خدا پرست Writes

خدا پرست Writes

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from خدا پرست Writes, Writer, Chakwal.

21/09/2022

عزیزانِ من!!! "پکھی واس" کے بعد میری دوسری کتاب حاضر خدمت ہے۔ وہ تمام احباب جنہوں نے اس کتاب کی اشاعت میں اپنا کردار ادا کیا ان کا تہ دل سے ممنون ہوں۔ سدا سلامت رہیں ، محبتیں بانٹتے رہیں۔♥️
کتاب: (عام لوگوں کی خاص کہانیاں)
مصنف: سید عاطف کاظمی
قیمت: 950 روپے
ناشر: ورق پبلیکیشن چکوال
نوٹ: پہلی پچاس کتابوں پہ فری ہوم ڈیلیوری ، ابھی آرڈر کریں۔ واٹس ایپ نمبر 03125408339

27/06/2022

4 مئی 2019 کی صبح میری آنکھ چوں چوں کی آواز سے کھلی۔ دیکھا تو ایک چڑا اور چڑیا میرے کمرے کی الماری پہ بیٹھے بوس و کنار میں مصروف مزے سے چہچہا رہے تھے۔ میں کچھ دیر انکے رومانوی مناظر دیکھتا رہا لیکن جیسے ہی بستر سے اترا انہوں بوکھلاہٹ میں فٹ سے اڑان بھری اور کمرے سے باہر چلے گے جیسے کہ چوری چوری پیار کرنے والے پکڑے جانے پہ جان چھڑوا کر بھاگ نکلتے ہوں۔

اور پھر ہر روز انہوں نے یہی معمول بنا لیا۔ چند دن بعد میں نے الماری کے اوپر بکھرے تنکے دیکھے تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ پریم پنچھی الماری کے اوپر اپنے گھر کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن میں ایسا نہ چاہتا تھا اور اسکی ایک وجہ آگے چل کر آپ کو پتہ چلنے والی ہے۔

تیسرے رمضان کی رات عشاء کی نماز پڑھ کر میں گھر واپس آیا اور کمرے کی لائٹ آن کر کے جیسے ہی پنکھا آن کیا الماری پہ بیٹھی چڑیا اڑی اور پنکھے سے ٹکرا کر فرش پہ جا گری۔ اسی اثناء میں چڑا بھی اڑا پنکھے سے ہلکا سا ٹکرایا اور اس کی دم کے آدھے پر کٹ گے مگر وہ کمرے میں گشت کرنے لگا میں نے فوراً پنکھا بند کیا کہ کہیں چڑا بھی پنکھے سے دوبارہ نہ ٹکرا جاوے اور بھاگ کر چڑیا کے پاس گیا۔ چڑیا کو ہاتھ میں لے کر دیکھا بظاھر اسے کوئی زخم نہ تھا مگر اسکی دھڑکن ساکت ہو چکی تھی۔ مجھے دلی رنج ہوا کیونکہ ایک دفعہ پہلے بھی یہ واقعہ ہو چکا تھا اور یہی وجہ تھی کہ میں نہ چاہتا تھا کہ میری الماری پہ یہ اپنا گھونسلہ بنائیں۔

اس واقعہ کے بعد میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ہر روز صبح سے شام تلک چڑا روزانہ کمرے میں آتا، الماری پہ بیٹھ کر چوں چوں کرتا، پھرکیاں لیتے ہوئے چڑیا کو پکارتا اور پھر تھک کر اڑان بھرتے ہوۓ باہر جا کر کبھی درختوں پہ تو کبھی چھت کی منڈیر پہ بیٹھ جاتا۔ میں دل ہی دل میں افسردہ تھا کہ بے شک انسان تو انسان پرندوں میں بھی محبت و عشق کے جذبات و احساسات پاۓ جاتے ہیں۔ اور پرندے بھی خود سے بچھڑ جانے والوں کی یاد میں لہو کے آنسو روتے اور تڑپتے رہتے ہیں۔ میں نے بہت کوشش کی کہ چڑا روزانہ کمرے میں داخل نہ ہو کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ پنکھے سے ٹکرا کہ کہیں وہ بھی اللہ کو پیارا نہ ہو جاۓ مگر وہ باز نہ آیا۔ چڑے کی یہ بے قراری اور کمرے میں آمد و رفت کا یہ سلسلہ 15 جون 2019 تک چلتا رہا۔

