عورتوں کے پوشیدہ امراض کا علاج ۔۔

PCOD
PCOS
va**na issue
#mensturalproblem
#dateproblem
#lecorrhea
#Breastissue
breast tight problems

17/03/2024

سیکنڈری انفرٹیلیٹی...!

پہلے بچے کی پیدائش کے بعددوسرا کامیاب حمل آسان ہو جائے گا۔ بعض اوقات ایسا ممکن نہیں ہو سکتا

سیکنڈری انفرٹیلیٹی کا مقصد یہ ہے کہ پہلے بچے کی پیدائش کے بعد دوسری بار حمل نہیں ہوتا

اگر کسی کے پاس پہلے سے ہی بچہ ہے اور ان کو دوسرے بچے کی خواہش ہے
اس مقصد کو حقیقت بنانے کے لیے ہومیوپیتھک ادویات کا استعمال کرایا جاتا ہے

*وجوہات*
سیکنڈری انفرٹیلیٹی کی درج ذیل وجوہات ہو سکتی ہیں
بہت سے عوامل ہیں جو خواتین میں ثانوی بانجھ پن کا باعث ہو سکتے ہیں

اعلی درجے کی زچگی کی عمر (عمر 35 اور اس سے زیادہ)
نطفہ کی پیداوار میں کمی یا سپرم کی کم تعداد
خراب شدہ فیلوپین ٹیوبیں۔
Endometriosis
بچہ دانی کے حالات
پولی سسٹک اووری سنڈروم
ضرورت سے زیادہ موٹاپا
طرز زندگی کے عوامل بشمول تمباکو نوشی اور الکحل کا زیادہ استعمال
کچھ دوائیں بھی سیکنڈری انفرٹیلیٹی کا سبب ہو سکتی ہیں


ہومیوپیتھک علاج
درج ذیل ہومیوپیتھک ادویات علامات کے مطابق استعمال کرائی جاسکتی ہیں

Aletris Farinosa
Agnus Castus
Borax
Calcarea Carb
Natrum Phos
Natrum Carb
Pulsatilla
Sepia
سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں اپنے معالج کے مشورے سے دوا کا استعمال کریں.

15/03/2024

ماہ رمضان میں تیزابیت اور گیس سے چٹکیوں میں آرام پائیں..!

دتیزمرچ مصالحوں اور تلی ہوئی اشیاٰء کی کثرت سے بھی تیزابیت اور گیس کی شکایات ہونا عام ہے۔
جسم میں تیزابیت اس وقت ظاہر ہوتی ہے ،جب پیٹ کے اندر تیزابیت کی سطح غیر متوازن ہوجائے ، یا سینے میں جلن، ہاضمے کی خرابی اور منہ کے ذائقے کا کڑوا ہونا جیسی علامات پائی جائیں ۔

عام زندگی میں بنیادی عناصر جیسے خوراک ، طرز زندگی ،اور دباؤ تیزابیت کا سبب بن سکتے ہیں ۔ مگر رمضان کے مہینے میں طویل دورانیے تک بھوکا رہنے کے بعد تیزمرچ مصالحے اور فرائید اشیا کی کثرت سے بھی تیزابیت اور گیس کی شکایات ہونا عام ہے۔

قدرتی اشیاء جیسے کہ ایلو ویراجوس، پودینہ اورادرک وغیرہ فوری آرام پہنچا سکتے ہیں ۔اس لیے رمضان کے مہینے میں ہاضمے کے مسائل سے بچنے کے لئے ان کااستعمال ضرور کیا جائے ۔

ایلو ویرا جوس
ایلو ویرا جوس ٹھنڈی تاثیررکھتا ہے جو اسے ایک بہترین ریمیڈی بناتی ہے ۔ تازہ ایلو ویرا جوس کو صبح سویرے خالی پیٹ پیا جائے تو نظام ہضم میں بہتری اور تیزابیت سے بچا جا سکتا ہے ۔

ایلو ویراجوس ، گیس کی شکایات بھی دور کرتا ہے اور طویل عرصے تک تیزابیت سے محفوظ رکھتا ہے ۔

پودینے کی پتیاں
پودینے کی پتیاں یا پودینہ تیزابیت اور بدہضمی کو دور کرنے میں اکسیر مانا جاتا ہے ۔ پودینے کی پتیوں کو چبانے یا اسکی چائے پینے سے تیزابیت اور نظام ہضم کی بے آرامی دور ہونے میں مدد ملتی ہے ۔

پودینہ ہاضمے کے انزائم کی فراہمی، ہاضمے کر بہتر بنانے اور تیزابی شکایات کو دور کرنےکی صلاحیت رکھتا ہے ۔

سونف

سونف ایک روائتی ریمیڈی ہے، کھانے کے بعد ایک کھانے کے چمچ سونف کو چبایا جائے تو گیس بننے کے عمل میں کمی ، ہاضمہ بہتر بنانے اور تیزابیت سے بچنے میں مدد ملتی ہے ۔

اس کے اندر موجود تیل گیس، سوزش، نظام ہضم کو بہتر بنا کر سینے کی جلن سے نجات دلاتا ہے ۔

ثابت دھنیا
ثابت دھنیا اپنی ہاضماتی خصوصیات کی وجہ سے ایک قیمتی آیور ویدک ری میڈی ہے۔ایک کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ ثابت دھنیا ابال کر چھان لیں اور اس کے پانی کو پی لیں تو تیزابیت سے بچنے میں مدد ملتی ہے ۔
ثابت دھنیا کی ٹھنڈی تاثیر پیٹ کی اضافی تیزابیت کو دور کرتی ہے اور نظام ہضم میں سوزش سے نجات دیتی ہے ۔

ادرک
ادرک کئی ہاضمے کے معاملات میں سکون دیتا ہے ،بشمول تیزابیت کے ۔ ادرک کی چائے یا تازہ ادرک کے ٹکروں کو چبانے سے ہاضمے میں مدد ملتی ہے اور پیٹ کی سوزش دور ہوتی ہے ۔

13/03/2024

خواتین کو ہر ماہ کے مخصوص ایّام میں پیریڈز ہوتے ہیں اور یہ بالکل نارمل بات ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے جس سے ہر لڑکی کو گزرنا ہوتا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ آج کے دور میں کوئی مرد ایسا ہو گا جو پیریڈز کا سن کر سوچ میں پڑ جائے کہ یہ کس بلا کا نام ہے۔۔۔

لیکن اس کے باوجود ہمیشہ سے پیریڈز (ماہواری) ہمارے یہاں ایک ٹیبو رہا ہے۔ جس طرح خواتین کے جسم کو ان کے لیے باعثِ شرمندگی بنا دیا گیا ہے اسی طرح وہ خود بھی ماہواری کے حوالے سے غیرضروری حساسیت اور شرمساری کا شکار ہیں۰
میں نے (خاتون کے رشتے دار) کئی مردوں کو دیکھا اور سنا ہے جو اسے نماز پڑھنے پر زور دے رہے ہوتے ہیں اور ۰۰۰۰۰۰۰۰

