Vaince & Co.

Vaince & Co.

You may also like

Hashtag RB's
Hashtag RB's

You have rights, we protect them. Our wonderful team will be more than happy to help. Let’s discuss your concerns over a cup of coffee!
+92-313-7575311 Why?

VLC is the result of an energetic, enthusiastic, sincere and die hard struggle. It is a project not for business but of what we say today realization. The back up support of this firm, Mr. Salik Aziz Vaince, is a man of struggle. From his early life till today he has been struggling only for what is “right.” He is a man of rules and principles. Starting from his earliest education he had worked by

14/12/2023

ہمارا معاشرہ اخلاقی طور پر کس قدر انحطاط کا شکار ہو چکا ہے یہ 90 سال کے بابا دین محمد اور انکی بیوی جو بے اولاد ہیں ایک گاوں میں چار مرلے کے گھر میں رہتے ہیں انہوں نے اپنے ہمسائے سے وصیت لکھوائی کہ مرنے کے بعد مکان مسجد کو دے دیا جاے
‏اس نے مکان ہی اپنے نام کروا لیا بابا بیمار ہو کر ہسپتال پہنچا تو پیچھے سے مکان پر قبضہ کر کے وہ گرا دیا تاکہ نقشہ ہی بدل جاے
‏بابا جی کا پرچہ دیا تو ملزمان کو ضمانت مل گئی بابا نہ وکیل کر سکتا تھا ایک ملزم جسکی ضمانت نہیں تھی اسکو پکڑا تو وہ مان گیا کہ مکان دوبارہ تعمیر کروا دیتا ہوں مگر اس دوران اسکی بیوی عدالت کا بیلف لے آئی جج صاحب کو ہم نے یہ بابا اور اماں دکھاے مگر انہوں نے کہا کہ قانون قانون ہے ملزم کو protective bail دی اور پولیس کی سرزنش کی 😁
‏عدالت کے باہر یہ پولیس والا بابا اور اماں کو لئے پھر رہا مگر معاشرہ اخلاقی طور پر دیوالیہ ہو چکا ہے

