Viral Vistas.

اسلام علیکم �

31/10/2023

آج کے بعد 23 مارچ کو پریڈ کر کے شاہین،غوری،بابر،نصر،ٹینک،ایف 16،جے ایف17 ہمیں دکھانے کی زحمت نہ کی جائے کیوں کہ جب یہ چیزیں مسجدِ اقصیٰ اور بیت المقدس کی حفاظت نہیں کر سکتی تو ہمارے بھی کسی كام کے نہیں۔پھر نمائش پر بھی خرچ نا کیا جائے-🥺

01/05/2023

#نقل شدہ

گھوڑا ترپ: شیر خوارزم کی یادگارپر
آصف محمود | ترکش | روزنامہ 92 نیوز
ہم اس میدان کے سامنے کھڑے تھے جہاں سلطان جلال الدین اور چنگیز خان کے درمیان معرکہ ہوا تھا۔ روسی مؤرخ بن یادوف نے لکھا ہے کہ معرکہ کیا تھا، بس ایک حیرت کدہ تھا۔

شام کو سینیٹر جناب مشتاق احمد کا فون آیا کہ اگر وقت ہو تو کل اس مقام کو دیکھنے چلیں۔ عرض کی کہ جلال الدین کے نقوش کی تلاش میں، میں ہر وقت دستیاب ہوں۔ اب سینیٹر مشتاق صاحب، برادر مکرم مراد علی ، جناب خالد شعیب،جناب اقبال ملک اور جناب اسلام شاہ صاحب پر مشتمل ہمارا قافلہ شیر خوارزم کی اس یاد گار پر کھڑا تھا۔ بہادری جب لوک داستان بن جاتی ہے تو آٹھ صدیاں بعد بھی اس کے نقوش سلامت رہتے ہیں۔

اس پہاڑی کو دیکھا اور حیرت زدہ رہ گیا۔اکثر سوچتا تھا کہ ایک شکست خوردہ سلطان کے پہاڑ کی چوٹی سے دریا میں چھلانگ لگانے میں ایسا کیا تھا کہ چنگیز خان جیسا آدمی بھی یہ منظر دیکھ کر ششدر رہ گیا اور اس نے اپنے بیٹے کو بلا کر کہا کہ اس بہادر انسان کو دیکھو، اس کی ماں کو ناز کرنا چاہیے جس نے اس جیسے جنگجو کو جنم دیا۔

یہ پہاڑی میرے سوال کا جواب تھی۔ یہ عقل و شعور کی حدوں سے آگے کا قدم تھا۔یہ کسی انسان کا کام نہ تھا، یہ جلال الدین ہی کو زیبا تھا۔ ازبک قوم نے کیا حسب حال نام رکھا ہوا ہے: جلال الدین ہزار مرد۔

بزدل باپ کے شیر دل شہزادے نے جب تخت سنبھالا تو سلطنت بکھر چکی تھی۔ اس نے تنکا تنکا مزاحمت جوڑی اور ایک وقت وہ آیا جب اس کا قاصد خط لے کر چنگیز خان کے پاس پہنچا۔ لکھا تھا: تمہاری فوج میری تلاش میں عرصے سے ناکام بھٹک رہی ہے، اب میں تمہیں بتا رہا ہوں کہ میں فلاں مقام پر ہوں ۔ ایلچی صرف یہ پوچھنے کے لیے بھیج رہا ہوں کہ جنگ کے لیے تم آؤ گے یا میں آ جاؤں“۔ میر عطا نے لکھا ہے چنگیز خان اتنا پریشان ہواکہ ایلچی کو جواب بھی نہ دے سکا۔ اٹھااور خیمے میں چلا گیا۔

میر عطا چنگیز کا درباری تھا۔ اس کی روایت ہے کہ چنگیز خان کو سمجھ نہیں آ رہی تھی وہ کیا کرے۔ سارا سارا دن لشکر کی تیاریوں کو دیکھتا مگر مطمئن نہ ہوتا کیونکہ اسے معلوم تھا جو سلطان در بدر پھرتے ہوئے بھی اس کے لیے درد سر بنا ہوا ہے ہوہ اگراب یوں للکار رہا ہے تو اس کامقابلہ آسان نہیں۔یہ شیر کے منہ میں سر دینے و الی بات ہے۔

چنگیز کے لشکر کو پراوان میں شکست ہو چکی تھی۔ بازی الٹ چکی تھی۔ لیکن ایک گھوڑے پر سلطان کے لشکر کے دو امیر جھگڑ پڑے اور افغان سالا ر ساٹھ ہزار کا لشکر لے کر الگ ہو گیا۔ چنگیز خان اسی موقع کی تلاش میں تھا۔ باقی تاریخ ہے۔

سلطان جلال الدین نے ہندوستان کی طرف نکلنے کا فیصلہ کیا۔ سطان کے لڑنے کا انداز تو جدا تھا ہی، اس کی پسپائی بھی انسانی تاریخ کا حیرت کدہ ہے۔

ایسا نہیں ہوا کہ وہ اپنی بچی کھچی فوج لے کر بھاگ نکلا۔ تین ہزار سوار اور پانچ سو محافظین۔ یہ تھی اس کی کل فوج مگر یہ سلطان تیس ہزار پناہ گزینوں کو ساتھ لے کر نکل رہا تھا۔جس میں عورتیں تھیں، بچے تھے، بزرگ تھے، زخمی تھے۔وہ چاہتا تو اپنے گھڑ سوار لے کر کب کا اس علاقے سے نکل گیا ہوتا لیکن وہ اپنے پناہ گزینوں کو ساتھ لے کر جانا چاہتا تھا۔

یہیں اسے چنگیز خان کے لشکر نے آ لیا۔ ایک طرف سلطان جلال کے تیس ہزار پناہ گزین جن میں سپاہیوں کی تعداد صرف تین ہزار۔ دوسری جانب چنگیز کا ستر ہزار کالشکر جسے پچاس ہزار کی مزید کمک مل گئی ۔ تین ہزار بمقابلہ ایک لاکھ بیس ہزار۔

پھر بھی لڑنے والا اس انداز سے لڑا کہ ا س نے چنگیز کو جا لیا۔ چنگیز کے اپنے منشی عطا کی روایت ہے کہ قبل ا س کے کہ جلال چنگیز تک پہنچتا جب چند قدم کا فاصلہ رہ گیا تھا بیچ میں منگول آ گئے اور چنگیز خان جلال الدین سے دو بدو لڑنے کی بجائے پیچھے ہٹ گیا۔

