Dera Buy and sell
Parrots( love birds ,raw, rum cocktail)
peacock(green java,blue shoulder,black shoulder)
pheasant (y
جاوا (نرگس) کے جوڑے ضرورت ہیں اگر کسی بھائی کے پاس ہوں تو رابطہ کرے۔موبائل نمبر 03339953392
Vespa Scooter 🛵 for sale
Abdul moiz
03131444999
Get your Atlas Honda Motorcycles on 0% Markup for up to 6 Months from MCB.
This offer is exclusively for MCB credit card customers.
For further details contact: 111 000 622
ڈیرہ اسمعیل خان میں سیلابی قدرتی راستے
1- سب سے پہلی قدرتی آبی گزرگاہ یارک والی کھڈ ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ وہ بارشیں جو پیزو کے سلسلہ ہائے کوہ میں یا پنیالہ اور وانڈہ محمد خان وغیرہ میں برسیں ان کا پانی براستہ بہادری اور وانڈہ شیر خان سے گزر کر یارک کھڈ میں یارک کے نیچے ملتا ہے اور یہی گزر گاہ اوپری علاقوں مثلا جنڈولہ، خارگئی، گل امام سے آنے والی پانی کو دریائے سندھ تک پہنچاتی ہے یعنی جنوبی وزیرستان کے شمالی پہاڑی حصوں کا پانی اسی گزرگاہ کے راستے دریائے سندھ میں شامل ہوتا ہے۔ جنڈولہ بھٹنی سے یہ راستہ ٹانک شہر کے شمال سے گزر کر تھوڑا سا موڑ کاٹتا ہے اور گل امام پہنچتا ہے جہاں تاجوری اور مضافاتی علاقوں سے پانی اکٹھا ہو کر یارک پہنچتا ہے اور یارک شہر سے نیچے یہی پانی پنیالہ و پیزو کے پانی کیساتھ ملکر بند کورائی شہر کے دو نالوں کے ذریعے اعوان گاؤں اور چشمہ روڈ کو کراس کر کے دریائے سندھ پہنچتا ہے جہاں شیر دریا اس پانی کو گلے لگا لیتا ہے۔
2- دوسرا راستہ ٹانک شہر کے جنوب سے گزرتا ہے اس پانی کا منبع "ابا خیل" سے گزرتا ہے اور جنڈولہ خارگئی کے جنوبی تمام علاقوں کا پانی اباخیل پہنچتا ہے یہاں گومل ڈیم سے آنیوالے ریلے بھی اس پانی میں ملتے ہیں مگر یاد رہے کہ گومل ڈیم سے آنا والا ریلہ جزوی ہوتا ہے اور بڑا حصہ کوٹ اعظم کی طرف نکل جاتا ہے جس کی تفصیل آگے آئیگی۔ بہرحال اباخیل سے پانی ٹانک اور رنوال کے جنوب سے گزر کر کوٹ اللہ داد پہنچتا ہے جہاں سے یہ ملنگ ٹکواڑہ اور ہتھالہ کے درمیان سے گزر کر بڈھ پہنچتا ہے اور وہاں سے گرہ رحمان اور پھر پشہ کے پاس سے سی آر بی سی نہر کو کراس کر کے مندھرہ سیداں کھڈ کے زریعے سندھو دیس جانے کیلئے انڈس میں شامل ہو جاتا ہے
