Unity Welfare Foundation
بسم الله الرحمن الرحيم "Helping people, one good deed at a time. Welcome to our charity page where we work hard to make life better for everyone.
Join us and be a part of something special, where every small act makes a big difference."💐
ہارون الرشید کی بیوی ملکہ زبیدہ بنت جعفر فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے مکہ مکرمہ آئیں۔
انہوں نے جب اہل مکہ اور حُجاج کرام کو پانی کی دشواری اور مشکلات میں مبتلا دیکھا تو انہیں سخت افسوس ہوا۔ چنانچہ انہوں نے اپنے اخراجات سے ایک عظیم الشان نہر کھودنے کا حکم دے کر ایک ایسا فقید المثال کارنامہ انجام دیا جو رہتی دنیا تک یاد رہے گا۔
ملکہ زبیدہ کی خدمت کے لئے ایک سو نوکرانیاں تھیں جن کو قرآن کریم یاد تھا اور وہ ہر وقت قرآن پاک کی تلاوت کرتی رہتی تھیں۔ ان کے محل میں سے قرات کی آواز شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ کی طرح آتی رہتی تھی۔
ملکہ زبیدہ نے پانی کی قلت کے سبب حجاج کرام اور اہل مکہ کو درپیش مشکلات اور دشواریوں کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا تو انہوں نے مکہ میں ایک نہر نکلوانے کا ارادہ کیا۔ اب نہر کی کھدائی کا منصوبہ سامنے آیا تو مختلف علاقوں سے ماہر انجینئرز بلوائے گئے۔ مکہ مکرمہ سے 35 کلومیٹر شمال مشرق میں وادی حنین کے ” جبال طاد “ سے نہر نکالنے کا پروگرام بنایا گیا۔
اس عظیم منصوبے پر سترہ لاکھ ( 17,00,000 ) دینار خرچ ہوئے۔
جب نہر زبیدہ کی منصوبہ بندی شروع ہوئی تو اس منصوبہ کا منتظم انجینئر آیا اور کہنے لگا : آپ نے جس كام کا حکم دیا ہے اس کے لئے خاصے اخراجات درکار ہیں، کیونکہ اس کی تکمیل کے لئے بڑے بڑے پہاڑوں کو کاٹنا پڑے گا، چٹانوں کو توڑنا پڑے گا، نشیب و فراز کی مشکلات سے نمٹنا پڑے گا، سینکڑوں مزدوروں کو دن رات محنت کرنی پڑے گی۔ تب کہیں جا کر اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
یہ سن کر ملکہ زبیدہ نے چیف انجینئر سے کہا : اس کام کو شروع کر دو، خواہ کلہاڑے کی ایک ضرب پر ایک دینار خرچ آتا ہو۔
اس طرح جب نہر کا منصوبہ تکمیل کو پہنچ گیا تو منتظمین اور نگران حضرات نے اخراجات کی تفصیلات ملکہ کی خدمت میں پیش کیں۔ اس وقت ملکہ دریائے دجلہ کے کنارے واقع اپنے محل میں تھیں۔ ملکہ نے وہ تمام کاغذات لئے اور انہیں کھول کر دیکھے بغیر دریا برد کر دیا اور کہنے لگیں :
” الٰہی! میں نے دنیا میں کوئی حساب کتاب نہیں لینا، تُو بھی مجھ سے قیامت کے دن کوئی حساب نہ لینا “
اللہ رب العزت انکے درجات کو بلند فرمائے۔
اور دونوں جھاں میں ہم سبکو کامیابی وکامرانی
عطا فرمائے۔
🔊 *REMiNDER*
✍🏻دن کے آغاز۔۔۔۔۔پر مصروفیت جتنی بھی ہو۔۔۔لیکن یاد رکھیں۔۔ہدایت، رحمت ،برکت اور شفا قرآن مجید کے ساتھ مُنسلک ہے،لہذا ہر صورت فجر کا قرآن اپنی روٹین میں لازمی شامل رکھیں۔۔۔چاہے چند آیات ہی پڑھیں
✍🏻سیدنا ابو ہریرہ کہا کرتے تھے۔۔۔ کہ یقینا قرآن نہ پڑھنے کی وجہ سے گھر اپنے رہنے والوں کے لئے تنگ ہو جاتا ہے فرشتے اس گھر کو چھوڑ دیتے ہیں شیاطین اس میں بسیرا کر لیتے ہیں، اور اسکی خیر وبرکت کم ہو جاتی ہے
📔سنن الدارمی 3309
📣اللہ کے خاص چُنے ہوئے بندے اپنی زندگی اور اپنے دن کا بہترین وقت *"اللہ کے کلام"* کے لیے مختص رکھتے ہیں