11/12/2023

Registrations are now open for Law-Gat

Last date of registration: December 25, 2023

Apply now at: etc.hec.gov.pk

*T

07/12/2023

سکردو کے ایک جج صاحب واقعہ سناتے ہوئے بتاتے ہیں کہ میری عدالت میں ایک نوجوان وکیل تھا اس نے پی ایچ ڈی فزکس کر رکھی تھی اور وکالت کے پیشے سے منسلک تھا انتہائی زیرک تھا بات انتہائی مدلل کرتا تھا اس کی خوبی یہ تھی کہ وہ ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوتا تھا میری وہاں پوسٹنگ کے دوران میں نے اسے کبھی کوئی کیس ہارتے ہوئے نہیں دیکھا میں اس کی سچائی کا اتنا گرویدہ تھا کہ بعض دفعہ اس کی بات پر بغیر کسی دلیل کے میں فیصلہ سنا دیتا تھا اور میرا فیصلہ ٹھیک ہوتا تھا وہاں تعنیات ہر جج ہی ان کا گرویدہ تھا پوری عدالت میں سب ہی اس کا احترام کرتے تھے بعض مواقعوں پر ججز صاحبان اس سے کیس ڈسکس کر کے فیصلہ کرتے تھے میں اتنا اس کے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجو اس فیلڈ میں آنے اور پھر جج بن جانے کی اہلیت ہونے کے باوجود وکیل رہنے کی وجہ جاننا چاہتا تھا بہت کوشش کے بعد اپنے تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر میں نے یہ سوال اس سے پوچھ ہی لیا...اس نے بتایا کہ میرے نانا انتہائی غریب تھے ان کی اولاد میں بس دو ہی بیٹیاں تھیں انہوں نے بھٹے پر محنت مزدوری کر کے اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلوائی ان کی پرورش کی اور پھر ان کی شادیاں کیں میری والدہ کی قسمت اچھی تھی وہ گورنمنٹ سکول میں ٹیچر لگ گئیں جب کہ میری خالہ کو سرکاری ملازمت نہ مل سکی میرے نانا نے بھٹہ سے قرض لے کر اپنی بیٹیوں کی شادی کی میری والدہ نے گھریلو اخراجات سے بچت کر کے میرے نانا کی قرض اتارنے میں مدد کی مگر پھر میرے والد صاحب نے ان کو منع کر دیا تو میرے نانا خود ہی قرض کے عوض مزدوری کرنے لگے جب کہ دوسری طرف میری خالہ کے ہاں کوئی اولاد نہ ہوئی تو انہوں نے میری خالہ کو تنگ کرنا شروع کر دیا کئی بار مار پیٹ کر کے میری خالہ کو گھر سے نکالا گیا پھر گاؤں والوں کی مداخلت سے ان کو راضی کر کے بھیجا گیا اور تیسرے مہینے پھر وہ سسرال والوں کے ہاتھوں مار کھا کر والد کی دہلیز پر آ بیٹھیں یہاں تک کہ أخری بار جب ان کے سسرال والے ان کو لے کر گئیے تو ان کے شوہر نے دوسری شادی کر لی اور میرے خالہ کو اس شرط پر ساتھ رکھنے کی ہامی بھر لی کہ گھر کے سارے اخراجات میرے نانا اٹھائیں گے میرے نانا بیٹی کا گھر بسانے کی خاطر مزید مقروض ہوتے گئیے اور پھر سردیوں کی ایک دھند میں لپٹی ہوئی صبح کو جب وہ سائیکل پر جا رہے تھے تو گنے سے بھرے ٹرالے کے نیچے أ گئیے اور اس دنیا سے کوچ کر گئیے جب میرے نانا فوت ہوئے تو تب بھی مقروض تھے....میری والدہ نے میرے والد سے چوری اپنا زیور بیچ کر میرے نانا کے قرض ادا کئیے ان کی تجہیزو تکقین کا انتظام کیا اس معاملے میں میرے دادھیال والوں نے میری والدہ سے کوئی تعاون نہ کیا یہاں تک کہ میرے والد نے بھی نہیں
نانا کی وفات کے بعد میری خالہ کے سسرال والوں نے میری خالہ کو مجبور کرنا شروع کر دیا کہ وہ میری والدہ سے گھر کے اخراجات کا مطالبہ کرے میری خالہ نے انکار کر دیا تو ان کو طلاق ہو گئی مگر نہ تو ان کو ان کا سامان واپس کیا گیا اور نہ ہی زیور بلکہ ان کا حق مہر بھی نہ دیا گیا
میری واالدہ اور خالہ کے پاس آخری سہارا قانون کا تھا اور قانون طاقتور کی باندی ھے میری والدہ اور خالہ نے ہائی کورٹ تک کیس لڑا مگر اپنا حق نہ لے سکیں اور پھر خالہ ہائی کورٹ میں کیس سنوائی کی پیشی کے بعد واپس آئیں اور خود سوزی کر لی ان کے کی تجہیزو تکفین بھی میری والدہ کے ذمہ تھی.میری والدہ نے یہ کام بھی بخوبی کیا مگر بہن کی موت کے بعد ان کا چہرہ بجھ گیا یہاں تک کہ میری کامیابی پر میری والدہ خوش نہ ہوتیں تو یہاں تک کہ جب میں نے پی ایچ ڈی کی تو میرے دور پار کے سارے رشتہ دار خوش ہوئے مگر میری ماں کے چہرے پر پہلے جیسی خوشی نہیں تھی.میں نے اس رات مصلے پر بیٹھی دعا مانگتی اپنی ماں کو اپنے سینے سے لگا لیا اور پوچھا کہ آپ کی اداسی کی وجہ کیا ہے ؟
میری والدہ نے مصلے کو تہہ کیا اور کہا کہ میں چاہتی ہوں تم وکیل بنو
زندگی میں پہلی بار میری والدہ نے کسی خواہش کا اظہار کیا تھا میں نے وجہ پوچھی تو میری والدہ نے الٹا سوال داغ دیا تھا کہ أپ کو پتہ ہے آپ کی خالہ نے خودکشی کیوں کی تھی میں نے کہا نہیں تو میری والدہ نے جواب دیا کہ تمہاری خالہ کے پاس وکیل کی فیس کے پیسے نہیں تھے تو وکیل نے جسم کا تقاضا کیا تھا
میری خالہ نے اس دن گھر آ کر خود کشی کر لی تھی اس دن میرے دل میں خواہش آئی تھی کہ میں اپنے بیٹے کو وکیل بناؤں گی ایسا وکیل جو پیسوں کے عوض جسم کا مطالبہ نہیں کرے گا ایسا وکیل جو مظلوم کو انصاف چھین کر لے دے گا مگر میں کبھی تمہارے والد اور تمہارے ڈر سے اس خواہش کا اظہار نہیں کر سکی میری والدہ نے بات مکمل کر کے رونے لگی تو میں نے ان کے قدم چومے اور وعدہ کیا کہ میں ایسا ہی وکیل بنوں گا اور پھر وکالت میں داخلہ لے لیا میرے اس فیصلے سے تمام فیملی میمبر اور دوست احباب حیران تھے مگر میری والدہ بہت خوش تھیں میں جب تک جاگ کر پڑھتا رہتا تھا میری والدہ میرے ساتھ جاگ کر أیت الکرسی پڑھ کر مجھ پر پھونکتی رہتی تھی میں نے وکالت میں بھی گولڈ میڈل لیا اور اپنی ماں کا خواب پورا کر دیا مگر افسوس کہ میری والدہ اس خواب کی تعبیر نہ دیکھ سکیں۔۔۔۔
میں وکیل بننے کے بعد ہمیشہ سچ کے لئیے لڑا میں نے کبھی کسی ظالم کو سپورٹ نہیں کیا میں ہر کامیابی پر اپنی والدہ کی قبر پر جاتا ہوں مگر ایک عرصہ تک میری والدہ مجھے خواب میں نہیں ملیں چند ماہ پہلے میں نے ایک یتیم لڑکی کا کیس لڑا نہ صرف اس کا سامان اور حق مہر لے کر دیا بلکہ اس کے بچوں کا ماہانہ خرچ بھی لے کر دیا اس دن جب والدہ صاحبہ کی قبر پر گیا تو رات کو میری والدہ خواب میں مجھے ملیں اسی مصلے سے اٹھ کر مجھے سینے سے لگایا اور مجھ پر کچھ پڑھ کر پھونکا اس دن مجھے لگا کہ میں نے زندگی کا مقصد حاصل کر لیا ہے۔۔۔۔!!
اہلیت ہوتے ہوئے بھی جج نہ بننے کی وجہ یہ ہے کہ بطور جج مجھ پر پریشر آ سکتا ہے مگر بطور وکیل کوئی مجھے مجبور نہیں کر سکتا میں حلال طریقہ رزق سے اتنا کما لیتا ہوں کہ گزارا ہو جاتا ہے بس میں اتنے میں ہی خوش و مطمئن ہوں
جج صاحب بتاتے ہیں کہ پہلی بار مجھے احساس ہوا کہ عزت عہدے میں نہیں اعمال میں ہوتی ہے-

