Farman Ullah Khaki
Nearby public figures
12
𝓑𝓸𝓼𝓽𝓲𝓴𝓱𝓮𝓵𝓵 𝓼𝓻𝓪𝓶𝓮𝓵𝓪
26000
26010
Kachapka
Kohat Kpk
near Sanger hospital Khan guest house
You may also like
لا غالب آلا اللہ
اندھیرے کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے حصے کا چراغ جلا کر روشنی کی شروعات کرنی چاہئے-
اللہ تعالیٰ ثواب دارین عطا فرمائے آمین
ہیجڑوں کا اجتماع
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
20 جنوری 1969ء کو رچرڈ نکسن (Richard Nixon) امریکہ کا سینتیسواں صدر بنا۔ 21 اگست 1969ء کو یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ کو جلانے کی کوشش کی گئی۔ جس کے رد عمل میں 25 ستمبر 1969ء کو مراکش کے شہر رباط میں دنیا کے ستاون ”مسلم ممالک“ کی مشترکہ تنظیم او آئی سی کا قیام عمل میں آیا۔ پوری دنیا کے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد دیکھ کر یہودیوں کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔ امریکی یہودیوں کا ایک وفد پریشانی کے عالم میں صدر نکسن کے پاس پہنچ گیا اور کہا: اب تو اسرائیل کا وجود مٹ جائے گا۔ نکسن نے تحمل سے ان کی بات سنی اور اپنے مخصوص انداز میں کافی کی چسکی بھرتے ہوئے یہودیوں سے پوچھا: کیا کبھی کسی خواجہ سرا کے یہاں بھی بچہ ہوا ہے؟ جواب نفی میں ملا تو امریکی صدر نے کہا: یہ مسلم حکمراں بھی خواجہ سرا ہیں۔ ساری دنیا کے خواجہ سرا بھی مل جائیں تو ایک بچہ پیدا نہیں کر سکتے، لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ چنانچہ رچرڈ نکسن کی اس بات پر وقت نے مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔ او آئی سی نامی یہ بے مصرف تنظیم مسلمانوں کا ایک مسئلہ بھی حل کرانا تو دور کی بات اس جانب ایک انچ بھی پیش رفت نہ کر سکی۔ بلکہ مسجد اقصیٰ کو بھی عملاً یہودیوں کے حوالے کرچکی، جس کی حفاظت کیلٸے یہ تنظیم بنی تھی۔ اب تو خود عرب ممالک اسرائیل کے چرنوں کو چھوتے اور اس سے دوستی کی پینگیں بڑھاتے نظر آتے ہیں۔ دو برس پہلے بھی یہ ہیجڑے اسلام آباد میں افغان مسٸلے پہ جمع ہوئے تھے۔ بس، تشستند و خوردند و گفتند و برخاستند۔۔۔ آج تک کسی ایک نے بھی افغان حکومت تسلیم کرنے کا سوچا ہے؟ اسی سال قرآن کی توہین پہ یہ کھسرے جدہ میں ہنگامی طور پہ جمع ہوئے تھے۔ مگر توہین رکوا سکے؟ آج ایک بار پھر کھسروں کا یہ اجتماع جدہ میں ہوا اور دجالی ریاست سے چند مطالبات پہ ختم۔ گفتار کی یہ مشق نصف صدی سے جاری ہے۔ مگر نتیجہ زیرو۔ ظاہر ہے ہزار نہیں اربوں زیرو بھی مل جائیں نتیجہ زیرو ہی نکلتا ہے۔
منقول
آہ! کیا شخص تھا جو محفل ویران گرگیا
طورچھپر کے مایہ ناز ملک اور استاذ ، ہردلعزیز شخصیت استاد محترم اصغر خان صاحب بھی ہم سے بچھڑ گئے ۔ ہماری وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ استاد محترم ہم سے جدا ہونگے ۔ لیکن یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور اپنی اپنی باری پر ہر نے اس دنیا سے کوچ کر جانا ہے ۔
گلشن طورچھپر میں جن قابل قدر شخصیات نے اپنے خون جگر سے چمن کی آبیاری کی ہے اور اہلیان طورچھپر کے لیے اپنی حیات مستعار کے بیش قیمت نقوش انکے دلوں پر مرتسم کیے ہیں ان میں ایک نمایاں نام ہمارے استاذ محترم جناب اصغر خان صاحب (ایس سی ٹی جی ایچ ایس طورچھپر) بھی تھے۔
