مست الست

”علم تصوف کا حاصل یہ ہے نفس اخلاق مذمومہ اور صفات خبیث?

22/03/2024
18/12/2023

آئی جی آفس میں سب انسپکٹر کی رینک سرمنی کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور صاحب کے ساتھ مورخہ 15.12.2023کو لی گئیں تصاویر

17/08/2023

فرمانِ مصطفیٰ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم

16/08/2023

فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

01/07/2023

عید آئی میرا یار نئیں آیا
ربا خیر ہووے اوہدے دم دی

01/07/2023

خواجہ غلام فرید ؒ
جے سوہنا میرے دکھ وچ راضی
تے میں سکھ نوں چُلھے ڈاواں

21/03/2023

کلام: جمیل احمد جمیل
آواز: حافظ محمد نفیس صاحب

10/12/2022

دائمی نماز انفس (سانسُوں کی نماز) کیا ہے؟
ذکر و فکر اور تفکر و تصور اسمِ اللّٰہ ذات کو دائمی نمازِ انفس یعنی “سانسوں کی نماز فرمایا گیا ہے۔تصوف میں اصول معرفت کے مطابق ذکر ذات سے تَر دمِ انسانی “بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا “ اللّٰہ کی رسی ہے ۔

حضرت بابا بلھے شاہؒ فرماتے ہیں
چوبیس ہزار نماز فقر دی
تو پنج کیہڑیاں پڑھدا ایں

سید بابا بلھے شاہؒ کا فرمانا یہ ہے کہ ایک دن میں نعمتِ عظمیٰ فقر کی نماز تو ۲۴ ہزار ہیں تو (بغیر پہچان و خشوع خضوع کے) صرف پانچ کونسی پڑھتا ہے۔ یعنی اک دن میں تقریطا 24000 مرتبہ انسان سانس لیتا ہے اور ان سانسوں کی روانی میں پنچگانہ فرض نماز ادا کرتے ہوئے اپنے دم کی اپنے سانس کی نگہبانی کرنا اور انہی سانسوں کے ذریعے تصور و ذکرِ اسم اللّٰہ ذات قائم کرنا اور اس پر صبح شام استقامت اختیار کرنا نماز انفس یعنی سانسوں کی نماز ہے ۔اسکی اہمیت و باریکی پر انتہائی زور دیا گیا ہے کہ اگر بندہ اس سے غافل ہو جائے تو عین ممکن ہے کہ وہ اپنا تقویٰ اور نعمت ایمان کا وہ اعلی معیار کھو بیٹھے ۔

آدم میں جب تک دَم نہ تھا
خاک تھا آدم نہ تھا
پھر خاک میں آ کے دَم ہوا
خاک سے آدم ہوا
بھید سارا دَم کا ہے
یہ دَم اسی ہم دم کا ہے

ﷲ رحمٰن سورہ الاعراف آیت 205 میں فرماتا ہے:
وَاذْكُرْ رَّبَّكَ فِىْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّخِيْفَةً وَّدُوْنَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَكُنْ مِّنَ الْغَافِلِيْنَ
اور اپنے رب کے ( اسمِ ذات ﷲُ) نام کا ذکر کرو ، اپنے دل میں عاجزی و انکساری کرتے ہوئے( سانسوں کے ذریعے) اور ڈرتے ہوئے، صبح و شام خفیہ طریقے سے ( بغیر آواز نکالے) ذکر کرو اور غافلین میں سے مت بنو.

یہ ہے نمازِ دائم، نمازِ انفس (سانسوں کی نماز) جسکو دراصل “الصلوة معراج المؤمن” نماز مومن کی معراج ہے کہا گیا ہے...

