Power Plus News Multan Group
ہمارا مقصد مظلوم اور غریبوں کی آواز بننا ہے ۔۔۔۔ عوام کی آواز ۔ آپ کی آواز ۔ مظلوموں کی آواز ۔عوامی مسائل کو اجاگر کرنا ۔ہمارا مقصد
عورت کے کمانے سے ڈرتا ، کانپتا ، ہانپتا ہندو کلچر اور اسلامی تعلیمات
فاضل درس نظامی
سوشل میڈیا پر سابق کرکٹر سعید انور صاحب کی ایک پھلجڑی پر پھر سے بعض مردوں کو اپنی بھڑاس نکالنے کا خوب موقع ملا ہے اور وہ اس موقع سے زبردست فایدہ اٹھا رہے ہیں ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
اس حوالے سے درج ذیل باتیں قابل غور ہیں ۔
سعید انور نہ عالم ہیں اور نہ مفتی ۔۔ بلکہ انہیں تو قرآن بھی صحیح طرح پڑھنا نہیں آتا ، اسی لیے اس بیان میں وہ آیت تک غلط پڑھ گئے ہیں ۔ یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ غیر عالم ۔۔ فتوے دیتے ہیں اور فیس بکی مجا ہد ین ایسے مواقع سے فایدہ اٹھاتے ہیں ۔
دوسری بات یہ ہے کہ اس مسئلہ میں قرآن و حدیث کی تعلیمات نہایت واضح ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں ۔
1. عورت کے لیے حلال کاروبار کرنا بالکل حلال ہے ۔
ارشاد باری ہے:
( وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبا ) البقرة/ 275 ۔
اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے
نیز فرمایا :
( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ ) النساء/29
اے ایمان والو! باطل طریقے سے آپس میں ایک دوسرے کے مال نہ کھاؤ البتہ یہ (ہو) کہ تمہاری باہمی رضامندی سے تجارت ہو۔
شیخ صالح المنجد ان آیات کو نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
فهذا عام في الرجال والنساء ، وقد كانت النساء في الصدر الأول يبعن ويشترين من غير نكير . فتویٰ نمبر : 72861
ان آیات میں خدا کا حکم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور مبارک میں خواتین ۔۔ بغیر کسی روک ٹوک کے خرید و فروخت فرماتی تھیں۔
اسی طرح شیخ ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں
الأصل إباحة الاكتساب والاتجار للرجال والنساء معا في السفر والحضر ؛ لعموم قوله سبحانه
ان آیات میں مردوں کے ساتھ عورتوں کے لئے کمانے اور تجارت کرنے کے جائز ہونے کی دلیل ہے ۔ ( فتاوى اللجنة الدائمة (13/16)
2.ضرورت کے وقت کام کرنا بری عورتوں کی نشانی نہیں ہے ، یہ تو پاکبازی کی علامت ہے ۔ انبیاء علیہم السلام کی بیٹیوں اور موسی علیہ السلام کی بیوی کے بارے میں قرآن بتاتا ہے ۔
{قَالَتَا لا نَسْقِي حَتَّى يُصْدِرَ الرِّعَاء وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ} (القصص:23)
اور جب مدین کے پانی کے مقام پر پہنچے تو دیکھا کہ وہاں لوگ جمع ہو رہے اور اپنے چارپایوں کو پانی پلا رہے ہیں اور ان کے ایک طرف دو عورتیں اپنی بکریوں کو روکے کھڑی ہیں۔ موسی نے ان سے کہا تمہارا کیا کام ہے۔ وہ بولیں کہ جب تک چرواہے اپنے چارپایوں کو لے نہ جائیں ہم پانی نہیں پلا سکتے اور ہمارے والد بڑی عمر کے بوڑھے ہیں۔
آج بھی کمانے والی کتنی ہی بچیاں ایسی ہیں جن کے خاوند فوت ہوگئے ، انہیں طلاق ہو گئی ، یا انہوں نے پاکباز صحابیات کی پیروی کرتے ہوئے خلع لے لی ، کتنوں کے بھائی نہیں ہوتے ، والدین بیمار ہوتے ہیں ، کتنوں کے خاوند بچوں کا خرچہ نہیں اٹھاتے ، کتنے کے خاوند بیمار ہوتے ہیں ۔۔۔۔ یہ سب بیٹیاں اور بہنیں ۔۔۔ جو شرعی آداب کا حتی الامکان خیال رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے رزق حلال کماتی ہیں ۔۔ یہ شعیب علیہ السلام کی بیٹیوں کے نقش قدم پر ہیں ۔ ان کا نکلنا مبارک ہے ، کمانا مبارک ہے ، خرچ کرنا مبارک ۔۔ یہ خود مبارک ہیں ۔
3. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں باقاعدہ خواتین کماتی تھیں ۔ جن میں چند نام درج ذیل ہیں
1. ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا ۔۔۔ تفصیل کے لیے دیکھیں ۔ الإصابة في تمييز الصحابة، «٤/٨١».