نیلاب کے مقام پر کشتیاں چلتی تھیں اور لوگ ان سے دریا عبور کرتے تھے۔ اب لوگ زیادہ تھے اور کشتیاں کم۔ عورتوں بچوں کو لے کر کشتیاں جاتیں اور واپس آتیں اور یہ طویل کام تھا ۔ تیمور ملک نے سلطان سے درخواست کی : سب سے پہلے آپ دریا کے پار اتر جائیے ۔ سلطان نے انکار کر دیا کہ وہ سب سے آخر میں جائے گا۔ سلطان ہی نے نہیں اس کے اہل خانہ نے بھی انکار کر دیا کہ پہلے پناہ گزین رعایا جائے گی پھر شاہی خاندان۔

تیمور ملک کا اصرار بڑھا تو سلطان نے غصے سے کہا:”میں جلال الدین ہوں“۔ یہ گویا تیمور ملک کو ایک تنبیہہ تھی کہ یہ مشورہ کسے دے رہے ہو۔ کیا تم بھول گئے تمہارے سامنے جو شخص کھڑا ہے اس کا نام جلال الدین ہے۔

اس فقرے میں جہاں معنی تھا۔ تیمور ملک پیچھے ہٹ گیا۔ یہ فقرہ ازبک ترک اور فارسی لوک داستانوں میں امر ہو گیا۔آٹھ سو سال بعد اب جب سلطان پر ڈرامہ بنا ہے تو اس کا نام یہی فقرہ ہے: میں ہوں جلال الدین۔

حسن اتفاق دیکھیے شیر خوارزم نے جس دریا میں چھلانگ لگائی اسے بھی شیر دریا کہتے ہیں۔

کتنی ہی دیر میں حیرت زدہ اس پہاڑ کو دیکھتا رہا۔ سلطان تو پھر جلال الدین تھا، اس گھوڑے پر بھی آفرین ہے جو مالک کے اشارے پر اتنی بلندی سے دریا میں کود گیا اور دریا کے اس پار بھی لے گیا۔

روایت ہے کہ اس گھوڑے سے سلطان کو عشق تھا۔ یہ گھوڑا آخری معرکے تک سلطان کے ساتھ رہا لیکن اس چھلانگ کے بعد سلطان اسے کبھی میدان جنگ میں نہیں لے گیا کہ اسے کچھ ہو نہ جائے۔ اسے اس نے صرف محبت کی یاد گار کے طور پر اپنے ساتھ رکھا۔

دریا کے اس پار رات گزار گزار کر صبح سلطان نے بچے کھچے ساتھیوں کے ساتھ واپس ایک بار پھر دریا عبور کیا۔ اب اسے اپنے شہیدوں کو دفن کرنا تھا۔ چنگیز کی فوج کے کچھ دستے اب بھی ادھر تھے۔ ان سے تصادم بھی ہوامگر وہ اپنے شہیدوں کو دفن کرکے ہی لوٹا۔

میں اس میدان جنگ کو دیکھ رہا تھا اور مجھے ازبک شاعر سیف الدین یاد آ رہا تھاجس نے لکھا کہ: جب ہم اپنے بہادروں کے قصیدے لکھتے ہیں تو ہم جلال الدین کاذکر نہیں کرتے۔ کیوں کہ جہاں بہادری بھی ختم ہو جاتی ہے، جلال الدین کی عمل داری و ہاں سے شروع ہوتی ہے۔

ہندوستان داخل ہو کر سلطان نے التتمش سے پناہ مانگی ۔ چنگیز کے ڈر سے دہلی کے سلطان نے بظاہر اچھے انداز سے معذرت کر لی ۔ ساتھ لکھ بھیجا کہ اگر آپ ان علاقوں کو فتح کر لیں جو میری سلطنت میں نہیں تو ہم وہاں آ پ کی حکومت تسلیم کر لیں گے۔

چند سو سپاہیوں کے ہمراہ در بدر سلطان کو یہ پیغام دینا اس کا مذاق اڑانے کے برابر تھا مگر وہ جلال الدین تھا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اگلے چھ ماہ میں وہ سندھ تک کا علاقہ فتح کر کے سلطنت قائم کر چکا تھا۔

جوزف کرومبل نے لکھا کہ جتنے غدار اکیلے جلال الدین نے قتل کیے اتنے شاید ہی کسی نے کیے ہوں۔ جلال الدین کے دل میں گرہ تھی کہ جب وہ اپنے لٹے پٹے لوگوں کے ساتھ آیا تھا تو دہلی کے سلطان نے اسے پناہ نہیں دی تھی۔ چنانچہ ایک روز اس کا قاصد دلی کے بادشاہ کے پاس جا پہنچا کہ ایک علاقے میں سلطان ایک ہی رہ سکتا ہے آؤ ذرا فیصلہ کر لیں کہ کس نے رہنا ہے۔

دہلی کے سلطان کو معلوم تھا مقابلہ کس سے ہے۔ اس نے لکھ بھیجا کہ آپ سلطان ہو، سلطان زادے ہو، ہمارے بیچ لڑائی سے اسلام کا نقصان ہو گا ۔ جلال الدین نے خط پڑھا اور حملے کا ارادہ ترک کر دیا ۔

مورخیں نے لکھا ہے کہ ایک روز نماز فجر کے بعد اس نے حکم دیا کہ ہم واپس جا رہے ہیں، ہم یہاں حکومت کرنے نہیں آئے، ہم یہاں طاقت بحال کرنے آئے تھے۔ ہمارا یہاں کوئی کام نہیں، ہم نے واپس جا کر منگولوں سے لڑنا ہے کیونکہ منگولوں کو روکا نہ گیا تو وہ مقامات مقدسہ تک جا پہنچیں گے۔شام تک جلال الدین اپنی ہنستی بستی سلطنت چھوڑ کر چنگیز خان سے لڑنے واپس جا چکا تھا۔

دہلی کے سلطان کو یہ خبر ملی کہ خوارزم کا سلطان سلطنت چھوڑ کر واپس چلا گیا ہے تو اسے یقین نہ آیا۔ کتنی ہی دیر وہ اپنے گورنر کا مکتوب ہاتھ میں تھامے سکتے کے عالم میں بیٹھا رہا اور پھرصرف اتنا کہہ سکا : السلطان الاعظم، سلطان جلال الدنیا والدین۔

