Kashif Insight
Kashif Insight brings interesting stories around the world. Stay tuned for political analysis and la
Canadian YouTuber Rosie Gabrielle moves to Pakistan permanently.
Rosie Gabrielle is now 32 years old. She was born on 3rd May 1988 in Toronto Canada. Rosie Gabrielle is a well-known Candian YouTuber and Motorbike traveler. She travels to different countries on her motorbike and shared exciting videos with her viewers on YouTube. She has more than 550k subscribers on YouTube.
Her Social Media Handles:
Rosie Gabrielle Istagram: rosiegabrielle
Rosie Gabrielle YouTube Channel: Rosie Gabrielle
Rosie Gabrielle had been traveling and exploring the world on her bike, had come to Pakistan back in 2019 and instantly fell in love with the country and she decided to move here permanently. now she confirmed in her Istagram.
European union which banned PIA from operating to Europe Asks The same PIA to help them Evacuate Their Citizen from Kabul.
https://www.kashifinsight.com/2021/07/medal-of-grace-nelg-dam-makran_24.html
Medal of Grace, Nelg Dam Makran Balochistan کرم کے میڈل Medal of Grace, Nelg Dam Makran Balochistan کرم کے میڈل
کرم کے میڈل
آج بلوچستان کے 'نیلگ ' ڈیم کے زیریں راستوں سے پہلی دفعہ بہنے والے بارشی پانی کے ریلےاپنے ساتھ خوف ،دہشت اور مایوسی کے اس گند کو بھی بہا کر لے گئے کہ جس نے پچھلے کئی سالوں سے مکران کے دشت کےاس علاقے کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا تھا-
چار سال قبل جب ہمارے مشاورتی ادارے Rehman Habib Consultants Pvt. Ltd کے انجنیئرز سروے کے لئے اس علاقے کی طرف نکلنا چاہ رہے تھے تو پہاڑوں پر موجود بھائی لوگوں کی طرف سے انہیں اس علاقے میں داخلے کی اجازت نہیں ملی تھی- مقامی اکابرین کی منت سماجت کے بعدانہیں صرف دو گھنٹے میں اپنا کام مکمل کر کے وہاں سے نکلنے کو حکم دیا گیاتھا-
یہ خبر ہمارے مین سٹریم میڈیا تک رسائی نہیں پا سکی کیونکہ ان کی ترجیح صرف سیاسی سرکس لگانا ہے-نیلگ کے آس پاس کے علاقے کی سب سے بڑی نعمت پینے کےپانی تک بروقت رسائی ہے-اس سے اگلی عیاشی ان کے جانوروں کے لئے پینے کا پانی میسر ہوجانا ہے اور مالک کی بہت مہربانی ہو تو اپنی ضرورت کا اناج کاشت کرنے کے لئے پانی مل جاتا ہے اور وہ بھی ہر سال نہیں-اور اوپر سے بھائی لوگ آکر پہاڑوں پر بیٹھ جاتے ہیں-
خشک پہاڑوں اور پتھروں سے اٹے اس علاقے میں جولائی کے ان دنوں میں موسم بہارہوتا ہے جب آسمان پورا سال اس علاقے کی بے بسی دیکھنے کے بعد اپنے آنسو قابو نہیں کر پاتا اوراچانک قدرت کی آنکھ سے آنسو ؤں کی جھڑی لگ جاتی ہے- ندی نالے مالک کی مہربانی سے بپھر جاتے ہیں اوریہی پورے سال میں وہ ایک یا دو دن ہوتے ہیں جب اس علاقے کی زمینوں کو پانی جیسی عیاشی نصیب ہوتی ہے-
