NH Juris Associate's

NH Juris Associate's

You may also like

farwa472
farwa472

Best Leading Law Firm with highly qualified team.

Our team Comprises of:
Advocate M Anees Islam ( High Court )
Advocate Ahmad Hasan (High Court )
Advocate Atif Chudhry ( High Court )
Advocate Abdur Rauf Awan ( High Court )

05/12/2023

Digital Power of Attorney ........... 📋

01/12/2023

امریکی شہری جوناتھن لی رچز یہ دنیا کا عجیب و غریب انسان تھا یہ دنیا میں سب سے زیادہ مقدمات لڑنے والا شخص کہلاتا ہے.

اس نے سب سے پہلا مقدمہ اپنی ماں کے خلاف درج کروایا کہ ماں نے ان کی تربیت اچھی نہیں کی ہے یہ کیس جیت گیا اور 20 ہزار ڈالر معاوضہ اسے ملے.

اس نے اپنے دوستوں،اپنے اساتذہ،اپنے ہمسایہ،اپنے رشتہ دار،اپنی منگیتر،پولیس آفیسران،ججز،مشہور کمپنیوں حتی کہ جارج بش پر بھی مقدمات کئے.

مختلف عدالتوں میں ان کی طرف سے داخل کئے گئے مقدمات کی تعداد 2600 ہوگئی،ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ میں شامل کیا گیا اس نے گنیز بک آف ورلڈ مالکان کے خلاف مقدمہ کیا کہ ان کی اجازت کے بغیر ان کی ذاتی زندگی سے متعلق مواد کیوں شائع کر دیا ہے.

مختلف مقدمات میں یہ ہرجانوں اور معاوضوں کی صورت میں آٹھ لاکھ پچاس ہزار ڈالر جیت گیا.

انہیں ایک ٹی وی ٹاک شو میں بلایا گیا اس نے انتہائی دکھ اور رنج کے عالم میں میزبان سے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے اتنی شہرت کے باوجود میں تنہا زندگی گزار رہا ہوں کوئی مجھ سے پیار کرنے والا نہیں ہے.

ٹی وی میزبان اس سوال پر ہنس پڑے اور کافی دیر تک ہنستے رہے یہ ٹاک شو چھوڑ کر اٹھا اور ٹی وی چینل کے خلاف کیس کر دیا 50 ہزار ڈالر ادھر سےجیت لیا😎

Please Share and Follow 👇
NH Juris Associate's

04/11/2023

اگر پولیس آپکا غلط چالان کرے تو آپ عدالت سے رجوع کرکے چالان کینسل کرواسکتے ہیں ۔سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ 7 دن کے نوٹس پر چالان کرنے والے کو طلب کرے گا، دونوں فریقین کو سن کے اگر لگے کہ چالان غلط ہؤا ہے تو کینسل کر دیا جائے گا۔ ...
Section. 116 of motor vehicle ordinance 1965

Follow 👉

Photos from NH Juris Associate's post 24/07/2023

لاہور ہائیکورٹ نے مجسٹریٹس کو پہلی بیوی کی بلااجازت دوسری شادی کرنے والے شوہروں کے ٹرائل سے روک دیا۔
2021 LHC 4594

NH Juris Associate's

#پولیسجسمانیریمانڈکیسےحاصلکرتیہے

21/07/2023

Call us today for legal consultation.
NH Juris Associate's

#پولیسجسمانیریمانڈکیسےحاصلکرتیہے

16/07/2023

NH Juris Associate's

13/07/2023

سوال: #پولیسجسمانیریمانڈکیسےحاصلکرتیہے؟
جواب: جسمانی ریمانڈ سیکشن 167 ضابطہ فوجداری 1898 ء کے تحت حاصل کیا جاتا ہے۔ جب کوئی شخص
گرفتار اور پولیس کی حراست میں ہو اور تفتیش 24 گھنٹے کے اندر مکمل نہ ہو سکے تو ملزم کوفوری طور پر علاقہ مجسٹریٹ یا قریبی مجسٹریٹ درجہ اول کے رو برو پیش کیا جاتا ہے۔ اور ایک تحریری درخواست برائے جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ کے ذریعے عدالت سے جسم ملزم حوالہ پولیس کرنے کی استدعا کی جاتی ہے اور اگر تفتیش چو میں گھنٹے کے اندر مکمل ہو جائے اور مقدمہ کی سماعت شروع نہ ہوتو تحریری درخواست برائے ریمانڈ
جوڈیشنل کے ذریعے ملزم کو حوالات جوڈیشل میں بھیج دیا جاتا ہے۔

(1):جسمانی ریمانڈ کون دے سکتا ہے؟
_______________
جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ صرف اور صرف مجسٹریٹ درجہ اول دے سکتا ہے اور خاص حالات میں اگر حکومت کی طرف سے نوٹیفیکیشن جاری ہو تو مجسٹریٹ درجہ دوئم بھی جسمانی ریمانڈ دینے کا مجاز ہوتا ہے لیکن عام حالات میں مجسٹریٹ درجہ دوئم اور مجسٹریٹ درجہ سوئم جسمانی ریمانڈ ا پولیس ریمانڈ دینے کے مجاز نہیں۔

(2):جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ کون حاصل کر سکتا ہے؟
_______________
ضابطہ فوجداری 1898ء کی دفعہ 167 ضرف کے تحت جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ سب انسپکٹر یا اس سے اوپر کے عہدہ کا افسر حاصل کر سکتا ہے۔ اگر اے۔ ایس۔ آئی یا ہیڈ کانسٹیبل انویسٹی گیشن آفیسر بھی ہوں تو وہ جسمانی ریمانڈ ا پولیس ریمانڈ حاصل نہیں کر سکتے۔

(3):پولیس کو جسمانی ریمانڈ کی ضرورت کب ہوتی ہے؟
_______________
پولیس کے پاس جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ٹھوس وجوہات ہونی چاہیے۔ مثلا ملزم سے قتل کے مقدمہ میں آلہ ضرب کی برآمدگی ، مقتول کی نعش کی برآمدگی کے بارے میں اس کی ضرورت، چوری کے ملزم سے چوری شدہ مال کی برآمدگی ۔ گینگ کیس میں دیگر ملزمان کے بارے میں انکشافات کا متوقع ہونا وغیرہ۔ جسمانی ریمانڈ کے لیے مندرجہ بالا وجوہات کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ان میں سے اگر کوئی بھی ٹھوس وجہ نہ ہو تو مجسٹریٹ جسمانی ریمانڈ کی درخواست قبول نہیں کرتا۔ اور ملزم کو جوڈیشل کر دیتا ہے۔