جیسے سلطان العارفینؓ کتاب عین الفقر میں فرماتے ہیں کہ حضور رسالت مآب نے فرمایا :
اَلْاَنْفَاسُ مَعْدُوْدَۃٌ وَکُلُّ نَفْسٍ یَخْرُجُ بِغَیْرِذِکْرِاللّٰہِ تَعَالٰی فَھُوَ مَیِّتٌ
:”سانس گنتی کے ہیں اور جو سانس اللّٰہ کے ذکر کے بغیر نکلے وہ مردہ ہے۔"

سلطان العارفینؒ سُلطان باھُو اسی ”دمِ انسانی“ کے متعلق آگاہ فرماتے ہیں :
نگہدار دم را کہ عالم دمیست
دمی پیش دانا بہ از عالمیست
’’دم کی نگہبانی کر کہ دم ایک پورا جہان ہے، داناؤں کے نزدیک (تصورِ اسم اللّٰہ میں گزرا ہوا) ایک دم جہان بھر سے افضل ہے‘‘-

مکن عمر ضائع بافسوس و حیف
کہ فرصت عزیزست و الوقت سیف
: ’’حیف وافسوس میں اپنی عمر برباد نہ کر، فرصت ِدم کو عزیز رکھ کہ وقت کی تلوار اُسے کاٹ رہی ہے‘‘ –

بیت مبارک کے اگلے تین مصرعوں میں آپؓ نے سانس کی اہمیت کو بیان فرمایا ہے کہ دراصل مرشد کامل اپنے طالب کو اس راز سے بھی آگاہی عطا فرماتا ہے کہ ﷲ رحمن نے تیرے سانسوں کی صورت میں تجھے لازوال خزانہ عطا فرمایا ہے۔ جس کی اہمیت سے آگاہ ہوکر اللّٰہ تعالیٰ کا قرب و وصال حاصل کرسکتاہے

جیساکہ سُلطان باھُو کئی مقامات پہ سانسوں کی قدر و اہمیت بیان فرماتے ہوئے رقمطراز ہیں :
’’ رات دن کے چوبیس گھنٹے ہیں اور آدمی ان چوبیس گھنٹوں میں چوبیس ہزار سانس لیتاہے- ہر سانس کی نگہبانی کر کہ ہر سانس میں چودہ تجلیات، چودہ الہامات اور چودہ علوم پائے جاتے ہیں‘‘-
مزید ارشاد فرماتے ہیں :
’’جو فقیر تصدیق ِدل اور اقرارِ زبان کے ساتھ شوق و محبت سے اسم اللّٰہ کا ذکر کرتا ہے اور ہر آتی جاتی سانس کے ساتھ تصور ِ اسم اَللّٰہُ میں مشغول رہتاہے وہ گویا ہر سانس کے ساتھ چار ہزار قرآن مجید ختم کرتا ہے‘‘-

یہ صاحبانِ حال کی عرفان و اسرار و رموز کی باتیں ہیں جنکا تعلق علمِ لدنی و علمِ مکاشفہ و معرفت سے ہے ۔
انہی پُر تاثیر و روحانی باتوں کا مطالعہ کرتے ہوئے حضرت حافظ شیرازی ؒ کے فارسی شعر پر غور کرنا چاہئے، کہتے ہیں :

“ چو بشنوی سخنِ اہلِ دل مگو کہ خطاست
سخن شناس نہ ای جانِ من خطا این جاست”
جب تُو اہلِ دل کی (معرفت اور سُلوک کے اسرار و رموز کی) باتیں سنے تو یہ مت کہہ کہ (یہ باتیں) غلط ہیں، اے میرے دلبر، اصل غلطی تو یہ ہے کہ تُو خود ہی سخن شناس (عارف) نہیں ہے۔

تحقیق! ’جس ذکر سے مشاہدۂ حضور کھلتاہے وہ ذکر قربِ الٰہی کا راز ہے-
سلطان العارفین ؓ درویشی کے متعلق فرماتے ہیں :
’’درویشی کے لائق وہ شخص ہے جو ہر وقت اپنا محاسبہ کرتا ہے- درویش وہ ہے جو دم بھر کے لیے بھی ذکر ِ خدا سے غافل نہ ہو کہ فرمایا گیا ہے : ’’ زندگی کے سانس گنے ہوئے ہیں اور جو سانس ذکرﷲ کے بغیر گزرے وہ مردہ ہے‘‘-