*ان شاء اللہ تعالیٰ*
🪷|| *پُرسکون زندگی کا راز*||🪷
*▫️Night Routine:*
1- وضو کریں
2- بستر جھاڑیں
3- اپنا محاسبہ کریں (شیڈول کو فالو کیا ؟ گناہ /جھوٹ/ نمازیں / اذکار/ قرآن، کسی کی مدد، کوئ اچھا کام، کوئ کتاب پڑھی؟)
4- لوگوں کو معاف کریں
5- سورہ اخلاص، فلق، الناس، آیتہ الکرسی، الملک، السجدہ *پوری* اور سورہ بقرہ کی آخری دو آیات پڑھیں
6- تہجد کی نیت کریں، اور الارم لگائیں
*فی امان اللہ.*
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ہماری فیملی میں اکثر سسٹرز دعا کے لیئے کہتی ہیں جن کے گھر میں کوئی بیمار ہوتا ہے یا وہ خود کسی نہ کسی جسمانی تکلیف سے گذر رہی ہوتی ہیں۔
آپ سب سے گذارش ہے اپنی ان بہنوں کے لیئے دعا کریں ، جو بھی جہاں بھی بیمار ہے یا کسی تکلیف کا شکار ہے اللہ پاک اپنی رحمت سے ان کو شفاء کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے ہم سب کی مشکلوں کو آسان فرمائے ہمیں صحت والی زندگی دے جو ہم ایمان کے ساتھ اللہ کی راہ میں گزاریں آمین ثم آمین۔
اللہ پاک ہمیں ایسی صحت دے جو دین کے راستے میں صرف ہو آمین ثم آمین 🤲🏻
*🔊مغرب سے جمعہ شروع*
24 گھنٹے ہیں ہمارے پاس
سورہ الکھف پڑھنا نا بھولیں
اور
⬅️،،چلتے پھرتے ،،اٹھتے بیٹھتے ،،، سفر کے دوران ،،کوکنگ کے دوران وغیرہ وغیرہ
❓رحمتیں اور برکتیں سمیٹنا چاہتے ہیں تو
*اللہ تعالیٰ کے ساتھ رابطہ میں رہیں* آج جمعہ کے لئے خاص طورپر درود ابراہیمی کی کثرت کریں ⬇️
🌹 *اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ*
*كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ*
*إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ*
🌹 *اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ*
*كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ*
*إِنَّكَ حمید مجید*
تیس لاکھ کا جہیز
پانچ لاکھ کا کھانا
گھڑی پہنائی
انگوٹھی پہنائی
مکلاوے کے دن کا کھانا
ولیمے کے دن کا ناشتہ
پھر بیٹی کو رخصت کیا تو سب سسرالیوں میں کپڑے بھیجنا
برآت کو جاتے ہوئے بھی ساتھ میں کھانا بھی بھیجنا
بیٹی ہے یا کوئی سزا ہے::
اور یہ سب تب سے شروع ہو جاتا ہے جب منگنی کر دی جاتی ہے کبھی نند آرہی ہے کبھی جیٹھانی آرہی ہے کبھی چاچی ساس آرہی ہے کبھی ممانی ساس آ رہی ہے ٹولیاں بنا بنا کے آتی ہیں اور بیٹی کی ماں ایک مصنوعی مسکراہٹ چہرے پر سجائے سب کو اعلی' سے اعلی' کھانا پیش کرتی ہے اور سب کو اچھے طریقے سے ویلکم کرتی ہے
باپ کا ایک ایک بال قرضے میں ڈوب جاتا ہے اور ایسے میں بیس لوگ گھیرے میں لے کے کہتے ہیں جی کتنے بندے برآت میں ساتھ لے کر آئیں 100یا 200 بندے تو ہمارے اپنے رشتے دار ہی ہیں اور باپ جب گھر آتا ہے شام کو تو بیٹی سر دبانے بیٹھ جاتی ہے کہ اس باپ کا بال بال میری وجہ سے قرضے میں ہے خدا کا واسطہ ہے آپ کو خدارا ان ہندوؤں کی رسموں کو ختم کر دو تاکہ ہر باپ اپنی بیٹی کو عزت کے ساتھ رخصت کر سکے♥
کسی کو برا لگے تو معذرت 🙏🙏
غریب کو پتہ ہے وہ غریب ہے نہ مر رہا نہ جی رہا
https://youtube.com/?si=_nfdvke7DBIY1_aI
Unity Welfare Foundation - YouTube "Helping people, one good deed at a time. Welcome to our charity page where we work hard to make life better for everyone. Join us and be a part of something...
