Dr M iqbal Nadeem Malana
Nearby clinics
Sargodha Road
V-Care Pharmacy
Koat Road Ittefaq Bazar
Ghousia Dawa Khana Dar Ul Sakina Road New City Jhang
35200
Alhusnain Street Town Bagh
35200
Street Drive Nawab Wali Town Bagh Jhangsadar
Muhalla Gulshan Colony Jhang
Shaheed Road, Jhang Sadr
Gojra Road Jhang Sadar
Shaheed Road
Dr. Abdul Quddoos Youssuf
Bhakkar Road
047
Doctor
زندگی کا یہ ہنر بھی آزمانا چاہئے
جنگ کسی اپنے سے ہو تو ہار جانا چاہئے
صحت کی باتیں
حضرت شاہ رکن الدین عالم ؒ ملتانی
المعروف حضرت شاہ رکن عالم ؒ
سلطان دہلی، غیاث الدین تغلق نے یہ مقبرہ اپنے لئے تعمیر کرایا تھا چوں کہ اس کی وفات کے بعد اسے دہلی میں ہی دفن کر دیا گیا تھا سلطان کے جانشین محمد شاہ تغلق نے جو کہ شاہ رکن عالم کا مرید تھا، مقبرہ حضرت شاہ رکن عالم کو دے دیا۔
قطب الاقطاب حضرت شاہ رکن عالم رحمۃ اللہ علیہ 9 رمضان المبارک 649 ہجری بمطابق 1251ء جمعہ کے مبارک دن پیدا ہوئے۔ آپؒ حضرت شیخ صدرالدین عارف سہروردی رحمۃ اللہ علیہ کے بڑے فرزند اور حضرت شیخ بہاء الدین زکریا ملتانی رحمۃ اللہ علیہ کے پوتے ہیں۔
آپ کا سلسلۂ طریقت صدر الدین عارف، بہاء الدین زکریا ملتانی، ابو الفتوح شہاب الدین سہروردی، ضیاء الدین سہروردی، شیخ ابو عبد اللہ، شیخ اسود احمد نیوری، شیخ ممتاز علی دنیوری، خواجہ جنید بغدادی، خواجہ سری سقطی، خواجہ معروف کرخی، خواجہ داؤد طائی، خواجہ عجیب عجمی، خواجہ حسن بصری، حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ، جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتا ہے۔
آپ کی والدہ ماجدہ بی بی راستی جو کہ فرغانہ کے شاہ جمال الدین کی صاحب زادی اور فرغانہ کی شہزادی تھیں، زہد و تقوا کی وجہ سے رابعہ عصر کہلائیں۔ حافظ قرآن تھیں، تلاوتِ قرآنِ مجید سے غیر معمولی شغف رکھتی تھیں۔ روزانہ ایک قرآنِ مجید ختم کیا کرتی تھیں۔
حضرت شیخ شاہ رکن عالم کی عمر مبارک جب چار سال ہوئی، تو شیخ الاسلام حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی نے بسم اللہ شروع کی اور شیخ صدر الدین عارف نے قرآنِ مجید حفظ کروانا شروع کیا۔ آپ سات سال کی عمر میں پانچ وقت نمازِ باجماعت ادا کرنے لگے۔ حضرت شاہ رکن عالم کا کم عمری ہی سے معمول تھا کہ وہ رات کے پچھلے پہر بیدار ہو کر تہجد کی نماز ادا کرتے۔ تہجد کی نماز سے فراغت کے بعد ذکر و اذکار میں مشغول ہو جاتے اور فجر کی نماز تک ذکر و اذکار میں مصروف رہتے۔ فجر کی نمازِ باجماعت ادا کرنے کے بعد ظہر کی نماز تک عبادت و ریاضت میں مشغول رہتے تھے اور آپ کا یہ معمول ساری زندگی قائم رہا۔
والد صاحب کے وصال کے بعد قطب الاقطاب حضرت شیخ شاہ رکن عالم مسند نشین ہوئے اورحضرت شیخ بہاء الدین زکریا ملتانی کی عطا کردہ دستارِ مبارک سر پر رکھی، اور امیر المومنین حضرت سیّدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کا وہ خرقہ زیب تن کیا، جو شیخ شہاب الدین سہروردی کے توسل سے ان کے آباؤ اجداد اور پھر ان تک پہنچا تھا۔ اس وقت آپ کی عمر مبارک 36 برس تھی۔
شیخ شاہ رکن عالم کے عوام کے علاوہ بادشاہوں سے بھی اچھے تعلقات تھے اور امرا بھی آپ کے معتقد اور غلام تھے۔ حضرت نے اسلاف کی طریقت کو کمال تک پہنچایا۔ آپ صاحبِ کشف و کرامت بزرگ تھے۔ آپ کی بے شمار کرامات آج بھی زبان زدِ عام ہیں۔ شیخ الاسلام حضرت شیخ غوث بہاء الدین زکریا ملتانی کشف و کرامات کے سلسلے میں حد درجہ محتاط تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ انبیائے کرام کو معجزات کا اظہار واجب اور اولیائے کرام کا کرامات کو چھپانا واجب ہے۔
حضرت شیخ شاہ رکن عالم 16 رجب المرجب بمطابق 735 ہجری بروزِ جمعرات نمازِمغرب سے فارغ ہونے کے بعد صلات اوابین ادا فرما رہے تھے، جب نماز سے فارغ ہوئے، تو سر سجدے میں رکھ دیا۔ اسی وقت محبوب کا بلاوا آیا اور روح پرواز کر گئی۔ آپ کو آپ کے دادا حضرت شیخ بہاء الدین زکریا ملتانی کے قدموں میں دفن کیا گیا۔ آپ کی تدفین کے چند دن بعد حضرت بہاء الدین زکریاؒ شیخ صدر الدین محمد کے خواب میں آئے اور فرمایا: ’’آپ نے قطب الاقطاب کو میری پائینتی میں دفن کر دیا، مجھے سخت تکلیف ہو رہی ہے۔ آپ انہیں سامنے دوسرے مقبرے میں دفن کریں تا کہ میں آرام سے رہ سکوں۔‘‘
حکم واضح تھا، اور سامنے غیاث الدین تغلق کا مقبرہ تھا۔ یہ مقبرہ تعمیر اور عقیدت کی عظیم داستان تھا۔ غیاث الدین تغلق نے یہ مقبرہ حضرت غوث العالمین کے قرب میں دفن ہونے کی خاطر اپنے ذاتی خرچ سے تعمیر کروایا تھا، مگر اتفاق سے سلطان کی موت دہلی میں واقع ہوئی اور سلطان کو دہلی میں ہی دفن کردیا گیا۔ سلطان کے جانشین محمد شاہ تغلق نے جو کہ شاہ رکن عالم کا معتقد تھا، مقبرہ حضرت شاہ رکن عالم کو دے دیا۔ حضرت شاہ رکن عالم اسے عبادت گاہ کے طور پر استعمال فرماتے رہے، مگر محض اس خیال سے کہ ممکن ہے اس کی تعمیر بیت المال کے روپے سے کی گئی ہو، دفن ہونا پسند نہ فرمایا۔حسنِ اتفاق سے غیاث الدین تغلق کا صاحب زادہ اور ہندوستان کا بادشاہ فیروز شاہ تغلق عین اس دن سندھ سے واپس دہلی جا رہا تھا جب وہ ملتان میں رکا، ملتان کے عمائدین نے اسے حضرت بہاء الدین زکریا ملتانی کا خواب سنایا، تو اس نے اس بات کا یقین دلایا کہ اس مقبرہ کی تعمیر بیت المال سے نہیں ہوئی بلکہ سلطان غیاث الدین تغلق نے اپنی ذاتی آمدنی سے جب کہ وہ دیپال پور کے گورنر تھے تعمیر کرایا تھا، لہٰذا اس نے عمائدین کے ساتھ قبرکشائی کی۔ حضرت شاہ رکن عالم کے جسد مبارک کو کندھا دے کر والد کے خالی مقبرے تک لایا اور اپنے ہاتھوں سے ان کی تدفین کی۔ وہ دن ہے اور آج کا دن، یہ مقبرہ مقبرہ نہیں رہا۔ بلکہ قطب الاقطاب حضرت شیخ شاہ رکن عالم کا مزار بن گیا۔