ابھی رمضان کا مہینہ شروع ہوا ہے۔ ہوتا کیا ہے کہ گھروں میں اُن بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو بھی زبردستی سحری کے لیے اُٹھنا پڑتا ہے اور دسترخوان پر اپنی حاضری یقینی بنانا ہوتی ہے جن کے پیریڈز چل رہے ہوتے ہیں اور پھر پورا دن روزے سے ہونے کی ایکٹنگ کرنا پڑتی ہے۔ صرف اس لیے کہ اُن کے گھروں میں باپ اور بھائی ہیں تو وہ کیا سوچیں گے؟
اُنہیں نہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پیریڈز ہیں تو اس لیے وہ روزہ نہیں رکھ رہیں۔ اور پیریڈز کا معلوم ہو گیا تو یہ تو بہت شرم کی بات ہے۔۔۔

۔خواتین خود اپنے لیے آسانی کریں اور پیریڈز کو پہلے خود نارمل سمجھیں۔۔۔
کچھ ایسا غیر معمولی نہیں ہو رہا آپ کے ساتھ۔۔۔ اور اپنی فرینڈ لسٹ میں موجود یا مجھے فالو کرنے والے مردوں سے بھی میری یہ گزارش ہے کہ آپ کے گھر میں آپ کی بیوی ہے، بیٹی ہے، بہو ہے، بہن ہے یا کوئی بھی خاتون ہے تو اس بار صرف اتنی سی کوشش کیجیے گا کہ اگر وہ آپ کو صبح سحری کے وقت نہ دکھائی دیں تو بار بار پوچھنے کی یا انہیں زبردستی بُلانے کی ضرورت نہیں۔۔۔ ویسے بھی ماؤں کو سب پتہ ہوتا ہے اس لیے ایسے معاملات گھر کی خواتین پر چھوڑ دینے چاہئیں۔۔
ہمارا معاشرہ شرم و حیا پر قائم ہے اور حیا قائم رہنی چاہیے اس لیے مردوں سے گزارش ہے کہ اگر خواتین کے معمولات میں تبدیلی آتی ہے تو اس کو اگنور کریں تاکہ ان کا پردہ رہے نہ کہ ڈھنڈورا پیٹیں کہ روزہ کیوں نہیں رکھ رہی ہو، نماز کیوں نہیں پڑھتی ہو وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔
روزے کا احترام سب پر لازم ہے اور وہ خواتین ویسے بھی روزے کا احترام کرتی ہیں۔۔۔

رمضان کو خواتین کے لیے امتحان مت بنائیں

11/03/2024

اس رمضان اپنے روزمرہ معمولات اور زندگی میں تبدیلی لائیں
رمضان مبارک 🌙🌙🌙

11/03/2024

روزہ، ماہواری اور اداکاری !

ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

_________

“کیا بات ہے، آج تمہاری آنکھ ہی نہیں کھل رہی؟ جمائی پہ جمائی”

“کیا بتاؤں، نیند ہی نہیں پوری ہوتی۔ سحری کے وقت اٹھنا، سب کے ساتھ مل کر کھانا پینا، پھر دوبارہ سونے کی کوشش کرنا، دوبارہ نیند کہاں آتی ہے بھلا؟”

“مگر تم تو ماہواری میں ہو، روزہ تو رکھنا نہیں تھا پھر سحری میں کیوں جاگ گئیں؟”

“توبہ کرو، گھر میں کون مجھے سونے دے گا۔ بقول اماں، سحری میں سب کے ساتھ اٹھو، سب کے ساتھ روزہ کھولو۔ باپ بھائیوں کو پتہ نہ چلے کہ ماہواری آئی ہے”

“مگر کیوں؟ کیا باپ بھائیوں کو علم نہیں کہ نارمل لڑکیوں کو ماہواری آتی ہے؟ کیا تمہاری امی کو جب ماہواری آتی ہے تو ابا کو پتہ نہیں چلتا؟ جب بھائی کی بیوی کو ماہواری آئے گی تو کیا اسے علم نہیں ہوگا؟”

“بس یار کیا کہوں؟ کون سوچتا ہے یہ؟ سب کو غلاف چڑھی مصنوعی اقدار ہی اچھی لگتی ہیں۔ روزے میں تو خیر کھانے پینے سے کام چل جاتا ہے، سوچو نماز میں کیا حشر ہوتا ہو گا؟ جب میں مصلے پہ کھڑے ہو کر جھوٹ موٹ نماز پڑھنے کی اداکاری کرتی ہوں، وہ بھی ایک یا دوبار نہیں، دن میں پانچ بار، اور متواتر سات دن”

“سنو اگر میں تمہارے ابا کی جگہ ہوتی، تو تمہیں اب تک ڈاکٹر کے پاس لے جانے کا پروگرام بنا چکی ہوتی”

“وہ کس لیے؟”

“میں سوچتی، ( سوچتا) میری بائیس برس کی بیٹی مہینے کے تیس دن نماز باقاعدگی سے پڑھتی ہے، پورے تیس روزے رکھتی ہے ۔ کیا ابھی تک اسے ماہواری نہیں آئی؟ لگتا ہے نارمل نہیں”

وہ قہقہہ لگا کر ہنس پڑی
“ابا نے سن لیا نا تو سوچیں گے یہ کس طرح کی باتیں کر رہی ہیں؟”

“تو سن لیں نا۔ انہیں پتہ چلنا چاہیے کہ لڑکیوں پہ مصنوعی شرم و حیا کا بوجھ لاد کر ان کی زندگی کس طرح مشکل بنائی جاتی ہے۔گھر کی بچیوں سے یہ منافقت بھرا سلوک انہیں نارمل زندگی گزارنے سے روکتا ہے۔ روزہ رکھنے اور نماز پڑھنے کی اداکاری کس لیے؟ کیا جھوٹ پہ مبنی مصنوعی شرم و حیا کو ترک نہیں جا سکتا؟”

“بس کیا کہوں؟ اگر یہ باتیں میں گھر میں کر دوں نا تو بے حیائی کا طعنہ فورا مل جائے گا”

‎رمضان سے وابستہ بے شمار
‎ کہانیاں ہر روز سننے کو ملتی ہیں جس میں ماہواری کے دنوں میں روزہ نہ رکھنا عورت کا ایک ایسا گناہ بن جاتا ہے جسے ہر صورت پوشیدہ رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

‎سحری اور افطار میں شمولیت لازم، نماز پڑھنے کی اداکاری، درد ہونے کی صورت میں چھپ چھپا کر دوا کھانا، پیڈز کی خصوصی احتیاط کہ سب کی نظر سے چھپا رہے، اف تک نہ کرنے کی ہدایت کہ ابا کو علم نہ ہو جائے کہ بیٹی کو ماہواری آئی ہے۔

‎سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ابا سے ماہواری کے معاملات سے اس قدر رازداری برتنے کے کیا معنی؟ کیا ابا نہیں جانتے کہ وہ اپنی اماں کے بطن سے کسی ایسی ہی ماہواری کے نتیجے میں ہی اس دنیا میں تشریف لائے تھے؟ اور ان کی اپنی اولاد بھی اسی ماہواری کے حوالے سے جنم لے چکی ہے۔