27/04/2023

غار یار سیدنا حضرت ابو بکر صدیق (رضی اللہ عنہ) کی شان میں کہے گئے بہترین اشعار

21/04/2023

پاسینلر کے میدان میں مسلمانوں اور بازنطینیوں کی فوجیں آمنے سامنے صف آرا تھیں۔دونوں فوجوں پر خاموشی چھائی ہوئی تھی۔صرف ایک آواز سنائی دے رہی تھی اور وہ آواز تھی ایک عقاب کی۔جو میدان جنگ کے اوپر پرواز کرتے ہوئے مسلمانوں کی فوج میں اتر جاتا ہے۔عقاب ایک گھڑسوار زرہ پوش جنگجو جس نے سر پر لوہے کا خود پہنا ہوتا ہے کے بازو پر بیٹھ جاتا ہے۔
جلالی آنکھوں والا وہ نوجوان جنگجو ایک نظر عقاب کی طرف دیکھتا ہے اور اپنے گھوڑے کو ایڑھ لگا دیتا ہے۔گھوڑا شاہانہ چال چلتے ہوئے مسلمانوں کی فوج سے باہر آکر بازنطینیوں کی فوج کی طرف بڑھنے لگتا ہے۔وہ جنگجو دونوں فوجوں کے بالکل وسط میں جاکر اپنا گھوڑا روکتا ہے اور عقاب کو ہوا میں اڑا دیتا ہے۔پھر وہ اپنے گھوڑے کی بھاگیں کھینچ لیتا ہے جس سے اسکا گھوڑا اپنی اگلی ٹانگیں ہوا میں اٹھا کر ہنہناتا ہے اور پھر نیچے ہوجاتا ہے۔نوجوان جنگجو ایک لمحہ دشمن کی فوج کو دیکھتا ہے اور پھر اونچی آواز میں کہتا ہے۔

"میں اوغوز ترکوں کی نسل سے"
"کنک قبیلے سے"
"تمام مظلوموں کے محافظ سلطان طغرل کا بھتیجا،
اور خراسان کے حاکم ناقابل شکست چاغری سردار کا بیٹا محمد الپ ارسلان ہوں"
"میں میدان جنگ میں سب سے ماہر جنگجو کو، مبارزت کیلئے للکارتا ہوں"

اتنا کہ کر الپ ارسلان دشمن کی فوج پر اپنی نظریں گاڑھ دیتا ہے۔
الپ ارسلان کی للکار سن کر رومن دیوجن سوالیہ نظروں سے جنرل دوکاس کی طرف دیکھتا ہے۔دوکاس اثبات میں سر ہلا کر اسے الپ ارسلان کے مقابلے میں جانے کی اجازت دے دیتا ہے۔دیوجن گھوڑے کو ایڑھ لگانے لگتا ہے لیکن تبھی اسے چرتونل رکنے کا کہ دیتا ہے۔وہ دیوجن سے کہتا ہے کہ اس سے لڑنا آپکے شایان شان نہیں اس پاگل ترک کا سر میرا ہے۔رومن دیوجن اثبات میں سر ہلاتا ہے۔چرتونل ہاتھ میں نیزا تھام کر اپنے گھوڑے کو ایڑھ لگادیتا ہے۔گھوڑا گرد اڑاتا ہوا برق رفتاری سے دوڑنے لگتا ہے۔الپ ارسلان کے سامنے پہنچ کر چرتونل اپنا گھوڑا روک دیتا ہے۔دونوں جنگجو آمنے سامنے ہوتے ہیں۔چرتونل الپ ارسلان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اونچی آواز میں کہتا ہے۔

"میں بازنطینیوں کے اصلی خدمتگار،جارجستان کے حاکم مجستروس کا بھتیجا،اور واسپوراکان کا گورنر پرنس چرتونل ہوں۔
میں اپنی تلوار سے تمہارا سر الگ کرنے اور تمہارے خون سے اس میدان کو سیراب کرنے آیا ہوں۔

الپ ارسلان اپنے گھوڑے سے نیچے اتر جاتا ہے۔سر سے لوہے کا خود اتار کر اسے چھومتا ہے اور اسے گھوڑے کی زین پر رکھ دیتا ہے۔وہ اپنا ڈھال اٹھاتا ہے اور نیام سے تلوار کھینچ کر اسے گھما کر لڑنے کیلئے تیار ہوجاتا ہے۔چرتونل نیزا پھینکتا ہے لیکن الپ ارسلان ایک طرف ہوکر خود کو نیزے کے وار سے بچا لیتا ہے۔اسکے بعد چرتونل تلوار نکال کر اپنے گھوڑے کو ایڑھ لگاتا ہے اور تیزی سے الپ ارسلان پر حملہ آور ہوجاتا ہے۔الپ ارسلان اسکی تلوار کا وار اپنی تلوار سے روک کر تیزی سے گھومتا ہے اور اسکے گھوڑے کو کاٹ دیتا ہے۔چرتونل گھوڑے سمیت گرتا ہے اور اسکے ہاتھ سے تلوار چھوٹ جاتی ہے۔وہ جلدی سے اٹھ کر اپنی تلوار تھامتا ہے اور الپ ارسلان کے مقابلے پر آجاتا ہے۔دونوں جنگجو ایک دائرے میں گھوم کر ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔انکے اوپر عقاب پرواز کر رہا ہوتا ہے۔دونوں جنگجو قد کاٹھ، مہارت اور طاقت میں ایک دوسرے سے کم نہیں ہوتے۔پہلا وار چرتونل کرتا ہے جسے الپ ارسلان بڑی مہارت سے اپنی تلوار سے روک لیتا ہے۔اسکے بعد چرتونل غصے میں پے درپے وار کرنے لگتا ہے لیکن الپ ارسلان بڑی پھرتی سے آگے پیچھے ہوکر اور نیچے جھک کر اسکے وار ضائع کردیتا ہے۔چرتونل آگ بگولہ ہوجاتا ہے اور تلوار الپ ارسلان کے پیٹ میں مارنے کیلئے آگے بڑھاتا ہے۔الپ ارسلان وار بچا کر اسکی کمر میں گھونسا مار کر اسے نیچے گرا دیتا ہے۔چرتونل گھٹنوں کے بل بیٹھا ہوتا ہے وہ سمجھ جاتا ہے کہ وہ اسطرح الپ ارسلان کو شکست نہیں دے پائیگا اسلیے وہ مٹی اٹھا کر الپ ارسلان کی آنکھوں میں پھینک دیتا ہے۔