ان حالات میں محکمہ آب پاشی بلوچستان کے سر پھرے انجنئرز نے جب اس علاقے میں ڈیم بنانے کا منصوبہ پیش کیا تو یہ اسے سائٹ تک رسائی کی مشکلات اور علاقے میں سیکیورٹی کی صورت حال کے پیش نظر ایک ناممکن حد تک مشکل منصوبہ سمجھا گیا-تاہم پراجیکٹ ڈائیریکٹر عمران درانی کی قیادت میں '100ڈیم منصوبہ" کی پوری ٹیم ڈٹ گئی-
ہمارےمشاورتی ادارے کےڈیزاین انجنئیرز نے جب لاہور سے مکران کے اس دور دراز علاقے میں جاکر سروے اور ڈیزائن کا کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تو اسے ایک پاگل پن قرار دیا گیا-تاہم عمران درانی اور ان کے نائب ابراہیم مینگل اور صفی اللہ صاحب ہمارے ادارے کے انجنئرز کی گاڑیاں خود ڈرائیو کر کے اس علاقے میں لے گئے اور کہا کہ پہلی گولی ہم اپنے سینے پر کھایئں گے-یہ وہ خاموش ہیرو ہیں جنہیں 'فیلنگ پراؤڈ" جیسے سطحی سٹیٹس لگانے کا خیال نہیں ہوتا – یہ خاموشی اور لگن سے اپنا کام کئے جاتے ہیں-بنا کسی لائک یا کمنٹ کے-
سروے اور ڈیزائن کا کام مکمل ہونے کے بعد کہا گیا کہ اتنے مشکل علاقے میں کوئی ٹھیکیدار کام کر نے نہیں آئے گا-نہ توسائٹ تک رسائی کے راستے میسر ہیں اور نہ ہی دور دور تک سیمنٹ سریے کے ملنے کا امکان ہے – کہتے ہیں جب نیت کام کرنے کی ہو تو اللہ کی ذات سبب بنا ہی دیتی ہے- اچھا کنٹریکٹر بھی مل گیا اور اس نے یہ ڈیم وقت پر مکمل بھی کردیا- پچھلے تین سال کے عرصے کے دوران ہمارے انجنئرز متعدد دفعہ تعمیر کے دوران پیش آنے والی مشکلات کے حل کے لئے سائٹ پر جاتے رہے- بھائی لوگوں کو بھی انسانی ضرورت کے تحت پانی کی ضرورت تھی سو انہوں نے بھی اپنی ایک آنکھ بند کرلی-
مقامی لوگوں کے دریائے نیلگ پر صدیوں سے قائم پانی کے حقوق اور مقامی نظام کو جب ڈیم اور نہری نظام کے ڈیزائن کا حصہ بنایا گیا تو ہر قبیلے نے بڑھ چڑھ کر اس منصوبے کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا- اور جب آج آسمان نے انگڑائی لی اور اپنا دکھڑا رو رو کر بیان کیا تو سب ندی نالے اس قیمتی پانی کا ایک ایک قطرہ اور ایک ایک بوند سنبھال کر 'نیلگ"ڈیم کی جھیل میں لے آئے-صدیوں سے خشک کھڑے پہاڑوں کو پانی کا قرب جنت میں ستر حوروں کی قربت سے بھی زیادہ مدہوش کر گیا-پانی کی بہتات کی وجہ سے ڈیم کے زیریں دروازے کھولنے پڑے جن سے نکلنے والے پانی کا شور ایک ڈیم انجنئر کے لئے لیبر روم سے آنے والے نومولودکی آواز سے بھی زیادہ پرلطف اور جاں آفرین تھا-
نیلگ ڈیم بن چکا ہے اور پانی سے بھر چکا ہے- اس جھیل میں ذخیرہ ہونے والا پانی پرامن مستقبل کے لامحدود امکانات کو بھی اپنے ساتھ ذخیرہ کئے ہوئے ہے-اس جھیل پر اب مرغابیاں اتریں گی- کشتی رانی ہو گی-اس کے پانیوں سے زرعی زمینیں اناج اگائیں گی –مالک کی مخلوق کی پیاس بجھے گی- نہ جانے کتنے بچے بھائی لوگ بننے سے بچ جائیں گے-اور یہ ساری کامیابی ایک کارتوس چلائے بغیر حاصل ہوئی ہے-
فیض دشتی اپنے دوستوں کے ساتھ اگلے سال جھیل پرمچھلی کے شکار کا پروگرام بنائے بیٹھا ہے-اس کا دوست امتیاز بھی چاندنی رات میں جھیل کنارے کیمپنگ کرنے کا پروگرام بنارہاہے-بھائی لوگ بھی پہاڑوں سے اتر اتر کر پانی میں ہاتھ پاؤں دھو دھو کر خوشی کا اظہار کررہے ہیں-
