He is in Jhelum
Jhelum is historic and spiritual place
إِنِّي أَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ۖ إِنَّكَ بِالْوَادِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الْمُقَدَّسِ طُوًى ۔۔۔۔ ﴿١٢۔۔۔۔۔۔۔ جوتی کیا ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاؤں کا پہناؤہ ۔۔۔۔۔۔ وہ جوتی جس کی وجہ سے ہم ہر جگہ چلے جاتے ہیں ۔۔۔۔ پتھرؤں کی زمین میں ۔۔ گرم تپتی زمین میں ۔۔۔ کنکرؤں والی زمین میں ۔۔۔ یہ جوتی پاؤں میں ڈال کر ہم چلتے پھرتے ہیں ۔۔۔ لیکن کچھ جگہوں پراسے ہم اپنے ساتھ نہیں لے جاسکتے ۔۔۔ ہمیں اتارنی پڑ جاتی ہیں ۔۔۔۔۔ اس کا مطلب کیا ہے ۔۔ ہر زمین کا تقدس الگ الگ ہے ۔۔۔ زمینوں کا تقدس الگ الگ کیسے ہوتا ہے ۔۔۔۔ کچھ زمینوں پر پمارے تلوؤں کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ جوتی کے تلے کی ضرورت نہیں ہوتی پاؤں کے تلوے درکار ہوتے ہیں ۔۔۔ اور پاؤں کے تلووں میں ایسا کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ ان میں ایسی کیا شے ہوتی ہے کہ وہ زمین کے تقدس میں کمی نہیں ہوتے دیتے ۔۔۔۔ پاؤں جوتی اور کانٹے ۔۔۔ ان کی تفسیر چرواہوں سے زیادہ کوئی نہیں جانتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو سوالوں سے بھرا ہوا نہ ہو وہ جوابوں کی چراہگاؤں تک کبھی نہیں پہنچتا ۔۔۔۔ جیسے تھکاؤت نیند تک لے جاتی ہے اور نیند خوابوں تک ۔۔۔۔ تھکاؤت خواب پیدا کرتی ہے یا نیند ۔۔۔۔۔۔؟ سوالیہ نشان ایسا کیوں ہوتا ہے ۔۔۔ جیسے کسی نے 9 کا عدد لکھتے لکھتے نامکمل چھوڑ دیا ہو ۔۔ شاید یہ جوابوں کی جانب کوئی راستہ ہے ۔۔۔ ایک 9 حرفی وادی کی بات کرنی ہے ۔۔۔۔۔۔ إِنِّي أَنَا رَبُّكَ فَاخْلَعْ نَعْلَيْكَ ۖ إِنَّكَ بِالْوَادِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الْمُقَدَّسِ طُوًى ۔۔۔۔ ﴿١٢﴾ ۔۔۔۔۔۔ ترجمہ ۔۔۔ میں ہی تیرا رب ہوں، جوتیاں اتار دے تو وادی مقدس طویٰ میں ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خدا چرواہوں کو کیوں ملتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا ہم انسان بھی ہانکے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ فاختاؤں کے اڑنے کی آواز کا کیا مطلب ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ہوا کے ساتھ جب پر ٹکراتے ہیں تو ۔۔۔ کیا کہہ رہے ہوتے ہیں کہ کوئی ہمیں سنبھال رہا ہے ۔۔۔۔ ہوا کی آواز کیو ں ہوتی ہیں ۔۔۔ جو شکل نہیں رکتھی وہ بولتی کیوں ہے ۔۔۔ جنگلوں کی خاموشیاں بہت سوال کرتی ہیں ۔۔۔ اکیلے ویران وادیوں میں بے زبانوں کی ساتھ کیا کچھ نہیں ہوتا ۔۔۔۔ ہر جانب اس کی موجودگی کے نشان ہیں۔۔۔ پہلے یہ بات کرلیتے ہیں کہ تقدس کا مطلب کیا ہے ۔۔۔۔۔ مقدس کیا چیز ہوتی ہے ۔۔ اس سے قبل کہ ہم سوچیں کہ جوتی کیا ہوتی ہے ۔۔۔۔ قَادِسُ اس پتھر کو کہتے ہیں جو چھوتے نالے میں لگا کر پانی کو اکھٹا کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ جانور ایک وقت میں یہاں پانی پی سکیں ۔۔۔ چرواہے کہتے ہیں ۔۔ جہاں پیاس بچھتی ہو ۔۔۔ وہ جگہ مقدس ہوتی ہے ۔۔۔۔ پانی اندر تک جاتا ہے اندر روح تک ۔۔ کیونکہ روح پانی پر رہیتی ہے ۔۔ اور جس نے روح تک جانا ہو ۔۔۔ اس میں غلاظت نہیں جانی چاہیئے ۔۔۔ جوتی تو ہم ہر جگہ پہن کر چلےجاتے ہیں ۔۔۔۔ چرواہے کبھی ننگے پاؤں نہیں ہوتے ۔۔۔ اس کا مطلب ہے کہ روح مقدس ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں ہوا کی طرح پانی کی طرح روشنی کی طرح روح مقدس ہے ۔۔۔ ہوا کو صاف رکھو کہ سب سانس لیتے ہیں ۔۔ اپنی کو گدلانہ کرؤ اتنا صاف رکھو کہ لوگ پی لیں ۔۔ علم کو ناخالص نہ کرؤ حقیقی علم دو ۔۔ درست راستہ بتاؤ ۔۔ سبز گھاس کی میدانوں کی جانب ۔۔ جہاں خود جوتی اتارنے کا دل کرے ۔۔۔۔ کوئی کہے یا کہے جہاں گھاس ریت سےزیادہ نرم ہو ۔۔۔ گھاس کیا ہوتی ہے ۔۔۔۔۔آنکھیں گیلی ہونے لگیں تو نظر آنا مشکل ہوجاتا ہے ۔۔۔ اس لئے رونا نہیں ہوتا ورنہ بکریاں نظرؤ ں سے اوجھل ہو جاتی ہیں ۔۔ ڈیوٹی پر فرق پڑ جاتا ہے ۔۔۔۔ یہ بڑا سخت پیشہ ہے ۔۔۔ کیکر کے درخت کہتے ہیں " کی کراں " کیا کرؤں ۔۔۔ ہر طرف اتنے کانٹے ۔۔۔۔ سوول ۔۔۔۔۔۔ بوڑھے کہہ کر گئے تھے تم بھی ہانکےجاتے ہیں ۔۔۔۔ چرواہوں کا بھی چرواہا ہوتا ہے ۔۔ اس کا خیال رکھنا ۔۔۔۔۔ وہ تمہارے جانوروں کی بھوک نہیں دیکھ سکتا ۔۔۔۔ تمہارے جانوروں کی بھوک ہی تمہاری بھوک ہے ۔۔۔۔ یہ دھوپ سونے کی ہے ۔۔۔ نیند والا سونا نہیں یہ پہننےوالے سونے کی ہے ۔۔ اس دھوپ کو پورے جسم پر پہن لو ۔۔ یہ حرارت ہے ۔۔ روشنی اندر بھی اتر سکتی ہے ۔۔۔ لوح محفوظ والا اور قلب رسول والا دونوں قرآنوں کو ملا کر پڑھنا ہوتا ہے ملا کر پڑھنے کا سواد ۔۔ ص ۔۔۔۔۔۔۔ ہی اور ہے ۔۔۔۔۔۔ جو قرآن آنکھیں گیلی نہ کرسکے وہ قرآن نہیں ہوتا ۔ وہ ترجمہ ہوتا ہے ۔۔۔ تجوید صرف نحو ہوتا ہے منطق ہوتی ہے تفسیر ہوتی ہے ایسا قرآن دل نہیں بدلتا ۔۔ قوالی فائیڈ کرتا ہے ۔۔۔ رب نے یہ قرآن بہت محسوس کرکے نازل کیا ہے ۔۔ دل سے کہا ہے ۔۔۔ اور اگر یہ دماغ میں جارہا ہے تو استاد بدل لو ۔۔ اس کا دماغ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔۔۔۔۔ یہ سننے اور ماننے کی چیز ہے ۔۔۔غیب پر ایمان لانا ہے جیسے ہوا پر خوشبو پر محبت پر ۔۔۔ یہ اُس کی زات کے عکس ہیں ۔۔۔ کہاں سے کہاں چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ہم مقدس وادی کی جانب جارہے تھے کہ وہ کہاں ہے ۔۔ وادی کس جگہ کو کہتے ہیں ۔۔ جہاں چارؤں جانب اونچی زمین ہو اونچی زمین سے پانی گہرائی میں آکر جمع ہوتا ہےجہاں پانی جمع ہو سب وہیں جمع ہوتے ہیں ۔۔ جس کی کوئی شکل نہ ہو وہ پانی ہوتا ہے ۔۔ جس میں چلا جائے اسی جیسا اپنی کوئی ضد نہیں کوئی شکل نہیں کوئی شرط نہیں ۔۔۔ جو بے شرط ہو وہ مقدس ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کو انتہائی انتہائی کام کی بات بتانے لگا ہوں ۔ ہماری روحوں میں رب کی پیاس ہوتی ہے ۔۔۔ ہمارے مدر بورڈ میں اس کی چپ لگی ہوئی ہے ۔۔۔ ہم اس کے زکر اس کی زات کے بغیر سکون سے نہیں رہ سکتے ۔۔۔۔ یہ بات سن لو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ الْمُقَدَّسِ طُوًى ۔۔۔۔۔۔ کے اندر ایک مادہ ہے ۔۔ ط و ی ۔۔۔۔ آج اس مارے بھی بات ہوگی ۔۔۔ حرکات نکال کر ۔۔۔ طَوَي کہتے ہیں ۔۔ چھپی ہوئی شے کو ۔۔۔۔ طَوَي بَطْنَهُ اپنی بھوک کے چھپانے کو کہتے ہیں ۔۔۔طَوَي اللهُ البَعِيْدَ ۔۔ بعید کو نزدیک کرنا ۔۔۔۔۔۔ ننگا پاؤں کیا ہوتا ہے ۔۔۔ ایک انگوٹھا چار انگلیاں اور ایک سول ۔۔۔ پاؤں کا تلوہ ۔۔۔۔ کام کی بات معلوم ہے کیا ہے بہت عرصہ سےکہہ رہا ہوں کہ ہر شے عبارت ہے قابل فہم عبارت ۔۔ اور یہ عبارت ہی عبادت تک لے جاتی ہے ۔۔۔ ننگے پاؤں کا مطلب ہے دنیا کو خود سےالگ کرکےدیکھو تو وہ نظر آنے لگتا ہے ۔۔ طوی مطالب کی زمین ہے ایک ایسی زمین جہاں ننگے پاؤں کا بھی ایک مطلب ہے بے معانی کوئی چیز نہیں ہے ۔۔۔ یہ بات کو کہہ رہا ہے یہ ناچیز کہ بے معانی کوئی شے نہیں یہ ثابت کرنی پڑے گی ۔۔۔ چلیں ۔۔ mean لکھتے ہیں مطلب لکھتے ہیں ایک لفظ میں me کا لفظ ہے اور دوسری زبان میں طلب کا لفظ ہے اگر میری طلب ہو تو اس وادی میں آؤ اور جوتیاں اتار دو کیوں کہ مطالب کی زمین سبز گھاس کی زمین ہے ۔۔ جب خدا سامنے ہو تو پھر پوری کائنات ایک کتاب لگتی ہے جس میں اس کی تعریف کے علاوہ کچھ نہ ہو ۔۔۔۔وَأَنَا اخْتَرْتُكَ فَاسْتَمِعْ لِمَا يُوحَىٰ ﴿١٣﴾ اور میں نے تجھ کو چُن لیا ہے، سُن جو کچھ وحی کیا جاتا ہے۔ ۔۔۔ یہ وحی اصل میں وہی ہے ۔۔ جو he ہے ۔۔۔ قرآن قلب رسول پر نازل ہوا تھا صلی اللہ علی والہ وسلم ۔۔۔ یہ پہاڑ کے اوپر نازل نہیں ہوا تھا ۔۔ یہ اندر نازل ہوا تو ۔۔۔ قرآن کو اوپر سے نہ پڑھا کرؤ اندر سے پڑھا کرؤ ۔۔ عمومی قرآن دل تک نہیں پہنچتا خصوصی قرآن دل تک جاتا ہے ۔۔۔ وضو سے صرف چھوا جاسکتا ہے ۔۔ روح کی پاکیزگی سے سمجھا جاتا ہے ۔۔ یہ تجوید اور صرف و نحو سے اونچا کلام ہے ۔۔۔ یہ تحریر نہیں ہے صوت ہے آواز ہے ۔۔ سن کو سمجھنا ہے پڑھ کر بھولنا نہیں ہے ۔۔ یہ وادی طوی ہے یہآں دنیا کی گندگی نہیں لایاکرتے ورنہ کچھ حاصل نہ ہوگا ۔۔۔ خدا چراہوں کو ملتا ہے جو بے زبانوں کی ضرورتوں کا خیال کرتے ہیں کیونکہ وہ بھی بے زبانوں کی ضرورتوں کا خیال کرتا ہے وہ چراہوں کے ساتھ چلتا ہے ۔۔۔۔ کیونکہ لفظ عمل کے سامنے بے معانی ہو جاتے ہیں ۔۔۔ پتھر پھنسانے کے لئے اٹھا پڑتا ہے ۔۔۔ تھکاوٹ نیند تک لے جاتی ہے اور نیند خوابوں تک اور خواب جواب ہوتے ہیں ۔۔۔ یہ ایک نو حرفی صفحہ ہے تین الفوں والا ۔۔۔ نو حرفی ۔۔ نور طرفی ہوتا ہے ۔۔۔ نور فلسفے کی شے نہیں ہے یہ پرانے لوگوں کی کہانیاں نہیں ہیں ، پراسرار ، مافوق الفظرت یہ کائنات کی حقیقت ہے وہ زندہ ہے موجود ہے اندر ہے اوپر ہے ۔۔۔ وہ نذرانوں سے نظر آٹا ہے قربانیوں سے پایا جاتا ہے نیک عملوں سے اس کا حصول ہوتا ہے ۔۔ پنجاب کے 36 اضلاع ہیں جو ضلع بالکل 9 کے ہندسے کی طرح ہے وہاں ایک نو حرفی زمین ہے ٹلہ جوگیاں وہ ایک پانی کا تلاب ہے ۔۔ 9 سیڑھیوں والا یہ اس کی تصویر ہے ۔۔ یہ جگہ ہزاروں سالوں سے الہایات کی تعلیم دیتی آرہی ہے ۔۔۔ اب کیونکہ ساری تعلیم نیٹ پر چلی گئی لیکن مرکز وہی جگہ ہے ۔۔ جہاں قلب ہے ۔۔
Earth Geometry lesson 2 - Distance between two points on great circle In this lesson we talk about how to find the distance between two points on the same great circle (i.e. same longitude, or two points on the equator).
