Dr Umar Aryan

Dr Umar Aryan

Doctor

07/01/2023

Abdominal pain

24/10/2022

اِنٌالِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُون

تجھ کو کس پھول کا کفن ہم دیں
‏تو جدا ایسے موسموں میں ہوا
‏جب درختوں کے ہاتھ خالی ہیں
‏انتظار بہار بھی کرتے
‏دامن چاک سے اگر اپنے
‏کوئی پیمان پھول کا ہوتا
‏آ تجھے تیرے سبز لفظوں میں
‏دفن کر دیں کہ تیرے فن جیسی
‏دہر میں کوئی نو بہار نہیں


09/06/2022

I Strongly condemn the disrespect of our Beloved Holy Prophet Muhammad (SAW) by Indian BJP Leader

08/06/2022

وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ ○
-'میرے نبی ﷺ کا ذکر ہمیشہ بلند رہے گا.

29/05/2022

"A Live Body And A Dead Body Contain The Same Amount Of Particles." ...

Photos from Dr Umar A***n's post 13/05/2022
11/01/2022

::::::::;Pig transplantation for the first time

07/01/2022

Don't Give opportunity to anyone

06/01/2022

......

"کیپ ٹائون" کا ان پڑھہ سرجن مسٹر " ھملٹن " جس کو ماسٹر آف میڈیسن کی اعزازی ڈگری دی گئی، جو نہ لکھنا جانتا تھا نہ پڑھنا، یہ کیسے ممکن ھے آئیے دیکھتے ھیں۔

کیپ ٹاﺅن کی میڈیکل یونیورسٹی کو طبی دنیا میں ممتاز حیثیت حاصل ہے۔
دنیا کا پہلا بائی پاس آپریشن اسی یونیورسٹی میں ہوا تھا‘
اس یونیورسٹی نے چند سال پہلے ایک ایسے سیاہ فام شخص کو
”ماسٹر آف میڈیسن“

کی اعزازی ڈگری سے نوازا جس نے زندگی میں کبھی اسکول کا منہ نہیں دیکھا تھا۔
جو انگریزی کا ایک لفظ پڑھ سکتا تھا
اور
نہ ہی لکھ سکتا تھا.....

لیکن 2003ء کی ایک صبح دنیا کے مشہور سرجن پروفیسر ڈیوڈ ڈینٹ نے یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں اعلان کیا:،
"ہم آج ایک ایسے شخص کو میڈیسن کی اعزازی ڈگری دے رہے ہیں جس نے دنیا میں سب سے زیادہ سرجن پیدا کیے،
جو ایک غیر معمولی استاد، ایک حیران کن سرجن ہے، اور
جس نے میڈیکل سائنس
اور
انسانی دماغ کو حیران کر دیا۔

اس اعلان کے ساتھ ہی پروفیسر نے " ہیملٹن " کا نام لیا،
اور
پورے آڈیٹوریم نے کھڑے ہو کراس کا استقبال کیا۔

یہ اس یونیورسٹی کی تاریخ کا سب سے بڑا استقبال تھا“۔
”ہیملٹن کیپ ٹاﺅن کے ایک دور دراز گاﺅں " سنیٹانی " میں پیدا ہوا۔
اس کے والدین چرواہے تھے، وہ بکری کی کھال پہنتا تھا اور پہاڑوں پر سارا سارا دن ننگے پاﺅں پھرتا تھا،
بچپن میں اس کاوالد بیمار ہو گیا لہٰذا وہ بھیڑ بکریاں چھوڑ کر "کیپ ٹاﺅن" آگیا۔ ان دنوں "کیپ ٹاﺅن یونیورسٹی" میں تعمیرات جاری تھیں۔
وہ یونیورسٹی میں مزدور بھرتی ہو گیا۔
اسے دن بھر کی محنت مشقت کے بعد جتنے پیسے ملتے تھے، وہ یہ پیسے گھر بھجوا دیتا تھا
اور
خود چنے چبا کر کھلے گراﺅنڈ میں سو جاتا تھا۔
وہ برسوں مزدور کی حیثیت سے کام کرتا رہا۔ تعمیرات کا سلسلہ ختم ہوا
تو
وہ یونیورسٹی میں مالی بھرتی ہوگیا۔ ......
اسے ٹینس کورٹ کی گھاس کاٹنے کا کام ملا، ........
وہ روز ٹینس کورٹ پہنچتا اور گھاس کاٹنا شروع کر دیتا ، . ......
وہ تین برس تک یہ کام کرتا رہا ......
پھر اس کی زندگی میں ایک عجیب موڑ آیا
اور
وہ میڈیکل سائنس کے اس مقام تک پہنچ گیا جہاں آج تک کوئی دوسرا شخص نہیں پہنچا۔