(4):جسمانی ریمانڈ لیتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟
_______________
انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ بیک وقت 14 یوم نہ لے بلکہ تفتیش اور واقعات کی نوعیت کے مطابق 3 یا 4 یوم کی صورت میں لے جو کہ مجموعی طور پر 14 یوم ہو۔ کیونکہ 14 یوم سے زیادہ جسمانی ریمانھ عام حالات میں نہیں دیا جاتا تا وقتیکہ خاص حالات نہ ہوں۔

(5):جسمانی ریمانڈ کی رپٹ روز نامچہ اور ذمنی کا اندراج:
_______________ پولیس رولز 1934 ء کے مطابق ملزم کو مجاز مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنے کے لیے ، پف روز نامچہ میں اس امر کو تحریر کیا جائے اور اس طرح متعلقہ ریکارڈ مقدمہ میں واضح طور پر یمنی تحریر کی جائے۔ تا کہ بوقت مقدمہ کے ٹرائل میں کام آسکے۔

(6):مختلف مقدمات میں ملزم کی گرفتاری اور جسمانی ریمانڈ کا طریقہ کار:
_______________
دوران تفتیش ملزم کے خلاف ایک ہی تھا نہ میں ایک سے زائد مقدمات ہوں تو گرفتاری کے بعد اگر کسی ایک مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ حاصل ہو گیا تو دیگر مقدمات میں بھی وہ جسمانی ریمانڈ تصور ہوگا۔ یہ بات خلاف قانون ہے کہ اگر ایک مقدمہ میں چودہ یوم جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا جائے تو پھر دوسرے اور تیسرے مقدمہ میں چودہ چودہ یوم علیحدہ علیحدہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے ۔ بلکہ 14 یوم کے بعد ملزم کی حراست غیر قانونی ہوگی اور اس کے لیے انویسٹی گیشن آفیسر پر مقدمہ درج ہو سکتا ہے اور عدالت ایسے ملزم کو ڈسچارج بھی کر سکتی ہے۔

(7):زنا کے مقدمہ اور عورت کے جسمانی ریمانڈ کا طریقہ کار:
________________ اگر کوئی عورت اپنے آشنا مرد کے ساتھ زنا کے جرم میں شریک ہو تو ایسی صورت میں انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ عورت کی برآمدگی پر فوری طور پر اس کی دریافت کر کے علاقہ مجسٹریٹ کی اجازت اور عورت کی رضامندی سے فوری طور پر اس کا میڈیکل کرا کر جسمانی ریمانڈ ا پولیس ریمانڈ حاصل کر لینا چاہیے۔ رات کو تھانہ میں عورت کو نہیں رکھنا چاہیے کیونکہ اکثر عور تیں پولیس افسران پر خواہ مخواہ زیادتی کا لزام عائد کر دیتی ہیں۔ یا پھر اس کے جائز وارث وغیرہ کو اس کے ساتھ رکھا جائے نیز عورت کی رضا مندی کے بغیر میڈیکل نہیں ہو سکتا۔
(8):سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملزم کی حفاظت اور جسمانی ریمانڈ کا طریقہ کار:
_______________
انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ اگر مقدمہ سنگین نوعیت کا ہو، یا پارٹی بازی کا ہو، یاقتل کی واردات میں ملزم ملوث ہو تو ان حالات میں انتقامی کاروائی کے تحت فریق ثانی ملزم کو قتل بھی کر سکتا ہے۔ اور اکثر ایسے
واقعات دیکھنے میں آتے ہیں۔ اس لیے پولیس افسر پر لازم ہے کہ وہ حالات کی نزاکت کے تحت مسلح گارڈ
کے ہمراہ عزم کو عدالت میں پیش کرے اور ملزم کی پوری حفاظت کی جائے۔
_______________
انویسٹی گیشن آفیسر کو جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے چند ضروری ہدایات:
_______________
انویسٹی گیشن آفیسر کو جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے چند ضروری ہدایات درج ذیل ہیں۔
_______________

❤️: انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست خود اپنے ہاتھ سے تحریر کرے۔ انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ گرفتاری ملزم کے بعد جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ حاصل کرنے
کی وجوہات
مکمل تفصیل کے ساتھ تحریر کرے۔

❤️: انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ فردات برآمدگی، نقشہ موقعہ اور تمام ضمنیات تفتیشی آفیسر کی ذاتی

قلمی ہوں۔ کسی ریٹائر ڈ پولیس آفیسر سے ہرگز ہرگز ضمنیات تحریرنہ کرائی جائیں۔ انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ اگر ملزم کے خلاف ایک ہی تھانہ کے دس مقدمات ہوں تو جسمانی

❤️:ریمانڈ پولیس ریمانڈ صرف ایک مقدمہ میں حاصل کرے۔

❤️:انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تعین کا بیاں تیار کر کے مجاز مجسٹریٹ کے روبرو پیش کی جائیں کیونکہ ایک کاپی مجاز مجسٹریٹ اپنا حکم تحریر کر کے ڈسٹرکٹ اینڈ
سیشن جج صاحب کے پاس بھیجے ۔

❤️:انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ چودہ دن گزرنے کے بعد جب ملزم کو حوالات جوڈیشنل میں بھجوایا جائے تو فوری طور پر چالان پیش مکمل وجوہات کے ساتھ درخواست ریمانڈ التواء تحریر کی جائے۔ جو زیر دفعہ 344 ض ف تحریر ہوگی۔ چالان مکمل پیش کرنے میں غیر ضروری تاخیر نہ کیاجائے
❤️:انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ سب انسپکٹر کے عہدہ سے کم عہدہ کا افسر حاصل نہیں کر سکتا۔ اس لیے ریمانڈ کی صورت میں سب انسپکٹر سے کم عہدہ کا افسر نہ بھیجا
جائے۔
❤️:‏ انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ اگر چند روز قبل ملزم جسمانی ریمانڈ پر رہا ہے اور پولیس کو مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے تو اس صورت میں حاصل ہونے والی مکمل شہادت، گواہان کے