Metaphysical Status and Location of District Jhelum ( length ÷9 x 2.86 }
Heart is an organ as well as location. One thing you've never heard before، that is " everything has a heart, and the location of heart in all living creature is proportionally very same whether it is a Cosmic Cluster , white galaxy, small ant, a human or a big elephant and that heart never changes its location and function. You will not understand and you will not believe this concept unless you Apply a very small and simple mathematical formula on your own body for the proper location of your heart you will find that formula on the top line above, People often do not know how important this district is, This District is Heart of Pakistan, Rohtas is the fortress which is the rock of our ideology and this rock is to defend the existence of this whole region. All this writing has to be read in the light of this poem of Iqbal Sahib " O awaited Reality, reveal Thyself in a form material, For a thousand prostrations are quivering eagerly in my submissive brow." .There are two ways to know anything in the world, one is to see the appearance, outer look and the other is to understand the inside, inner soul، Apparently it is a small district out of 36 districts of Punjab۔۔۔۔You can copy this English UPPER CASE TEXT from here and paste it in Google and check it what google says ..... HINDU-ARABIC NUMERALS, SET OF 10 SYMBOLS ....... So the basic information that you will get will be that in this area which is called Tila Jogian where counting, that is, the basic work of mathematics has been develop , that is, the foundation of modern mathematics Without which no computer and no mobile can even think about its existence , Due to this reason Al-Biruni the Famous Scientist spent a lot of time here in this District please research about Al Biruni, and the radios of the earth ۔ ۔۔ A question should arise in your mind، What does metaphysics have to do with mathematics and spirituality? Going forward this writing will prove that these three knowledge works together، ۔۔ Before going any further in this passage, it is necessary to know a these concepts , otherwise the next passage will not be easy to understand. The first thing is the definition of Semantics, the second thing is the functions and location of the heart as an organ in any body. Semantics is the basic knowledge that makes any phrase understandable، its deal with the meaning, in the field of Spirituality we call it the Rod of Moses، Because Moses is a Hebrew word that means "out from the water." And the hidden meaning of semantics is the stick of the person who is found from the water, Surprisingly, a whole wise nation is looking for this stick and this stick has the power to change its shape. And they are looking for it in its old form ۔۔ A wooden stick, If an object can change its shape, is it wise to look for it in its previous form? It's like we're looking for a very old man in another country with a picture of his childhood in hand. in short Semantics is a knowledge to understand anything in depth because its deal with Meaning ... ، The second thing is the heart ، as it is known as symbol of emotion, Symbol of Love all over the world but in pathology it is an organ for blood pumping not more than this, who is true .. When we will read the this text further , all the secrets will be revealed Let's start with the location of Jhelum district. on the map of Pakistan, it is near to the top on the left side and away from the bottom. with the same ratio as heart locates in any body ... To confirm this, first divide the full length of your body to 9 and multiply with the 2.86 you will find the location of your heart from Head to down, and apply this formula on the total length of Pakistan which is 1780 km from Khunjerab to Gowader the answer will be 565 km the distance from Khanjerab to this place Jhelum District It means that Jhelum is the heart of Pakistan apply this formula on Solar System, the answer will be the 3rd plant from the Sun the Earth our Mother , Apply this formula on White Galaxy, answer will be our Solar System , Apply on the distance from North Pole to South Pole the result will be Makka City where our Kaba is Situated, apply this formula on 26 alphabets of English then the answer will be the 9th letter "I" what is the meaning of "I" Ask any English Dictionary، Someone wants to tell you something about himself. who is he . if you want to know him apply this formula on 114 chapter of Quran Result will be 36 chapter name Yes Seen , then apply this formula on 83 Ayas of 36 Sura you will find the result of 27 Aya of "Yes Seen".. this Aya is having 27 letters in it now apply this on 27 letters you will find the 9 letter of "Ray" the complete word will be ... Rub ... our Lord is Allah and he is Rab .. same like there is a heart of Jhelum. The most truest man PBUH says Everything has a heart and the heart of the Qur'an is Surah 36 yes Seen,
