Sardar Law Firm
Nearby law practices
District Bar Kotwali Road, Faisalabad
Courts, Faisalabad
Punjab, Faisalabad
Faisalabad
District Courts, Faisalabad
Courts, Faisalabad
Sufi Barkat Law, Faisalabad
District Courts, Faisalabad
اگر خریدار معاہدہ کی شرائط کو پورا نہیں کرتا تو ادا شدہ بیعانہ یا ایڈوانس رقم کو ضبط کیا جاسکتا ہے.
2020 CLC 300
انتقال وراثت کا اندراج جانشینی سرٹیفکیٹ بنوا کر بھی ھو سکتا ھے-نوٹیفکیشن جاری.
رشوت لینے والے کے ساتھ رشوت دینے والے کے خلاف بھی قانونی کاروائی ھو گئ
2023 LHC 2316
جب ملزم ایک دفعہ پسٹل یا بندوق کا ٹرائیگر دبا دے تو خواہ گولی دوسرے شخص کو لگے یا نہ لگے یا جسم کے غیر اھم حصہ پر لگے دفعہ 324 ت پ پوری طرح لاگو ھوگا
Once the triggered is pressed and the victim is effectively targeted, “intention or knowledge” as contemplated by the section ibid is manifested; the course of a bullet is not controlled or steered by assailant’s choice nor can he claim any premium for a poor marksmanship.
Sheqab Muhammad Versus The State and others۔
IN THE SUPREME COURT OF PAKISTAN
(Appellate Jurisdiction)
PRESENT:
Mr. Justice Mazhar Alam Khan Miankhel
Mr. Justice Qazi Muhammad Amin Ahmed
Criminal Petition Nos.591 of 2020
(Against the order dated 05.06.2020 in Cr.M (BA) 229-M/2020 passed by the Peshawar High Court, Minhora Bench (Dar-ul-Qaza), Swat
Sheqab Muhammad.…Petitioner(s)
Versus
The State and others….Respondent(s)
For the Petitioner(s): Mr. Abdul Latif Afridi, ASC
For the State: Mr. Anis M. Shahzad, ASC
with Samiullah, SHO and Abdul Kamal, I.O.
For the Complainant: In person
Date of hearing: 07.08.2020.
ORDER
ORDER
Qazi Muhammad Amin Ahmed, J.- Petitioner is amongst the array of accused, blamed to have murderously assaulted the PWs at 9:10 a.m. on 10.4.2020 within the precincts of Police Station Himmat Khan Shaheen Kalangi, District Malakand, in the backdrop of a dispute over immovable property; fire shot attributed to the petitioner is confirmed by a medico legal certificate.
2. Heard.
3. Arguments that ocular account stands contradicted by medical evidence and in the absence of an independent witness from the public, petitioner’s general participation, resulting into an injury on a non-vital part of the body, particularly in the absence of repeated fire shot, squarely brings his case within the remit of further probe, are not only beside the mark but also cannot be attended without undertaking an in-depth analysis of the prosecution case, an exercise forbidden by law at bail stage. In a daylight affair, two persons sustained firearm injuries besides the one having endured violence through blunt means and as such requires no public support to drive home the charge; their statements supported by medical examinations of even date, cumulatively bring petitioner’s case prima facie within the mischief of section 324 of the Pakistan Penal Code, 1860, hit by statutory prohibition, in view whereof, he cannot be released on bail in the absence of any consideration within the purview of subsection 2 of section 497 of the Code ibid. Similarly, murderous assault as defined in the section ibid draws no anatomical distinction between vital or non-vital parts of human body. Once the triggered is pressed and the victim is effectively targeted, “intention or knowledge” as contemplated by the section ibid is manifested; the course of a bullet is not controlled or steered by assailant’s choice nor can he claim any premium for a poor marksmanship. Exercise of discretion by the High Court being well within the bounds of law calls for no interference. Petition fails. Leave declined. Judge