حضرت نے جہاں علم وعمل اور سیرت و کردار کے مجسم پیکر بن کر لوگوں کو دائرہ اسلام میں داخل کرکے برصغیر میں اسلام کی حقانیت کا بول بالا کیا اور پورے خطۂ زمین کے لیے رحمت کا باعث بنے، وہاں ان کا یہ مزار بھی دنیا بھر میں ملتان کی پہچان بنا، جس کی تاریخی اور تعمیری خصوصیات کے باعث ملتان کو قدیم عظمت کا نشان کہا جاتا ہے۔ اسلامی فن تعمیر کا حسین شاہکار مزار کا یہ گنبد ایشیا کا دوسرا سب سے بڑا گنبد ہے جو کہ اپنی خوبصورتی کے باعث دنیا بھر کی نگاہوں کو خیرہ کرتا ہے۔
انتخاب
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
عشق پیپل اور شیشم کی چھاؤں سے ہے
میرا تعلق جنت نظیر گاؤں سے هے
پاکستان دنیا کا واحد ملک ھے جہاں شوگر کے مریض حلوہ، جلیبیاں اور گلاب جامن کھا کر
چائے پھیکی پیتے ہیں🙏🏻
کیا آپ بھی شادی سے خوفزدہ ہیں؟
اگر آپ اپنی ازدواجی زندگی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں یا بچپن کی غلط کاریوں کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں، تو ہمارے پاس آپ کے لیے ایک مؤثر حل ہے۔ ہمارا شادی کورس 💪 نہ صرف ازدواجی مسائل بلکہ مردانہ صحت سے متعلق تمام مسائل کا بھی حل فراہم کرتا ہے۔
یہ کورس ہر عمر کے مردوں کے لیے خاص طور پر تیار کیا گیا ہے تاکہ آپ کو اعتماد اور توانائی فراہم کی جا سکے۔
آج ہی اس کورس کو ایک بار ضرور آزمائیں اور اپنی زندگی میں خوشحالی لائیں۔ آپ نتائج دیکھ کر حیران رہ جائیں گے!
آج ہی آرڈر کریں اور پورے پاکستان میں مکمل رازداری اور محفوظ طریقے سے حاصل کریں!
ڈاکٹرمحمداقبال ندیم ملانه(گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
ٹائفائیڈ کیا ہے، اسکی وجہ, تشخیص اور علاج؟
پاکستان میں ٹائیفائڈ بخار بہت عام ہے اور بہت سے لوگوں میں اینٹی بایوٹک ادویات کی ریزسٹنس بھی پائی جاتی ہے.
دنیا بھر میں ٹائیفائڈ ہر سال کروڑوں لوگوں کو متاثر کرتا ہے جس میں لاکھوں لوگوں کی موت کا سبب بنتا ہے۔ خصوصاً پاکستان جیسے ترقی پزیر ممالک میں یہ زیادہ عام ہے۔
باقی ٹائیفائیڈ بخار ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو پورے جسم میں پھیل سکتا ہے جس سے بہت سے اعضاء متاثر ہوتے ہیں۔ فوری علاج کے بغیر، یہ سنگین پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے اور یہ موت کا سبب بن سکتا ہے۔
ٹائیفائڈ بخار سالمونیلا ٹائفی نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے، جس کا تعلق ان بیکٹیریا سے ہے جو سالمونیلا فوڈ پوائزننگ کا سبب بنتے ہیں۔
ٹائیفائڈ کیسے پھیلتا ہے ؟
ٹائیفائیڈ بخار انتہائی متعدی ہے۔ایک متاثرہ شخص اپنے سٹول میں بیکٹیریا کو اپنے جسم سے باہر منتقل کر سکتا ہے۔
اگر کوئی اور کھانا کھاتا ہے یا پانی پیتا ہے جو کہ متاثرہ پو یا پیشاب کی تھوڑی مقدار سے آلودہ ہوتا ہے، تو وہ بیکٹیریا سے متاثر ہو سکتا ہے اور ٹائیفائیڈ بخار پیدا کر سکتا ہے۔
ٹائیفائیڈ بخار دنیا کے ان حصوں میں سب سے زیادہ عام ہے جہاں ناقص صفائی اور صاف پانی تک محدود رسائی ہے۔ لہذا صفائی ستھرائی سے ٹائیفائڈ سے بچا جا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں، بچوں کو ٹائیفائیڈ بخار ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ان کا مدافعتی نظام بن رہا ہوتا ہے۔
لیکن ٹائیفائیڈ بخار والے بچوں میں بڑوں کی نسبت ہلکی علامات ہوتی ہیں۔
ٹائیفائیڈ بخار کی علامات
ٹائیفائیڈ بخار کی اہم علامات یہ ہیں:
1:ایک مسلسل بخار جو ہر روز آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔
2:سر درد
3:عام جسمانی درد
4:انتہائی تھکاوٹ
5:کھانسی
6: پیٹ درد، مروڑ اور موشن کا ہونا
7:بے چینی, کمزوری، تھکاوٹ، وغیرہ کا ہونا
جیسے جیسے انفیکشن بڑھتا ہے، آپ اپنی بھوک کھو سکتے ہیں، بیمار محسوس کر سکتے ہیں، اور پیٹ میں درد اور اسہال ہو سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں میں سینے میں سرخ نشان بھی ہو سکتے ہیں۔
اگر ٹائیفائیڈ بخار کا علاج نہیں کیا جاتا ہے تو،علامات اگلے ہفتوں میں بدتر ہوتی جائیں گی اور ممکنہ طور پر مہلک پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ جیساکہ گردن توڑ بخار کا بھی موجب بن سکتا ہے ،
تشخیص
علامتوں اور بلڈ کلچر ٹیسٹ سے ٹائیفائڈ کی تشخیص کی جاتی ہے۔
باقی Widal test اور Typhidot test کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہوتی ٹائفائیڈ بخار کی تشخیص کے لیے،لہذا اپنی مرضی سے یہ دونوں ٹیسٹ نہیں کروانا چائے۔ ویسے بھی یہ دونوں ٹیسٹ پاکستان میں بین ہو چکے ہیں۔
ٹائیفائیڈ بخار کا علاج
علاج اور تشخیص کے لیے مستند معالج سے رجوع کریں ۔اپنی مرضی سے میڈیسن خصوصاً اینٹی بائیوٹک نہیں لینی چاہیے ، ویسے بھی پاکستان میں بہت سی اینٹی بائیوٹک ریزسٹنس ہوچکی ہیں۔ بلڈ کلچر ٹیسٹ سے sensitive میڈیسن کا بھی پتہ چل جاتا ہے کہ کونسی میڈیسن کی قسم مریض کے ٹائفائیڈ کو ختم کر سکتی ہے۔ ٹائفائیڈ بخار کے دوران مریض کو روٹی کھانے کی بجائے دلیا جو یا صاگودانہ کی کھیر ،کھچڑی اور فروٹ وغیرہ 1 سے 2 ہفتے تک استمعال کرنا چاہیے۔
ڈاکٹرمحمد اقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
قدرتی اجزاء سے تیار کردہ کولیسٹرول کورس
ہائی کولیسٹرول، بلڈ پریشر، بڑا ہوا پیٹ اور جسمانی فالتو چربی کا دیسی علاج
قیمت2700 روپے فری ہوم ڈلیوری ازمائش شرط هے٠
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ) 03481699657 واٹس ایپ
تمام موسم ، ادھار موسم
برستی بارش ، چمکتی بوندیں
گلابی شامیں ، سنہری راتیں
وہ چاند تاروں کی محفلیں بھی
ہوا کے جھونکوں کی دلکشی بھی
یہ سب نظارے اداس کیوں ہیں ؟
سوال پوچھا تو بات نکلی
تمام موسم ہیں ، دل کے موسم
وہ ساتھ ہے تو حسین موسم
اگر نہیں تو ، اداس موسم
تمام موسم ، ادھار موسم ۔!
