Imran Raza

This page is about multiple categories like Motivation, Health, Learning, IT, Islamic etc.

10/09/2024
16/04/2023

I've received 2,100 reactions to my posts in the past 30 days. Thanks for your support. 🙏🤗🎉

29/03/2023

ڈاکٹر عبدالباری - انڈس ھسپتال۔

پاکستانی قوم کے خلوص کی لازوال کہانی
1981میں عبدالباری کا داخلہ ڈاؤ میڈیکل کالج میں ہوگیا. یہ صرف ہونہار ہی نہیں تھے بلکہ اللہ تعالی نے ان کے سینے میں جو دل دیا تھا اس کی نرمی بھی اللّہ کم ہی لوگوں کو نصیب کرتا ہے۔
یہ 1986 تک ڈاؤ میڈیکل کالج کے طالب علم رہے لیکن ان پانچ سالوں میں انہوں نے خدمت کے بے شمار کارنامے انجام دیے۔
1987میں سولجر بازار میں دھماکا ہوا تو عبدالباری اپنے چند دوستوں کے ساتھ لاشوں کے درمیان میں سے زخمیوں کو نکال کر لائے لیکن سول اسپتال کا ایمرجنسی وارڈ اپنے بستروں کی کمی کی شکایت کر رہا تھا۔ اس کے بعد عبدالباری نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر گھر گھر اور در در جا کر بھیک مانگی اسکول کے بچوں کو گلک دیئے۔ 32 لاکھ 74 ہزار پانچ سو روپے کی خطیر رقم جمع ہوگئی اور اس طرح سول اسپتال کے بہترین ایمرجنسی وارڈ کا افتتا ح ہوگیا۔
انہوں نے دوران طالب علمی اپنے دوستوں کی مدد سے پیشنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی بنیاد بھی رکھی جو اپنے پیسے جمع کرکے اندرون سندھ اور کراچی کے مختلف علاقوں سے آئے مفلوک الحال اور مفلس لوگوں کے علاج معالجہ کا بندوبست کیا کرتے تھے۔
اسی دوران ان کو یہ احساس بھی ہوا کہ بلڈ ڈونیشن کا واحد ذریعہ چرسی، ہیرونچی اور موالی ہیں اور ایک دن وہ بھی پیسوں کی کمی کی شکایت پر ہڑتال پر چلے گئے اور ہسپتال میں موجود مریض بے یارومددگار، بے بسی و بے کسی کی تصویر بنے پڑے تھے۔ تب عبد الباری نے پہلے بلڈ بینک کا بھی آغاز کردیا۔
اس وقت عبدالباری نے اپنے مزید تین دوستوں کے ساتھ مل کر عہد کیا کہ “ایک دن آئے گا جب اسی شہر میں ایک ایسا اسپتال بنائیں گے جہاں سب کا علاج بالکل مفت ہوگا”۔ عبدالباری نے اپنی پروفیشنل زندگی کا آغاز کراچی سے کیا اور ساری زندگی کراچی میں ہی گزار دی لیکن باقی تینوں دوست مزید تعلیم کے لئے دنیا کے مختلف ممالک روانہ ہوگئے۔
17 سال بعد 2004 میں باقی تینوں دوست واپس کراچی آئے عبدالباری سے ملاقات کی اور زمانہ طالب علمی کا عہد یاد دلایا اور اس طرح دونوں ٹانگوں سے معذور باپ کی تہجد میں مانگی گئی دعا کہ “یا اللہ! میرے بیٹے عبدالباری کو خدمت خلق کے لیے قبول کرلے” رنگ لے آئی.
2004 میں کورنگی کریک میں بیس ایکڑ کی جگہ پر پاکستان کے “بلکل مفت” ہسپتال کی تعمیر شروع ہوگئی۔ بالآخر 2007 جولائی میں “انڈس ہسپتال” کا آغاز ہوگیا۔
ہسپتال میں ڈیڑھ سو لوگوں کے ایڈمٹ ہونے کا انتظام تھا، ہسپتال کا بجٹ شروع میں 8کروڑ روپے تھا۔ تعمیر کے وقت اور افتتاح کے بعد بھی لوگ عبدالباری کو کہتے یہ ہسپتال نہیں چل سکے گا کچھ ہی عرصے بعد تم فیس رکھنے پر مجبور ہو جاؤ گےلیکن اللہ پر آنکھیں بند کرکے یقین کرنے والوں اور دیوانہ وار اپنے مشن سے محبت کرنے والوں کی ڈکشنری میں “ناممکن” کا لفظ نہیں ہوتا ہے۔
150 بستروں کا اسپتال پہلے 300 کا ہوا، اس سال یہ اسپتال 1,000 بیڈز تک کردیا جائے گا اور 2024 تک 18 سو لوگوں کے لئے اس ہسپتال میں علاج کا بلکل مفت انتظام ہوگا۔
یہ پاکستان کا نہ صرف بہترین سہولیات سے آراستہ اسپتال ہے بلکہ اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اس پورے ہسپتال میں کوئی کیش کاونٹر موجود نہیں ہے، یہ پیپر لیس بھی ہے مریض سے لے کر ڈاکٹر تک کسی کو پرچی کی ضرورت نہیں پڑتی آپ کا پیشنٹ نمبر ہر جگہ آن لائن اسکرینز پر آپ کی رپورٹ اور کارکردگی دکھا دیتا ہے۔
پچھلے گیارہ سالوں میں کوئی مریض پیسے نہ ہونے کی وجہ سے واپس نہیں گیا امیر و غریب سب ایک ہی لائن میں کھڑے ہوتے ہیں “پہلے آئیے اور پہلے پائیے” کی بنیاد پر علاج ہوتا ہے، دماغ کے علاوہ انسانی جسم کے تمام ہی اعضاء کا ٹریٹمنٹ کیا جاتا ہے۔
ہسپتال کا بجٹ 15 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے لیکن کمال یہ ہے کہ اس خطیر رقم کا 92 فیصد پاکستان سے اور اسکا بھی 50 فیصد سے زیادہ کراچی پورا کرتا ہے، 70 فیصد لوگ اپنے نام کی جگہ “عبداللہ” بتا کر کروڑوں کی رقم جمع کرواتے ہیں اور جنت میں اپنے لیے پلاٹ پر پلاٹ بک کرواتے ہیں۔
ڈاکٹرعبد الباری کے پاس بھی ہر ڈاکٹر کی طرح دو آپشنز موجود تھے یہ 1987 میں ہاؤس جاب کرنے کے بعد امریکہ یا یورپ چلے جاتے ایک عیاش زندگی گزارتے روز صبح اےسی والے کمرے میں چائے کا “سپ” لیتے ہوئے اور رات کو کسی ریسٹورنٹ یا بوفے کی ٹیبل پر پاکستان، پاکستانی قوم اور یہاں کے حالات پر تبرا بھیجتے رہتے اور ایک “معزز شہری” بن کر دنیا سے رخصت ہو جاتے، دوسرا آپشن وہ تھا جو انہوں نے اپنے لئے منتخب کیا.
اس دنیا میں سب سے آسان گیم “بلیم گیم” ہے۔آپ کو ہمیشہ دو قسم کے لوگ ملیں گے۔ ایک وہ جو ہمیشہ مسائل کا ہی رونا روتے ہیں ان کو ہر جگہ صرف مسائل ہی مسائل نظر آتے ہیں وہ اس مکھی کی طرح ہوتے ہیں جو 86 آنکھیں رکھنے کے باوجود بھی بیٹھتی صرف گندگی پر ہی ہے, اور دوسری قسم ڈاکٹر عبدالباری جیسے لوگوں کی ہوتی ہے ان کی زبان پر کبھی شکوہ اور شکایت نہیں ہوتی ان کی نظر موجود وسائل اور اللہ کی ذات پر ہوتی ہے اور کائنات کا اصول یہ ہے کہ آپ ان دونوں میں سے جس چیز کو جتنا بولیں گے اور جتنا سوچیں گے وہی آپ کے ساتھ ہونے لگے گا۔
مجھے نہیں معلوم کہ ڈاکٹر عبدالباری کے اسکول اور کالج میں کیا گریڈز تھے مجھے یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ یونیورسٹی میں پڑھنے میں کیسے تھے لیکن ایک بات میں جانتا ہوں کہ وہ اسکول سے لے کر قبر تک اسکالرشپس لینے والوں سے بہت آگے ہیں.۔۔
اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اسی طرح خدمت خلق کے لئے کوششیں کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

