Ch Muhammad Ayub Shahzad Nihung Advocate High Court
Office: Chamber No. 3 Allama Iqbal Law Chambers, District Courts Faisalabad. Criminal Lawyer , Civil Lawyer , Family Lawyer , Tex Lawyer ,
مزید رہنمائی کے لیے پیج کو لائک اور شیئر کریں۔
Like And Share The Page For Further Guidance
مزید رہنمائی کے لیے پیج کو لائک اور شیئر کریں۔
Like And Share The Page For Further Guidance
طلاق اور خلع حاصل کیوں ھوتی ھیں اور انکی وجہ کیا ھیں؟
عورت کے لیے تعلیم کی کوٸی ممانت نہیں اسلام مساوات کا حکم دیتا ھے۔
بچوں کی تربیت کے لیے ماں یا باپ میں سے ایک کو تعلیم ضروری ھے۔ اور دونوں پڑھے لکھے ھوں تو سونے پہ سہاگہ ھے۔
برسرروزگار بہو کی اپنی جگہ اہمیت ھے تو گھریلو بہو کی اپنی حیثیت۔
عہدے گھر والوں کے لیے نہیں گھر کے باھر زراٸع معاچ میں معاون ھوتے ہیں گھر میں پیار، ایثار محبت اور قربانی کا جذبہ رکھنے والے ماں باپ ہی اچھی نسل کو جنم دیکر تربیت کرتے ھیں۔
جس گھر میں ماں باپ آپس میں لڑ جھگڑ کر زندگی گزار رہے ھوتے ھیں انکی اولاد شازشی، منتقی، قوت برداشت سے عاری، منفی سوچ کی حامل اور مثبت سوچ سے عاری ھوتی ھے۔ اور ایسی اولاد کبھی بھی بڑھاپے میں والدین کا ایک ساتھ سہارا نہیں بنتی۔ انکی محبت بٹی ھوٸی ھوتی ھے۔
یہ ماں باپ سے اولاد میں منتقل ھوتی ھیں اور ایسے جوڑوں کی شادیاں ناکام ھو جاتی ھیں ۔
سب سے بڑا بگاڑ آج کل نوبہیاتا جوڑوں میں نوجوان لڑکوں کا ھے۔ جو پہلے بیوی کو دوست کہنے کی لولی پوپ دے کر شرم و حیا کی ساری دھلیز پار کرجاتے ھیں۔ وہ بچیاں جنہوں نے ماں باپ بہن بھاٸیوں کو لبادے کے علاوہ دیکھا نہیں جو شرم و حیا کی پیکر ھوتی ھیں۔ انھیں نوبہیاتا شوہر سہاگ راتوں میں عریاں فلمیں دکھا کر حیا دار سوچ کو تار تار کردیتے ھیں۔
حیادار عورت کا وہ تصور کہ میرا شوہر میری جنت پاش پاش ھوجاتا ھے۔ اسے مردوں، مردوں کا فرق پتہ چل جاتا ھے اور پھر وہی شوہر نظریہ ضرورت بن جاتا ھے۔ عورت کا یہ خوف کہ اگر شوہر نے چھوڑ دیا تو میرا کیا ھوگا ختم ھوجاتا ھے۔ پھر
تو ھے ہرجاٸی تو اپنا بھی یہی طور سہی
تو نہیں اور سہی اور نہیں اور سہی۔
کا فلسفہ جنم لے لیتا ھے نتیجا طلاق یا خلا
اور یہی مثال مردوں کی بھی ھے۔کہ کردار سے عاری مرد گھر آکر پاکدامن بیوی پر شک کر کر کہ اس کے ذہن کو منتشر کر دیتے ھیں اور وہ بھی جستجو میں پڑھ جاتی ھے خوب سے خوب تر کی تلاش میں۔
پھر سونے پہ سہاگہ اینڈرائیڈ موباٸل جس میں فیس بک اور میسنجر کے کھلاڑی لڑکے اورلڑکیاں جنس مخالف کو دانا ڈالتے ھیں۔ تعریفوں کی قلابے ملاتے ھیں۔ جس سے یہ معصوم عورت یا معصوم مرد خوب تر کی تلاش میں اپنی عصمت گنوا بیٹھتے ھیں۔ اور بے راہ رویے پر چل نکلتے ھیں۔
حیا کو کتنی حفاظت سے پال رکھا ھے
تیرے لیے ہی تو سب کچھ سنبھال رکھا ھے۔
جیسی باتوں کا تصور دم توڑ جاتا ھے۔