جمعۃالمبارک
موٹاپا ختم کرنے کیلئے دنیا کا سب سے بہترین دیسی نسخہ
ھوالشافی
حرمل 20 گرام،گُلسرخ ایرانی 30 گرام،ثناء مکی تنکے نکال کر 30 گرام،خشک تمہ کا گودا 20 گرام،ہلدی 20 گرام،سک سُنبھلو 20 گرام،پودینہ خشک 30 گرام،فلفل سیاہ 30 گرام،فلفل دراز 20 گرام،زعفران اصلی 10گرام۔
ترکیب تیاری
تمام ادویہ کو پیس کر باریک سفوف بنا کر
ایک چچ صبح، ایک رات سوتے وقت ایک ماہ استعمال کریں۔
فوائد
ہمہ قسمی موٹاپا، جسم کی فالتو چربی، خواتین کے کولھوں کا موٹا ہونا، اور تمام جسمانی موٹاپا کیلئے بہترین لاجواب علاج ہے، ہر قسم کی قبض کا بھی مکمل علاج ہے، یورک ایسڈ کولیسٹرول کا بھی علاج ہے، نہایت اعلی اور مجرب ہے۔
گھر کی سادہ روٹی کھائیں شوربے والا سالن زیادہ استعمال کریں۔چالیس منٹ روزانہ تیز واک کریں۔
تیار شدہ منگوا سکتے ہیں۔03013968589
ڈاکٹر محمد اقبال ندیم ملانہ
(گولڈمیڈلسٹ)
وکالت کے دور میں ایک مسئلہ در پیش ھوا۔کہ میری والدہ کو جوڑوں خصوصا” گھٹنوں میں درد شروع ھوا وہ بہت تکلیف میں تھی تمام ڈاکٹرز سے مشورہ کے بعد ان کو صرف pain killer دیئے گئے۔اور جب میں نے مختلف ڈاکٹرز سے اس سلسلے میں گفتگو کی تو پتہ چلا کہ یہ arthritis ہے اور اس کا سوائے درد ختم کرنے والے کیپسولز کے کو ئی علاج نہیں ہے بہت پریشانی ھوئی ۔
اور ایک موقع ایسا آیا کہ درد کی گولیوں کا اثر ختم ھو گیا۔میں والدہ صاحبہ کے درد کی وجہ سے بہت پریشان تھا کہ ایک دن والدہ صاحبہ نے مجھے کہا کہ اب میں اٹھ کر کھڑی بھی نہیں ھوسکتی اور زیادہ پریشانی ھوئی اور میں اسی پریشانی میں کچہری جا رھا تھا کہ مجھے راستے میں ریلوے کا ایک ملازم ملا جو ھمارے گھر سے تھوڑے فاصلے پر رھتا تھا علیک سلیک ھوئی تو مجھے کہنے لگا آپ مجھے پریشان لگ رھے ھیں میں نے اسے والدہ کے گھٹنوں کے درد کے بارے بتایا اس نے مجھے کہا کہ یہ مرض مجھے بھی ھے مگر میں نے اس پر قابو پا لیا ھے اور یہ کہا کہ شام کو وہ ایک فروٹ لا کر دے گا اور طریقہ بھی بتائے گا۔
اس روز شام کو وہ مالٹے سے تھوڑے بڑے سائز کے چھ سات دانے ایک پھل کے لے آیا جو میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔اس نے اس کا نام بَل پتھر بتایا اور استعمال کا طریقہ یہ بتایا کہ اس کو دھوپ میں رکھ دیں اور جب یہ سوکھ کر ھلکے ھو جائیں تو ان کو گرایئنڈ کرکے سوجی اور گھی ملا کر ان کا حلوا بنانا ھے اور رات کو صرف ایک چمچ کھا کر سو جانا ہے ۔
ھم نے اس کی ھدایات پر عمل کیا اور والدہ صاحبہ نے رات کو ایک چمچ حلوہ پانی کے ساتھ لیا اور جب صبح اٹھی تو بڑے آرام سے چل پھر رہی تھی اور درد بھی غائب تھا اس کے بعد ھمارے گھر سے کبھی وہ حلوہ ختم نہیں ھوا جب تک والدہ صاحبہ زندہ رہیں ان کو درد بھی نہیں ھوا۔جوڈیشل سروس کے دوران میری پوسٹنگ سرگودھا ھوئی تو میرے ایک دوست جو کہ محکمہ زراعت میں ڈپٹی ڈائریکٹر تھے کی والدہ کا یہی مسئلہ پتہ چلا تو میں نے اسے فروٹ کا بتایا ۔اس کی فرمائش پر میں نے شہر سے وہ فروٹ منگوایا کیونکہ یہ صرف جھنگ میں دو جگہ درخت لگا ھوا ھے۔
اس کا حلوہ بنا کر اس دوست کی والدہ کو دیا تو وہ جو ہر روز درد کا ٹیکا لگواتی تھی ٹھیک ھو گئی صرف اس دوائی سے جو میں نے گھر سے بنوا کر دی تھی۔اس کے بعد اس دوست نے بتایا کہ اس فروٹ کو بل کہتے ہیں ۔یہ پرانے ریسٹ ہاؤسز میں کوئی نہ کوئی درخت مل جاتا ھے۔خان پور تبادلہ ھوا تو ایک سرکاری وکیل کے والد صاحب کا علاج بھی اسی حلوے والی دوائی سے کیا تو وہ بھی ٹھیک ھو گیا حالانکہ انہوں نے آغا خان ھسپتال سے گھٹنے تبدیل کرانے کے لیئے وقت بھی لے لیا تھا مگر اس دوا سے وہ ٹھیک ھو گئے۔تو دوستو اس فروٹ کا نام بل ھے ۔گھٹنوں کے درد کی بیماری بھی عام ھو گئی ھے شائد اس پوسٹ سے کئی لوگوں کا بھلا ھو جائے۔
یہ فروٹ مالٹے یعنی اورنج سے تھوڑا سا بڑا اور بھاری ھوتا ھے ۔مگر Arthritis یعنی گھٹنوں کے درد کا واحد علاج ھے۔
ثناءاللهُ نیازی(ر)سیشن جج میانوالی
ڈاکٹرمحمداقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ) 03013968589 :واٹس ایپ
زندگی کے سب سے حسین دور میں اعتماد کے ساتھ داخل ہوں۔