۔۔۔۔۔لیکن۔سائٹ کیمپ میں خاموشی چھائی ہوئی ہے- کیمپ اکھاڑا جا رہا ہے- سائٹ انجنئرز اپنے بیگ تیار کرکےباہر رکھ رہے ہیں –آج سے چار سال قبل وہ جب یہاں پہلی دفعہ پہنچے تھے تو یہ علاقی کتنا بنجر ویران اور خاموش تھا- لگتا تھا فرشتے اس علاقے کو بنانے کے بعد اسے بھول گئے تھے –کتنی مشکل سے پہاڑوں کو کاٹ کر تعمیراتی سامان کو لانے کے لئے رستے بنائے گئے تھے-کیسے میلوں دور سے پینے کا پانی بھر کر لایا جاتا تھا-کبھی کبھار رات کو بھائی لوگ پہاڑوں سے راکٹ فائر کرکے تھوڑا بہت شغل میلہ کرتے تو زندگی کا احساس ہوتا-
ڈیم بن چکا ہےاور اس کی جھیل بھر چکی ہے- جھیل کا بھرنا جہاں ایک ڈیم انجنئر کے لئے ایک تمغہ حسن کارکردگی ہوتا ہے وہیں یہ وچھوڑے کا اعلان بھی ہوتا ہے-کسی بھی ڈیم کی جھیل بھرتے ہی سب سے پہلے ڈیم انجنئر کو کہتی ہے کہ تم ابھی تک یہاں کیا کر رہے ہو – تمہارا کام تو مکمل ہوا- لوگوں کو اب اس جھیل پر شغل میلہ کرنے دو- جاؤ جا کر کسی اور ویرانے میں نیا ڈیم بنانے کی جگہ تلاش کرو-تب وہ اس جمع شدہ کم ظرف اور خود غرض پانی پر ایک الوادعی نظر ڈالتا ہے اور اپنا بیگ اٹھا کر چل پڑتا ہے- وہ بے چارہ تو "فیلنگ سیٹ از فائڈ" کا سٹیٹس بھی نہیں لگا سکتا کیونکہ اس علاقے میں نہ تو بجلی ہوتی ہے اور نہ ہی موبائل سگنل-
عمران دارنی صاحب ریٹائر ہوچکے ہیں-ان کی جگہ ایک اور مستعد پراجیکٹ ڈائریکٹرشعیب ترین صاحب سنبھال چکے ہیں- ہماری ٹیمیں آج بھی 'سو ڈیم پراجیکٹ" کے انجنئرز کے ساتھ بلوچستان میں مالک کی دھرتی کے بھلائے گئے حصوں تک پہنچنے میں مصروف ہیں-آج کا دن ان سب ہیروز کے لئے پاکستان میں 'ایمیزون" آنے کی خوشی سے بھی زیادہ بڑی خوشی کا دن ہے کیونکہ مالک کی مہربانی سے آسمان بڑے عرصے بعد ایک دفعہ پھر کھل کر برسا ہے اور ابھی تازہ تازہ مکمل ہونے والے پانچ سے زیادہ ڈیموں میں پانی بھر گیا ہے-
تربت کا 'سوراپ ڈیم" بھر گیا ہے-خاران کا "بناپ ڈیم" کی جھیل بھر چکی ہے-قلعہ عبداللہ میں "کڈنی ڈیم' بھر چکا ہے اور ایک مقامی اچکزئی دوست نے اس جھیل میں سے مچھلیاں بھی شکار کرلی ہیں جس کا فوٹو بنا کےاس نے ہمیں پہنچایا ہے- یہ فوٹو ہماری پوری ٹیم اور محکمہ آب پاشی بلوچستان کے قابل قدر انجنئرز کے لئے تمغہ حسن کارکردگی سے بڑھ کر ہے-ہزاروں لاکھوں لائکس اور کمنٹس سے بھاری ہے-کوہلو کے ڈیم بھی پانی سے پر ہیں-
مالک نے اتنا کرم کیا ہے مکمل ہونے کے پہلے سال ہی ڈیموں کے سپل وے چل پڑے ہیں حالانکہ آج سے پانچ سال پہلے اس منصوبے کا پی سی ون منظور کرتے ہوئے اسلام آباد کے پلاننگ کمیشن کی ٹھنڈی مشینوں کے سامنے بیٹھے بابو ناک بھوں چڑھا رہے تھے کہ اول تو یہ ڈیم بلوچستان میں زمین پر بنیں گے بھی نہیں اور اگر بن بھی گئے تو ان میں کئی سالوں تک پانی نہیں بھرے گا- یونہی ملک اور قوم کا پیسہ ضائع کیا جا رہا ہے- محکمہ آب پاشی کی صلاحیتوں پر بھی سوالات اٹھائے گئے مگر آج ان ڈیموں کے سپل وے بہتا پانی اپنے ساتھ ان سارے شک وشبہات کو بھی بہا کر لے گیا ہے-سپل وے چلنے کا مطلب ہے کہ بارش کا پانی ڈیم کے ذخیرہ کرنے کی صلاحیت سے بڑھ کر ہے اور یہ پہلے سال ہی ممکن ہو گیا ہے- الحمدللہ-
