Islamic Library
Hmara Deen Islam Hai...
IsY Phelana Hmara Kam Hai...
My Facebook ID
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
دلنشیں دلربا ہے محمد کا نام
کس قدر پر ضیا ہے محمد کا نام
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
* جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
*WhatsApp Group*
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel*
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
*دین کی تعلیمات*
مکہّ میں ابوسفیان بہت بے چین تھا ،
" آج کچھ ھونے والا ھے " ( وہ بڑبڑایا ) اسکی نظر آسمان کی طرف باربار اٹھ رھی تھی ۔
اسکی بیوی " ھند " جس نے حضرت امیر حمزہ کا کلیجہ چبایا تھا اسکی پریشانی دیکھ کر اسکے پاس آگئ تھی
" کیا بات ھے ؟ کیوں پریشان ھو ؟ "
" ھُوں ؟ " ابوُ سُفیان چونکا ۔ کُچھ نہیں ۔۔ " طبیعت گھبرا رھی ھے میں ذرا گھوُم کر آتا ھوُں " وہ یہ کہہ کر گھر کے بیرونی دروازے سے باھر نکل گیا
مکہّ کی گلیوں میں سے گھومتے گھومتے وہ اسکی حد تک پہنچ گیا تھا
اچانک اسکی نظر شہر سے باھر ایک وسیع میدان پر پڑی ،
ھزاروں مشعلیں روشن تھیں ، لوگوں کی چہل پہل انکی روشنی میں نظر آرھی تھی
اور بھنبھناھٹ کی آواز تھی جیسے سینکڑوں لوگ دھیمی آواز میں کچھ پڑھ رھے ھوں
اسکا دل دھک سے رہ گیا تھا ۔۔۔
اس نے فیصلہ کیا کہ وہ قریب جاکر دیکھے گا کہ یہ کون لوگ ھیں
اتنا تو وہ سمجھ ھی چکا تھا کہ مکہّ کے لوگ تو غافلوں کی نیند سو رھے ھیں اور یہ لشکر یقیناً مکہّ پر چڑھائ کیلیئے ھی آیا ھے
وہ جاننا چاھتا تھا کہ یہ کون ھیں ؟
وہ آھستہ آھستہ اوٹ لیتا اس لشکر کے کافی قریب پہنچ چکا تھا
کچھ لوگوں کو اس نے پہچان لیا تھا
یہ اسکے اپنے ھی لوگ تھے جو مسلمان ھوچکے تھے اور مدینہ ھجرت کرچکے تھے
اس کا دل ڈوب رھا تھا ، وہ سمجھ گیا تھا کہ یہ لشکر مسلمانوں کا ھے
اور یقیناً " مُحمّد ﷺ اپنے جانثاروں کیساتھ مکہّ آپہنچے تھے "
وہ چھپ کر حالات کا جائزہ لے ھی رھا تھا کہ عقب سے کسی نے اسکی گردن پر تلوار رکھ دی
اسکا اوپر کا سانس اوپر اور نیچے کا نیچے رہ گیا تھا
لشکر کے پہرے داروں نے اسے پکڑ لیا تھا
اور اب اسے " بارگاہ محمّد ﷺ میں لیجا رھے تھے "
اسکا ایک ایک قدم کئ کئ من کا ھوچکا تھا
ھر قدم پر اسے اپنے کرتوت یاد آرھے تھے
جنگ بدّر ، احد ، خندق ، خیبر سب اسکی آنکھوں کے سامنے ناچ رھی تھیں
اسے یاد آرھا تھا کہ اس کیسے سرداران مکہّ کو اکٹھا کیا تھا " محمّد کو قتل کرنے کیلیئے "
کیسے نجاشی کے دربار میں جاکر تقریر کی تھی کہ ۔۔۔۔
" یہ مسلمان ھمارے غلام اور باغی ھیں انکو ھمیں واپس دو "
کیسے اسکی بیوی ھندہ نے امیر حمزہ کو اپنے غلام حبشی کے ذریعے شہید کروا کر انکا سینہؑ چاک کرکے انکا کلیجہ نکال کر چبایا اور ناک اور کان کاٹ کر گلے میں ھار بنا کر ڈالے تھے
