Ahmad Ali Arrain Inspector Excise & Taxation Punjab
Information about about Ahmad Ali Inspector Excise & Taxation punjab
اپنا من پسند نمبر حاصل کریں
خبردار
سانحہ ماچھکہ
دس وارث شاہ اسیں کی کریئے ساڈا کوئی نہ پاوے مُل
اساں ماں پیو دے لاڈاں پلے تے گئے مِٹی وچ رُل
مرد شیو کرکے عورت سے برابری چاہتا ہے اور عورت برقعہ اتار کر مرد سے برابری چاہتی ہے رب کعبہ کی قسم دونوں خسارے میں ہیں
🔥💯🔥
اوپن لیٹر پر گاڑی مت خریدیں.مستقبل میں قانونی پریشانی ہو سکتی ہے
اپنے ذمے واجب الادا ٹیکس ادا کر کے جلد از جلد قومی فریض ادا کریں ایسا نہ ہو کہ کہیں دیر ہو جائے اور اپ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ جائے
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ورنہ۔۔۔۔۔
پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس کی بنیاد کرایہ داری سے کیپیٹل ویلیو پر تبدیل کر نے کی تجویز
ہجوم کو انسانیت کا درس دیتا ۔۔۔۔
یہ پولیس اہلکار ہمارا فخر ہے ۔۔
تعلق کسی بھی مذہب سے ہو ۔۔۔ہر مذہب کا مشترکہ درس انسانیت ہے ۔۔۔
چاروں جانب سے پتھر کھاتا ۔۔نہتا ہجوم کو روکنے کی کوشش کرتا ۔۔یہ پولیس اہلکار ۔۔۔انسانیت۔۔محبت اور امن کا خوبصورت چہرہ ہے..
پنجاب پولیس کے خوبصورت چہرے سنو ۔۔
تم ہی ہمارے ہیرو ہو ۔۔۔
امن بھری کہانی کا پرکشش مرکزی کردار ہو ۔۔
تم ہر ہزاروں دفعہ سلامتی ہو ۔ سانحہ سرگودھا
Daily Express
جلدی کریں دیر نا کریں
پاکستانی بیوروکریسی میں “کمی بیک گراؤنڈ افسران” اس ہزاروں سال پُرانے جبر کا بدلہ ماتحتوں سے لینے میں مصروف نظر آتے۔ خُدا نے تو انسان ایک جیسے ہی بنائے، جمہوریت نے سب کو برابر کے حقوق بھی دے دیے۔ لیکن “بے نسلے” بڑی سیٹوں پر آ کر ماتحتوں کے لیے وبال جان بن جاتے ہیں۔
2022 میں پاکستان کی کل برآمدات 38 ارب ڈالر تھیں جبکہ درآمدات تقریباً 73 ارب ڈالر۔ سارا پیسہ پلاٹوں اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں لگا ہوا ہے۔کاروبار کا، صنعتیں بنانے کا کوئی ماحول نہیں۔ درسگاہوں میں تعلیم کا معیار ایسا ہے کہ سٹارٹ اپ کلچر تو دور کی بات جو کدو وہاں سے نکلتے ہیں، وہ کسی ڈھنگ کی نوکری یا ملازمت کے لئے بھی مکمل طور پر تیار نہیں ہوتے۔ زرعی ملک میں فی ایکڑ پیداوار آبادی کے پھٹتے ہوئے بم کا مقابلہ کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ زیرِ کاشت رقبہ اسی آبادی کی مکان کی بنیادی ضرورت پوری کرنے سے کم ہوتا جا رہا ہے جہاں کھیت سونا اُگلنے کی بجائے ہاؤسنگ سوسائٹییاں بنتے جا رہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کا مسئلہ زراعت کے شعبے کو مزید تباہ کر رہا ہے۔ 2022 میں آئے سیلاب سے آدھا ملک ڈوب گیا۔ کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ اشرافیہ مگر مستی میں ہے۔ کسی کو کوئی پرواہ نہیں۔ روم جل رہا ہے، نیرو بانسی بجا رہا ہے۔
پاکستان کی کُل آبادی کی اوسط عمر 21 سال ہے۔40 فیصد آبادی 15 سال یا اس سے کم عمر ہے جبکہ محض 3.6 فیصد آبادی 65 برس یا اس سے زائد ہے۔