‎یہاں یہ پوچھنا فطری ہے کہ کیا ابا کو تب بھی لاعلم رکھا جائے گا اگر کسی بچی کو اس کے اوائل شباب میں ماہواری شروع ہی نہ ہو اور بچی کی شناخت پہ سوال اٹھ کھڑا ہو؟
‎دوغلی فطرت رکھنے والا معاشرہ ان سوالات کو سن کر منہ پھیر لیتا ہے کہ خاموشی ہی میں عافیت ہے۔

اس گھٹن زدہ ماحول میں جینے کا تاوان عورت کو اپنی صحت گنوانے کی صورت میں ادا کرنا پڑتا ہے۔ جہاں ماہواری کا نام لینا گناہ ہو وہاں اس سے متعلقہ مسائل کیسے حل کئے جاتے ہوں گے؟ ایسا محض ماہواری کے ساتھ نہیں، چھاتی بھی ان ممنوعہ موضوعات میں آتی ہے۔ چھاتی کے کینسر کی ابتدائی سٹیج میں تشخیص نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ وہی گریز ہے جس کی وجہ سے ان اعضا کی تکلیف کا اظہار عورت کے لیے نو گو ایریا بن جاتا ہے۔

‎نہ جانے کیسے مگر اس معاشرتی دباؤ سے نکلنے کا فیصلہ ہم نے بچپن ہی میں کر لیا۔ جب ماہواری کا سلسلہ شروع ہوا تو کسی بھی وقت نماز پڑھنے کی اداکاری نہیں کی۔
‎اور اس کا کریڈٹ ہمارے اماں ابا کو بھی جاتا ہے کہ تفتیش اور سوالات کی چھلنی سے اپنی بیٹیوں کو نہیں گزارا۔

‎یہی کچھ رمضان میں بھی ہوا۔ جن دنوں ماہواری ہوتی، ہم نے کبھی روزے میں ہونے کی اداکاری نہیں کی۔ سحری اور افطار میں حاضری لگوانے کی بجائے سیدھے سبھاؤ ایک ہی جواب تھا، روزے سے چھٹی ملی ہے ہمیں۔ اب جس کو جو بھی سمجھنا ہو، سمجھا کرے۔

‎ اماں تو سمجھتی ہی تھیں مگر ابا نے بھی کبھی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا کہ بیٹی کس خوشی میں چائے کا کپ ہاتھ میں لے کر پورے گھر میں دندناتی پھر رہی ہے۔ ابا بھی وہ جنہوں نے پوری عمر کوئی نماز قضا نہ کی ہو، ساٹھ کی دہائی کے آخر میں حج کیا ہو اور باقی ممنوعات کی پابندی بھی کرتے ہوں۔

‎ہمیں ناز ہے کہ ایک صوم و صلوات کے پابند گھرانے سے تعلق نے بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری اور پرسنل باؤنڈری کی آگہی سے ہمیں محروم نہیں رکھا!

11/03/2024

آج رات عشاء کے بعد ابلیس پاکستان بھر کی تمام تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے ایک آن لائن کانفرنس کے ذریعے خطاب کریں گے
اور رمضان المبارک میں اپنی غیر موجودگی میں تاجروں کو نہ صرف اعتماد میں لیں گے بلکہ انکی سابقہ خدمات پر خراج تحسین بھی پیش کریں گے اور آنے والے رمضان کیلئے خصوصی ہدایات جاری فرمائیں گے.
ابلیس سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مجھے فخر ہے پاکستانی تاجر حضرات خصوصاً الحاج ٹائپ تاجر حضرات کبھی میری کمی محسوس نہیں ہونے دیتے
میں ایک ماہ قید رہتا ہوں تو اپنی ساری کنجیاں انھی کے حوالے کرتا ہوں اور میرا سارا کام یہ بخوبی سنبھالتے ہیں
ذخیزہ اندوزی ، ناجائز منافع خوری ، ملاوٹ ، بے ایمانی کے جو طریقے ان تاجروں نے ایجاد کئے ہیں واللہ میرے تو وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتی.
ایک سوال کے جواب میں ابلیس نے یہ بھی کہا کہ رمضان کے دوران میری دی گئی گائیڈ لائنز پر چل کر یہ تاجر اپنے مسلمان بھائیوں کا خون چوس کر کروڑوں روپے اکٹھے کرتے ہیں پھر انہی پیسوں سے حج و عمرے پہ جا کر مجھے ہی کنکریاں بھی مارتے ہیں
یہ بڑی عظیم منافقت ہے حالانکہ کنکریاں تو الٹا انکو پڑنی چاہئیں🤔

09/03/2024

رمضان المبارک کا مبارک مہینہ آ رہا ہے
اسلئے یہ پوسٹ ضرور پڑھیں اور عمل کیجئے ۔

عورت سحری میں سب سے پہلے جاگتی ہے اور سب گھر والوں
کے لیئے سحری تیار کرتی ہے لیکن سب سے آخر میں کھاتی ہے۔

روزہ رکھنے کے بعد دوپہر میں بچوں کو کھانا کھلاتی ہے
پھر 4 بجے کے بعد سے افطاری تک اپنے خاندان والوں کے لیئے افطاری تیار کرنے میں لگ جاتی ہے۔
چاول۔ پالک۔ گوشت۔ چٹنی وغیرہ وغیرہ تیار کرتی ہے اور ساتھ میں یہ ڈر بھی رہتا ہے کہ پتہ نہیں کیسے پکایا ہوگا۔
ساس اور سسر کے لیئے الگ چیز پکاتی ہے۔اور ساتھ ساتھ میں افطاری سے پہلے شوہر کے غصہ کو بھی برداشت کرتی ہے ۔

اذان سے پہلے دسترخوان لگاتی ہے لیکن تعریف تو دور کی بات
روٹیاں کھانے کے بعد ایک ٹھنڈا گلاس لسی مانگنا اور پھر کہنا
کہ نمک کم ہے اور خاص ٹھنڈا نہیں ہے جبکہ افتاری خوب ٹکا
کے کرتے ہیں .

اسکے بعد چھپکے سے کسی کمرے میں افطاری کرلیتی ہے۔
تراویح کے بعد پھر سے حضرات کے لیئے چائے اور میوہ تیار
کرتی ہے۔

اور پھر سے سحری میں سب سے پہلے جاگتی ہے۔
اگر خدا نا خواستہ نہ جاگی 2 بجے یا سحری لیٹ ہوئی تو سب خاندان کا نزلہ بیچاری عورت پر گرتا ہے سارا دن۔

آپ سے درحواست ہے کہ
گھر کی ساری عورتیں خواہ وہ ماں ہو بیوی ہو بیٹی ہو بہن ہو
یا کوئی اور رشتہ ہو انکا لازمی خیال رکھنا چاہیئے۔ کیونکہ سارا دن اسکا بھی روزہ ہوتا ہے اور وہ بھی ہماری طرح انسان ہے۔

07/03/2024

پانچواں بچہ تھا یہ ….مریضہ کی شوگر بہت ہائی تھی ۔ پہلے دواؤں سے کنٹرول کرنے کی کوشش کی لیکن پر انسولین پر جانا پڑا ۔

خاتون کا سانس پھولا ہوا تھا ۔ پاؤں سوج کر جوتوں سے باہر تھے ۔ آنکھوں کے گرد حلقے تھے ۔جسم میں خون کی شدید کمی تھی ۔