استاذ محترم کے اچانک موت کا سن کر طالب علمی کا زمانہ یاد آیا کہ میں کلاس میں بیٹھا ہو اور استاذ محترم اپنے نرالے اور انتہائی حسین و دلکش انداز میں لیکچر دے رہے ہیں اور ریاضی کی انتہائی پیچیدہ گتھیاں سلجھا رہے ہیں ۔
استاذ محترم ایک اچھے انسان تھے ، ان کی اخلاق سے ہر شخص متاثر تھا ، حد درجہ حلیم طبع ، عاجز و منکسر ، ادب و احترام کا پیکر اور انتہائی نرم مزاج تھے ، ہر ایک کے ساتھ پیار ، خلوص اور محبت سے پیش آتے تھے ، و اپنے شاگردوں کے ساتھ آزاد ماحول میں گفتگو کرتے تھے اور شاگردوں کو ہمیشہ وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے ، مرحوم کے دل میں طورچھپر کے نوجوان نسل کو ترقی یافتہ قوموں کے صف میں لاکھڑا کرنے کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ، یقیناً طورچھپر کے تعلیمی شعبے میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے اور یہاں کے عوام ایک قابل قدر ، مخلص اور عظیم استاد سے محروم ہو گئے ۔
یوں تو سب کو اس دار فانی سے جانا ہے لیکن موت اس کی جس کو زمانہ کرے یاد کے مصداق ! استاذ محترم کی رخصت ہونے سے ایک علم کی دنیا ویران ہوگٸی ، ایک چمن اجڑ گیا، کلیجہ منہ کو آتا ہے دل کی کیفیت عجیب ہے💔 جس کا بیان شاید الفاظ و جملوں میں نہیں ہوسکتا ہے اور زبان بے اختیار کہہ رہی ہے کہ😭
جو بادکش تھے پرانے وہ اٹھتے جاتے ہیں
کہیں سے آب بقاۓ دوام لے ساقی
_____________
وہی بزم ہے وہی دھوم ہے ، وہی عاشقوں کا ہجوم ہے
ہے کمی تو بس اسی چاند کی ، جو تہہ مزار چلا گیا
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ استاد محترم کو اپنی جوار رحمت میں جگہ نصیب فرمائے اور جملہ لواحقین ، رشتہ داروں ، شاگردوں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
نوٹ: زیر نظر تصویر استاذ محترم کے ساتھ دانے خولے کی ایک یادگار سیر کی عکس ہے۔
🖊️ یکے از شاگرد فرمان اللہ خاکی سورک طورچھپر (AT GMS KOHIWAL)
*سنہری حروف❣️* *جن کو مقصد حیات سمجھ آ جاتا ہے ان کے پاس فضول کاموں کے لئے وقت نہیں ہوتا🌹♥️🌹*
شب براءت کے مسائل
7ستمبر فتنہ قادیانیت کو جڑ ختم کرنے والا عظیم مجاہد مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی محمود رحمتہ اللہ علیہ اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ہم خراج عقیدت اور دونوں ہاتھوں سے سلام عقیدت پیش کرتے ہیں✋✋
*غلط الزام ہے ہم پر وفاداری نہیں کرتے*
*محبت بانٹتے ہیں ہم اداکاری نہیں کرتے*
*برا جب وقت آتا ہے وطن پر اے وطن والوں*
*ہم اپنی جان دے دیتے ہیں غدّاری نہیں کرتے*
*سلام اہل مدارس* ♥️
ہم سمجھتے تھے یہ صرف پڑھنے پڑھانے تک رہیں گے ،، لیکن انہوں نے تو بلوچستان میں متاثرین کو 100 گھر بنا کر دینے کا اعلان کر کے حیران کر دیا ۔۔ ❤
سلامتی ہو مرشد
منقول
1857 میں جب انگریز کے خلاف کچھ کہنا موت کے مترادف تھا،اس وقت "شاملی کے میدان" میں انگریز کےخلاف جہاد کا علم بلند کرنے والے اور پھر 1866 میں آزادی کا مرکز "دار العلوم دیوبند" بناکر انگریز کی آئندہ نسلوں تک کا مقابلہ کرنے والے ، حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمة اللہ علیہ کی مرقد مبارک پر لاکھوں،کروڑوں رحمتیں نازل ہوں....