16 جون بروز اتوار میں دروازا بند کیے صبح نو بجے تک سوتا رہا۔ جونہی میں نے دروازا کھولا ایک دم سے جناب چڑا صاحب کمرے میں آ وارد ہوۓ۔ وہ روزانہ کی طرح الماری پہ بیٹھے جوش و خروش سے چوں چوں کرنے لگے گویا اپنی بچھڑی چڑیا کو بلا رہے ہوں۔ اس عمل کے بعد وہ کمرے سے باہر نکل گئے قریباً تین بار انہوں نے یہی حرکات کی اور چوتھی بار جب وہ دوبارہ کمرے میں داخل ہوۓ تو ان کے ساتھ ایک چہچہاتی گنگناتی چڑیا تھی۔

یہ سب دیکھ کر مجھے ایک خوشگوار حیرت ہوئی کہ پرندے بھی یہ بات جانتے ہیں کہ زندگی تنہا تنہا بسر نہیں ہوتی۔ اس روز ایک بار پھر سے میرے اس یقین کو تقویت پہنچی کہ جب ہماری زندگی سے ہمارا کوئی بہت اپنا چلا بھی جائے تو زندگی رکتی نہیں ہے۔ جانے والے کی خوشگوار یادیں تو ہمارے ساتھ تاحیات رہتی ہی ہیں مگر زندگی اکیلے کبھی بھی بسر نہ ہوتی نہ ہی کوئی کبھی کسی کے چلے جانے کے بعد کوئی مرتا ہے۔ بلاشبہ نئے لوگوں کے ساتھ زندگی میں خوشیاں پھر سے واپس لوٹ آتی ہیں اور ہمیں دل لگانا پڑ جاتا ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اگر ہماری زندگی سے کوئی جا چکا ہے تو خود اذیتی و ملال میں خود کو غرق نہ کئیے رکھیں بلکہ اس چڑے کی طرح جتنی جلد ہو سکے افسردگی سے باہر نکل آئیں اور اپنی زندگی کو خوشیوں کی طرف گامزن کر دیں۔

🙏😊😘🌷
تحریر:

23/06/2022

کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک محفل میں داخل ہوا جہاں کھانے پینے کا انتظام کیا گیا تھا۔ جب کھانا تقسیم کرنے کی باری آئی تو محفل میں موجود سب لوگوں نے اصرار کیا۔
"وتایو فقیر کھانا تم تقسیم کرو۔"
وتایو نے کچھ سوچتے ہوۓ سوال کیا۔
"ٹھیک ہے۔۔۔کھانا تو میں ہی تقسیم کر دونگا مگر پہلے یہ تو پتہ چلے کہ خدا کی طرز پہ تقسیم کروں یا انسانوں کی طرح تقسیم کروں"؟
چونکہ وہاں سب میری طرح خدا پرست تھے اور انہیں خدا کی تقسیم پہ کامل یقین تھا لہذا سب یک زبان بولے۔
"وتایو تم خدا کی طرز پہ تقسیم کرو"

پس پھر کیا تھا کہ وتایو نے کسی کے آگے کھانے کا ڈھیر لگا دیا ، کسی کے آگے ایک روٹی رکھی، کسی کے آگے آدھی روٹی تو کسی کو ایک لقمہ دیا۔ یہاں تک کہ اس نے کچھ افراد کو یہ کہہ کر گھر بھیج دیا۔
"آج تمہیں بھوکا رہنا ہوگا، پھر کسی دن آؤ گے تو کھانا مل جاۓ گا۔"

وتایو فقیر کے اس طرز عمل پہ وہ لوگ تو بہت خوش ہوۓ جنہیں پیٹ بھر کر کھانے کو ملا جبکہ باقی اس کو لعن طعن کرتے گھر کو چل دئیے۔ وتایو نے دل میں سوچا۔