https://youtube.com/?si=_nfdvke7DBIY1_aI
Frinds kindly subscribe Our chanel
*قیامت کے دن زبان پر مہر لگاکر انگلیوں کو جب بولنے کا موقعہ ملے گا* تو بہت سارے لوگ خالق کے سامنے عزت و وقار گنوا بیٹھیں گے، لہذا اس مختصر سی زندگی میں جتنا
*ممکن ہوسكے محتاط رہنے کی کوشش کریں، ہر جگہ بولنا كمنٹ اور تبصرے كرنا ضروری نہیں ہے۔*
_ہمیں زمین پر ایک دوسرے کے لیے_* *_آسانیاں پیدا کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے_*
*تاکہ ایک دوسرے کو خیر کی راہ پر رکھ سکیں_*
_انسانوں کو اللّٰہ کے قریب کر سکیں۔۔_
_انہیں جنت کا مستحق بننے میں مدد کر سکیں۔۔_
_اگر ہم آسانیاں تقسیم نہیں کرتے_
_تو اپنی زندگی کی "اہم عبادت" سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں_
سورہ الفرقان آیت نمبر 21
وَ قَالَ الَّذِیۡنَ لَا یَرۡجُوۡنَ لِقَآءَنَا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡنَا الۡمَلٰٓئِکَۃُ اَوۡ نَرٰی رَبَّنَا ؕ لَقَدِ اسۡتَکۡبَرُوۡا فِیۡۤ اَنۡفُسِہِمۡ وَ عَتَوۡ عُتُوًّا کَبِیۡرًا ﴿۲۱﴾
ترجمہ:
جن لوگوں کو یہ توقع ہی نہیں ہے کہ وہ (کسی وقت) ہم سے آملیں گے، وہ یوں کہتے ہیں کہ : ہم پر فرشتے کیوں نہیں اتارے جاتے ؟ یا پھر ایسا کیوں نہیں ہوتا کہ ہم خود اپنے پروردگار کو دیکھ لیں ؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ اپنے دلوں میں اپنے آپ کو بہت بڑا سمجھے ہوئے ہیں۔ (٦) اور انہوں نے بڑی سرکشی اختیار کی ہوئی ہے۔
تفسیر:
6: یہ ان کا تکبر ہے جو ان سے ایسی باتیں کہلوا رہا ہے۔ یہ اپنے آپ کو اتنا بڑا سمجھتے ہیں کہ اپنی ہدایت کے لیے کسی پیغمبر کی بات ماننا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ اور مطالبہ یہ کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ خود آکر انہیں سمجھائیں، یا کم از کم کوئی فرشتہ بھیجیں
یہ تو کفار مکہ کا وطیرہ تھا بدقسمتی سے آج کا نام نہاد مسلمان بھی اللہﷻ اور رسولﷺ کا باغی سرکش بن چکا ھے اسلام کے بنیادی ارکان وحدانیت نماز روزہ حج ذکوة سے پیچھے ہٹ گیا ھے آخرت کو بھول کر دنیا کمانے میں لگ گیا ھے اللہﷻ کی قسم جو شخص تجارت کرتا ھے یا ملازمت کرتا ھے یا کوئ بھی اس کا ذرہعہ معاش ھے اگر وہ بے نمازی ھے تو اسکی ہر ذرائع سے آنے والی روزی محمدکریمﷺ کی صحیح احادیث کے مطابق صریحا حرام ھے دنیا میں آخرت کو حاصل کرنے کے لئے مشقت کرنی تھی لیکن ھم تو دنیا حاصل کرنے کے لئے مشقت میں پڑ گئے
وفات سے 3 روز قبل جبکہ
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
ام المومنین
حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے گھر تشریف فرما تھے،
ارشاد فرمایا
کہ
"میری بیویوں کو جمع کرو۔"
تمام ازواج مطہرات
جمع ہو گئیں۔
تو
حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم نے
دریافت فرمایا:
کیا
تم سب
مجھے اجازت دیتی ہو
کہ
بیماری کے دن
میں
عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے ہاں گزار لوں؟"
سب نے کہا
اے اللہ کے رسول
آپ کو اجازت ہے۔
پھر
اٹھنا چاہا
لیکن اٹھہ نہ پائے
تو
حضرت علی ابن ابی طالب
اور
حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما آگے بڑھے
اور
نبی علیہ الصلوة والسلام کو
سہارے سے اٹھا کر سیدہ میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے سے
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے حجرے کی طرف لے جانے لگے۔
اس وقت
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو
اس (بیماری اور کمزوری کے) حال میں پہلی بار دیکھا تو
گھبرا کر
ایک دوسرے سے پوچھنے لگے
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو کیا ہوا؟
چنانچہ
صحابہ مسجد میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور
مسجد نبوی میں
ایک رش لگ گیا۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کا
پسینہ شدت سے بہہ رہا تھا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ
میں نے اپنی زندگی میں
کسی کا
اتنا پسینہ بہتے نہیں دیکھا۔
اور
فرماتی ہیں:
"میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے دست مبارک کو پکڑتی اور
اسی کو
چہرہ اقدس پر پھیرتی
کیونکہ
نبی علیہ الصلوة والسلام کا ہاتھ
میرے ہاتھ سے کہیں زیادہ
محترم اور پاکیزہ تھا۔"
مزید
فرماتی ہیں
کہ حبیب خدا
علیہ الصلوات والتسلیم
سے
بس یہی
ورد سنائی دے رہا تھا
کہ
"لا إله إلا الله،
بیشک موت کی بھی اپنی سختیاں ہیں۔"
اسی اثناء میں
مسجد کے اندر
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں خوف کی وجہ سے لوگوں کا شور بڑھنے لگا۔
نبی علیہ السلام نے دریافت فرمایا:
یہ
کیسی آوازیں ہیں؟
عرض کیا گیا
کہ
اے اللہ کے رسول!