آپ پانچوں بچہ کیوں پیدا کررہی ہیں ؟ ہم نے پوچھا ۔

جی بس … شوہر ….وہ کہتے کہتے رک گئیں اور ہمارا دل چاہا …. خیر کیا کہیں آپ جانتے ہی ہیں کہ کیا دل چاہا ہو گا ۔

خیر مریضہ کے نو ماہ اس طرح گزرے کہ کبھی ہسپتال میں داخل ، کبھی چھٹی ۔ کبھی انسولین کی بڑھتی ہوئی ڈوز تو کبھی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے والی دوائیں ۔

آٹھویں مہینے میں بچے کی حرکت کم ہونا شروع ہو گئی ۔ حمل کی زیابیطس بچے کو بری طرح متاثر کرتی ہے ۔پیٹ میں بچہ مرنے کی شرح ذیابیطس حاملہ میں بہت زیادہ ہوتی ہے ۔
اب کیا کریں ؟
حمل و زچگی کی سائنس یہ کہتی ہے کہ جب محسوس ہو بچہ پیٹ میں محفوظ نہیں ، اسے نکال لیا جائے کہ سائنس اسے پیٹ کے بغیر زندہ رکھ سکتی ہے لیکن نرسری کی سہولیات ہونا لازم ہیں ۔

جونہی بچہ پیدا کروانے کی نات کریں ، میاں بیوی کا چہرہ لڑک جائے … ڈاکٹر صاحب … کچھ اور دیکھ لو … نرسری میں تو بہت خرچہ ہو جائے گا ۔

دل چاہتا کہ کہوں میاں پانچواں بچہ پیدا کرواتے وقت کیا عقل گھاس چرنے چلی جاتی ہے ؟ ایک عورت کاجسم اتنی مشقت کیسے برداشت کرے ؟ پانچ نفوس کو اپنے جسم کے پنجر سے بنا کرنکالنا ….کیا سمجھتے ہو ؟ مذاق؟ جیسے بٹن دب جائے اور مشین میں ملک شیک تیار ۔

خیر جناب ، خدا خدا کرکے چھتیس ہفتے اور کچھ دن گزرے اور ہم نے سیزیرین کا دن مخصوص کیا۔

سیزیرین شروع کیا اور ہمیں چھٹی کا دودھ یاد آ گیا ۔ انتہائی لٹکا ہوا پیٹ سنبھالیں یا پیٹ کاٹیں ؟
پیٹ کی تمام پرتیں آپس میں بری طرح جڑی ہوئیں اور جس طرح خدا نے بنائی تھیں وہ شکل و ہئیت غائب ۔ جیسے ایک بوسیدہ کپڑابار بار پھٹے اور اتنی بار سیا جائے کہ پھر ٹانکہ لینے کے لیے کوئی جگہ ہی باقی نہ رہے ۔

پیٹ کی پرتیں کاٹتے کاٹتے لگا کہ مثانہ ان پرتوں میں سے جھانک رہا ہے ۔ مثانہ نارمل صورت حال میں یہاں نہیں ہونا چاہئے اور یہی وہ مقام ہے جہاں اکثر ڈاکٹرز سے مثانہ کٹ جاتا ہے ۔

مثانہ واقعی اوپر آ چکا تھا ۔ اسے انتہائی احتیاط سے علیحدہ کرتے ہوئے خیال رکھا کہ کوئی فسٹولا نہ بن جائے ۔ مثانے کے بعد رحم جو کہ پیٹ سے جڑا ہواتھا کو کاٹنے کے بعداتنی جگہ بنائی کہ بچہ نکال سکیں ۔

بچہ نکل آیا اور اب آیا رحم کو سینے کا مرحلہ۔ جہاں سوئی سے ٹانکہ بھریں ، وہاں خستہ حال رحم پھٹ جائے ۔ یا اللہ اسے کیسے سئییں ؟ کاش اس کاشوہر پاس کھڑا ہوتااور اسے دکھا کر پوچھتے کیوں بھیا تم کٹواؤ گے اپنا پیٹ ؟

ہمیں علم ہے کہ بہت سے اعتراض برائے اعتراض کرنے والے کہیں گے کہ نہ کاٹیں پیٹ ، نارمل کر لیں ۔
نارمل ایک ڈھونگ ہے جہاں لوگ سمجھ ہی نہیں پاتے کہ بے چاری ویجائنا قربانی دیتی ہے ۔ لہولہان اور کٹی پھٹی۔ کبھی ویجائنل فسٹولا بنتا ہے اور کبھی مقعد کی شامت آتی ہے کہ پاخانے اور ہوا پہ کنٹرول ہی نہیں رہتا ۔

خیر جناب رحم سینا تھا ، سی دیا ۔ کہیں پتلی سوئی ، کہیں پتلا دھاگہ … کہیں ٹانکہ دائیں سے بائیں … کہیں اوپر سے نیچے … کہیں خون روکنے کے لیے بجلی کا کرنٹ ( cautery) تو کہیں پریشر دینے والا پیڈ جو بعد میں خود ہی گھل کر ختم ہو جاتا ہے ۔
اس چومکھی لڑنے کا نتیجہ یہ نکلا کہ مریضہ مزے سے خراٹے بھرتی رہیں اور ہم ان کی خر خر سنتے ، جھجھلاتے ، بڑبڑاتے ، سر جھکاتے ٹیلر ماسٹر کا کام کرتے رہے اور آخیر میں ہمارے کندھوں اور کمر کا واویلا عروج پر تھا ۔
باہر نکلے تو شوہر لاپرواہی سے چیونگ گم چباتے ہوئے فون میں گم تھا ۔ ہو گیا ڈاکٹر صاحب ؟ اس نے پوچھا ۔

ہاں … ہو گیا … ہو گیا ستیاناس بے چاری کا … زیرلب ۔
شکر ہے … ساتھ بیٹھی کسی عورت نے کہا ۔

اگلے دن دیکھنے گئے تو مریضہ بستر پہ پڑی کراہ رہی تھی ۔ بچے نے رورو کر آسمان سر پہ اٹھایا تھا اور شوہر صاحب کافی کی چسکیاں بھرتے ہوئے موبائل گیم کھیل رہے تھے ۔

ڈاکٹر صاحب … درد بہت ہے ۔ مریضہ نے کہا ۔

درد تو ہوگا …. ہم نے دل میں سوچا ۔ نرس کو ہدایت کی درد والی دواؤں کی مقدار بڑھا دی جائے … اور شوہر … ہمارا جی چاہا کہ اس سے کچھ سوال پوچھیں؟

اس پانچویں بچے نے آپ کی زندگی کو کیا اضافہ سوائے چار سے پانچ کے ؟

کیا یہ ماں جو حال سے بے حال ہے ، پانچ بچوں کی اچھی پرورش کر سکتی ہے ؟

وہ کیا کمی تھی جسے اس بچے نے پیدا ہو کر پورا کیا ؟ کیا آپ کی زندگی نامکمل تھی ؟

ہمیں علم ہے کہ ان سوالوں کا جواب آئیں بائیں شائیں کے علاوہ کچھ نہیں ہو سکتا ۔
یا پھر اللہ کی مرضی !