مجھے پتہ ہے کی یہ پوسٹ چند لوگوں تک پہنچ پائے گی- ٹویٹر پر یہ خبر ٹاپ ٹرینڈ نہیں بن سکے گی-مین میڈیا کے پرائم ٹائم کے کسی ٹاک شومیں جگہ نہیں بنا پائے گی-کو ئی قومی سطح کا لیڈر اس پر پریس کانفرنس نہیں کرے گا-سپل سے نکلتے پانیوں پر کوئی ٹک ٹاک ویڈیو نہیں بنائے گا-
اس ویک اینڈ پر جب سار لاہور 'ایمپوریم" میں عید کی شاپنگ کر رہا ہوگا تو لاہور سے گئے ہماری ٹیم کے یہ لوگ محکمہ آب پاشی کے شیر جوانوں کے ساتھ بلوچستان کی دھرتی کے بھلائے گئے کچھ اور ویرانوں میں ڈیم بنانے کے لئے "سو ڈیم پراجیکٹ' کے اگلے مرحلے پر کوئٹہ میں سر جوڑے بیٹھے ہوں گے –
اس پراجیکٹ میں شامل سارے لوگ وہ ہیں جن پر'کرم'کر دیا گیاہے-مالک نے چن چن کر انہیں اپنی مخلوق کی پیاس بجھانے کے کام سے روزی کمانے پر لگا دیا ہے –کتنے خوش نصیب ہیں یہ سب- کتنے کرم کی روزی کمانے والے ہیں-
What is Hyper loop Train system and its working.
https://www.kashifinsight.com/2021/03/hyperloop-train-is-fast-but-at-what-cost.html
What is Hyperloop? Its fast, But at what cost? Hyperloop Technology
https://www.kashifinsight.com/2021/04/cpec-western-routes.html
CPEC Western Routes CPEC western routes, western route of pakistan, Balochistan roads, gawadar roads, gawadar highways, Zhob road, Quetta chaman surab roads
https://www.kashifinsight.com/2021/04/cpec-infrastructure-projects.html
CPEC Infrastructure Projects CPEC Infrastructure projects, ML1 project, sukkur multan motorway, N50, N30, N35, Havelian Dry port, KKH phase II, Karachi peshawar motorway, CPEC,
https://www.kashifinsight.com/2021/04/cpec-energy-projects.html
CPEC Energy/Power Projects CPEC Energy Project, Sahiwal coal power plant, port qasim coal power plant, hydro china dawood wind power plant, matiari to lahore transmission line,
CPEC Projects Detail.
https://www.kashifinsight.com/2021/04/china-pakistan-economic-coridor-cpec.html
CPEC (CHINA PAKISTAN ECONOMIC CORIDOR) PROJECTS OVERVIEW CPEC, cpec, china pakistan economic corridor, CPEC Projects, cpec projects, cpec projects by kashif insight, all cpec projects, gawadar projects
Good News. Amazon in Pakistan.
https://www.kashifinsight.com/2021/05/pakistan-to-be-added-to-amazons-sellers.html
Pakistan to be added to Amazon's sellers list within next few days: PM's aide amazon in pakistan, Pakistan to be added to Amazon's sellers list within next few days: PM's aide, e-commerce, amazon sellers,
Kulsoom Abdullah’s parents hails from . An engineer by profession with a she represented in the World Weightlifting ! Pakistan is proud of you !