یہ
لوگ آپ کی حالت سے خوف زدہ ہیں۔
ارشاد فرمایا کہ
مجھے ان کے پاس لے چلو۔
پھر
اٹھنے کا ارادہ فرمایا لیکن
اٹھہ نہ سکے
تو
آپ علیہ الصلوة و السلام پر
7 مشکیزے پانی کے بہائے گئے،
تب
کہیں جا کر کچھ افاقہ ہوا
تو
سہارے سے اٹھا کر ممبر پر لایا گیا۔
یہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا
آخری خطبہ تھا
اور
آپ علیہ السلام کے آخری کلمات تھے۔
فرمایا:
" اے لوگو۔۔۔! شاید
تمہیں
میری موت کا خوف ہے؟"
سب نے کہا:
"جی ہاں اے اللہ کے رسول"
ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
تم سے میری ملاقات کی جگہ دنیا نہیں،
تم سے
میری ملاقات کی جگہ حوض (کوثر) ہے،
اللہ کی قسم گویا کہ
میں یہیں سے
اسے (حوض کوثر کو) دیکھ رہا ہوں،
اے لوگو۔۔۔!
مجھے تم پر
تنگدستی کا خوف نہیں بلکہ مجھے تم پر
دنیا (کی فراوانی) کا خوف ہے،
کہ
تم اس (کے معاملے) میں
ایک دوسرے سے
مقابلے میں لگ جاؤ گے
جیسا کہ
تم سے پہلے
(پچھلی امتوں) والے لگ گئے،
اور
یہ (دنیا) تمہیں بھی ہلاک کر دے گی
جیسا کہ
انہیں ہلاک کر دیا۔"
پھر
مزید ارشاد فرمایا:
"اے لوگو۔۔!
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،
اللہ سےڈرو۔
نماز کے معاملے میں
اللہ سے ڈرو،
(یعنی عہد کرو
کہ نماز کی پابندی کرو گے،
اور
یہی بات بار بار دہراتے رہے۔)
پھر فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،
عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو،
میں تمہیں
عورتوں سے
نیک سلوک کی
وصیت کرتا ہوں۔"
مزید فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
ایک بندے کو اللہ نے اختیار دیا
کہ
دنیا کو چن لے
یا اسے چن لے
جو
اللہ کے پاس ہے،
تو
اس نے اسے پسند کیا جو
اللہ کے پاس ہے"
اس جملے سے
حضور صلی اللہ علیہ و سلم کا مقصد
کوئی نہ سمجھا حالانکہ
انکی اپنی ذات مراد تھی۔
جبکہ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ
وہ
تنہا شخص تھے
جو
اس جملے کو سمجھے اور
زارو قطار رونے لگے
اور
بلند آواز سے
گریہ کرتے ہوئے
اٹھہ کھڑے ہوئے
اور
نبی علیہ السلام کی بات قطع کر کے پکارنے لگے۔۔۔۔
"ہمارے باپ دادا
آپ پر قربان،
ہماری
مائیں آپ پر قربان،
ہمارے بچے آپ پر قربان،
ہمارے مال و دولت
آپ پر قربان....."
روتے جاتے ہیں
اور
یہی الفاظ کہتے جاتے ہیں۔
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم (ناگواری سے)
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھنے لگے
کہ
انہوں نے
نبی علیہ السلام کی بات کیسے قطع کر دی؟
اس پر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے
حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا دفاع
ان الفاظ میں فرمایا:
"اے لوگو۔۔۔!
ابوبکر کو چھوڑ دو
کہ
تم میں سے ایسا کوئی نہیں
کہ جس نے
ہمارے ساتھ کوئی بھلائی کی ہو
اور
ہم نے
اس کا بدلہ نہ دے دیا ہو،
سوائے ابوبکر کے،
کہ
اس کا بدلہ
میں نہیں دے سکا۔
اس کا بدلہ
میں نے اللہ جل شانہ پر چھوڑ دیا۔
مسجد (نبوی) میں کھلنے والے تمام دروازے بند کر دیے جائیں،
سوائے ابوبکر کے دروازے کے کہ
جو کبھی بند نہ ہوگا۔"
آخر میں
اپنی وفات سے قبل مسلمانوں کے لیے
آخری دعا کے طور پر ارشاد فرمایا:
"اللہ تمہیں ٹھکانہ دے،
تمہاری حفاظت کرے، تمہاری مدد کرے، تمہاری تائید کرے۔
اور
آخری بات
جو ممبر سے اترنے سے پہلے
امت کو
مخاطب کر کے
ارشاد فرمائی
وہ
یہ کہ:"اے لوگو۔۔۔!