آمین ثم آمین
جنتونہ دے نصیب شہ 😭😭💔💔
اپنے کچھ لمحوں کے عروج پر غرور نہ کرنا
کیونکہ وقت بدلنے میں دیر نہیں لگتی
عاشورہ کے دن اہل و عیال پر خرچ میں وسعت کرنے کا حکم اور حقیقت ؟
پوری کائنات کے علماء کو چیلنج ہیں وہ آکر میں بتاتا ہوں کہ سیاست علماء کا کام ہیں لوگوں کا سیاست حرام ہیں
کوئی ہیں ماں کا لال کہ وہ میرے ساتھ مناظرہ کرے
دبنگ کلیپ حضرت مولانا منظور احمد منگل صاحب!؛
🪷🌿ایک شخص نےامام احمدؒ سے پوچھا:
میرا دل کیسےنرم ہو سکتا ہے؟
فرمایا: *"قبرستان جایا کرو اور یتیم کے سر پر ہاتھ رکھو!"*🪷🌿
📚|[ طبقات الحنابلہ : (٨٢/٢) ]|
*آج جمعہ کے دن خوب درود پاک کا ورد کریں۔👈ع ایک مرتبہ درود پاک پڑھنے کا ثواب 10 نیکیاں ملتی ہیں درود پاک پڑھنے والے کی چھوٹی بڑی سب مشکلات حل ہوتی رہتی ہیں💕💕💕 درودپاک گناہوں کی بخشش اور نزول رحمت کا ذریعہ ہے دنیا کی بہترین مصروفیت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پاک پڑھنا ہے اگر آپ نے درود پاک نہیں پڑھا تو لازم پڑھ لیں۔
تمام مسلمانوں کا عموما اور علماء کرام حضرات کا خصوصا ایک اہم مسئلہ کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتا ہوں کہ آج کل فجر کی نماز میں بڑی سستی دیکھنے کو ملتی ہے۔۔۔خاص کر ھمارا نوجوان طبقہ جو رات گئے تک موبائل فون، انٹرنیٹ اور لیپ ٹاپ پر غیر ضروری سرگرمیوں پر ضیاع وقت میں مشغول رہتا ہے، ایسے میں نہ صرف اپنا قیمتی وقت، سکون، صحت اور ذہن برباد کرتا ہے بلکہ نماز فجر کی عظیم دولت سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔۔
اب سوال یہ ہے کہ اس کے اور کیا اسباب ہوسکتے ہیں؟
اور اس کا کیا ممکنہ حل ہوسکتاہے؟
اس کا تدارک کیسے کیا جائے؟
ان لوگوں کی تربیت کیسی کی جائے ؟
ان کی ذہن سازی کیسی کی جائے؟
الغرض اس پر سنجیدگی سے سوچا جائے اور اس کے لیے باقاعدہ ملاقاتیں مقرر کی جائیں ، جمعہ کے دن تقاریر کی جائیں ، ایک تحریک چلائی جائے۔۔۔بڑے بزرگوں سے بات کی جائے۔۔۔یعنی کیا کیا جائے اس اہم مسئلہ کو حل کرنے کے لیے کہ ہمارا نوجوان طبقہ پھر سے اس نہج پر آجائے جس پر رہ کر ہم نے دنیا پر راج کیا تھا۔۔۔سبھی کو معلوم ہے کہ مسلمانوں کے دنیا پر غلبے کے لیے اس نماز فجر کی کیا اہمیت ہے۔۔۔۔
خدارا اس مسئلے کو عام مسئلہ کی طرح نظرانداز مت کریں ۔۔۔ا
