Engr.Shahid Official

i am a professional Mechanical Engineer

11/12/2023

‏*جلد بوڑھا کر دینے والی روز مرہ* *کی عام عادات*

عمر میں اضافہ ایسا عمل ہے جس کو روکنا کسی کیلئے بھی ممکن نہیں اور ہر گزرتے برس کے ساتھ بڑھاپے کے آثار قدرتی طور پر نمایاں ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق آپ کی چند عادات سے بھی بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔ ان عادات کے نتیجے میں درمیانی عمر میں ہی بڑھاپا ظاہر ہونے لگتا ہے۔یہ وہ عادات ہیں جو روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہوتی ہیں اور اکثر افراد ان پر غور بھی نہیں کرتے۔

*1.اسکرین کے سامنے زیادہ وقت* گزارنا
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ درمیانی عمر میں جسمانی طور پر متحرک نہ رہنے سے دماغی حجم میں کمی آتی ہے اور دماغی حجم میں کمی سے دماغ کی عمر میں تیزی سے اضافے کا عندیہ ملتا ہے۔ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوانی میں زیادہ وقت اسکرین کے سامنے بیٹھ کر گزارنے سے درمیانی عمر میں دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں۔

*2.نیند کی کمی*
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد کی جِلد پر جھریوں جیسے بڑھاپے کے اثرات نمایاں ہو جاتے ہیں۔ نیند کی کمی اور جِلد کی خراب صحت کے درمیان تعلق موجود ہے اور اس کے باعث لوگ قبل از وقت بڑھاپے کے شکار ہو جاتے ہیں۔

*3.زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا*
ایک تحقیق میں لاکھوں افراد کے طرز زندگی کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے کسی فرد کے قبل از وقت موت کا خطرہ 4 گنا بڑھ جاتا ہے۔ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کے عادی افراد عموماً صحت کے لیے نقصان دہ غذائی عادات کو اپنا لیتے ہیں۔

*4.خود کو بوڑھا تصور کرنا*
اگر کوئی فرد خود کو بوڑھا محسوس کرنے لگے تو وہ جلد بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔اس کے مقابلے میں خود کو جوان محسوس کرنے والے افراد کا بڑھاپے کی جانب سفر سست رفتار ہو جاتا ہے۔ خود کو حقیقی عمر سے زیادہ بوڑھا محسوس کرنے والے افراد کے ہسپتال پہنچنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

*6.کندھے جھکا کر بیٹھنا*
جوانی میں بیٹھنے یا کھڑے ہونے کا ناقص انداز درمیانی عمر میں متعدد تکالیف کا باعث بنتا ہے۔اگر آپ کمپیوٹر کی بورڈ کے سامنے کندھے اور گردن جھکا کر کام کرتے ہیں تو اس سے جسم پر دباؤ بڑھتا ہے جبکہ مسلز کھچاؤ کے شکار ہوتے ہیں جس سے کمر، گردن یا کولہے میں درد کا امکان بڑھتا ہے۔ریڑھ کی ہڈی کو درست پوزیشن میں نہ رکھنے سے ہڈیوں کے مہرے متاثر ہوتے ہیں اور ان پر دباؤ بڑھتا ہے۔

*7.حسد یا کینہ*
لوگوں سے حسد کرنا یا ان کی کامیابیوں پر جلنے سے جسم پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے جبکہ دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ دیگر افراد کی باتوں کو دل میں رکھ لینے والے قبل از وقت بڑھاپے کے شکار ہو جاتے ہیں جبکہ جلد موت کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔حسد کرنے یا دل میں بات رکھنے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے جبکہ ڈپریشن کے خطرے کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

8. *تمباکو نوشی*
تمباکو میں 3800 سے زیادہ کیمیائی مرکبات ہوتے ہیں جو جِلد کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے جسم پر قبل از وقت بڑھاپا طاری ہو جاتا ہے۔تمباکو نوشی کے عادی افراد میں کم عمری میں ہی جھریاں ابھرنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

*9.جنک فوڈ*
جنک یا فاسٹ فوڈ صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں قبل از وقت بڑھاپے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔جس کی وجہ یہ ہے کہ اس غذا میں جسم کو درکار اجزا کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے جبکہ صحت کو نقصان پہنچانے اجزا کی بھرمار ہوتی ہے۔

*10.چینی کا زیادہ استعمال *اور* میٹھے مشروبات*
زیادہ میٹھی اشیا کھانے اور میٹھے مشروبات پینے سے جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے، زیادہ چینی کے استعمال سے جِلد کی عمر تیزی سے بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں بن جاتی ہیں، جبکہ جِلد خشک اور کم لچکدار ہو جاتی ہے۔
*11 ذیابیطس*
ذیابیطس ایک میٹابولک پرابلم ہے جو جسم کے ہر عضو کو متاثر کرتا ہے۔ جلد بھی اس میں شامل ہے۔ ذیابیطس کو اچھی طرح کنٹرول رکھنے سے بڑھاپے کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

10/12/2023

‏ہنستی مسکراتی زندگی گزارنے والے جب اچانک خاموش ہو جاتے ہیں اور گہری چپ سادھ لیتے ہیں تو ان خاموشیوں میں پناہ لینے والوں کے بھی عجب دکھ ہوتے ہیں۔
کبھی کبھی یہ اپنے اندر کی خاموشی سے وحشت زدہ ہو کر بہت زیادہ بولنا چاہتے ہیں بہت سی باتیں کرنا چاہتے ہیں وہی باتیں جو اکثر یہ دیواروں اور تصویروں سے کرتے ہیں یہ چاہتے ہیں کہ کوئی اپنا ہو اور کوئی ایسا اپنا جو دن اور رات کے کسی بھی پہر ان کی ہر بات کو پوری محویت سے سنے ۔
جو ان کے ایک ایک لفظ کے مہفوم کو سمجھ سکے ۔
جو ان کی آدھی ادھوری باتوں اور بے ربط جملوں سے ان کے درد تک مکمل رسائی پا سکے اور اپنی توجہ کے مرہم سے ان کے زخموں سہلائے۔
مگر ایسا بھی کہاں ممکن ہے؟
کون کسی کا درد سنتا ہے؟
کون بانٹتا ہے کسی کے دکھ؟
اور پھر ان کا ظرف بھی تو انہیں اجازت نہیں دیتا کہ وہ جبراً کسی کو حالِ دل سنائیں سو وہ اپنے غم اپنے ساتھ لے کر دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔
کبھی کبھی میں سوچتا ہوں اگر میرے پاس یہ لکھنے کی ہنر نہ ہوتا میرا تو دم گھوٹ جاتا۔کیونکہ کاغذ اور قلم جتنا ظرف تو کسی کے پاس نہیں ہے کہ کوئی اور مجھے میری طرح خاموشی سے سنتا میرے لفظ اس کے سینے میں سراہت کرتے جاتے بڑا ظرف ہے جی اس کاغذ قلم اور کتابوں اور keyboard کا یہ ہم جیسے سرکشوں اور باغیوں کی بغاوت کو اپنے اندر اتار کر پڑھنے والوں کو بس ان کی سمجھ کے مطابق مہفوم عطا کرتے ہیں۔
ہم انکو اپنے درد نہیں بتاتے بلکہ ہم نے انہیں اپنا غمگسار سمجھ کر سونپتے ہیں
اور ہاں سب سے بڑی بات پتہ کیا ہے کہ یہ کبھی ہمارا درد و تکلیف سن کر ہم پر ہنستے نہیں ہیں
🥀💫✍️