میں نے جتنے بھی فیملی کیسز لڑے یا دیکھے ان میں طلاق اور خلع کی کئی وجہ سامنے آٸیں۔۔۔
ان میں بیوی اچھی ھے تو مرد مرکنڈے والدین کی اولاد نکلا یا اگر مرد اچھا ھے تو بیوی مرکنڈے والدین کی اولاد نکلی جن میں سے ایک اگر صبر کر رہا ھوتا ھے تو دوسرا اس صبر کو اس کی مغلوبیت سمجھ کر اور جبر کر رہا ھوتا ھے جو پیمانہ صبر توڑ دیتا ھے نوبت طلاق یا خلع۔
طلاق کی دوسری وجہ بیوی کا شوہر کو جسمانی طور پر یا ضرورتیاتی طور پر نظر انداز کرنا، جس پر مرد کا باہر جا کر وقتی محبت ڈھونڈ لینا۔ اور پھر بازاری عورت کو بیوی پر فوقیت دینا، جس سے وہ بیوی اپنی قدر کھو دیتی ھے۔ نوبت طلاق یا خلع۔
طلاق کی تیسری وجہ مرد کا عورت سے ناجاٸز دیمانڈ کرنا وہ جسمانی بھی ھوسکتی ھے اور پیسہ وغیرہ بھی ھو سکتا ھے۔
طلاق کی چوتھی وجہ نام کے کنوارے لڑکے اور لڑکی کا پہلے سے تجربہ کار ھونا اور پھر ماٸیڈ سیٹ اپ پر ایک دوسرے کا پورا نہ اترنا۔ نتیجہ تشنگی کا پورا نہ ھونا وجہ طلاق یا خلع۔
طلاق کی ایک شرعی وجہ کے کسی ایک کا زانی ھونا۔ جس کے لیے اللہ فرماتا ھے کہ
” ہم نے ذانی مردوں کے لیے ذانی عورت اور زانی عورتوں کے لیے ذانی مرد بناٸے“
مطلب اس پیٹاگری میں آنے والا ایک دوسرے سے خود ہی جدا ھوجاٸے گا۔
طلاق کی سب سے بڑی وجہ محرم اور نامحرم رشتوں کانقب لگانا، وہ سالی بہنوی کی بھی ھو سکتی ھے اور بھابھی دیور کی بھی ھو سکتی ھے یا پھر بیوی کی سہیلی کی خاوند سے یا خاوند کے دوست کی بیوی سے بھی ھو سکتی ھے۔ نتیجہ طلاق یا خلع۔
طلاق کی ایک اور وجہ میاں بیوی کا کچے کان کا ھونا اور رشتے میں تیسرے کی مداخلت۔ یعنی پھوٹ دلوانا اور ایک کو دوسرے سے گمراہ کرنا وہ لڑکی کے رشتہ دار بھی کرسکتے ھیں اور لڑکے کے بھی۔ جس کے لیے میاں بیوی کی ایک دوسرے سے مشاورت ضروری ھے تاکہ غلط فہمیاں پیدا نہ رہیں جو بڑھ جاٸیں تو نوبت وہی طلاق یا خلع۔
ان تمام باتوں میں نچوڑ یہ آیا کہ بچوں کی تربیت آگے کی کامیاب زندگی کے لیے ضروری ھے۔
پہلے خود ماں باپ اپنا قبلہ درست کریں۔
کبھی بھی اولاد کہ سامنے آپس میں نہ جھگڑیں۔
کبھی اولاد کے سامنے ایک دوسرے کی بے عزتی نہ کریں۔
اولاد سے سامنے گھر کا ماحول ہستا مسکراتا رکھیں۔
اور گھر میں اسلامی ماحول پیدا کریں۔
اپنی اولاد کو ہمیشہ مثبت سوچ دیں،
اپنی اولاد کو کسی پر بھی جاسوس نہ بناٸیں،
انھیں کسی بھی حالت میں بڑوں کے منہ لگنے کی اجازت نہ دیں۔
اگر آپ کی رشتہ داروں سے ناراضگی بھی ھے تو اولاد کو سختی سے ھدایت دیں کہ انھوں نے بد تمیزی نہیں کرنی۔
اولاد کو نامحرم رشتوں کی قربت سے بچاٸیں۔ جو جسمانی نقب کا باعث بن سکتے ھیں۔
اولاد کو منافقت کرنے سے بچاٸیں۔
اولاد کو صبر کی اور شکر کی عادت ڈلواٸیں۔
اولاد کو اسلامی قدروں پر چلنے کی عادت ڈالیں۔
وہ اشیاء جو خرچہ نان ونفقہ میں شامل ہوتی ہیں
سائبر کرائم بل اور سزائیں.
