تورغرحجرہ-Torghar Hujra
تورغر کے سیاسی و سماجی مسائل کو اجاگر کرنا اور لوگوں میں آگاہی پھیلانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
آسمانی بجلی اس علاقے میں زیادہ گرتی ہے جہاں اوپری کرہ ہوائی میں زیادہ طوفانی ہوائیں چلتی ہوں-
کسی بھی مقام پر بجلی گرنے کا امکان بلند ترین سٹرکچرز پر زیادہ ہوتا ہے-
اگر کسی جگہ بادل گرج رہے ہوں اور بجلی گرنے کا امکان ہو وہاں گھر سے باہر مت نکلیے- اگر گھر سے باہر ہیں تو درختوں سے دور رہیے، کھلے میدان میں رہیے-
پانی کی جگہ سے دور رہیں اور کوشش کریں۔
اگر بجلی گرنے کا امکان بہت زیادہ ہے (یعنی گرج چمک زیاہ ہے) تو زمین پر بیٹھ جائیے یا لیٹ جائیے تاکہ آپ کی بلندی کم سے کم رہے۔
خود کو بچائیں اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کی زندگیوں کو بھی محفوظ بنائیں۔
خود بھی ان معلومات پر عمل کریں اور دوسروں کے ساتھ بھی شئر کریں۔
اطلاع برائے عوام الناس
اطلاعأَ عرض ہے داسو ڈیم کا ایک عارضی بند ٹوٹنے کی وجہ سے دریا سندھ میں کچھ گھنٹوں کے بعد پانی کا بہاو معمول سے بہت زیادہ ہونے کا اندیشہ ہے۔ لہٰذہ مطلع کیا جاتا ہے دریا سندھ کے کنارے جانے سے اجتناب کریں اور دریائے سندھ کے قریب مقیم لوگوں سے گزارش ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور عارضی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہوجائیں۔
کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں رابطہ نمبر 541001-0997 یا 541075-0997 پر رابطہ کریں۔
صوبائی حکومت خیبرپختونخوا کے احکامات پر ضلعی انتظامیہ تورغر اور فوڈ ڈپارٹمنٹ تورغر نے تاجر برادری کی باہمی رضامندی اور منسلکہ اضلاع (بٹگرام و مانسہرہ) کے نرخ سے موازنہ کر کے نیا نرخنامہ جاری کر دیا ہے۔ نرخنامہ کا اطلاق آج سے ہو گا۔
دکانداران حضرات سے گزارش کی جاتی ہیکہ سرکار کے مقرر کردہ نرخوں کی تعمیل یقینی بنائیں اور ماہ رمضان میں غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں۔
ضلعی انتظامیہ تورغر اور محکمہ فوڈ کے افسران باقاعدگی سے بازاروں اور دکانوں کا دورہ کرتے رہیں گے۔ خلاف ضابطہ پائے جانے پر بھاری جرمانے اور قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
عوام سے گزارش ہیکہ کہ شکایت ہونے کی صورت میں 541001-0997 اور 5589363-0349 پر اپنی شکایات درج کروائیں۔ شکایت پر مناسب کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے کابینہ میں درجہ ذیل وزرا و مشیران آج حلف اٹھائیں گے۔
صوبائی حکومت خیبرپختونخوا کے ہدایات کی پیروی میں ضلع تورغر میں e ڈومیسائل کے اجراء کا عمل باقاعدہ شروع ہو گیا ہے۔
مذکورہ بالا ڈومیسائل کے حصول کے لیے درخواست گزار کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر ضروری لوازمات موبائل ایپلیکیشن میں اپلوڈ کریں تاکہ ای ڈومیسائل کے اجراء میں اسے کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو۔
ای ڈومیسائل اب درخواست گزار گھر بیٹھے اپلائی کر سکتا ہے اور حاصل کر سکتا ہے۔
پر امن اور بہترین الیکشن کے انعقاد پر ضلع تورغر کی ایڈمنسٹریشن، پولیس اور بالخصوص آر او اور ڈی آر او داد کی مستحق ہیں۔
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے 2024 کے عام انتخابات پر اپنی جائزہ رپورٹ جاری کر دی۔ فافن کی جائزہ رپورٹ قومی اسمبلی کے 264 حلقوں کے فارم 47 پر مبنی ہے۔
پاکستان میں سال 2024 کے انتخابات ملک کے بارہویں عام انتخابات تھے۔ اس سال کل 128.6 ملین (یعنی 12 کروڑ 86 لاکھ) رجسٹرڈ ووٹران تھے۔ جن میں 60.6 ملین(یعنی 6 کروڑ 6 لاکھ) لوگوں نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔
کل 24.06 ملین (یعنی 2 کروڑ 40 لاکھ) خواتین ووٹرز نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
اس سال ووٹر ٹرن آؤٹ 47.6 فیصد رہا جب کہ 2018 میں 52.1 فیصد تھا۔
مرد ووٹروں کا ٹرن آؤٹ 51.6 فیصد رہا جبکہ خواتین ووٹروں کا ٹرن آؤٹ 42.6 فیصد رہا۔
خواتین ووٹرز کا سب سے کم ٹرن آؤٹ این اے 13 بٹگرام میں 18.8 فیصد رہا جبکہ سب سے زیادہ خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ این اے 1 چترال 59.5 فیصد رہا۔