copied post

29/03/2023

سینے میں انفیکشن کے 11 علاج جو آپ کو اس سے نجات دیں

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

سینے میں انفیکشن کی علامات کسی بھی موسم میں لاحق ہو سکتی ہیں، تاہم موسمِ سرما میں اس انفیکشن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ سینے میں انفیکشن سانس کی نالی کے انفیکشن کی ایک قسم ہے جو سانس کی نالی کے نچلے حصے کو متاثر کرتا ہے۔

چیسٹ انفیکشن ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتا ہے، تاہم بچوں میں چیسٹ انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد بھی سینے میں انفیکشن کے بڑھے ہوئے خطرات کا سامنا کرتے ہیں۔

سینے میں انفیکشن کی علامات زیادہ خطرناک نہیں ہوتیں، اس لیے ان علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ادویات استعمال نہیں کی جاتیں، تاہم اگر یہ علامات شدت اختیار کر جائیں تو پھر معالج کے مشورے سے ادویات استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

چیسٹ انفیکشن کی وجہ سے کئی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔

مستقل کھانسی –
سر درد –
سانس لینے میں مشکلات –
کھانسی کے ساتھ خون آنا –
تھکاوٹ –
بھوک نہ لگنا –
سینے میں درد –
دل کی دھڑکن تیز ہو جاتا –
جوڑوں یا جسم کے مختلف حصوں میں درد –
بخار –

سینے میں انفیکشن کا سامنا مختلف وجوہات کی وجہ سے کرنا پڑ سکتا ہے۔ زیادہ تر وائرس اور جراثیم کے جسم پر حملہ آور ہونے کی وجہ سے سینے میں انفیکشن لاحق ہوتا ہے۔

سینے میں انفیکشن کا علاج
مندرجہ ذیل علاج سینے میں اانفیکشن کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

شہد
صحت کو بہتر بنانے اور مختلف طبی مسائل کو ختم کرنے کے لیے شہد کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی آکسیڈنٹ، اور اینٹی سیپٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ انہی خصوصیات کی بنا پر شہد کو سینے میں انفیکشن کا قدرتی علاج سمجھا جاتا ہے۔

چیسٹ انفیکشن کے علاج کے لیے شہد کو گرم پانی میں لیموں کے ساتھ مکس کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہد کھانسی کی ادویات کی نسبت زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔ شہد کا استعمال نہ صرف کھانسی جیسی علامات کو کم کرتا ہے بلکہ نیند میں بہتری لانے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

🪀 گرم دودھ کا استعمال
سینے میں انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے گرم دودھ کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ سردی کی وجہ سے لاحق ہونے والے چیسٹ انفیکشن کی علامات کو ختم کرنے کے لیے ایک گلاس گرم دودھ میں شہد، ہلدی، اور کالی مرچ شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ہلدی میں پائی جانے والی سوزش کو کم اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جسم میں موجود بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں جب کہ کالی مرچ زکام وغیرہ کی علامات کو کم کرتی ہے۔ چیسٹ انفیکشن کو کم وقت میں ختم کرنے کے لیے آپ اس مشروب کو دن میں دو مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔

🪀 بھاپ لینا
انفیکشن کی وجہ سے کئی دفعہ سینے کی جکڑن کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھاپ لی جاتی ہے۔ بھاپ لینے کے لیے کسی برتن میں گرم پانی ڈال لیں اور سر کو تولیے یا کسی کپڑے سے ڈھانپ کر سانس لیں۔

گرم پانی کی بھاپ لینے سے ہوا کی نالیوں کی بندش کھلنے لگتی ہے جس کی وجہ سے بلغم وغیرہ آسانی کے ساتھ خارج ہونے لگتی ہے۔ اس ک علاوہ ہر روز گرم پانی کی بھاپ لینے سے معمول میں لاحق ہونے والے سینے کے تناؤ سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے۔

🪀 ہربل چائے
سینے میں ہونے والی انفیکشن کے خلاف ہربل چائے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ کیمو مائل، پودینے، روز میری، اور ادرک جیسے مفید ہربز کے استعمال سے سینے کی انفیکشن اور جکڑن کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر ان ہربز کی چائے کا ذائقہ کڑوا محسوس ہو تو اس میں چینی شامل کرنے کے بجائے شہد سامل کر لیں۔

اس کے علاوہ اگر آپ کو قہوہ پسند نہ ہو تو ادرک کو کچا ہی چبا لیں، جب کہ آپ اسے سلاد میں بھی شامل کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔

🪀 پانی کا زیادہ استعمال
جسم میں پانی کی متوازن مقدار ہونے سے بلغم کو خارج کرنے میں مدد ملتی ہے اور سینے میں انفیکشن سے نجات حاصل کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس لیے یہ انفیکشن لاحق ہونے کی صورت میں پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔

🪀 چیسٹ انفیکشن کے خلاف بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے گرم مشروبات استعمال کیے جا سکتے ہیں، جب کہ پانی کو بھی اگر نیم گرم کے استعمال کیا جائے تو چیسٹ انفیکشن کی علامات کی شدت میں کم وقت میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ چکن سوپ جیسے مشروب استعمال کریں تو اس سے نہ صرف سانس کی نالی کو سکون حاصل ہو گا بلکہ چیسٹ انفیکشن کی وجہ سے لاحق ہونے والی تھکاوٹ اور کمزوری کو بھی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

