SharQi-TV
General information, quotes Educational and Political info
مرد کو ایک لفظ میں بیان کریں دیکھتے ہیں مرد کیا ہے آپ کی نظر میں
نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس کے دل میں رائی کے دانےکے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائے گا۔
[صحیح مسلم:275]
بیجنگ (نیوزڈیسک)چین میں بنی مصنوعی عورت جو چینی مارکیٹ میں پیش کر دی گئی۔
جسم کا گوشت 100% فانٹا فلش میٹریل جو سلیکون پارٹس سے بنایا گیا ہے۔ ایک بار چارج کرنے پر بغیر کسی رکاوٹ کے 72 گھنٹے کام کرتی ہے۔ بس کوئی روح نہیں ہے۔ اسے کھانے پینے کی ضرورت نہیں۔ اسے "HOORI" کا نام دیا گیا ہے جس کی مارکیٹ قیمت 200000 روپے + ٹیکس ہے۔ یہ مصنوعی ذہانت پر کام کرتی ہے لہذا یہ 99% درستگی کے ساتھ کوئی بھی زبان بول سکتی ہے *کمپنی ہندوستان کے نوجوانوں کو نشانہ بنانے کے لئے جلد ہی اس "HOORI" کو ہندوستان میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ کوئی جہیز نہیں... کوئی زائچہ نہیں۔ کھانا پکاتی ہے، گھریلو کام کرتی ہے، کوئی دلیل نہیں، کوئی مطالبہ یا حکم نہیں۔۔
انسان بھی کتنا عجب ہے جس وقت سے گزر رہا ہوتا اس وقت کہتا بہت مشکل وقت سے گزر رہا۔۔۔
جب وقت گزر جاتا تو کہتا گزرا وقت بہت اچھا تھا۔۔۔۔
بادام اتنے مہنگے ہو گئے ہے 💯
قیمت سن کر ہی عقل آ جاتی ہے💯😝
کھانے کی ضرورت نہیں پڑتی 😁🤭😂
کونوداس کے تاریخی پُل ۔
آج سے تقریباً 126 سال قبل کونوداس گلگت کے تاریخی پُل کی تعمیر کا ٹھیکہ 1895 میں ہوا ۔ 1895 میں ہی پل کی تعمیر کا آغاز ہوا ، اس کے دونوں طرف کے پلرز 1900 میں تیار ہوئے ۔
اس پل کے لٸے لوہے کے رسے کلکتہ (انڈیا) میں تیار ہوئے ۔ سری نگر تک لوہے کے رسے گاڑیوں پر لاۓ گئیے ، وہاں سے خچروں / گدھوں پر براستہ بانڈی پورہ ۔سونا واڑی ۔ تراگبل ، گریز ، چوروان ، دودگٸی ، منی مرگ ۔ استور , رام گھاٹ ، بونجی . پرتاپ پل ، شیو داس (پڑی ) ۔ مناور اور پھر گلگت لائے گئے ۔ 1905 میں یہ پل تیار اور مکمل ہوا ۔
ٹھیکدار جموں کا ہندو تھا یہ پل 10 سال کے عرصے میں پورا مکمل ہوا ۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی جانب سے شاکر شجاع آبادی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے دی گئی ہے اب وہ ڈاکٹر محمد شفیع شاکر شجاع آبادی کہلائیں گے۔
شاکر شجاع آبادی سے اینکر نے سوال کیا کہ زندگی میں اتنے دکھ دیکھے ، معذور بھی ہیں، بول بھی ٹھیک سے نہیں سکتے، غربت بھی کاٹی، کیا اِسکا غم ہے آپکو؟
تو شاکر بولے:
ایتھاں جو بھوگ بھوگے ہِن
اُتھاں کوئی جزا مِلسی
تھکیڑے سارے لہہ ویسن
نبیﷺ مِلسی خدا مِلسی
ایک نسل میں غُربت کا ہونا قابلِ فہم ہے مگر نسل در نسل غُربت کا ہونا ایک سماجی جُرم ہے...
جب تک پیٹ میں روٹی نہ ہو ہم کسی کو فلسفہ اور سائنس نہیں سکھا سکتے
"کارل مارکس"
میں تیری رحمت سے بلکل مایوس نہیں ہوں اے میرے اللہ
بس مجھےمیری ہر آزمائش میں کامیابی عطاء فرما
آمین
کولمبیا کی ایک یونیورسٹی میں میتھس کے لیکچر کے دوران کلاس میں حاضر ایک لڑکا بوریت کی وجہ سے سارا وقت پچھلے بنچوں پر مزے سے سویا رہا، لیکچر کے اختتام پر طلباء کے باہر جاتے ہوئے شور مچنے پر اسکی آنکھ کھلی تو دیکھا کہ پروفیسر نے وائٹ بورڈ پر دو سوال لکھے ہوئے ہیں۔ لڑکے نے انہی دو سوالوں کو اسائنمنٹ سمجھ کر جلدی جلدی اپنی نوٹ بک میں لکھا اور دوسرے لڑکوں کے ساتھ ہی کلاس سے نکل گیا۔
گھرجا کرلڑکا ان دو سوالوں کےحل سوچنے بیٹھا۔ سوال ضرورت سے کچھ زیادہ ہی مشکل ثابت ہوئے۔ میتھس کا اگلا سیشن چار دنوں کے بعد تھا اس لئے لڑکے نے سوالوں کو حل کرنے کیلئے اپنی کوشش جاری رکھی۔ اور یہ لڑکا چار دنوں کے بعد ایک سوال کو حل کر چکا تھا.
