GBPS K.D.A Filter Plant Haji Mulla Hussain Brohi Manghopir West
SUN BRIGHTENS THE DAY, MOON BRIGTHENS THE NIGHT ,BUT EDUCATION BRIGHTENS THE LIFE
https://youtube.com/shorts/lVfbvXUee3s?si=pUqJZ6mAnYh6yTd_
How to draw Peacock Easy With 4 #shorts How to draw Peacock Easy With 4
یہ کوئی عام تصویر نہیں...!!
بظاہر عام سی نظر آنے والی نیشنل جیوگرافک کی اِس تصویر نے ”سال کی بہترین تصویر“ کا ایوارڈ جیتا ھے.
کیوں ؟؟
تصویر کو زوم اِن کرکے دیکھیں،
وجہ خُود سمجھ میں آجائے گی.
زندگی کے روز مرہ کے معاملات میں بھی ہمیں بارہا ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ھے، ہم دیکھ کُچھ اور رہے ہوتے ہیں، نظر کُچھ اور آرہا ہوتا ھے.
ہر منظر کا ایک پسِ منظر ہوتا ھے، ضروری نہیں وہ جیسا نظر آرہا ہوتا ھے حقیقت میں بھی ویسا ہی ہو.
ظاہری منظر اور پسِ منظر ایک دُوسرے سے یکسر مُختلف اور مُتضاد ہوسکتے ہیں اور اکثر ہوتے بھی ہیں.
سچ کی کھوج کے مُسافر ہر چیز کو،
ہر منظر کو ” زوم اِن“ کرکے دیکھتے ہیں.
چیزوں کو ”زوم اِن“ کرکے دیکھنے کی عادت ڈالیں،
اصل سچ کو دونوں بانہیں کھولے بھرپور مُسکراہٹ کے ساتھ اپنا استقبال کرتے ہوئے پائیں گے.
*سرکاری اسکول کے استاد کی ڈیوٹی کے اوقات سے پہلے چھٹی کرنے کی صورت میں تنخواہ کا حکم*
سوال.
میں سرکاری اسکول میں ملازم ہوں، جس کے روزانہ کے اوقات صبح ۸ بجے سے دوپہر ۲ بجے تک ہوتے ہیں،اور ہرماہ گورنمنٹ کی طرف سے دو چھٹیاں کرنے کی اجازت ہے،اگر مہینہ میں دو چھٹیاں نہ کریں تو وہ باقی نہیں رہتیں،اسکول کی سطح پر ہمارا نگران و نگہبان ہیڈماسٹر ہوتاہے، اور بڑے افسران کو وہی جواب دہ ہوتاہے، جیساکہ سب معلم ہیڈماسٹر کو جواب دہ ہوتے ہیں،ہیڈ ماسٹر کی طرف سے ہر ماہ میں دوبار مقررہ وقت سے تین گھنٹہ قبل جانے کی اجازت ملی ہوئی ہے،سالانہ دو ماہ کی چھٹیاں جو عموماً جون اور جولائی میں ہوتی ہیں،اوردسمبر کے آخری دس دن میں بھی چھٹیاں ہوتی ہیں،برائے کرم مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مطلوب ہیں:
۱۔ اسکول کے اوقات میں مقررہ اوقات میں آنے میں تاخیر اور وقت سےپہلے جانےکے بارے میں کیا حکم ہے؟معلم اگر اپنا کام مکمل کرلےاور مقررہ اوقات پورے نہ دے تو اس کاکیاحکم ہے؟آیا اس کی آمدن حلال ہوگی؟
۲۔ہرماہ میں دو سے زائد چھٹیوں کی صورت میں ہیڈماسٹر کی طرف سے رجسٹر پر باوجود غیر حاضری کےحاضری لگانے کا کیاحکم ہے؟
۳۔مستقل ملازمین کو سالانہ دس چھٹیاں زائد ملتی ہیں جوکہ سال کے مکمل ہونے پر جمع ہوجاتی ہیں،اوراگر ہرماہ میں دو سے زائد چھٹیاں ہوجائیں تو ان سالانہ دس چھٹیوں سے منہا کی جاتی ہیں،دو سے زائد چھٹیاں کرنا اور سالانہ چھٹیوں میں سے کم نہ کروانا ان کا کیا حکم ہوگا؟اوران چھٹیوں کی رقم جو ریٹائرمنٹ پر پیسے ملتے ہیں، ان کے حلال ہونے کا کیا حکم ہوگا؟
۴۔ایک معلم اپنے مضمون کو مکمل ذمہ داری سے بچوں کو تعلیم دیتاہے،اس وقت کے علاوہ اسکول کے اندر ذاتی مشغولیات کا کیا حکم ہوگا؟
۵۔اسکول کے کلرک اور ہیڈماسٹر کے ذمہ تمام معلمین کے متعلقہ مسائل جن کاتعلق ترقی ،بقایاجات اور تنخواہ کی وصولی وغیرہ ، ان کاموں کی ذمہ داری کے لیے دیگر اداروں میں جانا پڑتاہے،حالاں کہ یہ کام کلرک اور ہیڈ ماسٹر کا ہے،لیکن وہ کام نہیں کرتے،اب سوال یہ ہےکہ ہم اسکول کے اوقات میں گورنمنٹ کے دیگراداروں میں جاسکتے ہیں؟