اور اب اسے اسی محمّد ﷺ کے سامنے پیش کیا جارھا تھا
اسے یقین تھا کہ ۔۔۔
اسکی روایات کے مطابق اُس جیسے " دھشت گرد " کو فوراً تہہ تیغ کردیا جاۓ گا ۔
اُدھر ۔۔۔۔
" بارگاہ رحمت للعالمین ﷺ میں اصحاب رض جمع تھے اور صبح کے اقدامات کے بارے میں مشاورت چل رھی تھی کہ کسی نے آکر ابوسفیان کی گرفتاری کی خبر دے دی
" اللہ اکبر " خیمہؑ میں نعرہ تکبیر بلند ھوا
ابوسفیان کی گرفتاری ایک بہت بڑی خبر اور کامیابی تھی
خیمہؑ میں موجود عمر ابن الخطاب اٹھ کر کھڑے ھوۓ اور تلوار کو میان سے نکال کر انتہائ جوش کے عالم میں بولے ۔۔
" اس بدبخت کو قتل کردینا چاھیئے شروع سے سارے فساد کی جڑ یہی رھا ھے "
چہرہ مبارک رحمت للعالمین ﷺ پر تبسّم نمودار ھوا
اور انکی دلوں میں اترتی ھوئ آواز گونجی
" بیٹھ جاؤ عمر ۔۔ اسے آنے دو "
عمر ابن خطاب آنکھوں میں غیض لیئے حکم رسول ﷺ کی اطاعت میں بیٹھ تو گۓ لیکن ان کے چہرے کی سرخی بتا رھی تھی کہ انکا بس چلتا تو ابوسفیان کے ٹکڑے کرڈالتے
اتنے میں پہرے داروں نے بارگاہ رسالت ﷺ میں حاضر ھونے کی اجازت چاھی
اجازت ملنے پر ابوسفیان کو رحمت للعالمین کے سامنے اس حال میں پیش کیا گیا کہ اسکے ھاتھ اسی کے عمامے سے اسکی پشت پر بندھے ھوۓ تھے
چہرے کی رنگت پیلی پڑ چکی تھی
اور اسکی آنکھوں میں موت کے ساۓ لہرا رھے تھے
لب ھاۓ رسالت مآب ﷺ وا ھوۓ ۔۔۔
اور اصحاب رض نے ایک عجیب جملہؑ سنا
" اسکے ھاتھ کھول دو اور اسکو پانی پلاؤ ، بیٹھ جاؤ ابوسفیان ۔۔ !! "
ابوسفیان ھارے ھوۓ جواری کی طرح گرنے کے انداز میں خیمہؑ کے فرش پر بچھے قالین پر بیٹھ گیا ۔
پانی پی کر اسکو کچھ حوصلہ ھوا تو نظر اٹھا کر خیمہؑ میں موجود لوگوں کی طرف دیکھا
عمر ابن خطاب کی آنکھیں غصّہ سے سرخ تھیں
ابوبکر ابن قحافہ کی آنکھوں میں اسکے لیئے افسوس کا تاثر تھا
عثمان بن عفان کے چہرے پر عزیزداری کی ھمدردی اور افسوس کا ملا جلا تاثر تھا
علیؑ ابن ابوطالبؑ کا چہرہ سپاٹ تھا
اسی طرح باقی تما اصحاب کے چہروں کو دیکھتا دیکھتا آخر اسکی نظر محمّد ﷺ کے چہرہ مبارک پر آکر ٹھر گئ
جہاں جلالت و رحمت کے خوبصورت امتزاج کیساتھ کائنات کی خوبصورت ترین مسکراھٹ تھی
" کہو ابوسفیان ؟ کیسے آنا ھوا ؟؟ "
ابوسفیان کے گلے میں جیسے آواز ھی نہیں رھی تھی
بہت ھمّت کرکے بولا ۔۔ " مم ۔۔ میں اسلام قبول کرنا چاھتا ھوں ؟؟ "
عمر ابن خطاب ایک بار پھر اٹھ کھڑے ھوۓ
" یارسول اللہ ﷺ یہ شخص مکّاری کررھا ھے ، جان بچانے کیلیئے اسلام قبول کرنا چاھتا ھے ، مجھے اجازت دیجیئے ، میں آج اس دشمن ازلی کا خاتمہؑ کر ھی دوں " انکے مونہہ سے کف جاری تھا ۔۔۔
" بیٹھ جاؤ عمر ۔۔۔ " رسالت مآب ﷺ نے نرمی سے پھر فرمایا
" بولو ابوسفیان ۔۔ کیا تم واقعی اسلام قبول کرنا چاھتے ھو ؟ "