عام افراد کے لئے سائبر جرائم اور ان کی سزاؤں کا جاننا بے حد ضروری ہے۔
1) کسی بھی شخص کے موبائل فون، لیپ ٹاپ وغیرہ تک بلا اجازت رسائی کی صورت میں 3 ماہ قید یا 50ہزار جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
2) کسی بھی شخص کے ڈیٹا کو بلا اجازت کاپی کرنے پر 6 ماہ قید یا 1 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
3) کسی بھی شخص کے فون، لیپ ٹاپ کے ڈیٹا کو نقصان پہنچانے کی صورت میں 2 سال قیدیا 5 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
4) اہم ڈیٹا (جیسے ملکی سالمیت کے لیے ضروری معلومات کا ڈیٹا بیس) تک بلااجازت رسائی کی صورت میں 3سال قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
5) اہم ڈیٹا کو بلااجازت کاپی کرنے پر 5 سال قید یا 50لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
6) اہم ڈیٹا کو نقصان پہنچانے پر 7سال قید، 1کروڑ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
7) جرم اور نفرت انگیز تقاریر کی تائید و تشہیر پر 5سال قیدیا 1کروڑ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
8) سائبر دہشت گردی:کو ئی بھی شخص جو اہم ڈیٹا کو نقصان پہنچائے یا پہنچانے کی دھمکی دے یا نفرت انگیز تقاریر پھیلائے ، اسے 14سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
9) الیکٹرونک جعل سازی پر 3 سال قید یا ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں
10) الیکٹرونک فراڈ پر 2سال قید یا 1کروڑ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
11) کسی بھی جرم میں استعمال ہونے والی ڈیوائس بنانے، حاصل کرنے یا فراہم کرنے پر 6ماہ قید یا 50ہزر جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
12) کسی بھی شخص کی شناخت کو بلا اجازت استعمال کرنے پر 3 سال قید یا 50لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
13) سم کارڈ کے بلا اجازت اجراء پر 3 سال قید یا 5 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
14) کمیونی کیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر 3سال قید یا 10 لاکھ جرماہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
15)بلااجازت نقب زنی( جیسے کمیونی وغیرہ میں) پر 2سال قیدیا 5لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
16) کسی کی شہرت کے خلاف جرائم:کسی کے خلاف غلط معلومات پھیلانے پر 3 سال قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
17)کسی کی عریاں تصویر/ ویڈیو آویزاں کرنے یا دکھانے پر 7 سال قید یا 50 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
18) وائرس زدہ کوڈ لکھنے یا پھیلانے پر 2سال قید یا 10لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
19) آن لائن ہراساں کرنے، بازاری یا ناشائستہ گفتگو کرنے پر 1سال قید یا یا 10 لاکھ روپے جرمانہ یا رونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
20)سپامنگ پر پہلی دفعہ 50ہزار روپے جرمانہ اور اس کے بعد خلاف ورزی پر 3ماہ قید یا 10 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
21) سپوفنگ پر 3سال قید یا 5لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
خود بهی محتاط رہیں دوسروں کو بهی محتاط رہنے کی تلقین کریں۔
Classes of FIR (First Information Report).
There are three classes of FIR.
''A'' Class.
''B'' Class.
''C'' Class.
"A" Class FIR:-
"A Class" FIR is true but accused persons are untraced. Where there is no clue whatsoever about the culprits or property, or where the accused is known but there is no evidence to justify his being sent up to the Magistrate for Trail.
( Therefore Magistrate can dispose of the cases till the appearance or Arrest of the Accused persons)
"B" Class FIR:-
"B Class" FIR is maliciously false. Where there is no Prima facie case against the accused. It is applicable when false or frivolous cases are filed. 'B' Class summary report is filed by police in these matters, and may lead to the acquittal of the accused, if accepted by the court,
(Magistrate passes summary order by directing S.H.O to initiate proceedings of 182 PPC 1860 , against complainant who falsely lodged FIR)
"C" Class FIR:-
"C Class FIR" can be disposed of being non cognizable offence. "C" class summary report is issued by the police in such matters when criminal case was filed due to mistake of fact or if offence complained about is of civil nature.
(In this class it is suffice to say that if there is evidence regarding Non-Cognizable Offence, the Magistrate can direct S.H.O to submit a separate report U/S 155 of Cr.P.C 1898)