اپنی ازدواجی زندگی کے خوشگوار آغاز کے لئے مستند معالج سے اپنا معائینہ ضرور کرائیں۔
ڈاکٹرمحمد اقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
PTV National Multan Centre
تم نے دیکھا ہی نہیں خواب کا مرنا لوگو
تم کو معلوم نہیں ضبط کی قیمت کیا ہے
سچل سرمست ؒ پیدائش 1739ء وفات 11 اپریل1827ء
درازا تحصیل گمبٹ (خیرپور سندھ)
سچل سرمست ؒ سندھ سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر فلسفی مفکر تھے۔آپ کا اصل پیدائشی نام عبدالوہاب فاروقی رکھا گیا۔دنیا آپکو سچل سرمست ؒ کےنام سے جانتی پہچانتی ہے۔آپ کی وجہ شہرت آپکا سات زبانوں میں فکرسخن (کلام)ہے۔ جس کےباعث آپ کو شاعر ہفت زبان کہا جاتا ھے۔
سندھی معاشرے میں سچ کی پہچان کےلیے آپ کا نام سچل بطور استعارہ استعمال کیا جاتا ہے۔آپ اپنی سچائی کے سبب سچل مشہور ہوۓ۔آپ کا سلسلہ نسب سیدنا حضرت عمر فاروق ؓ سےجا ملتا ہے۔سندھ میں ممتاز تعلیمی اور رفاعی اداروں کےنام آپ کے نام پر رکھے گئے ہیں۔
ڈاکٹر محمد اقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
*دماغی کمپیوٹر نسخہ*
دماغی اعصابی کمزوری کے لئے شاندار نسخہ
ھوالشافی
کوزہ مصری...................60گرام
برھمی بوٹی............ 100گرام
سونف..................... 50گرام
مغز اخروٹ............... 50 گرام
مغز بادام.................50گرام
چہار مغز....................100 گرام
کالی مرچ..................12گرام
تخم گاجر................. 50 گرام
الائچی خورد...................10گرام
کشتہ مرجان....................10گرام
(نوٹ).. تمام مغزیات اور جڑی بوٹیاں 1 سال سے زیادہ پرانی نا ہوں. تمام اجزاء کا 1 نمبر ہونا ضروری ہے اور کہیں کیڑا وغیرہ بھی نا لگا ہوا ہو..تمام اجزاء چیک کر کے خریدیں.
ترکیب تیاری:
تمام چیزوں کو اچھے طریقے سے صاف کر کے باریک پاؤڈر بنا لیں، کپڑ چھان کر لیں بعدازاں کشتہ مرجان ڈال کر اچھے طریقے سے مکس کر لیں.
طریقہ استعمال
آدھی چمچ صبح۔شام گرم دودھ کیساتھ خالی پیٹ کھائیں.
فوائد:
سر میں درد رہنا، سر چکرانا، دماغ کی کمزوری، کا خاتمہ ہو جاتا ہے.
اسکے مسلسل استعمال سےاعصاب اور دماغ کمپیوٹر کی طرح کام کرتا ھے۔طلبا، اساتذہ، وکلاء اور دفاتر میں کمپیوٹر پر کام کرنے والوں کے لیے خاص تحفہ ہے.
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
چشمه ڈیره اسماعیل خان کی ڈھکی کجھور پاکستان بھر میں مشهور هے ساتھ چھوهارا بھی اپنی مثال آپ هے ٠٠٠٠٠٠٠
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
23 اگست 2024
مردانہ بانجھ پن ویریکوسیل(Varicocele) کیا ہے؟وجوہات،علاج؟
یوں تو مردوں میں بانجھ پن یعنی اولاد نہ ہونے کی درجنوں وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں ویریکوسیل (Varicocele) بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ مردانہ بانجھ پن میں مبتلا تقریباً %50 مرد ویریکوسیل کا شکار نکلتے ہیں۔
ویریکوسیل کیا ہے ؟ ویریکوسیل میں Testies یعنی خصیوں کو خون سپلائی کرنے والی نالیاں پھول جاتی ہیں۔جو کہ دونوں خصیوں میں ہوسکتا ہے لیکن زیادہ تر یہ بائیں (Left side)طرف ہی ہوتا ہے۔اب جب خصیوں کے خون کی نالیوں میں ویریکوسیل کی وجہ سے سوجن پیدا ہوگئی تو ظاہری بات ہے کہ ان میں دوران خون کی رفتار سست پڑ جاتی ہے جو کہ خصیوں کی نشوونما سمیت مادہ تولید یعنی سپرم کی افزائش میں رکاوٹ یا افزائش کی خرابی کا سبب بنتی ہے جس کی وجہ سے مردوں میں سپرم بننے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ اسی طرح ویریکوسیل مردانہ بانجھ پن کا سبب بنتا ہے۔
ویریکوسیل کی علامات ، وجوہات
عموماً ویریکوسیل کے مریضوں میں کوئی علامت نہیں ہوتی اور کچھ مریضوں میں علامتیں اس وقت سامنے آتی ہیں۔جب ویریکوسیل کی وجہ سے Sc***um یعنی خصیوں کی تھیلی پھول جاتی ہے۔
ویریکوسیل کی علامات میں خصیوں میں درد یا تکلیف شامل ہوسکتی ہے، خاص طور پر کھڑے ہونے یا جسمانی کام کرنے کے بعد، اور متاثرہ خصیے کی سوجن کا ہونا، مزید بظاہر مڑی ہوئی یا سوجی ہوئی رگیں بھی نظر آ سکتی ہیں .