از سلطان العارفین سُلطان باھو ؒ
سینے وِچ مَقام ہے کَیندا سَانوں مُرشد گَل سَمجھائی ھو
اِیہو سَاہ جو آوے جاوے ہور نہیں شئے کائی ھو
اِس نوں اِسمُ الاعظَم آکھن ایہو سرِّ اِلٰہی ھو
اِیہو موت حَیاتی باھوؒ ایہو بھَیت الٰہی ھو

12/10/2022

‏نسیما جانب بطحا گزر کن
ز احوالم محمدؐ را خبر کن

ببر ایں جان مشتاقم بہ آں جا
فدائے روضہ خیر البشر کن

توئی سلطان عالم یا محمدﷺ !
ز روئے لطف سوئے من نظر کن

مشرف گرچہ شد جامیؔ ز لطفت
خدایا ایں کرم بار دگر کن

(عبد الرحمن جامی)

28/08/2022

Muddat se Hy is Dil arman madinay ka
مدت سے ہے اس دل میں ارمان مدینے کا

02/08/2022

حال دل رو رو سنائیں آپ کے روضے پہ ہم
Haal e Dil ro ro sunayen

18/04/2022

مصر کے ایک مشہور بزرگ شرف الدین بوصیری گزرے ہیں
انہوں نے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھلی
جیسا کہ والدین بچوں کو سکولوں مدرسوں میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیجتے ہیں اسی طرح بوصیری کو بھی والدین نے مدرسے بھیجنا شروع کیا
اور جلد ہی آپ نے قرآن پاک حفظ کر لیا
اس کے بعد آپکے والد صاحب کی خواہش تھی کہ اب آپ کچھ کام کاج کریں تا کہ گھر سے غربت کا خاتمہ ہو
جبکہ بوصیری ابھی مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے۔ وہ ایک زیادہ روشن مستقبل چاہتے تھے۔۔گھر میں باپ بیٹے کے درمیان کھینچا تانی شروع ہو گئی
آخر کار بوصیری نے اپنی والدہ کو اپنے ساتھ ملا کے والد سے مزید پڑھنے کی اجازت لے لی
اس کے بعد آپ نے تجوید، فقہ اور باقی ضروری مضامین کو پڑھا اور بچوں کو پڑھانا شروع کر دیا
اس وقت تک آپ ایک دنیادار شخص تھے اور مادی کامیابیوں کو ہی ترجیح دیتے تھے
آپ غربت سے نجات حاصل کرنا چاہتے تھے۔۔شاعری کا وصف آپ کو اللہ کی طرف سے ودیعت کیا گیا تھا
اب آپ بادشاہوں کی شان میں قصیدے بھی لکھتے تھے اور نئے شعراء کی اصلاح بھی کیا کرتے تھے۔درس و تدریس سے بھی منسلک تھے
ایک دن آپ گھر سے باہر کہیں جا رہے تھے جب ایک شخص نے اپکو روک کے آپ سے پوچھا
کبھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی زیارت ہوئی؟؟
اس شخص کا یہ سوال کرنا امام بوصیری کی زندگی کو بدلنے کا سبب بن گیا
اب امام بوصیری نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کا بغور مطالعہ شروع کر دیا
آپ جوں جوں مطالعہ کرتے جارہے تھے آپ کے دل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت بڑھتی جا رہی تھی
جوں جوں وقت گزر رہا تھا آپ کے دل میں نبی آخر الزماں محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کے عشق کی تڑپ بڑھتی جا رہی تھی

اسی دوران میں انہیں فالج کا حملہ ہوا اور یہ صاحب فراش ہو گئے۔اسی حالت میں پندرہ سال گزر گئے
وہ بادشاہ جن کے قصیدے امام بوصیری لکھتے تھے انہوں نے پلٹ کے نہ پوچھا
آپ بہت دل گرفتگی کے عالم میں ایک رات لیٹے ہوئے تھے۔جب آپ نے سوچا کہ زندگی بھر دنیا کے بادشاہوں کے قصیدے لکھے آج کیوں نہ ان کا قصیدہ لکھوں جن کے سامنے ان بادشاہوں کی کوئی اوقات نہیں