2. قيلة أم بني أنمار - انہیں باقاعدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجارت کی تعلیم دی ۔ اس حوالے سے ایک تفصیلی واقعہ کتب احادیث میں موجود ہے ۔ تفصیل ملاحظہ فرمائیں ۔رواه البخاري في التاريخ وابن ماجه وابن سعد في الطبقات.
3. الشفاء بنت عبدالله العدوية» حضرت عمر رضہ اللہ عنہ نے ان کی بازار میں ذمہ داری لگائی تھی ۔ دیکھیے «الإصابة ٨/١٢٦».
4. سمراء بنت نهيك بازار میں امر باالمعروف کا فریضہ انجام دیتی تھیں ۔
آج کے تنگ ذہن لوگ ہوتے تو کہتے اجی عورت کو بازار میں آنے کی کیا ضرورت ہے ، گھر میں بند رہے ، نیکی کا حکم دینے کے لیے مرد مر گئے ہیں ، یہ عورتیں باہر نکلنے کے بہانے مارتی ہیں ، اجی آزاد ہونا چاہتی ہیں ۔۔۔ ذرا اس صحابیہ کے حوالے سے ان صحیح روایات کو ملاحظہ فرمائیں ۔
فعن أبي بلج يحيى بن سليم قال: «رأيت سمراء بنت نهيك - وكانت قد أدركت النبي عليها درع غليظ وخمار غليظ، بيدها سوط تؤدب الناس، وتأمر بالمعروف وتنهى عن المنكر»
یحیی کہتے ہیں میں نے سمراء بنت نہیک کو دیکھا ۔ یہ وہ نیک خاتون ہیں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا تھا ۔ آپ پر ایک موٹی چادر ہوتی تھی اور ہاتھ میں چھڑی ہوتی تھی ۔ آپ لوگوں کو ادب سکھاتی تھیں ، نیکی کا حکم دیتیں اور برائی سے روکتی تھیں ۔
أخرجه الطبراني في المعجم الكبير (٩/٢٦٤) بإسناد جوده الألباني وقال الهيثمي (٩/٢٦٤) ورجاله ثقات.
امام ابن عبدالبر فرماتے ہیں «أدركت رسول الله وعمرت وكانت تمر في الأسواق وتأمر بالمعروف وتنهى عن المنكر وتضرب الناس على ذلك بسوط كان معها» الاستيعاب، ابن عبدالبر، (٤/١٨٦٣).
اس خاتون نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ۔۔۔ آل بازاروں میں جاتی تھیں ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیتی تھیں ، آپ کے پاس ایک چھڑی ہوتی تھی اس سے شرارتی لوگوں کو مارا بھی کرتی تھیں ۔
بعض خواتین جو ڈاکٹری اور نرسنگ کا کام کرتی تھیں ۔
1. الربيع بنت معوذ بن عفراء
كُنَّا نَغْزُو مع رَسولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ: نَسْقِي القَوْمَ ونَخْدُمُهُمْ، ونَرُدُّ القَتْلَى والجَرْحَى إلى المَدِينَةِ.