❤️:بیانات انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ مزید ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد مزید حاصل ہونے والی شہادت بھی اکٹھی کرنی چاہیے اور پوری کا روائی ضمنی میں تحریر کرے۔ انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ کسی بھی صورت میں ریمانڈ مجسٹریٹ صاحبان کی رہائش گاہ پر حاصل نہ کرے.
❤️:انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ غیر ضروری طور پر ملزم کا جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ حاصل نہ کرے۔

❤️:انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ ریمانڈ کے بارے میں مجاز مجسٹریٹ ملزم سے استفسار بھی کر سکتا ہے اور ملزم اپنے ریمانڈ کی مخالفت میں عدالت کے سامنے اپنے دلائل دے سکتا ہے۔ اس لیے پولیس آفیسر کو مکمل تیاری کے ساتھ عدالت میں پیش ہونا چاہیے اور عدالت کو بتانا چاہیے کہ وہ کن کن وجوہات کی بناء پر ریمانڈ حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انویسٹی گیشن آفیسر کو چاہیے کہ اگر ریمانڈ کے دوران کسی قسم کی تفتیش عمل میں نہیں لائی گئی تو اس صورت مین مجسٹریٹ صاحب جسمانی ریمانڈ پولیس ریمانڈ سے انکار بھی کر سکتا ہے اور ملزم کو حوالات جوڈیشنل بھی بھیج سکتا ہے۔ اس لیے لازم ہے کہ دوران ریمانڈ تفتیش عمل میں لانی چاہیے اور تمام تفتیش کو ضمنیوں میں تحریر کیا جائے ۔
______________

12/07/2023

یہ جاننے کے لیے کہ ہم ضمانت کیسے منسوخ کر سکتے ہیں ان بنیادوں کو مدنظر رکھا جائے۔

برائے مہربانی ہمارے پیج کو لائک، شیئر اور فالو کریں.

12/07/2023

NH Juris Associate's

مدعی اگر وقوعہ کا چشم دید گواہ ہو تو صرف مدعی کی شہادت پر بھی سزا ہو سکتی ہے.
2018 PCrLJ 757 (b)
2018 MLD 1672 (b)

Photos from NH Juris Associate's post 09/07/2023

سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے اہم فیصلہ جات

29/06/2023

Eid Ul Adha Mubarak to you and all of your family.
Regards:

Photos from NH Juris Associate's post 27/06/2023

KPPSC Assistant Public Prosecutor 2023 test Solved Paper

Photos from NH Juris Associate's post 21/06/2023

Assistant public prosecutor KPK Paper
21 June 2023

05/06/2023

تمام قسم کے قانونی اور عدالتی مقدمات کی پیروی ہمارے تجربہ کار وکلاء کی زیرنگرانی

1)فیملی مقدمات
خلع - طلاق ۔ بچوں کی کسٹڈی اور نان نفقہ وغیرہ
2)دیوانی مقدمات
وراثتی جائیداد کی تقسیم ، لین دین کے مسائل حکم امتناعی اور NADRA کے کیسز وغیرہ
3)فوجداری مقدمات
FIA, Cyber Crimes، خواتین کو حراساں کرنا، جس بے جاں میں رکھنا اور Banking جرائم اور فراڈ کے کیسز وغیرہ

کورٹ میرج کی سہولت بھی موجود ہے تمام قانونی دستاویزات ( مختارنامه، به نامہ، وصیت نامہ، نکاح نامہ بیج نامہ) وغیرہ کی تحریر تکمیل کی تصدیق کروانے کی سہولت بھی میسر ہے۔

اس کے علاوہ اور سیز پاکستانیوں کے قانونی مقدمات اور اُن کے حل کیلئے ہم سے رابطہ کریں.