08/12/2023

‏پبلک میسج /-
*سگریٹ نوشی خطرناک ہے مگر یاد رکھو V**e ( الیکٹرانک سگریٹ) سگریٹ سے بھی کئی گنا زیادہ خطرناک ہے*
ایک تحقیق کے مطابق پانچ سال V**e پینا 30 سال سگریٹ نوشی سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے
آجکل چھوٹی عمر کے بچے صرف شو بازی اور TikTok , فیس بک پر ویوز لینے کے لیے ہی اس V**e ( الیکٹرانک سگریٹ) کا بے دریغ استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں جو بعد میں ان کی مستقل عادت بن جاتی ہے ۔جو ان کے لیے انتہائی خطر ناک ثابت ہوتا ہے ۔ جوانی میں ہی ان کے پھیپھڑے ختم ہو جاتے ہیں اور وہ موت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ نئی نسل خصوصاً ان کے والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنی نسلوں کو اس کا شکار ہوکر برباد ہونے سے بچائیں ۔ حکومت وقت کو بھی اس کے خلاف ایکشن لینا چاہیے

07/12/2023

‏کسی پر ظلم کرنے سے پہلے کسی کا حق کھانے سے پہلے کسی کی زمین پر قبضہ کرنے سے پہلے کسی کو خوا مخواہ تنگ کرنے سے پہلے جھوٹ بولنے سے پہلے دھوکہ دینے سے پہلے حرام کھانے سے پہلے اور کبیرہ گناہ کرنے سے پہلے ایک دفعہ اس جگہ کو غور سے دیکھ لیں...!!!!😭😭😭😭😭

05/12/2023

‏کچھ چیزیں جو آپ کو قدرت کی طرف سے مفت ملتی ہیں اور اگر آپ اس سے محروم ہیں تو آپ کو اپنا انداز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے۔

1. دھوپ:
وٹامن ڈی کی کمی ہر عمر کے انسانوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر رہی ہے ۔ بچوں اور بوڑھوں کو خاص طور پر روزانہ 15 منٹ دھوپ میں ضرور نکلنا چاہیے ۔ اس سے آپ ہڈیوں اور پٹھوں کی بہت سی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں ۔

2. کھلی ہوا :
کھلی عمارتوں اور گھروں میں رہنے والے خوش نصیب ہیں کیونکہ کھلی ہوا ایک بہت بڑا اینٹی بائیوٹک ہے۔ یہاں تک بھی ثابت ہے کہ ہوادار ماحول نہ ملنے کی وجہ سے سانس کی بیماریوں اور الرجیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر آپ کے کمرے میں ایک بھی کھڑکی روشن دان موجود نہیں تو آج ہی بنوائیں ۔ اور اگر موجود ہے تو کم سے کم 12 گھنٹے کھول کر رکھیں ۔ شہروں میں آلودگی بھری فضا ،جلد اور آنکھوں اور سانس کی بے پناہ بیماریوں کو جنم دے رہی ہیں ۔ جس کا ایک ہی علاج ہے کہ کھلے ہوا دار آب و ہوا میں سانس لیا جاۓ ۔

3. آسمان :
دیہاتوں کے رہنے والے شہروں کی طرف بھاگ بھاگ کر آتے ہیں ۔ اور ان قدرتی وسائل سے ہاتھ خالی کر بیٹھتے ہیں جو شہروں میں ناپید ہو چکے ہیں ۔ آنکھوں کی صحت اور مضبوطی کے لیے آسمان کو دیکھنا اور دور کی چیزوں کو دیکھنے کی مشق کرنا بہت ضروری ہے ۔

4۔ جڑی بوٹیاں :
تقریباً ہر بیماری کی شفا ایک پودے یا اس کی جڑ میں محفوظ ہے۔ لیکن یہ علم ایک عام آدمی سے بہت دور جا چکا ہے۔ بہت سے لوگ یونانی اور چائنیز ثقافت کو جانتے ہوں گے کہ بیماریوں سے بچنے اور علاج کے لیے روزمرہ زندگی میں مختلف جڑی بوٹیوں کا استعمال کتنا اہم ہے۔

5.دریا اور چشموں کا پانی:
ایسا پانی جو چلتا ہو ایک جگہ رکا نہ ہو اور اس پر دھوپ پڑتی ہو ۔ اس سے بڑا صحت مند قدرتی خزانہ کچھ بھی نہیں ۔ منرلز سے بھرپور صاف پانی جس علاقے کے انسانوں کو ملتا ہے وہ بہت ہی خوش نصیب ہیں ۔

6. قدرتی مٹی :
قدرتی چکنی مٹی نہ صرف جلد کے امراض کے لیئے اچھی ہے بلکہ اس میں ہر وہ خصوصیت موجود ہے جو جلد کی حفاظت اور صفائ کے لیے اچھی ہے۔

تمام بیماریوں کے جراثیم کے لیے قدرتی طور پر جراثیم کش حل موجود ہیں ۔ انسان کو اپنی زندگی میں ان قدرتی وسائل کا فایدہ اٹھانا چاہیے جن پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوتا۔ نہ کہ مصنوعی اور صنعتی رہن سہن جو بیماریوں کو فروغ دے رہا ہے اور انسان دن بدن اپنی اصل سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

03/12/2023

‏انڈیا کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک گلوبل شخصیت icon ہے۔ امیتابھ، شاہ رخ خان، سلمان خان، ایشوریا رائے، مادھوری، پریاینکا جو ہندوستان کی سافٹ پاور کی دنیا بھر میں پروجیکشن کرتے ہیں۔

ہمارے پاس سیاست، صحافت اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں سوائے عمران خان کے کوئی اور نہیں۔

صرف عمران خان ہے جسے دنیا جانتی ہے۔ عمران خان ہمارا بہترین گلوبل برانڈ یے۔

اور ہمارے قابض حکمرانوں نے پرانے بادشاہوں کی طرح اسے زنداں میں قید کررکھا ہے اور جنہیں ان کے گھر والے نہیں جانتے انہیں بین الاقوامی دوروں پر بیجھ رہے ہیں۔