كُنَّا مع النبيِّ صَلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ نَسْقِي وَنُدَاوِي الجَرْحَى، وَنَرُدُّ القَتْلَى إلى المَدِينَةِ ( صحیح بخاری : 2882)
خود فرماتی ہیں کہ ہم خواتین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگوں میں شریک ہوتی تھیں ، ہم پانی پلانے ، زخمیوں کا علاج کرنے ، مجا ہد ین کی خدمت کرنے ، زخمیوں اور شہداء کو واپس مدینہ منتقل کرنے کا کام کرتی تھیں ۔
2. رفيدة الأنصارية ۔ ان کا مسجد نبوی کے ساتھ ہی خیمہ تھا جہاں وہ بیمار صحابہ کا علاج معالجہ کرتی تھیں ۔ ان کا جناب سعد بن معاذ رضي الله عنه کا علاج کرنے کا واقعہ کتب میں مشهور معروف ہے ۔
اسی طرح جنگوں میں شریک ہونے والی مجا ہد خواتین کی شخصیات کی ایک الگ لسٹ ہے ۔ یہ سب گھروں میں رکے رہنے کے خدائی حکم کو ہماری نسبت زیادہ بہتر سمجھتی تھیں ۔
باقی یہ بات اپنی جگہ اہم ہے کہ کاروبار ، نوکری کرتے ہوئے شرعی آداب کا خیال رکھنا نہایت اہم اور ضروری ہے ۔ شریعت کی مخالفت ہر صورت حرام ہے چاہے آپ گھر میں ہوں یا گھر سے باہر ۔ اس میں کسی کس کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
اب ہم ذرا اس لاجک کو بھی دیکھ لیتے ہیں جو سعید انور نے دی ہے کہ جی کمانے والی عورت گھر نہیں بساتی ۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ کس قدر گھٹیا پن ہے کہ تم اور تمہارا یہ ہندو کلچر عورت کے ساتھ تبھی چل سکتا ہے کہ جب وہ مجبور اور کمزور ہو ۔ بھائی اپنے اندر وہ اخلاق پیدا کرو ناں کہ عورت مجبور نہ بھی ہو تب بھی تمہارے ساتھ رہنے کو پسند کرے ۔ اس پر وہ بوجھ مت ڈالو جو خدا نے نہیں ڈالے ، اسے الگ رہائش دو جو کہ شریعت کا حکم ہے ، اس کے معمولی غلطیوں سے درگزر کرو جو کہ اسلام کی تعلیم ہے تو پھر وہ تمہیں کیوں چھوڑے گی ۔ جب اسے رکھنا ہی خوف میں ہے ، بچے چھین لے گا ، خرچہ پانی بند ہو جائے گا ، معاشرے سے لعنتیں پڑیں گیں ۔۔۔ یہی تو وہ ہندوانہ ہتھکنڈے ہیں جسے یہاں کے بعض ظالم مرد استعمال کرتے ہیں ۔
آئیں آپ کو سیرت کا ایک ایسا واقعہ بھی بتاتے ہیں جہاں بیوی خاوند پر بھی خرچ کیا کرتی تھی ۔ جس سے پتا چلتا ہے کہ اچھے اخلاق والے معاشرے میں مرد و عورت کا کیسا خوبصورت تعلق ہوتا ہے ۔
سأَلتُ رسولَ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ علَيهِ وسلَّمَ : أيجزئُ عنِّي منَ الصَّدقةِ النَّفقةُ على زَوجي ، وأيتامٍ في حجري ؟ قالَ رسولُ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ علَيهِ وسلَّمَ : لَها أجرانِ : أجرُ الصَّدقةِ ، وأجرُ القرابةِ ( بخاری )
حضرت عبداللہ بن مسعود کی بیوی جناب زینب رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں اپنے خاوند اور بچوں کا خرچہ آٹھاؤں تو میرے لیے اجر ہے ۔ آپ نے فرمایا تمہارے لیے ڈبل اجر ہے ایک صدقے کا دوسرا رشتے کا ۔