قیامت تک آنے والے میرے ہر ایک امتی کو
میرا سلام پہنچا دینا۔"
پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو
دوبارہ سہارے سے
اٹھا کر گھر لے جایا گیا۔
اسی اثناء میں
حضرت عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ خدمت اقدس میں حاضر ہوئے
اور
ان کے ہاتھ میں مسواک تھی،
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
مسواک کو دیکھنے لگے لیکن
شدت مرض کی وجہ سے
طلب نہ کر پائے۔
چنانچہ
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے سے سمجھ گئیں
اور
انہوں نے
حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مسواک لے کر
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے
دہن مبارک میں رکھ دی،
لیکن
حضور صلی اللہ علیہ و سلم
اسے استعمال نہ کر پائے
تو
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے حضوراکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے
مسواک لے کر
اپنے منہ سے نرم کی اور
پھر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لوٹا دی
تاکہ دہن مبارک
اس سے تر رہے۔
فرماتی ہیں:
" آخری چیز جو
نبی کریم علیہ الصلوة والسلام کے
پیٹ میں گئی
وہ
میرا لعاب تھا،
اور
یہ اللہ تبارک و تعالٰی کا مجھ پر فضل ہی تھا
کہ
اس نے وصال سے قبل میرا
اور
نبی کریم علیہ السلام کا لعاب دہن یکجا کر دیا۔"
اُم المؤمنين
حضرت عائشہ
صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا
مزید ارشاد فرماتی ہیں:
"پھر
آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی بیٹی فاطمہ تشریف لائیں
اور
آتے ہی رو پڑیں
کہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھہ نہ سکے، کیونکہ
نبی کریم علیہ السلام کا معمول تھا
کہ
جب بھی فاطمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تشریف لاتیں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم
انکے ماتھے پر
بوسہ دیتے تھے۔
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا
اے فاطمہ! "
قریب آجاؤ۔۔۔"
پھر
حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے
ان کے کان میں
کوئی بات کہی
تو
حضرت فاطمہ
اور
زیادہ رونے لگیں،
انہیں اس طرح روتا دیکھ کر
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
پھر فرمایا
اے فاطمہ! "قریب آؤ۔۔۔"
دوبارہ انکے کان میں
کوئی بات ارشاد فرمائی
تو
وہ خوش ہونے لگیں
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد
میں نے
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا سے پوچھا تھا
کہ
وہ کیا بات تھی
جس پر روئیں
اور
پھر خوشی کا اظہار کیا تھا؟
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالی عنھا کہنے لگیں
کہ
پہلی بار
(جب میں قریب ہوئی) تو فرمایا:
"فاطمہ! میں آج رات (اس دنیاسے) کوچ کرنے والا ہوں۔
جس پر میں رو دی۔۔۔۔"
جب
انہوں نے
مجھے بے تحاشا روتے دیکھا تو
فرمانے لگے: "فاطمہ!
میرے اہلِ خانہ میں سب سے پہلے
تم مجھ سے آ ملو گی۔۔۔"
جس پر
میں خوش ہوگئی۔۔۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں:
پھر
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
سب کو
گھر سے باھر جانے کا حکم دیکر مجھے فرمایا:
"عائشہ!
میرے قریب آجاؤ۔۔۔"
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے
اپنی زوجۂ مطہرہ کے سینے پر ٹیک لگائی
اور
ہاتھ آسمان کی طرف بلند کر کے فرمانے لگے:
مجھے
وہ اعلیٰ و عمدہ رفاقت پسند ہے۔
(میں الله کی، انبیاء، صدیقین، شہداء
اور
صالحین کی رفاقت کو اختیار کرتا ہوں۔)
صدیقہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں:
"میں
سمجھ گئی
کہ
انہوں نے آخرت کو چن لیا ہے۔"
جبرئیل علیہ السلام خدمت اقدس میں حاضر ہو کر گویا ہوئے:
"یارسول الله!
ملَکُ الموت
دروازے پر کھڑے
شرف باریابی چاہتے ہیں۔
آپ سے پہلے
انہوں نے کسی سے اجازت نہیں مانگی۔"
آپ علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا:
"جبریل! اسے آنے دو۔۔۔"
ملَکُ الموت نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کے گھر میں داخل ہوئے،
اور کہا:
"السلام علیک یارسول الله!
مجھے اللہ نے
آپ کی چاہت جاننے کیلئے بھیجا ہے
کہ
آپ دنیا میں ہی رہنا چاہتے ہیں
یا
الله سبحانہ وتعالی کے پاس جانا پسند کرتے ہیں؟"
فرمایا:
"مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے،
مجھے اعلی و عمدہ رفاقت پسند ہے۔"
ملَکُ الموت
آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے
سرہانے کھڑے ہوئے
اور
کہنے لگے:
"اے پاکیزہ روح۔۔۔!
اے محمد بن عبدالله کی روح۔۔۔!
الله کی رضا و خوشنودی کی طرف روانہ ہو۔۔۔!
راضی ہوجانے والے پروردگار کی طرف
جو
غضبناک نہیں۔۔۔!"
سیدہ عائشہ
رضی الله تعالی عنہا فرماتی ہیں:
پھر
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم ہاتھ نیچے آن رہا،
اور
سر مبارک
میرے سینے پر
بھاری ہونے لگا،
میں
سمجھ گئی
کہ آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا۔۔۔
مجھے اور تو
کچھ سمجھ نہیں آیا سو میں
اپنے حجرے سے نکلی اور
مسجد کی طرف کا دروازہ کھول کر کہا۔۔
"رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!
رسول الله کا وصال ہوگیا۔۔۔!"