She was the first female to compete at the international level while wearing a hijab!
Visit my site for more detail. my article.
https://www.kashifinsight.com/2021/03/mj-johnson-with-big-cheek-bread.html
MJ Johnson with big Cheek Beard and Moustache, Four Time world Championship winner. MJ Johnson with big Cheek Beard and Moustache, Four Time world Championship winner.
When the Last Tree Is Cut Down, the Last Fish Eaten and the Last Stream Poisoned, You Will Realize That You Cannot Eat Money:
پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئیے بیل گاڑیاں ھوا کرتی تھیں۔ ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ھوتا تھا جب کہیں سنسان بیابان میں مالک کو رکنا پڑتا تو اس وقت وہ کتا سامان کی رکھوالی کیا کرتا تھا جس جس نے وہ بیل گاڑی چلتی دیکھی ھوگی تو اس کو ضرور یاد ہوگا کہ وہ کتا بیل گاڑی کے نیچے نیچے ہی چلا کرتا تھا اُس کی ایک خاص وجہ ہوتی تھی کہ جب مالک چھوٹا کتا رکھتا تھا تو سفر کے دوران اُس کتے کو گاڑی کے ایکسل کے ساتھ نیچے باندھ دیا کرتا تھا تو پھر وہ بڑا ھو کر بھی اپنی اسی جگہ پر چلتا رہتا تھا ایک دن کتے نے سوچا کہ جب مالک گاڑی روکتا ہے تو سب سے پہلے بیل کو پانی پلاتا ہے اور چارا ڈالتا ہے پھر خود کھاتا ہے اور سب سے آخر میں مجھے کھلاتا ہے حالانکہ گڈھ تو ساری میں نے اپنے اوپر اُٹھائی ھوتی ہے دراصل اس کتے کو گڈھ کے نیچے چلتے ہوئے یہ گمان ہو گیا تھا کہ یہ گڈھ میں نے اُٹھا رکھی ہے وہ اندر ہی اندر کُڑھتا رہتا ہے اور ایک دن فیصلہ کیا کہ اچھا پھر ایسے تو ایسے ہی سہی میں نے بھی آج راستے میں ہی گڈھ چھوڑ دینی ہے جب ادھا سفر ھو ہوا تو کتا نیچے بیٹھ گیا اور گڈھ آگے نکل گئی کتا حیران پریشان اس کو دیکھتا رہ گیا.۔ ایسے ہی کچھ کردار آپ کو اپنی زندگی میں ملیں گے جو اس گمان میں ہیں کہ سارا بوجھ تو انہوں نے اٹھا رکھا ہے وہ نا ہونگے تو سسٹم رک جائے گا۔ حلانکہ ایسا کچھ بھی نہیں.. یاد رکھیں زندگی کبھی نہیں رکتی کسی کے لیے کہانی میں کردار بدلتے رہتے ہیں مگر زندگی چلتی رہتی ہے ۔...
Better app more than Whatsapp | غریب لڑکے نے واٹس ایپ سے اچھی ایپ بنا ڈالی | Kashif Insight https://youtu.be/sGJzeE_TcFo
Better app more than Whatsapp | غریب لڑکے نے واٹس ایپ سے اچھی ایپ بنا ڈالی | Kashif Insight Better more than Whatsapp app Poor Guy madeغریب لڑکے نے واٹس ایپ سے اچھی ایپ بنا ڈالیدیکھیں اور شیئر بھی کریں
Informative video regarding Health
watch this Welder have talent as a Good Commentator
Meet Mountaineer Samina Baig - The first Pakistani woman to scale Mount Everest, the world's highest mountain with a peak at 8,848 metres.
Baig completed the climb to the summit on May 19, at 7:30 am local time with her brother Mirza Ali, who becomes the third and youngest Pakistani male to scale the mountain.