Photos from Vaince & Co.'s post 28/11/2023

بلال پاشا کا غربت سے CSS اور پھر داعی اجل کو لبیک کہہ دینے تک کا سفر 💔

بلال پاشا جنوبی پنجاب کے ایک پسماندہ علاقہ میں پیدا ہوا۔ والد دیہاڑی دار مزدور تھے۔ مالی حالات اچھے نہ ہونے کی وجہ سے مسجد میں ہی قائم مکتب سے پرائمری پاس کی۔ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کا عالم سب پر عیاں ہے لہذا بلال پاشا نے بھی چھٹی جماعت سے اے بی سی پڑھنا شروع کی۔ انٹر میڈیٹ ایمرسن کالج ملتان اور بیچلر زرعی یو یونیورسٹی فیصل آباد سے کیا۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ مسجد سے پانچ جماعتیں کرنے والا بچہ کل کو مقابلے کا امتحان پاس کرکے سی ایس پی بن جائے گا۔

بلال پاشا نے کیریئر کا آغاز ایک پرائیویٹ نوکری سے کیا۔ لیکن والد کی خواہش پر گورنمنٹ سروس میں آیا اور پولیس میں سب انسپکٹر بھرتی ہوگیا۔ بعد ازاں مختلف سرکاری اداروں میں سولہویں اور سترہویں سکیل کی ملازمت کرتے ہوئے 2018 ء میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوا۔

بلال پاشا نے اپنے بیک گرائونڈ کو چھپانے کی بجائے اپنے سفید داڑھی والے مزدور باپ کے ساتھ کھڑے ہوکر انٹرویو دیا اور پاکستان کے ان نوجوانوں میں امید کی شمع جلائی جو سی ایس ایس پاس کرنے کو صرف ایلیٹ کلاس سے منسوب کرتے تھے۔ سلسلہ چل نکلا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں نوجوان سی ایس ایس کے خواب آنکھوں میں سجائے اس سفر پر گامزن ہونے لگے۔