یہ ایک نرم اور گرم صبح تھی۔”پروفیسر رابرٹ جوئز" زرافے پر تحقیق کر رہے تھے، وہ یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ:

"جب زرافہ پانی پینے کے لیے گردن جھکاتا ہے تو اسے غشی کا دورہ کیوں نہیں پڑتا،"

انہوں نے آپریشن ٹیبل پر ایک زرافہ لٹایا، اسے بے ہوش کیا،
لیکن جوں ہی آپریشن شروع ہوا، زرافے نے گردن ہلا دی،
چنانچہ انہیں ایک ایسے مضبوط شخص کی ضرورت پڑ گئی جو آپریشن کے دوران زرافے کی گردن جکڑ کر رکھے۔

پروفیسر تھیٹر سے باہر آئے، سامنے 'ہیملٹن' گھاس کاٹ رہا تھا،
پروفیسر نے دیکھا وہ ایک مضبوط قد کاٹھ کا صحت مند جوان ہے۔ انہوں نے اسے اشارے سے بلایا اور اسے زرافے کی گردن پکڑنے کا حکم دے دیا۔ " ہیملٹن" نے گردن پکڑ لی،

یہ آپریشن آٹھ گھنٹے جاری رہا۔ اس دوران ڈاکٹر چائے اورکافی کے وقفے کرتے رہے، لیکن
" ہیملٹن "
زرافے کی گردن تھام کر کھڑا رہا۔ آپریشن ختم ہوا تو وہ چپ چاپ باہر نکلا اور جا کر گھاس کاٹنا شروع کر دی۔

دوسرے دن پروفیسر نے اسے دوبارہ بلا لیا، وہ آیا اور زرافے کی گردن پکڑ کر کھڑا ہوگیا، اس کے بعد یہ اس کی روٹین ہوگئی وہ یونیورسٹی آتا آٹھ دس گھنٹے آپریشن تھیٹر میں جانوروں کو پکڑتا اور اس کے بعد ٹینس کورٹ کی گھاس کاٹنے لگتا، وہ کئی مہینے دوہرا کام کرتا رہا،
اور
اس نے اس ڈیوٹی کا کسی قسم کا اضافی معاوضہ طلب کیا
اور
نہ ہی شکایت کی۔

پروفیسر رابرٹ جوئز اس کی استقامت اور اخلاص سے متاثر ہوگیا
اور
اس نے اسے مالی سے ”لیب اسسٹنٹ“ بنا دیا۔

" ہیملٹن " کی پروموشن ہوگئی۔ وہ اب یونیورسٹی آتا، آپریشن تھیٹر پہنچتا اور سرجنوں کی مدد کرتا۔ یہ سلسلہ بھی برسوں جاری رہا۔

1958ء میں اس کی زندگی میں دوسرا اہم موڑ آیا۔ اس سال " ڈاکٹر برنارڈ " یونیورسٹی آئے اور انہوں نے دل کی منتقلی کے آپریشن شروع کر دیئے۔

" ہیملٹن " ان کا اسسٹنٹ بن گیا، وہ " ڈاکٹر برنارڈ"
کے کام کو غور سے دیکھتا رہتا، ان آپریشنوں کے دوران وہ اسسٹنٹ سے ایڈیشنل سرجن بن گیا۔

اب ڈاکٹر آپریشن کرتے
اور
آپریشن کے بعد اسے ٹانکے لگانے کا فریضہ سونپ دیتے، وہ انتہائی شاندار ٹانکے لگاتا تھا، اس کی انگلیوں میں صفائی اور تیزی تھی، اس نے ایک ایک دن میں پچاس پچاس لوگوں کے ٹانکے لگائے۔ وہ آپریشن تھیٹر میں کام کرتے ہوئے سرجنوں سے زیادہ انسانی جسم کو سمجھنے لگا....