" اے آسمان والے تیری تقسیم اور انسان کی تقسیم میں ایسا کیا خاص فرق رہا کہ اہلیان محفل خوش نہ ہوۓ؟"

اسی طرح ایک بار وتایو فقیر خربوزوں کی دکان پہ جا پہنچا اور ایک پیسہ دے کر خربوزہ خریدا۔ کچھ دیر بعد اس نے سوچا کہ یہ ایک خربوزہ ناکافی ہے تو اس نے دکاندار سے کہا۔

"یار میرے پاس پیسے نہ ہیں خدا کے نام پہ مزید ایک خربوزہ دے دو۔"

دکاندار نے وتایو کو گھور کر دیکھا اور پھر برا سا منہ بناتے ہوئے سامنے پڑے خربوزوں میں سے ایک داغدار پچکا ہوا خربوزہ اس کے ہاتھ میں تھما دیا۔ وتایو فقیر نے ایک نظر خربوزے کو دیکھا اور پھر آسماں کی طرف دیکھتے ہوۓ بڑبڑایا۔

"اے خدا میرے ہاتھوں میں پکڑے دونوں خربوزے دیکھ، جو خربوزہ پیسہ دے کر لیا بہت اچھا ہے اور جو تیرے نام پہ لیا وہ نہایت خراب ہے۔ اب تو ہی بتا پیسہ بڑا ہے یا تو۔۔۔۔۔؟"

وتایو فقیر فرضی کردار تھا یا حقیقی کردار یہ تو مجھے بھی نہیں معلوم لیکن اس کے ساتھ بہت سے قصے کہانیاں منسوب کیے جاتے ہیں۔ جنہیں سن پڑھ کر انسان کو غور و فکر کی دعوت ضرور ملتی ہے۔۔۔!!!!
🙏😌🙏
ازقلم :

20/06/2022

جب آپکو یہ پتہ ہے کہ آمدنی چوَنی خرچ روپیہ ہے تو پھر اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں اللے تللے خرچے کرنے سے خود کو باز رکھیں۔ اگر کوئی منگنی، شادی، عقیقہ و ختنوں پہ بلاتا ہے تو ضرور جائیں لیکن لفافے میں پیسے ڈال کر اپنی ناک اونچی کرنے والی مشق ترک کر دیں۔ دوست عزیز امیر ہیں تو تحفہ بھی بڑا دینا ہے یہ والا کام اب رہنے دیں، تحفہ اگلے بندے کی حیثیت کے مطابق نہیں بلکہ اپنی حیثیت کے مطابق دیں۔ موسم گرما میں اگر درجنوں جوڑے سلوا کر بنتی تھی تو اب دو چار جوڑوں پہ آ جائیں اور کوشش کریں کہ کپڑے بار بار استری نہ کریں۔ مسلسل استری سے کپڑوں کا رنگ جلد اڑ جاتا ہے اور پھر بندہ اکتا کر پھینک دیتا ہے۔ موسم سرما میں چونکہ لنڈا بازار زیادہ شان سے سجتا ہے تو جوتے کپڑے وہاں سے بھی خریدے جا سکتے ہیں۔ اسی طرح ماؤں کو چاہئیے کہ بچوں کو پیمپرز کی بجائے کپڑے کے بنے پوتڑوں پہ لے آئیں، اپنے اور اپنے بچوں کے کپڑے خود سلائی کریں تاکہ بچت ہو سکے۔