الپ ارسلان کی آنکھیں بند ہوجاتی ہیں اور اسے بچپن کا وہ خواب یاد آجاتا ہے جس میں وہ بند دروازے کی طرف بڑھنے لگتا ہے لیکن ایک گھڑسوار اسکا راستہ کاٹتا ہے اور اسکی آنکھوں میں مٹی پڑجاتی ہے۔الپ ارسلان آنکھیں صاف کرنے لگتا ہے۔تبھی چرتونل تلوار کے دستے پر اپنے دونوں ہاتھ جما کر آگے بڑھتا ہے اور الپ ارسلان کو کاٹنے لگتا ہے۔بازنطینی اور مسلم دونوں فوجیں یہ منظر دیکھ رہی ہوتی ہیں۔الپ ارسلان کو دھندلا نظر آرہا ہوتا ہے۔وہ بڑی مشکل سے چرتونل کا وار روکتا ہے اور اسکے منہ پر ایک گھونسا رسید کر اسے نیچے گرا دیتا ہے۔چرتونل کھڑا ہوجاتا ہے اور اپنے ہونٹ سے خون صاف کرتے ہوئے کہتا ہے کہ "اسکا نام حسن تھا نا؟ اسکی طرح تم بھی جو آخری چہرا دیکھوگے وہ میرا ہوگا"۔

یہ سن کر الپ ارسلان آگ بگولا ہوجاتا ہے اسکی آنکھوں میں انتقام کی چمک آجاتی ہے۔دونوں جنگجو دھاڑتے ہوئے ایک دوسرے پر تلواریں برسانے لگتے ہیں۔الپ ارسلان تلوار کے ساتھ ساتھ گھونسے بھی رسید کرتا ہے اور کئی بار چرتونل کا بازو مروڑ کر اسے نیچے گرا دیتا ہے۔الپ ارسلان کے حملوں میں شدت آجاتی ہے۔چرتونل الپ ارسلان کے سامنے بے بس نظر آرہا ہوتا ہے کیونکہ اسکو اپنے ہر وار پر منہ کی کھانی پڑتی ہے۔اسے اپنی شکست صاف نظر آرہی ہوتی ہے۔اسکے ہاتھ سے تلوار چھوٹ جاتی ہے لیکن وہ ہار نہیں مانتا۔وہ اپنی دوسری تلوار کھینچ لیتا ہے۔بازنطینی اور مسلم کمانڈر بڑی دلچسپی سے یہ مقابلہ دیکھ رہے ہوتے ہیں۔چرتونل الپ ارسلان کی گردن اور چھاتی پر وار کررہا ہوتا ہے لیکن الپ ارسلان بڑی پھرتی سے اسکے ہر وار سے ادھر ادھر گھوم کر بچاو کرتا ہے۔بالاخر الپ ارسلان اسے پیٹ میں کاٹ دیتا ہے۔زخم کھا کر چرتول گھٹنو پر آجاتا ہے۔الپ ارسلان اپنی تلوار زمین میں گاڑھ کر چرتونل کے پاس آتا ہے اور اسکے ہاتھ سے تلوار کھینچ کر اسے کہتا ہے۔

"اب میری آنکھوں میں دیکھو۔تمہاری لگائی ہوئی آگ میں صرف تم نہیں بلکہ تمام کافر جلیں گے"۔
الپ ارسلان اسکی تلوار گھما کر اوپر پھینکتا ہے تلوار نیچے آتی ہے تو پکڑ کر اسکے جسم کے آر پار کردیتا ہے۔چرتونل کا جسم بے جان ہوجاتا ہے۔تلوار اسکے جسم میں پھنسی ہوتی ہے اور اسکا جسم ڈھول رہا ہوتا ہے۔الپ ارسلان دشمن کی فوج کو مخاطب کر کے کہتا ہے۔" اب تم مسلمانوں پر کئے گئے ہر ظلم کا حساب دوگے"۔
اسکے بعد الپ ارسلان اپنی تلوار فضا میں لہرا کر اللہ اکبر کے نعرے بلند کرتا ہے۔

یہ منظر دیکھ کر مسلمانوں کے حوصلے بلند ہوجاتے ہیں جبکہ بازنطینی آگ بگولہ ہوجاتے ہیں۔جنرل دوکاس انہیں حملے کا حکم دے دیتا ہے جبکہ ینال بے بھی مسلم فوج کو حملہ کرنے کا حکم دے دیتا ہے۔بازنطینیوں کا ہراول دستہ تلواریں لہراتا ہوا گھوڑے دوڑاتا ہوا آگے بڑھ رہا ہوتا ہے۔الپ ارسلان تلوار اور ڈھال تھامے تن تنہا میدان میں بازنطینی ہراول دستے کا سامنا کرنے کیلئے تیار کھڑا ہوتا ہے۔بازنطینی گھڑسوار ایک طوفان کی طرح آتے ہیں اور الپ ارسلان اس طوفان میں گم ہوجاتا ہے۔گھوڑے اسکے دائیں بائیں گزر رہے ہوتے ہیں۔وہ گھڑسواروں کی تلواروں کو اپنی تلوار اور ڈھال سے روک رہا ہوتا ہے۔کچھ کو گرا رہا ہوتا ہے تو کچھ کو کاٹ رہا ہوتا ہے۔دونوں فوجیں آپس میں ٹکراتی ہیں اور ایک قیامت کا سا سماں بن جاتا ہے۔سلجوقی اور بازنطینی کمانڈر ایک دوسرے کے سپاہیوں کو کاٹ رہے ہوتے ہیں۔گردوغبار اڑ رہا ہوتا ہےمیدان جنگ میں ہر طرف تلواروں کی جھنکار، گھوڑوں کی ہنہناہٹ اور سپاہیوں کی چیخیں اور دھاڑیں سنائی دے رہی ہوتی ہیں۔ایک جگہ رومن دیوجن اور الپ ارسلان دور سے ایک دوسرے کو دیکھ لیتے ہیں۔وہ دونوں ایک دوسرے کی طرف بڑھنے لگتے ہیں۔وہ راستے میں آنے والے ہر سپاہی کو کاٹتے جاتے ہیں اور ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر آگے بڑھ رہے ہوتے ہیں۔اچانک انکے سامنے سے کچھ گھڑسوار گزرتے ہیں جسکی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو کھودیتے ہیں۔سلجوقوں کی فوج میں الپ ارسلان اور اسکے سپاہیوں کے علاوہ اتابے حسن،ینال بے، سلیمان، ارباسکان اور گوک الپ ہوتے ہیں جبکہ بازنطینی فوج میں چرتونل کے علاوہ جنرل دوکاس، رومن دیوجن، لیپارت، یانیس اور نیستور شامل ہوتے ہیں۔

