Elm o Adab
السلام عليكم
Hi
Welcome to Elm o Adab. We produce content on Education, History, Cultu
OUR MESSAGE
Every child has the right to access safe, quality education. However, 124 million children across the world are out of school and 250 million are not learning basic skills as a result of poor quality education. Girls, children with disabilities, those from minority groups and children living in poor and remote areas are most often denied access to education. This has far-reaching cons
اے بنی آدم ہم نے تم پر پوشاک اُتاری کے تمہارا سر ڈھانکے اور( تمہارے بدن کو) زینت دے اور (جو ) پرہیزگاری کا لباس (ہے) وہ سب سے اچھا ہے۔ یہ خدا کی نشانیاں ہیں ۔ تاکہ لوگ نصیحت پکڑیں۔
سورہ الاعراف26:7
👍
شاگردوں نے استاد سے پوچها :
مغالطہ( Paradox ) سے کیا مراد هے؟
استاد نے کہا:
اس کے لیے ایک مثال پیش کرتا ہوں.
دو مرد میرے پاس آتے ہیں. ایک صاف ستهرا اور دوسرا گندا.
میں ان دونوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ غسل کرکے پاک و صاف ہو جائیں.
اب آپ بتائیں کہ ان میں سے کون غسل کرے گا؟
شاگردوں نے کہا: گندا مرد.
استاد نے کہا:
نہیں بلکہ صاف آدمی ایسا کرے گا کیونکہ اسے نہانے کی عادت ہے جبکہ گندے کو صفائی کی قدر و قیمت معلوم ہی نہیں.
اب بتائیں کہ کون نہائے گا؟
بچوں نے کہا: صاف آدمی.
استاد نے کہا:
نہیں بلکہ گندا نہائے گا کیونکہ اسے صفائی کی ضرورت ہے.
پس اب بتائیں کہ کون نہائے گا؟
سب نے کہا: گندا.
استاد نے کہا :
نہیں بلکہ دونوں نہائیں گے کیونکہ صاف آدمی کو نہانے کی عادت ہے جبکہ گندے کو نہانے کی ضرورت ہے.
اب بتائیں کہ کون نہائے گا؟
سب نے کہا :دونوں.
استاد نے کہا:
نہیں کوئی نہیں. کیونکہ گندے کو نہانے کی عادت نہیں جبکہ صاف کو نہانے کی حاجت نہیں.
اب بتائیں کون نہائے گا؟
بولے :کوئی نہیں.
پهر بولے:
استاد آپ ہر بار الگ جواب دیتے ہیں اور ہر جواب درست معلوم ہوتا ہے. ہمیں درست بات کیسے معلوم ہو؟
استاد نے کہا (Paradox) مغالطہ یہی تو ہے.
بچو!
آج کل اہم یہ نہیں ہے کہ حقیقت کیا ہے؟
اہم یہ ہے کہ میڈیا کس چیز کو ثابت کرنا چاہتا ہے.!