جب ٹوٹے ہوے دل سے ، سچی محبت کے ساتھ الفاظ نکلے تو وہ اس بارگاہ میں مقبول ہوگئے جس کے بعد وہ الفاظ امر ہو گئے

اس سے پہلے بھی امام بوصیری نے عرب کے صحراؤں پہ، صحراؤں کے خیموں پہ اور خوش جمال چہروں پہ شاعری لکھی
لیکن اس رات وہ اس بدرالدجی،شمس الضحی کی شان بیان کر رہے تھے جن کی خاطر رب نے اس دنیا اور اسکی ہر چیز کو تخلیق فرمایا۔ میرا ایمان یہ ہے کہ یہ کلام بھی رب کی ہی دین ہے اور وہی رب ہی اسے انسان پہ اتارتا ہے
جب آپ قصیدہ لکھ چکے تو آپ نے قلم دوات رکھی اور سو گئے
اسی رات آپ نے خواب دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائیں ہیں اور فرمایا کہ
اٹھ بوصیری،،
امام بوصیری نے کہا
،، میں ہزار جانوں سے قربان لیکن کیسے اٹھوں،،
کیونکہ وہ فالج زدہ تھے اور اٹھنے سے قاصر تھے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست شفقت ان کے جسم پہ پھیرا اور فرمایا
،،اٹھ اور مجھے وہ سنا جو تو نے لکھا،،
امام بوصیری اٹھ بیٹھے اور جھوم جھوم کے سنا رہے
مولا یا صلی وسلم۔۔۔ دایما ابا دا
اے اللہ۔ آپ دائمی اور ابدی سلامتی بھیجئے اپنے محبوب پہ
میری آنکھیں آپ کی یاد میں آنسو بہا رہی ہیں اور رواں دواں ہیں
مدینہ پاک سے ٹھنڈی ہوا آرہی ہے۔اندھیری رات میں بجلی چمک رہی ہے
میرے عشق کا تذکرہ لوگوں تک پہنچ چکا ہے۔ اب میرا راز محبت بھی نہیں چھپ سکتا اور نہ ہی میرا مرض ختم ہو گا
تیری محبت کی، میرے آنسو اور میری بیماری گواہی دے رہے ہیں۔میں اپنے عشق کو کیسے چھپا سکتا ہوں
اے دل۔ اگر تو حضور (صلی اللہ علیہ وسلم) کا عاشق نہیں تو مکہ کو دیکھ کے آنسو کیوں بہاتا ہے
کیا محبت میں رونے والا عاشق خیال کرتا ہے کہ بہتے آنسوؤں اور سوختہ دل کی آڑ میں محبت کا راز چھپا پاے گا

تیری آنکھوں کو کیا ہوا ہے کہ تو انہیں آنسو روکنے کیلئے کہتا ہے اور یہ بہائے جا رہی ہیں
تیرے دل کو کیا ہو گیا ہے کہ سنبھلنے کی بجاے مزید غمناک ہو رہا ہے
جب رات مجھے محبوب(صلی اللہ علیہ وسلم) کا خیال آیا تو میں رات بھر جاگتا رہا۔
درد محبت نے میرے چہرے پہ آنسو اور رخساروں پہ زردی پیدا کر دی ہے

اے غریبوں کا خیال رکھنے والے
اے دل گیروں کی دلجوئی کرنے والے
اے مظلوموں کا ہاتھ پکڑنے والے
اے سچ کہنے والے
سے گناہگاروں کا پردہ رکھنے والے
اے ازل کا نور
اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔۔آپکے منہ میں آپ کے دانت ایسے ہیں جیسے سیپ کے اندر قیمتی موتی
اے اللہ آپ اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم پہ ابدی اور دائمی سلامتی نازل فرمائیں