05/06/2023

*فیملی کورٹ کے چند منفرد فیصلے جو روٹین سے ہٹ کر ہیں اور امید ہے آپ کی نظر سے نہیں گزرے ہوں گے۔*_
_فیملی کورٹ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ یکطرفہ ڈگری پاس ہونے کے بعد مدعا علیہ کے پتہ پر ڈگری کی مصدقہ کاپی بھیجے۔_
_*2017 CLC N 69*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی عدالت یکطرفہ ڈکری پاس کرنے سے پہلے مدعا علیہ کو نوٹس حاضری بھیج سکتی ہے۔_
_*2017 PLJ Pesh 01*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_جہیز کیس کے اجراء میں ضامن کی یہ قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی ڈیفالٹ کی صورت میں جہیز ادا کرے۔_
_*2016 PLD Pesh 109*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_خلع کے علاوہ باقی حقائق کے خلاف درخواست منسوخی ڈگری کی مدت اس وقت شروع ہوگی جب مدعا علیہ/ججمنٹ ڈیٹر کو اس ڈکری کا علم ہوگا۔_
_*2017 CLC N 69*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_بیوی کو حق مہر ادا نہ کرنا بھی ظلم/Cruelty ہے۔ جوکہ خلع کے لیے بہترین گراؤنڈ ہے۔_
_*2018 CLC 93*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی کیس میں Interim Order کے خلاف رِٹ پٹیشن نہیں ہوسکتی۔_
_*2018 CLC N 47*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی کورٹ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ فیملی کیس کا 6 ماہ کے اندر اندر فیصلہ کرے۔_
_*2018 YLR 1231*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_باپ اپنے بچے کو خرچہ نان و نفقہ دینے کا پابند ہے۔ اس کا یہ بہانہ نہیں سنا جائے گا کہ اس کے پاس ذرائع آمدن نہیں ہیں۔_
_*2018 CLC N 47*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_بیوی خاوند کی Cruelty ثابت نہ کرسکی۔ عدالت نے حکم دیا کہ بیوی شادی کے تحائف واپس کرے اور شوہر حق مہر ادا کرے۔_
_*2018 PLD Pesh 34*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی لاء ایک سپیشل لاء ہے۔ اس میں خاوند کے لیے Past Maintenance کے لیے کوئی میعاد مقرر نہ ہے۔_
_*2018 YLR 1501*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_پردہ نشیں عورت اپنے والد کے ذریعے اپنی شہادت ریکارڈ کروا سکتی ہے اگر اس کے والد کو کیس حالات کا اچھی طرح سے پتہ ہوتو۔_
_*2002 CLC 1336*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی لاء ایک سپیشل لاء ہے۔ اس میں اجراء کی درخواست کے لیے کوئی میعاد مقرر نہ ہے۔_
_*2018 YLR 1501*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_ہائی کورٹ فُل بینچ نے فیملی قوانین کی تشریح کرتے وقت یہ قرار دیا کہ فیملی کورٹ ایکٹ 1964 اور مسلم فیملی لاز آرڈینیس 1961 کی متعلقہ دفعات غیرقانونی ہیں کہ خلع کی صورت میں بیوی کو حق مہر کی رقم بھی واپس کرنی پڑے گی جبکہ اسلامی اصولوں کے تحت اسے صرف شادی کے تحائف واپس کرنے چاہئیں۔_
_*PLD 2009 Pesh 92*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_جہاں بیوی/عورت رہتی ہوگی اسی جگہ فیملی کیس دائر کیا جاسکتا ہے۔ علاقائی اختیار سماعت نہیں دیکھا جائے گا۔_
_*PLD 2006 Pesh 189*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_طلاق یافتہ بچی اگر ماں کے پاس ہوتو باپ اس کا خرچہ نان و نفقہ دینے کا پابند ہے۔_
_*2014 MLD 351 Pesh*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_شادی کی تاریخ کے بعد منتقل کی گئی پراپرٹی حق مہر یا گفٹ کے ضمرہ میں نہیں آتی۔_
_*PLD 2012 Lah 43*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_ماں بچے کا خرچہ باپ کو معاف بھی کردے تو باپ دینے کا پابند ہے۔_
_*2014 MLD 351 Pesh*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_نکاح نامہ میں لکھی گئی پراپرٹی حق مہر یا گفٹ کے ضمرہ میں آتی ہے اور فیملی کورٹ اس حوالہ سے ڈکری پاس کرسکتی ہے۔_
_*PLD 2016 SC 613*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_شادی کی تاریخ کے بعد منتقل کی گئی پراپرٹی حق مہر یا گفٹ کے ضمرہ میں نہیں آتی۔_
_*PLD 2009 Lah 227*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_جہیز کی رقم مدعیہ کے والد کے بنک اکاؤنٹ میں جمع کروائی گئی۔ اب Controversy باپ اور بیٹی کے درمیان ہے۔ خاوند کو اس بات کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ یہ سول کورٹ کا معاملہ ہے فیملی کورٹ کا نہیں۔_
_*2013 YLR 1903*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_شادی کی تاریخ کے بعد منتقل کی گئی پراپرٹی حق مہر یا گفٹ کے ضمرہ میں نہیں آتی۔_
_*PLD 2011 Kar 196*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_جہاں طلائی زیورات یا انکی قیمت واپس کرنے کی ڈکری پاس ہوجائے تو اس صورت میں قیمت Date of Payment کے حساب سے دیکھی جائے گی۔_
_*2013 SCMR 1049*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_جس کیس میں مدعیہ صرف طلائی زیورات کی بابت استدعا کرے اور ان کی مالیت کرنسی میں نہ بتائے تو اس صورت میں مدعاعلیہ کے پاس آپشن ہوگی کہ وہ یاتو طلائی زیورات بمطابق وزن واپس کرے یا پھر اتنی رقم ادا کرے جس سے اس وزن کے طلائی زیورات اوپن مارکیٹ سے خریدے جاسکیں۔_
_*2014 CLC 895*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_ہر باپ کا حق ہے کہ وہ اپنے بچے سے ملاقات غیر مشروط طریقے سے کرے۔ ملاقات کے لیے Surety Bonds مشروط کرنا غیرآئینی ہے اور اسے 199 کے تحت چیلنج کیا جاسکتا ہے۔_
_*2014 CLC 1168*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_اگر Pendency کے دوران دعویٰ Partly واپس لیا جائے تو نیا سوٹ فائل کیا جاسکتا ہے۔ اس پر Res Judicata کا اصول لاگو نہیں ہوگا۔_
_*2012 MLD 1795*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_معزز ہائیکورٹ نے مشاہدہ کیا کہ 99 فیصد سامان جہیز کے کیسز میں جھوٹ بولتی ہے کہ لِسٹ شادی کے وقت تیار کی گئی تھی۔ اور 1 فیصد کیسز میں وہ ضِد کرتی ہے کہ وہ جھوٹ نہیں بول رہی۔_
_*2013 MLD 939 Lah*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_خرچہ نان و نفقہ ایک فائدہ نہیں بلکہ حق ہے۔ اگر خلع کے کیس میں خرچہ نان و نفقہ کو بطور شرط معاف کیا گیا تو یہ غیرقانونی ہے اور اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔_
_*2012 MLD 1943*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_چونکہ CPC فیملی لاء پر اپلائی نہیں ہوتی مگر پھر بھی جو طریقہ کار CPC میں دیا گیا ہے انصاف کے بہترین حصول کے لیے وہ فیملی لاء میں اختیار کیا جاسکتا ہے۔_
_*2012 MLD 1795*_
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
_فیملی کورٹس ترمیمی ایکٹ 2015 کے تحت خرچہ نان و نفقہ 10 سے 5 فیصد کیا گیا۔ لیکن اس فیصلہ میں معزز سپریم کورٹ آف پاکستان نے دوبارہ خرچہ نان و نفقہ 10 فیصد بحال کردیا۔_
_*2016 SCMR 2069*_

12/05/2023

وراثتی انتقال کروانے کا طریقہ ۔

1.فوت ہونے والے یعنی متوفی کے وارثان میں سے کوئی بندہ متوفی کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ یونین کونسل سے بنوائے گا۔

2۔نادرا سے ایف آر سی سرٹیفکیٹ جاری کروانا ہو گا.

3۔دو عدد بیان حلفی ایک وارثان میں کیسی کا اور ایک متعلقہ گاؤں کے نمبردار کا بیان حلفی میں تمام زندہ وارثان کو ظاہر کرنا ہو گا.

4۔اخبار اشتہار دینا ہو گا.

