Dr Asadullah khan Kakar-Arthritis & Rheumatology clinics
Nearby schools & colleges
Rajkot 360005
2nd Floor College Road, Nashik
Bopal, Ahmedabad
Bogotá
Pune 411052
Vidhyadhar Nagar, Jaipur
Ahmedabad 380005
Waghodia, Vadodara
First-ever Rheumatology Clinics in Balochistan province. We thrive to Provide Quality care of Rheuma
Article in Jang on World Arthritis Day.
گاؤٹ (جسے عام اصطلاح میں یورک ایسڈ کی بیماری بھی کہتے ہیں) جوڑوں کی ایک پیچیدہ بیماری ہے۔اس بیماری میں مریض کے ایک یا ایک سے زیادہ جوڑوں میں اچانک شدید درد، سوجن، اور لالی ہوجاتی ہے۔ گاؤٹ کا حملہ عموما اچانک ہوتا ہے، اکثر رات کے وسط میں ۔ متاثرہ جوڑ گرم، سوجن زدہ اور اتنا تکلیف دہ ہوتا ہے کہ اس پر کپڑے کا وزن بھی ناقابل برداشت ہوتا ہے۔
یورک ایسڈ بذاتِ خُود ایک بیماری نہیں ہے۔ یورک ایسڈ انسانی جسم میں پروٹینز (لحمیات یا گوشت) کے انہدام سے بنتا ہے۔ بعض اوقات جسم یا تو بہت زیادہ یورک ایسڈ تیار کرتا ہے یا گردے بہت کم یورک ایسڈ خارج کرتے ہیں۔ جس سے خون میں یورک ایسڈ بڑھ جاتا ہے۔ جب آپ کے خون میں یورک ایسڈ کی مقدار ایک خاص حد سے زیادہ ہوجاتی ہے تو یہ یوریٹ کرسٹل بناتی ہے۔ یہ تیز، سوئی نما یورٹ کرسٹلز پھر گردوں، جوڑوں اور جلد میں جمع ہوجاتی ہے اور مختلف پیچیدگیاں پیدا کرتی ہے, مثلاً گردوں کی پتھری ،دائمی گردوں کی خرابی اور جوڑوں کا ٹیڑھا پن وغیرہ ۔ جوڑوں میں گاؤٹ کی بیماری حملوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ یعنی کہ ۲،۳ ہفتوں تک شدید درد کا حملہ جو کہ سال میں ایک یا اس سے زیادہ دفعہ ہو سکتا ہے. اور بیچ کے دورانیے میں مریض بالکل ٹھیک رہتا ہے۔ عام طور پر حملہ بڑے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے، جن میں ٹخنوں، گھٹنوں ، کہنیوں ، کلائیوں کے جوڑ ہوتے ہیں۔ کنٹرول نہ ہونے اور علاج نہ ہونے کے بعد بیماری کے حملے زیادہ دیر تک چل سکتے ہیں اور اس سےگردوں کے مسائل اور زیادہ جوڑوں پر اثرپڑتا ہے۔
گاؤٹ کی بنیادی وجہ خون میں یورک ایسڈ کی مقدارمسلسل بڑھے رہنا ہے۔ جسم میں یورِک ایسڈ کی سطح کو بڑھانے والےاور گاوٹ کا خدشہ بڑھانے والے عوامل میں پروٹین سے بھری غذا مثلاً بڑا گوشت، مچھلیاں، کاربونیٹڈ بوتل پیپسی، کوک، ڈیو جیسی تمام مشروبات وغیرہ کا استعمال؛ زیادہ وزن؛
مردانہ جنس؛ دیگر بیماریاں مثلاً ہائی بلڈ پریشر، شوگر، دل اور گردے کی بیماریوں کی موجودگی؛ خاندان کے دوسرے افراد میں گاؤٹ کی بیماری کی موجودگی اور حالیہ سرجری، حادثہ یا کوئ صدمہ وغیرہ شامل ہیں۔
