب بہترین حکمت عملی اور عمران خان کے نظریے کے مطابق کشمیر کی ازادی کا سہرا بھی پی ٹی آئی کے سر ہو گا۔

13/08/2022

ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین یونس جرال نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات پی ٹی آئی منشور کا حصہ ہیں، الیکشن منسوخ نہیں بلکہ چند ماہ کیلئے موخر ہوئے ہیں، کارکنان تیاری جاری رکھیں، جلد نئے شیڈول کا اعلان ہو کر اقتدار عمران خان کے ویژن کے مطابق نچلی سطح تک منتقل ہو گا۔
(تفصیلات کے مطابق) ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین یونس جرال نے کارکنان سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنان بلدیاتی انتخابات کی تیاری جاری رکھیں، انتخابات منسوخ ہونگے نہ پی ٹی آئی اسے طوالت میں جانے دے گی۔ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے اقتدار نچلی سطح تک لے جانے اور عام آدمی کو بااختیار بنانے بارے پارٹی چئیرمین عمران خان کے نظریات اور افکار واضح ہیں۔ جن پر من و عن عمل ہو گا۔ پی ٹی آئی حکومت عمران خان کے نظریات سے متصادم کسی پالیسی کی خواہاں ہے نہ وزیراعظم تنویر الیاس ایسا ہونے دینگے۔ وزیراعظم تنویر الیاس پارٹی چئیرمین عمران خان کے ویژن پر عمل پیرا ہیں، عوامی حقوق کی سلبی کا کوئی امکان نہیں، بلدیاتی انتخابات کا اعلان پی ٹی آئی حکومت کا کارنامہ تھا جسے پی ٹی آئی حکومت ہی عملی جامہ پہنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی امنگوں کے عین مطابق کئے گئے حکومتی فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

07/08/2022

کشمیر کو صوبہ بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، پارٹی چئیرمین عمران خان کشمیر کو خودمختار ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، پی ڈی ایم کی حکومت مخبوط الحواس ہو چکی، وفاقی مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ بھارتی مقاصد کی تکمیل میں مگن ہیں۔ بھارت نواز امپورٹڈ حکومت بھارتی کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ معین یونس جرال
ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر معین ہونس جرال نے کہا ہے کہ کشمیر کو صوبہ بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی حکومت حواس باختہ ہو چکی، امپورٹڈ وفاقی حکومت کے مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ بھارتی مقاصد کی تکمیل کیلئے مصروف عمل ہیں۔ کسی شخص کو کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم و پارٹی چئیرمین عمران خان کشمیر کو آزاد اور خودمختار ملک کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، جس کا بارہا تذکرہ بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نواز پی ڈی ایم حکومت کشمیر کو صوبے کا درجہ دینا چاہتی ہے جس سے بھارتی مقاصد کی تکمیل ہو گی۔ آزادکشمیر میں پی ٹی آئی حکومت ایسا کوئی ارادہ رکھتی ہے نہ ایسا ہونے دے گی۔ کشمیر کا فیصلہ حق رائے دہی سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں سے ہی ممکن ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان عمران خان کے ویژن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے کشمیر کے سٹیٹس کی تبدیلی کے حامی نہیں ہیں۔ وفاقی مشیر اور آلہ کاروں کی پریس کانفرنس طفلانہ حرکت ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
Imran Khan Imran Khan

08/07/2022

(تازہ کلام دوستوں کی نظر)

ازل سے بولتے ہیں جھوٹ بڑے بے اعتبار ہیں
گلستاں اجاڑ کر بھی وہ راہبر نہ شرمسار ہیں

اس شہر کے محافظ عجیب منطق کے چوکیدار ہیں
ان کا ساتھ دے رہے ہیں جو چور بے شمار ہیں

(معین یونس جرال)

29/04/2022

"لاوا پھٹنے کو ہے"
تحریر: معین یونس جرال

ہمارا اخلاق، دین اور قانون قرآن میں بیان کی گئی حرمت کی جگہوں کی پامالی کی اجازت نہیں دیتا۔ گو کہ چور کو چور اور ڈاکو کو ڈاکو ہی کہا جاتا ہے اور کہا جانا چاہئیے۔ شہباز شریف کے دورے پر پاکستانیوں نے انکے ساتھ جو کچھ کیا چلیں اسے غلط مان لیتے ہیں۔ لیکن یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ وہ اسلام کے مجاہدین جن میں آج اسلام کوٹ کوٹ کر بھرا نظر آتا ہے، وہ مفتاح اسماعیل کی امریکہ میں گستاخانہ گفتگو پر احتجاج تو دور اس کو زیربحث بھی لانا پسند نہیں کرتے۔ شہباز شریف کے نئے اتحادی جو کسی دور میں فرانس کے سفیر کی وجہ سے پورا ملک نذر آتش کرنے کے در پہ ہو جاتے تھے آج چند نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کی آس میں اتنے حساس معاملے پر خاموش کیوں؟