اگلی کلاس میں لڑکے کو یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ پروفیسر نے آتے ہی بجائے دیئے ہوئے سوالوں کے حل پوچھنے کے، نئے ٹوپک پر پڑھانا شروع کر دیا تھا۔ لڑکا اُٹھ کر پروفیسر کے پاس گیا اور اُس سے کہا کہ سر ، میں نے چار دن لگا کر ان چار پیجز پر آپکے دیئے ہوئے دو سوالوں میں سے ایک کا جواب حل کیا ہے اور آپ ہیں کہ کسی سے اس کے بارے میں پوچھ ہی نہیں رہے؟
پروفیسر نے حیرت سے لڑکے کو دیکھتے ہوئے کہا کہ میں نے تو کوئی اسائنمنٹ نہیں دی۔ ہاں مگر میں نے وائٹ بورڈ پر دو ایسے سوال ضرور لکھے تھے جن کو حل کرنے میں اس دُنیا کے سارے لوگ ناکام ہو چکے ہیں.
جی ہاں۔ یہی منفی اعتقادات اور سوچ ہے، جنہوں نے اس دُنیا کے اکثر انسانوں کو ان مسائل کے حل سے ہی باز رکھا ہوا ہے، کہ انکا کوئی جواب دے ہی نہیں سکتا تو کوئی اور کیوں کر انکو حل کرنے کیلئے محنت کرے۔
اگر یہی طالبعلم عین اُس وقت جبکہ پروفیسر وائٹ بورڈ پر یہ دونوں سوال لکھ رہا تھا، جاگ رہا ہوتا اور پروفیسر کی یہ بات بھی سن رہا ہوتا کہ کہ ان دو مسائل کو حل کرنے میں دنیا ناکام ہو چکی ہے تو وہ بھی یقیناً اس بات کو تسلیم کرتا اور ان مسائل کو حل کرنے کی قطعی کوشش ہی نہ کرتا۔ مگر قدرتی طور ہر اُسکا سو جانا اُن دو مسائل میں سے ایک کے حل کا سبب بن گیا۔ اس مسئلے کا چار پیجز پر لکھا ہوا حل آج بھی کولمبیا کی اُس یونیورسٹی میں موجود ہے.
Copied
بیشک ترقی آگے جانے سے نہیں؟
بلکہ 1400سال پیچھے جاکر محمدؐ کی سنت پر چلنے سے ہوگی!
جب کوئی ہاتھ پکڑائے تو بازو مت پکڑيں اور جب کوئی ہاتھ چھڑائے تو پاؤں مت پکڑيں ۔
ایسی محفلوں میں بیٹھنے سے گریز کریں جہاں آپکی عزت نفس مجروح ہو۔
نوجوانوں کو خراب کرنے کا سب سے یقینی طریقہ یہ ہے کہ انھیں ان لوگوں کی عزت کرنا سکھادی جائے جو ان کی طرح سوچتے ہیں بجائے ان کے جو ان سے مختلف سوچتے ہیں۔
— فریڈرک نطشے
” میں نے اسلام کی اس صنف کو اختیار کیا ہے جو مجا ہد بناتی ہے ، ایسے مجاہد نہیں جو علماء کے مدرسوں یا عوام کے طریق کار سے بنتے ہوں بلکہ جو ابوذر کے ربذہ سے پیدا ہوتے ہوں “ ۔
~علی شریعتی
فلسفہ تفکر
اگر آپ کے اندر وہ آواز موجود ہے۔ جو پکار پکار کر آپ کو بناتی ہے
کہ یہ چیز حلال ہے اور یہ چیز حرام ہے" تو اللہ کا شکر کریں کہ آپ کا دل ابھی زندہ ہے۔
صبر اور نماز ،🌹
خوش رہنے کا راز ہے.♥️
مولانا رومی نے اپنی مشہور زمانہ مثنوی میں چارلس ڈارون سے 600 سال پہلے نظریہ ارتقاء پیش کیا تھا۔
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Website
Address
Rawalpindi West Ridge
ASGHAR MALL Road
Rawalpindi West Ridge
Rakshan Khajoor Mahel All variety of Dates available with reasonable price
Rawalpindi West Ridge, NAVEEDABBAS
https://youtube.com/channel/UCpSj9wylWZ-fhKesPf-4MSA Naveed Abbas
Street 7
Rawalpindi West Ridge
Informational Videos #A knowledge wisdom Funny stories about Clips And More Athletes Videos
Rawalpindi West Ridge
Human, Digital marketing consultant, social media marketing Expert , motivational speaker