Imamians BZU Multan Unit, Multan Videos

Videos by Imamians BZU Multan Unit in Multan. Welcome to official page of Imamia Students Organization Bahauddin Zakariya University Multan Unit.

وقت ازالہ نہ کر سکا ہے جن کا
لوگ ایسے بھی ہم نے کھوئے ہیں

#ڈاکٹر_شہید_محمد_علی_نقوی

Other Imamians BZU Multan Unit videos

وقت ازالہ نہ کر سکا ہے جن کا لوگ ایسے بھی ہم نے کھوئے ہیں #ڈاکٹر_شہید_محمد_علی_نقوی

آہ 😭💔7 مارچ 1995ء غم و الم میں ڈوبا ہوا وہ دن جس دن پروانوں کو شمع سے دور کر دیا گیا۔۔ آہ! ‎#شھید_ڈاکٹر_محمد_علی_نقوی تم پر درود تم پر سلام

7 مارچ 1995ء کی صبح تقریباً پونے آٹھ بجے، محمد علی نقوی اپنی رہائش گاہ سے ہسپتال جانے کیلئے نکلے۔ آپ کے محافظ تقی حیدر آپ کے ہمراہ تھے۔ محمد علی نقوی اپنی منی پجارو جیپ کو خود ڈرائیو کر رہے تھے۔ یتیم خانہ چوک ان دنوں لاہور کا مصروف ترین چوک ہمیشہ ٹریفک کے مسائل سے دوچار رہتا تھا۔ گھر سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر آپ کی گاڑی جیسے ہی چوک پر ویگن اسٹینڈ کے سامنے پہنچی، بک اسٹال کے پاس کھڑے دہشت گردوں نے سامنے آکر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ بعض عینی شاہدین کے مطابق ان کی تعداد پانچ تھی اور یہ دو طرف سے گاڑی پر فائرنگ کر رہے تھے، جبکہ ان میں سے دو دہشت گرد اندھا دھند ادھر ادھر بھی فائرنگ کر رہے تھے، تاکہ موقع پر موجود لوگ ان کی دہشت اور رعب میں آجائیں۔ کلاشنکوفوں سے کی جانے والی اس اندھا دھند فائرنگ سے ڈاکٹر محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر سنبھل ہی نہ پائے۔ ایک دہشتگرد گاڑی کے بونٹ پر چڑھ کر بھی نشانہ لے رہا تھا۔ اس طرح سے 7 مارچ 1995 ء کو محمد علی نقوی اور ان کے محافظ تقی حیدر، سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کر گئے۔ لاہور میں اپنے آبائی قبرستان میں دفن ہوئے۔[حوالہ درکار] ملت تشیع پاکستان کیلئے عارف حسین الحسینی کی شہادت کے بعد یہ سب سے بڑا نقصان اور صدمہ تھا۔

‏توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا ‎#شھید_ڈاکٹر_محمد_علی_نقوی

‏سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے ہاتھ کا لگا پودہ آئی ایس او پاکستان آج بھی خناس کی آنکھ کا روڑہ ہے❤️

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی شخصیت کو پڑھ کر لب سے بہ ساختہ الفاظ نکلتے ہیں کہ ہم خدا کی کون کونسی نعمت کو جھٹلائیں گے۔ بہت ہی کم لوگ ہوتے ہیں جو ملت تشیع پاکستان کو سنوارنے کہ لئے پیدا ہوتے ہیں، ڈاکٹر شہید ان میں سے ایک ہیں جنہوں نے مکتب تشیع کے نوجوانوں کو منظم کر کہ نئی روح بخشی جس سے باعمل و با عقل زہد و تقویٰ سے لبریز نوجوان نکلتے ہیں جو ملک خداداد پاکستان کی ہر خیر کی سطح پر مدد میں کارگران ثابت ہوتے ہیں🌸 التماسِ سورہ فاتحہ برائے بلندی درجات شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی 🌹

‏اپنی شہادت کی پیشن گوئی سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقویؒ کو اپنی شہادت کا علم تھا اور آپ اپنی شہادت کے استقبال میں مکمل شعور کے ساتھ آگے بڑھے حتیٰ شہادت کی رات آپ نے مختلف دوستوں کو کہا کہ کل اہم واقعہ رونما ہونے والا ہے۔ ‎#شھید_انقلاب ‎#سفیر_انقلاب

"‏یاد رکھنا کہ اس انقلاب اور امام خمینیؒ کی شخصیت کو جذبات یا محبت کی شدّت کی وجہ سے اپنے دائروں میں محدود نہیں کرنا ، یہ خالصتاً اسلامی انقلاب ہے۔ اس کا دفاع ، اس کا پر چار اور اس کی خدمت ہم سب پر لازم ہے۔" سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی رح

داستان هجر سفىر انقلاب شهىد ڈاکٹر محمد على نقوى🕊️ جب ذکر وفاؤں کا گلستاں میں چھڑے گا برسوں تجھے گلشن کی فضا روتی رہے گی الفاتحہ 🤲🏻

برسی سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی رح 4٫5 مارچ 2023 | مرقد شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، لاہور

سفیر انقلاب شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی وصیت کا متن بسم رب الشہداء موت کی جانب سفر تیزی سے ہورہا ہے۔ کئی ایک ایسے مواقع دیکھنے کو نصیب ہوئے ہیں جو انسان کو عبرت کا کام دیتے ہیں۔ مگر افسوس کہ وہ سبق حاصل نہیں کرسکا جو دوسروں کو کہتا رہا۔ بالاخر وہ وقت آن پہنچا۔ کاش! موت سے نہ بھاگے ہوتے، کاش لشکر خمینی میں شمولیت اختیار کی ہوتی تو شاید ان پاک و پاکیزہ نوجوانوں کے صدقے ہم بھی بخشش کا کوئی سامان لے جاتے۔ بہرحال یہ سب باتیں اب رہ گئیں اور ہم ایک لمبے سفر پر روانہ ہوگئے ہیں۔ التماس دعا میں وصیت کرتا ہوں۔ مجھے اپنے آبائی قبرستان علی رضا آباد میں دفن کیا جائے۔ جنازہ میں تاخیر نہ کی جائے۔ پوسٹ مارٹم نہ کروایا جائے اور اس موقع پر کسی قسم کا تنظیمی اجتماع نہ کیا جائے۔ میری ملکیت ظاہری میں اگر کوئی شخص یا تنظیم دعویدار ہو تو اسے ضرور پہلے اس کا حق دیا جائے۔ آخری گزارش! خوش بختی ہے ان لوگوں کی جو باصلاحیت اور باشعور لوگوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں اور ہلاکت ہے ان کے لئے جو اپنے سے کمتر کے ماحول میں پروان چڑھتے ہیں ۔ اپنی اہلیہ محترمہ کا شکرگزار اور بچوں سے پر امید۔ تمام دوستوں سے ان کی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے شرمسار ہوں۔ سفیر انقلاب، صفحہ 271۔

موضوع: حجاب استاد علی اکبر راٸفی پور