گاوٹ کی تشخیص مریض کے بتائے گئے علامات اور متاثرہ جوڑوں کے معائنے کی بنیاد پرہوتی ہے۔ گاؤٹ کی تشخیص میں مدد کے لئے یورک ایسڈ کا ٹیسٹ اگرچہ کار آمد ہے، لیکن اکثر اوقات یورک ایسڈ ٹیسٹ کے نتائج بیماری سے مطابقت نہیں رکھتے۔ کئی لوگوں میں یورک ایسڈ کی سطح زیادہ ہوتی ہے، لیکن انھیں کبھی بھی گاؤٹ نہیں ہوتا۔ اسی طرح کچھ لوگوں میں گاؤٹ کی علامات اور تکالیف تو ہوتے ہیں، لیکن ان کے خون میں یورک ایسڈ نارمل ہوتا ہے۔ یاد رکھئیے، محض یورک ایسڈ بڑھے ہونے کا مطلب یہ ہر گِز نہیں کہ آپ کو یہ بیماری بھی لاحق ہے۔ گاؤٹ کا علاج درد کش ادویات اور خون میں یورک ایسڈ کم کرنے والی ادویات سے کیا جاتا ہیں۔ یورک ایسڈ کم کرنے والی ادویات صرف ان مریضوں کو دی جاتی ہیں، جن کا یورک ایسڈ بہت زیادہ (۹ ملی گرام) ہو، یا جنھیں سال میں دو یا متعدد گاؤٹ کے حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یا جنھیں گردوں کا مرض لاحق ہو یا گردوں میں پتھری ہو۔ گاوٹ کے متعلق ہمارے معاشرے میں ان گنت غلط فہمیاں پائ جاتی ہیں جن میں چند اہم درجہ ذیل ہیں۔
پیروں اور ٹانگوں میں ہونے والے درد یورک ایسڈ سے ہوتے ہے۔
صرف موٹے لوگوں کو ہی گاؤٹ ہوتا ہے۔
نوجوان خواتین کو بھی گاؤٹ ہوتا ہے۔
گاؤٹ کے خاتمے کے لیے صرف خوراک کی احتیاط کافی ہے۔
اگرچہ گاؤٹ تکلیف دہ ہے، لیکن اس سے جان کو خطرہ نہیں۔
گاوٹ کی بیماری کا کوئ علاج نہیں۔
گاؤٹ کے مریض گوشت بالکل نہیں کھا سکتے۔
مشورہ: گاوٹ یا یورک ایسڈ کی زیادتی سے ہونے والی بیماری ایک خطرناک بیماری ہے، تاہم بنا تشخیص کے اسکی دوائ لینا بھی کم خطرناک نہیں، یورک ایسڈ کم کرنے والی ادویات بذاتِ خود دل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
ایسے تمام افراد جنھیں گاوٹ کی تکلیف ہو یا بنا تکلیف کے ہی صرف یورک ایسڈ بڑھا ہوا ہو، وہ جلد از جلد جوڑوں کے ماہر سے معائنہ کرائے اور صرف اس کے مشورے سے ہی دوائ شروع یا جاری رکھے۔
Alhamdolilah suma Alhamdolillah.. By the grace of Almighty, we started Rheumatology OPD Services at BMCH as well. InshaAllah, It will be alternate day OPD, on Monday, Wednesday, and Saturday, by the Two Rheumatologist of the Province,Dr Asaullah Khan and Dr Syed Nazir Ahmed. BMCH is the biggest tertiary hospital of the Province Balochistan.
الحمدللہ
رھیوماٹولوجی کی سروسز اب سول ہسپتال کے ساتھ ساتھ بی ایم سی ہسپتال میں بھی شروع کی گئ ہے۔ جہاں صوبے کے واحد دو رھیوماٹولوجسٹ (ڈاکٹر اسداللہ خان اور ڈاکٹر سید نذیراحمد ) ہفتے میں تین دن جوڑوں اور دیگر مسائل کے امراض کا معائنہ کرینگے۔
Introduction of Rheumatology in Balochistan, noticed over Asia, in Voice of APLAR is a proud moment for our Team..