دونوں فوجیں کافی دیر تک لڑتی ہیں۔نقصان دونوں فوجوں کا برابر ہورہا ہوتا ہے۔میدان جنگ تڑپتی لاشوں سے بھرا ہوتا ہے۔ہر لڑنے والے کے چہرے پر گرد اور خون کی تہ جمی ہوتی ہے۔ایک جگہ یانیس مسلمان سپاہیوں سے لڑ رہا ہوتا ہے تو اچانک اسکے سامنے اتابے حسن آجاتا ہے۔یانیس اتابے حسن کی کلہاڑی کے وار روک نہیں پاتا اور نیچے گر جاتا ہے۔حسن اسے کاٹنے لگتا ہے تبھی اسکی کلہاڑی کے آگے لیپارت کی تلوار آجاتی ہے۔اتابے حسن لیپارت پر بھی وار کرنے لگتا ہے لیکن اسکے سامنے بازنطینی سپاہی آجاتے ہیں۔لیپارت اور یانیس موقع دیکھ کر فرار ہوجاتے ہیں۔
ملک سلیمان بازنطینی سپاہیوں سے لڑرہا ہوتا ہے تبھی اچانک پیچھے سے لیپارت آجاتا ہے۔الپ ارسلان دور سے یہ سب دیکھ رہا ہوتا ہے۔لیپارت پیچھے سے سلیمان پر اپنی تلوار گرانے لگتا ہے۔تبھی الپ ارسلان ایک ایسا تیر چھوڑتا ہے جو سیدھا لیپارت کے بازو کے آر پار ہوجاتا ہے۔لیپارت کے ہاتھ سے تلوار گر جاتی ہے اور وہ گھٹنو پر بیٹھ جاتا ہے۔ینال بے اسکی گردن پر اپنی تلوار رکھ کر اسے گرفتار کردیتا یے۔جنرل دوکاس یہ سب دیکھ کر جنگ بندی کا اعلان کر دیتا ہے۔بازنطینی جنرل دوکاس کے حکم پر پیچھے ہٹ جاتے ہیں اسطرح جنگ کا فیصلہ سلجوقوں کے حق میں ہوجاتا ہے۔مسلمان اللہ اکبر کے نعرے بلند کرتے ہیں اور اپنی فتح کا جشن مناتے ہیں۔
#سلطان

Photos from Viral Vistas.'s post 20/04/2023

دولتِ عباسیہ کے خاتمے کے بعد سلجوقی سلطنت نے عالمِ اسلام کو بڑی طاقت کے طور پر ایک مرکز پر جمع ہونے کا موقع دیا تھا۔ اس سلطنت کی سرحدیں ایک جانب چین سے لے کر بحیرۂ متوسط اور دوسری جانب عدن لے کر خوارزم و بخارا تک پھیلی ہوئی تھیں۔

سلجوقی سلطنت گیارھویں تا چودھویں صدی عیسوی کے درمیان مشرقِ وسطیٰ اور وسط ایشیا میں قائم ہونے والی مسلم بادشاہت تھی جو نسلاً اوغوز ترک تھے۔ کہا جاتا ہے کہ سلجوقیوں کی کوششوں سے مسلمانوں‌ کو قوّت اور استحکام نصیب ہوا تھا۔ سلاجقہ کو مسلم تاریخ میں اس حوالے سے خاص مقام حاصل ہے۔

حکم رانوں‌ کی غلطیاں، ریاستی امور اور سرحدوں کی طرف سے غفلت، اپنوں‌ کی سازشوں اور سیاسی انتشار نے کئی بادشاہتوں اور سلطنتوں کو کم زور کیا اور تاریخ گواہ ہے کہ دنیا نے کمال عروج کے بعد ان کا شیرازہ بکھرتا دیکھا۔ سلجوقی بھی اپنے عروج کے بعد زوال کا شکار ہوئے لیکن یہ صرف ایک سلطنت کا زوال نہیں‌ تھا بلکہ اس کی وجہ سے امتِ مسلمہ میں جو سیاسی انتشار پیدا ہوا اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یورپ نے مسلمانوں پر صلیبی جنگ مسلط کردی اور مسلمانوں‌ کے ہاتھوں سے بیتُ المقدس بھی نکل گیا۔

طغرل بیگ، جس کا پورا نام رکن الدین ابوطالب محمد بن میکائل تھا، پہلا سلجوق سلطان مشہور ہے۔ اس کا زمانہ 990ء سے 1063ء تک کا ہے اور اس نے ابو سلیمان داؤد چغری بیگ کے ساتھ مل کر سلجوقی سلطنت کی بنیاد رکھی تھی۔

سلجوقی سلطنت سیاسی انتشار اور افراتفری کے بعد تیزی سے زوال کی طرف بڑھی اور ملک میں‌ پھیلی خانہ جنگی اور طوائف الملوکی نے اس سلطنت کو برباد کردیا جس نے مسلم امّہ کو ایک طاقت کے طور پر اکٹھا کیا تھا اور یورپ سمیت کسی قوم کو ان کے خلاف اٹھنے کی ہمّت نہیں‌ تھی۔ سلجوقی سلطنت کے بانیوں کی زندگی کے بعد یہ خاندان بٹ گیا تھا اور مختلف علاقوں‌ میں اپنی اپنی حکومت قائم کرلی تھی جس سے مرکزی سلطنت کم زور ہوگئی اور پھر ٹکڑوں میں‌ بٹے سلجوقی اپنے قلمرو اور مفتوحہ علاقوں سے محروم ہوتے چلے گئے۔

اہلِ یورپ جن کی آنکھوں‌ میں سلجوق سلطنت اپنے قیام ہی سے کھٹک رہی تھی، مسلمانوں‌ کی اس افراتفری اور سیاسی انتشار کے ساتھ سلطنت کے عوام کی کم زوری سے کیسے فائدہ نہ اٹھاتے، انھوں نے مسلمانوں سے بیتُ المقدس چھیننے کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کے لیے سازشیں شروع کیں‌، یہاں تک کہ صلیبی جنگوں کا آغاز ہوگیا جس نے کم و بیش 200 سال تک مسلمانوں کو الجھائے رکھا۔