سکھر سے کچھ کلو میٹر کے فاصلہ پر محبوب گوٹھ میں واقع تین صحابہ کرام،
حضرت عمرو بن عبسہ، حضرت عمرو بن اخطب،
اورحضرت معاذ بن عبداللہ جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کے مرقد مبارک صحابہ کرام ؓ دینداری اور دین کی محنت کی ذمہ داری کیلیے مکہ و مدینہ کو چھوڑ کر بستی بستی قریہ قریہ پھرے ہیں
اللہ جل شانہ ہمیں بھی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نقش قدم پر چلنے والا بناوے
*آج کے حالات میں دل کو چھو لینے والی ویڈیو میں دنیا اسلام کے عظیم شہزادوں کی آپس میں محبت بھری گفتگو و مسکراہٹیں دیکھیں*
افغانستان کے شہزادوں نے پاکستان کے شہزادوں سے ملاقات❤️❤️❤️
جہیز کی لعنت اور ہمارا معاشرتی
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ
*دنیا کی حقیقت*
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ
الیکشن کو رشتوں پر اثر انداز نہ ہونے دیں :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال
کیا اوجھڑی کھانا صحیح ہے؟حلال ،حرام یا مباح ہے؟
جواب
حلال جانور کی اوجھڑی کھانا جائز ہے، البتہ خوب پاک وصاف کرکے کھائیں۔
''امداد الفتاوی'' میں ہے:
'' اوجھڑی کی حلّت اس لیے ہے کہ اس میں کوئی وجہ حرمت کی نہیں ، فقہاء نے اشیائے حرام کو شمار کردیا ہے، یہ ان کے علاوہ ہے، یہ شمار ''درمختار'' کے مسائل شتٰی میں مذکور ہے: والغدة، والخصیة والمثانة، والمرارة، والدم المسفوح، والذکر۔ اھ ''(4/104)
''فتاوی رحیمیہ'' میں ہے:
'' فقہاء نے جانور کی سات چیزوں کو حرام قراردیا ہے ان سات چیزوں میں اوجھڑی شامل نہیں ہے ، لہذا اسے حلال کہا جائے گا، جو اسے حرام قرار دیتے ہیں وہ دلیل پیش کریں''۔ (10/81، ط: دارلاشاعت) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201328
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
(سرمایۂ حیات)
وَعَنْ بَعْضِ السَّلَفِ: تَعَلَّمْتُ مَعْنَى السُّورَةِ (سورۃُ العصر) مِنْ بَائِعِ الثَّلْجِ كَانَ يَصِيحُ وَيَقُولُ: ارْحَمُوا مَنْ يَذُوبُ رَأْسُ مَالِهِ، ارْحَمُوا مَنْ يَذُوبُ رَأْسُ مَالِهِ فَقُلْتُ: هَذَا مَعْنَى:
إِنَّ الْإِنْسانَ لَفِي خُسْرٍ يَمُرُّ بِهِ الْعَصْرُ فَيَمْضِي عُمُرُهُ وَلَا يَكْتَسِبُ فَإِذًا هُوَ خَاسِرٌ.