5۔ ڈیتھ سرٹیفکیٹ ،ایف آر سی سرٹیفکیٹ ،بیان حلفی، اخبار اشتہار لے کر متعلقہ پٹواری کے پاس جانا ہو گا پٹواری آپ کے ایف آر سی سرٹیفکیٹ اور دیگر کاغذات کے مطابق شجرہ تیار کر دیے گا۔

6۔شجرہ تیار ہونے کے بعد جناب تحصیلدار کی عدالت میں پیش ہونا ہو گا ۔ جس میں تحصیلدار کے سامنے کم از کم وارثان میں سے ایک بندے کا حاضر ہونا ضروری ہے ساتھ نمبردار اور ایک پتی دار یعنی گواہ اس بات کی تصدیق کرے گا کہ یہ شجرہ بلکل ٹھیک ہے۔شجرہ کی تصدیق کے بعد جناب تحصیلدار صاحب فیصلہ لیکھے گا جس میں شرعی حصص کے مطابق تمام وارثان کو شرعی حصہ دے گا اور اپنے دستخط کر دے گا.

7۔ پٹواری شجرہ کے مطابق انتقال درج کر دے گا اور تحصیلدار صاحب کے دے ہوے حصص کے مطابق رقبہ تقسیم کر دے گا اور تحصیلدار اس انتقال کو منظور کر دے گا.

17/03/2023

نادرا سے جانشینی سرٹیفکیٹ کے حصول کا مکمل مرحلہ وار طریقہ کار
Procedure for applying the succession certificate/letter of administration is as following:
Step: 1
Application Initiation: The applicant will provide his/her National Identity number, deceased persons death certificate and National Identity number.

Step: 2
Legal Heirs and Assets Details: The applicant will provide the relevant details of legal heirs , and information pertaining to the moveable and immovable assets of the deceased.

Step: 3
Verification and Consent of Legal Heirs: All legal heirs mentioned by the applicant will visit NADRA’s Registration Center for Biometric Verification and details provided by applicant will be verified.

Step: 4
Advertisement in Newspaper: NADRA will publish the notice for public at large for seeking any objections on the particular applications.

Step: 5
Printing and Delivery of Certificate: If there is no objection from any individual or entity after 14 days of publication of the notice, the succession Certificate/letter of administration will be printed and given to the applicant.

Application Fee

Initial Processing Fees:
If value of the asset/property is more than Rs. 100,000/- than fee payable is Rs. 20,000/-
If value of the asset/property is less than Rs. 100,000/- than fee payable is Rs. 10,000/-
Duplicate Certificate Fees:

Application fee for Duplicate certificate is Rs. 5000/-
copied

Photos from NH Juris Associate's post 27/02/2023

وکلاء برادری خصوصاً نوجوان وکیل کو مبارکباد👏👏
آج، سندھ کی صوبائی اسمبلی نے 27 فروری 2023 کو "سندھ لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن بل" پیش کیا۔
ایک وکیل کا وظیفہ اس وقت تک دیا جائے گا جب تک وہ سندھ ہائی کورٹ میں داخل نہیں ہو جاتا۔
وظیفہ کا اعلان رقم 20 ہزار ماہانہ۔
دیگر صوبوں کو بھی یہی طریقہ اپنانا چاہیے اور وکلاء برادری کو مضبوط کرنے کے لیے بل پاس کرنا چاہیے۔

Please share this page and Like our page

08/02/2023

ضمانت یعنی Bail اور Parole یعنی مشروط رہائی میں فرق:

مذکورہ دونوں الفاظ ضابطہ فوجداری یعنی Cr.P.C کا حصہ ہیں اور فوجداری قانون میں نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ان دونوں Concepts میں کسی شخص کو قید سے رہائی ملتی ہںے مگر دونوں کے تحت رہائی میں فرق ہںے۔

جب کسی شخص پر ابھی تک کسی مجاز عدالت سے ٹرائل کے ذریعے کوئی جرم ثابت نہیں ہںوتا تو وہ ملزم کہلاتا ہںے۔ملزم پولیس تفتیش کے بعد جب جوڈیشل ریمانڈ کے تحت جوڈیشل لاک اپ میں چلا جاتا ہںے تو عدالت اسے ضمانت پر رہا کرسکتی ہںے۔

اس عمل کے دوران کوئی دوسرا شخص/اشخاص عدالت کو اپنی ضمانت دیتے ہیں کہ اگر یہ ملزم عدالت میں ٹرائل میں پیش نہ ہںوا تو ہںم اس کے ذمہ دار ہںونگے۔ عدالت اگر مطمئن ہںوجائے تو ملزم کو ضمانت پر رہا کرسکتی ہںے مگر اس شخص نے جو جرم کیا ہںوتا ہںے اس کا ٹرائل ابھی باقی ہںوتا ہںے۔

اب ہںم Parole کو دیکھتے ہیں۔
جب کسی ملزم پر عدالت مجاز میں ٹرائل کے ذریعے جرم ثابت ہںوجائے تو وہ ملزم نہیں بلکہ مجرم کہلاتا ہںے اور سزا کے لیے جیل منتقل کردیا جاتا ہںے۔ جب ایک مجرم جیل میں سزا کاٹ رہا ہںوتا ہے اور سزا کا زیادہ حصہ گزر جاتا ہںے اور تھوڑا حصہ باقی رہ جاتا ہںے تو اسے جیل قوانین کے تحت Parole پر رہا کیا جاسکتا ہںے۔ Parole ایک ایسا عمل ہںے جس میں مجرم کو جیل سے رہا کرکے کسی شخص یا ادارے کے حوالے کردیا جاتا ہںے مگر مجرم نے اس شخص یا ادارے کے پاس رہ کر اپنی باقی ماندہ سزا طے شدہ شرائط کے تحت پوری کرنی ہوتی ہںے۔ Parole پر رہائی کی کئی وجوہات ہںوسکتی ہیں جیسا کہ جیل میں مجرم کا اچھا کردار، عمر رسیدہ مجرم، عورت مجرم، جیلوں میں قیدیوں کے لیے جگہ کی قلت وغیرہ.