Judge
Islamabad, the 7th August, 2020
چیک اور پرنوٹ کے مقدمہ میں مدعی کو
گواہان پیش کرنے کی ضرورت نہیں
ہوتی محض چیک اور مدعی کا بیان دعوی
ڈگری ہونے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
2023 CLC 905
اگر کوئی واپڈا کا اہلکار آپکا بجلی کا میٹر اتار کے لے جاتا ہے تو آپ سرکاری ملازم پر چوری یعنی 379 پاکستان پینل کوڈ کے تحت تھانہ میں درخواست دے کر FIR درج کروا سکتے ہیں۔ اور 22A,22B کی رٹ کر کے کورٹ سے ڈائریکشن لے سکتی ہیں۔
اگرآپ کے بنیادی حقوق سلب کیے جارہے ہیں تو آپ ڈائیریکٹ ہائی کورٹ میں 199 کے تحت رٹ پٹیشن دائر کر کے اپنے حقوق کو تحفظات دلوا سکتے ہیں، حقوق خواہ شادی کے ہوں یا کوئی اور ، اس میں کوئی قدغن نہیں ہے ۔
شادی ہر شخص کا بنیادی حق ہے اور اگر آپ بالغ ہو چکے ہیں اور آپ کے والدین آپ کی شادی نہیں کروا رہے ہیں تو آپ 199 کے تحت ہائی کورٹ میں ڈائریکٹ رٹ پٹیشن دائر کر کے اپنا معاملہ حل کروا سکتے ہیں۔
اگر کوئی شخص آپ کو سابقہ زادے کے حوالے بدنام کر رہا ہے تو کیا کیا جائے؟
ایک بات یاد رکھیں کہ کسی کو بدنام کرنا ذاتی رنجش کی بنا پر، کسی کی برائی بیان کرنا لوگوں کے سامنے جو کے اس میں نہیں تھی یا کسی کے کاروبار کو بدنام کرنا جس سے اس کے بزنس کو نقصان پہنچے ایسا فعل اسلامی و اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور پاکستانی قانون کے مطابق قابل گرفت ہے. اس فعل کو انگریزی اور قانون کی زبان میں Defamation کہتے ہیں۔ کوئی شخص آپکو آپکے گھر خاندان یا کاروبار کی بدنامی کر رہا ہے تو کیا کیا جائے؟
اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو آپ ایسے شخص کے خلاف کریمنل کارروائی کرواسکتے ہیں ساتھ ہی سول کاروائی کرتے ہوئے ہتک عزت کا دعویٰ بھی کرسکتے ہیں۔
کریمنل کارروائی کیسے کی جائے؟
تعزیرات پاکستان کی دفعہ 499 سے لیکر 502 تک defamation کو ڈیل کرتے ہیں۔آپ پولیس میں ایسے شخص کے خلاف FIR کروا سکتے ہیں جرم ثابت ہونے کی صورت میں اس شخص کو 2 سال تک قید کی سزا اور جرمانے کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
دیوانی یا سول کارروائی کیسے کروائی جائے؟
جو شخص بدنامی کا باعث بن رہا ہے آپ اس کے خلاف عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ کرسکتے ہیں ساتھ ہی ہرجانہ کی ڈیمانڈ کر سکتے ہیں. گورنمنٹ نے سائلین کو فوری انصاف پہچانے کے لیے Defamation Ordinance 2002
متعارف کروایا جس کے تحت متاثرہ شخص سیشن کورٹ میں ڈائریکٹ ہتک عزت کا کیس دائر کرسکتا ہے. اس آرڈیننس کے تحت کیس کرنے سے پہلے متاثرہ شخص اس شخص کو لیگل نوٹس بھیجے گا دو مہینے کے اندر جب اس کی بدنامی کی گئی اس وقت سے. لیگل نوٹس کے بعد 14 دن کے اندر وہ شخص معافی نہیں مانگتا یا ہرجانہ نہیں دیتا تو متاثرہ فریق Defamation Ordinance 2002
کے تحت سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ کرسکتا ہے. وہ اس دعویٰ میں بتائے گا کے اس کا کتنا نقصان ہوا بالفرض ایک شخص کسی کے کاروبار کی بدنامی کرتا ہے اگر اس کے کاروبار کا نقصان ہوا ہے اور وہ کاروبار اس بدنامی سے بند ہوگیا تو وہ دعویٰ میں بتائے گا اس کا کاروبار بند ہوگیا اسے اتنے لاکھ کا نقصان ہوا جتنے لاکھ کا نقصان ہوا اس حساب سے کورٹ فیس ادا کرے گا. 2 لاکھ سے اوپر جتنا بھی نقصان ہوا اسکی کورٹ فیس 15 ہزار سے زیادہ نہیں ہوگی. سیشن کورٹ میں دعویٰ دائر کرنے کے سیشن کورٹ 3 مہینے کے اندر کیس کا فیصلہ کرنے کی پاپند ہے۔ اگر آپ نے اپنا کیس عدالت میں ثابت کردیا تو عدالت اس شخص سے آپکے نقصان کا ازالہ کروا کر دے گی.