۔۔۔۔ ویسے بھی اپنے ضلع کے بارے میں کون نہیں جاننا چاہتا خاص طور پر وہ باتیں جو اس سے قبل اس نے کبھی نہ سوچی تھیں نہ جاننے کی کوشش کی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جو ناقابل یقین حد تک درست بھی ہیں ۔۔۔ یہ مضمون جہلم کے لوگوں کے لئے لکھا جارہا ہے ۔۔۔۔ ضلع جہلم کی پوشیدہ حیثیت یعنی باطنی اہمیت جاننی ہے یعنی اس جہلم میں چھپے ہوئے اسرار اور بھیدوں سے پردہ اٹھانا ہے ۔۔۔۔۔ اور یہ ثابت کرنا ہے کہ روہتاس وہ قلعہ ہے جو ہمارے نظریات کی چٹآن ہے اور اس چٹآن نے اس پورے خطے کے نطریات کا دفاع کرنا ہے حالانکہ اس کی دیواریں مخدوش ہوچکی ہیں لیکن اس کی بنیادیں ٹھوس چٹانوں پر آج بھی قائم ہیں روحانیت کی ان بنیادوں سے پردہ اٹھایا جائے گا ۔ اس ساری تحریر کو علامہ صاحب کے اس شعر کو سامنے رکھ کر پڑھیے گا جو یہ کہتا ہے کہ کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں ۔۔۔ کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری اک جبین نیاز میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں کسی بھی شے کو جاننے کے دو طریقے ہوتے ہیں ایک طریقہ ہے کہ ظاہر کو دیکھا جائےاور دوسرا طریقہ ہوتا ہے کہ باطن کو سمجھا جائے ۔۔۔ دیکھنے اور سمجھنے کے فرق کو ظاہر اور باطن کا فرق کہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ کچھ مناظر ظاہر کی آنکھ سے نہیں دیکھے جاتے اندر کی آنکھ سے محسوس کرکے سمجھنے کے بعد مانے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ ظاہری طور پر دیکھنے سے ہمیں جو اپنا ضلع نظر آتا ہے اس کا اختصار یہ ہے کہ پنجاب کے 36 اضلاع ہیں ۔۔۔۔( یہ 36 کا عدد یاد رکھیے گا کیونکہ آگے چل کر اس کی ضرورت محسوس ہوگی) ۔۔۔۔۔۔ جہلم پنجاب کے سب سے چھوٹے ضلع سے تھوڑا بڑا ضلع ہے کیونکہ سب سے چھوٹآ چنیوٹ ہے ۔۔۔ اس ضلع میں ظاہر ی طور پر کیا ہے کیا نہیں ہے سب جانتے ہیں ہمارے اس ضلع میں نہ کوئی اتنی بڑی انڈ سٹری ہے ۔۔۔۔۔ اور نہ بڑے پیماے پر زراعت ہے ۔۔۔۔ یہ ضلع ایک دریا کے نام پر ہے جو اس کے ساتھ ساتھ بائیں جانب بہتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔مگر اس دریا کا پانی اس ضلع کے کسی رقبے کو سیراب نہیں کرتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے اکثر لوگ روزی روٹی کے سلسلےمیں یا تو فوج میں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا پھر بیرون ملک ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ یا پھر ملازم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا دیگر کام کاجوں سے منسلک ہیں ۔۔۔۔۔۔ سوہاوہ اس کی ایک بڑی تحصیل ہے اور ساری کی ساری بارانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہوئی چھوتی سی اس ضلع کی ظاہر ساخت ظاہری حالت اس ظاہری حالت کو یہاں کے رہینے والے اس ناچیز سے زیادہ جانتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر آج جہلم کی باطنی پوشیدہ یعنی روحانی حیثیت کی بات ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس حیثیت کے بارے میں کوئی بھی نہیں جانتا اور اس کی عظیم حیثیت کا انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ کسی مزار،کسی مقبرے پیر آستانے ، درگاہ ، خانقاہ کی بات نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو آپ سوچتے ہونگے کہ روحانیت میں سے یہ چیزیں نکال دو تو باقی کیا بچتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ تو جناب بات یہ ہے کہ اصل روحانیت باقی بچ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو قرآن اور حدیث کے مطابق ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ سب سے زیادہ حیران کردینے والی کرامات اور معجزات میرے رب کےاپنے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رب کی روحانیت اصل روحانیت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حقیقی روحانیت آفاقی روحانیت قلبی روحانیت اور جس روحانیت کی گواہ پوری کائنات ہو وہ اصل روحانیت ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلیں شروع کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ بات تھوڑی اوپر سے شروع کرتے ہیں سائبریا ایک برفیلا جنگل ہے ۔۔۔۔۔ اور وہاں سردیوں کا درجہ حرارت منفی 60 ڈگری تک چلا جاتا ہے اس لئے شدید سردی سے بچنے کے لئے ہر قسم کے پرندے اپنی سردیاں پاکستان کے میدانوں مین گزارنے اتے تھے ۔۔۔ جب بہت بڑی تعداد میں کسی جگہ پرندے آتے ہوں یا وہاں سے گزرتے ہوں تو ان کےراستے کے نیچے انواؑع و اقسام کی نبابات اگ آتی ہے کیونکہ ان کے معدوں میں ہر علاقے کے پھلوں کا بیج ہوتا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درخت بوٹیاں وغیرہ دیگر نباتات جن کے بغیر ادویات کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا ۔۔۔۔ اس لئے ہمیں جہلم کا تذکرہ کرتے ہوئے ٹلہ جوگیاں کا تذکرہ ضرور کرنا پڑے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ یہ ٹیلہ میڈیسن کی ایک یونیورسٹی رہ چکا ہے ۔۔۔۔ اور اس ٹلہ کے جوگیوں کا تذکرہ ضرور کرنا پڑے گا کیونکہ یہ کافی عرصہ اس علاقے کو اپنے طریقہ علاج سے نوازتے رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی تعلیم کا اور علاج کا تمام دارو مدار ٹلہ پر پائی جانے والی نباتات یعنی پودے اور درختوں سے منسلک تھا ۔۔ یہ فیلڈ تقریبا 4000 سال پرانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جدید میڈیسن کے آنے پر ختم ہوچکی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جہاں جہلم اس سسٹم آف میڈیسن کے لئے مشہور تھا وہیں اس ضلع کو مزید جاننے کے لئے آپ کو گوگل سے رابطہ کرنا پڑے گا کہ وہ کون سا آ فا قی علم ہے جس کی بنیاد اس ضلع میں رکھی گئی تھی ۔۔ آپ اس انگریزی عبارت کو یہاں سے کاپی کرؤ اور گوگل میں خود پیسٹ کرکے چیک کرو ۔۔ Hindu-Arabic numerals, set of 10 symbols۔۔۔۔ تو جو بنیادی انفارمیشن آ پ کو ملے گی وہ یہ ہوگی کہ اس علاقے میں جو ٹلہ جوگیاں کہلاتا ہے گنتی یعنی ریاضی کا بنیادی کام یہاں ہوا ہے یعنی جدید ریاضی کی بنیاد اس علاقے میں رکھی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس کے بغیر کوئی کمپیوٹر اور کوئی موبائل چلنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر اس گنتی کے سسٹم میں صفر کا اضافہ عرب کے علاقے میں ہوا اور پھر آخر میں خورازمی نے یہ سارا علم کتابوں کے زریعے یورب کو دیا اور 12 ویں صدی عیسوی سے پہلے یورب والے اس سسٹم سے بالکل نابلد تھے اور دنیا کی ساری ترقی اس علم کی بنیاد پر کھڑی ہے ۔۔۔ جو سیدھی بندے کو رب کے ساتھ جوڑتی ہے بالکل سیدھی درمیان میں صرف قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث ہوتی ہیں اور کچھ نہیں ہوتا ۔۔۔ روحانیت کو سمجھنے کا سب سے پہلا سبق ہے کہ آپ قلب کے سمجھ لیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی دل کس کو کہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ سوچنا سارا دماغ سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور سوچ ساری دنیاوی چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اور احساسات سارے قلب سے تعلق رکھتے ہیں جیسے محبت ، انسیت ، رفاقت ، رحم ، عداوت، قربت ۔ علم و عرفان، آگہی ، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روحانیت کا تعلق دماغ سے نہیں ہوتا قلب سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اس لئے قلب کی بات ضرور ساتھ ساتھ چلے گی ۔۔۔۔۔ چلیں سب سے پہلے قلب کا موازنہ اس ضلع جہلم سے کر لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ بات شروع کی جاسکتے ۔۔ پہلا سوال ہے کہ قلب کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔جواب یہ ہے کہ قلب کی پہلی حیثیت یہ ہے کہ وہ ایک لوکیشن ہے ۔۔۔۔۔ قلب کسی جسم میں سر کے قریب اور پاؤں سے دور ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور قلب الٹے ہاتھ کی جانب ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب کو معلوم ہے کہ دل کدھر ہے مگر آج ہم نے اس کو ہندسوں میں لیکر آنا ہے تاکہ ہم اپنے دل کی نسبت سے ہر دل تک پہنچ سکیں ۔۔۔۔۔کیونکہ ہمارے جسم کی جو ہمارے قلب سے نسبت ہے وہی نسبت پوری کائنات میں ہر دل کی اس کے جسم سے ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے نقشے پر یہ ضلع ٹھیک اسی جگہ پر واقع ہے جہاں پر انسان کا دل ہوا کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری بات یہ کہ دل میں خون ہوتا ہے اور خون پورے بدن میں گردش کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس خون کی مشابہت کس طرح جہلم سے ہے تو یاد رہے کہ پاکستان فوج میں اپنا خون اس مٹی پر نچھاور کرنے کے لئے سب سے زیادہ نوجوان اسی ضلع سے ہیں ۔۔۔۔۔ اور پاکستان کے ہر محاذ پریہ نوجوان موجود ہیں بلکہ آتے جاتے رہیتے ہیں ۔۔ یعنی ہر فوجی جب گھر آتا ہے کہ ان فوجیوں میں اکثر تعداد اسی ضلع کی ہے ۔۔۔۔اب ایک اور بات وہ یہ کہ قلب کا تعلق خون سے ہوتا ہے اور خون نمکین ہوتا ہے ۔۔۔اور سرخی مائل ہوتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ نمکین کے حوالے سے دنیا کی ایک بڑی نمک کی کان اسی ضلع میں ہے اور اس کے نمک کی بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ سرخی مائل ہے ۔۔۔۔ اب چلتے ہیں ایک اور بات کی جانب وہ یہ ہے کہ دل کی باتیں دل ہی جانتا ہے نہ دماغ جانتا ہے نہ کوئی اور اس لئے یہ تحریر جو لکھی جاتی ہے وہ اسی ضلع کے اندر بیٹھ کر لکھی جارہی ہے کیونکہ دل کی باتیں کوئی اور کیسے جان سکتا ہے ۔۔۔۔۔ اب ایک اور بات وہ یہ ہے دل سے شریانیں نکلتی ہیں اور پورے جسم میں خون کو لیکر جاتی ہیں اور پورا جسم اس خون کی وجہ سے زندہ اور چاک و چوبند رہیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ تو اس کی مماثلت کے بارے میں عرض ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی نہر دنیا کی کہا ہے پاکستان کی نہیں کہا کیونکہ دنیا کا سب سے بڑا نہری نظام پاکستان کا نہری نظام ہے اور اپر جہلم کینال اس محکمہ آبپاشی کی سب سے بڑی نہر ہے ۔۔اور یہ نہر اسی دریا سے نکل کر دور تک جاتی ہے ۔۔۔۔۔اور نہریں ہوتی کیا ہیں یہ زمین کے پورے جسم تک پانی لیکر جاتی ہیں تاکہ کوئی کھیت بھی پیاسا نہ رہے کیونی نہریں شیریانوں کا کام کرتی ہیں ۔۔۔ اور پانی خون کو کام کرتا ہے جو زمینوں کو زندہ رکھتا ہے ۔۔۔۔۔۔ پھر دل سے دھڑکن ہے ۔۔۔ اور ہمارے اس دریا سے بجلی بن کر نکلتی ہے جو بہت سی صنعتوں کے دل کی دھڑکن ہے ۔۔۔۔۔ یعنی ان کی مشینوں کو رواں دواں رکھتی ہے ۔۔۔۔ دل میں رب کی معرفت پوشیدہ ہوتی ہے ۔۔ اور جس میں رب کی معرفت ہو وہاں صرف علم ہوتا ہے اور اس ضلع میں تعلیم کا تناسب پنجاب کے سب اضلاع سے سب سے زیادہ ہے ۔۔۔ لیکن ایک بات اور بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔ نیچے والا متن بہت غور سے پڑھنا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔ یہ جو اوپر ساری تحریر ہے یہ لفاظی بھی ہوسکتی ہے صرف الفاظ کا انتخاب بھی ہوسکتا ہے ۔۔۔ آپ کو اس تحریر کی Authenticity یعنی صداقت کو خود verify کرنا ہوگا خود ۔۔۔۔ اس کام کے لئے ہمیں تھوڑا جدید ہونا پڑے گا تھوڑا سا accurate ہونا پڑے گا ۔۔۔ سب سے پہلے ہمیں ایک کام کرنا ہوگا ۔۔۔۔ تصدیق کا کام اپنے جسم سے شروع کرنا ہوگا کیونکہ آپ کے پاس بھی ایک جسم ہے اور ایک دل ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔اس سے کوئی سروکار نہیں کہ آپ کی عمر کتنی ہے کتنا وزن ہے مرد ہیں یہ عورت آپ صرف اپنے قد کو ماپ لو اور اس کو 9 پر تقسیم کرکے 2.86 سے ضرب دے دو جو جواب آئے گا وہ سر سے دل تک کا حقیقی فاصلہ ہوگا ۔۔۔۔۔ یعنی اپ کو ایک تصدیق شدہ فارمولہ مل جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ دل کی لوکیشن کو کیسے ماپا جاسکتا ہے اب آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ایک حدیث لے لیتی ہے ۔۔سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2887 جس میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے فرمایا ہے کہ ہر شے کا ایک دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل سورت یسین ہے ۔۔۔ آپ اس حدیث کو غور سے سمجھ لیں کیونکہ کہنے والے کائنات کے سب سے سچے انسان ہیں ۔۔۔ اور وہ فرما رہے ہین کہ ہر شے کا ایک دل ہوتا ہے جب ہر شے کا دل ہوتا ہے تو پاکسان کا بھی ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔اور قرآن کا تو آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بتا ہی دیا ہے ۔۔۔۔ اب اوپر والا فارمولہ آپ نے قرآن کی 114 سورتوں پر لگانا ہے تو جواب 36 ائے گا جو سورت یسین کا نمبر ہے یعنی فارمولہ دراصل قران سے اخذ شدہ ہے ۔۔۔۔۔۔ پھر اسی طرح آپ نے سورت یسین کی 83 ایات پر یہ ہی کام کرنا ہے تو27 ویں آیت آئے گی ۔۔۔۔ پھر یہ ہی کام کرنا ہے 27 ویں آیت کے 27 حرفوں ہر یہ فارمولہ لگانے سے آپ کی ملاقات لفظ رب سے ہوجائے گی جب آپ کی ملاقات رب سے ہوجائے تو براہ کرم اس آیت کا مطلب ضرور سمجھ کر پڑھ لیجئے گا کہ آپ کتنے مکرم ہو چکے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ جب آپ کو اوپر والی عبارت پر یقین آجائے۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ یقین آنے سے قبل سمجھ آنا ضروری ہوتا ہے ۔۔۔۔ تو آپ گوگل سے معلوم کریں کے خنجراب سے گودار تک کا فاصلہ کتنا ہے کیونکہ یہ پورے پاکستان کی لمبائی ہے یعنی پاکستان کا قد ہے ۔۔۔۔ اور یہ 1780 کلومیٹر ہے اس بات کی تصدیق زرا بھی مشکل نہیں گوگل خود کرکے دے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نے اپنے قد والا کام جو اوپر کیا تھا دل تک پہنچنے والا ان کلو میٹرؤں کے ساتھ بھی کرنا ہے آپ کے پاس 565 کا عدد آئے گا یہ خنجراب سے جہلم تک کا فصلہ ہوگا ۔۔۔ یعنی پورے پاکستان کا دل کون سا ضلع ہوا ۔۔۔ جہلم لیکن یہاں پر آپ نے ٹھہرنا نہیں ہے ۔۔ نظام شمسی کو اسی طرح جاننا ہے تو زمین نکل آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس پر دل دھڑکتے ہیں ۔۔ لیکن اب ہم چلتے ہیں انگریزی ابجد کے پاس یہ 26 حروف ہوتے ہیں یہ فارمولہ ہم جب 26 پر لگائیں گے تو حرف آئی سامنے آئے گا یعنی ابجد کا 9 واں حرف جس کا مطلب ہے ۔۔ میں ۔۔۔۔۔ یعنی وہ جو کائنات کا رب ہے ۔۔۔۔۔ اب آپ نے دیکھنا ہے کہ J..he...lum کے لفظ میں کہیں ۔۔ he کا لفظ ہے کیونکہ he کا مطلب وہی ہوتا ہے جسے ہم ڈھونڈنے نکلے ہیں کیونکہ مومن کا قلب رب کا عرش ہوتا ہے ۔۔۔۔ اس طرح آپ کائنات کا ہر دل معلوم کرسکتے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زمین کے دو کونے ہیں ایک نورتھ پول اور ایک ساوتھ پول اور اردو میں پول کا مطلب پوشیدہ بات ہے راز ہے ہیڈن سیکرٹ ہے آپ گوگل میں لکھو کہ distance -between -north-pole- to- south- pole تو جواب ملے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کلو میٹر اس فاصلے پر اوپر والا فارمولہ لگاؤ گے تو جواب ہوگا وہ نورتھ پول سے مکہ تک کا فاصلہ ہوگا ۔۔ کیونکہ زمین کا قلب مکہ ہے کیونکہ کعبہ رب کا گھر ہے ۔۔ یعنی زمین کا بھی ایک دل ہے ۔۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے فرمایا ہے کہ ہر شے کا ایک دل ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور مومن کا دل بھی رب کا گھر ہے اور ایک جسم میں کبھی دو دل نہیں ہوتے اس لئے کائنات میں صرف ایک ہی رب ہوتا ہے یعنی ہر شے میں اس کی توحید نظر آتی ہے لیکن ایک تحقیق ابھی بھی جاری ہے کہ پاکستان کا دل اگر جہلم ہے تو جہلم کا بھی تو کوئی دل ہوگا ۔۔۔ اس بات کی تلاش جاری ہے تھوڑے بہت اشارے ملنا بھی شروع ہوچکے ہیں ایک سوال ضرور ہونا چاہیئے کہ یہ فارمولہ کہاں سے آیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور یہ فارمولہ کوئی عام سے چیز نہیں ہے ہر دل تک پہنچ جاتی ہے اس لئے عرض ہے کہ ہر فیصلہ دماغ نہیں کرتا بہت فیصلے دل کرتا ہے اور پاکستان ڈبل کیپتل ہے اور جہلم پاکستان سے 110 کلو میٹر دور ہے فیصلے یہیں کہیں پر ہوتے ہیں صرف ڈھونڈنا ہے کہ کہاں ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کاش ہم اس جگہ تک پہنچ جائیں اس تحریر کے ساتھ ایک دو تصاویر بھی ہیں جس میں صاف نظر آرہا ہے کہ جہلم کا نقشہ ایک عدد کی طرح ہے جو عدد اس فارمولے کی جان ہے مگر دوسرا عدد اس ضلع کے اندر موجود ہے وہ ڈھونڈنا ہے ۔۔۔۔۔
عید آجاتی ہے ہر سال منہ اُٹھائے ہوئے
آج اپنے ضلع کی بات ہوگی ۔۔۔۔ یعنی جہلم کی بات ہوگی ۔۔۔۔۔ یاد رہے کہ جو بات ہوگی قرآن اور حدیث کی روشنی میں ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سوچتے ہونگے کہ کہاں قرآن و حدیث اور کہاں یہ ضلع جہلم تو جناب آپ سب سے پہلے حدیث کا نمبر لے لیں تاکہ آپ کو یقین ہو کہ ایسا ممکن ہے ۔۔۔ 2887 سنن ترمزی ۔۔۔ اور جب تک آپ پورا مضمون نہ پڑھ لیں فیصلہ بالکل نہ کیجئے گا کہ آپ نے کیا پڑھا ہے ......... پڑھنے کے کافی دیر بعد بھی شاید اپ کو اس سچی بات پر یقین نہ آئے کیونکہ یہ دنیا کی سب سے حیرت میں ڈال دینے والی بات ہے جو آپ پڑھنے جارہے ہیں ۔۔۔۔۔ رائے دینے سے قبل اگر کوئی سوال ہے تو ضرور پوچھ لیجئے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بات پہلے اس لئے بیان کی جارہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ قارئین پورا مضمون پڑھیں ۔۔۔ رائے قائم کرنے میں بالکل جلدی نہ کریں کہ انہوں نے کیا پڑھا ہے ۔۔۔۔۔۔ ویسے بھی اپنے ضلع کے بارے میں کون نہیں جاننا چاہتا خاص طور پر وہ باتیں جو اس سے قبل اس نے کبھی نہ سوچی تھیں نہ جاننے کی کوشش کی تھی اور جو ناقابل یقین حد تک درست بھی ہوں ۔۔۔۔۔ اس لئے یہ کہنا درست ہے کہ آج کا موضوع تھوڑا اپنا اپنا ہے تھوڑا مختلف ہے اور تھوڑا ناقابل یقین حد تک درست ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم سب کا زاتی نوعیت کا موضوع ہے کیونکہ یہ مضمون جہلم کے لوگوں کے لئے لکھا جارہا ہے ۔۔۔۔ ضلع جہلم کی پوشیدہ حیثیت یعنی باطنی اہمیت جاننی ہے یعنی اس جہلم میں چھپے ہوئے اسرار اور بھیدوں سے پردہ اٹھانا ہے ۔۔۔۔۔ اور یہ ثابت کرنا ہے کہ روہتاس وہ قلعہ ہے جو ہمارے نظریات کی چٹآن ہے اور اس چٹآن نے اس پورے خطے کے نطریات کا دفاع کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دنیا میں کسی بھی شے کو جاننے کے دو طریقے ہوتے ہیں ایک طریقہ ہے کہ ظاہر کو دیکھا جائےاور دوسرا طریقہ ہوتا ہے کہ باطن کو سمجھا جائے ۔۔۔ دیکھنے اور سمجھنے کے فرق کو ظاہر اور باطن کا فرق کہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ کچھ مناظر ظاہر کی آنکھ سے نہیں دیکھے جاتے اندر کی آنکھ سے محسوس کرکے سمجھنے کے بعد مانے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ ظاہری طور پر دیکھنے سے ہمیں جو اپنا ضلع نظر آتا ہے اس کا اختصار یہ ہے کہ پنجاب کے 36 اضلاع ہیں ۔۔۔۔