3- تیسری گزرگاہ کا منبع گومل ڈیم ہے جہاں سے پانی نکل کر نیچے آتا ہے گرداوری کے اوپر اس پانی کا کچھ دوسری گزرگاہ کو جاتا ہے لیکن زیادہ حصہ رغزہ اور کوٹ اعظم سے گزر کر کوٹ ظفر اور لونی پہنچتا ہے اور کلاچی شہر سے گزرتا ہے ۔ کلاچی سے گزرنے کے بعد یہ پانی جس کو دامانی لونی بولتے ہیں تقسیم ہو جاتا ہے کچھ حصہ گرہ خان والا اور کچھ سگو پہنچتا ہے اور گنڈی عمر دونوں پانی مل جاتے ہیں جہاں درابن اور درازندہ سے آنیوالا پانی لونی میں شامل ہو جاتا ہے۔ یاد رہے کہ درابن کے اوہر بلوچستان مغل کوٹ سے آنیوالا پانی بھی شامل ہو سکتا ہے۔ بہرحال گنڈی عمر اور سگو سے نیچے پھر یہ پانی تقسیم ہوتا جاتا ہے کچھ بالو ہزارہ سے لنڈا شریف اور کچھ جمعہ شریف روڑہ اور نائیویلہ سے گزرتا ہے اور کچھ رنگپور جنوبی ،شاہ حسین شیرازی یعنی خانہ ملیکھی کے پاس سے گزرتا یے اور اس طرح یہ تینوں چھوٹی آبی گزرگاہیں لونی کو سندھ سے ملا دیتی ہیں۔ گنڈی عمر خان سے ایک چھوٹی گزرگاہ پروا شہر کے جنوب سے ہوکر دریا میں مل جاتی ہے۔
4- چوتھی گزرگاہ میں پانی درازندہ سے جنوب میں جا کر چودھواں سے اوپر تقسیم ہوتا ہے ایک حصہ چودھواں سے ہوکر جنڈی اور پھر گنڈی عمر خان تیسری گزرگاہ میں شامل ہو جاتا ہے جبکہ زیادہ حصہ چھینہ بھٹیسر سے ہوکر ماہڑہ کے جنوب میں دریا سے ملتا ہے۔
5- پانچویں آبی گزرگاہ کا منبع اگرچہ ژوب بلوچستان ہے مگر یہ راستہ جھوک منگل اور فتح علی سے خیبر پختونخواہ میں داخل ہوتا ہے اور پھر سڑا گرہ سے گزر کر رمک کے شمال میں دریا سندھ کی آغوش میں جا گرتا ہے۔
نوٹ: چونکہ آج کل سیلاب کے دن ہیں تو یہاں پر قارئین کی سہولت کیلئے کچھ نکات تحریر کر رہا ہوں
1- پہاڑپور بندکورائی کیچ ٹھٹھہ بلوچاں کے لوگ یارک اور پیزو پنیالہ اور گل امام کی خبر لیتے رہیں کہ ان علاقوں کو پہلی گزرگاہ سے خطرہ ہوتا ہے۔
2- گرہ رحمان، حسام، ڈیال اور مندھرہ سیداں کے لوگوں کو بڈھ، رنوال کوٹ اللہ داد اور ملنگ ٹکواڑہ اور ہتھالہ کے لوگوں سے پوچھنا چاہیے کیونکہ ان علاقوں کو دوسری گزرگاہ سے اندیشہ ہوتا ہے۔
3-مندھرہ سیداں سے جنوب میں ڈیرہ شہر اور پھر قریشی موڑ کے آگے تک کا علاقہ اگرچہ براہ راست کسی آبی گزرگاہ میں نہیں مگر ان لوگوں کیلئے رابطہ انہار جو پہلی اور دوسری گزرگاہ کو کراس کرتی ہیں ان سے اندیشہ ہو سکتا ہے
4- ڈیرہ شہر سے جنوب میں آبادیاں جیسا کہ نائیویلہ، بالو ہزارہ اور پروا شہر تک کے لوگوں کو تیسری گزرگاہ سے خطرہ ہوتا ہے لہذا وہ کلاچی اور گنڈی عمر خان کے لوگوں سے رابطہ میں رہیں۔
5- پروا شہر سے رمک تک کے لوگ چوتھی اور پانچویں گزرگاہ سے متاثر ہوتے ہیں لہذا وہ اپنے متعلقہ گزرگاہی شہروں کے لوگوں سے رابطہ رکھیں