پاکستان قومی اسمبلی کے 264 نشستوں کے انتخاب کے لیے حلقہ این اے 214 تھرپارکر میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 70.9 فیصد رہا۔
جبکہ سب سے کم ٹرن آؤٹ این اے 42 جنوبی وزیرستان میں 16.3 فیصد رہا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سال انتخابات میں کوئی بھی حلقہ ایسا نہیں رہا جہاں خواتین ووٹران کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہ ہو جبکہ سال 2018 کے انتخابات میں دو قومی اسمبلی کے اور ایک خیبرپختونخوا صوبائی اسمبلی کے نشست پر خواتین ووٹران کا ٹرن آؤٹ 10 فیصد سے کم رہا تھا۔
Source: FAFEN
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پیر سے 8300 پر ایس ایم ایس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حلقہ کون سا ہے؟
پولنگ اسٹیشن کون سی ہے؟
شماریاتی بلاک کوڈ اور سلسلہ نمبر/ووٹ نمبر کیا ہے؟
یہ ساری معلومات آپ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان 8300 پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر بغیر ڈیش کے بھیجنے پر فراہم کر رہا ہے۔
قومی اسمبلی نشست کا بیلٹ پیپر سبز ہوگا
اور صوبائی اسمبلی نشست کا بیلٹ پیپر سفید ہو گا۔
ووٹ ایک امانت ہے، گھر نہ بیٹھیں، ووٹ لازمی دیں، چاہے جسے بھی دیں۔ لیکن ووٹ دیں۔ اور اپنے علاقے کی مستقبل کا فیصلہ کریں۔
تورغر:
نہ بجلی، نہ گیس، نہ روزگار اور نہ ہی روزگار کے لئےفیکٹریاں، نہ مواصلاتی نظام اور نہ ہی سڑکیں وغیرہ،
نہ ووٹ دینےوالے پشیماں اورنہ مانگنے والے شرمندہ
کیا آزمائے ہوئے امیدواروں کو دوبارہ آزمانا عقل مندی ہے۔۔؟؟؟
تورغر کو پسماندہ رکھنے اور تباہ کرنے میں انہی سابقہ منتخب نمائندوں کا ہاتھ ہے۔
میرے تورغر کے باشعور لوگوں اور بالخصوص نوجوانوں کے لئے پیغام ہے کہ اپنا مستقبل سنوارنے کا یہی موقع ہے ووٹ سے تبدیلی لائیں اور علاقے میں خوشحالی لائیں۔
تورغر میں سابقہ امیدواران ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے اپنی کارکردگی عوام کے سامنے کیوں پیش نہیں کر رہے۔۔؟؟
کیا ان امیدواروں کے پاس کارکردگی دکھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔۔؟؟
اگر اقتدار میں رہنے کے باوجود ان کے پاس عوام کے لئے ایک دوسرے پر بیان بازی اور تنقید کے علاوہ کچھ نہیں ہے تو کیا ایسے امیدوار کو دوبارہ آزمانا عقل مندی ہے۔۔؟؟
تورغر کے لوگ آج بھی تعلیم، صحت، روزگار، مواصلاتی نظام اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
لیکن سابقہ امیدواران وہی پرانے غیرت مند اور بہادری کا لالی پاپ پیش کر رہے ہیں،
کیا ایسے امیدوار جو عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہے ہوں ان کو ووٹ مانگنے کا حق ہے اور کیا ان کو دوبارہ منتخب کیا جانا عقل مندی ہے۔۔؟؟
میرے تورغر کے نوجوانوں آپ نے ہی تورغر کا مستقبل روشن کرنا ہے۔
تورغر میں سیاسی امیدواروں کا باہر سے امپورٹ کرنا بند ہونا چاہئے۔ انہوں نے تورغر میں کاروبار اور لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔
تورغر عوام کا الیکشن منشور:
تعلیم
روزگار
ہسپتال/ صحت سہولیات
آج کا سوال:
تورغر کو سابقہ منتخب نمائندوں نے کونسا تحفہ دیا ھے جس سے علاقے کے لوگوں کی زندگیوں میں کوئی آسانی پیدا ہوئی ہو یا کوئی بدلاؤ آیا ہو۔۔۔؟؟؟
اگر آج بھی تورغر کے باشندے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تو کیا ایسے امیدوار کو ووٹ دینے کی غلطی پھر سے دہرائی جا سکتی ہے۔۔۔۔؟؟؟؟
کون تورغر کا مستقبل روشن کرے گا ۔۔۔ میرے تورغر کے نوجوانوں اس بار آپ ہی تورغر کے مستقبل کو روشن کریں گے۔
تورغرمیں ہزاروں نوجوان روزگارکےطلبگارہیں لیکن کسی امیدوارکےپاس کوئی لائحہ عمل نہیں ہے
کیا ایسے امیدوار کو ووٹ مانگنے کا حق ہے؟؟
چناؤ دو ہزار چوبیس میں بانی تورغر حاجی نمروز کے خاندان میں سے کوئ بھی نہیں ہوگا
👇👇👇
تورغر:13ارب روپےخرچ کرنےکےبعدضلع میں نہ کوئی ہسپتال،نہ کوئی کالج اورنہ ہی کوئی روڈ بن سکا
کیا کسی امیدوار کو ووٹ مانگنے کا حق ہے؟؟
Incidents like APS and the fall of Dhaka (Bangladesh) will continue to happen in every era until we hold accountable those who were responsible.