لیکن عرفان خان نے کیا زبردست جملہ بولا تھا کہ "جب ہم جیسوں کےدن آتے ہیں موت بیچ میں ٹپک پڑتی ہے"۔ بلال پاشا کی زندگی کی شروعات ہوئی تھی اور موت نے آن دبوچ لیا۔ بلال کی موت کی وجہ بس ایک ہی تھی۔۔ سول سروس میں ملنے والا ڈپریشن۔ وہ جس سے بھی بات کرتا یہی کہتا کہ وہ یا تو نوکری چھوڑ دے گا یا خودکشی کرلے گا۔ (سکرین شاٹ کمنٹ میں)۔ میں خود گورنمنٹ سروس میں ہوں تو جانتا ہوں کہ کس قدر آپ کو پریشر برداشت کرنا پڑتا ہے۔

بلال کی موت سے دو باتیں عیاں ہیں، ایک، ڈپریشن جان لیوا بیماری ہے۔ یہ ارب پتی باپ طارق جمیل کے ارب پتی بیٹے کو بھی دبوچ لیتی ہے اور یہ ایک مزدور باپ کے افسر بیٹے بلال پاشا کو بھی نہیں چھوڑتی۔ دوسرا۔۔ ہمیں اپنے خوابوں کے پیچھے اتنا بھی نہیں بھاگنا چاہیے کہ وہ ہمارے لئے Pyrrhic Victory ثابت ہو ( فرانس کا نپولین بوناپارٹ روس کو شکست دینے کے لئے اپنی چھ لاکھ فوجوں کے ساتھ آگے بڑھتا گیا۔ وہ جنگ تو جیت گیا لیکن سرد موسم کی وجہ سے صرف دس ہزار فوجیوں کو بچا کر واپس آیا اور تب تک پیرس کا بھی محاصرہ ہوچکا تھا) ۔ بلال سترہویں سکیل کی عام نوکری پہ رہتا تو شاید کبھی اس Pyrrhic Victory کا شکار نہ ہوتا۔

کسی نے کیا خوب کہا ہے " جس کی طلب میں تڑپ رہے ہو، وہ مل بھی بھی گیا تو کیا کرو گے"۔ یا پھر چارلس بکوسکی سے نے کہا تھا " ڈھونڈو اسے جس سے تم محبت کرتے ہو تاکہ وہ تمہیں مارسکے"۔ بلال کو بھی سی ایس ایس کرنے نے مار دیا۔ لہذا سی ایس ایس ایسی چیز نہیں ہے جس کی خاطر جان سے بھی ہاتھ دھویا جائے۔ ہر سال 17 فیصد بیوروکریٹ اپنی نیلی بتی اور سبز نمبر پلیٹ کو اللہ حافظ کہتے ہوئے استعفے دے دیتے ہیں۔ بلال بھی یہی کہتا تھا " یہ لوگ بتی اور سبز نمبر پلیٹ دیکھتے ہیں لیکن میرے اندر نہیں دیکھتے"۔ (سکرین شاٹ کمنٹ میں) اب قیامت گزر چکی ہے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق انکو cardiac arrest ہوا جو کہ جان لیوا ثابت ہوا

آج کی رات بلال کے باریش والد کے لئے بہت بھاری ہے۔ آج وہ اپنے ناتواں ہاتھوں سے اپنے لخت جگر کے سونے جیسے جسم کو سپرد خاک کرے گا۔ آج کی رات بہت طویل ہے۔۔ بہت کٹھن۔۔ ہر طرف چیخ و پکار ہوگی۔۔ بلال کی میت کو روکا جائے گا۔۔ لیکن جانے والے کو کوئی روک پایا ہے؟ آج رات تو ہوگی لیکن اس کی سحر نہیں ہوگی۔ جب صبح کا سورج طلوع ہوگا تو اس کا باریش باپ گلیوں گلیوں صدائیں لگاتا ہوا اسی مسجد کے صحن میں جا پہنچے گا جہاں سے بلال نے اپنی زندگی کا آغاز کیا تھا۔ لیکن۔۔۔ اب کی بار وہ میسر نہیں ہوگا۔ اب کی بار مسجد کے درودیوار سے بس آہ و بکا سنائی دے گی۔۔ وحشت نظر آئے گی۔۔ لیکن بلال کہیں نظر نہیں آئے گا۔۔۔ وہ اس نیلی بتی۔۔۔ سبز نمبر پلیٹ ۔۔۔ اور اس سماج کے خودساختہ معیار سے بہت دور جاچکا ہوگا۔ اب کی بار وہ لوٹ کے نہیں آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔اللہ حافظ بلال۔۔۔
سی پی

30/10/2023

Gown to be worn at the LHC starting on Wednesday, 1st November 2023.

Photos from Vaince & Co.'s post 30/10/2023

پولیس اسٹیشن/تھانہ پر موجود رجسٹرز کی تفصیل !