۶۔سرکاری اسکول کے کچھ معلم گھر پر ہوتے ہیں،اور اپنی ملازمت پر نہیں آتے بلکہ ہر ماہ اسکول کے کلرک اور ہیڈ ماسٹر کو متعین رقم دے کر اپنی ذاتی مصروفیات رکھتے ہیں،اس کا کیا حکم ہوگا؟ اگر ان کی یہ آمدنی جائز نہیں ہے تو اس صورت میں ان کے ساتھ کھانے پینے کا کیا حکم ہے؟
برائے کرم ان سوالات کا شریعت کی روشنی میں جواب دے کر ماجور ہوں۔
جواب
واضح رہے کہ کسی بھی ادارے کے ملازمین کی حیثیت اجیرِ خاص کی ہوتی ہے، کیوں کہ وہ وقت کے پابند ہوتے ہیں، اور اجیرِ خاص ملازمت کے مقررہ وقت پر حاضر رہنے سے اجرت (تنخواہ) کا مستحق ہوتا ہے، اگر وہ ملازمت کے اوقات میں حاضر نہیں رہا تو اس غیر حاضری کے بقدر تنخواہ کا وہ مستحق نہیں ہوتا، لہٰذا آپ کے سوالات کے جوابات مندرجہ ذیل ہیں:
۱۔ سرکار کی طرف سے مقررہ اوقات میں سکول میں حاضر رہنے کی صورت میں ہی کوئی استاد اپنی تنخواہ کا مستحق ہوگا ،اگر چہ کوئی کام نہ ہو،مقررہ وقت سے پہلے چلے جانے، یا تاخیر سے آنے کی صورت میں غیر حاضر ی والےاوقات کی تنخواہ لینا جائز نہیں، بغیر استحقاق کے جتنے عرصے کی تنخواہ لی ہے وہ سرکاری خزانے میں جمع کروانا ضروری ہے۔
۲۔ اسکول کے ہیڈ ماسٹر کی طرف سے کسی استاد کی غیر حاضری کی صورت میں اس کی حاضری لگانا خیانت اور شرعا ناجائز ہے۔
۳۔ اسکول کے مستقل ملازمین کے لیے سالانہ ملنے والی چھٹیوں کے ایام میں چھٹی نہ کی جائے تو سرکار کی طرف سے ریٹائر منٹ کے بعد ان کا الگ معاوضہ ملتاہے،لہٰذا چھٹیاں کرنے کے باوجود سالانہ چھٹیوں کی مد میں ان کو شمار نہ کرنا خیانت ہے،ا ور ان چھٹیوں کا معاوضہ لینا بھی ناجائز ہے۔
۴۔سرکار کی طرف سے مقررہ اوقات میں استاد کو اسکول میں حاضررہنا ضروری ہے، اور اس دورانیہ میں صرف اسکول سے متعلق کام، مطالعہ، اسباق کی تیاری وغیرہ کرے تاکہ بچوں کےتعلیمی حق صحیح طور پر ادا ہو، اس میں حق تلفی یا کوتاہی نہ ہو، استاد کا ذاتی مشغولیات میں وقت صرف کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے۔
۵۔اگر اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور کلرک اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہے،اور اساتذہ کو اپنے کام کروانے کے لیے دیگر سرکاری دفاتر میں خود جانا پڑتاہے،تو اس صورت میں اساتذہ کو چاہیے کہ اپنے اسباق پڑھا کر،کوئی ایسا مناسب وقت نکالیں کہ جس سے بچو ں کی تعلیم میں حق تلفی بھی نہ ہو اور اپنے ہیڈماسٹر سے اجازت لے کر اپنے کام کے لیے کسی دفتر جائیں تو اس کی گنجائش ہے۔
۶۔ ملازمت پر نہ آنے والے اساتذہ کی آمدنی جائز نہیں ہے، اور ہیڈماسٹر یا کلرک کو دی جانے والی رقم رشوت ہے،جب کہ رشوت لینے اور دینے والے کے متعلق احادیث میں سخت وعید آئی ہے، لہٰذا جب معلوم ہو کہ یہ ملازمت پر نہ آنے کے باوجود اپنی تنخواہ لے رہے ہیں،اور اس کے علاوہ ان کا کوئی آمدن کے ذریعہ نہیں ہے،تو ایسے ملازمین کی تنخواہ ناجائز ہونے کی وجہ سے ان کی تنخواہ کی رقم سے ان کے ساتھ کھانا پینا جائز نہیں۔
مرقاة المفاتیح میں ہے:
"(وعن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما) : بالواو (قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي» ) : أي: معطي الرشوة وآخذها، وهي الوصلة إلى الحاجة بالمصانعة، وأصله من الرشاء الذي يتوصل به إلى الماء، قيل: الرشوة ما يعطى لإبطال حق، أو لإحقاق باطل، أما إذا أعطى ليتوصل به إلى حق، أو ليدفع به عن نفسه ظلماً فلا بأس به، وكذا الآخذ إذا أخذ ليسعى في إصابة صاحب الحق فلا بأس به، لكن هذا ينبغي أن يكون في غير القضاة والولاة؛ لأن السعي في إصابة الحق إلى مستحقه، ودفع الظالم عن المظلوم واجب عليهم، فلايجوز لهم الأخذ عليه".