رھیوماٹالوجی کیا ہے؟
رھیوماٹائیڈ آرتھرائیٹس کی تفصیل
جوڑوں کے درد کا علاج۔
Rheumatology OPD services started in Civil Hospital Quetta.
آسٹیوآرتھرائٹس (گُھٹنوں کی گھساوٹ) آرتھرائٹس کی سب سے عام قسم ہے، جو ۶۰ سال سے اوپر ہر تین میں سے ایک مریض میں پائ جاتی ہے۔ یہ بیماری مردوں کے مقابل عورتوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ آسٹیوآرتھرائٹس کی بیماری موجودہ دور بہت زیادہ ہوگئ ہے، جسکی وجوہات میں زیادہ وزن، ورزش اور جسمانی مشقت میں کمی، دفتری زندگی، اور گھٹنوں کی چوٹ شامل ہیں۔ آسٹیوآرتھرائٹس کے مریض اس بیماری کی وجہ سے جسمانی کمزوری، بے خوابی، شدید درد، چلنے کی تکلیف،اور روز مرہ کے مسائل مثلاً نماز ، سیڑھیوں کے استعمال وغیرہ میں بہت تکلیف اُٹھاتے ہیں۔
ایسے اکثر افراد آرتھرائٹس کے علاوہ اور بیماریوں کے بھی شکار ہوتے ہیں، مثلاً شوگر، بلڈ پریشر، اور دل کی بیماریاں وغیرہ۔ گھٹنوں کے درد کی وجہ سے ایسے افراد ورزش اور وزن میں کمی بھی نہیں کر پاتے ، جس سے یہ بیماریاں اور پیچیدہ ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر کی طرف سے مریض کی رہنمائ، گھٹنوں کی ورزش، روزمرہ کی معمولات میں تبدیلی اور دوائیوں سے ایک کثیر تعداد افراد میں اس بیماری کا علاج ممکن ہے۔
میں اپنے مریضوں کو بیماری کا علاج تین درجوں میں سمجھاتا ہوں:
۱- گھٹنوں کی ورزش،(تصاویر نیچے درج ہے)۔
۲- گھٹنوں کی احتیاط، (زمین پر نہ بیٹھنا، چار زانوں نہ بیٹھنا اور نماز اور دیگر کاموں میں کرسی کا استعمال)
۳- حسبِ ضرورت درد کی دوائ کا استعمال
Osteoarthritis (OA) is the most common form of arthritis, affecting 1 in 3 people over age 65 and women more so than men. The prevalence of OA is rising due, in part, to the increasing prevalence of OA risk factors, including obesity, physical inactivity, and joint injury. OA-related joint pain causes functional limitations, poor sleep, fatigue, depressed mood, and loss of independence. Most people with OA (59-87%) have at least one other chronic condition, especially cardiometabolic conditions. Symptomatic OA may impair the ability of people to exercise and lose weight, resulting in an increased risk for poor outcomes.
In patients with individuals, the most effective and safest treatment is physical activity/exercise coupled with self-management strategies and analgesics as per need.