امید ہے میڈیا کے چکروں کی سمجھ آ گئی ہو گی
اگر آپ کو سمجھ آ گئی ہے تو دوسروں کو بھی سمجھا دیں
🥀 _*بچوں ﮐﻮ ﭘﯿﺎﺭ ﻣﺤﺒﺖ ﺳﮯ ﺳﻤﺠﮭﺎﻧﺎ ﭼﺎہیئے ﻧﺎﮐﮧ ﮈﻧﮉﮮ ﺳﮯ ﯾﺎ ﮔﺎﻟﻢ ﮔﻠﻮﭺ ﺳﮯ*_ 🥀
ﺍﯾﮏ ﺳﯿﮑﻨﮉﺭﯼ ﺳﮑﻮﻝ ﮐﮯ ﮨﯿﮉ ﻣﺎﺳﭩﺮ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ میں نے سکول کے باہر لکھوا دیا *سکول کی دیوار پر لکھائی کرنا منع ہے* ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺳﮑﻮﻝ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﺳﮑﻮﻝ ﮐﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﺑﯿﺮﻭﻧﯽ ﺩﯾﻮﺍﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺑﮯ ﺩﺭﺩﯼ ﺳﮯ ﺳﭙﺮﮮ ﭘﯿﻨﭧ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺧﺮﺍﻓﺎﺕ ﻟﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﻭﺭ ﮔﻨﺪﮮ ﻧﻘﺶ ﻭ ﻧﮕﺎﺭ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺧﺮﺍﺏ ﮐﺮ ﮈﺍﻻ ہے۔
ﻣﯿﺮﮮ ﺳﮑﻮﻝ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﯾﮧ ﭘﮩﻼ ﺍﻭﺭ ﺍﻓﺴﻮﺳﻨﺎﮎ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺳﮑﻮﻝ ﺟﺎ کر ﮐﭽﮫ ﺳﭩﺎﻑ ﮐﮯ ﺫﻣﮧ ﻟﮕﺎﯾﺎ ﺍﺱ ﺣﺮﮐﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﺎ ﭘﺘﮧ ﭼﻼﺋﯿﮟ ﺣﺎﺿﺮ ﻭ ﻏﺎﺋﺐ ﮐﺎ ﺭﯾﮑﺎﺭﮈ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪ ﺑﭽﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﮔﭽﮫ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﮨﻤﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﺘﮧ ﭼﻞ ﮔﯿﺎ ﺟﺲ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺣﺮﮐﺖ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ،
ﺍﺳﯽ ﺩﻥ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﻮ ﻓﻮﻥ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﮩﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﺳﮯ ﻣﻠﻨﺎ ﭼﺎﮨﻮں گا ، ﮐﻞ ﺁﭖ ﺳﮑﻮﻝ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻻﺋﯿﮟ۔
ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﺟﺐ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﺎ ﺑﺎﭖ ﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺳﺎﺭﺍ ﻗﺼﮧ ﮐﮩﮧ ﮈﺍﻻ ﺑﺎﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﯿﭩﺎ ﺑﻠﻮﺍﻧﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﮐﮩﺎ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﺁﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﮍﮮ ﺩھیمے ﺳﮯ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺗﺼﺪﯾﻖ ﮐﯽ۔ لڑﮐﮯ ﻧﮯ ﺍﻋﺘﺮﺍﻑ ﮐﯿﺎ ﺗﻮ ﺑﺎﭖ ﻧﮯ ﻭﮨﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺍﯾﮏ ﺭﻧﮕﺴﺎﺯ ﮐﻮ ﻓﻮﻥ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺑﻼﯾﺎ ، ﺩﯾﻮﺍﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﯿﺴﺎ ﺭﻧﮓ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ، ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﺭﻭﯾﮯ ﮐﯽ ﻣﻌﺎﻓﯽ ﻣﺎﻧﮕﯽ ، ﺍﺟﺎﺯﺕ ﻟﯿﮑﺮ ﺍﭨﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﺳﺮ ﭘﺮ ﺷﻔﻘﺖ ﺳﮯ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭﺩﮬﯿﻤﯽ ﺳﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﮐﮩﺎ۔