" جج ۔۔ جی یا رسول اللہ ﷺ ۔۔ میں اسلام قبول کرنا چاھتا ھوں میں سمجھ گیا ھوں کہ آپؐ اور آپکا دین بھی سچّا ھے اور آپ کا خدا بھی سچّا ھے ، اسکا وعدہ پورا ھوا ۔ میں جان گیا ھوں کہ صبح مکہّ کو فتح ھونے سے کوئ نہیں بچا سکے گا "
چہرہؑ رسالت مآب ﷺ پر مسکراھٹ پھیلی ۔۔
" ٹھیک ھے ابوسفیان ۔۔
تو میں تمہیں اسلام کی دعوت دیتا ھوں اور تمہاری درخواست قبول کرتا ھوں جاؤ تم آزاد ھو ، صبح ھم مکہّ میں داخل ھونگے انشاء اللہ
میں تمہارے گھر کو جہاں آج تک اسلام اور ھمارے خلاف سازشیں ھوتی رھیں ، جاۓ امن قرار دیتا ھوں ، جو تمہارے گھر میں پناہ لےلے گا وہ محفوظ ھے ، "
۔
ابوسفیان کی آنکھیں حیرت سے پھٹتی جا رھی تھیں
۔
" اور مکہّ والوں سے کہنا ۔۔ جو بیت اللہ میں داخل ھوگیا اسکو امان ھے ، جو اپنی کسی عبادت گاہ میں چلا گیا ، اسکو امان ھے ، یہاں تک کہ جو اپنے گھروں میں بیٹھ رھا اسکو امان ھے ،
جاؤ ابوسفیان ۔۔۔ جاؤ اور جاکر صبح ھماری آمد کا انتظار کرو
اور کہنا مکہّ والوں سے کہ ھماری کوئ تلوار میان سے باھر نہیں ھوگی ، ھمارا کوئ تیر ترکش سے باھر نہیں ھوگا
ھمارا کوئ نیزہ کسی کی طرف سیدھا نہیں ھوگا جب تک کہ کوئ ھمارے ساتھ لڑنا نہ چاھے "
۔
ابوسفیان نے حیرت سے محمّد ﷺ کی طرف دیکھا اور کانپتے ھوۓ ھونٹوں سے بولنا شروع کیا ۔۔
" اشھد ان لاالہٰ الا اللہ و اشھد ان محمّد عبدہُ و رسولہُ "
۔
سب سے پہلے عمر ابن خطاب آگے بڑھے ۔۔ اور ابوسفیان کو گلے سے لگایا
" مرحبا اے ابوسفیان ، اب سے تم ھمارے دینی بھائ ھوگۓ ، تمہاری جان ، مال ھمارے اوپر ویسے ھی حرام ھوگیا جیسا کہ ھر مسلمان کا دوسرے پر حرام ھے ، تم کو مبارک ھو کہ تمہاری پچھلی ساری خطائیں معاف کردی گئیں اور اللہ تبارک و تعالیٰ تمہارے پچھلے گناہ معاف فرماۓ "
ابوسفیان حیرت سے خطاب کے بیٹے کو دیکھ رھا تھا
یہ وھی تھا کہ چند لمحے پہلے جسکی آنکھوں میں اس کیلیئے شدید نفرت اور غصّہ تھا اور جو اسکی جان لینا چاھتا تھا
اب وھی اسکو گلے سے لگا کر بھائ بول رھا تھا ؟
یہ کیسا دین ھے ؟
یہ کیسے لوگ ھیں ؟
سب سے گلے مل کر اور رسول اللہ ﷺ کے ھاتھوں پر بوسہ دے کر ابوسفیان خیمہؑ سے باھر نکل گیا
" وہ دھشت گرد ابوسفیان کہ جس کے شر سے مسلمان آج تک تنگ تھے انہی کے درمیان سے سلامتی سے گزرتا ھوا جارھا تھا ، جہاں سے گزرتا ، اس اسلامی لشکر کا ھر فرد ، ھر جنگجو ، ھر سپاھی جو تھوڑی دیر پہلے اسکی جان کے دشمن تھے اب آگے بڑھ بڑھ کر اس سے مصافحہ کررھے تھے ، اسے مبارکباد دے رھے تھے ، خوش آمدید کہہ رھے تھے ۔۔ "
اگلے دن ۔۔۔
مکہّ شہر کی حد پر جو لوگ کھڑے تھے ان میں سب سے نمایاں ابوسفیان تھا
مسلمانوں کا لشکر مکہّ میں داخل ھوچکا تھا
کسی ایک تلوار ، کسی ایک نیزے کی انی ، کسی ایک تیر کی نوک پر خون کا ایک قطرہ بھی نہیں تھا
لشکر اسلام کو ھدایات مل چکی تھیں
کسی کے گھر میں داخل مت ھونا