اسی لئے دنیا انہیں آخری لائن میں کھڑا کر دیتی ہے۔

02/12/2023

پاکستان میں 5 گروڑ لوگ اپنے سمیت 25کروڑ لوگوں کو پال رہے ہیں
جس ملک میں اسی فیصد آبادی
Non Productive
ہو وہاں ترقی کے امکانات معدوم ہوتے ہیں
ہمیں اپنی خواتین کو موبلائز کرنا ہو گا
انہیں تعلیم دینی ہو گی
ان کے لیئے ملازمتوں کی راہ ہموار کرنی ہو گی
انہیں
Work from Home
کی تربیت دینی ہو گی
انہیں آئ ٹی کی فیلڈ میں لانا ہو گا
انہیں کاروباری سرگرمیوں میں لانا ہو گا
ان سے زراعت کے معاملات میں مدد لینی ہو گی
انہیں اور کچھ نہیں تو گھروں میں پیکجنگ کی ذمہ داریاں دینی ہونگی
ہمیں اپنے دس سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو
دس ہزار روپیہ ان کے اکاؤنٹ میں ڈال کر ان سے
آن لائن کاروبار شروع کروانا ہو گا
انہیں ابتدائ یا اوائل عمر سے ہی ایڈوانس کمپیوٹر کورسز کرنے کی طرف راغب کرنا ہو گا
چاہے وہ یو ٹیوب سے ہی سیکھنا شروع کریں
ہمیں اپنے بوڑھوں اور ریٹائرڈ لوگوں کو
ولینٹیر
Volunteer
جابز آفر کرنے ہونگے
ہمیں مدارس کے ایک کڑور سے زائد طلباء کو اسلامی تعلیمات کے ساتھ ساتھ
آئ ٹی کے کورسز اور کاروباری کورسز کروانے ہونگے
ہمیں اپنی اسی فیصد آبادی کو میدان عمل میں لانا ہو گا
تب جا کر ہماری ترقی کی راہیں کھلیں گی
تب جا کر ہاکستان ترقی کرے گا
پاکستان پائندہ باد

01/12/2023

ستر اسی لاکھ کی گاڑی جو کہ دراصل ٹین ڈبے جیسی ثابت ہوتی ہے ۔۔کبھی ائیر بیگ نہیں کھلتے ۔۔۔اٹو میٹک گاڑی خود نہیں رکتی
۔۔ ۔

دھند شروع ہو چکی ہے بہت احتیاط کریں لاکھوں کے ٹین ڈبے اور پیپے چلتی پھرتی موت ہیں مالی نقصان الگ ہے۔۔۔

جو پانچ سال پہلے بیس پچیس لاکھ کی تھی اب چار گنا زیادہ قیمت کی ہے ۔۔۔

ہر چیز ہی دو نمبر ہے پھر وہ چاہے کھانے کی چیزیں ہوں چلانے کی ہو بلکہ ہماری تو کابینہ تک ۔۔۔

آج تک شائد ہی کسی گاڑی بنانے والی کمپنی نے ایکسیڈنٹ پہ انسانی جان کی قیمت اداکی ہو جبکہ بریک فیل اور ائیر بیگ نہ کھلنے کی شکایت عام ہے ۔۔

29/11/2023

‏A public awareness massage 🤞
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دل کے دورے اور فالج سے اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔
اس موسم میں چند باتوں کا خیال رکھیں
1. سبز چائے کا زیادہ استعمال کریں۔
2. دیسی تھوم( لہسن) کا استمعال کریں
3. چائے میں دار چینی شامل کریں
4. نہاتے وقت پہلے پاؤں پر پانی ڈالیں پھر جسم پر، پانی سیدھا سر پر مت ڈالیں
5. شاور کے بعد خود کو اچھے سے کور کریں کھلی ہوا میں مت جائیں ۔
6. سر ڈھانپے ہیلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے سے گریز کریں۔
اپنے سے وابستہ رشتوں کے لئے خود سے پہلے دوسروں کا خیال رکھیں ۔

27/11/2023

😓 سی ایس ایس سے موت تک کا سفر 😓
بلال پاشا جنوبی پنجاب کے ایک پسماندہ علاقہ میں پیدا ہوا۔ والد دیہاڑی دار مزدور تھے۔ مالی حالات اچھے نہ ہونے کی وجہ سے مسجد میں ہی قائم مکتب سے پرائمری پاس کی۔ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کا عالم سب پر عیاں ہے لہذا بلال پاشا نے بھی چھٹی جماعت سے اے بی سی پڑھنا شروع کی۔ انٹر میڈیٹ ایمرسن کالج ملتان اور بیچلر زرعی یو یونیورسٹی فیصل آباد سے کیا۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ مسجد سے پانچ جماعتیں کرنے والا بچہ کل کو مقابلے کا امتحان پاس کرکے سی ایس پی بن جائے گا۔

بلال پاشا نے کیریئر کا آغاز ایک پرائیویٹ نوکری سے کیا۔ لیکن والد کی خواہش پر گورنمنٹ سروس میں آیا اور پولیس میں سب انسپکٹر بھرتی ہوگیا۔ بعد ازاں مختلف سرکاری اداروں میں سولہویں اور سترہویں سکیل کی ملازمت کرتے ہوئے 2018 ء میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوا۔

بلال پاشا نے اپنے بیک گرائونڈ کو چھپانے کی بجائے اپنے سفید داڑھی والے مزدور باپ کے ساتھ کھڑے ہوکر انٹرویو دیا اور پاکستان کے ان نوجوانوں میں امید کی شمع جلائی جو سی ایس ایس پاس کرنے کو صرف ایلیٹ کلاس سے منسوب کرتے تھے۔ سلسلہ چل نکلا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں نوجوان سی ایس ایس کے خواب آنکھوں میں سجائے اس سفر پر گامزن ہونے لگے۔

لیکن عرفان خان نے کیا زبردست جملہ بولا تھا کہ "جب ہم جیسوں کےدن آتے ہیں موت بیچ میں ٹپک پڑتی ہے"۔ بلال پاشا کی زندگی کی شروعات ہوئی تھی اور موت نے آن دبوچ لیا۔ بلال کی موت کی وجہ بس ایک ہی تھی۔۔ سول سروس میں ملنے والا ڈپریشن۔ وہ جس سے بھی بات کرتا یہی کہتا کہ وہ یا تو نوکری چھوڑ دے گا یا خودکشی کرلے گا۔ (سکرین شاٹ کمنٹ میں)۔

بلال کی موت سے دو باتیں عیاں ہیں، ایک، ڈپریشن جان لیوا بیماری ہے۔ یہ ارب پتی باپ طارق جمیل کے ارب پتی بیٹے کو بھی دبوچ لیتی ہے اور یہ ایک مزدور باپ کے افسر بیٹے بلال پاشا کو بھی نہیں چھوڑتی۔ دوسرا۔۔ ہمیں اپنے خوابوں کے پیچھے اتنا بھی نہیں بھاگنا چاہیے کہ وہ ہمارے لئے Pyrrhic Victory ثابت ہو ( فرانس کا نپولین بوناپارٹ روس کو شکست دینے کے لئے اپنی چھ لاکھ فوجوں کے ساتھ آگے بڑھتا گیا۔ وہ جنگ تو جیت گیا لیکن سرد موسم کی وجہ سے صرف دس ہزار فوجیوں کو بچا کر واپس آیا اور تب تک پیرس کا بھی محاصرہ ہوچکا تھا) ۔ بلال سترہویں سکیل کی عام نوکری پہ رہتا تو شاید کبھی اس Pyrrhic Victory کا شکار نہ ہوتا۔