تفسير الرازي = مفاتيح الغيب أو التفسير الكبير (32/ 278)
تشریح:
ایک بزرگ فرمانے لگے: میں نے سورۃ العصر کا معنی ایک برف فروش سے سمجھا ہے جو چیخ چیخ کر یہ آواز لگا رہا تھا کہ: اس شخص پر رحم کرو جس کا سرمایہ (برف) پگھلتا جارہا ہے! اس شخص پر رحم کرو جس کا سرمایہ (برف) پگھلتا جارہا ہے! (یعنی مجھ سے برف خرید لو ورنہ یہ تو پگھلتی جارہی ہے، اگر یہ یونہی پگھل گئی تو میرا بڑا خسارہ ہو جائے گا۔)
چنانچہ میں نے کہا: یہی معنی ہے اس آیت کا جو سورۃ العصر میں ہے کہ انسان بڑے خسارے میں ہے جس کی عمر کم ہوتی جارہی ہے اور سرمایۂ حیات ختم ہوتا جارہا ہے، اگر یہ مختصر سی زندگی میں ایمان و اعمالِ صالحہ کے ذریعے کچھ کمائی نہ کرسکا تو گھاٹا ہی گھاٹا ہے۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے:
ہورہی ہے عمر مثلِ برف کم
چپکے چپکے رفتہ رفتہ دم بدم
(محمود اشرف جوہر)
کاپی پوسٹ
کویٹہ مرکز
📌قال ابن القيم :
*"وَكَانَ ﷺ يُكْثِرُ الدُّعَاءَ فِي عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ، وَيَأْمُرُ فِيهِ بِالْإِكْثَارِ مِنَ التَّهْلِيلِ وَالتَّكْبِيرِ وَالتَّحْمِيدِ"*
📚زاد المعاد 360/2📚
ترجمہ: علامہ ابن القیم رح اپنی مایہ ناز تصنیف زاد المعاد میں لکھتے ہیں:
کہ *حضور نبی کریمﷺ ذو الحجہ کے پہلے دس دنوں میں دعا کے اندر زیادتی فرماتے تھے اور ان دنوں میں لا الہ الا اللہ ، اللہ اکبر اور الحمد للّٰہ کا زیادہ سے زیادہ ورد کرنے کا حکم فرماتے تھے۔*
سودی بینکوں پر دباؤ بڑھائیے
یمین الدین احمد
آج صبح ایک بزنس کنسلٹنگ کلائینٹ (بزنس اونر) کے ساتھ میٹنگ تھی۔ بات اس اپیل پر چل نکلی جو اسٹیٹ بینک اور مبینہ طور پہ چار کنوینشنل بینکوں کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔ ان کی کمپنی کے اور ذاتی کچھ اکاؤنٹس ان ہی میں سے دو بینکس میں ہیں۔ مجھ سے میری رائے مانگی کہ کیا ان بینکوں میں اکاؤنٹس بند کروا دینے چاہئیں جس پر میری رائے یہی تھی کہ بالکل، کم از کم یہ تو ہم کر ہی سکتے ہیں اور ہمیں ضرور کرنا چاہئے کہ ہم ان لوگوں میں سے تو نہیں تھے جو ان اداروں کو سپورٹ کرتے ہیں جو سینہ ٹھونک کر اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کرنے میں پہلی صف میں ہیں۔
اب ظاہر بات ہے ایک بڑا کاروباری گروپ ہے جس کی ماہانہ ٹرانسیکشنز کروڑوں اور سالانہ اربوں میں ہیں۔ ذاتی اکاؤنٹس میں بھی ایک وقت میں اچھی خاصی رقم موجود ہوتی ہوگی۔
الحمد للہ، آدھے گھنٹے کی گفتگو کے بعد فورا" اپنے اکاؤنٹنٹ کو بلایا کہ ان بینکس میں جاو اور اکاؤنٹس بند کرنے کی کاروائی کرو۔ تمام رقوم میزان اور دو اور اسلامک بینکس میں ٹرانسفر کرو۔