کسی کی عبادت گاہ کو نقصان مت پہنچانا
کسی کا پیچھا مت کرنا
عورتوں اور بچوں پر ھاتھ نہ اٹھانا
کسی کا مال نہ لوٹنا
بلال حبشئ آگے آگے اعلان کرتا جارھا تھا
" مکہّ والو ۔۔۔ رسول خدا ﷺ کی طرف سے ۔۔۔
آج تم سب کیلیئے عام معافی کا اعلان ھے ۔۔
کسی سے اسکے سابقہ اعمال کی بازپرس نہیں کی جاۓ گی ،
جو اسلام قبول کرنا چاھے وہ کرسکتا ھے
جو نہ کرنا چاھے وہ اپنے سابقہ دین پر رہ سکتا ھے
سب کو انکے مذھب کے مطابق عبادت کی کھلی اجازت ھوگی
صرف مسجد الحرام اور اسکی حدود کے اندر بت پرستی کی اجازت نہیں ھوگی
کسی کا ذریعہ معاش چھینا نہیں جاۓ گا
کسی کو اسکی ارضی و جائیداد سے محروم نہیں کیا جاۓ گا
غیر مسلموں کے جان و مال کی حفاظت مسلمان کریں گے
اے مکہّ کے لوگو ۔۔۔۔ !! "
۔
ھندہ اپنے گھر کے دروازے پر کھڑی لشکر اسلام کو گزرتے دیکھ رھی تھی
اسکا دل گواھی نہیں دے رھا تھا کہ " حضرت حمزہ " کا قتل اسکو معاف کردیا جاۓ گا
لیکن ابوسفیان نے تو رات یہی کہا تھا کہ ۔۔۔
" اسلام قبول کرلو ۔۔ سب غلطیاں معاف ھوجائیں گی "
مکہّ فتح ھوچکا تھا
بنا ظلم و تشدد ، بنا خون بہاۓ ، بنا تیر و تلوار چلاۓ ،
لو گ جوق در جوق اس آفاقی مذھب کو اختیار کرنے اور اللہ کی توحید اور رسول اللہ ﷺ کی رسالت کا اقرار کرنے مسجد حرام کے صحن میں جمع ھورھے تھے
اور تبھی مکہّ والوں نے دیکھا ۔۔۔
" اس ھجوم میں ھندہ بھی شامل تھی "
۔
یہ ھوا کرتا تھا اسلام ۔۔ یہ تھی اسکی تعلیمات ۔۔ یہ سکھایا تھا رحمت للعالمین ﷺ نے...❤️❤️
سبحان اللّٰہ 🥰❤️
#وقاص ... 📚✍️
*کیا آج آپنے درودِ پاک پڑھا؟*
*صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم*
ارشد محمد تلک پہنچنے ک
صحابہ ہی مرکزی رابطہ ہی
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
بشکل روافض تبرائی کانٹے
یہود و نصاریٰ کے خود کاشتہ ہی
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
*ٹین ڈبے والا*
میں لاہور میں سعودی عرب کے تعلیمی اتاشی کے سامنے بیٹھا تھا، میرے کاغذات اور جدہ یونیورسٹی کا ویزا اسکے ہاتھ میں تھا- وہ کافی دیر تک کاغذات کو دیکھتا رہا۔پھر بولا "لیکن میں اس ویزے کو نہیں مانتا" میں نے پوچھا وجہ؟ اس نے کہا تعلیم تو ٹھیک ہے مگر تمھارا تجربہ انڈسٹری کا ہے تدریس کا تجربہ تو صفر ہے، جسکو پڑھانے کا کوئی تجربہ ہی نہ ہو وہ کیا پڑھائے گا- میں نے کہا سر لیکن جدہ میں رئیس القسم نے میرا ٹیسٹ اور پڑھائی کا طریقہ دیکھ کر میری سفارش کی ، پھر میرا ڈین سے انٹرویو ہوا اسکے بعد یہ ویزا دیا گیا ہے- اسکےہونٹوں پر ایک مسکراہٹ پھیل گئی بولا ضروری نہیں کہ اگر انھوں نے غلطی کی ہو تو میں بھی غلطی کروں- میں نے کہا سر یہ ویزا وائس چانسلر نے جاری کیا ہے جسکی پوسٹ وزیر کے برابر ہوتی ہے، وہ پھر مسکرایا اور بولا اور مجھکو ایسے 15 وزیروں کے کاموں کو چیک کرنے کے لیئے بٹھایا گیا ہے اگرآپ چاہیں تو میں آپ کے کاغذات پر لکھ کر دے سکتا ہوں کہ آپ کو ویزا نہیں دیا جاسکتا۔ میں نے اس سے مزید حجت کی تو اس نے کہا جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے - میرے ذہن میں اپنی پرانی کمپنی کے