The powerful elite military establishment has only made politicians accountable for dismantling democracy & pro democrat.
In case, the Hamud-ur-Rehman Commission report had been made public, I don't think we would have seen the APS attack today. But we have learned nothing from history, even today the perpetrators of the APS tragedy have not been punished and the interesting thing is that the report of the APS commission has not been made public. Despite this, the parents of terrorist attacks still begging for justice. The state guest facilities were extended to the perpetrators of the APS attack.
The regrettable thing is that an army general once said to the mother of APS martyr that "nothing but you have lost only two children". It seems like our state ( so called mother) doesn't even bother what we have lost.
ہم سے قاتل کا ٹھکانہ نہیں ڈھو نڈا جاتا
ہم بڑی دھوم سےبس سوگ منا لیتے ہیں
Everybody is born free with equal dignity and rights.
All human beings have the right to live life without intrusion of anybody.
"To deny people their human rights is to challenge their very humanity."
Nelson Mandela.
معذور افراد کے لیے خوشخبری
وہ تمام معذور افراد جن کو ڈسٹرکٹ آفس سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ تورغر سے معذوری کے سرٹیفیکیٹ جاری ہوئے ہیں ان سے گزارش کی جاتی ہے کہ مالی امداد/ تعاون کے لیے اپنی درخواستیں بمعہ کاپی معذوری سرٹیفیکیٹ کے دفتر ڈسٹرکٹ آفیسر سوشل ویلفیئر تورغر بمقام جدباءر میں جمع کروائیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں فائنل حلقہ بندیوں کا لسٹ جاری کردیا۔
ضلع تورغر کو خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے لیے حلقہ نمبر پی کے 41 ہوگا جو کہ پورے ضلع تورغر پر مشتمل ہے۔
جبکہ قومی اسمبلی میں تورغر کے لیے حلقہ نمبر این اے 15 ہوگا جو کہ ضلع تورغر کے ساتھ ساتھ ضلع مانسہرہ کی اوگی، دربند اور تناول کی تحصیلوں کے ساتھ بفہ اور بھیر کنڈ اور کئی دوسرے علاقوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ضلع تورغر میں پچھلے دس سالوں میں تقریبا 12 ارب روپے صرف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے گئے ہیں۔
لیکن ان 12 ارب روپے سے علاقے میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی، اور نہ ہی لوگوں کی زندگیوں پر کوئی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ تورغر کے عوام ان مسائل کا سامنا ہے جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ عوام کا حال آئے روز بد حال ہو رہا ہے۔
تبدیلی صرف اور صرف سرکاری افسران اور ہمارے سیاسی نمائندوں کی زندگیوں میں آئی ہے۔ ان سیاسی مداریو کی وجہ سے تورغر کا یہ حال ہے۔
جولائی 1948 کے آخر میں ڈاکٹر خان صاحب نے اپنے بھائی باچاخان اور ان کے ساتھیوں کی نظر بندیوں کے خلاف چارسدہ کے نزدیک بابڑہ کے مقام پر ایک جلسہ کرنے کا اعلان کیا.