(کتاب الأمارة والقضاء، باب رزق الولاة وهدایاهم، الفصل الثاني،ج:7 ،ص:295 ،ط:دارالکتب العلمیة)
فتح القدير للكمال ابن الهمام میں ہے :
"أن الأجير الخاص هو الذي يستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة ، وإن لم يعلم كمن استؤجر شهرا للخدمة أو لرعي الغنم."
(كتاب الإجارۃ، باب إجارۃ العبد ج:9،ص:140، ط: شركة مكتبة ومطبعة مصفى البابي الحلبي وأولاده بمصر)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ثم الأجرة تستحق بأحد معان ثلاثة إما بشرط التعجيل أو بالتعجيل أو باستيفاء المعقود عليه فإذا وجد أحد هذه الأشياء الثلاثة فإنه يملكها، كذا في شرح الطحاوي."
(کتاب الإجارۃ، الباب الثانی متی تجب الأجرۃ، ج:4، ص:423، ط:ماجدية)
فقط واللہ أعلم
♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️♥️
اشرف علی خطیب جامع مسجد شاہپور شانگلہ
*وہ نسل جو سن 2000 کے بعد پیدا ہوئی ہے اور اج 23، 24 سال اس کی عمر ہو چکی ہے۔۔ پوری دنیا میں یہ نسل انسانی تاریخ کی سب سے جسمانی طور پر کمزور لاغر اور ذہنی طور پر نفسیاتی مریض نسل سمجھی جاتی ہے۔۔۔ یہ جس دور میں بڑی ہوئی ہے وہ تاریخ انسانی کا سب سے زیادہ ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا دور ہے۔۔۔ انفارمیشن ایج۔*
*یہ نسل بڑی ہوئی ہے ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے۔۔ اس کی دسترست میں انٹرنیٹ موبائل فون ٹیبلٹ ٹی وی چینل اور سوشل میڈیا ہے۔ اس نسل کی تربیت بزرگوں نے نہیں سوشل میڈیا نے کی ہے۔*
*پوری دنیا میں اس نسل کا ایک ہی مسئلہ ہے۔۔ ان میں صبر کم ہے غصہ زیادہ، ان کی گردنوں میں خم آ گیا ہے جھک کر ہر وقت موبائل فون استعمال کرنے کی وجہ سے۔۔۔ ہر وقت سکرین کے اگے بیٹھ کر گھنٹوں کام کرنے کی وجہ سے ان کی انکھیں کمزور ہیں۔۔۔ سارا وقت بیٹھ کر ٹیکنالوجی سے کھیلنے کی وجہ سے ان کی جسمانی صحت انتہائی نحیف اور ناتوان ہے۔۔ اور انسانی تاریخ میں یہ نسل سب سے زیادہ وقت لے رہی ہے اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں۔*
*مغربی دنیا میں لاکھوں نوجوان زی جنریشن کے اب واپس اپنے ماں باپ کے گھر لوٹ رہے ہیں کیونکہ وہ باہر کی دنیا میں گزارا ہی نہیں کر سکتے۔۔ ان کو بومی رینگ جنریشن کہا جا رہا ہے یا بومی رینگ چلڈرن۔۔۔ اسٹریلیا کے اس قدیم ہتھیار کے نام پر کہ جس کو ہوا میں پھینکو تو وہ گھوم کر واپس اپنے مالک کے پاس ا جاتا ہے۔*
*پاکستان میں اپ ان کو ٹک ٹاک جنریشن کہہ سکتے ہیں۔۔ اور کسی پاکستانی کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس جنریشن کا کیا حال ہے۔۔ کیا ان کے اخلاق ہیں، کیا ان کی تعلیم ہے، کیا ان کی تہذیب ہے، کیا ان کی زبان ہے، کیا ان کی تربیت ہے، اور کیا تاریک ان کا مستقبل ہے۔*
*ذرا سوچیں یہ ملک کی تقریبا 40 سے 50 فیصد آبادی ہے۔۔۔ یعنی تقریبا 10 12 کروڑ۔*
*سوچیں اگر پاکستان کو غزہ عراق شام لیبیا یا یمن جیسی آزمائش کا سامنا کرنا پڑا تو اس نسل کا کیا حال ہوگا۔*
*یہ لکڑی سے آگ نہیں جلا سکتے، ان کو نقشہ دیکھ کر مشرق اور مغرب کا علم نہیں ہے، ہتھیاروں کا استعمال اور سروائیول تو چھوڑ ہی دیں، یہ دھوپ میں آدھا گھنٹہ نہیں کھڑے رہ سکتے نہ پانچ کلومیٹر پیدل چل سکتے ہیں۔۔ یہ نسل نہ جسمانی سختیاں برداشت کر سکتی ہے نہ نفسیاتی سختیاں۔*
*اسی لیے معاشرے میں سب سے زیادہ شادیاں اسی نسل کی فیل ہو رہی ہیں، کیونکہ ان کو رشتوں کو نبھانا ہی نہیں آتا، چھوٹے بڑوں سے بات کرنے کا سلیقہ نہیں ہے، معاملات کو سلجھانے کا صبر نہیں ہے۔*