27/05/2023

Congratulations Ms. Zoha Karim for receiving acceptance in the Shaikh Ahmad Hassan School of Law (SAHSOL).

Photos from Vaince & Co.'s post 04/05/2023

پاکستان بار کونسل بمقابلہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن۔۔تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔۔۔اطلاعات کے مطابق پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے دو عہدیدار سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری صاحبان کو معطل کیا۔۔۔ جس کے جواب میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ساتوں اراکین کی ممبر شپ معطل کر دی اسکے علاوہ سپریم کورٹ بار کے چند ممبران ایگزیکٹو کمیٹی کی بار کی رکنیت بھی معطل کردی ہے۔

16/03/2023
Photos from Vaince & Co.'s post 14/03/2023

𝗟𝗮𝘄 𝗔𝗱𝗺𝗶𝘀𝘀𝗶𝗼𝗻 𝗧𝗲𝘀𝘁 (𝗟𝗔𝗧)

𝗙𝗼𝗿 𝗔𝗱𝗺𝗶𝘀𝘀𝗶𝗼𝗻 𝗶𝗻 𝗙𝗶𝘃𝗲-𝘆𝗲𝗮𝗿 𝗨𝗻𝗱𝗲𝗿𝗴𝗿𝗮𝗱𝘂𝗮𝘁𝗲 𝗟𝗟𝗕 𝗗𝗲𝗴𝗿𝗲𝗲 𝗣𝗿𝗼𝗴𝗿𝗮𝗺𝗺𝗲

Deadline for online Registration is 𝗠𝗮𝗿𝗰𝗵 𝟮𝟳, 𝟮𝟬𝟮𝟯

08/03/2023

ℍ𝕒𝕡𝕡𝕪 𝕎𝕠𝕞𝕖𝕟’𝕤 𝔻𝕒𝕪!
No nation can rise to the height of glory unless your women are side by side with you.
[Quaid-i-Azam]

26/02/2023

عجیب ترین چوری کا واقعہ...
ایک نہایت شاطر اور ماہر چور نے چوری کی خاطر، مہنگا لباس زیب تن کرکے معزز اور محترم دکھائی دینے والے شیخ جیسا حلیہ بنایا اور صرافہ بازار میں سنار کی ایک دکان کے اندر چلا گیا۔
سنار نے جب اپنی دکان میں وضع قطع سے نہایت ہی رئیس اور محترم دکھائی دینے والے شیخ کو دیکھا جس کا نورانی چہرہ چمک رہا تھا، تو سنار کو ایسا لگا جیسے اس کی دکان کے بھاگ جاگ اٹھے ہوں ۔
اسے پہلی بار اپنی چھوٹی سی دکان کی عزت و وقار میں اضافے کا احساس ہوا۔
سنار نے آگے بڑھ کر شیخ کا استقبال کیا۔
شیخ کے بہروپ میں چور نے کہا: آپ سے آج خریداری تو ضرور ہوگی مگر اس سے پہلے بتائیں کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ اپنی سخاوت سے ہمارے ساتھ مسجد بنانے میں حصہ ڈالیں؟ اس نیک کام میں آپ کا حصہ خواہ ایک درہم ہی کیوں نہ ہو۔
سنار نے چند درہم شیخ کے حوالے کئے ہی تھے کہ اسی اثناء میں ایک لڑکی جو درحقیقت چور کی ہم پیشہ تھی ، دکان میں داخل ہوئی اور سیدھی شیخ کے پاس جا کر اس کے ہاتھوں کو بوسہ دیا، اور التجائیہ لہجے میں اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے خیر و برکت کی دعا کے لیے کہا۔
سنار نے جب یہ منظر دیکھا تو اس سے رہا نہ گیا اور معذرت خواہانہ لہجے میں کہنے لگا، اے محترم شیخ لاعلمی کی معافی چاہتا ہوں مگر میں نے آپ کو پہچانا نہیں ہے۔
لڑکی نے یہ سن کر تعجب کا اظہار کیا اور سنار سے مخاطب ہوکر کہنے لگی، تم کیسے بدنصیب انسان ہو، برکت، علم، فضل اور رزق کا سبب خود چل کر تمھارے پاس آگیا ہے اور تم اسے پہچاننے سے قاصر ہو۔
لڑکی نے شیخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلاں علاقے کے مشہور و معروف شیخ ہیں، جنہیں خدا نے، کثرت علم ، دولت کی فروانی اور ہر قسم کی دنیاوی نعمتوں سے مالا مال کر رکھا ہے۔ انہیں انسانوں کے بھلے کے سوا کسی چیز کی حاجت نہیں ہے۔
لوگ ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بیتاب رہتے ہیں ۔