(سلجوق سلطنت کا زوال سے انتخاب)
#سلطان

20/04/2023

History
#سلطان طغرل کی تاریخ:
سلطان طغرل 993ء میں پیدا ہوئے۔انکا پورا نام ابوطالب سلطان محمد طغرل تھا۔وہ ایک ترک سردار میکائل کے بیٹے اور سلجوق کے پوتے تھے۔ابوطالب محمد طغرل نے چھوٹی عمر میں ہی قرآن حفظ کرلیا اور اسلامی اقدار سیکھ لیے۔وہ قد سے چھوٹے مگر مضبوط جسم کے مالک تھے۔انکا چہرا پرکشش اور داڑھی گھنی تھی۔ان کی پرورش انکے والد کے بعد انکے دادا سلجوق بے نے کی۔انکے والد میکائیل جہاد میں شہید ہوگئے تھے اور انکی والدہ کی شادی انکے چچا یوسف ینال سے کردی گئی تھی
1020ء میں طغرل اور انکے رشتے دار بخارا کے شاہی خاندان کاراخانیوں کے تابع ہوتے ہیں۔1026 میں غزنی سلطان محمود کاراخانیوں کو شکست دے کر بخارا سے نکال باہر کر دیتے ہیں۔تب سلجوق قبیلے کے سردار ارسلان اسرائیل سرخ کی طرف بھاگ جاتے ہیں۔وہ غزنی سلطان محمود سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں اپنا رسد لے جانے کی اجازت دی جائے۔اجازت مل جاتی ہے لیکن جب وہ رسد لینے جاتے ہیں تو انکو قید میں ڈال کر شہید کردیا جاتا ہے۔اپنے چچا کی وفات کے بعد قبیلے کی بھاگ دوڑ چاغری سردار اور طغرل کے ہاتھ میں آجاتی ہے۔کاراخانی حکمران علی تیگن کی وفات تک سلجوقی کاراخانیوں کے تابع ہوتے ہیں۔اسکے بعد چاغری اور طغرل کی سربراہی میں وہ سرخ چلے جاتے ہیں اور سلطان محمود کے بیٹے سلطان مسعود سے پناہ مانگتے ہیں۔

سلجوقوں کی ابھرتی ہوئی طاقت کو روکنے کیلئے غزنوی سلطان مسعود اپنے کمانڈر انچیف بگتوگدی کو فوج دے کر بھیجتا ہے۔چنانچہ سلجوقی غزنوی فوج کو نا صرف شکست دے دیتے ہیں بلکہ انسے ناسا، فراوا اور دیہستان کے علاقے بھی چھین لیتے ہیں۔اسکے بعد سلجوقی غزنیوں پر مزید دباو ڈال کر سرخ ، ابیورد اور مرو کے علاقے بھی لے لیتے ہیں۔سلجوقی آہستہ آہستہ خراسان کے علاقوں کو زیر کرتے جاتے ہیں حتی کہ وہ نیشاپور تک پہنچ جاتے ہیں۔
1037ء میں سلجوق مشرق وسطی میں سلجوقی سلطنت کی بنیاد رکھتے ہیں۔چاغری سردار اپنے چھوٹے بھائی طغرل بے کیلئے تخت سے دستبردار ہوجاتے ہیں اور اپنے لیے تخت کی بجائے تلوار کا انتخاب کرلیتے ہیں۔

سلجوقی ریاست کو ختم کرنے کیلئے غزنی سلطان مسعود 50000 سپاہیوں پر مشتمل ایک فوج مرو قبیلے کی طرف بھیج دیتے ہیں۔انکے مقابل سلجوقی فوج کی تعداد بہت کم ہوتی ہے لیکن سلطان طغرل اور چاغری سردار کی عسکری اور قاعدانہ صلاحیتوں کی بدولت یہ جنگ سلجوق جیتتے ہیں اور مغربی خراسان بھی مکمل طور پر سلجوقوں کے قبضے میں آجاتا ہے۔سلطان طغرل چاغری سردار کو خراسان کا حاکم مقرر کر کے ایرانی علاقوں کی جانب بڑھتے ہیں۔1042ء میں وہ تبریز اور گورگنج کے علاقے فتح کرلیتے ہیں۔1043ء میں انکے ستیلے بھائی ابراہیم ینال رے اور قزون کے علاقے فتح کر کے سلطنت میں شامل کردیتے ہیں۔

اسی سال جستانی اور سالاری حاکم بھی سلطان طغرل کے ماتحت ہوجاتے ہیں۔یہاں پر ایک اہم واقعہ پیش آیا تھا۔ہوا یوں تھا کہ سالاری حاکم سلطان کی بیعت کر کے انکو اپنے محل میں مدعو کردیتے ہیں۔سلطان جب جاتے ہیں تو حاکم انکی بہت خاطر تواضع کرتا ہے۔انکی خدمت میں کالے ہرن کا گوشت پیش کردیتا ہے۔سلطان گوشت کھا کر بے حوش ہوجاتے ہیں کیونکہ گوشت پر بیہوشی کی دوا لگائی گئی تھی۔حاکم سلطان کے محافظ دستے کا خاتمہ کر کے وفد کو قید کردیتا ہے اور پھر سلطان کو شہید کرنے چلا جاتا ہے۔سلطان طغرل نیم بے حوشی کے عالم میں اسکا مقابلہ کر کے اسکو قتل دیتے ہیں۔اسکے بعد اکیلے حاکم کے سپاہیوں کا خاتمہ کرکے اپنے وفد کے ارکان کو چھڑا کر لے جاتے ہیں۔

1054ء میں سلطان طغرل آذربائیجان کے حاکم ابومنصور کو اپنا تابع کر کے انکا بیٹا ضمانت کے طور پر اپنے پاس رکھ لیتے ہیں۔اسی سال سلطان طغرل کا بھتیجا الپ ارسلان واسپوراکان فتح کرکے سلطنت میں شامل کر دیتے ہیں۔
اس دور میں بعداد کے حاکم ارسلان بساسیری کی سازشیں اور غلط کاریاں عروج پر تھیں۔وہ تھا تو عباسی خلافت کا عہدیدار لیکن اصل میں وہ فاطمی خلیفہ کے تابع تھا۔وہ سلجوقوں کے خلاف بازنطینیوں اور ابراہیم ینال دونوں کو ورغلاتا رہتا تھا۔ایک موقعہ پر ارسلان بساسیری چاغری سردار پر گھات لگا کر انہیں بری طرح زخمی کردیتا ہے۔چاغری سردار کی جان تو بچ جاتی ہے لیکن زخم زیادہ گہرے ہونے کی وجہ سے وہ بستر سے لگ جاتے ہیں۔

فاطمی خلیفہ کے کہنے پر ارسلان بساسیری حجرہ اسود چوری کر لیتا ہے۔1055ء میں عباسی خلیفہ سلطان طغرل سے مدد طلب کرتے ہیں اور انسے بغداد فتح کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔اس مقصد کیلئے سلطان اپنے بھتیجے الپ ارسلان کو بغداد بھیج دیتے ہیں۔الپ ارسلان بساسیری سے حجرہ اسود حاصل کر کے عباسی خلیفہ کو بھیج دیتے ہیں اور خود سلطان کے حکم پر واسپوراکان واپس لوٹ جاتے ہیں۔1058ء میں ابراہیم ینال کی سرپرستی میں ترکمان قبائل بغاوت کردیتے ہیں۔وہ ابراہیم ینال کو اپنا سلطان تسلیم کرکے سلطان طغرل کے خلاف اعلان جنگ کردیتے ہیں۔دوسری جانب ارسلان بساسیری بغداد میں بغاوت کردیتا ہے اور شہر فاطمیوں کے قبضے میں چلا جاتا ہے۔انہی دنوں چاغری سردار اپنے بھائیوں کے بیچ صلح کرانے کی خاطر ابراہیم ینال کے پاس جاتے ہیں۔سفر سے انکے زخم کھل جاتے ہیں اور وہ شہید ہوجاتے ہیں۔سلطان طغرل کو اپنے بھائی کی شہادت کا بے حد صدمہ پہنچتا ہے۔