مسٹر فریڈرک کیسے کے الفاظ گونجے " مسٹر رضوان ۔۔ تم نوکری چھوڑ کر بڑی غلطی کررہے ہو، میں نے ان لوگوں کے ساتھ 20 سال کام کیا ہے، انکا ہر وعدہ غلط ہوتا ہے" اور میں نے غصہ میں جواب دیا تھا " یہ لوگ ہمارے لئیے بڑے مقدس ہیں تم انکی توہین کررہے ہو، اس نے کاغذات پر دستخط کرتے ہوئے کہا تھا ایک وقت آئے گا تم میرے الفاظ کو یاد کروگے- شاید وہ وقت آگیا تھا- پھر اس کے بعد میں نے دو اور چکر لگائے ہوائی جہاز سے اور ہر بار اتاشی کا وہی جواب تھا " کہ جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے" میرے لئیے یہ بڑا سخت وقت تھا نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم۔۔ دو مہینے بےروزگاری کے ہوچکے تھےمیں سخت ٹینشن میں بیٹھا تھا کہ بیل بجی دروازے پر ٹین ڈبےوالا تھا، کوئی ستر سال کا ہوگا بالکل ہڈیوں کا ڈھانچا، میلا کچیلا پیوند لگے کپڑے، پسینے میں نہایا ہوا- کہنے لگا صاحب دس سال ہوگئے ہیں ان گلیوں میں چکر لگاتے آج پہلی بار کسی کے گھر کی بیل بجائی ہے میں نے حیرت سے کہا ہاں ۔۔ بولو، کہنے لگا یہاں نہیں وہاں نیم کے پیڑ کے نیچے چبوترے پر بیٹھ کر آرام سے بات کرنی ہے- میں تذبذب کے عالم میں اس کے ساتھ چل پڑا- کہنے لگا صاحب میری اکلوتی بچی کی شادی ہونے والی ہے شادی میں صرف ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے مگر میرے پاس ایک پیسہ نہیں ہے آج کل کام بھی بہت مندا ہےکئی لوگوں سے ادھار مانگا سب نے منع کردیا، کل رات بہت دیر تک مسجد میں رویااور دعا مانگی تو رات میں خواب میں آپ کی گلی اور گھر نظر آیا اور آواز آئی ان سے جا کر مانگ لے اس لئیے صرف آپکا دروازہ کھٹکھایا ہے- مجھے اس کی کہانی پر یقین نہیں آیا اور ہنسی بھی آئی کہ لوگ کیسی کیسی چار سو بیسی کرنے لگے ہیں- میں نےازراہ مذاق پوچھا کتنے پیسے کی ضرورت ہے بولا صاحب سادگی سے رخصتی کرنی ہے، زیور تو میں اپنے بیوی کا چڑھا دوں گا، مگر پانچ چھ جوڑے اور شادی کا کھانا تو کرنا ہوگا، کوئی تیس ہزار کا خرچہ ہوگا-
میں نے سوچا 50000 تو آج کل صرف دلہن کے بیوٹی پارلرمیں ہی خرچ ہوجاتے ہیں- یہ رقم میرے لئیے بہت معمولی تھی اگر میں باہر کام کررہا ہوتا، مگر اب اس بے روزگاری میں یہ میرے لئیے بہت بڑی رقم تھی- میں خاموش سا ہوگیا وہ بولا صاحب آپ میرے ساتھ میرے گھر چلیں اور میرے محلے والوں سے پوچھ لیں یہ جھوٹی کہانی نہیں ہے، میں غریب ضرور ہوں مگر ایماندار ہوں قسطوں میں آپ کی رقم لوٹا دوں گا۔ اسکی آنکھوں میں آنسو تھے اور چہرے پر بےچارگی اور لجاجت- وہ پھر بولا میں کبھی بیل نہ بجاتا اگر یہ خواب نہ دیکھتا۔ میں عجیب شش و پنج میں تھا پھر مجھے یاد آیا کہیں پڑھا تھا کہ جب تنگی ہو تو خدا سے تجارت کیا کرو وہ کبھی نا امید نہیں کرتا۔۔۔ تیس ہزار دینے کا مطلب یہ تھا کہ اب واپسی کی کوئی امید نہیں – خیر میں گیا اور تیس ہزار اس کے ہاتھ میں رکھ دئیے- اس نے میرے ہاتھ چوم لئیے اور رونے لگا۔۔۔
کوئی پندرہ دن بعد پھر اس نے دروازہ کھٹکھٹایا میں نے غصہ سے پوچھا اب کیا مسئلہ ہے کیا پھر کوئی خواب دیکھا ہے بولا ہاں مگر آپ کو کیسے پتہ چلا ؟ میں نے جنجھلا کر کہا ظاہر ہےپہلے خواب دیکھا تھا تو بیل بجائی اب پھر خواب دیکھا ہوگا جو بیل بجائی ہے- جلدی بتاؤ مجھے بہت کام ہیں- کہنےلگا صاحب کل عشاء کی نماز پڑھ کر بڑی دعا کی کہ مولا قرض تو دلا دیا ہے اب ادائیگی میں بھی مدد کردے اور سوگیا تو پھر آپ کا گھر نظر آیا آواز آئی کہ تیرا قرض ادا کردیا گیا ہے جاکر بتادے کہ اسکا بھی کام کردیا گیا ہے- میری سمجھ میں تو کچھ نہیں آیا- میں نے کہا ٹھیک ہے جاؤ میں نے تم سے کون سا قرض وصول کرنا تھا- لیکن کمرہ میں آکر میں کافی دیر تک سوچتا رہا پھر والدہ سےمشورہ کیا تو وہ بولی تم کل ہی لاہور جاؤ ہوسکتا ہے قدرت کوئی راستہ نکالے میں نے تنک کر کہا تین بار تو جا چکا ہوں وہ تو بس ایک ہی بات کہتا ہے" جب تک میں اس سیٹ پر ہوں دیکھتا ہوں تم کو ویزا کون دیتا ہے" اب تو اس کو میرا چہرا بھی زبانی یاد ہوگیا ہوگا- والدہ نے کہا میں پیسے دیتی ہوں تم اللہ کا نام لے کر جاؤ تو سہی، کچھ لوگ خدا کےبہت قریب ہوتے ہیں یہ بات عام آدمی نہیں سمجھ سکتا۔
خیر میں اگلےدن لاہور پہنچا موسلا دھار بارش ہورہی تھی، ڈرتے ڈرتے اتاشی کے کمرہ میں داخل ہوا دیکھا کرسی پر ایک نوجوان لڑکا بیٹھا ہے، میں نے کہا یہاں تو ایک اور صاحب ہوتے تھے بولا ہاں انکو ایک ہفتہ ہوا واپس وزارت خارجہ میں بلا لیا گیا ہے اور میں نے چارج سنبھال لیا ہے- میں نے کاغذات اسکو دیئے بولا آپ بہت لیٹ آئے اب تو یونیورسٹی کھلنے میں چند دن رہ گئےہیں- پھر اس نے سکریٹری کو بلایا کہا کہ پرسوں سےیونیورسٹی شروع ہورہی ہے یہ پہلے ہی لیٹ ہوچکے ہیں فورا ٹکٹ بناؤ پاسپورٹ پر ویزا لگاؤ اورسالانہ ھاؤس رینٹ، ایک ماہ کی سلیری کا چیک بنا کر لے آؤ، اور سنو چائے بھجوادینا- میں ایک لمحہ کے لئیے گم سم سا ہوگیا، قدرت اس طرح بھی مہرباں ہوسکتی ہے ؟، پرانے اتاشی کے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہےتھے- اوپر والے نے اس مغرور شخص کی کرسی چھین لی تھی کیا صرف میرا کام کروانے کے لئیے؟ پھر موسم پر میں نے گفتگو شروع کی بتایا کہ بہت موسلادھار بارش ہورہی تھی بڑی مشکل ہوئی آنے میں تو اس نے بڑی شائستہ اردو میں جواب دیا کہ آپ لوگ بڑے خوش قسمت ہیں ہم تو ایسے موسم کو ترستے ہیں، مجھ پر تو حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ گئے اس کی اردو سن کر- میرا حیران چہرہ دیکھ کر وہ ہنسا بولا میں نے یہیں سے تعلیم حاصل کی ہے پاکستانی ایک ذہین ، محنتی اور بڑی مہمان نوازقوم ہے میں ان سے محبت کرتا ہوں خاص طور پر استادوں سے۔۔۔ چائے ختم ہوگئی تھی، پاسپورٹ، ٹکٹ اور چیک میرے ہاتھ میں تھا۔۔۔ مجھے ٹین ڈبے والے کے خواب کےالفاظ یاد آئے کہ تمھارا قرض ادا کردیا گیا ہے- لیکن ایسی ادائیگی کا تو میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا-“
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
*شاعر اسلام جناب محترم*
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
روافض ہیں ختم نبوت کے ڈاک
امامت کے قصے یہ خودساختہ ہی
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
نہ خوف خدا نہ لحاظ نبی ہے
صحابہ کے منکر حیا باختہ ہیں
خود لگائیں
آگے شئیر کریں
دعاؤں میں یاد رکھیں
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
حدیث اور قرآں سمجھنے کا سمجھو
وہی اولیں آخریں ضابطہ ہیں
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
* جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
page
https://www.facebook.com/waqas.writes3993?mibextid=ZbWKwL
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
عشقِ صحابہ صاف تے نکھرا
کھنڈ تے ماکھی وانگ ہے مٹھڑا
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
* جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
*WhatsApp Group*
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
*YouTube Channel*
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
🪀 آج کا خوبصورت سٹیٹس 🪀
شاعر اسلام جناب محترم
مفتی سعید ارشد الحسینی صاحب
عشقِ صحابہ درد دا نام ہے
بہوں سوہنڑے ہمدرد دا نام ہے
* خود لگائیں
* آگے شئیر کریں
* دعاؤں میں یاد رکھیں
* جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
📌 ایڈیٹر : محمد وقاص 📌
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
YouTube Channel
https://youtube.com/.writes3993
_________________________
❤ ✍🏻ㅤ 📩 📤
*ˡᶦᵏᵉ* *ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ* *ˢᵃᵛᵉ* *ˢʰᵃʳᵉ*
عشقِ صحابہ نال نصیباں
نہ زر نہ اتھ زور طبیباں
مفتی صاحب کے سٹیٹس کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں لنک نیچے دیا گیا ہے
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
ایک عبرت آموز واقعہ:
یاد رکھیں کہ کسی غریب یا گناہ گار کو کم نظر سے نہ دیکھا کریں کیونکہ کیا پتہ کہ وہ غریب آدمی الله کی نظر میں اس امیر آدمی کی نسبت بہت زیادہ پسندیدہ ہو اور کیا پتہ کہ وہ گناہ گار آدمی ایسی توبہ کر لے کہ الله تعالٰی اس کے گناہوں کو نیکیوں میں تبدیل فرما دیں۔