مسجد آہوں
اور
نالوں سے گونجنے لگی۔
ادھر
علی کرم الله وجہہ
جہاں کھڑے تھے
وہیں بیٹھ گئے
پھر
ہلنے کی طاقت تک نہ رہی۔
ادھر
عثمان بن عفان رضی الله تعالی عنہ
معصوم بچوں کی طرح ہاتھ ملنے لگے۔
اور
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ
تلوار بلند کرکے کہنے لگے:
"خبردار!
جو کسی نے کہا
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وفات پا گئے ہیں،
میں
ایسے شخص کی
گردن اڑا دوں گا۔۔۔!
میرے آقا تو
الله تعالی سے
ملاقات کرنے گئے ہیں
جیسے
موسی علیہ السلام
اپنے رب سے
ملاقات کوگئے تھے،
وہ لوٹ آئیں گے،
بہت جلد لوٹ آئیں گے۔۔۔۔!
اب جو
وفات کی خبر اڑائے گا، میں
اسے قتل کرڈالوں گا۔۔۔"
اس موقع پر
سب سے زیادہ ضبط، برداشت
اور صبر کرنے والی شخصیت
سیدنا ابوبکر صدیق رضی الله تعالی عنہ کی تھی۔۔۔
آپ حجرۂ نبوی میں داخل ہوئے،
رحمت دوعالَم
صلی الله علیہ وسلم کے سینۂ مبارک پر
سر رکھہ کر رو دیئے۔۔۔
کہہ رہے تھے:
وآآآ خليلاه، وآآآ صفياه، وآآآ حبيباه، وآآآ نبياه
(ہائے میرا پیارا دوست۔۔۔!
ہائے میرا مخلص ساتھی۔۔۔!
ہائے میرا محبوب۔۔۔!
ہائے میرا نبی۔۔۔!)
پھر
آنحضرت صلی علیہ وسلم کے ماتھے پر
بوسہ دیا
اور کہا:"یا رسول الله!
آپ پاکیزہ جئے
اور
پاکیزہ ہی دنیا سے رخصت ہوگئے۔"
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ باہر آئے
اور خطبہ دیا:
"جو
شخص محمد صلی الله علیہ وسلم کی
عبادت کرتا ہے سن رکھے
آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کا وصال ہو گیا اور
جو الله کی عبادت کرتا ہے
وہ جان لے
کہ الله تعالی شانہ کی ذات
ھمیشہ زندگی والی ہے جسے موت نہیں۔"
سیدنا عمر رضی الله تعالی عنہ کے ہاتھ سے تلوار گر گئی۔۔۔
عمر رضی الله تعالی عنہ فرماتے ہیں:
پھر
میں کوئی تنہائی کی جگہ تلاش کرنے لگا جہاں
اکیلا بیٹھ کر روؤں۔۔۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی تدفین کر دی گئی۔۔۔
سیدہ فاطمہ
رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
"تم نے کیسے گوارا کر لیا کہ
نبی علیہ السلام کے چہرہ انور پر مٹی ڈالو۔۔۔؟"
پھر کہنے لگیں:
"يا أبتاه، أجاب ربا دعاه، يا أبتاه، جنة الفردوس مأواه، يا أبتاه، الى جبريل ننعاه."
(ہائے میرے پیارے بابا جان، کہ
اپنے رب کے بلاوے پر چل دیے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
جنت الفردوس میں اپنے ٹھکانے کو پہنچ گئے،
ہائے میرے پیارے بابا جان،
کہ
ہم جبریل کو
ان کے آنے کی خبر دیتے ہیں۔)
اللھم صل علی محمد کما تحب وترضا۔
میں نے آج تک
اس سے اچّھا پیغا م کبھی پوسٹ نہیں کیا۔
اسلۓ
آپ سے گزارش ہے
کہ
آپ اسے پورا سکون
و اطمینان کے ساتھ پڑھۓ۔
ان شاء اللہ,
آپکا ایمان تازہ ہو جاۓ گا۔“
ثواب کی نیت سے
شیئر کریں
اور
صدقہ جاریہ میں
شامل ہو جائیں -!!!'
Unity Welfare Foundation - YouTube "Helping people, one good deed at a time. Welcome to our charity page where we work hard to make life better for everyone. Join us and be a part of something...
