Dr Bakht Ali Khawaja
CHILD AND FAMILY PHYSICIAN
FOR CLINICAL APPOINTMENT # 033-645-11-112
چونکہ گرمیاں شروع ہو چکی ہیں اور موسم شدید ہے، اپنے اور دوسروں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے:
- اعلی جسمانی درجہ حرارت: 104 ° F (40 ° C) سے اوپر۔
- تیز دل کی دھڑکن: مضبوط اور تیز نبض۔
- متلی یا الٹی: اپنے پیٹ میں بیمار محسوس کرنا۔
- سر درد: شدید اور مسلسل سر درد۔
- چکر آنا یا بے ہوشی: ہلکا سر یا باہر نکلنا۔
اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا یہ علامات ظاہر کرتا ہے تو فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں۔
آگاہ رہیں اور محفوظ رہیں!
ملیریا ایک جان لیوا بیماری ہے جو بنیادی طور پر استوائی ممالک میں پائی جاتی ہے۔ یہ روک تھام اور قابل علاج دونوں ہے. تاہم، فوری تشخیص اور مؤثر علاج کے بغیر، غیر پیچیدہ ملیریا کا معاملہ بیماری کی شدید شکل میں ترقی کر سکتا ہے، جو اکثر علاج کے بغیر مہلک ہوتا ہے۔
ملیریا متعدی نہیں ہے اور یہ ایک شخص سے دوسرے میں نہیں پھیل سکتا۔ یہ بیماری مادہ اینوفیلس مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ پرجیویوں کی پانچ اقسام انسانوں میں ملیریا کا سبب بن سکتی ہیں اور ان میں سے 2 - پلازموڈیم فالسیپیرم اور پلازموڈیم ویویکس - سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ اینوفیلس مچھروں کی 400 سے زیادہ مختلف اقسام ہیں اور تقریباً 40، جنہیں ویکٹر اسپیسز کہا جاتا ہے، بیماری کو منتقل کر سکتے ہیں۔
انفیکشن کا یہ خطرہ کچھ علاقوں میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جس کا انحصار متعدد عوامل پر ہوتا ہے، بشمول مقامی مچھروں کی قسم۔ یہ موسم کے لحاظ سے بھی مختلف ہو سکتا ہے، اشنکٹبندیی ممالک میں بارش کے موسم میں خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
نو مولودبچو ں میں ناف کا ہر نیا- ۔ Umbilical Hernia کچھ نو مولود بچوں میں پیدا یش کے وقت یا اس کے
چند دن بعد ناف پہ سو جن نظر آتی ہے ۔
یہ سو جن بچے کے پیٹ کے پٹھو ں کے درمیان چھو ٹے سورا خ یا گیپ میں سے انتو ں کا کچھ حصہ با ہر آنے کی و جہ سے ہو تا ہے ۔
یہ ایک نرم سو جن کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے ۔اور جب بچہ روتا ہے تو اس کا سائز بڑھ جا تا ہے ۔ بچو ں میں یہ ایک بے ضرر ہر نیا ہے ۔اور وقت کے سا تھ ساتھ سا ئز میں چھو ٹا ہو تا جا تا ہے۔ اور شروع کے دو سال کی عمر تک با لکل ٹھیک ہو جاتا ہے ۔
اس ہر نیا کو کسی سر جری کی ضرورت نہیں بلکہ خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے ۔نہ ہی اس پر کو ئی سکہ رکھ کر با ناندھنے ۔مساج کر نے یا جڑی بو ٹییا ں لگا نے کی ضرورت ہے ۔
اگر بچہ روتا ہے تو اس کا اس ہر نیا سے کو ئی تعلق نہیں بلکہ اس کی کو ئی اور وجہ ہو سکتی ہے-
۔ ناف کے ہر نیا کے با رے تشو یش کب کر یں-