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیه السلام کہیں جا رہے تھے۔ راستے میں آپ نے ایک گناہ گار آدمی کو دیکھا۔ وہ اپنے گناہوں پر بہت ہی نادم اور شرمندہ ہو رہا تھا۔ آپ نے اس سے پوچھا کہ تمہاری خواہش کیا ہے؟ وہ کہنے لگا کہ میں نے بڑے بڑے گناہ کیے ہیں، میری تو بس یہی خواہش ہے کہ میرا مالک مجھے معاف فرما دے۔ پھر تھوڑا سا آگے جا کر آپ نے ایک عبادت گزار آدمی کو دیکھا۔ آپ نے اس سے بھی پوچھا کہ تمہاری خواہش کیا ہے؟ اس نے اس گناہگار آدمی کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ میری خواہش ہے کہ الله تعالٰی میرا حشر اس کے ساتھ نہ کرے۔
الله تعالٰی نے حضرت عیسٰی عليه السلام پر وحی نازل فرما دی کہ اے میرے پیارے روح الله! آپ ان دونوں سے کہہ دیں کہ میں نے ان دونوں کی دعاؤں کو قبول کر لیا ہے۔
جو گناہگار مجھ سے رحم طلب کر رہا تھا میں نے اس کے گناہوں کو نیکیوں میں بدل کر اس پر جنّت واجب کر دی ہے اور عبادت گزار نے یہ دعا مانگی تھی کہ مجھے اس کے ساتھ اکٹھا نہ کرنا، اب چونکہ وہ گناہگار جنّت میں پہنچ چکا ہے اسلئے اب میں اس عبادت گزار کو جنّت کی بجاۓ جہنم میں داخل کروں گا....اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ نہ تو ہم اپنی عبادت پر ناز کریں اور نہ ہی کسی گناہگار کو نفرت کی نگاہ سے دیکھیں۔
عشقِ صحابہ رب ملویندے
عشقِ نبی دی راہ ڈکھلیندے
عشقِ صحابہ جو ہن کردے
ہنس ہنس سولیاں تے ہن چڑھدے
عشقِ صحابہ نوری رنگ ہے
جس دی نال ابلیس دے جنگ ہے
WhatsApp Group
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
عشقِ صحابہ بخت نصیب ہے
کر ڈیندا سوہنڑے دے قریب ہے
ایڈیٹر : محمد وقاص
*WhatsApp Group*
https://chat.whatsapp.com/LC1OKBv8gMsKJx80UqmIgx
عشقِ صحابہ نال ہے سچا
باقی لونڑ سوا سمجھیں
نیو کلام: عشقِ صحابہ
مفتی سعید ارشد الحسینی
جو ماں کا دل دکھائے گا
وہ دنیا میں پچھتائے گا
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Contact the university
Telephone
Website
Address
Multan
Multan
#MULTAN CAMPUS DM me your crush name� I'll post it and help to find your crush � DM your snaps f
Bosan Road
Multan, 60000
The University of Multan was established in 1975 by an Act of the Punjab Legislative Assembly. To pay homage to the Great Saint, the name was changed from University of Multan to B...
NFC-IET
Multan
Mindfulness,Dedication,Community and more. We're are here to add fun to your university life.
Multan, 66000
This is an unofficial page of Department of Computer Science and is created to help students.