سنار نے شیخ سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ؛ شیخ صاحب میں معافی کا طلبگار ہوں، میرا سارا وقت اس دکان میں گزرتا ہے اور باہر کی دنیا سے بے خبر رہتا ہوں، اس لیے اپنی جہالت کی وجہ سے آپ جیسی برگزیدہ ہستی کو نہ پہچان پایا۔
شیخ نے سنار سے کہا: کوئی بات نہیں انسان خطا کا پتلا ہے، غلطی پر نادم ہونے والا شخص خدا کو بہت پسند ہے۔ تم ایسا کرو ابھی میرا یہ رومال لے لو اور سات دن اس سے اپنا چہرہ پونچھتے رہو، سات دنوں کے بعد یہ رومال تمہارے لیے ایسی برکت اور ایسا رزق لے آئے گا جہاں سے تمہیں توقع بھی نہ ہو گی۔
جوہری نے پورے ادب و احترام کے ساتھ رومال لیا، اسے بوسہ دیا، آنکھوں کو لگایا، اور اپنا چہرہ پونچھا، تو ایسا کرتے ہی وہ بے ہوش کر گرا۔ اس کے گرتے ہی شیخ اور اس کی دوست لڑکی نے سنار کی دوکان کو لوٹا اور وہاں سے فوراً رفو چکر ہوگئے۔

اس واقعے کو جب چار سال گزر گئے اور سنار رو دھو کر اپنا نقصان بھول چکا تھا۔ تو چار سال کے بعد پولیس کی وردی میں ملبوس دو اہلکار سنار کی دکان پر آئے، ان کے ساتھ وہی چور شیخ تھا جس کو ہتھکڑیاں لگی ہوئی ۔سنار اسے دیکھتے ہی پہچان گیا۔

ایک پولیس والا سنار کے پاس آکر پوچھنے لگا کیا آپ اس چور کو جانتے ہیں؟ کیونکہ آپ کی گواہی سے ہی قاضی اسے سزا سنا سکتا ہے۔ سنار نے کہا کیوں نہیں اس نے فلاں فلاں طریقہ واردات سے مجھے بے ہوش کرکے میری دکان لوٹ لی تھی۔
پولیس والا شیخ کے پاس گیا اور اس کی ہتھکڑی کو کھولتے ہوئے کہنے لگا، تم نے جس طرح دکان لوٹنے کا جرم کیا تھا ٹھیک اسی طرح وہ ساری کارروائی دہراؤ تاکہ ہم طریقہ واردات کو لکھ کر گواہ سمیت قاضی کے سامنے پیش کرکے تم پر فرد جرم عائد کروا سکیں۔ شیخ نے بتایا کہ میں اس اس طرح داخل ہوا اور یہ کہا، اور میری مددگار لڑکی آئی اس نے فلاں فلاں بات کی، پھر میں نے رومال نکال کر دکاندار کو دیا۔
پولیس والے نے جیب سے ایک رومال نکال کر شیخ کو تھمایا، شیخ نے سنار کے پاس جاکر اسی طریقے سے اسے رومال پیش کیا تو پولیس والا سنار سے کہنے لگا، جناب آپ بالکل ٹھیک اسی طریقے سے رومال کو چہرے پر پھیریں جیسے اس دن پھیرا تھا۔ سنار نے ایسا ہی کیا اور وہ پھر سے بے ہوش ہوگیا۔ شیخ نے اپنے دوستوں کی مدد سے دوبارہ دکان لوٹ لی جنہوں نے پولیس والوں کا بھیس بدل رکھا تھا۔

آج ہمارے ملک کا بالکل یہی حال ہے، ہر چار سال بعد چور بھیس بدل کر ہمارے پاس آتا ہے اور چکنی چپڑی باتوں سے ملک اور عوام کا سامان لوٹ کر پتلی گلی سے نکل لیتا ہے... ہر دفعہ ایک نیا منظر، نیا لباس، نیا بہروپ ، نئی شکل اور نیا حربہ جس سے عوام دھوکہ کھا کر اعتبار کرتی ہے اور، اور آخر میں محافظوں سمیت نکلتا وہی چور۔
عربی ادب سے ماخوذ قصہ

25/02/2023

Congratulations to Newly Elected Cabinet of Lahore High Court Bar Association LHCBA 2023-2024.

25/02/2023

Congratulations to Ms. Sabahat Rizvi for being the 1st woman elected as Secretary of Lahore High Court Bar Association (LHCBA).