میڈیکل میں خیال کیا جاتا ہے کہ خصیوں کی تھیلی(Sc***um) میں موجود خون کی نالیوں میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے یہاں نظام دوران خون ٹھیک نہیں رہتا مطلب خصیوں میں سے خون واپس ہوکر خونی بہاؤ میں شامل نہیں ہوسکتا جس کی وجہ سے خصیوں کی تھیلی (Sc***um)میں واقع خون کی پتلی نالیاں سوج جاتی ہیں یعنی کہ بڑھ جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ مریضوں میں ویریکوسیل کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے وراثتی ہسٹری کا ہونا ، ہارمونل تبدیلیاں کا ہونا اور موٹاپا سمیت دیگر وجوہات شامل ہوسکتی ہیں۔
ویریکوسیل کی تشخیص و علاج
جسمانی معائنہ اور الٹراساؤنڈ سے اس کی تشخیص کی جاتی ہے،
اگر کسی کو شادی کے ایک سال بعد اولاد نہ ہو رہی تو پھر پہلے اس کا Semen analysis test کروایا جاتا ہے،
اگر سیمن ٹیسٹ میں کوئی مسلئہ آ رہا ہو یعنی سپرم کم ہوں یا بکل زیرو آ رہے ہوں تو ، پھر مزید تشخیص کے لیے
خصویوں کا الٹراساؤنڈ کروایا جاتا ہے۔ کیونکہ ویریکوسیل بھی مردانہ بانجھ پن ایک بڑی وجہ ہوتی ہے.
(نوٹ)
مردانہ و زنانہ بانجھ پن جنسیات کے متعلق کسی بھی پرابلم کا آپ شکار ہیں تو ابھی رابطہ کریں ۔مکمل اعتماد اور راز داری کے ساتھ علاج کیا جاۓ گا۔
ڈاکٹرمحمداقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
مرد و خواتین میں موٹاپے کی وجوہات علاج
موٹاپا، جسے Obesity کہتے ہیں آج کے دور کے اہم جسمانی مسائل میں سے ایک ہے۔’’موٹاپا انسانی جسم میں فالتو چربی کے اکٹھے ہوکر جسم کو بدنما کردینے کا نام ہے‘‘ موٹاپا بذات خود تو بیماری نہیں ہوتا مگر یہ کسی بیماری کے نتیجے میں ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ سے بھی کافی بیماریاں پیدا ہونے کا امکان ہوتا ہے۔موٹاپے کا تعلق صرف اور صرف کھانے، پینے سے نہیں بلکہ اس کی دیگر وجوہات بھی ہیں۔
موٹاپے کی عمومی وجوہات
موٹاپے کی بہت سی وجوہات میں سب سے زیادہ پائی جانے والی خوراک کی بے اعتدالی ہے۔کاربونیٹڈ مشروبات کا بے تحاشہ استعمال جسم کو بھاری کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ چکنائی والی اشیاء بھی موٹاپے کا سبب بنتی ہیں۔ موٹاپے کا ایک بڑا سبب جسم میں پانی کی مقدار کا کم ہونا بھی ہے۔
وزن بڑھنے کی مزید چند وجوہات ۔
توانائی میں توازن کی کمی
اس سے مراد یہ ہے کہ جسم میں داخل ہونے والی توانائی اور جسم سے خارج ہونے والی توانائی میں توازن نہیں ہے۔ جسم میں داخل ہونے والی توانائی وہ ہوتی ہے جو ہم غذا اور پانی سے حاصل کررہے ہوتے ہیں جبکہ باہر نکلنے والی توانائی وہ ہوتی ہے جسے ہم اپنے روزمرہ کاموں کے لیے استعمال کررہے ہوتے ہیں جس میں سانس لینا، ہضم کرنا ، ورزش کرنا اور جسمانی طور پر فعال رہنا شامل ہے۔ لہٰذا وزن میں کمی کیلئے ورک آوٹ بہت ضروری ہے ۔ محض آدھا گھنٹہ کی روزانہ واک یا ورزش آپ کے وزن کو تیزی سے کم کرنا شرو ع کر دے گی ۔
ماحول
جس ماحول میں آپ زندگی گزار رہے ہیں اس کا آپ کے وزن پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ جن جگہوں پر تازہ اور صاف ستھری غذا مہیا نہیں ہوتی یا زیادہ تیل والے کھانے کھانے کا رواج ہوتا ہے وہاں اکثر لوگوں کا وزن زیادہ ہوتا ہے۔
ادویات
بعض ادویات کے استعمال سے بھی انسان موٹا ہوجاتا ہے۔ اینٹی ڈپرینسٹ یا اسٹریس دور کرنے کی ادویات عموماً وزن بڑھاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بھوک بڑھانے والی دواؤں اور ملٹی ویٹامن ادویات کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی وزن بڑھا دیتا ہے ۔
مناسب نیند نہ لینا
بہت سی خواتین مناسب نیند نہ لینے کی وجہ سے بھی موٹاپے کا شکار ہوجاتی ہیں۔ آپ کی نیند کا محض ایک گھنٹہ کم ہونے سے جسم میں هارمونز کے لیول بگڑنے لگتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کم سونے والے افراد عام طور پر ایسی غذائیں لینے لگتے ہیں جن میں کیلریز زیادہ ہوں۔لہٰذا کم نیند لینا بھوک کو بڑھا دیتا ہے جو اکثر موٹاپے کا سبب بنتے ہیں۔
ہارمونل عدم توازن
عورت اپنی زندگی میں مختلف مراحل سے گزرتی ہے جس کی وجہ سے ہارمونز میں عدم توازن آجاتا ہے۔ عورت کے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کے باعث ہارمونل عدم توازن موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کا وزن اچانک بڑھ نا شروع ہو جاۓ تو فورا" اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں
تھائی رائڈ
تھائی رائڈ ایک عام مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ خواتین میں تھائیرائڈ کا بڑھنا وزن میں اضافے کا سبب بنتا جارہا ہے۔ اگر آپ کا وزن بڑھ رہا ہو اور اس مرض کی علامات ظاہر ہوں تو اس کا ٹیسٹ لازمی کروائیں تاکہ صحت سے بھرپور زندگی جی سکیں۔