🪀 سگریٹ نوشی سے پرہیز
سگریٹ نوشی نہ صرف پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس سے مجموعی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ سینے میں اانفیکشن لاحق ہونے کی صورت میں ایسی چیزوں کے استعمال کو ترک کرنا کا مشورہ دیا جاتا ہے جو ان علامات کے بگڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

اس لیے سگریٹ نوشی کے نقصانات کی وجہ سے چیسٹ انفیکشن لاحق ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال کو ترک کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔

🪀 کافی
چیسٹ انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے کافی کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ کافی کے استعمال کی وجہ سے پھیپھڑوں پر بن ہوئی بلغم کو خارج کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ تاہم دن میں دو کپ سے زیادہ کافی استعمال نہ کریں کیوں کہ اس میں موجود کیفین کو زیادہ مقدار میں حاصل کرنے سے مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

🪀 مالش
پودینے وغیرہ کے تیل کی مالش کو سینے میں انفیکشن کا بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے۔ اس انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے پودینے کے تیل کی مدد سے سینے پر آہستگی کے ساتھ مالش کریں اور پھر سینے کو کسی کپڑے سے ڈھانپ دیں، اس سے انفیکشن کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔

🪀🧅 پیاز کا رس
ممکن ہے کہ پیاز کا رس کو آپ کو پسند نہ ہو کیوں کہ اس ذائقہ اچھا نہیں ہوتا، تاہم سینے کی انفیکشن اور جکڑن کو ختم کرنے کے لیے پیاز کا رس مفید ثابت کو سکتا ہے۔ پیاز میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

پیاز کے رس کے ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے آپ اس میں لیموں اور شہد شامل کر سکتے ہیں۔ اس مکسچر کو نیم گرم کر کے دن میں تین سے چار مرتبہ استعمال کریں۔

🪀 تکیے کا استعمال
رات کو سونے سے قبل سر کے نیچے تکیے کو لازمی رکھیں، کیوں کہ بالکل سیدھا سونے سے بلغم آپ کے سینے میں جمع ہو سکتی ہے، جس سے انفیکشن کی علامات شدت اختیار کر سکتی ہیں۔ اس لیے نیند کے دوران سر کو اونچا رکھنے کے تکیے کو سر کے نیچے رکھیں۔

🪀 اینٹی بائیوٹکس کے استعمال سے گریز
کچھ افراد سینے میں انفیکشن لاحق ہونے کی وجہ سے خود ساختہ طور پر اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں، جو مفید ثابت ہونے بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ بجائے صحت کو متاثر کرتی ہیں۔ اس لیے معالج سے مشورہ کیے بغیر سینے کے انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنے سے گریز کریں۔

سینے میں انفیکشن کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

خود اعتمادی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ان 5 تجاویز پر عمل کریں

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

اگر آپ اپنا مقصد حاصل کرنےمیں کسی بھی وجہ سے ناکام ہیں تو کیا اس کا قصور وار آپ اپنے آپ کو ٹھہرائیں گے؟

ہوسکتا ہے کہ یہاں کچھ لوگ اس بات سے اتفاق کریں کہ زندگی میں ایسا موڑ ضرور آتا ہے جب آپ اپنی قابلیت کو صحیح پہچاننے سے قاصر ہوں یا مشکل کا بہادری سے مقابلہ کرنے میں گھبراہٹ کا شکار ہوں۔

آپ نے ’خود اعتمادی‘ کا لفظ ضرور سنا ہوگا، اعتماد لاطینی لفظ ہے جس کا مطلب ایمان یا یقین ہے، ایسے لوگ جو زندگی میں کچھ حاصل کرنے کی کوشش میں اپنے ا وپر اعتماد کھو دیتے ہیں وہ لوگ خود پر بھروسہ نہیں رکھ پاتے۔

بہت سارے لوگوں کے پاس تعلیم، ڈگری، مہارت، اسکلز اور تجربہ ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود صرف چند لوگ ہی اپنی زندگی میں کامیابی کی وہ منازل طے کر پاتے ہیں جن کی خواہش ہر انسان رکھتا ہے۔

ایسے لوگوں میں خود اعتمادی کا فقدان اُن کی زندگی کے عملی میدان میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا سبب بتنا ہے ۔

تو آئیے جانتے ہیں کہ انسان خود اعتمادی کیسے بحال کرسکتا ہے؟

ناکامی کو سمجھنے کی کوشش
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ میں بھی خود اعتمادی آجائے تو سب سے پہلے ناکامی کو سمجھنے کی کوشش کیجیے۔ رائٹ برادرز جہاز اڑانے میں کامیاب ہونے سے قبل متعدد بار ناکام ہوئے تھے۔

بجائے اس کے کہ آپ اپنی ناکامی سے مایوس ہوں، آپ کو اس ناکامی کی وجہ تلاش کر کے اسے بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں
اعتماد بحال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ خود کی صلاحیتوں کو جانچیں، ان رکاوٹوں کا مشاہدہ کریں جو آپ کو اعتماد محسوس کرنے سے روکتی ہیں۔

اگر آپ وہ مقصد حاصل کرنےمیں ناکام ہوگئے ہیں تو برا محسوس نہ کریں، بلکہ اس بات پر توجہ دیں کہ آپ ابھی کیا کر سکتے ہیں۔

کچھ نیا سیکھنے کی کوشش میں لگے رہیں
پینٹنگ، موسیقی، غیر ملکی زبان کا مطالعہ کرنا، رقص سیکھنا اور اس جیسی کئی مہارت کی سرگرمیاں حاصل کرنے سے منفی سوچ سے آپ دور رہیں گے۔

روزانہ کسی سرگرمی میں مصروف ہونے سے آپ مہارت کے ساتھ اپنی قابلیت کا اندزه بھی لگا سکتے ہیں۔

اگر آپ خود کو پُراعتماد دیکھنا چاہتے ہیں تو منفی سوچ سے دور رہیں، ہمیشہ یہ سوچیں کے آپ سب کچھ کر سکتے ہیں، آپ میں تمام تر صلاحیتیں موجود ہیں، ایسا کرنے سے آپ خود اعتمادی کو بڑھا سکتے ہیں۔

اپنے آپ کو کسی دوسرے کی جگہ پر رکھ کر نہ سوچیں
کسی دوسرے کی کامیابی سے کبھی بھی اپنا موازنہ نہ کریں بلکہ دوسروں کی کامیابی کو سراہتے ہوئے آپ کے پاس جو کچھ ہے اس سے کامیابی کی رہ تلاش کریں۔

آپ اس دنیا میں کسی سے موازنہ کرنے نہیں آئے، نہ آپ کسی سے کم تر ہیں اور نہ ہی آپ کسی سے برتر ہیں تو اس بات کو ہمیشہ اپنے دماغ میں رکھیں۔