جھوٹی ایف آئی آر کروائی جس سے ساکھ کو نقصان پہنچا کیا کیا جائے؟
جھوٹی ایف آئی آر کروانا تعزیرات پاکستان کی دفعہ 182 کے تحت جرم ہے.
پولیس پاپند ہے جھوٹی ایف آئی آر کروانے شخص کے خلاف دفعہ 182 کے تحت کاروائی کرے
مرے ہوئے شخص کو بدنام کرنا؟
مرے ہوئے شخص کو بدنام کرنا بھی جرم ہے جس مرحوم شخص کے لواحقین اس شخص کے خلاف کیس کرسکتے ہیں
کن صورتوں میں بدنامی کرنے پر بھی کاروائی نہیں ہوگی؟
اگر کوئی اچھی نیت رکھ کر کسی کی برائی بیان کرے تاکہ دوسرے شخص اس کے شر سے محفوظ رہیں تو یہ جرم نہیں ہوگا مثال کے طور پر ایک شخص لوگوں سے فراڈ کرتا ہے یا چوری کرتا ہے ایسے شخص کے بارے میں دوسروں کو آگاہ کرنا جرم نہیں۔ کسی میڈیکل سٹور کی میڈیسن جعلی ہیں یا کسی ہوٹل کا کھانا اچھا نہیں اور آپ لوگوں کو نیک نیتی کے تحت بتاتے ہیں تو یہ جرم نہیں ہوگا۔
کنٹریکٹ ملازمین کی بھی اگر غیر حاضری 90دن سے کم ہو تو نوکری سے نہیں نکالا جاسکتا۔
لاہور ہائیکورٹ نے رٹ پٹیشن منظور کرتے ہوئے کنٹریکٹ ملازم کو نوکری پر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
اگر رسیدیں پیش کر دی جائیں تو سونا بھی ڈگری ہو گا۔
2023 CLC 143
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Telephone
Website
Address
Shah Faisalabad
Imperial College Of Law 84-C Peoples Colony No 1 Near Taizab Mill Chowk Faisalabad
Shah Faisalabad
Imperial College of Law 84-C, Peoples Colony#1, Near Taizab Mill Chowk, D Ground, Faisalabad
Chamber # 370Jinnah Law Chambers , District Courts, Faisalabad
Shah Faisalabad, 3800
Justice should be seen to be done�
114-115, City Mall Chen One Road
Shah Faisalabad, 38000
Executive Member FTBA Income Tax & Sales Tax Advisors Accountants, Management & Corporate Consultants
Lahore
Shah Faisalabad, 041
Be brave like LION ,Aim High like EAGLE (Mubeen Bhatti)
Faisalabad Community
Shah Faisalabad, 38000
This page is made for those who's matter related to family cases for consultation i.e. i. Dissolutio
St No 20 Fsd
Shah Faisalabad
I Am a lawyer, I will provide my services to poor and needy persons without fee.