پیدائش اور اس میں وقفہ:
بچوں کی پیدائش کے بعد خواتین کی اکثریت موٹاپے کا شکار اور کچھ خواتین دبلی ہوجاتی ہیں اسی طرح بچوں کی مسلسل پیدائش یا ان میں وقفے کے لیے لی جانے والی ادویات بھی بعض اوقات دبلے پن، کمزوری، وزن میں اضافے اور دیگر مسائل کا سبب بنتی ہیں.لہٰذا کوئی بھی دوائی خود سے شروع یا بند مت کریں اور ہمیشہ اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے چلیں ۔
اگر آپ بھی شوگر ، کولیسٹرول ، جگر کی چربی یا موٹاپے کا شکار ہیں اور اپنا وزن کم کرنا چاھتے ہیں تو ابھی منگوائیں۔
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
حضرت دیوان چاولی مشاٸخ ؒ
بابا حاجی شیر دیوانؒ
برصغیر پاک و ہند کے ولی اللہ ہیں
آپ وہ ہستی ہیں جنہوں نے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کہ ہاتھ پہ بعیت کی اور اسلام قبول کیا
آگے بڑھنے سے پہلے بتاتے چلیں کہ آپ کا مزار پنجاب کہ شہر بورے والا ضلع وہاڑی کے قصبہ 317/EB دیوان صاحب میں موجود ہے اور یہ قصبہ آپ ہی کے نام سے جانا جاتا ہے یہ بورے والا سے لگ بھگ 18 کلومیٹر کہ فاصلے پہ ہے
اس دربار کو سب سے پہلے محمود غزنوی نے تعمیر کروایا تھا اور بعد میں بھی اس دربار کو دوبارہ تعمیر کیا گیا بابا جی 30 ہجری کو پیدا ہوۓ
بابا جی اس وقت کہ راجہ جس کی یہ ساری سلطنت تھی راجہ ہسپال کے چھوٹے بیٹے تھے جب فتوحات اسلام ہوٸی تو آپ سندھ کہ محاظ پہ لڑتے ہوۓ گرفتار ہوۓ اور آپ کو مدینہ منورہ لے جایا گیا جہاں آپ اسلام سے شدید متاثر ہوۓ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ہاتھ اسلام قبول کیا
عرب سے واپسی پہ حضرت اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے آپ کو ایک عصاء دیا جس کی نسبت سے لوگ آپ کی طرف راغب ہوتے اور اسلام قبول کرتے
کہا جاتا ہے کہ ہزاروں لاکھوں غیر مزہب لوگوں نے بابا جی کہ ہاتھ پہ اسلام قبول کیا آپ نے ساری زندگی اسلام اور جہاد کہ نام کی ہوٸی تھی آپ نے اسلام کی تبلیغ کے ساتھ بہت سی جنگوں میں حصہ لیا اور لوگوں کو اللہ کہ راستے پہ لایا
آپ نے بہت طرح سے اللہ کی مخلوق کی خدمت کی آپ کو 131 ہجری میں نماز کہ دوران سجدہ میں شہید کر دیا گیا
اب آپ کے سالانہ عرس کی تقریبات ہر سال 24. 25. 26 ہاڑ کو مناٸی جاتی ہیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں
یہاں دربار کہ ساتھ ہی ایک مسجد موجود ہے جس کہ بارے کہا جاتا ہے کہ یہاں بہت سے اللہ کہ ولیوں نے عبادات کی ہیں جن میں بڑے بڑے نام شامل ہیں
حضرت بابا فرید مسعود گنج شکر پاکپتن، حضرت بہا الدین زکریا ملتانی، حضرت عثمان مروندی المعروف شہباز قلندر سندھ، حضرت جہانیاں جہاں گشت اوچ شریف، حضرت پیر سلطان باہو، حضرت سید مہر علی شاہ، حضرت سید غلام دستگیر، حضرت سید موسی پاک شہید، حضرت قمرالدین سیالوی، حضرت سید رمضان شاہ ذکریا، حضرت سید منظور شاہ ٹھیکواں شریف، حضرت سلطان فلک شیر اور دیگر بہت سے اللہ والے شامل ہیں
یہاں ہی وہ کنواں بھی موجود ہے جہاں بابا فرید الدین گنج شکرؒ لٹکے رہے تھے یہ کنواں آج بھی موجود ہے اور پھر سکھ مزہب کے بانی بابا گرو نانک کی چلہ گاہ بھی یہاں ہی موجود ہے
اور یہاں مزار کہ صحن میں ایک درخت ہے جہاں پاگل لوگوں کو لا کہ باندھ دیا جاتا ہے اور وہ اللہ کہ فضل سے بہت جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں
اللہ والوں کا فیض ہمیشہ جاری رہتا ہے اس مزار پہ بھی پورا سال عقیدت مند حاضری دیتے ہیں اور آج بھی بڑے بڑے ولی یہاں آتے ہیں اور یہاں روحانیت میں مشغول رہتے ہیں
حضرت دیوان صاحب کا دربار تحصیل بورے والا سے 18 کلومیٹر اور ضلع وہاڑی سے 43 کلومیٹر کے فاصلے پر قصبہ دیوان صاحب میں واقع ہے٠
ڈاکٹرمحمد اقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
سپرم ، ایزوسپرمیا کی کمی پورا کرنے والا لاجواب نسخہ
مادہ منویہ کی پیدائش کو بڑھاتا ہے بدن میں، مادہ منویہ کو گوند کی طرح گاڑھا کرتا ہے جس سے سختی اور ٹائمنگ کے ساتھ ساتھ جراثیم کی تعدادبھی بڑھتی ہے جراثیم جاندار بھی ہوتے ہیں۔نامرد کو مرد بناتا ہے۔بے اولادحضرات اورسرعت انزال والوں کے لیے سونے اور ہیرے سے بڑھ کر نسخہ ہے یہ۔ عضو خاص کو طاقت ور بنانے کے ساتھ ساتھ مرد کو دوسری شادی کے قابل بناتا ہے۔
سنگھاڑے 50 گرام ، ستاور 50 گرام ، اسگند ناگوری 50 گرام موصلی سفید 50 گرام، موصلی سیاہ 20 گرام ، کمرکس 20 گرام ، ثعلب مصری 20 گرام ،ثعلب پنجہ 20 گرام ، شقاقل مصری 20 گرام ، پنپہ دانہ 20 گرام ، لاجونتی 20 گرام ، تالمکھانہ 20 گرام ، طباشیر 20 گرام ، اندر جو شیریں ، گوند کتیرا 20 گرام ، گوند ببول 20 گرام ، بہمن سفید 20 گرام ، عقرقرحا 20 گرام ، ریگ ماہی 20 گرام ، سونٹھ 30 گرام ، مصری 50 گرام ، چھلکا اسپغول آدھ پاو۔
کھرل کر کے سفوف بنالیں.