Clin Exp Rheumatol.Sep-Oct 2019;3
آسٹیوپوروسز (ہڈیوں کا بھربھرا پن) ایک عام لیکن نظر انداز کی گئ بیماری ہے جو کہ درمیانی اور زیادہ عمر کے مریضوں میں ہوتی ہے۔ اس بیماری میں مریض کی ہڈیاں اتنی کمزور ہوجاتی ہے کہ بنا کسی چوٹ کے یا معمولی چوٹ سے ہی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے۔
یہ بیماری ہڈیوں کی ساخت میں توڑ پھوڑ زیادہ ہو نے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ زیادہ تر یہ ۶۵ سال سے اوپر عمر کی عورتوں میں ہوتا ہے۔
ایسے مریض جو سگریٹ نوشی کرتے ہو، یا جنھیں آرتھرائٹس ہو، یا جن کے خاندان میں بیماری ہو، ان میں یہ زیادہ ہوتی ہے۔
مخصوص دوائیوں کے استعمال سے ہڈیوں کی ساخت دوبارہ مضبوط کی جاسکتی ہے۔
ایسے تمام افراد جن کی عمر ۶۵ سال سے زیادہ ہو، یا جنھیں پہلے کبھی ہڈیوں کے ٹوٹنے کا مسلہ ہوا ہو۔ انھیں ماہر معالج سے معائنہ کروائے تاکہ وہ اس سے محفوظ رہ سکے۔
نیچے درج تصاویر میں آسٹیوپوروسز کے متعلق بنیادی معلومات درج ہے۔ پیغام کو خود بھی سمجھے اور آگے بھی پہنچائے۔
Osteoporosis (ہڈیوں کا بھربھرا پن) is a common but neglected disease of middle age and old age. It occurs due to an imbalance between the bone-forming and bone resorption processes occurring in our bones. Common risks include advanced age usually above 65 years, smoking, family history, use of certain medicines, and diseases like Arthritis, etc.
Below in pictures, some basic facts are elaborated.
Plz educate yourself and others and spread awareness.
Scleroderma is an autoimmune disease, which leads to hardening of both skin and inner organs of body specially lungs, blood vessels of lungs and kidneys due to abnormal deposition od collagen.
The image below explains sufficiently the extent of disease, I only want to point out one aspect specifically:
A Hall mark and a very early sign (although not specific )of this disease is Reynods phenomenon- bluish or pale coloring of fingers n toes when exposed to cold weather.
If you have someone in family or know someone who is suffering from this phenomenon, plz guide them to a specialist.
“”Know the illness, help the ill’””
سکلیرو ڈرما مدافعتی نظام کی ایک بیماری ہے جسمیں جسم کی جلد اور اندرونی اعضا کولیجین کے جمع ہونے کی وجہ سے سخت ہوجاتے ہیں۔ مرض عام طور پر جلد پھیپھڑے گردے اور انہضام کے نظام کو متاثر کرتا ہے۔ نیچے درج تصویر میں اگرچہ خاصی تفصیل ہے مگر میں سرد موسم کی مناسبت سے ایک پہلو پر زیادہ زور دونگا:
ریناڈز فینامینن اس بیماری کا ایک خاص عنصر ہے۔ اس میں مریض کے ہاتھوں اور پیروں کی انگلیاں سرد موسم میں نیلی اور پیلی پڑ جاتی ہے۔ اگر بروقت علاج نہ ہو تو یہ بہت پیچیدگیاں کر سکتی ہے۔
اگر آپ کے گھر میں کوئ ایسا مریض ہے یاآپ کے جاننے والوں میں سے کسی کو ایسا کوئ مسلہ ہے تو اسے بروقت ماہر امراض مدافعت(rheumatologist) کو دکھائے۔
“بیماری کو پہچانے اور اسکی روک تھام کا حصہ بنے۔”
آرتھرائٹس کی اقسام
کلینک میں ایس ایل ای کی ایک مریضہ نے مجھ سے پوچھا
سر آرتھرائٹس کی کتنی اقسام ہے اور مجھے کونسا آرتھرائٹس ہے”؟”
کلینک میں وقت کی کمی کی وجہ سے میں انھیں زیادہ تفصیل سے تمام اقسام
نہیں بتا پایا، اور صرف انکی اپنی بیماری تک معلومات دی۔
آرتھرائٹس صرف ایک بیماری نہیں، بلکہ اسکی درجن سے اوپر عام اقسام ہے۔ عام فہم انداز میں یوں سمجھے کہ اسکی ۷ بڑی اقسام کے گروپس ہیں۔
۱- گھٹیا یا رھیوماٹائیڈ آرتھرائٹس، جو سب سے زیادہ عام قسم ہے، اور ہاتھ اور
پیر کے جوڑ متاثر کرتی ہے۔