جیب میں پیسے کم ہیں جبکہ سر راہ کوئی دوست مل جاتا ہے تو اسے گھسیٹ کر کھانا کھلانا واجب نہ سمجھیں بلکہ گنے کا رس ، چائے پانی یا پھر سکی آفر پہ بھی گزارا چلایا جا سکتا ہے۔ مرغی کا گوشت ویسے بھی صحت بخش نہیں ہوتا جبکہ بڑا چھوٹا گوشت مہنگا بہت ہے تو بہتر ہے خود کو دال سبزی کی جانب راغب کریں۔ روزانہ تینوں وقت تازہ سالن بنانے کی بجائے ایک وقت لمبے شوربے والا سالن بنائیں اور کھانا بھی تین وقت کی بجائے دو وقت کھائیں۔ اگر تین وقت کھانا ضروری ہے تو پھر ہر کھانے پہ روٹیوں کی تعداد میں کمی کر دیں۔ دودھ مہنگا ہے تو سبز پتی کا قہوہ پی لیں یہ چاۓ سے کہیں زیادہ بہترین ہے۔ گھر میں کچا صحن موجود ہے تو سبزیاں اگائیں اور تھوڑی سی محنت کرکے پیسے بچائیں۔ زیادہ سے زیادہ واک کریں تاکہ شوگر، بی۔پی و دیگر موذی امراض سے بچ سکیں اور ادوایات پہ کم خرچہ ہو۔ اگر آپ نے چھ سے آٹھ کلومیٹر تک سفر کرنا ہو تو بائیک کی بجائے سائیکل استعمال کریں۔

اپنا موازنہ ان لوگوں سے نہ کریں جن کا بزنس ہے، جو بیرون ملک مقیم ہیں یا جو سرکاری ملازمت پیشہ ہیں۔ کسی کا سوہنا منہ دیکھ کر اپنا کوہجا منہ توڑا نہیں جا سکتا لہذا احساسِ کمتری کا شکار نہ ہوں۔ یہ نہیں کھانا، وہ نہیں پہننا، یہ نہیں پینا ، ایسے نہیں جینا وغیرہ جیسی باتیں کرکے خود کو نخریلہ و نازک مزاج ثابت کرنے کی بھونڈی کوششیں اب چھوڑ ہی دیں تو آپ کے حق میں بہتر ہے۔ بار بار مہنگائی یا غربت کا رونا رونے سے آپکو کوئی بھیک خیرات نہیں دے گا۔ آپ بہتر جانتے ہیں کہ آپ کے وسائل کیا ہیں لہذا انہی وسائل کے اندر رہ کر زندگی کاٹیں۔ سلامت رہیں جب تک رہ سکتے ہیں۔🌷😍🙈🙏

آپکا اپنا

16/06/2022

😌
ہم یہ تو سوچتے ہیں کہ ہمارے نہ ہونے سے یا دنیا سے چلے جانے سے اُن اُن لوگوں کو فرق پڑے گا لیکن ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہمارے زندہ رہنے کے باوجود ہمارے رویہ کی وجہ سے کن کن لوگوں کو فرق پڑ رہا ہے۔ ہم خود سے خود ہی بہت کچھ سوچ کر اپنی محدود سی دنیا بنا لیتے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں ہمارا کوئی نہیں اور اس دنیا سے باہر نکلنا ہمارے لیے نقصان دہ ہے۔ لیکن ہم یہ نہیں سوچتے کہ اپنی محدود دنیا سے نکل کر دوسروں کے فائدے کے بارے سوچنا بھی نہایت ضروری ہے۔

اگر یہی سچ ہے کہ ہمارا سب کچھ فقط ہمارے گھر والے ہیں اور انہی کو ہمارے ہونے نہ ہونے سے فرق پڑتا ہے تو پھر ان دوست احباب کا کیا ہوا جو ہماری چھوٹی چھوٹی باتوں پہ پریشان ہو جاتے ہیں جو اپنی استطاعت کے مطابق ہمارے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں جن کا مقصد ہمیں خوش دیکھنا اور خوش رکھنا ہوتا ہے۔ ہماری زندگی سے جڑے کچھ لوگ ہوتے ہیں جن کو ہم سے زیادہ نہیں تو اتنی توقع ضرور ہوتی ہے کہ ہنسی کے بدلے ہنسی کا تبادلہ ہوگا اور جو پل ساتھ رہے یادگار رہیں گے۔ لہٰذا خود سے جڑے لوگوں کی بے لوث محبت کی قدر کیجیئے۔ ان کو اپنے ہونے کا احساس دلاتے رہیں۔ ہو سکتا ہے کہ انکی زندگی میں واحد خوشی آپکا ہونا ہی ہو۔ محبت بانٹتے رہیں یقین کیجیۓ اس عمل سے آپ کو روحانی و قلبی سکون میسر رہے گا۔۔!!!!
⁦❤️⁩🌷😍
تحریر:

20/05/2022

باپ بیٹے میں جھگڑا چل رہا تھا اور بیٹا بلند آواز باپ کو سناۓ جا رہا تھا۔ پاس سے گزرتا بندہ بولا۔ "پُتر کج حیا نوں ہتھ مار اے تیرا پیو اے، تیرا قبلہ کعبہ اے"

بیٹا جو پہلے ہی غصہ میں تھا ترنت جواب دیا۔
"چاچا کعبہ دی چھت وی چو پووے تے تھوبا مار کے بند کرنی پیندی اے"
_______________________________________________

کچھ دن قبل ایک دوست نے والدہ کی عیادت کو فون کیا اور میرا حوصلہ بڑھایا۔
"شاہ جی آپ خوش قسمت ہیں پہلے چودہ پندرہ سال اپاہج والد صاحب کی خدمت کی اور اب پانچ چھ سال سے والدہ کی خدمت کرکے اجر عظیم کما رہے ہیں۔۔۔"
میں جو پہلے ہی چکوال کے قصائی ڈاکٹرز کے غیر انسانی رویہ پہ بھنایا ہوا ہسپتال کھڑا تھا صرف اتنا ہی کہہ پایا۔

"میں دعا گو ہوں کہ خدا آپکو بھی سالوں ایسا اجر عظیم کمانے کا موقع عطاء فرمائے۔"

یہ بات سن کر وہ فون کاٹ گیا۔ کل اسے میسجز کیے لیکن میسج کا بھی جواب نہ دیا، شاید اس دعا پہ وہ ناراض ہو چکا ہے۔ خیر میں شرمندہ ہوں اور معذرت کرتے ہوۓ اپنی دعا واپس لیتا ہوں۔

🙏🙈♥️

از

13/05/2022

😔
میں خواہشات کا غلام ہوں!!!!🤐

ہاں مجھے دولت پسند ہے!!!!
کار کوٹھی بنگلے پسند ہیں!!!
جب مجھے وراثت میں کچھ خاص نہ ملے
نہ محنت سے کچھ حاصل ہو پاۓ تو پھر
میرے اندر کا چور باہر نکل آتا ہے
میں شارٹ کٹ تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہوں
میں دھوکا دہی سے
کسی کو لوٹتا ہوں
کہیں نقب لگاتا ہوں
اور ان لوگوں کی لسٹ میں شامل ہو جاتا ہوں
جن کو دنیا جھک کر ملتی ہے
جن کے تلوے چاٹنا ہر انسان کی مجبوری ہے
یہ سب کرکے میں مطمئن ہو جاتا ہوں
کہ یہ سب مال ء غنیمت ہے۔
یہ میرا اپنا حق ہے جو دنیا والوں نے چھین رکھا تھا۔

مجھے بڑے بڑے عہدوں پہ تعینات لوگ پسند ہیں!!!
جن کے ساتھ ہونے پہ میں اتراتا پھرتا ہوں
جن سے جڑ کر مجھے شہرت ملتی ہے
جو میرے ہر جائز نہ جائز کام کرنے میں مددگار ہوتے ہیں
جن کے ہونے سے مجھے تحفظ کا احساس ہوتا ہے
جن کے ساتھ تصاویر بنوا کر میں سوشل میڈیا پہ ڈھیروں ڈھیر لائکس لیتا ہوں
مجھے کچے گھروں میں رہنے والے بھوکے لوگوں سے گھن آتی ہے
ایسے نفسیاتی لوگوں سے مل کر میں پریشان نہیں ہونا چاہتا
ان کی دوستی سے مجھے کیا حاصل؟
ان بھوکے لوگوں کو تو بھیک اور ادھار چاہیے بس
"اؤل خویش بعد درویش"
یہ جملہ سوچ کر مطمئن ہو جاتا ہوں۔
کہ صرف مجھے اپنی ذات اپنے گھر والوں کا خیال رکھنا ہے۔