جس معاشرے میں ہم بستے ہیں یہاں اخلاقی اقدار کو جس قدر روندا جائے اسی قدر ترقی نصیب ہوتی ہے۔ یہ کوئی نئی بات بھی نہیں ہے۔ اور ایک یہی واحد سچ ہے کہ یہی روایات ہیں اور انہی پر چل کر مقتدر حلقے عوام کے راج کی بجائے سامراج کا راج قائم رکھتے ہیں۔ لیکن مجھ جیسے ادنی سے لکھاری الفاظ کی پابندیوں میں بندھے کچھ لکھ بھی نہیں سکتے۔ ورنہ ایسی منظر کشی کہ نہ حقائق کو کوئی جھٹلا سکے اور نہ کوئی ایک حرف کو غلط قرار دے سکے۔

غیرجانبدار لیکھک بننے کی سد کوششوں کے باوجود کہیں نہ کہیں پارٹی چئیرمین اور پارٹی سے پندرہ سالہ رفاقت کی جھلک چھلک پڑتی ہے۔ شاید یہ ایک فطری بات ہو۔

ورنہ اگر حقیقی اور اخلاقی اقدار کی بات کریں تو نہ عالیہ اور نہ ہی عظمی آدھی رات کو اٹھ کر سامراجی طاقتوں کے پیروکاروں کو سہولتیں فراہم کرتیں اور نہ کلمہ حق بلند کرنے والے کو اقتدار سے باہر کیا جاتا، اور نہ جلدی میں پتلون نما پیرہن کے الٹے دھاگے قوم کو نظر آتے۔ جہاں اسطرح کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر دیا جائے، جہاں سپہ سالاروں کی تربیت سامراجیت کے ہاتھوں ہو، جہاں ریاستی سالمیت اور خودادری سے متعلقہ تمام پالیسیاں خارجیوں اور سامراجوں کے آلہ کار بنائیں، اس ملک میں کونسی اخلاقی اقدار؟ اور کونسے انسانی معیار؟ کہاں کا انصاف؟ اور کونسی عوام کے محافظ اور خیسا عوام کا تحفظ؟

پھر ایسے عوام میں لاوا پکنا ایک فطری عمل ہو گا۔ وہ فطری لاوا نہ کسی کے کہنے پر بنے گا نہ رکے گا، وہاں عمران خان جیسا لیڈر وقت کی ضرورت بن جاتا ہے۔ لاوے کا پکنا اور پھٹنا انہونی ہے اور انہونی ٹل نہیں سکتی اسے ہو کر رہنا ہوتا ہے۔ پھر عمران خان جیسے لیڈر بھی ایک بہانے کی مانند ہوتے ہیں۔ گو کہ مدینہ میں ہونے والا وہ سارا عمل غلط تھا لیکن اسے اگر اسی لاوے سے تشبیح دی جائے تو غلط نہ ہو گا۔ شروعات میں جیسے لاوا پھوٹنے سے قبل غبارے چھوڑتا ہے، یہی نشانیاں ہیں سمجھنے والوں کیلئے۔ قرآن میں ارشاد باری تعالٰی ہے کہ تم میں سے بہت کم ہیں جو سمجھتے ہیں۔

صاحبزادہ عامر جہانگیر عمران خان کے دست راست اور حق کے رستے کے سپاہی ہیں۔ جن پر سوشل میڈیا کے ذریعے سعودیہ میں ہونے والے واقعے کی پشت پناہی کا الزام لگایا گیا تھا۔ جسے انہوں نے جھٹلاتے ہوئے رد کر دیا ہے۔ صاحبزادہ عامر جہانگیر عمران خان کے ابتدائی دنوں کے ساتھی اور مشکل سفر کے ہمسفر رہے ہیں۔ جن کی اخلاقی اقدار کی گواہی پارٹی چئیرمین ببانگ دیتے ہیں۔ صاحبزادہ جیسے حق کے سپاہی اور باکردار سیاست کے داعی افراد کثرت میں اقتدار کے ایوانوں میں ہوتے تو یقینا مشکلات میں کمی ممکن تھی۔

25/04/2022

عمران خان کے حوالے سے مفتی طارق مسعود کا تازہ بیان، ضرور سنیں..