Follow 👉🏻

08/02/2023

*وکیل کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے جج کے لیے سزا*

اگر کوئی جج کسی وکیل کی بے عزتی کرتاہے تو وہ اسی عدالت کی توہین کا مرتکب ہوتا ہے اور اسکی خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرکے سزا دلوائی جاسکتی ہے

ایک مقدمہ اے آئی آر *(AIR)1949 کے صفحہ نمبر 470* پر لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ *اگر کوئی جج کسی وکیل کے بے عزتی کرتا ہے تو توہین عدالت کا مرتکب ہوگا*

مذکورہ بالا مقدمہ کے حقائق کچھ اس طرح ہیں کہ

*مجسٹریٹ نے بھری عدالت میں وکیل کو بے وقوف کہا تھا جس پر وکیل نے مجسٹریٹ کے خلاف کاروائی کی تھی اور مجسٹریٹ کو قید کی سزا ہوئی تھی*

اس سزا کو مجسٹریٹ نے ہائیکورٹ چیلنج کیا تھااور موقف لیا تھا کہ اسکا یہ عمل توہین عدالت کے ذمرہ میں نہیں آتا مگر *ہائیکورٹ نے بھی فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوے قرار دیا تھا کہ وکلاء آفیسر آف دی کورٹ ہیں لہذا اگر کوئی جج وکیل کی بے عزتی کرے گا تو توہین عدالت کا مرتکب ہوگا*

*لاہور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ اب کیس لاء کی شکل اختیار کرچکا ہے اور صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ انڈیا میں بھی عدالتوں میں بطور ریفرنس استعال ہورہا ہے*

دہلی ہائیکورٹ نے بھی اسی فیصلہ کو ریفرنس استعمال کرتے ہوے اپنے فیصلہ *1984(سی آر ایل جے) کے صفحہ نمبر 481* پر قرار دیا ہے کہ وکلاء کو ججز کے رویہ پر ہڑتال کرنے کی بجاے ججز کے خلاف توہین عدالت کی پیٹیشن دائر کرنی چاہیے

*AIR 1949 Lahore 470*

26/01/2023

🖋ایف آئی آر درج کرواتے ھوئے مندرجہ ذیل باتوں کا خاص خیال رکھیں

🖋تاریخ وقوعہ

🖋وقت ( وقت کو ہمیشہ تقریبا لکھنا چاہیئے مثلا صبح تقریبا 8 بجے یا شام تقریبا 6 بجے )

🖋الزام علیہ یا الزام علیہان کی تعداد

🖋نوٹ: اصل ملزم کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو بلاوجہ بطور ملزم نہ لکھیں کیونکہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے اگر FIR میں اصل ملزم کے ساتھ کسی دوسرے شخص کو بلاوجہ نامزد کیا جائے تو پھر ٹرائل میں اصل ملزم بھی اس تضاد کی وجہ سے عدالت میں سزا سے بچ جاتا ہے

🖋اگر ملزم یا ملزمان نامعلوم ہیں تو ان کا حلیہ لکھیں اور ساتھ یہ لکھیں کہ سامنے آنے پر انھیں پہنچانا جاسکتا ھے

الزام علیہ کے پاس ہتھیار

⬅اگر الزام علیہ 1 سے زیادہ ہیں تو ان تمام کے پاس ہتھیاروں کی اقسام

⬅وقوعہ کا ذکر اور وقوعہ میں ملزمان کا عملی کردار مثلا کس نے لوھے کا راڈ مارا یا کس نے پتھر مارا وغیرہ

⬅اگر مدعی نے کوئی مال اس وقوعہ میں کھویا ھے تو اس کی مالیت

⬅گواھوں کے نام ولدیت سکنہ

⬅اگر گواھوں کی تعداد زیادہ ھو تو کوشش کریں کہ جو ضروری گواہ ہیں صرف ان کا نام لکھیں کیونکہ گواھوں کی زیادہ تعداد بعد میں ٹرائل کے وقت Cross Examination کے وقت کچھ مسائل درپیش آتے ہیں اس لئے صرف ضروری گواھوں کا نام شامل کریں

وقوعہ میں جرم کی نوعیت

وجہ عناد

⬅اگر ایف آئی آر کی درخواست دینے میں کچھ دیر ھوئی ھے تو اس دیر کی وجہ
میڈیکل رپورٹ
الزام علیہ کے خلاف FIR درج کرنے کی استدعا
درخواست دہندہ کا نام ولدیت قوم سکنہ وغیرہ
درخواست دہندہ کے دستخط یا نشان انگوٹھا اور اس کے نیچے تاریخ اور کوشش کریں کہ درخواست دینے کا وقت بھی لکھ دیں تو بہتر ھوگا

شناختی کارڈ کی کاپی اور موبائل نمبر

✔ایک بات یاد رکھیں کہ ایف آئی آر مقدمہ کی بنیاد ہوتی ہے ایک مظبوط ایف آئی آر ملزمان کا سزا کرسکتی ہے اور ایک کمزور ایف آئی آر ملزمان کو باعزت بری بھی کرسکتی .

پاکستان کے تقریبا ہر شہری کو زندگی میں تھانے کچہری سے واسطہ ضرور پڑتا ہے مگر ہمارے نصاب تعلیم میں قانون کی تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو تھانے و عدالتی کارروائی کا بالکل بھی علم نہیں ہوتا ،لہذا تمام شہریوں کی آگاہی کے لیے ہم نے مفصل اردو آسان فہم کتاب(ایف آئی آر و استغاثہ) ایڈیشن 2023 شائع کردی ہے جس میں مکمل قوانین بشمول ایف آئی آر، قتل ،چیک ڈس آنر،فراڈ کی قوانین، ضمانت کے قوانین ,توہین رسالت کا قانون، منشیات کے قوانین، ایس ایچ او کے اختیارات، ،مقدمہ درج کروانے کا طریقہ کار،اغوا کے قوانین، چوری ،ڈکیتی، پولیس رپورٹ کے قوانین، ٹرائل، استغاثہ کے قوانین، کرپشن کے قوانین، ڈی این اے ،جیل کے قوانین، قیدیوں کے حقوق، زنا و ریپ کے قوانین، چالان ،جسٹس آف پیس ،حق دفاع کا قانون، پولیس کے فرائض و ذمہ داری، قبر کشائی، دہشتگردی، ہوائی فائرنگ کے قانون ،کسی کا راستہ بند کی سزا وغیرہ کے قوانین شامل ہیں۔
مکمل کتاب کی قیمت صرف 1500 روپے ہے اور ڈیلیوری پاکستان فری ہے ،کتاب بذریعہ ڈاک منگوانے کے لیے اپنا مکمل پتہ معہ نام اور فون نمبر واٹس ایپ کریں .

Follow Our Page 👆

22/01/2023

نوجوان وکلاء کیلئے جو فوجداری وکالت شروع کر چکے ہیں ضابطہ فوجداری فنگرز ٹیپ پر ضروری ہے
کامیاب وکیل کیلئے ضابطہ فوجداری پر عبور رکھنا بہت ضروری ہے
Detailed Steps of With Relevent Provisions.