جس دن ہماری چڑچڑاہٹ عروج پہ ہو ہم کہہ دیتے ہیں، کنواری مریم ایک ہی تھی بھیا !

احتیاط کیا کرو احتیاط !

03/03/2024
24/02/2024

معزز اساتذہ کرام۔۔۔!!!!
سکولوں سے ج**عت دہم فارغ ہونے والی ہے ۔ آپ اپنی ج**عت دہم کے بچوں کو کہیں کہ وہ اپنی سکول یونیفارم اچھی طرح دھلا کر استری کروا کے سکول میں جمع کروا دیں۔ ج**عت دہم کے بچوں کو اس یونیفارم کی اب ضرورت نہیں . گھروں میں ہرسال ہزاروں یونیفارم ضائع ‏ہوجاتی ہیں۔ سکول میں بہت سے غریب بچے نہم دہم میں ایسے آتے ہیں جو یونیفارم کی استطاعت نہیں رکھتے ۔ ان کے کام آجائے گی ۔ آگے بڑھیے اس میں آپ کا کچھ بھی خرچ نہیں ہونا لیکن آنے والے بہت سے بچوں کی بہت مدد ہوسکتی ہے ۔شکریہ

20/02/2024

مردانہ کمزوری کا فری نسخہ حا صل کریں اور خود بنا کر استعمال کریں۔۔جعلی حکیموں اور جعلی ڈاکٹروں سے بچے ۔۔۔ WhatsApp کریں
03061772088
+923061772088

20/02/2024

آخری ماہواری ، خالی رحم اور پیٹ درد کی تکون !

_______

اگر حمل ابتدائی مرحلے میں ہواور پیٹ میں ناقابل برداشت درد اٹھے تو فورا کسی بڑے / سرکاری ہسپتال جانا چاہئے …

اس سے پہلے کہ بات آگے بڑھائیں ، ایک مریضہ کی کہانی پڑھیے ؛

- [ ] کل ہم پر نہایت کڑا وقت تھا. ہماری نوجوان بھتیجی موت کی دہلیز سے جس طرح پلٹی ہے ناقابل یقین تھا ۔ پیٹ درد کی شکایت لے کر ایک پرائیویٹ ہاسٹل میں گئی تو انھوں نے محض ڈرپ لگا کر اسے ٹھیک قرار دے دیا اور گھر لے جانے کا ِ کہا مگر وہ خود اتنی تکلیف محسوس کر رہی تھی کہ اس نے گھر جانے سے انکار کر دیا اور ایمبولینس منگوا کر ایم ایچ پنڈی تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئی جہاں سارا دن مختلف ٹسیٹوں کے بعد بھی کچھ سمجھ نہ آیا ۔ اور جب آیا تو اس کی نبض اور ایچ بی چار رہ گیا تھا . جس پر سینئر ڈاکٹر بلوائی گئی . جس نے دیکھتے ہی کہا فورا سرجری کی تیاری کریں وقت بہت کم ہے اور ہم لوگوں کو دس بوتلیں خون کا کہہ دیا . بس پھر ہسپتال کے کاریڈور لیب اور بلڈ بینک تھے اور ہم اور ہمارے بھتیجے کی دوڑیں . آپریشن کے دوران ایچ بی صرف دو رہ گیا. ڈاکٹروں نے خود فون کرکے ہسپتال ہی سے سرخ سفید خون اور پلیٹ لیٹس کا بندوبست کیا . شاید ہمیں پانچ یا دس فیصد سے زیادہ امید نہیں تھی .
‎پھر اللہ کا کرم ہوا اور ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں سے وہ زندگی کی طرف لوٹ آئی اور آپریشن کامیاب ہو گیا۔

یہاں ہم حیرت سے انگلی منہ میں داب لیتے ہیں ۔ پرائیویٹ ہسپتال کی ڈرپ اور ایم ایچ میں دن بھر ہوتے رہے ٹیسٹس ہماری سمجھ سے باہر ہیں ۔

گائنی کی دنیا کی سب سے عام ایمرجینسی کے لیے اکیسویں صدی کا کوئی ہسپتال یا ڈاکٹر تشخیص میں اتنی دیر لگائے کہ گھنٹوں گزر جائیں اور ہیموگلوبن چار پر پہنچ جائے تو سوائے سر پیٹنے کے کیا کیا جا سکتا ہے ؟

آئیے دیکھتے ہیں کہ کیا کیا جا سکتا تھا ؟

جب وہ بچی پرائیویٹ ہسپتال پہنچیں اور پیٹ درد کی شکایت کی ۔ سب سے پہلا سوال یہ ہونا چاہئے تھا کہ ماہواری آخری بار کب آئی تھی ؟
یہ سوال ایک عام سوال نہیں بلکہ کھل جاسم سم کا دروازہ ہے جو ایک عورت کو موت کے منہ سے واپس لے کر آتا ہے ۔

اگر اس کا جواب یہ ہو کہ ابھی ماہواری کو گزرے ایک مہینہ نہیں ہوا اور آخری ماہواری نارمل تھی ، تب پیٹ درد کی دوسری وجوہات پر غور کیجئے ۔ جن میں اپنڈکس ، فوڈ پوائزننگ کو سر فہرست رکھا جائے گا ۔

اگر جواب یہ ہو کہ ماہواری کو گزرے ایک مہینہ تو نہیں ہوامگر ماہواری روٹین سے کچھ مختلف تھی / یا ماہواری کی تاریخ سے کچھ دن اوپر ہو گئے ہیں تو سب سے پہلا کام جو اس ہسپتال کی ایمرجینسی میں بیٹھی نرس بھی کر سکتی ہے وہ یہ کہ پریگنینسی ٹیسٹ کروایا جائے ۔

جتنی دیر میں ٹیسٹ کا نتیجہ آئے مریض کے پیٹ کا معائنہ کیا جائے ۔ کیا پیٹ پھولا ہوا ہے ؟
کیا پیٹ کو ہاتھ لگانے سے مریضہ کو تکلیف ہوتی ہے ؟
اگر تکلیف ہوتی ہے تو پیٹ کے کس حصے میں تکلیف ہوتی ہے ؟
کیا پیٹ میں کوئی مائع موجود ہے ؟

پیٹ کا معائنہ کرنے کے بعد ویجائنا کا معائنہ کیا جائے اگر مریضہ شادی شدہ ہے ۔
ویجائنا سے کوئی خون تو نہیں نکل رہا ؟
بچے دانی کا سائز کتنا ہے ؟
بچے دانی کا منہ بند ہے یا کھلا ہوا ؟
بچے دانی کو ہاتھ لگانے سے درد میں اضافہ ہوا یا نہیں ؟

اور اب باری آتی ہے الٹراساؤنڈ کی …
الٹراساؤنڈ پہ اپنڈیکس اور بچے دانی کے ساتھ یہ بھی دیکھنا ہے کہ پیٹ میں مائع ( خون ، پانی ) موجود ہے کہ نہیں ؟
بچے دانی خالی ہے یا اس میں کچھ نظر آ رہا ہے ؟
انڈہ دانیوں کی حالت کیسی ہے ؟

پیشاب میں اگر پریگنینسی ٹیسٹ پازیٹو ہے اور بچے دانی خالی ہے تو اگلا ٹیسٹ کروایا جائے گا خون میں بیٹا ایچ سی جی ماپنے کا۔