ریٹائرمنٹ کے بعد تو سب نیک بن جاتے ہیں۔ مزہ تو تب ہے، جب دوران سروس انسانوں کی خدمت کی جائے۔
*ٹیوب ویل مالکان کےلیےخوشخبری*
اپنے ٹیوب ویل کو موبائل فون کی مدد سےریموٹ ویل ڈیوائس اور سافٹ ویئر کے ذریعے مکمل کنٹرول کریں۔
*خصوصیات*
▪️موٹر بند کریں چلائیں
▪️ شیڈیول لگائیں
▪️ کم یا زیادہ والٹیج پر حفاظت
▪️ کم یا زیادہ والٹیج کی ترتیب دینا
▪️ ٹرپ ہونے پر نشاندہی
▪️ فیز خراب ہونے پر نشاندہی اور حفاظت
▪️مینٹیننس سیفٹی
▪️ آٹو موڈ / ٹائمر کی سہولت
▪️ اضافی سمارٹ سوئچ
▪️ بجلی کی خرابی کی صورت میں موٹر کی حفاظت
▪️ موٹر چلنے اور بند ہونے کا مکمل ریکارڈ
▪️ بجلی کے آنے اور جانے کا مکمل ریکارڈ
▪️ تمام معلومات موبائل موبائل ایپلیکیشن میں
▪️ ڈیش بورڈ
*نوٹ : ہمارانمائندہ خودآکر ڈیوائس انسٹال کرکےچلا کر دےگا۔*
*نبی کــریم ﷺ پر درود پڑھنے کے فــضائل نہ پڑھنے کی وعید*
علامہ ابن قیم ؒ نے درود شریف پڑھنے کے ۳۹ فوائد ذکر کئے ہیں ، ان میں سے چند اہم فوائد یہ ہیں :
❶درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل ہوتا ہے۔
❷ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں ۔
❸دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔
❹ دس گناہ معاف کردیے جاتے ہیں ۔
❺دس درجات بلند کردیے جاتے ہیں
❻دعاسے پہلے درود شریف پڑھنے سے دعا کی قبولیت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
❼ اذان کے بعد کی مسنون دعا سے پہلے درود شریف پڑھا جائے تو قیامت کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی۔
❽درود شریف پڑھنے سے مجلس بابرکت ہو جاتی ہے۔
❾جب انسان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجتا ہے تواللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے اس کی تعریف کرتا ہے۔
❿درود شریف پڑھنے والے شخص کی عمر اس کے عمل اور رزق میں برکت آتی ہے۔
⓫درود شریف کے ذریعے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار ہوتا ہے۔
⓬درود شریف پڑھنے سے دل کو ترو تازگی اور زندگی ملتی ہے۔
*⓭درود شریف کــثرت سے پڑھا جائے تو پریشانیوں سے نجـــات ملتی ہے*
🌾 ابی بن کعب ؓ بیـان کـرتے ہیں کہ انہوں نے کہا
*❤’’اے اللہ کے رســـول ﷺ!*
❈ میـں آپ ﷺ پر زیـادہ درود پڑھـتا ہوں ، تو آپ ﷺ کا کیا خــیال ہے کہ میں آپ ﷺ پر کتنـا درود پڑھـوں ؟ آپ ﷺ نے فـرمـــــایا
✦ مَــا شِئْتَ جتنا چـــاہو۔ میں نے کہا : چــــــوتھا حصہ؟
✦آپ ﷺ نے فـرمــــــایا:
*مَا شِئْتَ ، فَـإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ*
جتنا چــاہواور اگر اس سـے زیادہ پڑھــو گے تو وہ تمــہارے لئے بہتر ہے۔
❈ میں نے کہا : آدھــا حصـہ ؟ آپ ﷺ نے فـرمــــــایا:
*مَا شِئْتَ ، فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ*
جتنا چـــــاہو اور اگـر اس سے زیادہ پڑھـو گے تو وہ تمہـــارے لئے بہتـر ہے۔ میـں نے کہا : دو تہــــائی ؟
✦ رسول اللہ ﷺ نے فـرمـــــــایا:
*مَا شِئْتَ فَإِنْ زِدْتَّ فَہُوَ خَیْرٌ لَّکَ*
جتنا چــــاہـو اور اگر اس سـے زیادہ پڑھــو گے تو وہ تمہــارے لئـے بہتـر ہے۔
❈ میں نے کہا : میں آپ ﷺ پر درود ہی پڑھـتا رہوں تو ؟
*💝 نبی کریم ﷺ نے فـرمــــــایا:*
★ *إِذًا تُکْفٰی ہَمَّکَ، وَیُغْفَرُ لَکَ ذَنْبُکَ تب تمھیں*
تمھاری پریشانی سے بچــا لیا جائے گا اور تمھارے گناہ مـــعاف کر دئیے جائیں گـے۔
★ ایک روایت ہے میں ہـے:
*إِذَنْ یَکْفِیْکَ اﷲُ ہَمَّ الدُّنْیَا وَالآخِرَۃ*ِ
تب تمھیں اللہ(تعالیٰ) دنیا وآخـــــــرت کی پریشانیوں سے بچـا لے گا۔
📚 ترمـذی:۲۴۵۷،وصحیحہ الالبانی
*⓮روزِ قیامت نبی ﷺ کے سب سے زیادہ قــــــریب وہی ہو گا جو سب سـے زیادہ نبی کریم ﷺ پر درود شریف بھیجتا تھا۔*
▪ ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ
*🌹رســـول اکرم ﷺ نے فـرمــــــایا:*
*⊙ أَوْلَی النَّـاسِ بِیْ یَـوْمَ الْـقِیَامَـۃِ أَکْثَـرُہُمْ عَلَیَّ صَــــلاَۃً*