A Criminal trial goes through the following steps.

1) FIR U/S 154 ,or Direct complaint U/S 200 of Cr.P.C 1898.

2) Investigation U/S 156 or inquiry Under section 202 of Cr.P.C 1898.

3) Record of statement and confession Under section 161 and 164 read with section 364 of Cr.P.C 1898.

(4)Physical Or police remand U/S 167, 344 of Cr.P.C 1898.

5) Submission of Challan Under section 173 of Cr.P.C 1898, under following modes;

A) Section 169 of Cr.P.C 1898.

Release of accused when evidence deficient.

B.) Section 170 of Cr.P.C 1898.

Case to be sent to magistrate when evidence are sufficient.

C) Section 512 of Cr.P.C 1898.

Record of evidence in absence of accused.


(6) Quashing of FIR Under Section 561-A of Cr.P.C 1898.

(7)Taking cognizance under section 190 of Cr.P.C 1898.

(8)Issue of process Under section 204 of Cr.P.C 1898.

9) Bail in Bailable offences under section 496 of Cr.P.C 1898 and Bail in Non-bailable offences under section 497 of of Cr.P.C 1898.

10) The framing of charge from Sections 221 to 240 of Cr.P.C 1898 onwards.

11) Speedy acquittal under section 249-A for Magisterial trial. And under section 265-K for Session's Trial.

Note: After hearing the prosecutor and accused counsel, reasons shall be reasons be recorded for every finding.

12) Pleading guilty under sections 243 and 265-E of Cr.P.C 1898.

13) Beginning of prosecution evidence:

Prosecution Evidence, through Examination in chief, Cross Examination and Re-examination (If any).

14) Beginning of defense evidence, Statement of Accused under section 342 of Cr.P.C 1898.

15) Final Arguments.

16) Pronouncement of Judgment under section 366 of Cr.P.C 1898.

A) Acquittal under sections 245 & 265-H of Cr.P.C 1898,

or Conviction under sections 245(2) & 265-H(2) of of Cr.P.C 1898.

17) Appeal:

A) Appeal to court of session against sentenced passed by the assistant session judge or judicial magistrate under Section 408 of Cr.P.C 1898.

B.) Appeal to to high court against the sentence passed by Session's or Additional Session's Judge under section 410 of Cr.P.C 1898.

C) Appeal against acquittal through Public Prosecutor under section 417 of Cr.P.C 1898.

Follow Our Page 👆

22/01/2023

پاکستان کے پہلے پریکٹس کرنے والے نابینا وکیل عبدالرحمن ہاشمی۔
Follow Our Page 👆

20/01/2023

پاکستانی شناختی کارڈ کے متعلق حیران کن معلومات ❤

بہت ہی کم لوگ شناختی کارڈ نمبر کی ٹیکنالوجی اور اسکے شناخت کے خودکار نظام سے واقف ہوں گے.
اگرچه آپ سب لوگ تقریبا روز اپنا شناختی کارڈ دیکھتے هونگے لیکن آج تک
آپ کو اس پر لکھے 133ہندسو ں کے کوڈ کا مطلب کسی نے نہیں بتایا ہو گا۔
درج ذیل تحریر آپکو شناختی کارڈ نمبر کے متعلق معلومات فراهم کرے گی.
*شناختی کارڈ نمبر کے*
*شروع کے پہلے پانچ نمبر*
هم مثال کے طور پرایک شناختی کارڈ نمبر لکھتے هیں
15302-*******-*
اس میں سب سے پہلے آنے والا پہلا نمبر
یعنی 1
جو کہ صوبے کی نشاندہی کرتاہے.
یعنی جن لوگوں کے
شناختی کارڈز کے نمبر
1 سے شروع ہوتے ہیں،
وہ لوگ
صوبه خیبر پختون خواہ کے رہائشی ہیں.
اسی طرح
اگر آپ کے شناختی کارڈ کا نمبر
2 سے شروع ہو رہا ہے،
تو آپ فاٹا کے رہائشی ہیں۔
اسی طرح
پنجاب کیلئے 3،
سندھ کیلئے 4،
بلوچستان کیلئے 5،
اسلام آباد کیلئے 6،
گلگت بلتستان کیلئے 7.
اس پانچ ہندسوں کے کوڈ میں
دوسرے نمبر پر آنے والا ہندسہ
آپ کے ڈویژن کو ظاہر کرتاہے.
مثال کے طور پر
اوپر دئیے گئے کوڈ میں
دوسرے نمبر پر
5کا ہندسہ ہے،
جو کہ
ملاکنڈ
کو ظاہر کرتاہے.
جبکہ باقی تین ہندسے
آپ کے متعلقه ضلع،
اس ضلع کی متعلقه تحصیل،
اور یونین کونسل نمبر
کو ظاہر کرتے ہیں۔
*درمیان میں لکھا ہوا*
*7 نمبر پر مشتمل کوڈ*
*****-1234567-*
یه درمیانه کوڈ
آپ کے خاندان نمبر کو ظاہر کرتاہے.
هر خاندان کے تمام افراد
جو ایک دوسرے سے خونی رشتوں کے تحت جڑے هوتے هیں،
ان سب افراد کا باهمی تعلق کا تعین
اسی درمیانے کوڈ سے هوتا هے.
اسی کوڈ کے ذریعے
کمپیوٹرائزڈ شجره
یعنی Family Tree تشکیل پاتا هے.
*آخر میں - کے بعد آنے والا نمبر*
*****-*******-1
یه آخری هندسه
آپ کی جنس کو ظاہر کرتا ہے
مردوں کیلئے
یہ نمبر ہمیشہ طاق میں ہو گا.
مثال کے طور پر
1,3,5,7,9
اور
خواتین کیلئے
یہ نمبر جفت میں ہوگا،
مثال کے طور پر
2,4,6,8
اس طرح
نادرا کے خودکار نظام کے تحت
هم سب کا

قومی شناختی کارڈ نمبر وجود میں آتا هے..