سلطان طغرل پہلے ابراہیم ینال سے نمٹنے کا فیصلہ کرلیتے ہیں۔ابراہیم ینال کو بوحیوں اور بازنطین دونوں کی طرف سے مدد مل رہی ہوتی ہے۔سلطان طغرل کی فوج الپ ارسلان کی قیادت میں انکے مقابلے کیلئے پہنچ جاتی ہے۔دونوں جانب مسلمان فوجیں ہوتی ہیں اسلیے الپ ارسلان خون خرابے سے بچنے کیلئے اپنے چچا ابراہیم ینال کو مبارزت کیلئے للکارتا ہے جو وہ قبول کرلیتا ہے۔دونوں جنگجووں کے بیچ زبردست مقابلہ ہوتا ہے۔آخر میں الپ ارسلان جیت جاتا ہے اور اپنے چچا کو گرفتار کرکے سلطان طغرل کے سامنے پیش کردیتا ہے۔سلطان طغرل آنکھوں میں آنسو لیے ناچاہتے ہوئے بھی اپنے چھوٹے بھائی کو کمان کی تار سے پھانسی دے دیتے ہیں۔
اسکے بعد سلطان طغرل بغداد فتح کرلیتے ہیں۔ارسلان بساسیری بھاگ جاتا ہے لیکن الپ ارسلان کی سربراہی میں فوج کا ایک حصہ اسکا تعاقب کرکے اسکو ماردیتا ہے۔

انہی دنوں سلطان کی چہیتی بیوی آلتونجان خاتون کا انتقال ہوجاتا ہے۔پہلے چاغری سردار پھر ابراہیم ینال اور اسکے بعد آلتونجان خاتون کے بچھڑنے کی وجہ سے سلطان کی طبیعت خراب رہنے لگتی ہے۔انکی کوئی اولاد نہیں ہوتی اسلیے انہیں اپنے بھتیجوں الپ ارسلان اور سلیمان میں سے کسی ایک کو جانشین مقرر کرنا ہوتا ہے۔سلطان کی نظر میں الپ ارسلان سخت دل جبکہ سلیمان نرم دل ہوتا ہے اسلیے وہ سلیمان کو اپنا جانشین نامزد کردیتے ہیں۔بعد میں وہ الپ ارسلان کو اپنا جانشین مقرر کر کے اس جہان فانی سے کوچ کرجاتے ہیں۔

سلطان طغرل نے اپنی موت سے پہلے اپنا جانشین کیوں تبدیل کیا اور الپ ارسلان سلطان کیسے بنے یہ سب جاننے کیلئے دیکھیں ہماری اگلی ویڈیو جو کہ ہم سلطان الپ ارسلان پر بنانے جارہے ہیں۔

17/04/2023

نظم کا عنوان " کتے"

(شاعر)فیض احمد فیض

16/04/2023

ٹک ٹوک پر ناچنے والے نوجوانوں کو کیا پتا کہ محمد مصطفی (صلی اللہ علیہ وسلم) کی ضرار کیسی تھی..🖤🖤

15/04/2023

صلاح الدین ایوبی (رحمۃ اللہ علیہ) کی زندگی پر مبنی آنے والی نئی فلم کا ٹریلر 🖤

15/04/2023

سلطان طغرل نے جب ایک سلجوقی جاسوس سے اس کی شادی کے بارے میں بات کی تو جاسوس نے آگے سے کیا جواب دیا.🤗🤗
ملاحظہ فرمائیے۔۔۔۔

14/04/2023

میرے لیے نہ رک سکے تو کیا ہوا
جہاں کہیں ٹھہر گئے ہو ،خوش رہو
کسی کی زندگی بنو ، کہ بندگی
میرے لیے تو مر گئے ہو ، خوش رہو

13/04/2023

Alp arslan episode 52 trailer 2

09/04/2023

See the moment a mischievous cat joined prayers at a mosque by jumping onto an imam, climbing up his shoulders, and running its tail across his face

09/04/2023

They spend billions on their movies and series in order to give a frightening image of Islam, and then a cat comes and destroys all their work with the most expensive kiss in the world.

06/04/2023

Alp arslan episode 51 trailer 2

Several Imran Khan supporters are detained by Pakistani police. 20/03/2023

Several Imran Khan supporters are detained by Pakistani police. LAHORE and ISLAMABAD, March 20 (Reuters) - Imran Khan, a former prime minister of Pakistan, said in a video message on Monday as his Pakistan Tehreek-

Pakistani police seek to detain former prime minister Imran Khan. 05/03/2023

Pakistani police seek to detain former prime minister Imran Khan. Pakistani police seek to detain former prime minister Imran Khan

IMF worries cause the rupee to fall to 265.83 in the interbank market. 02/03/2023

IMF voiced worry over government control of the value of the rupee in the interbank market...

IMF worries cause the rupee to fall to 265.83 in the interbank market. IMF worries cause the rupee to fall to 265.83 in the interbank market.

Sent from Adiala to Shahpur jail: six PTI leaders. 25/02/2023

Six Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) officials who were being held in the Adiala jail on Saturday were moved to another prison.........

Sent from Adiala to Shahpur jail: six PTI leaders. Sent from Adiala to Shahpur jail: six PTI leaders.

The Post-Earthquakes Earth's Secret Inner Core Is Found 25/02/2023

A recent research claims that earthquakes caused scientists to find a new "inner core" in the....

The Post-Earthquakes Earth's Secret Inner Core Is Found The Post-Earthquakes Earth's Secret Inner Core Is Found

William and Kate will extend a hand to Harry at the coronation of Charles. 24/02/2023

William and Kate will extend a hand to Harry at the coronation of Charles. William and Kate will extend a hand to Harry at the coronation of Charles.

LHC is annoyed by PTI's request for the participants in "Jail Bharo" to be recovered. 24/02/2023

On Friday, the Pakistan Tehreek-e-Insaaf (PTI) leaders and employees .....

LHC is annoyed by PTI's request for the participants in "Jail Bharo" to be recovered. The court rejects PTI's plea for immediate notice and demands a response from the relevant authorities by February 27.

Early in the morning, a 6.2 magnitude earthquake shakes Islamabad. 23/02/2023

The 60 km deep Tajikistan border region served as the epicentre;......