22/04/2022

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے ملزم رانا ثناءاللہ کا نام ECL سے نکال دیا۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ بےقصور ھے۔

22/04/2022

تازہ کلام کے چند اشعار دوستوں کی نظر۔

وہاں پر آئینہ اس کے ہاتھ سے گر گیا
یہاں پر میرا خواب ٹوٹ کر بکھر گیا

منتظر بھی شہر میں تھی ساری آنکھیں
پھر ٹوٹ کر بھی نہیں وہ اپنے گھر گیا

یہ پرندہ اڑ رہا تھا آسماں کے اُفکوں پر
سیاہ بادل کی رات آئی تو ڈر کر اتر گیا

قیامت تک ہوا جدا تو کسے فرق نہ پڑا
اک معین کا دل تھا کہ لہو سے بھر گیا

(معین یونس جرال)

Photos from ‎معین یونس جرال پی ٹی آئی‎'s post 14/04/2022

لیگی دوست اب بتائیں کہ حق کیساتھ کون ہے؟ پٹواری پر کوئی پابندی نہیں۔

12/04/2022

مناسب لباس میں ملوث شخص ٹیکسی سے اترا اور وزیراعظم ہاؤس کی طرف چل پڑا۔۔۔۔گیٹ سیکورٹی پر معمور عملے نے روکا تو بتایا۔! وزیراعظم کا بزنس پارٹنر اور خاص مہمان ہوں۔۔۔میری آمد کا انکو پتہ ہے پوچھ لیں۔۔۔گیٹ سیکورٹی نے حیرانی سے اس بزنس پارٹنر کو دیکھا جو انکے سامنے پیدل وزیراعظم ہاؤس داخل ہوا۔۔۔
خیر ضروری معلومات لینے کے ضابطے طے کرنے کے بعد سیکورٹی کو خاص مہمان بھیجنے کے لیے کہا۔۔۔ سیکورٹی عملے نے حیران و پریشان اندر جانے کی اجازت دے دی۔۔۔
سیکورٹی پر معمور ایک اہلکار معاونت کے لیے ساتھ ہو لیا۔۔ وزیراعظم ہاؤس کی اندرونی سیکورٹی پر معمور اہلکار حیران نظروں سے اس شخص کو دیکھتے جو دیکھنے میں ہی متوسط طبقے کی علامت لیکن پروٹوکول سے چلا آ رہا تھا۔۔۔ لانے والا اہلکار ہر حیران آنکھ کو بتاتا کہ وزیراعظم کے خاص مہمان ہیں۔۔۔یہ سن کر ہر شخص حیران لیکن مودب ہو جاتا۔۔وزیراعظم آفیس میں پہنچنے کے بعد سٹاف آفیسر کو اہلکار نے بتایا کہ مہمان آ گئے ہیں۔۔۔ سٹاف آفیسر جو عالی شان کپڑوں میں کسی سیاستدان یا بیوروکریٹ کی آمد کا منتظر تھا وہ بھی حیران رہ گیا۔۔۔
سٹاف آفیسر نے اہلکار اور خاص مہمان کو بیٹھنے کے لیے کہا اور بتایا کہ میٹنگ ختم ہونے کے بعد آپکو اندر بھیجتے ہیں۔۔۔۔
لیکن سٹاف آفیس بددستور الجھن میں تھا کہ کیا اس حلیے کا مہمان بھی خاص ہو سکتا ہے۔۔کہیں یہ خفیہ ایجنسی سے تو نہیں۔۔۔جب تجسس کے مارے ان سے رہا نہیں گیا وہ خاص مہمان کے قریب آئے اور بات بڑھانے کو پوچھا۔۔۔!
سر آپکا نام کیا ہے۔۔۔۔؟
خاص مہمان۔۔۔ مقصود چپڑاسی۔۔۔۔
منقول

10/04/2022

‏اگر غلامی ہی کرنی ھے تو شہید کیوں، فوج پالنے کا عذاب کیوں ہتھیار خریدنے کا بوجھ کیوں، عدلیہ کیوں، عدلیہ کے فیصلے کیوں، سیاسی پارٹیاں کیوں، الیکشن کیوں، الغرض اللہ کے نام پر پاکستان کیوں؟

10/04/2022

‏مین سٹریم میڈیا میں تاریخی احتجاج کی کوریج نا ہونے کے برابر۔ کہاں ہے آج آزادی صحافت والے۔