( یہ 36 کا عدد یاد رکھیے گا کیونکہ آگے چل کر اس کی ضرورت محسوس ہوگی) ۔۔۔۔۔۔ جہلم پنجاب کے سب سے چھوٹے ضلع سے تھوڑا بڑا ضلع ہے کیونکہ سب سے چھوٹآ چنیوٹ ہے ۔۔۔ ہمارے اس ضلع میں نہ کوئی اتنی بڑی انڈ سٹری ہے ۔۔۔۔۔ اور نہ بڑے پیماے پر زراعت ہے ۔۔۔۔ یہ ضلع ایک دریا کے نام پر ہے جو اس کے ساتھ ساتھ بائیں جانب بہتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ۔مگر اس دریا کا پانی اس ضلع کے کسی رقبے کو سیراب نہیں کرتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے اکثر لوگ روزی روٹی کے سلسلےمیں یا تو فوج میں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا پھر بیرون ملک ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ یا پھر ملازم ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا دیگر کام کاجوں سے منسلک ہیں ۔۔۔۔۔۔ سوہاوہ اس کی ایک بڑی تحصیل ہے اور ساری کی ساری بارانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہوئی چھوتی سی اس ضلع کی ظاہر ساخت ظاہری حالت اس ظاہری حالت کو یہاں کے رہینے والے اس ناچیز سے زیادہ جانتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر آج جہلم کی باطنی پوشیدہ یعنی روحانی حیثیت کی بات ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس حیثیت کے بارے میں کوئی بھی نہیں جانتا اور اس کی عظیم حیثیت کا انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ کسی مزار،کسی مقبرے پیر آستانے ، درگاہ ، خانقاہ کی بات نہیں ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو آپ سوچتے ہونگے کہ روحانیت میں سے یہ چیزیں نکال دو تو باقی کیا بچتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ تو جناب بات یہ ہے کہ اصل روحانیت باقی بچ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو قرآن اور حدیث کے مطابق ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ سب سے زیادہ حیران کردینے والی کرامات اور معجزات میرے رب کےاپنے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رب کی روحانیت اصل روحانیت ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حقیقی روحانیت آفاقی روحانیت قلبی روحانیت اور جس روحانیت کی گواہ پوری کائنات ہو وہ اصل روحانیت ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چلیں شروع کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ بات تھوڑی اوپر سے شروع کرتے ہیں سائبریا ایک برفیلا جنگل ہے ۔۔۔۔۔ اور وہاں سردیوں کا درجہ حرارت منفی 60 ڈگری تک چلا جاتا ہے اس لئے شدید سردی سے بچنے کے لئے ہر قسم کے پرندے اپنی سردیاں پاکستان کے میدانوں مین گزارنے اتے تھے ۔۔۔ جب بہت بڑی تعداد میں کسی جگہ پرندے آتے ہوں یا وہاں سے گزرتے ہوں تو ان کےراستے کے نیچے انواؑع و اقسام کی نبابات اگ آتی ہے کیونکہ ان کے معدوں میں ہر علاقے کے پھلوں کا بیج ہوتا ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درخت بوٹیاں وغیرہ دیگر نباتات جن کے بغیر ادویات کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا ۔۔۔۔ اس لئے ہمیں جہلم کا تذکرہ کرتے ہوئے ٹلہ جوگیاں کا تذکرہ ضرور کرنا پڑے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ یہ ٹیلہ میڈیسن کی ایک یونیورسٹی رہ چکا ہے ۔۔۔۔ اور اس ٹلہ کے جوگیوں کا تذکرہ ضرور کرنا پڑے گا کیونکہ یہ کافی عرصہ اس علاقے کو اپنے طریقہ علاج سے نوازتے رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی تعلیم کا اور علاج کا تمام دارو مدار ٹلہ پر پائی جانے والی نباتات یعنی پودے اور درختوں سے منسلک تھا ۔۔ یہ فیلڈ تقریبا 4000 سال پرانی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جدید میڈیسن کے آنے پر ختم ہوچکی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جہاں جہلم اس سسٹم آف میڈیسن کے لئے مشہور تھا وہیں اس ضلع کو مزید جاننے کے لئے آپ کو گوگل سے رابطہ کرنا پڑے گا کہ وہ کون سا آ فا قی علم ہے جس کی بنیاد اس ضلع میں رکھی گئی تھی ۔۔ آپ اس انگریزی عبارت کو یہاں سے کاپی کرؤ اور گوگل میں خود پیسٹ کرکے چیک کرو ۔۔ Hindu-Arabic numerals, set of 10 symbols۔۔۔۔ تو جو بنیادی انفارمیشن آ پ کو ملے گی وہ یہ ہوگی کہ اس علاقے میں جو ٹلہ جوگیاں کہلاتا ہے گنتی یعنی ریاضی کا بنیادی کام یہاں ہوا ہے یعنی جدید ریاضی کی بنیاد اس علاقے میں رکھی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس کے بغیر کوئی کمپیوٹر اور کوئی موبائل چلنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پھر اس گنتی کے سسٹم میں صفر کا اضافہ عرب کے علاقے میں ہوا اور پھر آخر میں خورازمی نے یہ سارا علم کتابوں کے زریعے یورب کو دیا اور 12 ویں صدی عیسوی سے پہلے یورب والے اس سسٹم سے بالکل نابلد تھے اور دنیا کی ساری ترقی اس علم کی بنیاد پر کھڑی ہے ۔۔۔ جو سیدھی بندے کو رب کے ساتھ جوڑتی ہے بالکل سیدھی درمیان میں صرف قرآن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث ہوتی ہیں اور کچھ نہیں ہوتا ۔۔۔ روحانیت کو سمجھنے کا سب سے پہلا سبق ہے کہ آپ قلب کے سمجھ لیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی دل کسے کہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ سوچنا سارا دماغ سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور سوچ ساری دنیاوی چیز ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اور احساسات سارے قلب سے تعلق رکھتے ہیں جیسے محبت ، انسیت ، رفاقت ، رحم ، عداوت، قربت ۔ علم و عرفان، آگہی ، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ روحانیت کا تعلق دماغ سے نہیں ہوتا قلب سے ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ چلیں سب سے پہلے قلب کا موازنہ اس ضلع جہلم سے کر لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ بات شروع کی جاسکتے ۔۔ پہلا سوال ہے کہ قلب کیا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔جواب یہ ہے کہ قلب کی پہلی حیثیت یہ ہے کہ وہ ایک لوکیشن ہے ۔۔۔۔۔ قلب کسی جسم میں سر کے قریب اور پاؤں سے دور ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور قلب الٹے ہاتھ کی جانب ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب کو معلوم ہے کہ دل کدھر ہے مگر آج ہم نے اس کو ہندسوں میں لیکر آنا ہے تاکہ ہم اپنے دل کی نسبت سے ہر دل تک پہنچ سکیں ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاکستان کے نقشے پر یہ ضلع ٹھیک اسی جگہ پر واقع ہے جہاں پر انسان کا دل ہوا کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دوسری بات یہ کہ دل میں خون ہوتا ہے اور خون پورے بدن میں گردش کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس خون کی مشابہت کس طرح جہلم سے ہے تو یاد رہے کہ پاکستان فوج میں اپنا خون اس مٹی پر نچھاور کرنے کے لئے سب سے زیادہ نوجوان اسی ضلع سے ہیں ۔۔۔۔۔ اور پاکستان کے ہر محاذ پریہ نوجوان موجود ہیں بلکہ آتے جاتے رہیتے ہیں ۔۔ یعنی ہر فوجی جب گھر آتا ہے کہ ان فوجیوں میں اکثر تعداد اسی ضلع کی ہے ۔۔۔۔اب ایک اور بات وہ یہ کہ قلب کا تعلق خون سے ہوتا ہے اور خون نمکین ہوتا ہے ۔۔۔اور سرخی مائل ہوتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ نمکین کے حوالے سے دنیا کی ایک بڑی نمک کی کان اسی ضلع میں ہے اور اس کے نمک کی بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ سرخی مائل ہے ۔۔۔۔ اب چلتے ہیں ایک اور بات کی جانب وہ یہ ہے کہ دل کی باتیں دل ہی جانتا ہے نہ دماغ جانتا ہے نہ کوئی اور اس لئے یہ تحریر جو لکھی جاتی ہے وہ اسی ضلع کے اندر بیٹھ کر لکھی جارہی ہے کیونکہ دل کی باتیں کوئی اور کیسے جان سکتا ہے ۔۔۔۔۔ اب ایک اور بات وہ یہ ہے دل سے شریانیں نکلتی ہیں اور پورے جسم میں خون کو لیکر جاتی ہیں اور پورا جسم اس خون کی وجہ سے زندہ اور چاک و چوبند رہیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ تو اس کی مماثلت کے بارے میں عرض ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی نہر دنیا کی کہا ہے پاکستان کی نہیں کہا کیونکہ دنیا کا سب سے بڑا نہری نظام پاکستان کا نہری نظام ہے اور اپر جہلم کینال اس محکمہ آبپاشی کی سب سے بڑی نہر ہے ۔۔۔اور نہریں ہوتی کیا ہیں یہ زمین کے پورے جسم تک پانی لیکر جاتی ہیں تاکہ کوئی کھیت بھی پیاسا نہ رہے کیونی نہریں شیریانوں کا کام کرتی ہیں ۔۔۔ پھر دل سے دھڑکن ہے ۔۔۔ اور ہمارے اس دریا سے بجلی بن کر نکلتی ہے جو بہت سے صنعتوں کے دل کی دھڑکن ہے یعنی ان کی مشینوں کو رواں دواں رکھتی ہے ۔۔۔۔ دل میں رب کی معرفت پوشیدہ ہوتی ہے ۔۔ اور جس میں رب کی معرفت ہو وہاں صرف علم ہوتا ہے اور اس ضلع میں تعلیم کا تناسب پنجاب کے سب اضلاع سے سب سے زیادہ ہے ۔۔۔ لیکن ایک بات اور بھی ہے یہ جو اوپر ساری تحریر ہے یہ لفاظی بھی ہوسکتی ہے صرف الفاظ کا انتخاب بھی ہوسکتا ہے ۔۔ کوئی ابہام بھی ہوسکتا ہے کیا ہم اس ساری عبارت کی ایسی تصدیق کرسکتے ہیں کہ اس کا انکار ممکن نہ ہو ۔۔۔۔ اس کام کے لئے ہمیں تھوڑی جدید ہونا پڑے گا تھوڑا سا فزیکل ہونا پڑے گا ۔۔۔ سب سے پہلے ہمیں ایک کام کرنا ہوگا ۔۔۔۔ اپنے جسم کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ آپ کی عمر کتنی ہے کتنا وزن ہے مرد ہیں یہ عورت آپ صرف اپنے قد کو ماپ لو اور اس کو 9 پر تقسیم کرکے 2.86 سے ضرب دے دو تو سر سے دل تک کا حقیقی فاصلہ آپ کے پاس آجائے گا یعنی اپ کو ایک تصدیق شدہ فارمولہ مل جائے گا کہ دل کی لوکیشن کو کیسے ماپا جاسکتا ہے اب آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ایک حدیث لے لیتی ہے ۔۔سنن ترمذی کی حدیث نمبر 2887 جس میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے فرمایا ہے کہ ہر شے کا ایک دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل سورت یسین ہے ۔۔۔ اب اوپر والا فارمولہ آپ نے قرآن کی 114 سورتوں پر لگانا ہے تو جواب 36 ائے گا جو سورت یسین کا نمبر ہے پھر اسی طرح آپ نے سورت یسین کی 83 ایات پر یہ ہی کام کرنا ہے تو27 ویں آیت آئے گی پھر یہ ہی کام کرنا ہے 27 ویں آیت کے 27 حرفوں ہر تو آپ کی ملاقات لفظ رب سے ہوجائے گی ۔۔۔۔۔۔ جب آپ کو اوپر والی عبارت پر یقین آجائے تو آپ گوگل سے معلوم کریں کے خنجراب سے گودار تک کا فاصلہ 1780 کلومیٹر ہے اس بات کی تصدیق زرا بھی مشکل نہیں گوگل خود کرکے دے گا ۔۔۔ آپ نے اپنے قد والا کام جو اوپر کیا تھا دل تک پہنچنے والا ان کلو میٹرؤں کے ساتھ بھی کرنا ہے آپ کے پاس 565 کا عدد آئے گا یہ خنجراب سے جہلم تک کا فصلہ ہوگا ۔۔۔ یعنی پورے پاکستان کا دل کون ہوا ۔۔۔ جہلم لیکن یہاں پر آپ نے ٹھہرنا نہیں ہے ۔۔ نظام شمسی کو اسی طرح جاننا ہے تو زمین نکل آئے گی جس پر دل دھڑکتے ہیں ۔۔ لیکن اب ہم چلتے ہیں انگریزی ابجد کے پاس یہ 26 حروف ہوتے ہیں یہ فارمولہ ہم جب 26 پر لگائیں گے تو حرف آئی سامنے آئے گا یعنی ابجد کا 9 واں حرف جس کا مطلب ہے ۔۔ میں ۔۔۔۔۔ یعنی وہ جو کائنات کا رب ہے ۔۔۔۔۔ اب آپ نے دیکھنا ہے کہ J..he...lum کے لفظ میں کہیں ۔۔ he کا لفظ ہے کیونکہ he کا مطلب وہی ہوتا ہے جسے ہم ڈھونڈنے نکلے ہیں کیونکہ مومن کا قلب رب کا عرش ہوتا ہے ۔۔۔۔ اس طرح آپ کائنات کا ہر دل معلوم کرسکتے زمین کے دو سرے ہیں یعنی دو کونے ہیں ایک نورتھ پول اور ایک ساوتھ پول نور بلند ہے اس لئے نورتھ پول اوپر ہے جسے قطب شمالی بھی کہتے ہیں ۔۔ اور ساوتھ پول کو قطب جنوبی بھی کہتے ہیں اور اردو میں پول کا مطلب پوشیدہ بات ہے راز ہے ہیڈن سیکرٹ ہے آپ گوگل میں لکھو کہ distance -between -north-pole- to- south- pole تو جواب ملے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔13833 کلو میٹر اس فاصلے پر اوپر والا فارمولہ لگاؤ گے تو جواب ہوگا 439 اور مومن کا دل بھی رب کا گھر ہے اور ایک جسم میں کبھی دو دل نہیں ہوتے اس لئے کائنات میں صرف ایک ہی رب ہوتا ہے یعنی ہر شے میں اس کی توحید جھلتی نظر آتی ہے لیکن ایک تحقیق ابھی بھی جاری ہے کہ پاکستان کا دل اگر جہلم ہے تو جہلم کا بھی تو کوئی دل ہوگا ۔۔۔ اس بات کی تلاش جاری ہے تھوڑے بہت اشارے ملنا بھی شروع ہوچکے ہیں
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
Jhelum