چنانچہ
بڑے ڈاکٹروں نے اسے جونیئر ڈاکٹروں کو سکھانے کی ذمہ داری سونپ دی۔

وہ اب جونیئر ڈاکٹروں کو آپریشن کی تکنیکس سکھانے لگا۔ وہ آہستہ آہستہ یونیورسٹی کی اہم ترین شخصیت بن گیا۔ وہ میڈیکل سائنس کی اصطلاحات سے ناواقف تھا،
لیکن
وہ دنیا کے بڑے سے بڑے سرجن سے بہتر سرجن تھا۔

1970ءمیں اس کی زندگی میں تیسرا موڑ آیا، اس سال جگر پر تحقیق شروع ہوئی تو اس نے آپریشن کے دوران جگر کی ایک ایسی شریان کی نشاندہی کردی. .....جس کی وجہ سے جگر کی منتقلی آسان ہوگئی۔

اس کی اس نشاندہی نے میڈیکل سائنس کے بڑے دماغوں کو حیران کر دیا،

آج جب دنیا کے کسی کونے میں کسی شخص کے جگر کا آپریشن ہوتا ہے
اور
مریض آنکھ کھول کر روشنی کو دیکھتا ہے
تو
اس کامیاب آپریشن کا ثواب براہ راست " ھملٹن " کو چلا جاتا ہے، اس کا محسن 'ہیملٹن'' ہوتا ہے“

" ہیملٹن " نے یہ مقام اخلاص اور استقامت سے حاصل کیا۔ وہ 50 برس کیپ ٹاﺅن یونیورسٹی سے وابستہ رہا، ان 50 برسوں میں
اس نے کبھی چھٹی نہیں کی۔
وہ رات تین بجے گھر سے نکلتا تھا، 14 میل پیدل چلتا ہوا یونیورسٹی پہنچتا اور
ٹھیک چھ بجے تھیٹر میں داخل ہو جاتا۔
لوگ اس کی آمدورفت سے اپنی گھڑیاں ٹھیک کرتے تھے،

ان پچاس برسوں میں اس نے کبھی تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ نہیں کیا،

اس نے کبھی اوقات کار کی طوالت
اور
سہولتوں میں کمی کا شکوہ نہیں کیا.......
پھر
اس کی زندگی میں ایک ایسا وقت آیا جب اس کی تنخواہ اور مراعات یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے زیادہ تھیں
اور
اسے وہ اعزاز ملا جو آج تک میڈیکل سائنس کے کسی شخص کو نہیں ملا۔

وہ میڈیکل ہسٹری کاپہلا ان پڑھ استاد تھا۔
وہ پہلا ان پڑھ سرجن تھا جس نے زندگی میں تیس ہزار سرجنوں کو ٹریننگ دی،
وہ 2005ء میں فوت ہوا تو اسے یونیورسٹی میں دفن کیا گیا
اور
اس کے بعد یونیورسٹی سے پاس آﺅٹ ہونے والے سرجنوں کے لئے لازم قرار دے دیا گیا وہ ڈگری لینے کے بعد اس کی قبر پر جائیں، تصویر بنوائیں
اور
اس کے بعد عملی زندگی میں داخل ہوجائیں....“

میں رکا اور اس کے بعد نوجوانوں سے پوچھا:
”تم جانتے ہو اس نے یہ مقام کیسے حاصل کیا“

نوجوان خاموش رہا، میں نے عرض کیا:

”صرف ایک ہاں سے‘

جس دن اسے زرافے کی گردن پکڑنے کے لئے آپریشن تھیٹر میں بلایا گیا تھا
اگر وہ اس دن انکار کر دیتا، اگر وہ اس دن یہ کہہ دیتا میں مالی ہوں میرا کام زرافوں کی گردنیں پکڑنا نہیں
تو
وہ مرتے دم تک مالی رہتا.

یہ اس کی ایک ہاں اور آٹھ گھنٹے کی اضافی مشقت تھی جس نے اس کے لئے کامیابی کے دروازے کھول دیئے اور وہ سرجنوں کا سرجن بن گیا“ ۔

”ہم میں سے زیادہ تر لوگ زندگی بھر جاب تلاش کرتے رہتے ہیں.