۔ اس کی نو بت بہت کم اتی ہے -اگر ہر نیا کا سو جن کچھ اس طرح بڑھ جا ئے ۔یا اس کا رنگ نیلا ہو جا ئے ۔ بچہ الٹییا ں کر ے اور ہر نیا سخت ہو تو فورا ڈاکٹر سے رجو ع کر یں تاکہ کہ اپ کا ڈاکٹر آپ رہنما ئی کر سکے ۔اسی طرح ہرنیا چار یا پا نچ سال کی عمر تک مکمل طور پر غا ئب نہ ہو تو ڈاکٹر سےرجو ع کر یں ۔ ان دو صورتو ں میں اپریشن سےعلاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔
خون کا سرطان (کینسر)
Blood Cancer / Leukemia
بچوں میں خون کا کینسر قابل علاج ہے۔ بروقت تشخیص اور بہتر علاج سے 95 فیصد بچے بالکل ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
تشخیص اور علاج میں دیر سے موت یقینی ہوتی ہے۔
علامات۔
تیز بخار جو کسی دوا سے ٹھیک نہ ہو
High grade Fever
رات کو پسینے آنا
Night sweats
ناک، منہ، پیشاب یا جسم کے کسی بھی حصہ سے خون آنا
Easy bleeding
جلد پر نیل پڑنا
Bruises
رنگت کا پیلا یا پھیکا پڑ جانا اور خون کی کمی ہونا
Pallor
ہڈیوں میں شدید درد ہونا
Bone Pains
جگر اور تلی کا بڑھنا
Enlarged Liver and Spleen
بازو کے نیچے، گردن میں یا ٹانگوں میں گلٹیاں بن جانا
Lymph nodes
وزن کم ہونا
Weight loss
تشخیص.....
Diagnosis
خون کے سادہ ٹیسٹ سے ابتدائی تشخیص ہو جاتی ہے، تاہم ہڈی کے گودے کے ٹیسٹ سے کینسر کنفرم کیا جاتا ہے۔
Bone marrow test
علاج
Treatment
بچوں میں خون کا کینسر قابل علاج ہے۔ کینسر کی دوا دو سے تین سال دی جاتی ہے۔ اور 95 فیصد بچے مکمل صحتیاب ہو جاتے ہیں۔
پیغام
Message :
لمبے عرصے تک یا بار بار بخار ہونا، وزن کم ہونا اور گلٹیوں کو نظر انداز مت کریں
پیشاب کی نالی میں انفیکشن کی علامات:
◀️ بخار
◀️الٹیاں اور /یا دست
◀️بدبودار پیشاب کا آنا
◀️پیشاب کرتے ہوے درد محسوس کرنا
◀️پیشاب میں خون یا پیپ کا آنا
◀️بہت زیادہ رونا اور کھانا پینا چھوڑ دینا
◀️پیٹ اور کمر درد
پیشاب میں انفیکشن کی تشخیص:
اس کی تشخیص پیشاب کے دو عمومی ٹیسٹ سے کی جاتی ہے
Urine Complete Examination
Urine Culture
پیشاب کا سیمپل:
بچو ں میں پیشاب کا مڈ سٹریم سیمپل لینا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ اس لیےعمومی طریقہ یہ ہے کہ سیمپل اُس وقت لیا جائے جب دھار مکمل بن رہی ہو۔
پیشاب کے انفیکشن کا علاج:
انفیکشن کو ختم کرنے کے لیے مستند ڈاکٹر سے اینٹی بایئوٹک کی صحیح خوراک اور دورانیہ کے بارے میں فورا مشورہ کیا جائے۔
انفیکشن سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر:
◀️پیشاب کی جگہ کو آگے سے پیچھے کی طرف دھوئیں۔
◀️پانی کا زیادہ استعمال کریں ۔
◀️پیشاب کو زیادہ دیر روک کر نہ رکھیں۔
آئرن / فولاد کی کمی / خون کی کمی (Nutritional Anemia )
بچوں میں خون کی کمی بہت عام ہے ۔ پاکستان میں اوسطا ہر تیسرا بچہ خون کی کمی کا شکار ہے۔
علامات
⭐رنگت کا پیلا /پھیکا پڑنا (Pallor)