کسی سے مدد لیں
اگر آپ اعتماد حاصل کرنے میں ناکام ہورہے ہیں تو تھراپی کے ذریعے مدد حاصل کریں۔

کسی پیشہ ورانہ ماہرین سے مدد حاصل کرنے اور اس کو اپنے احساسات کے حوالے سے بتانے میں گھبراہٹ محسوس نہ کریں، کیونکہ ان کی مدد سے ہی آپ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

سوشل میڈیا کا بہت زیادہ استعمال ذہنی مسائل بڑھنے کی وجہ، چھٹکارا کیسے؟

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

’آج میں بہت اچھی یا اچھا لگ رہا ہوں، کچھ سیلفی لے کر اب اسے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر بھی اپ لوڈ کردیتی یا کردیتا ہوں، اس سے مجھے ڈھیروں لائکس اور کمنٹس ملیں گے۔‘

’آج میری پوسٹ پر اتنے کم لائکس کیوں ہیں؟ کیا میری تصویر اچھی نہیں؟‘

ایسے خیالات ہر سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے ذہن میں گردش کرتے ہیں، لیکن کیا آپ نے کبھی اپنی ذہنی صحت کے حوالے سے سوچا ہے؟

کیا آپ ہر وقت اداس، مایوس یا غصے میں رہتے ہیں یا آپ کو مستقل پریشانی یا کوئی خوف ستا رہا ہے؟

آپ اپنی ذہنی کیفیت کے متعلق کیسا محسوس کر رہے ہیں؟

یہ وہ سوالات ہیں جو ہمیں اپنے آپ سے کرنے چاہئیں۔

نوجوانوں میں ڈپریشن کا رجحان
یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ نوجوان اور بالخصوص خواتین ڈپریشن کا شکار ہیں۔

یو ایس سینٹرز آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ایک رپورٹ میں ہائی اسکول جانے والے طلبہ کی ذہنی صحت پر تحقیق کی گئی، اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ان طلبہ کی ذہنی صحت انتہائی ناقص اور پریشان کن ہے۔

یہ تحقیقاتی رپورٹ فروری کے وسط میں جاری ہوئی اور اس کے اعدادوشمار 2021 پر مبنی ہے۔

سروے سے معلوم ہوا کہ 57 فیصد نوعمر لڑکیوں میں ناامیدی اور مایوسی چھائی ہوئی ہے جبکہ نوعمر لڑکوں کی شرح 29 فیصد تھی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تقریباً 3 میں سے ایک نوعمر لڑکی نے خودکشی کی کوشش کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا۔

واضح رہے کہ یہ تحقیق امریکا میں ہوئی ہے، پاکستان میں اعداد و شمار مختلف ہوسکتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ذہنی صحت سے منسلک ہے؟
کیا آپ سوشل میڈیا بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں؟ کیا ناقص جسمانی اور ذہنی صحت سوشل میڈیا کے زیادہ استعمال سے منسلک ہے؟ ان سوالات پر ماہرین اور سائنسدان اب بھی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

البتہ زیادہ تر ماہرین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال بالخصوص بچوں کے ذہن پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا روزانہ استعمال، بے جا اسکرولنگ کرنا، فیس بُک استعمال کرنا، دوسروں کے اسٹیٹس پر اپ ڈیٹ رکھنا، یہ عادات آپ کو بے چینی میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

اگر آپ نوجوان ہیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ ان 36 فیصد نوجوان طبقے کا حصہ ہوں جو ڈپریشن یا کسی اور ذہنی مرض کے ساتھ خاموشی سے لڑ رہا ہے۔

اگر آپ واقعی یہ محسوس کررہے ہیں کہ آپ ڈپریشن کا شکار ہیں، رات بھر نیند نہیں آتی، زندگی کو جینے کی امید کھو رہے ہیں یا خودکشی کرنے کی خواہش ہوتی ہے تو قابلِ بھروسہ، سند یافتہ سائیکاٹرسٹ سے لازمی رابطہ کریں۔

آپ کو زکام ہو جائے یا کوئی اور بیماری ہو تو آپ کیا کرتے ہیں؟ ایک اچھے ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو پھر ذہنی بیماری کے ساتھ بھی یہی برتاؤ کریں۔

سوشل میڈیا سے وقفہ
ویلز کی سوانسا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں سوشل میڈیا پر گزارے جانے والے وقت میں صرف 15 منٹ کی کمی سے عمومی صحت اور مدافعتی افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ ڈپریشن کی شدت گھٹ جاتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سوشل میڈیا کے دورانیے میں 15 منٹ کی کمی سے لوگوں کے مدافعتی افعال 15 فیصد بہتر ہو گئے جس کے باعث موسمی نزلہ زکام، فلو اور دیگر بیماریوں کے کیسز میں کمی آئی۔

اسی طرح ان افراد کی نیند کا معیار 50 فیصد بہتر ہوگیا جبکہ ڈپریشن کی علامات میں 30 فیصد کمی آئی۔

محققین نے بتایا کہ جب لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا کا استعمال کم کیا جاتا ہے تو ان کی زندگیوں کے متعدد پہلوؤں میں بہتری آتی ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

مصری کے صحت کے بےشمار اور کارآمد فوائد

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

صحت کے لیے مصری کے فوائد بے شمار اور قابل ذکر ہیں۔ میٹھی مصری آپ کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے، ہم آپ کی صحت کے لیے مصری کے تمام حیرت انگیز فوائد کو تفصیل سے بیان کریں گے۔

🪀 ۔ 1 مصری کیا ہے؟
مصری، جسے راک شوگر بھی کہا جاتا ہے، ایک قسم کی غیر صاف شدہ چینی ہے جو گنے کے رس سے بنائی جاتی ہے۔ ہندوستان اور پاکستان میں، کنفیکشنری معدنیات قدرتی مٹھاس اور توانائی بڑھانے کے طور پر مشہور ہے۔

بہت سے لوگ مصری اور سونف کے بیجوں کا استعمال کرتے ہیں، جنہیں کھانے کے بعد سونف کے طور پر بھی کھایا جاتا ہے۔ یہ آپ کی سانسوں کو تازہ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مصری کو کھانے کے بعد یا کسی بھی وقت ناشتے کے طور پر کھایا جا سکتا ہے۔ اس کے دلکش صحت کے فوائد بھی موجود ہیں۔

۔ 2 انگریزی میں مصری کو کیا کہتے ہیں؟
انگریزی میں اسے ’’راک شوگر‘‘ کہا جاتا ہے۔ اسے “راک کینڈی” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ مصری، اردو میں کہا جاتا ہے، یہ گنے اور کھجور کے درخت کے رس سے تیار کردہ کنفیکشنری معدنیات ہے۔

۔ 3 مصری کے صحت کے لیے حیران کن راز۔۔۔
صحت کے لیے مصری کے چند ناقابل یقین فوائد درج ذیل ہیں۔