جبکہ

ہمیں کام تلاش کرنا چاہیے“

” دنیا کی ہر جاب کا کوئی نہ کوئی کرائی ٹیریا ہوتا ہے اور
یہ جاب صرف اس شخص کو ملتی ہے جو اس کرائی ٹیریا پر پورا اترتا ہے
جبکہ
کام کا کوئی کرائی ٹیریا نہیں ہوتا۔ میں اگر آج چاہوں تو میں چند منٹوں میں دنیا کا کوئی بھی کام شروع کر سکتا ہوں اور دنیا کی کوئی طاقت مجھے اس کام سے باز نہیں رکھ سکے گی۔

"" ہیملٹن"" اس راز کو پا گیا تھا لہٰذا اس نے جاب کی بجائے کام کو فوقیت دی. یوں اس نے میڈیکل سائنس کی تاریخ بدل دی۔

ذرا سوچو، اگر وہ سرجن کی جاب کے لئے اپلائی کرتا
تو
کیا وہ سرجن بن سکتا تھا؟ کبھی نہیں،
لیکن
اس نے کھرپہ نیچے رکھا، زرافے کی گردن تھامی
اور
سرجنوں کا سرجن بن گیا اور ہم اس لئے بے روزگار اور ناکام رہتے ہیں کہ صرف جاب تلاش کرتے ہیں، کام نہیں، جس دن "" ہیملٹن"" کی طرح کام شروع کر دیا
تم نوبل پرائز حاصل کر لوگے،
بڑے اور کامیاب انسان بن جاﺅ ګي.

05/01/2022

Start with name of Allah

Want your practice to be the top-listed Clinic in Peshawar?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

"A Live Body And A Dead Body Contain The Same Amount Of Particles." ...
::::::::;Pig transplantation for the first time
Don't Give opportunity to anyone

Category

Telephone

Website

Address

DHA Peshawar
Peshawar
24700
Other Medical & Health in Peshawar (show all)
KHYBER MEDICAL COLLEGE KHYBER MEDICAL COLLEGE
University Of Peshawar
Peshawar, 25000

Khyber Medical College is affiliated with the Khyber Medical University, Pakistan. KMC was establish

Asmat Ali Asmat Ali
Peshawar University Campus, Coffee Shop
Peshawar

I'm Asmat & I'm doing my MBBS from Khyber Medical college Peshawar currently in 5th professional year

Wahid medicose Wahid medicose
Hayatabad Phase 2 Zahid Market
Peshawar

Available Medicine And Stationary And sports and Milk And Pampers ETC.....

Ali Pharmacy Ali Pharmacy
Sarki Gate
Peshawar, 25000

PhysioVerse PhysioVerse
Hayatabad Phase 6
Peshawar, 25000

we believe that ability to move is really the greatest happiness. healthy body is must for everyone..

Aljanat Dawakhana Hakeem SanaUllah Aljanat Dawakhana Hakeem SanaUllah
Chowk Yadgir Ganta Ghar Peshawar
Peshawar, 25000

ZEB Enterprises ZEB Enterprises
Peshawar, 25000

ZEB Enterprises we Deal's Central Medical Gas Pipeline Installation in Hospital's.

Holistic Holistic
Peshawar
Peshawar

Holistic is the Digital Healthcare Solutions for the people of KPK. Providing Physiotherapy, Occupat

IDF Dentistry Wing, KPK IDF Dentistry Wing, KPK
Peshawar, 25000

official page of Insaf Doctors Forum (IDF) Dentistry Wing, KPK.

Premier institute of Nurisng Sciences Peshawar Premier institute of Nurisng Sciences Peshawar
Wali Abad Abdara Bala Sudais Town Canal Town Peshawar
Peshawar, 25000

Nursing College

Saqib jan Tibbe Foundation, Saqib jan Tibbe Foundation,
Peshawar Warsak Rod Mechani
Peshawar

Saqib jan Tibbe Foundation..

Khyber Medical College - Surgery Interest Group Khyber Medical College - Surgery Interest Group
Khyber Medical College, University Of Peshawar, Road No. 2, Rahat Abad, Khyber Pakhtunkhwa
Peshawar, 25120

KMCSIG is a mentor-guided surgery interest group that aims to help aspiring surgeons find career direction before graduation by incorporating clinical experience, research, and soc...