*آج آپ ویڈیو گیم کھیلتے کسی بچے کا نیٹ بند کر دیں پھر دیکھیں کہ اس میں کس طرح جن گھستا ہے۔۔۔ چھوٹے چھوٹے بچوں نے اپنے پورے پورے خاندان قتل کر دیے صرف انٹرنیٹ بند ہونے پہ.*
Join Fortify Education Foundation as a Goodwill Ambassador! Help us Feed Dreams, Nourish Lives, and Create Lasting Change!
At FEF, we are dedicated to ensuring that every child in Pakistan’s underprivileged schools has access to nutritious meals and the opportunity to thrive, mentally and physically.
We invite you to join us in our effort to make a profound impact on the lives of the underprivileged school children in Pakistan.
By becoming a Goodwill Ambassador for Fortify Education Foundation (FEF) you can become a part of something meaningful and impactful. All you need is a compassionate soul and a desire to do good for the children who need your goodness.
We shall keep you informed about our progress and achievements and as a
Goodwill Ambassador you:
•Actively promote and spread the foundation's message to all your friends and networks.
•Emphasize the significance of proper nutrition for mental and physical development of children and its impact on learning.
•Inspire others to join the foundation's mission through your voice and support.
Let's unite under the hashtag and invite others to join this noble cause.
Together, we will uplift and empower communities, one child at a time.
Sign up today at https://fortifyeducationfoundation.org/get-involved/ and be the driving force behind positive change!
Help us nourish young minds, transform lives, and create a brighter future for Pakistan!
Fact!!!
ka visit KRTY HOWEY
NOORUDDIN MASTOI
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Website
Address
K. D. A FILTER PLANT
Karachi
75340
Opening Hours
Monday | 08:00 - 13:30 |
Tuesday | 08:00 - 13:30 |
Wednesday | 08:00 - 13:30 |
Thursday | 08:00 - 13:30 |
Friday | 08:00 - 13:30 |
Saturday | 08:00 - 13:30 |
PLot No Street 8-E Block 1, Scheme 5 Clifton
Karachi
Pk#539 Great Results Great School Personalized Attention Motto: Ephebic Oath
Khe-Bukhari Phase VI
Karachi, 75500
The unofficial fan page of The City School, Darakhshan Campus, Karachi, Pakistan
KARACHI UNIVERSITY BUSINESS SCHOOL , UNIVERSITY OF KARACHI
Karachi, 75270
Saddar
Karachi, 74400
Loquentes Magnalia Dei proclaiming the Wonders of God
ST-13, Block 7, Abul Hasan Isphahani Road, Opposite Safari Park, Gulshan-e-Iqbal
Karachi
Bringing out the Hidden talent...we are UIT undergrounds... http://www.twitter.com/UITUnderGround
SHAHRAH-E-IRAQ, SADDAR, KARACHI
Karachi, 74400
Best college in karachi for women.
Karachi
This Is An Official Page. (For any information please feel free to message us on the page )
J 42 Block 14 Gulshan E Iqbal
Karachi, 75300
spreading sunshine. Greetings I am Shazia Hasan. I am a computer teacher for the blind, provide counselling to the visually impaired and their parents. ha