تو وہاں تو کسی صحابی نے مردانگی کے طعنے نہیں مارے ، وہ اچھے اخلاق والے لوگ تھے ۔۔ ا چھی نیت والے انسان تھے ۔ ان کو ویسی عورتیں ملیں ۔ یہ بھی یاد رہے گھر کے نام نفقہ ، خرچ کی ذمہ داری مرد پر ہی ہے عورت اپنی مرضی سے کچھ خرچ کر دے تو یہ اس کا احسان ہے ۔
آخر میں یہی نصیحت ہے کہ عورت کے مضبوط ہونے سے نہ ڈریں ۔ یہ ڈر بتاتا ہے کہ آپ کرپٹ ہیں ، رہنے کے قابل نہیں ہیں ، وقت کا یزید بھی ڈرا کر ہی حکومت چلاتا ہے ، تو مہربانی کریں یزید نہ بنیں ۔ حسین بنیں ۔۔۔ اچھے اخلاق اپنائیں ۔ پھر آپ کو ڈر نہیں لگے گا ۔ نہ بیوی سے نہ اولاد سے ۔
الحمدللہ ہمارے معاشرے میں ایسے مردوں کی کمی نہیں ہے جو اعلیٰ اخلاق رکھتے ہیں ، جو عورت کو کمانے کا حق دیتے ہیں ، جو اپنی بیٹیوں ، بہنوں کو مضبوط کرتے ہیں ، ایسے مرد ہی اصل میں مرد ہیں ۔ جو عزت و تکریم کے لائق ہیں ۔ اللہ ہمارے ان بھائیوں کے اخلاق میں مزید برکتیں عطا فرمائے اور انہیں عورت بیزار مردوں کے فتنے سے محفوظ فرمائے آمین
ساتھ ہی میں بیٹیوں اور بہنوں کو یہی نصیحت کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کا بھی اتنا ہی ہے جتنا وہ مردوں کا ہے ،اسلام کی رحمت آپ کے لیے دروازے کھولے ہوئے ہے ، مغربی تہذیب و یلغار سے بچیں یہ دنیا و آخرت کی بربادی ہے اور اسلام کے عزت و احترام سے بھرے باغ میں آپ معزز و مکرم بن کر رہیں ۔ اس باغ کے پھول آپ کی زندگی کو معطر کرتے رہیں گے یہاں تک کہ خدا اپنی جنتوں سے نواز دے ۔۔۔
دردمندانہ اپیل/متوجہ ہوں
مہر محمد قاسم تھراج ایڈووکيٹ, ہائیکورٹ ملتان و اہل علاقہ کی پر زور اپیل
(نواب پور گرلز کالج ملتان )
جناب چئیرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی صاحب,سید علی حیدر,گیلانی صاحب MPA213,سید علی قاسم گیلانی صاحب امیدوار ایم این اے, ملک نصیر میتلا صاحب سینیر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی,ڈاکٹر ملک اختر علی کالرو وائس چانسلر انجنیرنک یونیورسٹی,ینک الائنس موومنٹ و اہلیان علاقہ نواب پور و ملحقہ مواضعات کی توجہ ایک اہم معاملے کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں جس کے فوری حل کےلیے آپکی کی توجہ اور فوری حل کے لیے ملتمس ہوں۔
آج مجھے اپنی بیٹی کے فرسٹ اٰئیر پری میدیکل داخلے کے سلسلے میں گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین نواب پور جانے کا اتفاق ہوا جہاں پر سابق وفاقی وزیر جناب حاجی سکندر حیات بوسن کی کوششوں سے اور اہل علاقہ کے مطالبہ پر نواب پور ٹھوکر کے ساتھ وسیع و عریض رقبے پر بچیوں کی اعلی تعلیم کے لیے ڈگری کالج قائم کیاگیا ہے جوکہ اہل علاقہ کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے کیونکہ ملتان شہر 20_25کلومیر دور ہونے کی وجہ سے اہل علاقہ اپنی بچیوں کو اعلی تعلیم دینے کی بجاٰےگھر بیٹھا دیتے تھے جس کی وجہ سے بچیوں کی تعلیم ادھوری رہ جاتی تھی۔