ایک چمچ نہار منہ آدھا دودھ سے اور
شام کو مغرب کے بعد ایک چمچ چائے والی دودھ کے ساتھ رات کا کھانا 2 گھنٹے بعد
( اگر شوگر کا مریض ہے تو مصری نہیں ڈالنی)
ڈاکٹرمحمداقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
کبوتر گھر
جیکب آباد
1847ء میں بریگیڈیئر جنرل جان جیکب کا پولیٹیکل سپرنٹنڈنٹ کی حیثیت سے تقرر کرکے خان گڑھ بھیجا گیا جو یہاں پہنچ کرمقامی آبادی میں گھل مل گئے اور شہر یوں کی فلاح و بہبود کے کاموں کو اپنی زندگی کا مقصد بنالیا
1812ء میں انگلینڈ میں پیدا ہونے والے جان جیکب ، 16 سال کی عمر میں ایسٹ انڈیا کمپنی میں بھرتی ہوکر ہندوستان آئے۔ چند سالوں بعد ان کی تقرری خان گڑھ (موجودہ جیکب آباد) میں کردی گئی، جس کے بعد وہ یہیں کے ہوگئے، حتیّٰ کہ دسمبر1858ءکو 46 سال کی عمر میں فوت ہو نے کے بعد ان کی تدفین بھی اسی شہر میں ہوئی۔
۔ان کے تخلیق کردہ اس شہر کے دو عجوبے بہت مشہور ہیں ایک’’ جیکب کلاک‘‘ اور دوسرا ’’کبوتر خانہ‘‘، جوڈیڑھ صدی سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود آج بھی اپنی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔
جنرل جان جیکب کا کبوتروں کا یہ گھر بطور ڈاکیے کے استعمال کیا جاتا تھا۔ انہوں نے یہ کبوتر خانہ 1850 میں اپنے گھر کے احاطے میں بنایا تھا، یہ اینٹوں کی دس فٹ لمبی، دس فٹ چوڑی اور ساٹھ فٹ اونچی عمارت ہے۔ اس میں کبوتروں کے چھوٹے چھوٹے کابک بنے ہوئے ہیں۔ اینٹوں کو کبوتروں کی بیٹ کی تیزابیت سے بچانے کے لیے عمارت پر مٹی کا لیپ کیا جاتا تھا۔ یہ لیپ جان جیکب نے شروع کرایا تھا اور یہ آج تک ہوتا ہے۔یہ کبوتر اس دور میں سرکاری نامہ بری کا فریضہ انجام دیتے تھے۔ جنرل جیکب ان کے پاٶں کے ساتھ رقعہ باندھ کر اڑا دیتا تھا اور یہ جیکب آباد سے پیغام لے کر، سکھر میں ایک مخصوص مقام پر پہنچا دیتے تھے اور وہاں سے جواب لے کر واپس بھی آتے تھے۔جان جیکب کا بنایا ہوا یہ کبوتر خانہ آج بھی ان کی سابقہ رہائش گاہ اور موجود ڈپٹی کمشنر ہاؤس میں موجود ہے، جہاں کبوتروں کے تقریباً 320 کابک بنے ہوئے ہیں، جن میں 300 سے زائد کبوتر مخصوص ’’غٹرغوں‘‘ کی آوازیں نکال کر اپنی موجودگی کا احساس دلاتے ہیں۔جنرل جان جیکب نے1850 میں پیغامات کی ترسیل کے لئےجب یہ کبوترخانہ قائم کیا تھا تو یہاں دن بھر کبوتروں کی آوازیں گونجا کرتی تھیں۔ ان کی دیکھ بھال، خوراک اور صفائی ستھرائی کے لیے عملہ تعینات تھا۔ انتظامیہ دن رات ان کبوتروں کا خیال رکھتی تھی ۔
لیکن جب ڈاک کا نظام رائج ہوا اور خطوط لے جانے کے لیے ڈاک کے تھیلوں کا استعمال شروع ہوا تو کبوتروں کی افادیت بھی ختم ہوگئی ۔ لیکن مذکورہ کبوتر گھر آج بھی تاریخی ورثے کے طور پرجیکب آباد میں موجود ہیں ۔ یہاں کی سیر کے لیے آنے والے لوگ جان جیکب کے بنائے ہوئے اس کبوتر گھر کو دیکھنے کے لیے ضرورجاتے ہیں۔ پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے برصغیر میں اس طرح کا کوئی دوسرا کبوتر خانہ موجود نہیں ہے، جان جیکب کے نامہ بر کبوترمخیر حضرات کی جانب سے دی جانے والی خوراک پر پل رہے ہیں۔ جیکب آباد کے ایک تاجر کبوتروں کو روزانہ دس کلو دانا ڈالتے ہیں۔
ڈاکٹرمحمد اقبال ندیم ملانہ(گولڈمیڈلسٹ)
DrYounus Amin Amjid Chaudhry Mayo Rizwan Qadeer Cheema Ali Abbas
مرد و خواتین میں موٹاپے کی وجوہات علاج
موٹاپا، جسے Obesity کہتے ہیں آج کے دور کے اہم جسمانی مسائل میں سے ایک ہے۔’’موٹاپا انسانی جسم میں فالتو چربی کے اکٹھے ہوکر جسم کو بدنما کردینے کا نام ہے‘‘ موٹاپا بذات خود تو بیماری نہیں ہوتا مگر یہ کسی بیماری کے نتیجے میں ہوسکتا ہے اور اس کی وجہ سے بھی کافی بیماریاں پیدا ہونے کا امکان ہوتا ہے۔موٹاپے کا تعلق صرف اور صرف کھانے، پینے سے نہیں بلکہ اس کی دیگر وجوہات بھی ہیں۔
موٹاپے کی عمومی وجوہات
موٹاپے کی بہت سی وجوہات میں سب سے زیادہ پائی جانے والی خوراک کی بے اعتدالی ہے۔کاربونیٹڈ مشروبات کا بے تحاشہ استعمال جسم کو بھاری کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ چکنائی والی اشیاء بھی موٹاپے کا سبب بنتی ہیں۔ موٹاپے کا ایک بڑا سبب جسم میں پانی کی مقدار کا کم ہونا بھی ہے۔
وزن بڑھنے کی مزید چند وجوہات ۔
توانائی میں توازن کی کمی
اس سے مراد یہ ہے کہ جسم میں داخل ہونے والی توانائی اور جسم سے خارج ہونے والی توانائی میں توازن نہیں ہے۔ جسم میں داخل ہونے والی توانائی وہ ہوتی ہے جو ہم غذا اور پانی سے حاصل کررہے ہوتے ہیں جبکہ باہر نکلنے والی توانائی وہ ہوتی ہے جسے ہم اپنے روزمرہ کاموں کے لیے استعمال کررہے ہوتے ہیں جس میں سانس لینا، ہضم کرنا ، ورزش کرنا اور جسمانی طور پر فعال رہنا شامل ہے۔ لہٰذا وزن میں کمی کیلئے ورک آوٹ بہت ضروری ہے ۔ محض آدھا گھنٹہ کی روزانہ واک یا ورزش آپ کے وزن کو تیزی سے کم کرنا شرو ع کر دے گی ۔
ماحول
جس ماحول میں آپ زندگی گزار رہے ہیں اس کا آپ کے وزن پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ جن جگہوں پر تازہ اور صاف ستھری غذا مہیا نہیں ہوتی یا زیادہ تیل والے کھانے کھانے کا رواج ہوتا ہے وہاں اکثر لوگوں کا وزن زیادہ ہوتا ہے۔
ادویات
بعض ادویات کے استعمال سے بھی انسان موٹا ہوجاتا ہے۔ اینٹی ڈپرینسٹ یا اسٹریس دور کرنے کی ادویات عموماً وزن بڑھاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بھوک بڑھانے والی دواؤں اور ملٹی ویٹامن ادویات کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی وزن بڑھا دیتا ہے ۔
مناسب نیند نہ لینا
بہت سی خواتین مناسب نیند نہ لینے کی وجہ سے بھی موٹاپے کا شکار ہوجاتی ہیں۔ آپ کی نیند کا محض ایک گھنٹہ کم ہونے سے جسم میں هارمونز کے لیول بگڑنے لگتے ہیں ۔ اس کے علاوہ کم سونے والے افراد عام طور پر ایسی غذائیں لینے لگتے ہیں جن میں کیلریز زیادہ ہوں۔لہٰذا کم نیند لینا بھوک کو بڑھا دیتا ہے جو اکثر موٹاپے کا سبب بنتے ہیں۔
ہارمونل عدم توازن
عورت اپنی زندگی میں مختلف مراحل سے گزرتی ہے جس کی وجہ سے ہارمونز میں عدم توازن آجاتا ہے۔ عورت کے جسم میں ہونے والی تبدیلیوں کے باعث ہارمونل عدم توازن موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کا وزن اچانک بڑھ نا شروع ہو جاۓ تو فورا" اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں
تھائی رائڈ
تھائی رائڈ ایک عام مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ خواتین میں تھائیرائڈ کا بڑھنا وزن میں اضافے کا سبب بنتا جارہا ہے۔ اگر آپ کا وزن بڑھ رہا ہو اور اس مرض کی علامات ظاہر ہوں تو اس کا ٹیسٹ لازمی کروائیں تاکہ صحت سے بھرپور زندگی جی سکیں۔
پیدائش اور اس میں وقفہ:
بچوں کی پیدائش کے بعد خواتین کی اکثریت موٹاپے کا شکار اور کچھ خواتین دبلی ہوجاتی ہیں اسی طرح بچوں کی مسلسل پیدائش یا ان میں وقفے کے لیے لی جانے والی ادویات بھی بعض اوقات دبلے پن، کمزوری، وزن میں اضافے اور دیگر مسائل کا سبب بنتی ہیں.لہٰذا کوئی بھی دوائی خود سے شروع یا بند مت کریں اور ہمیشہ اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے چلیں ۔
اگر آپ بھی شوگر ، کولیسٹرول ، جگر کی چربی یا موٹاپے کا شکار ہیں اور اپنا وزن کم کرنا چاھتے ہیں تو ابھی منگوائیں۔
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
03013968589
سُہانے موسم کا أغاز !!!