🪀 ۔ 1 مصری توانائی بڑھائے
مصری کے حیرت انگیز فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ یہ توانائی کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ یہ ایک سادہ کاربوہائیڈریٹ ہے جسے جسم تیزی سے گلوکوز میں تبدیل کر سکتا ہے۔ نتیجے کے طور پر، اگر آپ تھکاوٹ یا توانائی کی کمی محسوس کر رہے ہیں تو یہ ایک بہترین توانائی بڑھانے والی صحت بخش ہے۔ لہذا، اگلی بار جب آپ سستی محسوس کر رہے ہوں تو، تھوڑی سی مصری کھانے کی کوشش کریں اور دیکھیں کہ یہ آپ کی توانائی کی سطح کو کیسے بڑھاتی ہے۔

🪀 ۔ 2 مصری ہاضمے میں مدد کرتی ہے
مصری کھانے کے بعد، یہ جسم میں تیزی سے میٹابولائز کرسکتی ہے۔ اکثر کچھ کھانے کے فوراً بعد آپ کے ہاضمے کو حاصل کرنے کا یہ ایک بہترین طریقہ بھی ہے۔ جن لوگوں کو شوگر نہیں ہے لیکن انہیں اپنی شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہے تو وہ کھانے کے بعد محفوظ طریقے سے مصری کھا سکتے ہیں۔ یہ کھانے کے نظام ہضم کو فروغ دے کر آپ کے معدے کو صحت مند رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔

🪀 ۔ 3 مصری سانس کو ترو تازہ کرتی ہے
کھانے کے بعد مصری کا استعمال بہترین ہے۔ یہ اس بات کی حقیقت ہے کہ یہ ایک بہترین ماؤتھ فریشنر بھی ہے۔ جن لوگوں کی سانس میں بدبو آتی ہے انہیں منہ کو تروتازہ کرنے کے لیے سونف کے بیجوں کے ساتھ مصری لینا چاہیے۔ یہ آپ کے منہ سے کھٹے اور برے ذائقے کو دور کرسکتی ہے، جس سے آپ اپنے منہ کو تروتازہ محسوس کریں گے۔

🪀 ۔ 4 مصری سے گلے کی سوزش کا علاج
مصری میں حیرت انگیز خصوصیات موجود ہوتی ہیں، جو آپ کی سانسوں کو تروتازہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ عام سردی، گلے کی خراش اور کھانسی جیسی علامات کو کم کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔ مصری اور کالی مرچ پاؤڈر کو ایک پیسٹ میں ملا کر، آپ گلے کی خراش کے لیے مثالی علاج بنا سکتے ہیں۔ سونے سے پہلے کھانے سے یہ مکسچر قدرتی طور پر آپ کے گلے کی خراش، کھانسی اور سردی سے نجات دلائے گا۔

۔ 5 مصری آنکھوں کے لیے بہترین ہوتی ہے
مصری کا استعمال آنکھوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ لہذا، اگر آپ کو اپنی بینائی، موتیا بند، یا کسی اور چیز کے ساتھ مسائل ہیں، تو آپ کو اپنی خوراک میں مصری شامل کرنا چاہیے۔ اسے استعمال کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے دودھ کے ساتھ ملا کر ایک غذائیت سے بھرپور مشروب بنایا جائے جو آپ کی بینائی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ مزید مستند معلومات حاصل کرنے کے لیے ماہر غذائیت سے مشورہ کریں۔

🪀 ۔ 6 مصری زیادہ میٹھی نہیں ہوتی ہے
مصری چینی کی ایک ہلکی میٹھی پتلی شکل ہے۔ اس میں چینی کے مقابلے میں کم کیلوریز بھی ہوتی ہیں۔ لہذا، اگر آپ اپنی کیلوری کی مقدار کو دیکھ رہے ہیں، تو چینی کو مصری سے تبدیل کرنا ایک آپشن ہوسکتا ہے۔ تاہم، بہترین مشورہ کے لیے، اپنے غذائیت کے ماہر سے مشورہ ضرور کریں۔

🪀 ۔ 7 مصری ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھاتی ہے
صحت مند اور تندرست رہنے کے لیے عام ہیموگلوبن کی سطح کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ مردوں میں ہیموگلوبن کی سطح 13.2 اور 16.6 گرام فی ڈیسی لیٹر کے درمیان ہونی چاہیے، جب کہ خواتین میں لیول 11.6 سے 15 گرام فی ڈیسی لیٹر کے درمیان ہونی چاہیے۔

اگر ہیموگلوبن کی سطح معمول کی حد سے نیچے آجائے تو یہ صحت کے مختلف مسائل جیسے خون کی کمی، کمزوری، چکر آنا اور سر درد کا سبب بن سکتا ہے۔ مصری جسم میں ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھا کر اور خون کی گردش کو بہتر بنا کر صحت کے ان مسائل کو روکنے میں مدد کرتی ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

رمضان میں پیٹ کے درد سے نجات کے آسان طریقے

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

رمضان المبارک میں مسلمان تقریباً 16 گھنٹوں تک کچھ کھاتے ہیں نہ پیتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کے نظام میں تبدیلی بھی واقع ہوتی ہے۔

اسی دوران کچھ جسم میں سستی، کاہلی کی وجہ سے نظام ہاضمہ کے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں، کئی افراد پیٹ کے درد کی شکایت بھی کرتے ہیں۔

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب لوگ مغرب کی اذان کے فوراً بعد زیادہ کھانا کھاتے ہیں، کھانے میں کاربوہائیڈریٹس کی ایک بڑی مقدار کی وجہ سے پیٹ پھولنے اور قبض جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ان مسائل کی ایک اہم وجہ یہ ہے کہ افطار کے بعد تیزابی اور مصالحہ دار غذائیں کھانا، سوتے سے قبل بھاری کھانا، پانی کی کمی وغیرہ ہیں، یہ سب وجوہات پیٹ کے درد کا باعث بن سکتی ہیں۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ بھی قبض اور پیٹ کے درد سے پریشان ہیں تو درج ذیل اقدامات آپ کی مدد کر سکتے ہیں:

🪀 پانی کی کمی کو دور کریں :
افطار کے بعد پانی کی کمی کو پوری کرنے کی کوشش کریں، آپ کو روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہئیں۔

اس لیے افطار کے بعد ہر آدھے گھنٹے بعد پانی پیئیں

🪀 تیزابی اور مصالحہ دار غذاؤں سے دور رہیں
افطار میں کوشش کریں کہ تلی ہوئی اشیا سے دور رہیں بالخصوص زیادہ مصالحہ دار اشیا مثلاً پکوڑے، سموسے، مرچوں والی چنا چاٹ وغیرہ

اس لیے افطار کے بعد ٹھنڈی غذاؤں کا استعمال کریں، اس کے لیے خربوزے بہترین پھل ہے، اس کے علاوہ تربوز بھی انتہائی اہم پھل ثابت ہوسکتا ہے۔