★ قیامت کے دن لوگــوں میـں سے سب سے زیادہ میـرے قـــریب وہ ہو گا جو سب سے زیادہ مجـھ پر درود بھیــجے گا۔
📚 رواہ الترمذی وابن حبان وابو یعلی وغیرہ
*💥 درود نہ پڑھنے پر وعیـد*
💡 جـب *نبی کـــریم ﷺ* کا ذکر کیا جـــــائے تو ذکـرکرنے اور سننے والے دونوں کو *آپﷺ* پر درود بھیــجنا چـــاہیے۔
*❈نبی کـــــریـم ﷺ کا ارشـــاد ہے*
*⊙ رَغِـــمَ أَنْفُ رَجُلٍ ذُکِرْتُ عِنْدَہُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ*
✦ ’’اس آدمی کی ناک خـــاک میـں ملے جس کے پاس میـــرا ذکر کـیا گیا اور اس نے مـــجھ پر درود نہ بھیـجا۔‘
📚 ترمـذی:۳۵۴۵۔وصحیحہ الالبانی
*❈نیز رسول اللہﷺ ارشاد فـرمـــــــایا*
*⊙ اَلْبَــخِیْلُ الَّذِیْ مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ*
✦ بـــخیل وہ ہے جس کے پاس میـرا ذکر کیا جــائے اور وہ مـجھ پـر درود نہ بھیــجے۔
📚 ترمـــذی:۳۵۴۶۔وصحیحہ البانی
ابـن عباسؓ عنہ سے روایت ہے کہ
*🌹نبـی ﷺ نے ارشـاد فــــــرمـایا*
*⊙ مَـــنْ نَسِیَ الصَّـــلاَۃَ عَلَیَّ خَطِیَٔ طَـرِیْقَ الْجَنَّۃِ*
💥 جــــــو شخص مجـھ پر درود بھیجنا بھــول جائے وہ جنت کے راستے سـے ہٹ گـیا۔
📚 صحیح الجامع للألبانی : ۶۵۶۸
*دُرُودِ پاک کی فضیلت💕💕
فرمانِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:
*جمعہ کا دن تمہارے بہترین دنوں میں سے ہے، لہٰذا اس دن میرے اوپر کثرت سے درود بھیجا کرو، اس لیے کہ تمہارے درود مجھے پیش کئے جاتے ہیں ۔*
*اَللّٰهُمَّ صَل عَلىٰ مُـحَمَّدٍ وَّ عَليٰٓ اٰلِ مُـحَمَّدٍ كَمَا صَلَّــيْتَ عَليٰٓ اِبْـرَاهِيْمَ وَ عَليٰٓ اٰلِ اِبْـرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّـجِيْدٌ اَللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلىٰ مُـحَمَّدٍ وَّ عَليٰٓ اٰلِ مُـحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَليٰٓ اِبْـرَاهِيْمَ وَ عَليٰٓ اٰلِ اِبْـرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّـجِيْدٌ.*
so join us with our journey to jannah.In sha Allah 💝
.لوگوں کو اچھائی کی طرف دعوت دیں، 🌸
اور بُرائی سے روکیں۔❌
بیشک روکتے ہوئے آپ اُن کو کتنے ہی بُرے کیوں نا لگیں۔۔۔!✨💯
*islam k beti💝
رشتے درختوں کی مانند ہوتے ہیں، بعض اوقات ہم اپنی انا کی تسکین کے لیے ان کو کاٹ دیتے ہیں اور گھنے سائے سے محروم ہو جاتے ہیں۔ رشتہ خون کا ہو، یا دوستی کا ہو، اپنے خلوص اور محبت سے ان کی آبیاری کرتے رہیں، جس طرح ایک پودے کو پانی مٹی اور ہوا کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح رشتوں کو پنپنے کے لئے، مضبوط اور خوشگوار بنانے کے لیے احساس، پیار اور خلوص کی ضرورت ہوتی ہے۔ رشتوں کی گہرائی کا احساس برتاؤ اور رویوں سے ہوتا ہے۔ وقت، دوست اور رشتے انسان کو مفت میں ملتے ہیں، اور ان کی قدر ان کو کھونے کے بعد معلوم ہوتی ہے۔ اس لیے رشتوں کی قدر کیجئے، جب تک پیڑ سے لگے رہتے ہیں، سر سبز و شاداب رہتے ہیں، اور جب پیڑ سے علیحدہ ہو جاتے ہیں تو اپنا وجود کھو دیتے ہیں۔ اپنے رشتوں سے جڑے رہیں، کیونکہ انہی رشتوں کی محبت، خلوص اور چاشنی میں زندگی کی بقا ہے، زندگی خوشگوار ہے❣️
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Telephone
Website
Address
Shrine Of Baba Fareed Ud Din Ganj Shakar, Dera Dewan Usman Fareed Chishti
Pakpattan, 57400
BFGSCV is the nation largest centre that deliver’s living essentials to deserving and needy families.
Pakpattan, 57400
Faiz Welfare is a NGO working towards uplifting communities holistically through different projects.
Pakpattan, 57400
Our Trust works for the betterment of the people this is Our aim to serve Humantiy
Pakistan Punjab Pakpattan
Pakpattan, 57400
A community dedicated to extending support and kindness to those in need, creating a brighter future for all.