اگرچہ انسان نے اپنی ھمت سے سڑکیں پلیں ڈیم اور بیراج بنا رکھے ہیں مگر فطرت کے قوانین اپنی جگہ اٹل ہوتے ہیں اور فطرت کا قانون ہے کہ پانی ھمیشہ کشش ثقل کی وجہ سے نیچے جاتا ہے اور یہ آبی گزرگاہیں قدرتی اور فطرتی ہیں لہذا کامل یقین رکھیں کہ پہلی گزرگاہ کے منبع پر ہونیوالی بارشیں دوسری گزرگاہ کے نیچے آبادیوں کو قطعی متاثر نہیں کر سکتیں تاوقتیکہ ھم انسان خود ہی کوئی بیوقوفی کر کے پانی کے راستے تبدیل نہ کریں۔ لہذا اطمینان رکھیں اور احتیاط کیساتھ اپنی تیاری کریں اور سیلاب کی صورت میں ہرگز افراتفری مت پھیلائیں مل جل کر مصیبت کا مقابلہ کریں۔ اور نشیبی علاقوں میں موجود آباد لوگوں سے گزارش ہے کہ خدارا دوسروں سے مت جھگڑا کریں۔ اگر پانی کا راستہ آپ کے گھر یا فصل سے گزرتا ہے تو اس کو مت روکیں کیونکہ پانی نے تو گزرنا ہر صورت ادھر سے ہی ہے مگر آپ کے روکنے سے شاید کچھ ان لوگوں کا بھی نقصان ہو جائے جو نسبتا اونچائی پر رہتے ہوں۔
Stabilizer For sale
Contact no 03409044750
Baby cart with cabin for sale
Location D I Khan
Demand Rs 40000
Mobile 03329778000
کاشتکار بھائ
1-2 کنال رقبہ پہ سورج مکھی کاشت کریں۔ اعلی کوالٹی کا تیل نکلواکراپنے کچن کی ضرورت پوری کریں۔
کچھ کسان بھائی سورج مکھی کی کاشت کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے ان کے لیے سورج مکھی کا مکمل پلان دستیاب ہے
ہائبرڈ بیج کی اقسام
سورج مکھی کی کاشت کے لئے Hysun-33، ایس 278،ایگوارا۔4،ٹی 40318،آرمنی کاشت کے لئے موزوں ہیں۔
شرح بیج اور وقت کاشت
سورج مکھی کی کاشت 15جنوری تا 15فروری تک مکمل ہوجانی چاہیے اور 2کلو گرام فی ایکڑ شرح بیج استعمال کرنی چاہیے۔
پودوں اور قطاروں کا درمیانی فاصلہ
سورج مکھی کی قطاروں میں 2.5فٹ کا فاصلہ اور پودوں کا درمیانی فاصلہ 9انچ ہونا چاہیے
آبپاشی
سورج مکھی کی فصل کو چار دٖفعہ آبپاشی کرنی چاہیے۔پہلی آبپاشی فصل اگنے کے 20دن بعد،دوسری آبپاشی پہلے پانی کے 20دن بعد،تیسری آبپاشی پھول نکلتے وقت اور چوتھی آبپاشی بیج بنتے وقت۔
کھادیں
ڈیڑھ بوری ڈی اے پی، 1بوری پوٹاشیم سلفیٹ بجائی کے وقت اور آدھی بوری یوریاپہلے پانی پراور ایک بوری یوریادوسرے پانی کے ساتھ فراہم کریں۔
حملہ آور کیڑے
سورج مکھی کی فصل پردیمک، سفید مکھی، چست تیلہ، امریکن سنڈی اور لشکری سنڈی حملہ آٓور ہوتے ہیں۔
کٹائی۔۔۔
جب سورج مکھی کی فصل کا پھول پچھلی جانب سے ہلکا پیلا ہوجائے پھول کی پیلی پتیاں خشک ہو جائے اور سبز پتیاں بھوری ہوجائے تو فصل کو برداشت کرلینا چاہیے۔
بشکریہ
ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد
یاسر چوہدری
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد
55 gallons Geyser required dual gas and electricity.
۵۵ گیلون گیزر گیس اور بجلی سے چلنے والے کی ضرورت ہے آگر کوئی بیچنا چاہتا ہے تو رابتہ کرے۔ 03330612260
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Contact the establishment
Telephone
Website
Address
Street Sheikhan Wali Near Civil Courts
Dera Ismail Khan
29050