یہ ٹیسٹ ارجنٹ ہو گا اور اس کا رزلٹ آدھے گھنٹے میں پتہ چل جانا چاہئے ۔

اگر بیٹا ایچ سی جی 1500 سے اوپر ہے اور الٹراساؤنڈ پہ بچے دانی خالی ہے ۔ لیجیے جناب مرض تشخیص ہو گیا ۔
مریضہ حاملہ ہے لیکن یہ حمل نارمل نہیں بلکہ Ectopic ہے ۔ ایکٹوپک کا مطلب ہے کہ حمل ہوا تو ہے لیکن بچے دانی میں نہیں بلکہ بچے دانی سے باہر ۔
باہر کا مطلب ہے اووری میں ، ٹیوب میں ، یا پیٹ میں ….
ایکٹوپک حمل اگر ٹیوب یا اووری میں ہو تو زیادہ مدت نہیں نکال سکتا ۔ اس کی بڑھوتری ٹیوب کو پھاڑ سکتی ہے … اور ٹیوب کے پھٹنے سے جو خون نکلے گا وہ پیٹ میں جمع ہونا شروع ہو جائے گا ۔
ٹیوب کا پھٹنا اور خون کا پیٹ میں جمع ہونا وہ علامات ہیں جن سے پیٹ کا درد شروع ہو گا اور مریضہ ہسپتال پہنچے گی ۔

یہ ایک سوالیہ مثلث ہے … حمل ، خالی بچے دانی اور پیٹ کا درد اور اس کا جواب ہے ایکٹوپک پریگنینسی ۔

کسی بھی ہسپتال کی ایمرجینسی میں بیٹھنے والا ڈاکٹر اگر اس مثلث کی تشخیص نہیں کر سکتا تو اس ڈاکٹر کو اپنی ڈاکٹری کی ڈگری کو چیک کروانا چاہئے ۔

اس کیس میں مریضہ پرائیویٹ ہسپتال گئیں جنہوں نے ڈرپ لگائی .. کیوں ؟
ڈرپ میں پانی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا اور پیٹ درد کی مریضہ کو بنا کسی ٹیسٹ اور تشخیص کے ڈرپ اور پھر گھر جانے کا کہہ دیا گیا ۔ اس ہسپتال کو اس کارکردگی پہ ہسپتال کہلانے کوئی حق نہیں ۔

مریضہ کافی سمجھ دار تھیں سو خود ایمبولینس میں ایم ایچ پنڈی پہنچیں ۔ جہاں پیٹ میں اتنا خون بہا کہ ہیموگلوبن چار پہ پہنچ گیا لیکن تب بھی کسی کو کچھ پتہ نہ چلا ۔
اتنا بڑا ہسپتال اور ایمرجینسی میں بیٹھا سٹاف اتنا بے خبر کہ ہیموگلوبن چار پہ پہنچ گیا __بات سمجھ سے باہر ؟
جب بہت زیادہ خون ضائع ہو گیا ، نبض غائب ہو گئی ، بلڈ پریشر گر گیا یعنی دل نے کام کرنے سے انکار کر دیا تب سینئیر ڈاکٹر کو بلوایا گیا جنہوں نے تشخیص کی اور فورا آپریشن کا کہا جس کے دوران ہیموگلوبن دو ہو گیا اور دس بوتل خون منگوایاگیا ۔

ایکٹوپک حمل کی مریضہ اگر بر وقت ہسپتال پہنچ جائے اور تشخیص میں اتنی تاخیر ہو کہ اس کی نبض غائب ہو جائے تو سمجھ لیجیے کہ مریضہ کسی بڑے شہر کے بڑے ہسپتال میں نہیں ، بلکہ کسی دیہات کی ایسی ڈسپنسری میں ہے جہاں سب کے سب ایسے نو آموز بیٹھے ہیں جنہیں ڈاکٹری کی اے بی سی نہیں آ تی ۔

ایکٹوپک پریگنینسی کی وجہ سے جب ٹیوب پھٹتی ہے تب پھٹی ہوئی جگہ سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے ۔ لیکن پھٹی ہوئی جگہ کی شریان اتنی بڑی نہیں ہوتی کہ منٹوں میں ڈھائی تین لیٹر خون پیٹ میں اکھٹا ہو جائے ۔ اس عمل میں چار چھ گھنٹے اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے ۔ اس کو آپ یوں سمجھیے کہ اگر ٹونٹی کا منہ کھل جائے تو دھار بہت تیز ہو گی لیکن اگر ٹونٹی کے ساتھ لگا پائپ لیک کرنے لگے تو آہستہ آہستہ پانی لیک ہو گا ۔
دنیا بھر کے ہسپتالوں کی ایمرجینسی میں ایسے لوگ بٹھائے جاتے ہیں جنہوں نے ہر شعبے کی ایمرجینسی میں سپیشلائز کیا ہو کیونکہ ہر تکلیف میں مریض پہلے ایمرجینسی ہی آئے گا چاہے اسے دل کا دورہ پڑا ہو ، ایکٹوپک حمل پھٹ گیا ہو یا حلق میں مچھلی کا کانٹا پھنسا ہو ۔ وہاں موجود ڈاکٹر ابتدائی علامات کے مطابق تشخیص کرتا ہے اور پھر اس سپیشلسٹ کو بلاتا ہے جس کے علاقے میں گڑبڑ ہو ، جیسے ہارٹ سپیشلسٹ ، ای این ٹی سپیشلسٹ ، گائنی سپیشلسٹ ….
اب اگر ایکٹوپک کا مریض سارا دن پڑا رہے اور کوئی جان ہی نہ سکے کہ پیٹ میں خون جمع ہو رہا ہے تو سوائے اس کے ہم کیا کہیں کہ ایسے لوگوں سے ان کا لائسنس واپس لے لینا چاہئے ۔

اس مریضہ کا احوال پڑھ کر شدید حیرت ہوئی کیونکہ ایکٹوپک حمل ایسی ایمرجینسی ہے جو ہر ڈاکٹر کو ازبر ہونی چاہیے خاص طور پہ جب پریگنینسی ٹیسٹ پازیٹو آئے اور مریضہ کے پیٹ میں درد شروع ہو جائے ۔

ایکٹوپک حمل میں اگر ٹیوب پھٹ چکی ہو تو واحد حل آپریشن ہے ۔ جس میں پھٹی ہوئی ٹیوب نکال کر خون روکنے کے لیے ٹانکے لگائے جاتے ہیں ۔اگر ٹیوب پھٹی نہ ہو اور مریض کی حالت مخدوش نہ ہو تب ایسے ٹیکے لگائے جاتے ہیں جو ٹیوب میں موجود حمل کو ختم کر دیں ۔ لیکن اس میں بھی بعض مرتبہ آپریشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔

ایکٹوپک پریگنینسی کے بارے میں ہر عورت اور مرد کو علم رکھنا چاہئے تاکہ جب آپ کا پیارا موت کی سرحد پر کھڑا ہو ، تب فیملی اسکا ہاتھ پکڑ سکے ۔

19/02/2024

مردانہ کمزوری کا فری نسخہ حا صل کریں WhatsApp کریں
03061772088
+923061772088

17/02/2024

چلتے،پھرتے،خیالات سے،بات چیت کرنے سے، پیشاب سے پہلے یا بعد یا فور پلے (رومینس) کے دوران لیس دار قطروں کا آنا.