اکاؤنٹنٹ اپنے ساتھی کو لیکر بینک چلا گیا اور کہا کہ ہمیں اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ بند کروانا ہے، ابھی کے ابھی! برانچ مینیجر نے سمجھایا، پھر منتیں کرنے لگا تو اس نے کہہ دیا کہ سیٹھ صاحب کا حکم ہے، میں کچھ نہیں کرسکتا، آپ ان سے بات کرلیں جو بھی کرنی ہے۔
تھوڑی ہی دیر میں مینیجر صاحب نے سیٹھ صاحب کو کال کردی کہ آپ ایسا نہ کریں۔ جون کی کلوسنگ ہونے والی ہے، آپ کا ہمارے ہاں 30 سال سے اکاؤنٹ ہے، ہمارا خیال کر لیں۔ سیٹھ صاحب نے کہا کہ جب آپ لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول کا اتنا بھی خیال نہیں ہے کہ کم از کم سودی بینکاری کو ختم کرنے میں روڑے نہ اٹکائیں تو میں آپ کا خیال کیوں کروں؟
بینک مینیجر نے شاید اپنے ہیڈ آفس کال کردی تو وہاں سے کسی وائس پریذیڈنٹ کی کال آگئی کہ سر ہم آپ سے ملنا چاہتے ہیں، آپ اکاؤنٹ بند نہ کریں، ہم کوئی راستہ نکال لیتے ہیں۔ ہم آپ کی اپنے شریعہ ایڈوائزر سے بات کروا دیتے ہیں اور آپ کے اکاؤنٹس کو اسلامک ونڈو آپریشن کی طرف منتقل کئے دیتے ہیں۔
اندازہ یہ ہوا کہ سودی بینکاری کے خلاف موجودہ احتجاج کا ان بینکس پر کافی دباؤ پڑا ہے، پھر پندرہ منٹ بعد اس بینک کے شریعہ ڈپارٹمنٹ سے ایک مفتی صاحب کا فون آگیا۔ میں نے سیٹھ صاحب سے کہا کہ ان سے میری بات کروائیں۔ ان کو میں نے اپنا تعارف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کا اور آپ کے ادارے کا غائبانہ تعارف تو ہے لیکن کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔ 600 ملی گرام کی ایک ڈوز فون پر ہی ان کو میں نے دے دی۔۔۔
ان سے بات کرنے کے بعد اندازہ ہوا کہ ان بینکوں میں شریعہ ایڈوائزرز نہ صرف شرمندہ ہیں بلکہ سخت پریشان ہیں۔ میں نے انہیں مشورہ دیا کہ آپ تمام علماء اور مفتیان کرام کو، جو ان بینکوں سے وابستہ ہیں اجتماعی طور پہ استعفے دینے چاہئیں، کم از کم بات تو چلائیں۔ میں نے عرض کیا کہ نوکری کی فکر نہ کریں، رازق اللہ ہے اور وہ بہتر انتظام کر دے گا۔
میں نے ان کے جذبے کو تحریک دینے کی غرض سے عرض کیا کہ ہم نے اپنے ادارے ٹائم لینڈرز میں بہت شروع میں ہی آپ علماء سے مشورے کے بعد یہ فیصلہ کیا تھا کہ ہم کنوینشنل بینکوں، انشورنس کمپنیوں اور کسی بھی ایسے ادارے کو اپنی ٹریننگ اور کنسلٹنگ سروسز فراہم نہیں کریں گے جو یا تو کلی طور پہ حرام کام کرتا ہے یا ایسی مصنوعات اور خدمات کی فراہمی پر کام کرتا ہے جو لوگوں کے لیے سخت نقصان دہ ہیں جیسے سگریٹ بنانے والی کمپنیز، میوزک اور اس نوع کے کاموں کو کرنے والے ادارے وغیرہ۔ میں نے کہا کہ الحمد للہ ہم آج بھی اپنی اس پالیسی پر قائم ہیں۔
ان کے جذبے کو مزید بڑھانے کے لیے میں نے انہیں یہ بتایا کہ بہت سال پہلے ان ہی بینکوں میں سے ایک بینک نے ہمیں پورے سال کا ٹریننگ کنٹریکٹ آفر کیا تھا جس کی مالیت کروڑوں میں تھی لیکن ہم نے بالاتفاق اور پورے اطمینان کے ساتھ یہ کنٹریکٹ چھوڑ دیا تھا۔ فللہ الحمد!