نواب پور میں ڈگری کالج برائے خواتین کی خوبصورت بلڈنگ,بہترین لیبز,جدید تعلیم کے لیے کمپیوٹر خریدے گئے ہیں لیکن اس کالج کے تین بار ٹرانسفارمر چوری ہو گئے اور بجلی کی کیبلز چوری کر لئے گئے جس کی وجہ سے لائٹس موجود نہ ہے ۔ کالج کی عرصہ ایک سال سے زائد بجلی بند ہے اور تاحال میپکو کی جانب سے ٹرانسفارمر نہیں لگائے گئے جس کی وجہ سے کالج کی بچیآں اور کالج اسٹاف شدید گرمی سے متاثر ہو رھے ہیں
پرنسپل سے ملاقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ اس وقت تمام سیکشن,پری میڈیکل,پری انجنیرنگ,آئ سی ایس اور آرٹس سمیت تقریبا 122بچیاِں زیر تعلیم ہیں جوکہ اہل علاقہ کے لیےلمہہ فکریہ ہے کہ ہمارے علاقہ میں جدید سہوليات سے آراستہ کالج اور کوالیفائیڈ سٹاف موجود ہے لیکن کم داخلہ ہونے کی بناء پر اہل علاقہ اپنی بچیوں کو تعلیم کے زیور سے محروم کررہےہیں اور کم تعداد ہونے کی وجہ سے کالج بند ہونے کا اندیشہ ہے۔
براہ کرم اہل علاقہ اپنے بچوں کا داخلہ اس ڈگری کالج میں یقینی بنائيں کیونکہ کوالیفائیڈ سٹاف اور بہترین کارکردگی کے حامل پروفیسرز کی تقرری کی گئی ہے ہمیں مہنگی تعلیم کی بجائے سرکاری اداروں کی تعلیم کے رجحان کی حوصلہ افزائ کرنی چاہے تاکہ ہم اس مہگای کے دور میں اپنے بچوں اور بچیوں کو اعلی تعلیم دلوا سکیں اور پرائیوئٹ سکیٹر سے اپنی جان چھڑوائیں جو یمارا خون چوس رہے ہیں۔
مزید براں یہ کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جناب سید یوسف رضا گیلانی صاحب ,جناب علی حیدر گیلانی صاحب,جناب علی قاسم گیلانی صاحب فوری طور طور ہر نواب پور گرلز کالج کی بجلی کے ٹرانسفارمر رکھوائیِں کیونکہ شدید گرمی کی وجہ سے کالج کی بچیاں اور کالج سٹاف شدید گرمی سے متاثر ہورہاہے۔لیب اور کمپیوٹر بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے بچیوں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔کالج کی چار دیواری پر سکیورٹی وائر لگائ جاٰئے تاکہ چارددیواری کا تقدس بحال رہے۔کالج پرنسپل سے میٹنگ سے مل کر کالج کی مزید ضروریات کو فوری پورا کیاجائے تاکہ ہماری بچیاں تعلیم کے زیورسے آراستہ ہوسکیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی منظوری دے دی۔
اس ضمن میں جاری نوٹی فیکشن کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 15 روپے 39 پیسے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 7.88 روپے سے زائد کمی کردی گئی۔
مٹی کے تیل کی قیمت میں 9 روپے 86 پیسے جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے فی لیٹر کمی کر دی گئی۔
نوٹی فیکشن کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 288 روپے 49 پیسے سے کم ہوکر 273 روپے 10 پیسےمقرر کی گئی ہے۔
جب کہ ڈیزل کی قیمت 281 روپے 96 پیسے سے کم ہو کر 274 روپے 8 پیسے مقرر کی گئی ہے۔
نئی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ رات 12 بجے کے بعد ہو گیا ہے ۔
گرمی کا توڑ
ملتان ۔بی سی جی چوک سے بہاولپور بائی پاس کی جانب عرصہ اڑھائی سال قبل روڈ پر سیوریج ڈالنے کے بعد لاوارث چھوڑ دیا گیا