18/02/2023

The Centre for Continuing Education Studies at LUMS is thrilled to announce that registrations for the Summer School and Young Learners Programme are now open!

Visit the website to register: https://summer.lums.edu.pk

22/01/2023

ECP has unanimously decided to appoint Syed Mohsin Raza Nagvi as Care-Taker CM Punjab.

07/01/2023

Concession granted by Pakistan Bar Council to candidates who could not clear Law G*T in 5 attempts.
*T

31/12/2022

"Year's end is neither an end nor a beginning but a going on, with all the wisdom that experience can instill in us." [Hal Borland]

23/12/2022

Following Ashtar Ausaf's resignation as the Attorney-General for Pakistan (AGP), President Arif Alvi approved the appointment of Mansoor Usman Awan as his replacement.

The appointment was approved by President Alvi under Article 100 of the Constitution.

Awan holds a Master of Laws (LLM) degree from Harvard Law School, USA, and a Bachelor of Laws (LLB) degree from the University of Punjab where he stood first. He was awarded the Justice M Jan Memorial gold medal for obtaining first position in jurisprudence and Charles Earl Bevan Petman Law Prize for first position in criminal law.

23/12/2022

LHC reinstated Parvez Elahi as Punjab Chief Minister after the PML-Q leader signed an undertaking that he will not dissolve the assembly after reinstatement.

The high court also restored the cabinet which was dissolved last night after Punjab Governor Baligh-ur-Rehman identified Elahi as the CM.

The court had asked Elahi to sign an undertaking assuring the five-member bench that he would not dissolve the Punjab Assembly "if he is reinstated."

22/12/2022

Governor of Punjab finally issued the order wherein CM Punjab ceases to hold office, cabinet stands dissolved and Parvez Elahi to continue, under Article 133, till new CM is elected.
Muhammad Balig ur Rehman
Governor of the Punjab

22/12/2022

پنجاب کی نئی انتظامی تقسیم:

اب پنجاب 10 ڈویژن اور41 اضلاع پر مشتمل ھوگا

1: راولپنڈی ڈویژن کے اضلاع:
1:راولپنڈی
2: مری
3:اٹک
4: جہلم
5: چکوال
6:تلہ گنگ

2:گجرات ڈویژن کے اضلاع،
1: گجرات
2: منڈی بہاوالدین
3: وزیر آ باد
4: سیالکوٹ

3: گوجرانولہ ڈویژن کے اضلاع،
1: گوجرانولہ
2: نارووال
3: حافظ آ باد

4: لاہور ڈویژن کے اضلاع,
1: لاہور
2: قصور
3: شیخوپورہ
4: ننکانہ صاحب

5: ساہیوال ڈویژن کے اضلاع:
1: ساہیوال
2: اوکاڑہ
3: پاکپتن

6: فیصل آباد ڈویژن کے اضلاع٫
1: فیصل آباد
2: جھنگ
3: چینیوٹ
4: ٹوبہ ٹیک سنگھ

7: سرگودھا ڈویژن کے اضلاع،
1: سرگودھا
2: خوشاب
3: میانوالی
4: بھکر

8: ملتان ڈویژن کے اضلاع
1: ملتان
2: خانیوال
3: وہاڑی
4: لودھراں

9: ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے اضلاع،
1: ڈیرہ غازی خان
2: تونسہ
3؛ لیہ
4: کوٹ ادو
5: مظفرگڑھ
6؛ راجن پور

10: بہاولپور ڈویژن کے اضلاع،
1: بہاولپور
2: بہاولنگر
3: رحیم یار خان

Photos from Vaince & Co.'s post 21/12/2022

گورنر پنجاب نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ مسترد کر دی

اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، گورنر پنجاب

Photos from Vaince & Co.'s post 20/12/2022

سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رولنگ جاری کردی۔

سپیکر نے دو صفحات پر مشتمل رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں اجلاس سپیکر نے بلایا اور وہی اس کو ختم کرسکتا ہے جب تک سپیکر اپنے بلائے اجلاس کو ختم نہ کرے گورنر نیا اجلاس نہیں بلاسکتا۔

رولنگ میں لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کا حوالے دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کیلئے نیا اجلاس بلانا ضروری ہے، عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کیلئے نیا اجلاس بلانے سے پہلے رواں اجلاس کا ختم ہونا ضروری ہے۔