کسی نے کیا خوب کہا ہے " جس کی طلب میں تڑپ رہے ہو، وہ مل بھی بھی گیا تو کیا کرو گے"۔ یا پھر چارلس بکوسکی سے نے کہا تھا " ڈھونڈو اسے جس سے تم محبت کرتے ہو تاکہ وہ تمہیں مارسکے"۔ بلال کو بھی سی ایس ایس کرنے نے مار دیا۔ لہذا سی ایس ایس ایسی چیز نہیں ہے جس کی خاطر جان سے بھی ہاتھ دھویا جائے۔ ہر سال 17 فیصد بیوروکریٹ اپنی نیلی بتی اور سبز نمبر پلیٹ کو اللہ حافظ کہتے ہوئے استعفے دے دیتے ہیں۔ بلال بھی یہی کہتا تھا " یہ لوگ بتی اور سبز نمبر پلیٹ دیکھتے ہیں لیکن میرے اندر نہیں دیکھتے"۔ (سکرین شاٹ کمنٹ میں) اب قیامت گزر چکی ہے۔

آج کی رات بلال کے باریش والد کے لئے بہت بھاری ہے۔ آج وہ اپنے ناتواں ہاتھوں سے اپنے لخت جگر کے سونے جیسے جسم کو سپرد خاک کرے گا۔ آج کی رات بہت طویل ہے۔۔ بہت کٹھن۔۔ ہر طرف چیخ و پکار ہوگی۔۔ بلال کی میت کو روکا جائے گا۔۔ لیکن جانے والے کو کوئی روک پایا ہے؟ آج رات تو ہوگی لیکن اس کی سحر نہیں ہوگی۔ جب صبح کا سورج طلوع ہوگا تو اس کا باریش باپ گلیوں گلیوں صدائیں لگاتا ہوا اسی مسجد کے صحن میں جا پہنچے گا جہاں سے بلال نے اپنی زندگی کا آغاز کیا تھا۔ لیکن۔۔۔ اب کی بار وہ میسر نہیں ہوگا۔ اب کی بار مسجد کے درودیوار سے بس آہ و بکا سنائی دے گی۔۔ وحشت نظر آئے گی۔۔ لیکن بلال کہیں نظر نہیں آئے گا۔۔۔ وہ اس نیلی بتی۔۔۔ سبز نمبر پلیٹ ۔۔۔ اور اس سماج کے خودساختہ معیار سے بہت دور جاچکا ہوگا۔ اب کی بار وہ لوٹ کے نہیں آئے گا۔
۔۔۔۔۔۔اللہ حافظ بلال۔۔۔۔۔


27 نومبر 2023ء)

25/11/2023

Three types of people should always be avoided.
1. Who are in the mood to point out all the time
2۔ Those who are self-interested and have a very prominent element of self-interest, those who despise what others say and do not even know that there is a place in their mind where stupidity resides.
3۔ Crying all the time. He who is ungrateful all the time does not encourage his junior. Instead of motivating them, it demotivates them. discourages them

I say one thing as a professional.

The kind of these three people is a very poisonous type and it is the poisonous people who only want that what we are saying is right and that our own words should be given importance. Those who are reluctant to have any kind of dialogue. For there is a fear in them . And this fear prejudiced the personality of such people. Prejudice. Teamism. It pushes towards personality.

Have you and I ever known such a person?

One thing we should all keep in mind is that unless Allah wants, no human being can take away our sustenance even if he wants and if you have full faith in Him, then you should always communicate in a confident manner. Because a toxic person poisons the whole company. Such a toxic person should be trained by a psychiatrist.

In any company, the big seat should be such a professional leader who gets into the hearts of his team with his soft and soft words because first the soil has to be made fertile and when the soil becomes fertile then seeds are sown in it and thus a beautiful little plant grows up and becomes a shade tree. Similarly, a beautiful professional who knows how much power it is to speak softly and if he knows the importance of why we were asked to speak softly in the Qur'an in Allah Almighty and then acts on it and also gives a lecture to the people, then I claim that you will see the situation changing in the days.

The culture of tannazi. Culture of demotivating. A culture of discouragement. Culture of harsh language. Culture of gossip. Culture of negative politics. The use of red tape. Faithless professional leaders always shake the foundations of a strong company. For if man is truthful , there is truth in intention , and he wants to solve matters , then he should communicate with one another gently . Understanding the importance of dialogue. Then think about the dialogue. And then find a solution in good faith. This always happens when a person makes softness his motto. He considers the honor of others more important than his own honor. And it understands that the importance of the message is only to knock on the door, not to break it. Such a leader takes any company to great heights.

Now if someone says that a professional should be alive and if he should be, then you should be sure that this is not the case at all. Because the message that Allah almighty has given us in the Qur'an has been given to explain to us. Because that's better for us.

My post is my wish but your respect keeping in mind your personality and my personality, I would like to know whether what I wrote is right or wrong?

تین طرح کے لوگوں سے ہمیشہ بچنا چاہیے
۱۔جو ہر وقت نقطہ چینی کرنے کے موڈ میں ہوتے ہیں
2۔جو خود پسند ہوتے ہیں اور جن میں خود پسندی کا عنصر بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے جو دوسروں کی بات کو حقیر جانتے ہیں اور انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ ان کے دماغ میں ایک ایسی جگہ ہے جہاں پہ بے وقوفی رہتی ہے
3۔ہر وقت رونا رونے والا ۔جو ہر وقت ناشکرا رہتا ہے اپنی جونیئر کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا ۔انہیں موٹیویٹ کرنے کی بجائے ڈی موٹیویٹ کرتا ہے ۔ان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے

بحیثیت پروفیشنل ایک بات کہتا ہوں

یہ تینوں لوگوں کی جو قسم ہے وہ بہت ہی زہریلی قسم ہے اور یہ وہ زہریلے لوگ ہوتے ہیں جو صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ صحیح ہے اور ہماری ہی باتوں کو اہمیت دی جائے ۔جو کسی بھی قسم کا ڈائیلاگ کرنے سے کتراتے ہیں ۔کیونکہ ان کے اندر ایک خوف پایا جاتا ہے ۔اور یہ خوف ایسے لوگوں کی شخصیت کو متعصب ۔تعصب پرستی ۔ٹیم پرستی ۔شخصیت پرستی کی طرف دھکیل دیتا ہے ۔

کیا اپ نے اور میں نے اج تک ایسے شخص کو پہچانا ہے ؟؟؟

ایک بات ہم سب کو ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ جب تک اللہ نہیں چاہتا کوئی بھی انسان چاہتے ہوئے بھی ہمارا رزق نہیں چھین سکتا اور اگر اپ کا اس پر پورا اعتماد ہے تو اپ ہمیشہ اعتماد والے انداز میں ڈائیلاگ کریں ۔کیونکہ ایک زہریلا شخص پوری کمپنی کو زہریلا کر دیتا ہے ۔ایسے زہریلے شخص کی تربیت کسی سائیکاٹرس سے کروانی چاہیے ۔