Nepal Mountaineering Department official Tilak Pandey said that 35 foreigners accompanied by 29 Nepalese Sherpa guides reached the peak after climbing all night from the highest camp on South Col -- the pass between Everest and a neighboring mountain.
“On Mt. Everest, I was not Samina Baig,” said the mountaineer whose home region is known for its high literacy rate, tolerance, and gender equality. “I was representing Pakistani women. I was thinking that if I don’t make it, how am I going to encourage other women? I had to do it.”
Shocking News
US release intelligence report on Khashoggi Killing.
https://www.google.com/amp/s/www.washingtonpost.com/national-security/khashoggi-killing-intelligence-report-release-mbs-saudi-arabia/2021/02/26/df5f6e58-7844-11eb-948d-19472e683521_story.html%3FoutputType%3Damp
Saudi crown prince approved operation that led to death of journalist Jamal Khashoggi, U.S. intelligence report concludes The report by the Office of the Director of National Intelligence was ordered by Congress. Its release could push already strained U.S.-Saudi relations to new lows.
*دلچسپ عربی حکایت ۔*
کہتے ہیں ایک بدو کسی شہری بابوکا مہمان ہوا۔ میزبان نے ایک مرغی ذبح کی۔ جب دسترخوان بچھ گیا تو سب آموجود ہوئے۔ میزبان کے گھر میں کل چھ ( 6 ) افراد موجود تھے ؛دو میاں بیوی، دو ان کے بیٹے اور دو بیٹیاں۔ میزبان نے بدو کا مذاق اڑانے کا فیصلہ کرلیا۔
میزبان: آپ ہمارے مہمان ہیں۔ کھانا آپ تقسیم کریں۔
بدو: مجھے اس کا کوئی تجربہ نہیں لیکن اگر آپ کا اصرارہے تو کوئی بات نہیں۔ لائیے! میں ہی تقسیم کر دیتا ہوں۔
بدو نے یہ کہہ کر مرغی اپنے سامنے رکھی، اس کا سرکاٹا اور میزبان کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا ”آپ گھر کے سربراہ ہیں لہذا مرغی کا سر، ایک سربراہ کو ہی زیب دیتا ہے“۔ اس کے بعد مرغی کا پچھلا حصہ کاٹا اور کہا ”یہ گھر کی بیگم کے لیے“۔ پھر مرغی کے دونوں بازو کاٹے اور کہا ”بیٹے اپنے باپ کے بازو ہوتے ہیں۔ پس بازوبیٹوں کے لیے“۔ بدو نے بیٹیوں کی طرف دیکھا اور کہا ”بیٹیاں کسی بھی خاندان کے وقار کی بنیاد ہوتی ہیں اورسارے خاندان کی عزت ان کے وقار پر کھڑی ہوتی ہے“۔ یہ کہہ کر مرغی کے دونوں پاؤں کاٹے اورمیزبان کی بیٹیوں کو دے دیے۔ پھر مسکراکر کہنے لگا ”جو باقی بچ گیا ہے وہ مہمان کے لیے“۔
میزبان کا شرمندگی سے برا حال تھا۔ اگلے دن اس نے اپنی بیوی کو کہا کہ آج پانچ مرغیاں ذبح کرنی ہیں۔ بیوی نے ایسا ہی کیا اور جب دسترخوان لگا تو اس پر پانچ بھنی ہوئی مرغیاں موجود تھیں۔ میزبان نے سوچا کہ دیکھتے ہیں کہ آج یہ پانچ مرغیوں کو کس طرح تقسیم کرے گا؟
میزبان : ان مرغیوں کو سب افراد میں برابر تقسیم کردو۔
بدو:جفت یا طاق؟
میزبان : طاق انداز میں تقسیم کرو۔