ایسے ہی ملک کی تقریباً 40 فیصد آبادی شہروں میں رہتی ہے۔ 1990 میں یہ تناسب 30 فیصد تھا۔ مگر آبادی بھی کم تھی۔ تقسیم کے بعد جو بڑے شہر تھے آج بھی کم و بیش وہی بڑے شہر ہیں۔ کراچی، لاہور، کی آبادی کئی دنیا کے ممالک سے زیادہ ہے۔ پتہ نہیں کونسی بھنگ پی کر سو رہے ہیں سب۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ ملک اس طرح سے کیسے چلے گا؟ جہاں لوگوں کو اصل مسائل کا ادراک ہی نہیں اور جو محض سوشل میڈیا یا ٹی وی پر بیٹھے تجزیہ نگاروں یا دانشوروں کی سطحی گفتگو سنتے ہیں یا ایک سیاستدان نے دوسرے سیاستدان کو آج کیا کہا، کس نے کونسی جُگت اچھی ماری، کس نے بھانڈ پن بہتر کیا؟ مطلب چاہتے کیا ہو بھائی آپ سب؟ اس ملک میں اصل مسئلوں پر بات کرتا کون ہے؟
پورا نظام چند لوگوں نے ہائی جیک کیا ہوا ہے۔ اور ہائی جیکر کونسا کوئی انسان ہوتے ہیں؟ وہ تو سب پاگل ہوتے ہیں۔
بندہ کہاں سے شروع کرے کہ مسئلہ کیا اور کہاں کہاں ہے؟ یہاں تو حقائق ہی معلوم نہیں، تاریخ ہی مسخ ہے، بیانیے ہی غلط ہیں، سوچ ہی فرسودہ ہے۔ بھائی ایسا ملک جہاں 40 فیصد 15 سال سے کم عمر ہیں اور جہاں باقی سب 15 سال سے کم عمر دماغ والے ہیں، وہاں کیا ہو سکتا ہے؟
مجھے نہیں معلوم ہمارے 3.6 فیصد بڑے کیا سوچ کر بیٹھے ہیں؟ ہمارے سیاستدان کیا کر رہے ہیں؟ ہمیں کس دشمن سے خطرہ ہے؟
بھارت سے؟ کیا بھارت کے لیے ہم اب کوئی اہمیت رکھتے ہیں؟
ہم نہ کوئی بہتر خارجہ پالیسی رکھ سکے ہیں، نہ بہتر تجارتی معاہدات، نہ بیرونی سرمایہ کاری کے لئے کوئی سازگار ماحول بنا سکے ہیں۔ نہ قانون کی حکمرانی کروا پائے ہیں۔
ہم کرنا کیا چاہتے ہیں؟ مطلب پلان کیا ہے؟ کیونکہ اس طرح سے تو محض چند ہی سال بچے ہیں ملک کے، پھر تو ایکسپائری ڈیٹ آ جانی ہے اگر اسی طرح گدھوں کی طرح جدید دنیا میں رینکتے رہنا ہے کہ ہم کوئی عظیم لوگ ہیں، اور دنیا ہمارے خلاف سازش کر رہی ہے۔ جبکہ دنیا کو کیا ضرورت ایک ڈوبتی کشتی کو ڈبونے میں وسائل جھونکنے میں۔
Copied
قصور: تابوت میں لیٹے اس شہید کے ورثاء سے پوچھیں ہم امن کے لئے کیا کیا قربانیاں دیتے ہیں ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
قصور: ہم پر تنقید کرنے والے دیکھ لیں ہم اپنے افسروں کی لاشیں اٹھاتے ہیں ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
اے ایس آئی اکرم شہید کی نماز جنازہ ڈسٹرکٹ پولیس لائنز قصور میں ادا کر دی گئی
قصور: کنگن پور کے نواح فتوکے میں ڈاکوؤں کے ساتھ فائرنگ میں شہید اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی
قصور: پولیس لائن قصور میں شہید کی نماز جنازہ میں آئی پنجاب عثمان انور ، آر پی او شیخوپورہ رینج بابر سرفراز الپا اور ڈی پی او طارق عزیز سندھو کی شرکت
قصور: شہید اے ایس آئی کی نماز جنازہ میں سیشن جج قصور ، ڈپٹی کمشنر محمد ارشد بھٹی اور صدر بار و جنرل سیکرٹری بار نے بھی شرکت کی
قصور: آئی جی پنجاب عثمان انور نے شہید کی میت کو کاندھا بھی دیا اور جنازہ میں شرکت کی
قصور: پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پنجاب کی موجودگی میں شہید کو سلامی بھی
قصور: آئی جی پنجاب شہید کے جسد خاکی اور بچوں کو دیکھ کر آبدیدہ ہو گئے
قصور: ڈاکوؤں ، لیٹروں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑیں ہیں ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
قصور: تابوت میں لیٹے اس شہید کے ورثاء سے پوچھیں ہم امن کے لئے کیا کیا قربانیاں دیتے ہیں ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