" ﺑﯿﭩﮯ ﺍﮔﺮ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﺮ ﺍﻭﻧﭽﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﺎﻡ ﺗﻮ ﻧﺎ ﮐﺮﻭ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﺮ ﻧﯿﭽﺎ ﮨﻮ" ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ، ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﻟﮍﮐﮯ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻨﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎ ﻟﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﺍﺿﺢ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﮮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ہﮯ۔
ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮩﺖ ﺣﯿﺮﺕ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﭖ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺏ ﻧﻔﺴﯿﺎﺗﯽ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺍﭘﻨﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﺱ ﮐﯽ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺳﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮯ ﺟﻮ ﮐﺎﻡ ﮐﺮ ﺩﮐﮭﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﯾﺴﺎ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﺗﻮ ﻣﺎﺭ ﭘﯿﭧ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻧﺎ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﻮ ﭘﺎﺗﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﮯ ﺗﺎﺛﺮﺍﺕ ﺩﯾﮑﮭﻨﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﺑﭽﮯ، تمہارا ﺑﺎﭖ ﺑﮩﺖ ﺷﻔﯿﻖ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﺘﺮﻡ ﺍﻧﺴﺎﻥ ہے ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ تمہیں ﮐﻮﺋﯽ ﺧﺎﺹ ﺳﺮﺯﻧﺶ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ، ﭘﮭﺮ تمہیں ﮐﺲ ﺑﺎﺕ ﭘﺮ ﺭﻭﻧﺎ ﺁ ﺭﮨﺎ ہے؟
ﻟﮍﮐﮯ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ : ﺳﺮ، ﺍﺳﯽ ﺑﺎﺕ ﭘﮧ ﺗﻮ ﺭﻭﻧﺎ ﺁ ﺭﮨﺎ ہے ﮐﺎﺵ ﻣﯿﺮے بابا ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺎﺭتے ﺍﻭﺭ سخت ﺳﺰﺍ ﺩیتے ﻣﮕﺮ ﺍﯾﺴﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﺎ کہتے ﻟﮍﮐﮯ ﻧﮯ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﻌﺬﺭﺕ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﻟﯿﮑﺮ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﭘﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﺱ ﺑﭽﮯ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﮑﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﻠﯽٰ ﮐﺎﺭﮐﺮﺩﮔﯽ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﮨﺮ ﮐﻼﺱ ﻣﯿﮟ ﭨﺎﭖ ﮐﯿﺎ۔
*اپنی اولاد کو اچھا دوست بنا کر رکھو ورنہ بُرے لوگ ان سے دوستی کر کے انہیں بُرا بنا دینگے*۔۔۔
⭕ 5 اور 6 ستمبر کی درمیانی رات (21 اور 22 بھادوں کی رات)
22 بدرہ (بھادوں) کو دیسی موسمی فورکاسٹ کے مطابق ہم سردیوں میں داخل ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ 22 بھادوں (بدرہ) کے بعد مکھی مچھر کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ اور مویشی رکھنے والے دوست پھر مال مویشی کے لئے دھواں نہیں لگاتے۔ 22 بھادوں( بدرہ) کے ٹھیک ایک ہفتہ کے بعد اسوج (اَسُوں) شروع ہو جاتا ہے اور اَسُوں میں صبح کے وقت شمال کی طرف سے ہوائیں چلتی ہیں جو کہ نارمل سے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور درجہ حرارت گرانے میں کافی مدد دیتی ہیں۔تیز ٹھنڈی ہوائیں چلنا شروع ہوجاتی ہیں۔
ہمارے بزرگوں کا بھی یہی کہنا ہوتا تھا کہ 15 ستمبر کے بعد موسم ہمیشہ تبدیل ہوجاتا ہے!
بہ گفتار محبت لب گشودم
بیان این راز را پوشیدہ تر کرد
( محبت کو بیان کرنے کے لیے میں نے اپنے لب کھولے؛ مگر بیان نے اس راز کو اور پوشیدہ بنا دیا۔)
علامہ اقبال
..