کسی بھی کمپنی میں بڑی سیٹ ایسا پروفیشنل لیڈر ہونا چاہیے جو اپنی نرم اور ملائم باتوں سے اپنی ٹیم کے دلوں میں اتر جائے کیونکہ سب سے پہلے تو مٹی کو زرخیز کرنا پڑتا ہے اور جب مٹی زرخیز ہو جاتی ہے پھر اس میں بیج بویا جاتا ہے اور یوں ایک ایک خوبصورت ننھا سا پودا بڑا ہو کر ایک سایہ دار درخت بنتا ہے ۔اسی طرح ایک خوبصورت پروفیشنل جو یہ جانتا ہو کہ نرمی سے بات کرنے میں کتنی طاقت ہے اور اگر اس کی اہمیت کو جانتا ہو کہ اللہ رب العزت میں قران میں ہمیں نرمی سے بات کرنے کو کیوں کہا گیا اور پھر اس پر عمل بھی کرے اور لوگوں کو اس کا لیکچر بھی دے تو میں دعوے سے کہتا ہوں کہ اپ کو حالات دنوں میں بدلتے نظر ائیں گے ۔۔

تانہ زنی کا کلچر ۔ڈی موٹیویٹ کرنے کا کلچر ۔حوصلہ شکنی کا کلچر ۔سخت زبانی کا کلچر ۔چغل خوری کا کلچر ۔منفی سیاست کا کلچر ۔سرخ فیتے کا استعمال ۔ایمان سے عاری پروفیشنل لیڈر ہمیشہ کسی مضبوط کمپنیوں کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں ۔کیونکہ اگر انسان سچا ہو نیت میں سچائی ہو اور وہ معاملات کو حل کرنا چاہتا ہو تو نرمی سے ایک دوسرے سے ڈائیلاگ کرنا ۔ڈائیلاگ کی اہمیت کو سمجھنا ۔پھر ڈائیلاگ کے بارے میں غور و فکر کرنا ۔اور پھر نیک نیتی سے حل تلاش کرنا ۔یہ ہمیشہ تب ہوتا ہے جب انسان نرمی کو اپنا شعار بناتا ہے ۔دوسروں کی عزت کو اپنی عزت سے زیادہ اہم سمجھتا ہے ۔اور یہ سمجھتا ہے کہ پیغام کی اہمیت صرف دروازہ کھٹکھٹانا ہے توڑنا نہیں ہوتا ۔ایسا لیڈر کسی بھی کمپنی کو بولو بہت بلندیوں پر لے جاتا ہے ۔

اب اگر کوئی یہ کہے کہ ایک پروفیشنل کو جارے اور اگریسو ہونا چاہیے تو اپ یقین جانیے کہ ایسا ہرگز نہیں ہے ۔کیونکہ اللہ رب العزت نے جو پیغام ہمیں قران میں دیا وہ ہمیں سمجھانے کے لیے دیا۔کیونکہ یہی ہمارے لیے بہتر ہے

میری پوسٹ میری مرضی لیکن اپ کے احترام کو اپ کی شخصیت کو اور اپنی شخصیت کو مدنظر رکھتے ہوئے میں یہ جاننا چاہوں گا کہ کیا میں نے جو لکھا وہ صحیح ہے یا غلط ہے ؟؟؟؟؟

24/11/2023

‏رواں جنگ میں حماس نے کیا کھویا کیا پایا ؟

نمبر 1 ۔۔ ہر ملک اسرائیل سے تعلقات پہ نظر ثانی پہ مجبور ہو گیا
نمبر 2 ۔۔ اسرائیل جنگی طاقت میں چوتھے نمبر پہ تھا اب اسکا وہ مقام جاتا رہا
نمبر 3 ۔۔ اخبارات سے پتہ چلا کہ کم و بیش 300 فوجیوں کو یرغمال بنا لیا جس میں کچھ تو میجر اور جنرل بھی ہیں جبکہ 150 کے قریب شہریوں کو بھی قید کیا جو حکومت میں اونچے عہدوں پہ ہیں
نمبر 4 ۔۔ چار فوجی چھاؤنیوں سے ایسے اسلحے کا ذخیرہ سمیٹا جو کاندھے پہ اٹھائے جا سکتے ہیں
نمبر 5 ۔۔ 160 سے زیادہ ٹینکوں کو بھسم کیا
نمبر 6 ۔۔ موساد کے مختلف ٹھکانوں کو تباہ کرکے انکے لیپ ٹاپ پہ قبضہ کیا جن میں غزہ یا میڈل ایسٹ میں اسرائیلی جاسوسوں کے پتے درج ہیں
نمبر 7 ۔۔ فوجیوں اور پولیس کے چھوٹے راڈاروں اور درجنوں وائر لیس پہ قبضہ جمالیا جو غزہ سے چالیس کلومیٹر کے دائرے میں میں ایکٹیو تھے
نمبر 8 ۔۔ 1500 راکٹ داغے جن سے دشمن کا بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا عسقلان اور اس کے قرب و جوار سے 5 لاکھ اسرائیلیوں کو گھر بار چھوڑ کے رفیوجی بننے پہ مجبور کردیا
نمبر 9 ۔۔ 2500 اسرائیلیوں کو جہنم واصل کیا
نمبر 10 ۔۔۔ دنیا کے سات بڑے ملکوں کی انٹلی جینس کو فیل کرکے اپنے ھدف کو انجام دیا جس سے ان کی ناک کٹ گئ
نمبر 11۔۔۔ فلسطین کے مسئلے کو عالمی سطح پہ مکمل زندہ کردیا
نمبر 12 ۔۔۔ اسرائیل کے سفیروں کو کچھ ملکوں سے بھگا دیا گیا
نمبر 13 ۔۔ مغربی ممالک کے عام شہریوں کی نگاہ میں ان کی حکومتوں کو ننگا کردیا
نمبر 14 ۔۔ عرب ممالک میں چھپے ہوئے منافق بادشاہوں اور ان کے چمچوں کے چہرے سے نقاب نوچ لیا
نمبر 15 ۔۔ اس حملے کے بعد اسرائیل کی اکانومی گرتی جا رہی ہے
نمبر 16.. اسرائیلی وزیر اعظم کو اس کی عوام کی نظروں میں دو کوڑی کا بنا دیا
نمبر 17 ۔۔۔ تمام عالم اسلام کے جوانوں میں شہادت سے محبت پیدا کردی اور قبلئہ اول پہ مرمٹنے کا جذبہ بیدار کردیا
نمبر 18 ۔۔۔ جتنی مسلم حکومتیں امریکہ کے پیشاب کی دھار دیکھ کے اپنا قبلہ طے کرتی ہیں انہیں ننگا کردیا
نمبر 19... قذافی ۔ مرسی ۔ صدام وغیرہ کو کس لئے قتل کروایا گیا تھا اس پہ پھر سے بحث چھڑ گئی اور لوگ صاف صاف کہنے لگے کہ ان کے قتل سے عالم اسلام کا کیا نقصان ہوا اور کن کی ملی بگت سے ہوئے ۔👀
نمبر 20 ۔۔۔ ہر مسلک کے علماء میں یزیدیوں کی تعداد مکمل واضح ہوگئی
نمبر 21 ۔۔۔ یہودیوں کے خلاف مسیحیوں اور دیگر لوگوں کے دلوں میں نفرت کا بیج بودیا
نمبر 22... فلسطینی زمینوں پہ قبضہ کرکے جتنے گاؤں بسائے گئے ہیں اب ایک بھی اسرائیلی رات کو چین سے نہیں سو سکتا کہ نہ جانے کب یہ لوگ کس سوراخ سے نکل کے ہمیں ختم کردیں یہ خوف رواں حملے سے پیدا ہوا
نمبر 23 ۔۔ چند عمر دراز بندھکوں کو رہا کر کے دنیا کو بتا دیا کہ وہ وہ نہیں جو مغربی میڈیا انہیں بتارہا ہے
نمبر 24 ۔۔ دنیا کے مختلف دیشوں میں سڑکوں پہ مظاہرین نکل آئے جو یہودیوں اور ان کے حواریوں سے نفرت کرتے ہیں
نمبر 25۔۔۔ دنیا کے مختلف ملکوں کی پارلیمینٹ تک میں ان کی آواز میں آواز ملائی جانے لگی
نمبر 26... اسرائیل کو ڈیفینس کا حق ہے کی آڑ میں امریکہ بہادر جو ظلم کرواتا رہا روس جیسے ملک نے ایک ایک پوائنٹ واضح کرکے بتایا کہ اسرائیل غاصب ہے اسرائیل نہیں بلکہ فلسطینیوں کو سیلف ڈیفینس کا حق ملنا چاہئے
نمبر 27 ۔۔۔ روس حزب کو 30 کلومیٹر تک مار کرنے والا میزائیل بیچنے جا رہا ہے
نمبر 29 ۔۔ چین کا بھی موقف اسرائیل کے خلاف واضح ہوچکا ہے
نمبر 30 ۔۔۔ شب معراج حضور پر نور ﷺ نے جس مقام پہ انبیاء کی امامت کی اس مقام کی کس کے دل میں کتنی اہمیت ہے تڑپ ہے محبت ہے سب پر آشکار کردی