مجھے خوبصورت لوگ پسند ہیں!!!
میں چاہتا ہوں میرے اردگرد حسین لوگوں کا ہجوم ہو
کوئئ چہرہ مجھے بھا جاۓ تو تعلق بنانے کو
میں ہر ایک حربہ ہر ایک چال چلنے کو تیار رہتا ہوں
میں لاحاصل سے حاصل تک خود کو دیوانہ مجنوں کیے رکھتا ہوں
حاصل کے بعد میرا جنوں ٹھنڈا پڑ بھی جاوے تو کیا مسلہ؟
میں بہت دل پھینک ہوں تو پھر
کسی ایک پہ اکتفا کیوں کروں؟
ہر چہرا الگ ہے
ہر ایک کا مزہ جدا ہے۔
میں استعمال کرتا ہوں، پھینک دیتا ہوں
اور یہ سوچ کر مطمئن ہو جاتا ہوں
کہ کسی کی زندگی میں میرے جانے یا آنے سے کب اسکو کچھ فرق پڑتا ہے۔

مجھے نیلی فلمیں پسند ہیں!!!
میں جب بے لباس کرداروں کو دیکھتا ہوں
تو پھر خیالوں ہی خیالوں میں
خود بھی ان کرداروں میں شامل ہو جاتا ہوں
مجھے وحشی بن کر ہر ایک زاویے ہر طریقہ سے
اپنی ہر ایک خواہش پوری کرنا پسند ہے
مجھے ہر حال میں لذت درکار رہتی ہے
بیشتر مردوں کی طرح میرے نزدیک یہ معنی نہیں رکھتا کہ میرے سامنے کون سی جنس ہے۔
مجھے بس ایک جسم چاہیے ہوتا ہے
وہ جسم جو میری ہر ایک ضرب کے ردعمل میں سسکے،بلکے، تڑپے
مجھے مُردوں کی طرح ساکت و جامد وجود نہیں پسند
فلمز دیکھ کر چند پل کو خیالی تعلق بنا لینا میرے نزدیک جرم نہ ہے
میں ہر بار خود لذتی کے بعد غسل کرتا ہوں
اور پاک صاف ہو کر مطمئن ہو جاتا ہوں
کہ میں نے کسی کی عزت نہیں لوٹی
کسی کو بدنام نہیں کیا ہے۔۔۔۔!!!!

میں ایک خود غرض انسان ہوں
میں خواہشات کا غلام ہوں!!!
🙏🙏🙏
مورخہ: 13 مئی 2020
تحریر:

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Chakwal?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Category

Website

Address

Chakwal

Other Writers in Chakwal (show all)
M***i Pir Syed Luqman Shah Offical M***i Pir Syed Luqman Shah Offical
Chakwal
Chakwal

اسلامک سکالر

Malik Nasir Abbas Malik Nasir Abbas
Wasnal Chakwal
Chakwal

Khanum Farkhanda Khanum Farkhanda
Chakwal

زاکرہ و نوحہ خوان فرخندہ جعفر (Islamic Scholar) Chakwal Pakistan

شاعری شاعری
Chakwal

بہترین شاعری کے لئیے ہمارا پیج لائک کریں

jawad writes jawad writes
Sarkalan, Chakwal
Chakwal, SANAM786

poetry lovers

Rooh_FaQeerana Rooh_FaQeerana
Chakwal
Chakwal, CHAKWAL

M***i Muhammad Anas M***i Muhammad Anas
Chakwal

Islamic information

Ladla rajpoot Ladla rajpoot
Chakwal

Like and follow

Nadeem Asghar Nadeem Asghar
Chakwal

Writer please support me

Abeeha Malik bold romantic Novels Abeeha Malik bold romantic Novels
Jubairpour Road Chakwal
Chakwal

Never lose hope. https://abeehamalikblogspot.blogspot.com/

Dami.Ki.Baten Dami.Ki.Baten
Chakwal

ایک ایسا پیج جہاں پر ہوں گی دل کی باتیں اور پسندیدہ شاعری

AMRA ANJUM AMRA ANJUM
Jehlum Road
Chakwal, 48800

Writer