۔۔۔ ملاوٹ کی اصلیت اور دیسی لوگ ۔۔۔۔
عالمی جعل ساز۔۔
برصغیر کے لوگ ملاوٹ کے مفہوم سے ناآشنا تھے۔ گھروں میں دیسی گھی ، گڑ ، شکر ، لسی ، دودھ، مکھن ، دیسی مرغیاں ، دیسی انڈے ، بکرے ، دنبے وغیرہ کا گوشت استعمال کیا جاتا تھا۔۔ نہانے کے لیے کالا صابن ہوتا تھا۔۔ برتن دھونے کے لیے مٹی، ریت اور کالا صابن استعمال ہوتا تھا۔۔
یہ برصغیر کا حقیقی چہرہ تھا۔۔ یہی یہاں کا دھرم تھا اور ریتی رواج بھی۔۔
پھر بھوکے ننگے ، لالچی ، چور ذہن انگریز میدان میں آئے۔ تب "مصنوعات" کا رواج نکلا. "مصنوعات" کیا تھیں۔۔ "مصنوعی" چیزیں.. انسانی تخلیق۔۔ مقصد صرف پیسہ کمانا تھا۔۔
جو آج پوری دنیا کو اخلاقیات کا درس دیتے ہیں ان عالمی جعل سازوں نے "ولایتی" کا کونسیپٹ متعارف کرایا۔۔
بالکل ایسے جیسے آج ہر دو نمبر اور گھٹیا پروڈکٹ کو "چائنہ" کہہ لیا جاتا ہے۔۔
دیسی گھی کے مقابلے میں ولائتی گھی آگیا۔۔ کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور ہارٹ اٹیک کا تحفہ انہی انگریزوں کی کرم نوازی ہے۔۔
دیسی مشروبات (ستو، لسی، دودھ) وغیرہ کے مقابلے میں ولائتی کیمیکل ملے مشروبات (کوکا کولا، سیون اپ) وغیرہ انہی انگریزوں کا تحفہ ہے جو ملاوٹ نہیں کرتے۔۔
گڑ ،شکر کے مقابلے میں گنے کے رس میں مضر صحت کیمیکل کی ملاوٹ سے چینی بنا کر عوام کو اس طرف لگا دیا گیا۔۔ پوری قوم کو ذیابیطس مبارک ہو۔۔ انگریز ملاوٹ نہیں کرتا۔۔
دودھ خالص ہوتا تھا اور دودھ سے بنی تمام اشیاء بھی۔۔ نیسلے کمپنی (ان کی ہے جو ملاوٹ نہیں کرتے) نے جعلی دودھ متعارف کرایا۔۔ الحمد للہ کیمیکل ملا دودھ ساری دنیا کو بیچنے کا سہرا اسی کمپنی کے سر ہے جو ملاوٹ نہیں کرتی۔۔ سچ کہوں تو بہت ساری پروڈکٹ جن کو دودھ کہا جاتا ہے ان میں دودھ نام کی سرے سے کوئی چیز نہیں ہوتی۔۔ شکر ہے عدالت نے پابندی لگائی اور اب ٹی وائٹنر وغیرہ لکھنے لگے ہیں۔۔
علاج معالجہ طبیب ہی کرتے تھے جس سے انسان واقعی تندرست بھی ہوجاتا تھا۔۔ انہی عالمی جعل سازوں نے انگریزی کیمیکل ملی ادویات متعارف کرائیں جن سے انسان روز بروز نت نئی بیماریوں کا شکار ہو رہا ہے۔۔ جب سے انگریزی ادویات کا دور دورہ ہوا ہے شاید ہی کوئی انسان روئے کائنات پر صحت مند بچا ہو۔۔مقصد کیا تھا۔۔ صرف اور صرف پیسہ کمانا۔۔ آج بیماریوں کا یہ عالم ہے کہ ہر گھر میں ہزاروں کی ادویات جا رہی ہیں اور صحت مند پھر بھی کوئی نہیں ہورہا۔۔۔ لیکن یہ ماننا پڑے گا کہ انگریز ملاوٹ نہیں کرتا۔۔ ملاوٹ والی ساری اشیاء مسلمانوں کی ہیں۔۔
حضرات ذی وقار۔۔ انگریز مضر صحت کیمیکلز سے کیا کیا بنا کر بیچ رہا ہے زرا ایک نظر ادھر کیجیے۔ دودھ ، مکھن ، گھی ، آئس کریم ، خشک دودھ ، کیچپ ، چینی ، رنگ برنگی فوڈ آئٹمز ، مشروبات ، ڈبے والے جوس، کاسمیٹکس، میڈیسن، پھلوں کو پکانے کیلیے رنگ برنگے کمیکل۔۔۔ اور جانے کتنی لمبی لسٹ ہے جس کا احاطہ کرنا شاید بس سے باہر ہے۔۔لیکن ان پر کوئی انگلی نہیں اٹھاتا۔۔ یعنی حد ہے ذہنی غلامی کی۔۔
مسلمان بے چارہ زیادہ سے زیادہ کیا ملاوٹ کرلے گا۔۔ مرچ میں برادہ پیس لے گا۔۔ دودھ میں پانی ڈال لے گا۔۔ چائے کی پتی میں باتھو پیس لے گا۔۔