🍂

23/11/2023

‏ٹارگٹ کلنگ کی کوئی وارادت ہوتی ہے تو ڈبل سواری پر پابندی لگا دیتے ہیں
بم دھماکہ ہو جائے تو موبائل سروس بند کر دیتے ہیں
سموگ آئے تو سکول بند کر دیتے ہیں
تیس سالوں میں کوئی حل نہ نکل سکا
دنیا کی چھٹی بڑی فوج ، درجنوں خفیہ ایجنسیاں ، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کبھی دہشت گردی ختم نہ کر سکے
محمکہ ماحولیات کا کسی کو پتہ ہی نہیں کہ اس کے دفاتر کہاں ہیں
اور وہ کیا کام کرتے ہیں ؟
محمکہ جنگلات کی لاکھوں ایکٹر زمین سے درخت چوری کر کے لوگوں نے قبضہ کر لیا ، کالونیاں بنا کر بیچ دیں
انہیں فکر ہے نہ پتہ ہے
ریلوے کی کھربوں کی زمین شیخ رشید نے واگزار کروائی
اب اس پہ پھر قبضہ ہو چکا ہے
پاکستان میں قبضہ گروپ سب سے بڑا مافیا ہے
شمالی علاقہ جات میں درخت کاٹنے پر پابندی ہے
اس کے باوجود روزانہ کروڑوں کی لکڑی اسمگل ہوتی ہے
سڑکوں اور نہروں کے کنارے جو درختوں سے بھرے ہوتے تھے
اب بیابان بن چکے ہیں
کوئی ادارہ اپنا کام نہیں کرتا
کوئی کسی کو جوابدہ نہیں
بیوروکریسی میں جو اسٹیبلشمنٹ کے وفادار ہیں
وہ جو مرضی کریں
انہیں کوئی پوچھ نہیں سکتا
یہ ملک درحقیقت جنگل سے بھی زیادہ بدتر حالت کو پہنچ چکا ہے
اور عوام کی حالت جانوروں جیسی ہو چکی ہے
تہذیب ، کلچر ، اخلاقیات کچھ باقی نہیں بچا

19/11/2023

‏ہائے یوٹیوب سے کمائی کرنے کی تگ و دو میں ننگا کھڑا سماج ۔

ویوز لینے کے واسطے باندر بن کر الٹا لٹکتے لوگ۔ گھٹیا، ذو معنی تھمب نیلز کا کاروبار، جعلی خبروں کا دھندا۔ زرد صحافت کے لاروں کی کالونی۔ اپنی خواہشات کے رنگ میں” تجزئیے”۔جسمانی نمائش کا بازار۔ گالم گلوچ زبان۔ گھٹیا جنسی مواد پر مبنی ویڈیوز ۔ بھولا ریکارڈ جنریشن

جو جتنا نیچ اس کا چینل اتنا کامیاب۔ مسلسل نان سٹاپ فضول اور بے ربط بولنے کی مشقیں۔ کانٹینٹ کی ہوس میں جعلی پروڈکشن۔ ایک سے بڑھ کر ایک مداری اور ان کے آگے باندر بن کر ناچتی نسلیں۔

نفسیاتی بیماریوں کے شکار لوگوں کا ہجوم ہے۔ ایک بدنام صفت آنجہانی گورے کا قول یاد آ گیا "اگر تم اپنی کسی قابلیت سے مشہور نہیں ہو سکتے تو اپنی کسی نیچ حرکت سے بدنام ہو جاؤ"۔لوگوں نے یہی کلیہ اپنا رکھا ہے کیونکہ ہنر دکھانے کو اور کچھ ہے نہیں۔

عوام انٹرٹینمنٹ مانگتی ہے۔ اونلی انٹرٹینمنٹ وہ بھی سستی ، ننگی اور ٹُچی۔ فیسبک پر انٹرٹینمنٹ، یوٹیوب پر انٹرٹینمنٹ ، ٹی وی پر انٹرٹینمنٹ، نوکری و گھر پر انٹرٹینمنٹ۔

تعلیم سے دور، شعور سے دور پڑے ایک ہجوم ہے جس کے ہاتھ ڈالر کمانے کا ذریعہ لگ چکا ہے۔ نہ کوئی اخلاقیات باقی رہی ہیں نہ ہی کوئی اصول باقی ہیں۔ جو منہ میں آئے ہانک دو۔ جب دل چاہے بے لباس ہو جاؤ۔ صرف ایک ویو کی خاطر۔ ارسطو نے کہا تھا “انسان سماجی جانور ہے” مگر مجھے تو لگتا ہے کہ مملکتِ خداداد پاکستان میں یوٹیوب و ٹک ٹاک واقعی جانوروں کا اڈہ ہے جہاں ہر کسی نے اپنے کرتب پر ٹکٹ لگا رکھی ہے۔