قصور: شہید کے بچوں کے لئے شہدا پیکج اور نوکری بھی دیں گے ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
قصور: ہم پر تنقید کرنے والے دیکھ لیں ہم اپنے افسروں کی لاشیں اٹھاتے ہیں ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
قصور: ڈی پی او طارق عزیز سندھو انکی ٹیم نے افسر کی شہادت کے بعد ڈاکو کو جہنم واصل کیا۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
آئی جی پنجاب کی ڈی پی او قصور کو ضلع میں بہترین خدمات سر انجام دینے پر شاباش دی
قصور: شہید سمیت دیگر افراد کے لئے مراعات دی جائیں گی ، شہید ہمارے ساتھ زندہ ہے ۔ آئی جی پنجاب عثمان انور
آجکل امبانی خاندان کو بہت چڑہھایاجا رہاہے
لیکن ساتھ یہ بھی نوحہ گایا جا رہا ہے کہ
پاکستان کے پاس امبانی ، برلا ،ٹاٹا جیسی کمپنیاں کیوں نہیں ہیں۔
لیکن کیا کیا جائے کہ نئی نسل کو جیسے پہلے 22 خاندان کا چورن بیچا گیا تھا آج والوں کو چور چور کا چورن بیچا گیا ہے۔
1970 تک پاکستان میں تیس چالیس امبانی، ٹاٹا برلا سے بڑے جینیئس صنعتکار، بینکار، بزنس جینئس تھے ۔جنہوں نے ملک کی معیشت کو سنبھالا ہوا تھا۔
ملک کوریا جاپان سے بہت آگے تھا،
مڈل ایسٹ کے ممالک کسی گنتی میں نہیں تھے۔ ان صنعتکاروں بینکاروں کو بائیس خاندان کا نام دے کر ٹارگٹ کیا گیا۔
ان میں سہگل گروپ نے کپڑے کی صنعت کو عروج دیا،
داوود گروپ ہیوی وہیکل اور زرعی مشنری کے بادشاہ تھے ۔
داوود ہرکولیس کے پاس ٹریکٹر کی پروڈکٹ تھی،
ہارون خاندان چھوٹی مصنوعات ،
اصفہانی خاندان اور سلہٹ کے چائے کے باغات کے مالک تھے۔
ملک کی پہلی ائیرلائن قائم کی جو آج کی سب ائیر لائینوں سے بہتر تھی،
حبیب گروپ بینکنگ کے کنگ تھے ۔
ساٹھ کی دہائی ان کا حبیب پلازہ ایشیاء کی بلند ترین عمارت تھی۔
ایشیاء میں پہلا IBM بینکنگ سسٹم اس بلڈنگ کی نویں منزل پر نصب ہوا ۔
۔ فینسی کپڑے کی صنعت نشاط گروپ کے پاس اور مختلف مصنوعات کے بانی تھے،
لاہور میں بیکو انڈسٹری یعنی بٹالہ انجینئرنگ سائیکل موٹرسائیکل اسمبل کرتے تھے۔
ان کی بیکو ، ہرکولیس، سہراب،رستم سائیکل پورے ملک میں چلتی،
میاں شریف کی اتفاق ٹیوب ویل اور تھریشر کے بانی تھے۔
سن چھیاسٹھ بیکو کے میاں لطیف اور اتفاق کے میاں شریف نے مغل پورہ ورکشاپ میں ٹینک سازی کی اجازت لی۔
لارنس پور وولن ملز کی سوٹنگ دنیا میں نمبر ون تھی۔جو کہ پوری صنعتی ریاست تھی ۔
جنکے مالک مشینری بنگلہ دیش لے گئے۔
بھٹو صاحب نے ان 22 خاندانوں کے خلاف تحریک چلائی کہ ملک کی ساری دولت ان کے پاس ہے ان کے پیٹ سے نکالوں گا۔
۔ہم عوام ان کے خون کے پیاسے ہوا کرتے تھے۔ ہم نے ان محسن خاندانوں کے خلاف خونی تحریک چلائی۔
بھٹو صاحب خود بھی فیوڈل تھے اور فیوڈلز یعنی بڑے زمین داروں نے پاور میں آکر سب صنعت کاروں کی املاک بلا معاوضہ قومی ملکیت میں لے لیں۔ جسکو نیشنلائیزیشن کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
لاہور کی بیکو اب پیکو بن کر تباہ ہوئی۔ سب جینئس خاندان تباہ و برباد ہوئے۔
بیکو کے میاں لطیف جرمنی چلے گئے، کسمپرسی کی حالت میں فوت ہوئے۔
اتفاق کے میاں شریف ملک چھوڑ کر گلف سٹیل ملز کے نام سے مڈل ایسٹ میں فیکٹری لگا کر بیٹھ گئے۔
اصفہانی کنگال ہو گئے ۔
ان کے سلہٹ کے چائے کے باغات بنگلہ دیش لے گیا۔
ائیرلائن پی آئی اے بن کر تباہ ہوئی،