۲- کمر کا گٹھیا، جو جوانوں میں زیادہ عام ہے اور کمر درد کے طور پر ہوتا ہے۔
۳- آسٹیوآرتھرائٹس ،جو ہڈیوں میں گھساوٹ کی بیماری ہے اور زیادہ عمر اور زیادہ وزن کے لوگوں میں عام ہے۔
۴- ایس ایل ای، جس میں مریض کو جوڑوں کے ساتھ اور مسائل مثلاً خون کی کمی اور گردوں کا مسلہ وغیرہ بھی ہوجاتا ہے۔
۵- گاوٹ یا یورک ایسڈ کی وجہ سے ہونے والا آرتھرائٹس، جو عموماً مردوں میں زیادہ ہوتا ہے۔
۶- سیپٹک آرتھرائٹس جو جوڑ میں انفیکشنز کی وجہ سے ہوجاتا ہے ۔
ان کے علاوہ بھی آرتھرائٹس کی کئ اقسام ہے، اور ہر قسم کا علیحدہ علاج ہوتا ہے۔
صحیح تشخیص اور بروقت علاج ہی سے ان پیچیدہ بیماریوں پر قابو پانا ممکن ہے۔
A lupus patient asked me today,
“ Sir, how many types of arthritis are there? And which one do I have?..
The busy schedule of clinic though didn’t allow a fully detail introduction of Rheumatology, but this table from a textbook helped her understand enough.
I am sharing it here as well, so most of you people can know the names and groups of these diseases -At least.
Plz feel free to ask any questions about any of these less commonly known but debilitating diseases.
آرتھرائیٹس صرف بڑوں کی بیماری نہیں ہے، یہ بچوں کو بھی ہو سکتی ہے۔
بچوں میں آرتھرائٹس کی وجہ سے جوڑوں کا درد، سوزش اور بخار جیسی تکالیف ہوتی ہیں۔ یہ مسائل چند ہفتوں سے لے کر کئ سالوں تک ہو سکتے ہیں۔ زیادہ اہم مسلہ ان بیماریوں کی وجہ سے بچوں کی نشوونما رُک جانا، قد کا کم رہ جانا، آنکھوں میں سوزش اور بینائ کی کمی اور پیروں کی لمبائ میں فرق جیسے مسائل بھی عموماً ہو جاتے ہیں۔
آرتھرائٹس میں سب سے زیادہ عام تکلیف بچوں کے جوڑوں میں درد، سوزش اور سخت ہوجانا دیکھی گئ ہے۔
اگر رھیوموٹالوجسٹ کی نگرانی میں بروقت اس بیماری کا علاج ہو تو ان ساری پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔
اگر آپ کے یا آپ کے جاننے والوں میں کسی بچے کے جوڑوں میں درد ، سوزش یا اکڑاو ہو اور وہ مہینے سے زیادہ ہو تو اسے سپیشلسٹ کے پاس لے جائے۔
بروقت علاج ہی پیچیدگیوں کا واحد حل ہے۔
Arthritis is not only the disease of adults, children too suffer from arthritis.
Juvenile idiopathic arthritis (JIA)formerly known as juvenile rheumatoid arthritis, is the most common type of arthritis in children under the age of 16.
JIA can cause persistent joint pain, swelling, and stiffness. Some children may experience symptoms for only a few months, while others have symptoms for a prolonged time.
Juvenile arthritis can cause serious complications, such as growth problems, joint damage, and eye inflammation.
The most common signs and symptoms of juvenile idiopathic arthritis are pain and/or swelling in different joints, associated stiffness in these joints in the morning for a half-hour or more. In some cases, fever, swollen lymph nodes, or a rash may occur.
Like other forms of arthritis, juvenile idiopathic arthritis is characterized by times when symptoms flare up and times when symptoms disappear. Most likely occurs when the body's immune system attacks its own cells and tissues. It's not known why this happens, but both heredity and environment seem to play a role. Treatment focuses on controlling pain and inflammation, improving function, and preventing joint damage.
When to see a doctor
Take your child to the specialist doctor if he or she has joint pain, swelling, or stiffness for more than a week — especially if he or she also has a fever.