18/11/2023

‏میرا حصہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس گاڑی کی قیمت 13 کروڑ ہے۔
تیرہ کروڑ بنانے کیلئے ہم جیسے انسان کو 13 بار پیدا ہونا پڑیگا۔
تیرہ کروڑ میں 3611 بچوں کی سال بھر کی سکول فیس جمع کروائی جا سکتی۔
تیرہ کروڑ میں 5,200 ریڑھی بانوں کو روزگار دیا جا سکتا
تیرہ کروڑ میں 26 ایسے سکول بن سکتے جن میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کرسکتے۔
تیرہ کروڑ میں 26 ڈسپنسری بن سکتی جن میں سینکڑوں مریضوں کو دوائی ملے گی۔
تیرہ کروڑ میں کم از کم 70 گھر بن سکتے جن میں بیوائیں اور یتم اپنی زندگی بھر کا خواب حقیقت کرسکتے۔

جن لوگوں کی دن کی کل کمائی 500 ہوتی ہے۔ ان تیرہ کروڑ سے ان کی زندگی تبدیل کی جاسکتی ہے
لیکن۔۔۔۔
یہ تیرہ کروڑ ایک ایسے سرکاری آفیسر پر لگائے جاتے ہیں۔ جو عوام کے کسی کام نہیں آتا۔۔
آئیے ہماری کمپین میں حصہ لیجئے ۔۔
میرا حصہ حاضر ہے

18/11/2023

‏انڈیا اور پاکستان میں ایک اور بہت بڑا فرق آگیا ہے۔ انگریزی زبان کا۔

انڈیا میں انگریزی کے درجنوں چینلز کامیابی سے چل رہے ہیں کیونکہ کروڑوں لوگ ان کو دیکھتے ہیں۔

پاکستان میں ڈان نیوز انگریزی میں شروع ہوا تھا جو انگریزی ویرشپ نہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگیا۔

اور پاکستان کے چند بڑھے صحافیوں کو چھوڑ کر نہ کسی کو صحیح انگریزی آتی ہے نہ اردو۔ الٹی سیدھی انگریزی لکھ کر گوگل سے اردو ترجمہ کرکے پوسٹیں لگاتے ہیں جو کچھ سے کچھ بن جاتی ہیں۔

اور جو کچھ صحیح انگریزی لکھنے والے ہیں وہ اردو میڈیا میں دھکے کھا رہے ہیں۔ عجیب صورتحال ہے۔

انگریزی زبان پر دسترس کی وجہ سے انڈیا پوری دنیا میں چھائے ہوئے ہیں۔ انڈیا میں رہ کر اربوں ڈالرز کی online earning کررہے ہیں اور ہمارے لوگ مشرق وسطی اور یورپ میں ٹیکسیاں چلا رہے ہیں یا مزدوری کررہے ہیں یا ملک میں نوکریوں کے حصول کے لئے غلیظ سیاستدانوں کے گھروں کے باہر دھکے کھا رہے ہیں۔

18/11/2023

‏قرض کی پیتے ہیں مے.....

بےنظیر انکم پروگرام کا اس سال کا بجٹ 400 ارب روپے ہے
بینظیر کفالت پروگرام کے تحت 90 لاکھ رجسٹرڈ گھرانوں کو 9000 روپے فی خاندان ادا کئے جارہے ہیں
یعنی آپ ایک کروڑ کے قرب تن آسان بھیک منگے پیدا کر رہے ہیں
جبکہ پاکستان نے کل ہی ایڑیاں رگڑ کر آئی ایم ایف کی اگلی قسط کے حصول کے لیے اپنی پچھلی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی ہے
ہر حکومت نے بےنظیر انکم سپورٹ طرز پر فلاحی پروگرام چلائے
نواز شریف حکومت میں یہ پروگرام اسی نام پر چلتا رہا جبکہ امدادی رقم میں اضافہ کر دیا گیا
البتہ تحریک انصاف کی حکومت نے اس کا نام احساس پروگرام رکھا
ہمارے ہاں ہنر سکھانے والے ٹیکنیکل اور ووکیشنل ادارے ویران نظر آتے ہیں جبکہ ہر ماہ ماہانہ 72 لاکھ خواتین لائنوں میں لگی یہ رقم حاصل کر رہی ہوتی ہیں
جبکہ بنگلہ دیش میں 40 لاکھ خواتین گارمنٹس کے کاروبار سے وابستہ ہیں
بنگلہ دیش میں گارمینٹ کی تقریباً 5 ہزار چھوٹی چھوٹی گھریلو صنعتیں اس کی جی ڈی پی میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ شعبہ لاکھوں کی تعداد میں ورکرز کو روزگار مہیہ کرتا ہے، جن میں سے 80 فیصد ورکرز خواتین ہوتی ہیں
بنگلہ دیش نے چھوٹے قرضوں پر مبنی منصوبوں کے ذریعے اپنی خواتین کو خودمختار بنایا
جبکہ ہمارے ہاں حکومتوں نے ووٹ اور عوام میں اپنا پسندیدگی گراف بڑھانے کے لیے اس طرح کی گھر بیٹھا کر کھانے کی تن آسان سکیمیں بےنظیر انکم سپورٹ، احساس پروگرام، لنگرخانے لانچ کیے جس کا بوجھ ملکی خزانے نے برداشت کیا اور خزانہ تو رہتا ہی ہمیشہ خالی ہے چنانچہ قرض اٹھائے اور غریب اگائے
عوام نے بھی اس سے استفادہ حاصل نہیں کیا بلکہ
خیرات کو اوڑھنا بچھونا بنا کر پورا ماہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام یا احساس پروگرام سے حاصل ہونے والی رقم کا انتظار کیا
احساس پروگرام کی بدولت سارا دن محو استراحت رہنے والے احساس سیلانی لنگر پروگرام میں سب سے پہلے لنگر لینے پہنچتے تھے
چین میں ایک کہاوت ہے کہ ”بھوکے کو مچھلی کھلاؤ نہیں، اسے مچھلی پکڑنا سکھاؤ
جبکہ ہمارے ہاں حکومتیں قرض لیکر خود بھی مچھلی کھاتی ہیں اور عوام کو بھی کھلاتی ہیں
جب کسی بھی معاشرے کے افراد تن آسانی میں پڑ جائیں، بغیر محنت کے ان کو دو وقت کی روٹی بھی مل جائے تو بھلا وہ گندم اگانے، پیسنے، آٹا گوندھنے اور روٹی پکانے کا تردد کیوں کریں؟ اور جب اس کی عادت پڑ جائے تو پھر ”محنت“ اور خودداری رخصت ہو جاتی ہے
خدارا عوام کو بھیک نہیں ہنر سکھائیے روزگار دیجیے انڈسٹریزی لگائیے نوکریوں کے مواقع پیدا کیجیے
ہم لیپ ٹاپ اسکیم پر 200 ارب روپے خرچ کرتے ہیں لیکن لیپ ٹاپ کی انڈسٹری لگانے کو تیار نہیں
ہم اس غربت کے گھڑے میں پھنسی ہوئی غریب بکری کا سر کاٹ دیتے ہیں لیکن غربت کے گھڑے کو توڑنے کے لیے تیار نہیں

ہر سال امداد کی رقم بڑھا کر آپ کا ووٹ تو شائد بڑھ جائے گا لیکن اس کے ساتھ ہی ملک کی نسل کی جڑوں میں لگا تن آسانی کا دیمک اسے مزید کھوکھلا کرتا جائے گا

18/11/2023

‏شجر کاری کو فروغ دیں👇
درخت لگانا تمارےخون میں شامل ہوناچاہیے۔درخت لگانا پاکستانی قوم کی عادت ہونی چاہیے۔درخت لگانا ہر ٹیچر،پروفیسر کے لیکچرز میں ہونا چاہیے۔عالم دین کے خطبے میں ہونا چاہیے۔بزم دوستاں کی بزم کا موضوع ہونا چاہیے۔نجی محفل، چوپال کی گپشپ کا مرکزی نقطہ ہونا چاہیے۔

17/11/2023

Never lose hope- Imam Ali (A.S)

Keep your hope alive, no matter what. Lack of hope is the destruction of one's soul.