16 اگست سے شروع ہونے والا پنجابی مہینہ بھادوں اور اُسکی دلچسپ روایات
دیسی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے بادشاہ راجہ بکرم اجیت کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام کی وجہ سے یہ کلینڈر بکرمی کیلنڈر بھی کہلاتا ہے۔ بکرمی یا دیسی کیلنڈر بھی تین سو پینسٹھ (365) دنوں کا ہوتا ہے اور اس کیلنڈر کے 9 مہینے تیس (30) دنوں کے ہوتے ہیں جبکہ ایک مہینہ وساکھ اکتیس (31) دن ہوتا ہے اور باقی دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) دن کے ہوتے ہیں۔
بھادوں پنجابی , بکرمی اور نانک شاہی کیلنڈر کا چھٹا مہینہ ہے جو ساؤن کے بعد آتا ہے اور آٹھویں انگریزی مہینے اگست کی 16 تاریخ سے ستمبر کی 15 تاریخ تک رہتا ہے اور اس مہینے کے 31 دن شمار کیے جاتے ہیں۔
بھارتی اور پاکستانی پنجاب میں ساؤن اور بھادوں بارشوں کے مہینے ہیں جس میں مُون سُون کی بارشیں ہاڑ یعنی جون اور جولائی کی شدید گرمی کے بعد گرمی کا زور توڑ دیتی ہیں اسی لیے بھادوں کو پنجاب میں اچھے موسم والا مہینہ جسکی گرمی برداشت کے قابل ہوتی ہے تصور کیا جاتا ہے۔
بابا گُرو نانک جو سکھوں کے سب سے بڑے گُرو ہیں اپنی کتاب گُرو گرنتھ صاحب میں لکھتے ہیں کہ "بھادوں بارش کا مہینہ انتہائی خوبصورت مہینہ ہے اور ساؤن اور بھادوں رحمت والے مہینے ہیں جس میں بادل نیچے اُترتا ہے اور تیز بارش برساتا ہے جس سے پانی اور زمین شہد سے بھر جاتے ہیں اورخالق زمین پر گھومتا ہے”۔
"روایات میں ہے کہ پنجابی کے 12 مہینوں کے نام گیاراں بھائیوں (ویساکھ، جیٹھ، ہاڑ، ساون، اسو، کتک، مگھر، پوہ، ماگھ، پھگن، جیت اور 1 بہن (بھادوں) کے نام پر رکھے گئے یعنی سال کے سارے مہینوں میں بھادوں گیاراں بھائیوں کی اکلوتی اور انتہائی لاڈلی بہن ہے۔"
مزید روایات میں ہے کہ بھادوں جہاں انتہائی لاڈلی اور میٹھی ہے وہاں منہ زور، نک چڑھی، تیکھی اور چُبھنے والی بھی ہے اسی لیے اس مہینے کی گرمی اگر تیز ہوجائے تو انسان پسینے سے شرابور ہوجاتا ہے، اس مہینے میں ہوا اگر چلتی ہو تو انتہائی سہانہ موسم ہوتا ہے اور ہوا اگر بند ہو جائے تو سانس بھی بند ہو جاتی ہے۔
کہتے ہیں بھادوں اگر برسے تو زمین پر رہنے والی مخلوق چرند، برند، حشرات سبھی اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہیں اور اس دلفریب موسم کے مزے لُوٹتے ہیں اور بھادوں اگر خُشک ہو جائے تو یہ ہر چیز کو خشک کرکے رکھ دیتی ہے اس لیے اس موسم میں رب کائنات سے رحمت کی دُعائیں مانگنی چاہیے تاکہ اس موسم کی سختی سے بچا جا سکے۔
22 بھادوں کی رات کو بھدروں کا تارا طلوع ہو جائے گا۔ دیسی موسمی پیشگوئی کے مطابق 23 بھادوں کے دن سے ہم سردیوں میں داخل ہوجاتے ہیں , کیونکہ بھادوں کی 22 تاریخ کے بعد مکھی مچھر کا خاتمہ ہونا شروع ہوجاتا ہے، اور مویشی پال بھائی مال مویشی سے مکھی مچھر بھگانے کے لئے دھواں نہیں لگاتے۔ 22 بھادوں کے ٹھیک ایک ہفتہ بعد اسوج (اسوں) کا دیسی مہینہ شروع ہوجاتا ہے اور اسوں میں صبح کے وقت شمال کی طرف سے ہوائیں چلتی ہیں جو کہ نارمل سے قدرے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور درجہ حرارت گرانے میں کافی مدد دیتی ہیں۔ بھادوں کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ جیٹھ اور ہاڑ کی شدید گرمی کو ختم کرنے کے بعد جب خُود ختم ہوتی ہے تو اپنے وجود کو کھونے کے ساتھ یہ زمین پر بہار کو جنم دیتی ہے اور موسم کو زمین والوں کے لیے انتہائی خوشگوار بنا دیتی ہے ۔۔۔۔ انشاء ٹھیک 21 دنون بعد ہم سردیوں کے موسم میں داخل ہو جائیں گے ۔
پنجابی , بکرمی اور نانک شاہی کلینڈر کا آغاز 1469 میں بابا گُرو نانک کی پیدائش کے دن سے کیا جاتا ہے ۔
ڈاکٹر محمداقبال ندیم ملانہ (گولڈمیڈلسٹ)
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
Jhang
Jhang Sadar
JHANG
Muhammad Medical Complex, Opposite To Gondal Lab, Gojra Road, Jhang
Jhang Sadar
Address: Muhammad Medical Complex Opposite to Gojra road, Jhang.
Jhang Sadar, 35200
This is my official page on which i share my personal experience of physical therapy.
Jhang Sadar
MBBS FCPS Consultant Orthopaedic Surgeon. Ex Consultant orthopaedic surgeon DHQ Jhang. Ex Consultant orthopaedic surgeon King Abdulaziz hospital Jeddah (saudiarabia)
Civil Lines, Gojra Road Near Railway Crossing
Jhang Sadar, 35200
Glaucoma surgery, Cataract surgery through Phaco ultrasound, Squint surgery, LASIK/laser treatment,
Civil Line Jhang
Jhang Sadar, 35200
"Medicines cure diseases, but only doctors can cure patients."