پھلوں کے علاوہ سبزیوں کا استعمال کریں، مثال کے طور پر گوبھی، بھنڈی، دال وغیرہ

🪀 ورزش کریں:
سحری کے بعد اور افطار سے ایک گھنٹہ قبل روزانہ ورزش کریں۔

ہلکی پھلکی ورزش کرنے سے آپ کے جسم کو تندرست رکھنے کے ساتھ ساتھ آپ کے ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے۔

🪀 شہد استعمال کریں:
سحری میں شہد کا استعمال بہترین ثابت ہوسکتا ہے، شہد قبض کے خلاف کارآمد ثابت ہوتا ہے۔

شہد کے کئی فائدے ہیں، یہ گلے کی سوزش، کھانسی اور زکام جیسی عام بیماریوں کا علاج کے علاوہ پیٹ اور قبض کے مسئلے کے لیے بھی کارآمد ہے۔

اس کے علاوہ، شہد آپ کے جسم کو طاقت دیتا ہے، دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

یہاں تک کہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہد کے استعمال سے بھی کینسر جیسی بیماریوں سے بچایا جا سکتا ہے۔

تاہم، اگر آپ کو شوگر ہے تو آپ کو شہد کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہئے۔

🪀 دودھ اور دہی استعمال کریں:
دودھ اور دہی فائبر کے ساتھ ساتھ پروبائیوٹکس بھی فراہم کرتے ہیں جو آپ کے پیٹ کو تندرست رکھتے ہیں۔

دودھ اور دہی دونوں پیٹ کے لیے اہم غذائیت کی مقدار فراہم کرتے ہیں، اس میں وٹامن ڈی ، پروٹین، اور کئی اور ضروری عناصر جیسے زنک، میگنیشیم، فاسفورس، وٹامن بی 12، وٹامن بی 2 اور وٹامن بی 3 شامل ہوتے ہیں۔

سحری کے وقت روٹی کے ساتھ دہی کھائیں اور آخر میں دودھ پی لیں جو پیٹ اور قبض کے لیے فائدہ مند ہے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

کیا رمضان المبارک میں سگریٹ سے دوری اسے مستقل ترک کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے؟

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

نمباکونوشی کے نقصانات معلوم ہونے کے باوجود لوگ اسے ترک کرنے میں مکمل کامیاب کیوں نہیں ہوپاتے؟ کیا اسے چھوڑنا واقعی مشکل ہے؟

آکسفورڈ یونیورسٹی نے 2014 کے لیے ’ویپ‘ کو ’ورڈ آف دی ایئر‘ قرار دیا تھا جو ای سگریٹ سے متعلق لفظ ہے مگر اس کے باوجود تمباکو نوشی کے بارے میں کیا خیال ہے جو کینسر، فالج اور امراض قلب کا سبب بنتی ہے اور اس لت سے پیچھا چھڑانا مضبوط ترین قوت ارادی کے مالک افراد کے بھی بس کی بات نہیں ہوتی۔

🪀 سگریٹ میں کیا موجود ہوتا ہے؟
سگریٹ میں کیمیکل نیکوٹین استعمال کیا جاتا ہے جو ایک قسم کا نشہ ہے اور پینے والے کو اپنا عادی بنا دیتی ہے۔

آئرلینڈ کی کینسر سوسائٹی اور امریکا میں پھیپھڑوں کے امراض پر تحقیق کرنے والی امریکن لَنگ ایسوسی ایشن کی تحقیق کے مطابق انسان جب سگریٹ پیتا ہے تو اس کے جسم میں سگریٹ سے داخل ہونے والے کیمیائی مادوں کی تعداد تقریباً 7 ہزار تک ہوجاتی ہے۔

لیکن روزے میں اس عادت اور شدید طلب کے باوجود سگریٹ نوشی کرنے والے خود کو سگریٹ سے دور رکھتے ہیں، جب وہ دن بھر سگریٹ سے گریز کر سکتے ہیں تو تھوڑی سی کوشش کرکے افطار کے بعد بھی خود کو روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں اور رمضان المبارک کی برکت سے اس عادت سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا بھی پا سکتے ہیں ۔

ایک بار ایسا کرنے کی کوشش کریں اور پھر دیکھیں صحت پر کس حد تک ڈرامائی انداز میں مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، درحقیقت بغیر سگریٹ کے اولین 24 گھنٹے ہی سے دل کے دورے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

تو پھر کیا آپ اس عادت سے چھٹکارا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو یہ چند مفید نکات اس حوالے سے بہت مددگار ثابت ہوں گے۔

🪀 ہفتے میں ایک دن سگریٹ نہ پینے کا عہد کریں
کوشش کریں کہ ہفتے میں کسی ایک دن سگریٹ سے دور رہیں، یہ کوئی بہت بڑا کام نہیں کہ آپ اسے ممکن نہ کرسکیں، اگر آپ رمضان میں 15 گھنٹے کے لیے سگریٹ چھوڑسکتے ہیں تو عام دنوں میں ایک دن کے لیے اسے ترک کرنے کی کوشش کریں۔

اس طرح آپ آہستہ آہستہ سگریٹ سے خود ہی دور رہیں گے۔

2013 کی ایک گوگل سرچ تحقیق کے مطابق جو افراد کاروباری ہفتے کے آغاز پر سگریٹ نوشی سے گریز کی کوشش شروع کرتے ہیں ان کی کامیابی کا کافی زیادہ امکان ہوتا ہے

لیکن یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سگریٹ نوشی کو اچانک ترک نہ کریں، تحقیق کے مطابق اچانک سگریٹ چھوڑنے والوں میں سے 96 فیصد ایک سال کے اندر اندر دوبارہ اس موذی لت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

🪀 ورزش کریں
نیکوٹین کی طلب میں اس وقت کمی آجاتی ہے جب ورزش کی جا رہی ہوتی ہے کیونکہ جسمانی مشقت کے دوران دماغ سیروٹینین اور ڈوپامائن جیسے کیمیکل خارج کرتا ہے جو خوشی اور راحت کے احساس کو بڑھاتے ہیں۔

کوشش کریں کہ رمضان کے دنوں میں سحری کے بعد اور رات کو ورزش کرنے کی عادت ڈالیں۔

وہ غذائیں جن کے استعمال سے سگریٹ چھوڑنا نہایت آسان
سگریٹ ترک کرنے کے لیے ہمارے روزمرہ کے استعمال میں کھانے پینے کی ایسی مفید اشیا بھی شامل ہوتی ہیں جن کا اگر استعمال روزانہ کی بنیاد پر خاص مقصد کے تحت کیا جائے جو ہمیں کافی فائدہ حاصل ہوتا ہے۔