⭐چڑچڑا پن / ضدی ہونا (Irritability)
⭐بھوک کا نہ لگنا ( Loss of appetite)
⭐مٹی کھانا (Pica)
⭐جلدی تھک جانا ( Easy fatiguability)
⭐شدید کمی کی صورت میں
سانس کا جلدی پھولنا ( Dyspnea on exertion )
⭐پاوں پہ سوجن ہونا ( Body swelling )
⭐دودھ / خوراک لیتے ہوءے پسینہ آنا
(Excessive sweating )
⭐قد اور وزن کا نہ بڑھنا ( Poor growth )
وجوہات-
⭐بچے کو ماں کا دودھ نہ پلانا
⭐چھے ماہ کی عمر ہونے پہ ٹھوس غذا شروع نہ کرنا
⭐پانی ملا کے دودھ دینا
⭐آئرن والی ٹھوس غذا کی بجائے صرف دودھ دینا
⭐مٹی کھانے کی وجہ سے پیٹ میں کیڑے ہونا
ہدایات / Instructions
دودھ میں آئرن کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جو تیزی سے بڑھتے ہوے بچے کیلئے ناکافی ہوتی ہے
⭐ چھے ماہ کی عمر تک صرف ماں کا دودھ پلائیں
⭐چھے ماہ مکمل ہونے پر بچے کو مناسب مقدار میں ٹھوس غذا شروع کریں اور آہستہ آہستہ ماں کا دودھ کم کرتے جائیں اور ٹھوس غذا بڑھاتے جائیں ( Proper weaning )
⭐دو سال مکمل ہونے پر ماں کا دودھ بند کر دیں اور پورے دن میں ایک کپ گائے کے دودھ سے زیادہ نہ دیں
⭐قیمہ کلیجی گوشت پالک ساگ کیلا انڈے میں آئرن زیادہ ہوتا ہے , زیادہ کھلائیں ( Iron rich diet )
⭐فیڈر کسی بھی عمر میں ہرگز نہ دیں ( Avoid exsessive milk intake and bottle feed )
⭐پیٹ کے کیڑوں کی دوا دیں ( De worm )
⭐خون کی کمی کی علامات موجود ہوں تو نظر انداز مت کریں ، بچوں کے ڈاکٹر سے فورا" علاج تجویز کرائیں
⭐خون کی مناسب مقدار دماغ کی نشونما کیلئے نہایت ضروری ہے ( Essential for brain growth )
⭐خون کی کمی بچے کو نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی طور پر بھی کمزور کرتی ہے
آپ کو بہتر سونے میں مدد کرنے کے لیے یہاں 5 تجاویز ہیں ⬇️
🔹 مستقل مزاجی سے رہیں۔ ہر رات ایک ہی وقت پر بستر پر جائیں اور ہر صبح ایک ہی وقت میں اٹھیں، بشمول ہفتے کے آخر میں۔
🔹 اگر ممکن ہو تو، اپنے سونے کی جگہ کو پرسکون، تاریک، آرام دہ اور آرام دہ درجہ حرارت پر بنائیں۔
🔹 سونے سے پہلے اپنے الیکٹرانک آلات جیسے ٹی وی، کمپیوٹر اور اسمارٹ فونز کا استعمال محدود کریں۔
🔹 سونے سے پہلے بڑے کھانے، کیفین اور الکحل سے پرہیز کریں۔
🔹 کچھ ورزش کریں۔ دن کے وقت جسمانی طور پر متحرک رہنے سے آپ کو رات کو زیادہ آسانی سے نیند آنے میں مدد مل سکتی ہے۔
👉 خسرہ: علامات اور تشخیص
خسرہ کی علامات
خسرہ کے وائرس سے متاثر ہونے کے 7 سے 21 دن بعد علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ خسرہ سے متاثرہ لوگ علامات ظاہر ہونے سے پہلے اسے دوسروں تک پھیلا سکتے ہیں۔
ابتدائی علامات میں شامل ہیں:
بخار
کھانسی
ناک بہنا
سرخ، پانی والی آنکھیں
علامات شروع ہونے کے 2 سے 3 دن بعد منہ اور گلے کے اندر چھوٹے، سفید دھبے ظاہر ہو سکتے ہیں۔
علامات شروع ہونے کے تقریباً 3 سے 7 دن بعد، ایک خارش جو چھوٹے سرخ دھبوں کی طرح نظر آتی ہے:
چہرے پر نشوونما ہوتی ہے۔
جسم، بازوؤں اور ٹانگوں تک پھیلتا ہے۔
خارش 4 سے 7 دن تک رہ سکتی ہے۔
زیادہ تر لوگ 2 یا 3 ہفتوں میں خسرہ سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔
خسرہ ہوا سے پھیلنے والی انتہائی متعدی بیماریوں میں سے ایک ہے اور انتہائی موثر اور محفوظ ویکسین کی موجودگی کے باوجود بچوں میں موت کی عالمی وجوہات میں سے ایک ہے۔ خسرہ میں مبتلا ہر 20 میں سے 1 بچہ نمونیا کا شکار بھی ہوتا ہے، جو کہ خسرہ سے بچوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے، جو ایک سنگین سانس کی بیماری ہے۔
اگر آپ کو خسرہ کا شبہ ہے تو براہ کرم گھر پر رہیں اور 03364511112 پر فوری ملاقات کی درخواست کریں۔
اس بات کو یقینی بنا کر خسرہ سے محفوظ رہیں کہ آپ یا آپ کے بچے کو آپ کے تمام MMR ٹیکے لگ چکے ہیں۔
اســـــــلام وعلیــــــکم
ان گنت دعاؤں. نيک تمناؤں اور پرخلوص جذبوں كيساتھ آپ کو اور آپ کے اھل خانہ کو میری طرف سے
دلی عیـــــــدمبارک۔ـ
رمضان کے اوقات
بعد نماز مغرب تا اذان عشاء
نمونیا ہر جگہ لوگوں کو متاثر کرتا ہے، لیکن اسے آسان مداخلتوں سے روکا جا سکتا ہے:
💉 امیونائزیشن
🥦 مناسب غذائیت
🔥 اندرونی فضائی آلودگی کی نمائش کو کم کرنا
🏡 رہائش کے حالات کو بہتر بنانا
🚭 بچوں کے قریب سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔
رمضان کے اوقات
بعد نماز مغرب تا اذان عشاء
رمضان کے اوقات
بعد نماز مغرب تا اذان عشاء
ریبیز ایک جان لیوا بیماری ہے۔ ایک بار جب کسی شخص میں ریبیز کی تشخیص ہو جاتی ہے تو پھر اسکا علاج ممکن نہیں ہوتا ہے۔ بیماری کی علامات کے شروع ہونے کے بعد کوئی ویکسین یا دیگر ادویات کام نہیں کر سکتیں۔ انسانی تاریخ میں اب تک دنیا میں صرف چار مریض ریبیز سے بچ پائے ہیں۔
ہم اس بیماری سے بچاؤ کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے۔
ریبیز ایک وائرل بیماری ہے اور جانوروں کے کاٹنے سے انسانوں میں پھیلتی ہے۔
وہ جانور جو ریبیز انسانوں کو منتقل کر سکتے ہیں ان میں کتا، بلی، جنگلی جانور جیسے بھیڑیا، لومڑی، بندر، گلہری ,چمگادڑشامل ہیں۔
ریبیز چوہوں یا خرگوش کے کاٹنے سے نہیں ہوتا۔
گدھا،گھوڑا، بھینس، گائے جیسے مویشی ش*ذ و نادر ہی ریبیز کو منتقل کر سکتے ہیں۔
پالتو کتے یا بلی کے کاٹنے کی صورت میں جس کوکاٹے سے پہلے چھیڑ گیا ہو، آپ اس کو دس دن کے لیے الگ تھلگ باندھ کر رکھ سکتے ہیں ۔اس دوران ریبیز کی علامات کا مشاہدہ کریں جیسے جانور کا بہت زیادہ مشتعل ہونا,کھانا پینا چھوڑ دینا یا مسلسل نیند میں رہنا۔ اگر کتے یا بلی میں ریبیز کی علامات ظاہر ہوں تو آپ کو ویکسین لگوانی ہوگی۔ اگر دس دنوں میں ریبیز کی کوئی علامت نظر نہ آئے تو ویکسین کی ضرورت نہیں۔
اگر آوارہ کتا، بلی جسے پکڑا کر باندھا نہیں جا سکتا یا اس میں ریبیز کی علامات ہیں یا جنگلی جانور جیسے بھیڑیا، لومڑی بندر چمگادڑ کاٹ لیتے ہیں تو ویکسین لگوائیں۔ خرگوش یا چوہے کے کاٹنے کے کے لیے عمومأ ویکسین کی ضرورت نہیں ۔