Thank you to all those who continue to show respect and love always.

13/11/2023

Unchallenged grey market in Pakistan

The greatest challenge facing the country is its failing economy and one of the factors contributing towards it is the diminishing revenue generation channels on account of slowdown in industrial and business activities. The factors responsible for it are understandable - the foremost being the non-sustainable cost of doing business in Pakistan.

What is not understandable in these times, when revenue generation is the dire need of the nation, is a growing revenue loss on account of unfair business practices which are controllable but not controlled. The foremost is the rampant and unchallenged growth of the grey market in the country, which is squeezing the space for effectively boosting tax revenue.

Grey channel trade, also known as parallel importing, involves the unauthorized importation of branded or unbranded products through unofficial distribution channels on account of which the local manufacturers and multinationals are both denied a level playing field.

As a consequence of which the national exchequer is robbed of its due revenue streams, whereas, the consumer is provided with an unregulated product, whose origin, genuineness and quality standards remain shrouded in doubt.

Grey channel trade poses several challenges to Pakistan’s local manufacturing sector. The influx of unauthorized imports means that genuine local manufacturers struggle to compete with cheaper, parallel-imported goods flooding the market.

This hampers their growth potential, reducing their market share and profitability. Whereas, multinational corporations (MNCs) face their own set of challenges due to the menace of grey channel trade.

Additionally, grey channel trade undermines the protection of intellectual property rights and patents, discouraging innovation and technological advancements. This vicious cycle perpetuates a lack of foreign investment and stalls the growth of the manufacturing industry, which adheres to international quality standards, notably, in the pharmaceutical and food sectors.

According to a 2022 research report by the Lahore Chamber of Commerce & Industry (LCCI), Pakistan incurs a staggering annual loss of USD 2.63 billion due to smuggling with food items accounting for a significant portion.

The total value of smuggled food products stands at USD 9 billion, equivalent to approximately 3 percent of the country’s Gross Domestic Product (GDP). Unchallenged grey market in Pakistan

Want your organization to be the top-listed Government Service in Multan?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

‏رواں جنگ میں حماس نے کیا کھویا کیا پایا ؟نمبر 1 ۔۔ ہر ملک اسرائیل سے تعلقات پہ نظر ثانی پہ مجبور ہو گیا نمبر 2 ۔۔ اسرائ...
‏قرض کی پیتے ہیں مے.....بےنظیر انکم پروگرام کا اس سال کا بجٹ 400 ارب روپے ہے بینظیر کفالت پروگرام کے تحت 90 لاکھ رجسٹرڈ ...
‏پاسکو جس نے 2013 تک ملک میں خوراک کی کمی نہ ہونے دی وہ زوال کا شکار کیسے ہوا؟؟ قصوروار کون ہے؟ پاکستان اگریکلچر سٹوریج ...
‏ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن(ر) ثاقب ظفر نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب ایک ذرخیرز خطہ ہے اور فوڈ سیکیورٹی کے حوالے ...
‏🟢اب تک کپاس کی فصل سے 33 لاکھ 66 ہزار گانٹھیں حاصل ہو چکی ہیں جو کہ گزشتہ سال کی فصل سے 64.4 فیصد زیادہ ہیں۔اس سال کپاس...
کاٹن ریسرچ جنوبی پنجاب کے پرنسپل سائینٹسٹ   محمد سعید کا النور کاٹن فارم  خانیوال  کا وزٹکپاس کی اچھی کوالٹی دیکھکر خوشی...
‏اب زرعی ادویات ایسے بیچنی ہونگی 😜😀  سیلز افسران اینڈ ایف او ہوشیار ہوجائیں 😀  شکریہ سائبان 😕
Subhan'Allah.- Non-Political Post.Can any Pakistani find any leader or someone who has a vision and knowledge like this ...
The 5 Steps of Mastering Work-Life Balance. 👇In today's fast-paced world, achieving a harmonious work-life balance can s...
A strong lesson for marketing professionals.
‏سعودی عرب، امارات، بحرین، کویت، عمان، برطانیہ، یورپ،  امریکہ اور دیگر ممالک میں مقیم پاکستانیوں کو عید مبارک۔وطن کو دعا...
‏اب نہ کوئی سیاست ہے نہ کوئی بحث ہے کہ سب ننگا ہےاور ہر محبِ وطن پاکستانی کا دل بُجھا ہوا ہے، انا، تکبر، طاقت کی اس ظالم...

Category

Telephone

Website

Address

Multan

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Other Social Services in Multan (show all)
Shahadat Hussain Awan Alvi Shahadat Hussain Awan Alvi
Multan, 6666

Follow 4 upcoming events videos

Missing Person Missing Person
Model Town
Multan, 60000

We are looking for our Father who has been missing since October 7, 2022. He left home for Jummah Prayer and never returned Please help to spread this post so that It can reach the...

Younas.Abbasi Younas.Abbasi
Multan, 60650

my name is younas my page name is younas Abbasi I upload social video

Youth Workers Commetti Basti Malook Youth Workers Commetti Basti Malook
Multan

Good Plateform for Youth of Basti Malook & Surroundings

Usman Khan Usman Khan
Karachi
Multan

Absulotly Not

Hina Writtes Hina Writtes
Multan

Hy Friends Follow My Page And like And Enjoy MY Posts

APNI Foundation APNI Foundation
Nazar Abad, Jaleel Abad Colony Near Railway Station Multan Cantt
Multan, 66000

Fight against poverty, hunger and we are serving Humanity without any discrimination

Suleman Akbar Suleman Akbar
Shah Rukn E Alam Coloney
Multan, 60000

Facebook Digital Marketing Associate + Setup Of Facebook Ads Campaign + Shopify Website Designing + Expert Canva Designer + Amazon Virtual Assistant

Gabol News Gabol News
Multan

Hafiza Mamoona Batool Hafiza Mamoona Batool
Channu Road
Multan, 66000

Shadi Bia Or Olad Ke Khawaishmand Khawateen Rabta Kree

AHSan khan Kamboh AHSan khan Kamboh
Multan

please follow & like my page