جسم کے لیے فائدہ مند کھانے اور مشروبات میں سے ایک وٹامن سی ہے، وٹامن سی کی وافر مقدار ان پھلوں اور سبزیوں سے حاصل کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ روزانہ دودھ پینے سے بھی بہتری آسکتی ہے۔

🪀 مالی صورتحال کو ذہن میں رکھیں
سگریٹ نوش افراد یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ اب سگریٹ ماضی کے مقابلے میں دو گنا مہنگی ہوچکی ہیں اور مہنگائی بھی کافی بڑھ گئی ہے، تو اگر یہ بات آپ اپنے ذہن میں رکھیں اور سوچیں کہ ان پیسوں کو جمع کرکے کوئی اہم چیز یا ضروری چیز خریدی جاسکتی ہے تو فائدہ ہوسکتا ہے۔

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں لوگوں کی بڑی تعداد نے سگریٹ نوشی ترک کی جنہیں تمباکو نوشی چھوڑنے کے لیے مہنگائی اور مالی صورتحال سے متعلق بتایا گیا۔

🪀 ان تمام چیزوں سے بھی دور رہیں جو آپ کو سگریٹ کی یاد دلائیں
سگریٹ سے چھٹکارے کے لئے ان چیزوں کو بھی خود سے دور کردیں تاکہ دیکھ کر سگریٹ کی یاد نہ آجائے۔

یعنی ایسے محفلوں میں نہ جائیں جہاں سگریٹ نوشی سے متعلق بات ہوتی ہو۔

🪀 آخری قدم
جب آپ کے اندر کافی حد تک مزاحمت پیدا ہوجائے اور سگریٹ پینے کی خواہش ماند پڑنے لگے تو سمجھ جائیں کہ وقت آگیا ہے اس سے مکمل نجات حاصل کی جائے اور اسے ہاتھ تک نہ لگائیں، آپ کو کچھ مشکلات کا سامنا ضرور ہوگا مگر کچھ دنوں میں ہی آپ اس پر قابو پالیں گے۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

29/03/2023

رمضان میں سر درد کا علاج اب بہت آسان

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

رمضان المبارک کے دوران مختلف وجوہات کی بنا پر سر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں سب سے زیادہ عام وجوہات ،خون میں شوگر کم ہونا، پانی، کیفین اور نیند کی کمی شامل ہیں۔

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سحری کے وقت میٹھا کھانے سے دن بھر بلڈ شوگر لیول بہتر رہے گا، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔

روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی، شوگر اور نمکیات کی کمی بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں سر درد، سستی، پٹھوں میں کمزوری، چکر آنا، بلڈ پریشر میں کمی، دل کی دھڑکن میں اضافہ، بخار اور دیگر شدید وجوہات میں آپ بے ہوش بھی ہوسکتے ہیں۔

ان مسائل سے بچنے کا آسان حل یہ ہے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں پانی کی مقدار میں اضافہ کریں۔

ماہ رمضان میں 15 سے 16 گھنٹوں تک کچھ کھاتے پیتے نہیں جبکہ نیند کے دورانیے میں کمی سمیت طرز زندگی اور جسم میں بھی کافی تبدیلیاں آتی ہیں۔

ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق روزے کے دوران سر درد کی شرح میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے، زیادہ تر 16 گھنٹے روزہ رکھنے کے بعد سر درد ہوتا ہے اور افطاری کے بعد ہی سر درد میں کمی آنے لگتی ہے۔

روزے کے دوران سر درد کا کیا علاج ہے ؟ آئیے جانتے ہیں:

🪀 فائبر غذاؤں کا استعمال:
روزے کے دوران سر درد کی عام وجہ بھوک لگنا، جسم میں پانی کی کمی، نیند کے دورانیے میں کمی ہوسکتی ہے۔

اسی لیے سر درد کا آسان حل یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سحری کھانا کبھی مت چھوڑیں، سحری میں ریشہ دار غذاؤں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

ریشہ دار غذاؤں میں گوبھی، گاجر، آلو، گندم کے علاوہ سیب اور کیلے بھی شامل ہیں

🪀 پانی کا استعمال زیادہ کریں:
چونکہ 15 گھنٹے روزہ رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے لہٰذا سحری میں کم از کم 4 گلاس پانی اور افطار کے بعد ہرآدھے یا ایک گھنٹے کے وقفے سے پانی کا ایک گلاس لازمی پینے کی عادت ڈالیں۔

🪀 کیفین کا استعمال
کوشش کریں کہ سحری میں ایک کپ کافی پی لیں، کافی پینے سے جسم سے کیفین کے اخراج کا خطرہ کم ہو جائے گا۔

🪀 نیند پوری کریں :
نیند کی کمی سر درد سمیت دیگر مسائل کی ایک اہم وجہ ہے۔

رمضان کے دوران سونے کے اوقات کو منظم کریں، دیر تک جاگنے سے گریز کریں اور دن کے وقت سونا یقینی بنائیں جو آپ کی صحت کے لیے یقینی طور پر مددگار ثابت ہوگا۔

دن کے وقت ٹھنڈی جگہوں پر رہیں اور جہاں تک ممکن ہو دھوپ یا گرم جگہوں سے پرہیز کریں۔

اس دوران لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر یا موبائل فون کا استعمال کم کریں، لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ آپ رات کو اچھی نیند پر توجہ دیں۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

17/03/2023

روزانہ واک کرنا قبل از وقت موت کے امکانات کو کس حد تک کم کرتا ہے؟

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ

برطانوی تجزیہ کاروں کے مطابق آپ کو ورزش کے فوائد کے لیے رنر ہونا یا کوئی گیم کھیلنا ضروری نہیں ہے۔ معمول میں روزانہ واک بھی بہت فائدہ مند ہے۔ تحقیق کے مطابق اگر کوئی شخص روزانہ 11 منٹ بھی ورزش یا واک کرتا ہے تو دس میں سے ایک کو وقت سے پہلے موت سے بچا جا سکتا ہے۔

تاہم زیادہ تر لوگ ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی مجوزہ ورزش نہیں کرتے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کا کہنا ہے کہ کچھ وقت کے لیے ورزش کرنا بالکل کچھ نہ کرنے سے بہتر ہے۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس یہ تجویز کرتی ہے کہ ہر ایک کو 150-300 منٹ تک ورزش کرنی چاہیے جو ہر ہفتے دل کی دھڑکن میں اضافے کا باعث بنتی ہے یا 75-150 منٹ تک کی ہر ہفتے ایسی سخت قسم کی ورزش کرنی چاہیے، جس سے آپ کے لیے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔

محققین نے ورزش کے فوائد پر کی جانے والی سینکڑوں تحقیقات کا جائزہ لیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جسمانی ورزش کے لیے تجویز کردہ وقت میں سے نصف وقت بھی ورزش کرنے سے دل کی بیماری کے 20 کیسز میں سے ایک اور کینسر کے 30 کیسز میں سے ایک کو روک سکتی ہے۔