*Important Applications*
1. Application for Temporary Injunction. (ORDER 39 Rules 1 & 2)
2. Application for Rejection of pliant. (ORDER 7 Rules 11)
3. Application for Return of pliant. (ORDER 7 Rules 10).
4. Application for Amendment. (ORDER 6 Rules 16 & 17)
5. Application for Appointment of Commission. (Section 75 & ORDER 26).
6. Application for Appointment of Receiver. (ORDER 40)
7. Application for Amendment of issues, or Framing Additional Issues. (ORDER 14 Rule 5).
8. Application for production of a witness not mentioned in list of witnesses. (ORDER 16 Rule 1)
9. Application for production of document. (ORDER 13).
10. Application for Addition, deletion, or transposition of parties. (ORDER 1 Rule 10, sub-rule (2).
11. Application for Stay of Suit, “Res-subjudice”. (Section 10).
12. Application for Setting aside Exparte Proceedings and Exparte Decree. (ORDER 9 Rules 6 & 13).
13. Application for Restoration of Suit. (ORDER 9 Rule 9).
14. Application for Withdrawal of Suit, with or without permission to file fresh one. (ORDER 23).
15. Application for permission to sue as a pauper. (ORDER 33).
16. Application for Review of Order/Judgment. (Section 114 and ORDER 47).
Very useful information
(1) ACT:
Act means a law passed by the Parliament through adopting proper legislative procedure/bossiness, after obtaining approval and consent of the Parliamentary Committee, Lower House and Upper House of the Parliament, for example,,, Ant-Terrorism Act,
(2) ORDINANCE:
A law made by the President/Competent Authority in absence of Legislature/Parliament or in acute emergency state for a specific period which later-on expires or the Parliament gives consent which becomes a permanent law. It has life of 120 days and It is extendable one time by the President and Parliament may reject, set-aside or may give consent to it, Parliament may convert it into act by adopting/passing in the Parliament
(3) CODE:
A set of secondary laws (other then Constitution) especially made and uniformed in a single code/bare aiming at effective applicability and regulating the procedure of Forums/courts and specified outcomes/punishment for example, Pakistan Penal Code and Crl Procedure Code.
(4) STATUTE:
A Comprehensive Term used for different laws including Act, Ordinance and Orders. In other words, laws having protection of the Constitution.
(5) MANUAL:
It is neither a legal term nor a kind of law but it is a general term used for a compendium/compilation/ins-cyclopedia of laws of specific filed/profession or department, containing all the relevant laws and rules. For example, Manual of Jail Laws, Manual of Military Laws.
(6) ARTICLE:
A legal term used for division-ing and and portioning of basic and fundamental laws/direct legislation by a Parliament, within a Major/Primary Law of a country or a company. For example Constitution of Pakistan, Articles of Association of any company/organisation etc.
(7) SECTION:
A term used for division-ing and and portioning of secondary laws of a state ,next to the constitution, providing definitions, regulating procedures and the punishment etc. For example Section 302 of Pakistan Penal Code and 154 of Criminal Procedure Code
(8) RULE: A legal term used for division and partition of laws made by the Competent Authority having delegated powers of Legislation for regulating the internal affairs of the department/organisation to achieve tasks assigned by the Constitution. For example, Under Article 191, the Constitution empowers the Supreme Court for making Rules of procedures. Similarly the National Assembly may make adopt Business of Rules.
(9) PARA:
A term used for a minute and further division of the above mentioned terms of laws aiming at attraction of the Reader for similarities and contradiction in law if exists any.
(10) PROVISION:
A legal term used for additional part of the above mentioned terms for exception/protection regarding applicability of law. In other words, after defining the principal theme/subject of law, some exceptions are provided to safeguard others from mis-use of law and avoid technicalities and procedural flaws in ex*****on of the said law. For example. A High Court Judge may be posted in Federal Shari-at Court by transfer,,,,,Provided that the consent of the said Judge shall be obtained. Second part of this example is PROVISION. Now many question/objections arise, for example,
(A) Why Article has been used in Qanoon-E-Shahadat Order 1984 ?
(B) Why Order and Ordinances in Pakistan still intact as law for the last 3 decades although Ordinace/Order expires after 120 days suo moto? The answers go as under: In Pakistan almost majority of Ordinances/orders have been issued in Martial Law Period so these Ordinances/orders have been given protection by the Parliament under LFO/legal Frame Work Order and have now become permanent law. Second It depends on the Legislature/Drafter of the Law, they may use term of Article in Order passed by the President.
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the practice
Telephone
Website
Address
Faisalabad
38000
Chamber No 30 District Courts Faisalabad
Faisalabad, 38000
Aim to work for humanity or Justice We are providing legal services in every field of life
Chamber No. 9, Iftikhar Law Chambers, District Courts, 041-2622285
Faisalabad, 26222
We perform complete legal work of company registration and NGO Registration. We also deal with the matters of Punjab Charity Commission, Punjab Healthcare Commission and Punjab Foo...
DBA
Faisalabad, 38000
Humble request to all Honorable Members of DBA FSD Vote & Support Candidate 4 President DBA FSD 2022-2023
C. E. O Health Road, Near Land Records Center Layyah
Faisalabad
Tax Fair Law Firm -Trusted for Tax Optimization, Corporate Governance, EPR Solutions, DUNS Acquisition & Legal Drafting.
Chamber No. 135_B District Court Faisalabad
Faisalabad, 38000
Call me:03210661919 Call me:03327640509 Pakistan's Best Lawyers
Faisalabad
Noman Awan Law Associates for the people of pakistan who dnt know about their legal rights.