رولنگ میں مزید کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی پہلے سے ہی سپیکر کے طلب کردہ اجلاس کے تحت جاری ہے، موجودہ اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہونے پر ہی گورنر نیا اجلاس طلب کر سکتا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کو آئین کے آرٹیکل 130-7 کے تحت اعتماد کے ووٹ کیلئے اسی وقت کہا جا سکتا ہے جب اجلاس خصوصی طور پر اسی مقصد کیلئے طلب کیا ہو۔

رولنگ میں وزیر اعلیٰ منظور وٹو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے پہلے کم از کم دس روز وزیر اعلیٰ کو دینا لازم ہے، گورنر کی طرف سے ایوان اقبال میں بلایا گیا،41 واں اجلاس بھی اب تک ختم نہیں کیا گیا، پنجاب اسمبلی رولز آف پروسیجر کے رول 209 اے کے تحت گورنر کا بلایا گیا نیا اجلاس غیر قانونی ہے۔

Want your restaurant to be the top-listed Restaurant in Lahore?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض خان کو دس دن کے لئے ضمانت پر رہا کردیا. ⁧‫#میں_بھی_عمران_ریاض_ہوں
لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ لَا شَرِيْكَ لَكَ لَبَّيْكَ إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَكَ وَالْمُلْكُ لَا ...
Heartiest congratulations to Army Chief General Qamar Javed Bajwa on conferment of King Abdulaziz Medal for his contribu...
Raag Mudakhlat by Ustad Faisal Mian Qawwal!
Sidhu MooseWala promised to come to Pakistan this year! #ripsidhumoosewala #RIP
پولیس اہلکار میری والدہ کو گھسیٹتے ہوئے لے گئے اور تشدد  کیا۔ بیٹی شیریں  مزاری کا الزام
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا لاہور بار سے خطاب!عمران خان نے ایشیا کی سب سے بڑی بار سے مدد مانگ لی اور کہا میں آپ کو ک...
Lawyers’ Convention at Aiwan e Iqbal Lahore. #LBA #LHCBA #IK
Meeting for the Arrangements of Lawyers Convention dated 18.5.2022 at Aiwan e Iqbal Lahore organized by Lahore Bar Assoc...
امید ہے کہ جناب اعظم نذیر تارڑ صاحب اب عملی طور ڈرافٹ بنا کر لائیں گے تا کہ اسے منظور کروایا جائے ورنہ اسطرح کی تقریریں ...

Telephone

Address


MQ Building 1st Floor 7-B Turner Road
Lahore
54000

Other Lahore restaurants (show all)
Malee Cafe Malee Cafe
Opposite Xinhua Mall, Mian Mehmood Ali Kasoori Road, Gulberg III
Lahore, 54000

"All Under One Roof"

DISH DISH
13-A-3 Noor Jehan Road, Gulberg III
Lahore

Universal Food Industries Universal Food Industries
277 Ravi Road
Lahore, 54000

We are manufacturer of confectionery items. We mainly produce toffees and candies with a trade logo of bless. selling across whole Pakistan.

SADDLE RANCH SADDLE RANCH
DD-BLOCK MARKET, DHA
Lahore

socrates cafe lahore socrates cafe lahore
LAHORE CHITRKAR, 41, B3, Gulberg 3
Lahore, 11111

TABAQ TABAQ
Lahore, 54660

Best Chargha and Barbq in Lahore. Established since 1976, serving one of the best desi food in Lahore.

AL-NAKHAL AL-NAKHAL
Near Shokat Khanam Hospital
Lahore, 54000

The motivation behind AL-NAKHAL was to present taste and ambiance besides the ordinary to the vogue s

Faro's Cooking and Baking Classes Faro's Cooking and Baking Classes
DHA
Lahore

Keep a regular check on my page for the updates related to: Cooking, Baking and Cake decoration Clas

Pasta & Pizza Pasta & Pizza
69 Z-Block, Defence Housing Society, Opp. H. Karim Buksh, Y-Block
Lahore

The 150 years experience of pizza making made them confident to invigorate people with its masterpieces of Real Italian Pizzas in the rest of the world, delivering the same taste a...

KB Burgers KB Burgers
6-Pounch Road, Islamia Park (Near Chouburji)
Lahore, 54000

One of the oldest Fast Food spots in Lahore (established in 1983). Specialising in Beef & Mutton bur

Kings & Queens Pizza Parlor Kings & Queens Pizza Parlor
DHA 52 G
Lahore, 54000

We serve SATISFACTION!

Andaaz Restaurant Andaaz Restaurant
2189 A Fort Road
Lahore, 54000

Andaaz is an award winning Pakistani Restaurant located in the historic Walled City Lahore