Videos by Urdu adab.
کر لوں گا جمع دولت و زر اُسکے بعد کیا
لے لوں گا شاندار سا گھر اُسکے بعد کیا
مَے کی طلب کو ہوگی تو بن جاؤں گا میں رِند
کر لوں گا میکدوں کا سفر اُسکے بعد کیا
ہوگا جو شوق حُسن سے راز و نیاز کا
کر لوں گا گیسوؤں میں سحر اسکے بعد کیا
شعر و سخن کی خوب سجاوں گا محفلیں
دنیا میں ہوگا نام مگر اُسکے بعد کیا
موج آئے گی تو سارے جہاں کی کروں گا سیر
واپس وہی پُرانا نگر اُس کے بعد کیا
اِک روز موت زیست کا در کٹکٹھائے گی
بُجھ جائے گا چراغِ قمّر اُس کے بعد کیا
اُٹھی تھی خاک خاک سے مل جائے گی وہیں
پھر اسکے بعد کس کو خبر اُس کے بعد کیا
قمر جلال آبادی قمر جلال آبادی (9 مارچ 1917ء - 8 جنوری 2003ء) بیسویں صدی کے معروف ہندوستانی شاعر اور بالی وڈ کے مشہور غنائی شاعر اور نغمہ نگار تھے- قمر جلال آبادی امرتسر کے قریب واقع ایک قصبہ جلال آباد میں [3] 9 مارچ سنہ 1917ء کو پیدا ہوئے،[1] ان کا پیدائشی نام اوم پرکاش بھنداری تھا۔ سات برس کی عمر ہی سے وہ اردو میں شاعری کرنے لگے۔[2] اس پر گھر سے تو ان کی کوئی حوصلہ افزائی نہیں ہوئی، البتہ ایک شاعر امر چند امر سے ان کی ملاقات ہوئی تو قمر جلال آبادی کی صلاحیت اور قابلیت دیکھ کر انہوں نے ان کا حوصلہ بڑھایا اور خوب ترغیب دی۔[1] انہوں نے ہی اوم پرکاش کا قلمی نام "قمر" رک
کر لوں گا جمع دولت و زر اُسکے بعد کیا لے لوں گا شاندار سا گھر اُسکے بعد کیا مَے کی طلب کو ہوگی تو بن جاؤں گا میں رِند کر لوں گا میکدوں کا سفر اُسکے بعد کیا ہوگا جو شوق حُسن سے راز و نیاز کا کر لوں گا گیسوؤں میں سحر اسکے بعد کیا شعر و سخن کی خوب سجاوں گا محفلیں دنیا میں ہوگا نام مگر اُسکے بعد کیا موج آئے گی تو سارے جہاں کی کروں گا سیر واپس وہی پُرانا نگر اُس کے بعد کیا اِک روز موت زیست کا در کٹکٹھائے گی بُجھ جائے گا چراغِ قمّر اُس کے بعد کیا اُٹھی تھی خاک خاک سے مل جائے گی وہیں پھر اسکے بعد کس کو خبر اُس کے بعد کیا قمر جلال آبادی قمر جلال آبادی (9 مارچ 1917ء - 8 جنوری 2003ء) بیسویں صدی کے معروف ہندوستانی شاعر اور بالی وڈ کے مشہور غنائی شاعر اور نغمہ نگار تھے- قمر جلال آبادی امرتسر کے قریب واقع ایک قصبہ جلال آباد میں [3] 9 مارچ سنہ 1917ء کو پیدا ہوئے،[1] ان کا پیدائشی نام اوم پرکاش بھنداری تھا۔ سات برس کی عمر ہی سے وہ اردو میں شاعری کرنے لگے۔[2] اس پر گھر سے تو ان کی کوئی حوصلہ افزائی نہیں ہوئی، البتہ ایک شاعر امر چند امر سے ان کی ملاقات ہوئی تو قمر جلال آبادی کی صلاحیت اور قابلیت دیکھ کر انہوں نے ان کا حوصلہ بڑھایا اور خوب ترغیب دی۔[1] انہوں نے ہی اوم پرکاش کا قلمی نام "قمر" رک