ایک اور بینک نے ٹریننگ اور کنسلٹنگ کے حوالے سے میٹنگ کی درخواست کی۔ ہمارے ایک ساتھی ملنے ضرور گئے لیکن یہ بتانے کے لیے کہ ہم آپ کے ساتھ کام نہیں کرسکتے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ براہ راست ایسا کام کر رہے ہیں جو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کے مترادف ہے۔ جن مینیجر صاحب سے ہمارے ساتھی کی یہ میٹنگ ہوئی تھی، وہ بہت حیران ہوئے کہ کوئی ٹریننگ کمپنی ایسے کیسے لاکھوں روپے کی ڈیل چھوڑ سکتی ہے؟ اگلے ماہ وہ میری ایک تین دن کی ٹریننگ میں خود آگئے۔ اور اس کے بعد اللہ کی توفیق سے استعفی دے دیا۔ آج اپنا ایک چھوٹا سا کام کرتے ہیں اور بہت خوش ہیں۔
میں نے مفتی صاحب کو کہا کہ 20 برس ہوگئے ہیں لیکن اللہ تعالٰی کے فضل سے ہمارا کام کم نہیں ہوا بلکہ بڑھا ہے اور کراچی سے نکل کر آج دنیا کے کئی ممالک میں ہمارے کلائینٹس ہیں۔ وقتی طور پہ مشکلات ضرور آئیں لیکن ہمارے بڑوں کی تربیت اور مشورے سے ہونے والے ان فیصلوں کے نتیجے میں، میں نے ہمیشہ برکات کا ہی مشاہدہ کیا ہے۔ یہ ہمارے اندر کا خوف ہوتا ہے کیونکہ
"شیطان تمہیں فقر سے ڈراتا ہے لیکن اللہ تم سے اپنے فضل کا وعدہ کرتا ہے۔"
اور۔۔۔۔
"کون ہے جو اللہ سے زیادہ اپنے وعدوں کو سچا کرنے والا ہو۔"
اب مفتی صاحب نے بھی مختلف آپشنز پر غور وفکر کرنے کی حامی تو بھرلی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس اپیل میں صرف یہ چار بینک نہیں ہیں بلکہ دیگر بینک بھی شامل ہیں۔
بہرحال عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ چند بڑے کاروباری ادارے یا ایسے اکاؤنٹ ہولڈرز جن کے اکاؤنٹس میں بڑی رقوم ان بینکوں میں موجود ہیں، اگر وہ اپنے اکاؤنٹس ان بینکوں سے منتقل کر دیں اور کہہ کر کریں، اور دوسری سطح پر ان بینکوں میں اسلامک ونڈو میں جو شریعہ ایڈوائزر کام کر رہے ہیں، وہ اجتماعی طور پہ استعفے دے دیں تو میرا خیال ہے کہ یہ اپنی درخواست واپس لینے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اور اگر نہ بھی ہوں تو کم از کم اپنے حصے کا کام تو پورا کردیا جائے اور دباؤ بڑھانے والوں میں تو شامل ہو ہی سکتا ہے بندہ۔ بہرحال اتنی تفصیل لکھنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ۔۔۔۔
اس کی وہ جانے اسے پاس وفا تھا کہ نہ تھا
تم فراز اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے
شکوہ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے
و ما توفیقی الا باللہ۔
یمین الدین احمد
28 جون 2022
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
Kohat
Kohat
Social Worker and Voice of Pashtun People. My dream to bring a positive image of KPK and Pashtun People.
Kohat
- I Đøn'Ť Ćäŕè Abôűt "Løğ Kýã Kahěnge" - Phöțögrāpý Łõvêř � - Bullet, Beard,zipcy - Lovêř Mý ĽíFê,Mý Rùlès ��
Kohat, 26120
ہر قسم کے روزگار کے پوسٹ اور ویڈیوز آپ کو اس پیج پہ ملیں گے۔روزگار کیجیے زندہ رہیے۔