:

نفس میں ڈھیلاپن ہو جانا۔
عضو خاص کا سائز کم ہوجانا ۔
مادہ منویہ کا پتلا ہو جانا ۔
سرعت انزال (ٹائمنگ)کم ہوجانا۔
وزن کاتیزی سے کم ہوجانا۔
تناو کا کم ہوجانا۔
خواہش میں کمی ہوجانا۔
جسمانی اور اعصابی کمزوری ہو جانا۔

قطروں کےمستقل علاج کیلیے جریان کورس لازمی ہے۔ جریان کورس قطروں کی وجہ سے ہونے والی کمر درد ، جسمانی و اعصابی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
اگر آپ بھی اس مسئلہ سے پریشان ہیں تو ابھی رابطہ کریں اور اپنی صحت کا مزید نقصان ہونے سے بچائیں۔ آپکا معالج صرف ایک فون کال کے فاصلے پر۔
what's app
03061772088

16/02/2024

معجون زعفرانی بالکل ناکارہ کمزور مردوں کے لئے پیغام صحت ہے ہر قسم کی کمزوری کی ختم کرتی ہے مشت زنی اور کثرت ج**ع میں ہونے والی نامردی کا علاج ہے خون اور مادہ تولید کی پیدائش کو بڑھاتی ہے قوت باہ کے لئے مجرب ہے.

نظر مضبوط ہوگی اعصابی کمزوری ختم ہوگی سال میں ایک بار کورس استعمال کرنے سے جسمانی طاقت ختم نہیں ہوگی نہ ہی جسم میں لرزہ آئے گا,گھٹنے جوڑ پٹھے دل و دماغ طاقتور ہوجائیں گے.

جوانی کی غلط کاریوں کی وجہ سے پیدا شدہ تمام نقائص اور کمزوری کا بہترین علاج ہے اعضائے رئیسہ و شریفہ کے تمام افعال اسکے استعمال سے درست ہوجاتے ہیں مادہ تولید کی پیدائش بڑھ جاتی ہے رقت منی دور ہوجاتی ہے اگر استعمال سے پہلے مریض اللہ سے نیت کے ساتھ توبہ کرکے یقین و اعتماد کے ساتھ معجون کا باقاعدہ پرہیز کے ساتھ جاری رکھے تو آہستہ آہستہ جوانی کے ولولے اور مسرت و شادمانی کے جذبات اپنے اندر موجود پاتا ہے.

جوانی طاقت فٹنس کے متلاشی حضرات کے لئے نادر و نایاب تحفہ ہے عام جسمانی اعصابی اور مردانہ کمزوری ختم کرتی ہے عضو مخصوص کی لاغری ڈھیلا پن شہوت کی کمی ختم کرتی ہے انتشار تناٶ سختی بے مثال پیدا کرتی ہے سرعتِ انزال کا خاتمہ کرتی ہے.

شوگر کی وجہ سے ہونے والی پٹھوں کی کمزوری اور قوت باہ کی کمی پورا کرتی ہے جسم سے سستی نقاہت تھکاوٹ کا خاتمہ کرتی ہے اس میں شامل اجزا۶ جیسے کہ ستاور زعفران زنجبیل اسگندھ عقرقرحا تخم کونچ ثعلب پنجہ تخم اوٹنگن ثعلب مصری مغز پنبہ دانہ الائچی خورد موصلی سفید شقاقل مصری شہد وغیرہ موسم کے اعتبار سے بھی نہایت زبردست اور موزوں ہیں.

اس معجون کے استعمال کے بعد کسی قسم کی مغلظ ادویات کی ضرورت نہیں رہتی یہی معجون کمزور لاغر بدن افراد مکمل کورس استعمال کریں تو صحت مند طاقتور اور توانا ہوجاتے ہیں.
ٹانگ بازو کے تمام درد بوجہ کمزوری چند دنوں میں نیست و نابود ہوجاتے ہیں..!

سرد مزاج والوں کے لیے نہایت باکمال چیز ہے.
ایک ماہ کی قیمت...12000
پیمنٹ ایڈوانس ہوگی..!
دوا منگوانے کے لیے واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کرسکتے ہیں..!

12/02/2024

السّلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
نوجوانوں کا اہم مسئلہ

چلتے،پھرتے،خیالات سے،بات چیت کرنے سے، پیشاب سے پہلے یا بعد یا فور پلے (رومینس) کے دوران لیس دار قطروں کا آنا.

:

نفس میں ڈھیلاپن ہو جانا۔
عضو خاص کا سائز کم ہوجانا ۔
مادہ منویہ کا پتلا ہو جانا ۔
سرعت انزال (ٹائمنگ)کم ہوجانا۔
وزن کاتیزی سے کم ہوجانا۔
تناو کا کم ہوجانا۔
خواہش میں کمی ہوجانا۔
جسمانی اور اعصابی کمزوری ہو جانا۔

قطروں کےمستقل علاج کیلیے جریان کورس لازمی ہے۔ جریان کورس قطروں کی وجہ سے ہونے والی کمر درد ، جسمانی و اعصابی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
اگر آپ بھی اس مسئلہ سے پریشان ہیں تو ابھی رابطہ کریں اور اپنی صحت کا مزید نقصان ہونے سے بچائیں۔ آپکا معالج صرف ایک فون کال کے فاصلے پر۔
what's app
03061772088

02/02/2024

پانچ دس ہزار پر بکنے والو.... غور سے سن لو۔۔۔۔۔!
اس وقت مارکیٹ میں بلکل تھکے ہوئے کھوتے کی قیمت بھی 70 ہزار ہے۔۔۔۔

27/01/2024

لیکوریا کے 7 دیسی علاج، اس کی علامات اور وجوہات۔۔!

لیکوریا خواتین میں پائی جانے والی ایک عام بیماری ہے جس کی وجہ سے ان کے اعضائے مخصوصہ سے سفید یا زرد رنگ کی رطوبت بہتی ہے۔ اس بیماری کا سامنا زیادہ تر بالغ خواتین کو کرنا پڑتا ہے جب ان میں جنسی اعضاء کی نشونما ہوتی ہے۔ عام طور رطوبت کے بہنے کو اعضائے مخصوصہ کی صحت کو برقرار رکھنے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے لیکن اگر اس کا سامنا زیادہ عرصے کے لیے کرنا پڑے یا اس بہاؤ کے دوران جسم میں تبدیلیاں واقع ہوں تو طبی مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس بہنے والی رطوبت کا اصل مقصد جسم سے نقصان دہ بیکٹیریا کا اخراج ہے۔ اگر یہ اخراج بُو کے بغیر یا سفید ہو تو نارمل سی بات ہے لیکن اگر یہ گاڑھا یا بدبودار ہو تو یہ لیکوریا کی علامت ہو سکتی ہے۔

لیکوریا کی اقسام
لیکوریا کو دو اقسام میں تقسیم کی کیا جاتا ہے۔ پہلی فزیولوجیکل اور دوسری پیتھولوجیکل۔