اصل چور تو یہ ہیں جو سرمائے کی آڑ میں شیمپو، صرف، صابن سے لے کر روزمرہ استعمال کی ہر چیز میں مضر صحت کیمیکلز کا دھڑا دھڑ استعمال کر رہے ہیں اور الزام جب بھی لگتا ہے بے چارے سازش کا شکار مسلمانوں پر لگتا ہے جن کی بے ایمانی بھی بڑی محدود سی ہے۔۔
براہ کرم ذہنی غلامی سے نکلیں اور خود کو درست کریں۔۔ ملاوٹ ، جھوٹ ، دھوکہ جیسی چیزیں ہمارا ورثہ نہیں ہیں۔۔ یہ معصوم صورت عیاروں کی چالیں ہیں جو دنیا بھر کو رنگی برنگی مصنوعات کے نام پر مضر صحت کیمیکل بیچنے میں مصروف ہیں۔۔
Copied
ذکی شاہ
*یقین اتنا سستا نہیں ہوتا کہ ہر ایک سے اسکی امید رکھی جائے، نہ ہی اتنا عام کہ ہاتھ پھیلا کر اگلے بندے سے ریکوئسٹ کی جائے کہ وہ ہمارا یقین کر لے، یہ ایک دلی کیفیت ہے اور کبھی بھی وعدوں یا قسموں کا محتاج نہیں ہوتا
مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں
تو میرا شوق دیکھ، مرا انتظار دیکھ
(شاعرِ مشرق علامہ اقبال)
اے جزبہِ دل اگر میں چاہوں ہر چیز مقابل آجایے
منزل کے لیے دو گام چلوں اور سامنے منزل آجایے
خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے
وہ فصلِ گل جسے اندیشہِ زوال نہ ہو
(احمد ندیم قاسمی)
🇵🇰
زندگی مختصر اور سادہ ہونی چاہیے، ورنہ قیامت کے دن حساب میں بڑی پریشانی ہو گی۔
(حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ)
انسان کو خیالات کا بلند ہونا چاہیے چھوٹا پرندہ اونچی عمارت پر بیٹھ کر عقاب نہیں بن جاتا۔
از قلم ۔۔۔۔۔۔۔. احمد
تو غنی ازہر دو عالم من فقیر
روزِ محشر عزرِ ہائے من پزیر
گر تو می بینی حسابم ناگزیر
از نگاہِ مصطفی صلی الله علیہ وسلم پنہاں بگیر
(شاعر مشرق علامہ اقبال)
#
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
"ساری دنیا کے لوگ تجھے اپنے فائدے کے لیے چاہتے ہیں، صرف تیرا اللہ ہی تجھے تیرے فائدے کے لیے چاہتا ہے"
السلامُ عليكم!
امید کرتا ہوں آپ سب خیریت سے ہونگے۔ علم و ادب پیج بنانے کا مقصد آپ کو ادب سے آگاہی دینا ہے۔ اس پیج میں صرف تصدیق شدہ اور معیاری مواد ڈالنے کی اجازت ہو گی۔
شکریہ
جزاک اللًٰه
Click here to claim your Sponsored Listing.
Category
Contact the school
Telephone
Website
Address
60000
Raziawan5@gmail. Com
Multan, 6000
We are a team working to spread the message of the Qur’an (and the Sunnah) and not any particular school of thought or sect.
فرید ٹاؤن جہانگیر آباد خانیوال روڈ ملتان
Multan
Online Holy Quran Teacher With Tajweed Hifz-o-Nazra And Tafseer
Multan
Government Iqbal Girls High School, Hussain Agahi, Multan
Multan
the center of improving pronunciation of Quran and many Islamic courses with easy teaching methods.
Street No. 4
Multan
This group is generally about biology and it's related materials. Everyone can post but related materials .
GHSS Kot Mela Ram
Multan, 6000
We believe that a happy child is a successful one. We are committed to providing a positive, safe and stimulating environment for children to learn, where all are valued. We intend...
DHA Phase 1 Sector-T
Multan
E-Quranic Learning Offered Courses Basics of Deen Taleem ul Islam Basics of Quran Tajveed