17/01/2023

Follow Our Page 👆
* میں موجود #رجسٹرز اور ان میں تحریر کی جانے والی کاروائی*_

_پاکستان میں ہر پولیس اسٹیشن میں 25 رجسٹرز ہوتے ہیں اور ان مختلف نوعیت کی کاروائی تحریر کی جاتی ہے۔_

_*رجسٹر نمبر 1*: رپورٹ ابتدائی اطلاعی_

_*رجسٹر نمبر 2*: روزنامچہ_

_*رجسٹر نمبر 3*: فائل (سٹینڈنگ آرڈرز، سرکلر آرڈرز و دیگر احکام)_

_*رجسٹر نمبر 4*: روپوشان و مفروران_

_*رجسٹر نمبر 5*: خط و کتابت_

_*رجسٹر نمبر 6*: متفرق_

_*رجسٹر نمبر 7*: پھاٹک مویشیاں (حذف ہوا)_

_*رجسٹر نمبر 8*: سرچ سلپ و پیروی مقدمات_

_*رجسٹر نمبر 9*: کرائم رجسٹر_

_*رجسٹر نمبر 10*: رجسٹر نگرانی_

_*رجسٹر نمبر 11*: انڈیکس ہسٹری شیٹ و پرسنل فائل_

_*رجسٹر نمبر 12*: پرچہ جات مجاریہ و موصولہ_

_*رجسٹر نمبر 13*: کتب برائے افسران گزٹ شدہ_

_*رجسٹر نمبر 14*: فائل بک رپورٹ ہائے ملاحظہ جات_

_*رجسٹر نمبر 15*: رجسٹر پیدائش و اموات (یونین کونسل منتقل ہوا)_

_*رجسٹر نمبر 16*: رجسٹر ملازمان و مال سرکار_

_*رجسٹر نمبر 17*: رجسٹر لائسنس ہائے_

_*رجسٹر نمبر 18*: رسید کتب برائے اسلحہ گولی بارود_

_*رجسٹر نمبر 19*: رجسٹر مالخانہ_

_*رجسٹر نمبر 20*: رجسٹر حسابات_

_*رجسٹر نمبر 21*: فائل بک روڈ سرٹیفکیٹ_

_*رجسٹر نمبر 22*: چھاپہ شدہ کتب رسیدات_

_*رجسٹر نمبر 23*: فائل (پولیس گزٹ، گزٹ انکشاف جرائم)_

_*رجسٹر نمبر 24*: مجموعہ قوائد پولیس_

_*رجسٹر نمبر 25*: یاداشت ہائے افسران مہتمم تھانہ جات_

Want your practice to be the top-listed Law Practice in Islamabad?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

تمام قسم کے قانونی اور عدالتی مقدمات کی پیروی ہمارے تجربہ کار وکلاء کی زیرنگرانی  1)فیملی مقدمات خلع - طلاق ۔ بچوں کی کس...
پاکستان کے پہلے پریکٹس کرنے والے نابینا وکیل عبدالرحمن ہاشمی۔Follow Our Page 👆
CPC complete within few mints ❤️💗💞
کسان کی بیٹی جج بنی، اس جدوجہد کی کہانی سن کر ہر کوئی رو پڑے گا..Like / Follow and Share our page 👇#NHJurisAssociates #r...
A rotten and disgusting system of Law Enforcement has very well been exposed by Imaan Zainab Mazari-Hazir. This needs to...
جون ایلیا شاعری کے دوران روتے ہوئے💔.جون ایلیا ایک انتہائی بد بخت نفسیاتی شاعر (محترم)جون ایلیا ان شاعروں میں سے ایک ہیں ...
*خالی پیٹ کا مذہب روٹی ہوتا ہے سعادت حسن منٹو**بھوک ! تہذیب کے آداب مٹا دیتی ہے**مفلسی حس لطافت کو مٹا دیتی ہے**سیلاب زد...
❤️He is a beautiful creator.....ALLAH ☝️❤️🥰.Like/Follow and Share our page👇for more                                   #N...
ڈاکٹر محمد حسنین صاحب کی مسز ڈاکٹر امنہ کی موت کا سن کردلی دکھ ھوا اللہ تعالی مغفرت فرماے .ڈاکٹر کی غفلت لاپرواھی پر اسک...
The sole meaning of life is to serve humanity.#HumanityStillExists #NHJurisAssociates
Law for Control of Narcotic Substances with Barrister Salman Safdar.Landmark Judgments:1. Rahmat Shah Afiridi Case     P...
What happened last night was an unprovoked and cowardly attack, illegal FIR & Arrest of a Respected Member of the BAR Ad...

Telephone

Website

Address

Rawal Arcade F8 Markaz Islamabad
Islamabad

Other Islamabad law practices (show all)
Sardar Wajahat Ilyas Sardar Wajahat Ilyas
F8 Kachehri Islamabad
Islamabad

Ex Coordinator To Prime Minister AJK On Youth Affairs | Ex Kashmir Youth Ambassadors at Kashmir Committee | President #PTI ISF Islamabad | #Kashmiri | #Entrepreneur | #Engineer| #...

Advocate Aamir Ali Rana Advocate Aamir Ali Rana
F-8 Markaz
Islamabad

Lawyer at Islamabad & Gilgit-Baltistan, Pakistan

Advocate High Court Islamabad Advocate High Court Islamabad
F-8 Markaz
Islamabad

Deals with Civil, Criminal, Family and Corporate Law...

Lawgics Lawgics
House No. 489-A, Street No. 9, F-10/2
Islamabad, 44000

law firm in pakistan

Paracha Law Associates Paracha Law Associates
F 8 Markaz
Islamabad

A page of professionals, where you can find out solutions for your legal complications, specialialy

Hasnain Bin Arshad Kiyani Hasnain Bin Arshad Kiyani
Islamabad

We work as a single united team with market leading firms around the world and give our clients the highest quality advice possible.

KHANS LAW Chamber KHANS LAW Chamber
Islamabad, 4800

Nexis Law Associates Nexis Law Associates
Office No. 106, 2nd Floor, Golden Heights, Business Square Block C, Gulberg Greens
Islamabad, 44000

We provide legal services to the individuals and corporations at local and at International Level.

Karlal  Law Associates Karlal Law Associates
Islamabad, 44000

Shakir Law Consultants Shakir Law Consultants
Islamabad

Shakir_Law_Consultants is providing Legal services covering diverse nature of cases.

A.H Real estate Islamabd A.H Real estate Islamabd
Islamabad

This page is to spread legal awareness throughout Pakistan and to suggest the solutions of cases