اب امام بوصیری جھوم جھوم کے پڑھ رہے ہیں اور محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی محبت کو قبول فرماتے ہوئے ان کے ساتھ سن رہے ہیں
جب قصیدہ ختم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتنے خوش ہوے کہ انہوں نے اپنی چادر(بردہ) اتار کے انہیں مرحمت فرمائی
اس کے ساتھ ہی انکی آنکھ کھل گئی۔ دیکھا تو چادر ان کے پاس ہی رکھی ہوئی تھی
وقت دیکھا تو تہجد کا وقت تھا
امام بوصیری پندرہ سال کے بعد ہشاش بشاش صحت مند اٹھے ۔ فالج کا کہیں دور دور تک نام و نشان بھی نہیں تھا وضو کیا اور مسجد کا رخ کیا کہ تہجد ادا کریں
گھر سے نکلے تو ایک فقیر نے آواز لگائی
،،ہمیں بھی تو سناؤ وہ قصیدہ،،
امام بوصیری نے تجاہل عارفانہ سے کہا
کونسا؟؟
وہی جس کے بدلے یہ بردہ بھی ملا
مجذوب نے چادر کی طرف اشارہ کیا اور آنکھوں سے اوجھل ہو گیا
اس قصیدے میں 100 سے اوپر اشعار ہیں اور کسی شعر میں لفظ ،، بردہ،، استعمال نہیں ہوا
لیکن جو چادر آپ کو دی گئی اس کی مناسبت سے اس کا نام قصیدہ بردہ شریف زبان زد خاص و عام ہوا
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو شرف قبولیت سے نوازا تو آج تک اس کا ورد جاری ہے
مولا یا صل وسلم۔ دایما ابداا

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹

05/04/2022

لب پہ جب آیا ترا نام رسول عربی
Lab pe jb aaya tra naam rasol e arbi

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Kasur?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

آئی جی آفس میں سب انسپکٹر کی رینک سرمنی کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور صاحب کے ساتھ مورخہ 15.12.2023کو لی گئیں ت...
کلام: جمیل احمد جمیلآواز: حافظ محمد نفیس صاحب
Muddat se Hy is Dil arman madinay ka مدت سے ہے اس دل میں ارمان مدینے کا
حال دل رو رو سنائیں آپ کے روضے پہ ہم Haal e Dil ro ro sunayen
لب پہ جب آیا ترا نام رسول عربی Lab pe jb aaya tra naam rasol e arbi

Category

Website

Address


Kasur

Other Bloggers in Kasur (show all)
Adnan Ashraf Tv Adnan Ashraf Tv
Khudian Khas
Kasur

Like My Page And Subscribe My YouTube Channel

Voice Of Imaan Voice Of Imaan
بنگہ بلوچاں
Kasur

یہاں پر معروف علماء کرام کے بیانات اور سوال وجواب اور دیگر اسلامی ویڈیوز ہوں گی ان شاء اللہ

Kaif zia Kaif zia
Kasur

Mr baest challenge

Sajid Ali Tech Sajid Ali Tech
Kasur

Assalam.o.Alaikum Guys

Faiza Marketer Faiza Marketer
Sanda Kalan
Kasur, 55050

SEO | Content Writing | Google Advertising | Social Media Marketing | WordPress Development

vedio creater Nawab vedio creater Nawab
Kasur

love reaction videos �

Muhammad Aqib Muhammad Aqib
Mustafa Abad
Kasur, 55050

I Am Muhammad Aqib I Am a YouTuber, Blogger, Video Creator, Graphics Designer, 3D Designer, Blender

thanks again thanks again
Pakistan Kasur
Kasur, 55050

GUD FRIEND GUD LIFE

Majeeb Blogs Majeeb Blogs
Kasur
Kasur, 55050

My suggestions....

Pet pedia Pet pedia
Kasur, 55050

PetPedia - Your go-to resource for all things pet care, providing knowledge, tips, and insights to en

mehar badshah guest posting work mehar badshah guest posting work
Kasur, 55050

Guest Posting