ہر ہفتے 75 منٹ یا روزانہ 11 منٹ بائیک چلانے، تیز پیدل چلنے، ہائیکنگ، ڈانسنگ یا ٹینس کھیلنا ضروری ہے۔

اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر سورن بریج کا کہنا ہے کہ ’آپ کو خود کو حرکت میں محسوس کرنا چاہیے، آپ کا دل تیزی سے دھڑکنے لگے گا لیکن ضروری نہیں کہ آپ سانس بند محسوس کریں۔‘

نتائج بتاتے ہیں کہ اتنا وقت ورزش کرنے سے دل کی بیماری اور فالج کے خطرے کو 17 فیصد اور کینسر کے خطرے کو سات فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ باقاعدگی سے ورزش جسم کی چربی اور بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے جبکہ طویل مدت میں فٹنس، نیند اور دل کی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے۔

ورزش کے فوائد کچھ مخصوص کینسر جیسے سر اور گردن، گیسٹرک، لیوکیمیا اور خون کے کینسر کے لیے اور بھی زیادہ ہیں، لیکن پھیپھڑوں، جگر، اینڈومیٹریل، بڑی آنت اور چھاتی کے کینسر کے لیے کم ہیں۔

ہر ایک کو نیشنل ہیلتھ سروس کی تجویز کردہ ورزش کرنا آسان نہیں لگتا۔ تین میں سے دو لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ 150 منٹ سے کم اعتدال پسند ورزش کرتے ہیں اور دس میں سے ایک سے کم ہر ہفتے 300 منٹ سے زیادہ ورزش کرتے ہیں۔

ڈاکٹر بریج کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ ان افراد میں سے ہیں جنھیں ہفتے میں 150 منٹ کی اعتدال پسند جسمانی ورزش کا خیال تھوڑا سا مشکل لگتا ہے، تو ہماری جستجو اچھی خبر ہونی چاہیے۔‘

ان کے مطابق ’اگر آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ ہفتے میں 75 منٹ آپ ورزش کر سکتے ہیں، تو آپ اسے آہستہ آہستہ پورا تجویز کردہ وقت تک بڑھانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔‘

برٹش جرنل آف سپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والے اس تجزیے میں تقریباً 100 بڑے مطالعات میں ورزش کے فوائد کے بارے میں گذشتہ شائع شدہ تحقیق اور شواہد کا جائزہ لینے کے لیے تقریباً 200 کے قریب اس طرح کے جائزوں والے مضامین کی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

انھوں نے حساب لگایا کہ اگر مطالعہ میں شامل ہر شخص ہفتے میں کم از کم 150 منٹ کی ورزش کرتا ہے تو چھ میں سے ایک شخص کو وقت سے پہلے مرنے سے بچایا جا سکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ کچھ عادات کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

مثال کے طور پر وہ یہ تجویز دیتے ہیں کہ کام یا دکانوں پر جانے کے لیے گاڑی کے بجائے سائیکل کا استعمال کریں یا پیدل جائیں یا اپنے بچوں یا پوتے پوتیوں کے ساتھ کھیلتے وقت فعال رہیں۔

ان ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کے ہفتہ وار معمول میں خوشگوار سرگرمیاں حاصل کرنا آپ کی جسمانی سرگرمی کی مقدار کو بڑھانے کا بہترین طریقہ ہے۔

این ایچ ایس کی یہ تجویز ہے کہ بالغ افراد بھی ہفتے میں دو بار ایسی سرگرمیاں کریں جو پٹھوں کو مضبوط کریں۔

یوگا، پیلیٹس، وزن اٹھانا، بڑے پیمانے پر باغبانی کرنا اور بھاری شاپنگ بیگ اٹھانے سمیت یہ سب طریقے جسمانی ورزش کے طریقوں میں شمار ہوتے ہیں۔
التماسِ دعا
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ

Want your school to be the top-listed School/college in Multan?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Sura Al-Anaam Ayat 104, 105 #islamic #islamicpost #islam #Quran #اسلام #quranurdu #quranquotes #quranverses #quranmajeed...
Sura Al-Anaam Ayat 100 #islamic #قران #islam #islamicpost #quranurdu #quranquotes #quranverses #quranmajeed #quranurdutr...
Sura Al-Anaam Ayat 95-99 #quranurdu #islamic #islam #islamicpost #quranquotes #quranverses #quranmajeed #quranurdutransl...
Sura Al-Anaam Ayat 94 #quranurdu #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #quranurdutranslation #islamicpost #قرا...
Sura Al-Anaam Ayat 86-90 #quranurdu #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #quranurdutranslation #islamicpost #...
Sura Al-Anaam Ayat 82, 83 #quranurdu #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #quranurdutranslation #islamicpost ...
Sura Al-Anaam Ayat 70 #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #islamicpost #قرآن #islam #Quran #quranic #اسلام
Sura Al-Anaam Ayat 68, 69 #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #islamicpost #قرآن #islam #Quran #quranic #اس...
Sura Al-Anaam Ayat 63-67 #quranquotes #islamic #quranverses #quranmajeed #islamicpost #قرآن #islam #Quran #quranic #اسل...

Telephone

Website

Address


Multan

Other Personal Coaching in Multan (show all)
Faisal Zaidi Writing Forum Faisal Zaidi Writing Forum
Multan, 60000

Faisal Zaidi Writing Forum is a Page where selected material for CSS/PMS is regularly posted along with personal opinion for the aspirants .

Adnan Saif Adnan Saif
Multan

VILOGER photographer

SI Aviary SI Aviary
Multan, PUNJAB

Baba Umer Hyat Baba Umer Hyat
Multan, 61000

Life Styles Blogs Life Styles Blogs
Multan

Life is the blessing of Allah. Make it more beautiful by following..... "Life Styles Bloggs"

Her Health Coaching Her Health Coaching
Multan, 60000

Health & Nutrition Coach, Your Wellness Partner! 🌱💪 #herhealthcoaching

381 Idreesia Love 381 Idreesia Love
Jamia Masjid Al-Hafiz Al-Sheikh Muhammad Ameen Bin Abd Ur Rahman
Multan, 30000

.......................المحترم السیدی الشیخ الحافظ امین بن عبدالرحمٰن ".......................... ,..

Institute of Personal Development Multan Institute of Personal Development Multan
The Duke School System Allah Shafi Chowk Kalro Colony Multan
Multan, 6000

It is informational page of our institute where you can learn soft and Hard skills and be the best version of yourself.

Syed Javed Saeed Kazmi Syed Javed Saeed Kazmi
Multan
Multan, 61000

This page is belongs to syed javed saeed kazmi a well known scholar of islam from Multan Pakistan

Muhammad Waris Muhammad Waris
P/o Multan
Multan, KHANBROHAJI76

Shaheer Basit SB Shaheer Basit SB
Multan

Enjoy the rest of your life

Rana Dramatic Dunya Rana Dramatic Dunya
Mulatan Shujaabad
Multan, 592000