فزیولوجیکل لیکوریا
فزیولوجیکل لیکوریا کی وجہ سے جسمانی عوامل میں تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ مثال کے طور پر گھبراہٹ، جوش و خروش، ہارمونز میں تبدیلی، اور جنسی خواہشات میں اضافہ۔

پیتھو لوجیکل لیکوریا
اس لیکوریا کی سب سے بڑی وجہ نامناسب غذا اور صحت کی خرابی ہے۔ نفساتی مسائل اور اعضائے مخصوصہ کی انفیکشن سے بھی لیکوریا کی اس قسم کا سامنا کرنا پڑنا سکتا ہے۔

لیکوریا کی علامات
لیکوریا کی علامات ہر خاتون میں مختلف ہوتی ہیں۔ بعض خواتین کو صرف ایک علامت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کچھ خواتین کو زیادہ علامات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم اس کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔

اعضائے مخصوصہ سے سفید، پیلی، یا بد بودار رطوبت بہنا -سر درد -چڑچڑا پن -اعضائے مخصوصہ میں خارش -قبض -سستی و کاہلی -تھوڑی مقدار میں جلن کے ساتھ پیشاب آنا -اعضائے مخصوصہ کے زخم -جنسی سرگرمی کے دوران تکلیف کا سامنا –حیض کے دوران تکلیف -ریڑھ کی ہڈی یا پنڈلیوں میں درد -نظامِ ہاضمہ کے مختلف مسائل -خون کی کمی -کمزوری -پیٹ کے نچلے حصے میں درد –

لیکوریا کی ان علامات کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔

لیکوریا کی وجوہات
اس بیماری کی وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔حیض کے دوران غیر متوازن غذا اور نامناسب رہن سہن -سیگریٹ یا شراب نوشی -ذہنی پریشانی یا مختلف صدمات -اعضائے مخصوصہ کو صاف نہ کرنا -جنسی عمل کے نتیجے میں منتقل ہونے والی بیماریاں -جوڑوں کا درد اور دیگر مسائل -بیکٹیریا یا فنگس سے ہونے والا انفیکشن -پیشاب کی نالی کا انفیکشن -مانع حمل ادویات کا استعمال -اعضائے مخصوصہ میں سوزش -گٹھیا -پیٹ کے نچلے حصے میں سوزش -لیکوریا کی ان وجوہات اور علامات سے آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کی مدد سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

لیکوریا کا دیسی علاج
لیکوریا کی علامات کو مندرجہ ذیل دیسی علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

سونٹھ (خشک ادرک) کا استعمال
لیکوریا کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے خشک ادرک کا استعمال نہایت مفید ہے۔ اس کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دس گرام خشک ادرک کو ایک گلاس پانی میں شامل کر کے اس قدر پکائیں کہ ایک چوتھائی پانی رہ جائے۔ پانی کو چھان کر تین ہفتوں تک استعمال کرنے سے نہایت مفید نتائج حاصل ہوں گے۔

زیرہ کا استعمال
زیرے کو بھون کر استعمال کرنے سے بھی لیکوریا کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اگر بھنا ہوا زیرہ نہ کھایا جائے تو ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے اس میں چینی بھی شامل کر سکتے ہیں۔

کیلے کا استعمال
اس بیماری میں کیلے کا استعمال بھی بہت فائدہ مند ہے کیوں کہ کیلے میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو لیکوریا کی وجہ سے بہنے والی رطوبت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لیکوریا کے دوران کیلے کا استعمال غذائی قلت سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ کوشش کریں کہ کیلا کھانے کے بعد دودھ میں شہد ملا کر پئیں۔ اس کے علاوہ آپ کیلے پر دیسی گھی کے چند قطرے یا صندل کی لکڑی کا اصل تیل لگا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر دیسی گھی یا صندل کا تیل دستیاب نہ ہو تو دو کیلوں کو کاٹ کر ان میں تین چمچ شہد شامل کرنے کے بعد استعمال کر لیں۔

بھنڈی کا استعمال
لیکوریا کے دوران بہنے والی رطوبت کو روکنے کے لیے بھنڈی کا استعمال نہایت مفید ہے۔ بھنڈی کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ چار سے پانچ بھنڈیاں لے کر ان کو پانی میں ابال لیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد انہیں کھا لیں۔ اگر ذائقے کی وجہ سے بھنڈیاں نہ کھائی جائیں تو آپ ان کو شہد کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

سوکھے دھنیے کا استعمال
لیکوریا کی علامات کو ختم کرنے کے لیے خشک دھنیا بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے آدھا لیٹر پانی میں دو چمچ خشک دھنیا رات کو بھگو کر رکھ دیں۔ صبح اٹھنے کے بعد دھنیے کو چھان کر نہار منہ پانی پی لیں۔ کچھ دن تک یہ پانی استعمال کرنے سے آسانی کے ساتھ لیکوریا کی علامات ختم ہو جائیں گی۔

سفوف کا استعمال
اس بیماری کے دوران مختلف چیزوں سے بناہواسفوف استعمال کرنے سے بھی اس کی شدت میں کمی آتی ہے۔ بھنے ہوئے چنے، گُڑ، اور چند دانے چھوٹی الائچی کو باریک پیس کر کسی برتن میں رکھ لیں۔ یہ سفوف ایک چمچ صبح شام استعمال کرنے سے علامات میں کمی آئے گی۔ اگر لیکوریا کی علامات شدت اختیار کر جائیں تو سفوف کے دو چمچ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

مونگرے اور چاولوں کا پانی
مسائل اور اعضا ئے مخصوصہ کی انفیکشن سے بھی لیکوریا لیکوریا کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے سو گرام مونگرے توے پر بھون کر کسی برتن میں محفوظ کر لیں۔ ہر روز ایک پانی پانی میں آدھا کپ چاول بھگو دیں۔ کچھ دیر کے بعد پانی کو چھان کر ایک چمچ مونگ کا پاؤڈر شامل کر کے استعمال کریں۔ کچھ دن یہی ترکیب استعمال کرنے سے اس کی علامات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔

اگر ان غذائی علاج سے افاقہ نہ ہو تو ہمارا تیار کردہ لیکورین کورس استعمال کریں اور بحکم الہی شفا پائیں ۔۔!
دوا منگوانے کے لیے رابطہ نمبر
03061772088

Want your organization to be the top-listed Government Service in Vehari?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

Fungus treatment
Contact on whatsapp 03061772088
Product review Good result

Category

Telephone

Website

Address

Khanewal Road
Vehari
65

Other Public Services in Vehari (show all)
Mahar Asad Rauf Noul Mahar Asad Rauf Noul
Main Multan Road
Vehari

❀فَبِاَیِّ اٰلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ❀

Meri Zindagi Tera Pyar Meri Zindagi Tera Pyar
Vehari

hello everyone how are you � thanks spot this page and please subscribe my YouTube channel thanks �

Pinda Welay 3 Pinda Welay 3
Adda Ratta Tibba
Vehari, 61101

Please Subscribe My YouTube Channel Pinda Walay 2 Pinda Walay 3

Allama Abdul Hanan Allama Abdul Hanan
Vihari
Vehari, 61100

My Professional page is very important for everyone .So like,follow this.