بدو نے میزبان کی بات سن کر سرہلایا، تھال سے ایک مرغی اٹھائی، میاں بیوی کے سامنے رکھی اور بولا ”آپ اور آپ کی بیوی دو اور ایک یہ مرغی، کل ملا کے تین۔ پھر دوسری مرغی اٹھائی اور کہا“ آپ کے دو نوں بیٹے اور ایک مرغی، کل ملا کے یہ بھی تین ”۔ اس کے بعد تیسری مرغی اٹھائی اور کہا“ آپ کی دو بیٹیاں اور ایک مرغی ؛ کل ملا کریہ بھی تین ہوگئے ”۔ اب تھال میں دو مرغیاں باقی تھیں۔ اس نے وہ مرغیاں اپنے سامنے رکھیں اور کہنے لگا“ یہ دو مرغیاں اور ایک میں ؛ یہ بھی تین ہو گئے ”۔ میزبان بدو یہ تقسیم دیکھ کر ہکابکا رہ گیا۔ اس نے اگلے دن پھرپانچ مرغیاں روسٹ کیں۔ جب سب لوگ دسترخوان پر بیٹھ گئے تو میزبان نے بھنی ہوئی پانچوں مرغیاں بدو کے سامنے رکھیں۔
میزبان: آج بھی تقسیم تم ہی کرو گے لیکن آج تقسیم کی نوعیت جفت ہونی چاہیے۔
بدو: لگتا ہے کہ تم لوگ میری پچھلی تقسیم سے ناراض ہو۔
میزبان: ایسی کوئی بات نہیں۔ آپ تقسیم شروع کریں۔
بدو نے مرغیوں کی طشتری سامنے رکھی۔ اس میں ایک مرغی اٹھائی اور کہنے لگا ”ماں، اس کی دو بیٹیاں اور ایک مرغی ؛ یہ ہوئے کل ملا کر چار“۔ یہ کہہ کرپہلی مرغی ان کی طرف بڑھا دی۔ اس کے بعد دوسری مرغی اٹھائی اور میزبان سے کہا ”آپ، آپ کے دو بیٹے اور ایک مرغی؛ یہ بھی کل ملا کر چارہوئے“۔ پھر تھال میں موجود باقی تین مرغیاں اپنی طرف کھسکاتے ہوئے بولا ”میں اوریہ تین مرغیاں ؛ یہ بھی کل ملا کر ہو گئے چار“۔ اس کے بعد مسکرایا، بے بسی کی تصویر بنے اپنے میزبانوں کی طرف دیکھا اورآسمان کی طرف منہ کرتے ہوئے کہنے لگا ”یا اللہ! تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ تونے مجھے تقسیم کرنے کی اعلیٰ صلاحیت سے نوازا ہے..!! 🤭
💖 💖 💖 💖 💖
اسپیکر صاحب آپ ہمارے لیے قابلِ احترام اور محترم ہیں لیکن اس طرح چپل کے ساتھ چارپائ پر بیٹھنا تکبر اور غرور کی نشانی ہے ۔ آپ تو ماشاءاللہ ایک پڑھے لکھے انسان ہیں تو پھر ایسا کیوں۔ دکھ پہنچا آپ کی یہ تصویر دیکھ کر۔
عُمر صرف63 سال پائی، پھر بھی 1400 سال سے ہمہارے دلوں میں ذندہ ہیں اور آج بھی کائنات کی خوبصورت شخصیت ہیں اور قیامت تک رہیں گے
خاتم النبیین محمد ﷺ❤️❤️❤️
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
F6/1
Islamabad
44000
Islamabad
Follow for amazing and real time food reviews of Twin cities, Islamabad and Rawalpindi.
Islamabad
A Fashion and Lifestyle Enthusiast with love for all things Artsy. ☆ Blogger ☆ Stylist ☆ D
Islamabad
Guide on all latest trending fashion to groom your personality and standout anywhere you go. Trendin
Islamabad
یہ پیج وی لاگ اور خبروں کے لیئے ہے ۔ beautiful place and vlog news update
Street 20, Phase 7 Bahria Town Islamabad
Islamabad, 46220
Everything Tastes good When You're Hungry.
Islamabad
Sraiky vilogs Sraiky dramas Sraiky songs Sraiky shows Sraiky jhummar Sraiky poetrys Sraiky bayans Sraiky naats
Islamabad
Do Start with Bismillah. Do end with 💕Alhamdulillah. Do appreciate with Subḥān Allāh. @ItxPir 🇵🇰