حبیب گروپ سے حبیب بینک چھین لیا گیا،
سہگل گروپ نے کوہ نور جیسی بزنس ایمپائرز پلاٹ بنا کر نیلام کر دی۔
کوہ نور پوٹھوہار کی ماں کہلاتی تھی،تباہ ہوئی۔
مشرقی پاکستان میں جنرل ایوب خان کے دور کے میمن سنگھ اور نرائن گنج بہت بڑے انڈسٹریل زون بنگلہ دیش کے کام آئے،
کراچی سائیٹ انڈسٹریل ایسٹیٹ جہاں گندھارا والے ہینو ٹرک بناتے ،شاہنواز لمیٹڈ ، شیورلیٹ اور مرسیڈیز اسمبلی کرتے تھے، سب کچھ قومیا(نیشنلائیز) کر کے تباہ کر دیا گیا۔
ان خاندانوں میں سے اصفہانی کی بیٹی حسین حقانی کی اہلیہ امریکہ چلی گئ ۔
بعد میں جنرل ضیاء نےصنعت کاروں کو ڈھونڈنا شروع کیا۔
ہاروں خاندان کے محمود اے ہارون کو گورنر سندھ بنایا۔
عوام کو بے روزگار کیا فیوڈلز ،وڈیرے چوہدری مخدوم لغاری جتوئی ٹوانے سب بڑے زمیندار اسمبلیوں میں پہنچ گئے،
اور ایلیکٹیبلز بن گئے۔
اور صنعتکاروں کو تباہ کرکے لوگوں کو ان وڈیروں کا اور ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیاگیا ۔
اہل شعور اور خواندہ لوگوں کا متفق ھونا ضروری نہیں۔
پاکستان زندہ باد 🇵🇰🕋🤲
"بلھا کی جانا میں کون"
وراثت میں حصہ کے احکامات وضع کر کے دین اسلام نے عورت کے مقام کی تصدیق کی۔ جبکہ اکیسویں صدی کی دوسری دھائی کے آغاز تک مسلم معاشرے کے ممبرز کی طرف سے مزکوراحکامات کی نفی عورت کو مرد کی باندھی بنانے کی کاوش ہے۔
احرام مصر , مصر کے پاس ہے مگر ہر عمر اور ہر ورائٹی کے فرعون پاکستان میں پائے جاتے ہیں
ووٹ ایک گواہی ہے
جس میں ہم اپنے امیدوار کی گواہی دیتے ہیں
حالانکہ ہمیں پتہ ہوتا ہے ہمارا امید وار ظالم ہے جابر ہے اور پتہ نہیں کیا کیا ہے۔۔
لیہزا اپنا ووٹ دیتے وقت حق سچ اور اپنے ضمیر کی اواز کو ضرور پہچانیں ۔
اج کی تازہ خبر۔ ہمارے ملک میں ریاست کے خلاف بھونکنے پر کوئی پابندی نہیں۔ جتنا مرضی جیسے مرضی بھونکے
شدید دھند میں ایکسائز ملازمین حکومتی محصولات کے حصول کے لیے سڑکوں پر
اک کلی کے لئے، دو چار گلوں کی خاطر
زیست کے درد اٹھاتے ہیں رضا مندی سے
طارق چغتائی
ایکسائز کانسٹیبل کی تنخواہ کا موازنہ ایف آئی اے، کسٹمز، ایف بی آر، فوج اور پولیس کے کانسٹیبل سے کرنے کے بعد،
پھر بھی ہم سے یہ شکوہ کہ وفادار نہیں 😢
اور یہاں یونیفارم بھی ذاتی پیسوں سے خریدی جاتی ہے۔ محکمے کے بجٹ سے نہیں۔
پراپرٹی ٹیکس دہندگان کے لیے خوشخبری! 30 ستمبر 2021 تک پراپرٹی ٹیکس کی ادائیگی بذریعہ E-pay کر کے %10 خصوصی رعایت سے فائدہ اٹھائیں.
Usman Buzdar Govt of Punjab Hafiz Mumtaz Ahmed Government of Pakistan E-Pay Punjab Government of Punjab
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the public figure
Telephone
Website
Address
Kasur
my dream is the life � on world � نام اور پہچان بھلے ہی چھوٹی ہو مگر خود کی ہونی چاہیے❤️🥰aqeeljutt
Kasur
Sajjada Nasheen Astana Aliya Naqeeb Abad Shareef Kasur
Kasur, 55050
Assalm e Alikum my name is Muhammad Munir kasuri . i'm giving islamic content.aql zari ,ahdees ,qoetes.thoughts,,living hapy life .make people happy,social media contents , Social...
Kot Azam Khan Kasur
Kasur
الحمدللہ Our Quality Pigeon Is Your Demand 0324-9082135 0300-6596831 یہ پیج صرف کبوتر پروری کے لیے ہے