Early in the morning, a 6.2 magnitude earthquake shakes Islamabad. Early in the morning, a 6.2 magnitude earthquake shakes Islamabad.

Case involving the election date: SC justices dispute dissolution of KP and Punjab legislatures. 23/02/2023

ISLAMABAD: On Thursday, Justices Athar Minallah and Mansoor Ali Shah of the Supreme Court (SC) questioned the.....

Case involving the election date: SC justices dispute dissolution of KP and Punjab legislatures. Case involving the election date: SC justices dispute dissolution of KP and Punjab legislatures.

13/02/2023
Jadeja was penalised for violating the ICC Code of Conduct. 11/02/2023

Jadeja was penalised for violating the ICC Code of Conduct. Jadeja was penalised for violating the ICC Code of Conduct.

Election dates for Punjab and KP are requested to be "quickly announced" by President Alvi. 08/02/2023

On Wednesday, President Arif Alvi asked the Election Commission of Pakistan (ECP) to stop spreading "dangerous speculative.......

Election dates for Punjab and KP are requested to be "quickly announced" by President Alvi. Election dates for Punjab and KP are requested to be "quickly announced" by President Alvi.

Race to identify survivors as death toll surpasses 7,800 and hundreds of thousands seek refuge after the earthquakes in Turkey and Syria. 08/02/2023

Race to identify survivors as death toll surpasses 7,800 and hundreds of thousands seek refuge after the earthquakes in Turkey and Syria.

Race to identify survivors as death toll surpasses 7,800 and hundreds of thousands seek refuge after the earthquakes in Turkey and Syria. Race to identify survivors as death toll surpasses 7,800 and hundreds of thousands seek refuge after the earthquakes in Turkey and Syria

If Pakistan defaults, what happens? 07/02/2023

If Pakistan defaults, what happens?

If Pakistan defaults, what happens? If Pakistan defaults, what happens?

Aftershock victims on the streets as rain hinders rescue efforts in Turkey. 07/02/2023

The early-morning Monday earthquake struck in Turkey and across the border in Syria, killing over 5,000 people and injuring 15,000 more.

Aftershock victims on the streets as rain hinders rescue efforts in Turkey. Aftershock victims on the streets as rain hinders rescue efforts in Turkey.

05/02/2023

General Pervez Musharraf, the former leader of Pakistan who overthrew the government in a coup in 1999, passed away at the age of 79.

Pakistan's former president Pervez Musharraf passes away at age 79. General Pervez Musharraf, the former leader of Pakistan who overthrew the government in a coup in 1999, passed away at the age of 79.

Hina Rabbani Khar leaves on a two-day official visit to Sri Lanka. 04/02/2023

Hina Rabbani Khar leaves on a two-day official visit to Sri Lanka. Hina Rabbani Khar leaves on a two-day official visit to Sri Lanka.

Wikipedia is prohibited in Pakistan due to "blasphemous material." 04/02/2023

Wikipedia is prohibited in Pakistan due to "blasphemous material." Wikipedia is prohibited in Pakistan due to "blasphemous material."

Government and IMF debate necessary changes and strategies to complete the ninth review. 31/01/2023

Government and IMF debate necessary changes and strategies to complete the ninth review. Government and IMF debate necessary changes and strategies to complete the ninth review.

Students are detained by Indian police because of Modi documentary screenings 29/01/2023

Students are detained by Indian police because of Modi documentary screenings Students are detained by Indian police because of Modi documentary screenings

Want your public figure to be the top-listed Public Figure in Multan?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

سرائیکی شادی واسطے جوتی گھندے ہوئے😀 #viralreels #foryou #followers #strike @
غار یار سیدنا حضرت ابو بکر صدیق (رضی اللہ عنہ) کی شان میں کہے گئے بہترین اشعار #foryoupage #HazratMuhammad #HazratAbuBak...
نظم کا عنوان " کتے"                 (شاعر)فیض احمد فیض
صلاح الدین  ایوبی (رحمۃ اللہ علیہ) کی زندگی پر مبنی  آنے والی نئی فلم کا ٹریلر 🖤#AlparslanBüyükSelçuklu #sultantugrul #v...
سلطان طغرل نے جب  ایک سلجوقی جاسوس سے اس کی شادی کے بارے میں بات کی  تو جاسوس نے آگے سے کیا جواب دیا.🤗🤗ملاحظہ فرمائیے۔۔۔...
میرے  لیے  نہ  رک سکے  تو کیا ہوا جہاں کہیں ٹھہر گئے ہو ،خوش رہو کسی  کی  زندگی  بنو ، کہ  بندگی میرے لیے تو مر گئے ہو ،...
#virelvdeo #foryoupage
Alp arslan episode 52 trailer 2
See the moment a mischievous cat joined prayers at a mosque by jumping onto an imam, climbing up his shoulders, and runn...
Alp arslan episode 51 trailer 2 #virelvdeo
#viral #viralreels 😉😉
#video #viralpost Akshay Kumar

Category

Website

Address

Multan
Multan
061

Other Artists in Multan (show all)
Shakeel Shahid Offical Shakeel Shahid Offical
Multan

Treveler

Guftaar e Nau Guftaar e Nau
Multan

This page Guftaar E Nau created byMuhammad Waseem Baloch.Motivational Educational and Islamic Content

xidilarka115 xidilarka115
Multan

Shani khan

Hafiz Bilal Hafiz Bilal
Multan
Multan, 60000

Sufi Singar , Naat Khoawn , Artis

Ďîåřy Wŕíțėš Ďîåřy Wŕíțėš
4
Multan

Diary Writes Diary is platform which offer best Thought's, introvert Quote's, Meaningful Post's and Life less وتعز من تشاء وتذل من تشاء Insan🖤...insanyat😇 🌸وما تشآءون الا ان یشاءا...

Justin Bieber Believe Justin Bieber Believe
Multan

Thanks for joining our page and that's true Justin Bieber voice attached to our hearts.

Zahid Attari Official Zahid Attari Official
Multan
Multan

میرے اس آفیشل پیج کو لائیک اور فالو ضرور کیجئے شکریہ

Waleed Saleem Waleed Saleem
Multan

Welcome to official page of Waleed Saleem

UX UX
Multan

🥀

Anything else Anything else
Multan

🙄🙄🙄🙄

Design House Design House
Shahrukne Alam
Multan, 60000

Hey! I'm a graphic designer, craft and resin artist 🎨. For customized order Dm me🕊️

Eman arts Eman arts
Multan

ART LOVERS VIST MY PAGE FOR INTERESTING ART VIDEO PENCIL SKETC ARYCIL PAINTING WATER COLOR PAINTING