واضح رھے روڈ انتہائی خستہ حال جو راہگیروں کے ساتھ ساتھ اسکول و کالج کے بچوں اور مقامی لوگوں کے لیے سردرد بن گیا ۔
جبکہ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا یے،نگران حکومت میں وزیراعلی پنجاب نے اپنے دورے میں کمشنر ملتان کو سختی سے ہدایات جاری کی تھی۔
پر تاحال اس روڈ پر کام شروع نہیں ہو سکا۔
شہریوں کا حکومت پنجاب ،کمشنر ملتان ،ڈپٹی کمشنر ملتان سے مطالبہ ہے کہ اس روڈ کی جلد سے جلد مرمت کی جائے تاکہ شہریوں کو اس حوالے سے ریلیف مل سکے۔
چلڈرن ہسپتال ملتان میں "نرسوں کے عالمی دن" کی تقریب کا انعقاد:
چلڈرن ہسپتال ملتان میں ڈین چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد کاشف چشتی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کامران آصف کی قیادت میں نرسوں کے عالمی دن کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں چلڈرن ہسپتال کی نرسنگ سپرنٹنڈنٹ سمیت دیگر سینئر اسٹاف نرسوں نے شرکت کی۔
ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد کاشف چشتی نے اس موقع پر تمام نرسوں سے خطاب کیا اور انٹرنیشنل نرسز ڈے کے موقع پر ہسپتال میں نرسنگ اسٹاف کی اہمیت اور مریضوں کی دیکھ بھال میں نرسوں کے کردار کے حوالے سے بات کی اور بتایا کی نرسنگ اسٹاف کا رول کسی بھی ہسپتال میں ریڑ کی ہڈی کی ماند ہوتا ہے۔ ڈین چلڈرن ہسپتال نے اس موقع پر سب کو مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ ہم ان تمام محنتی نرسز کی خدمات کو سراہتے ہیں جو ہمارے ہسپتال میں بے لوث، محنت اور ایمان داری سے اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں اور ان کی خدمات کا شکریہ ادا کرنا ہمارا فرض ہے۔
اختتام پر ڈین چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد کاشف چشتی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کامران آصف نے تمام شرکاء کے ساتھ کیک بھی کاٹا۔
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Telephone
Website
Address
Multan, 60000
This page introduced you latest and fast news. Stay with Us for update Thanks
Multan, 59070
My channel = Labbaik Media Multan My channel Link = https://youtube.com/channel/UC3V0lXtmLH53sYyTwrNClTQ Plezz Subscribe My channel
Multan, 61000
24/7 News cafe is a leading page on Facebook that's promises to bring you factual and timely international stories and stories about Pakistan Sports, Entertainment, and other its a...
Multan
thank you so much for watching all my video please like and share of all my videos
Multan
#Grow your Knowledge Here you can read articles about 1- medical and health 2- Pets and Dogs 3- Te
TOWER Plaza, SURAJ MIANI ROAD MDA CHOWK, MULTAN
Multan, 66000
N News HD is Pakistan’s first HD News Channel. Aims to bring credible & responsible News & importa