10/04/2022

نور جہاں پتر ہٹا تے بک گئے نیں۔

10/04/2022

بات تو سچ ہے پر بات ہے رسوائی کی۔

10/04/2022
10/04/2022

10/04/2022

بھکاری کبھی ہمارا وزیراعظم نہیں ہو سکتا۔

10/04/2022

علی محمد خان۔ قوم کا فخر۔

10/04/2022

مورخ لکھے گا کہ ریاست پاکستان کی ایمانداری،سچائی،دلیری، اور خوداری کا بوجھ نہیں اُٹھا سکی تھی،

27/03/2022

پی ٹی آئی ضلع بھمبر سابق چیف آرگنائزر/ صدر/ جنرل سیکرٹری و بانی پی ٹی آئی آزادکشمیر راجہ مصدق خان کی وفات پر انتہائی رنج کا اظہار کرتی ہے۔ اللہ سے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لاکھوں کارکنان و سوگواران کیلئے صبر جمیل کیلئے دعا گو ہے۔ پی ٹی آئی ضلع بھمبر راجہ مصدق خان کی پارٹی کیلئے خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔

معین یونس جرال۔
ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر

01/12/2021

ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں تشریف فرما تھے کہ آپ کے پاس ایک شخص آیا اور پوچھنے لگا کہ ایمان کسے کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پاک کے وجود اور اس کی وحدانیت پر ایمان لاؤ اور اس کے فرشتوں کے وجود پر اور اس ( اللہ ) کی ملاقات کے برحق ہونے پر اور اس کے رسولوں کے برحق ہونے پر اور مرنے کے بعد دوبارہ اٹھنے پر ایمان لاؤ۔ پھر اس نے پوچھا کہ اسلام کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر جواب دیا کہ اسلام یہ ہے کہ تم خالص اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ اور نماز قائم کرو۔ اور زکوٰۃ فرض ادا کرو۔ اور رمضان کے روزے رکھو۔ پھر اس نے احسان کے متعلق پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا احسان یہ کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اگر یہ درجہ نہ حاصل ہو تو پھر یہ تو سمجھو کہ وہ تم کو دیکھ رہا ہے۔ پھر اس نے پوچھا کہ قیامت کب آئے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے بارے میں جواب دینے والا پوچھنے والے سے کچھ زیادہ نہیں جانتا ( البتہ ) میں تمہیں اس کی نشانیاں بتلا سکتا ہوں۔ وہ یہ ہیں کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور جب سیاہ اونٹوں کے چرانے والے ( دیہاتی لوگ ترقی کرتے کرتے ) مکانات کی تعمیر میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش کریں گے ( یاد رکھو ) قیامت کا علم ان پانچ چیزوں میں ہے جن کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی کہ اللہ ہی کو قیامت کا علم ہے کہ وہ کب ہو گی ( آخر آیت تک ) پھر وہ پوچھنے والا پیٹھ پھیر کر جانے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے واپس بلا کر لاؤ۔ لوگ دوڑ پڑے مگر وہ کہیں نظر نہیں آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جبرائیل تھے جو لوگوں کو ان کا دین سکھانے آئے تھے۔ ابوعبداللہ ( امام بخاری رحمہ اللہ ) فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام باتوں کو ایمان ہی قرار دیا ہے۔

صحیح بخاری حدیث نمبر 50.

13/10/2021

عمران خان کی تقریریں پوری دنیا اپنی آنے والی نسلوں کو بطور لیکچر سنا رہی ہے۔ اور نوجوانوں کی تربیت کیلئے عمران خان کی زندگی کو سامنے رکھ رہی ہے۔ اب وہ لوگ جو سالوں سے پرچیوں پر تقریریں کر کے تقدیریں بدلنے کے جھوٹے بانگ دعوے کرتے تھے اب ان سے یہ کہاں برداشت ہو سکتا ہے۔ البتہ ایک وقت آئے گا جب تعلیم پاکستان میں عام ہو جائے گی اور ہماری وہ عوام جو شعبدہ بازوں کو سمجھ نہیں پا رہی جلد حقیقت سے آشکار ہو جائے گی۔ وہ وقت بہت قریب ہے۔ کیونکہ شعبدہ بازوں کی ادک پھدک، بے چینی اور خوف اس بات کی دلیل ہے۔ جیسے آندھی رکنے سے پہلے تیز ہوا اور دیا بجھنے سے پہلے پھڑپھڑاتا ہے۔