مویشیوں کے کاٹنے کی صورت ویکسین لگوانے یا نہ لگانے کا فیصلہ جانور میں ریبیز کی علامات اور مقامی طور مویشیوں پہلے سے ریبیز کے کیسز پر منحصر ہوتا ہے۔
ریبز متاثہ شخص سے دوسرے انسانوں کو منتقل نہیں ہوتا ۔اب تک کوٸ بھی کیس جس وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو ,نہیں دیکھا گیا۔
ریبیز کا وائرس جانور کے تھوک سے پھیلتا ہے .کسی ریبیز والے جانور کے صرف جسم کی نارمل جلد کو چاٹنے یا چھونے سے ریبیز کا خطرہ نہیں ہے اور نہ ہی ویکسین لگاٸ جاتی ہے . خراشیں، خون بہنا، جانوروں کے لعاب کا اندرونی حصوں جیسے جیسے آنکھ، ناک منہ وغیرہ میں لگنا اور کاٹنا ریبیز کے واٸس کو منتقل کر سکتا ہے اور اس صورت میں ویکسینیشن کی ضرورت ہوگی۔
جانور کے کاٹنے کے بعد سب سے پہلے زخم کو صابن سے کم از کم پندرہ منٹ تک دھوئیں۔ پھر اینٹی سیپٹک محلول جیسے پائوڈین لگائیں۔ اگر بہت زیادہ خون نہ بہہ رہا ہو تو زخم کو ٹانکے نہ لگائیں۔ درد کش ادویات، اینٹی بائیوٹک اور تشنج یا ٹیٹنس کی ویکسین لگواٸیں۔
جانور کے کاٹنے کے بعد جب ویکسین کی ضرورت ہو تو فورأ ریبیز لگواٸیں لیکن اگر کوٸ شخص جانور کے کاٹنے کے کافی دنوں بعد بھی ہسپتال میں آتا ہے اسے بھی ویکسین لگاٸ جانی چاہیے کیونکہ ریبیز کا واٸرس جانور کے کاٹنے کے برسوں بعد بھی بیماری پیدا ہو سکتا ہے۔ حکومت صرف ویکسین فراہم کرتی ہے لیکن RIG کا انجیکشن جو کہ کہ اینٹی باڈیز ہیں ,عام طور پر فراہم نہیں کیا جاتا۔ یہ امیونوگلوبلین کا ٹیکہ بھی لگوا لینا چاہیے اور ویکسینیشن کے آغاز سے سات دنوں کے اندر لگوا سکتے ہیں۔
رمضان کے اوقات
بعد نماز مغرب تا اذان عشاء
15 رمضان المبارک شہنشاہ زمن ؑ ،امامِ سبزِ قباء ؑ ، سبط رسول ؐ ،شہزادۂ رسول ؐ شہنشاہ سخاوت ؑ ، خلیفۂ پنجم جگرگوشہ مولا مرتضی ؑ جان بتول ؑ ، سیدنا ومولانا ومرشدنا امام حسن المجتبی علیہ السلام ❤️
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Telephone
Website
Address
SubhanAllah Masjid Kotla Road
Jampur
Opening Hours
Monday | 17:30 - 21:30 |
Tuesday | 17:30 - 21:30 |
Wednesday | 17:30 - 21:30 |
Thursday | 17:30 - 21:30 |
Friday | 17:30 - 21:30 |
Saturday | 17:30 - 21:30 |
No
Jampur
Acupressure Awareness Program started by Dr Dhanji thawar fufal he belongs to maheshwary community..
Ahmad Trader Near NRSP Office Choti Road Jampur
Jampur, 33000
All Diseases Reserch Centre and Lebortary
Near Abida Faiza Wali Gali
Jampur, ⁰3301
City Hospital Jampur is the only multidisciplinary hospital in Jampur provides Med &Surgical services
Jampur
MBBS | GMC registered Doctor 🩺 | RCUK certified | FCPS Part-1 Medicine | 🇵🇰🇬🇧