Early Physical Therapy Relieves Sciatica Disability and Pain. Annals of Medicine
Primary care clinician’s referral to physical therapy within 90 days of sciatica symptom onset improved pain and functional capabilities compared with usual care, a trial in the Annals of Internal Medicine found.
On comaprimg 4 weeks of physical therapy to usual care, the physical therapy group had greater improvement in self-reported disability at 6 months and, 45.2% of patients who received physical therapy reported treatment success compared with 27.6% of the usual-care group at 1 year.
شیاٹیکا کے مرض میں بیماری کے بالکل آغاز میں فزیو تھراپی کرانے سے مریض کی تکالیف میں اور درد کی شدت میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ہے۔
شیاٹیکا سے متاثر مرض کو تکلیف کے پہلے مہینے کے اندر ہی کم از کم ایک ماہ کی فزیو تھراپی کرانی چاہئے۔
Plz follow the following basic Do’s and Don’ts for lower back pain.
Courtesy: Physiohealth.com
RA treatment, sooner the better:
Visiting a rheumatologist within 6 weeks of symptom vs 12 weeks of symptoms onset had benefits for achieving sustained DMARD-free remission۔
An observational study from lancet Rheumatology
DOI:https://doi.org/10.1016/S2665-9913(20)30061-8
ایک تحقیق کے مطابق آرتھرائیٹس کا مریض دیر کرنے کے بجایے اگر اپنی علامات کے ۶ چھ ہفتے کے اندر ہی رھیو ماٹولوجسٹ سے معائنہ کرائے اور اسکا علاج شروع ہو جائے تو بیماری کے مکمل کنٹرول ہونے اور دوائیاں بند کرنے کے امکانات کئ گنا بڑھ جاتے ہیں۔
جتنا جلد علاج شروع ہو جائے اتنا ہی مریض کے لئے بہتر ہے۔
Arthritis & Rheumatology clinics (ARC) are First ever Rheumatology clinics in Balochistan province and nearby provinces of neighbouring country Afghanistan.
Most of the patients consulted uptill now are coming with very wrong diagnoses,late presentation and with multiple complications of disease and treatment.
Among the various flaws in ongoing management of these diseases, the dangerous ones include:
1- wrong diagnoses
2- wrong treatment
3- inadequate treatment
4- outdated treatment
5- steroids overuse, steroid only treatment
6- drug toxicity, leading to renal failure, diabetes, cushing syndrome, renal stones.
ARC thrive to overcome all the hurdles in management n care of these diseases.
Education of both patients and treating physicians about these devastating diseases are very important n need of the hour.
We will post regularly on this forum about common myths, misconceptions, wrong treatments, and newer guidelines of Rheumatic diseases, to facilitate in smooth patients’ care.
The moto “ EVERY JOINT COUNTS” emphasises our will n efforts to go to next level in management.
Feel free to ask, to better understand..
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the school
Telephone
Website
Address
Yaseen Hospital Patel Road Quetta
Quetta
87300
Main Kirani Road, Iqbal Aabad, Kirani
Quetta, 87300
Shammama Foundation works for a brighter tomorrow.
Street No . 10
Quetta, 87300
For Islam, Balochistan Examination Results, Pakistani Drama`s, Software, Movies, Songs, Wallpaper, Poetry, Mobile Stuff, Saraiki Songs, Inner News Paper, Earning Tips, Blogger Tip...
Quetta
learn science subjects of All classes in urdu by videos, notes, and exercises etc. Watch informative
Jinnah Road Quetta
Quetta, 87300
The first freelancing and e-commerce business building platform in Balochistan.
Satellite Town
Quetta
The purpose of this page is to assist pupils in order to master English Grammar.
Joint Road Quetta
Quetta
Let's Discover Beauty Of Balochistan THE LAND OF MOUNTAINS�
Quetta
Balochistan university of Information Technology Engineering and Management science (BUITEMS) is located in Quetta Balochistan ,Pakistan