Photos from ‎معین یونس جرال پی ٹی آئی‎'s post 16/07/2021

ترجمان پی ٹی آئی ضلع بھمبر و وفاقی کنوینر ضلع بھمبر CGPM معین یونس جرال کی اسلام آباد میں مرکزی صدر انصاف ویلفیئر ونگ حبیب ملک اورگزئی صاحب سے اہم ملاقات۔ ملاقات میں اہم امور زیر بحث آئے۔ پی ٹی آئی آزاد کشمیر کو انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی دلانے کیلئے کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ پارٹی کے نامزد امیدواران کو جتوانے کیلئے مکمل حکمت عملی سے بھرپور کمپین کرنے کی ہدایات بھی جاری ہوئیں۔ ۔ سجادہ نشین دربار عالیہ سلطان باہو، سیکرٹری ٹریننگ پی ٹی آئی آزاد کشمیر راجہ مصدق خان، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ویلفیئر ونگ بشارت سلیم، مرکزی راہنما آغا شیراز ملک، توصیف خان، اور اظہر محمود کھڑی بھی موجود تھے۔

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Bhimber?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Asif Zardari's brother-in-law Member of the National Assembly, Mir Munawwar Ali Khan Talpur is distributing a serious am...
"لاوا پھٹنے کو ہے"تحریر: معین یونس جرالہمارا اخلاق، دین اور قانون قرآن میں بیان کی گئی حرمت کی جگہوں کی پامالی کی اجازت ...
عمران خان کے حوالے سے مفتی طارق مسعود کا تازہ بیان، ضرور سنیں..#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
#sachdekho #IstandwithPMImrankhan #BehindYouSkipper
#imrankhanPTI #Imran_Khan #ImranKhanOfficial #IstandwithPMImrankhan #BehindYouSkipper #imported #GovtofPakistan #PrimeMi...
بھکاری کبھی ہمارا وزیراعظم نہیں ہو سکتا۔ #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
علی محمد خان۔ قوم کا فخر۔
عمران خان کی تقریریں پوری دنیا اپنی آنے والی نسلوں کو بطور لیکچر سنا رہی ہے۔ اور نوجوانوں کی تربیت کیلئے عمران خان کی زن...
ایڈہاک ملازمین کو مستقل کرنے والے کالے قوانین سے متعلق آزاد کشمیر اسمبلی میں رکن اسمبلی و جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی آزاد کش...
اسلام آباد (نامہ نگار) بیرسٹر سلطان،مصدق خان کے مابین کوئی ڈیل نہیں ہوئی، پارٹی کے وسیع تر مفاد میں راضی نامہ ہوا ہے، مص...

Category

Telephone

Website

Address

Bhimber

Other Bhimber public figures (show all)
Mahboob Hussain CH Media Cell Mahboob Hussain CH Media Cell
Samahni
Bhimber, 10040

عوام سب سے پہلے (منشور)

Ch. Wajeeh ul Hassan Ch. Wajeeh ul Hassan
Bhimber

برائے بلدیاتی انتخابات

Adv Tariq Mehmood Ch media cell Adv Tariq Mehmood Ch media cell
Bhimber

High court lawyer in Mirpur azad Kashmir

Absoloutly Not Absoloutly Not
Bhimber

Aqib Nazeer Aqib Nazeer
Ward # 1 Christian Colony
Bhimber, 10040

I am a youth leader of Christian Community Bhimber Azad Kashmir

Heart Tuching Lines Heart Tuching Lines
Bhimber

https://www.youtube.com/channel/UCv0hwh54q_UJFHQti9AYl_g

Ch Ilyas Media Cell Ch Ilyas Media Cell
Bandala Samahni
Bhimber

Candidate for Member District Council Union Council Bandala

Arslan Hassan Arslan Hassan
Sadique E Akbar Masjid
Bhimber, 10040

Canidate For Baldiyati Elections 2022

Raja Zubair Asghar Adv Force Raja Zubair Asghar Adv Force
Jandala Samahni Azad Kashmir
Bhimber

Canidate For The Local Bodies Election In Azad Jammu And Kashmir Former Chairman MSF(N) Azad Jammu

Sajid Saddiqi Sajid Saddiqi
Sona Valley, Samahni
Bhimber

President Jammu Kashmir Liberation Front Azad Jammu Kashmir Gilgit Baltistan Zone

PTI AJK PTI AJK
Bhimber, 10040

پاکستان تحریک انصاف آزادکشمیر