اعلان کے مطابق 12 اگست 1948 کو صوبے بھر سے خدائی خدمت گار تنظیم کے ارکان بابڑہ کے مقام پر جمع ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان افراد کی تعداد 25 ہزار کے لگ بھگ تھی۔ اس مظاہرے کو روکنے کے لیے صوبائی انتظامیہ نے پولیس اور پیراملٹری فورس کی بھاری نفری بلا لی۔ ہزاروں لوگ جمع ہو چکے تھے کہ اچانک نہتے کارکنوں پر گولیاں برسنے لگیں۔
اس ’قتل عام‘ میں مرنے والوں کی تعداد 600 سے زیادہ تھی۔ بیشتر لاشوں کو نہایت پرسرار طریقے سے ٹھکانے لگا دیا گیا، زخمیوں کو سرکاری ہسپتال میں داخل کرنے کی اجازت نہ دی گئی اور انھیں طبی امداد سے محروم رکھا گیا۔
قیوم خان جو کہ صوبہ سرحد کے وزیر اعلی تھے، نے فائرنگ کے فوراً بعد چوک یادگار پشاور میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ
" بابڑہ میں خدائی خدمت گاروں کو وہ سبق دیا ہے جسے وہ زندگی بھر یاد رکھیں گے، وہ خوش قسمت تھے کہ پولیس کے پاس اسلحہ ختم ہو گیا ورنہ وہاں سے ایک بھی آدمی زندہ بچ کر نہ جاتا "
اس وقت انگریزوں کی نہیں مسلم لیگ اور مسلمانوں کی حکومت تھی۔ اسلام کے نام پر بنے ایک سال بھی نہیں ہوا تھا کہ معصوم لوگوں کو بہت بے دردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔
گونر جنرل اور قیوم خان کے حکم پر شہدا سے فی گولی پچاس روپے اور زخمیوں سے فی گولی سو روپے وصول کیے گئے۔
زخمیوں سے سو روپے فی گولی اس لیے وصول کئے گئے کہ حکومت کا کہنا تھا یہ مرے کیوں نہیں ان لوگوں پر ھماری گولیاں فضول میں ضائع ھوئں۔
یہ تھا نو زائد پاکستان میں سب سے پہلا غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام جو کہ دھاندلی اور حکومت پر شب و خون مارنے کی پہلی کڑی تھی۔
پاکستان اپنی بچپن سے ہی بڑا ظالم اور غیر جمہوری لوگوں کی گود میں بڑا ہوا ہے اور آج تک اپنے ہی شہریوں پر مختلف قسم کے مظالم ڈھا رہا ہے۔
#بابڑہ #پختون #پاکستان
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
’’حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں، اللہ تعالیٰ اس شخص سے محبت کرتا ہے جو حسین سے محبت کرتا ہے۔‘‘
(جامع ترمذی: 3775)
یعنی حسین سے محبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے اور حسین سے دشمنی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دشمنی ہے۔ اور حضور اکرم سے دشمنی اللہ عزوجل سے دشمنی ہے۔
#حسين #کربلا
سردار دو جہاں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حسنینِ کریمین علیہما السلام کے بارے ارشاد مبارکہ ہے کہ:
"یہ ( حسن و حسین علیہما السلام ) دونوں میرے دنیا کے پھول ہیں"۔
#حسين #كربلاء
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد مبارک فرمایا:
’’الْحَسَنُ وَالْحُسَیْنُ سَیِّدَا شَبَابِ أَہْلِ الجَنَّۃِ۔‘‘
ترجمہ: ’’ حسن اور حسین جنتی جوانوں کے سردار ہیں۔‘‘
(سنن الترمذی: ۳۷۶۸)
رسول خدا ﷺ کی حضرت امام حسین علیہ السلام امام عالی مقام سے محبت کا یہ عالم تھا کہ آپ نے دعا فرمائی کہ اے اللہ اس کو اپنا محبوب بنالے جس نے حسین علیہ السلام سے محبت رکھی اور رسول خدا ﷺ کی محبت کا یہ عالم تھا کہ آپ ﷺ اپنے نواسے کو گود میں بٹھا کر لبوں کو بوسہ دیتے اور ساتھ یہ فرماتے کہ الہٰی میں ان سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان سے محبت رکھ اور جو ان سے محبت رکھے اس کو اپنا محبوب بنالے۔
#حسین #محرم #کربلا
خیبر پختون خواہ پولیس میں بھرتی کا شاندار موقع۔
ضلع تورغر کے لئے مخصوص 44 سیٹوں پر بھرتی کے لئے امیدواران ایٹا ویب سائٹ پر اپلائی کرنے سکتے ہیں۔
Link: https://etea.online/apply/
انتائی افسوسناک خبر، تورغر پاک بنڈ نصرت خیل میں جیب کھائی میں جاگری،حادثے میں 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اللہ تعالی بلکوٹ واقعہ میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس اور پسماندگان کو صبر عطا فرمائے۔
ضلع تورغر میں آئے روز ایسے حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے ان سب کا ذمہ دار حکومت وقت اور ہمارے نمائندے ہیں جو علاقے میں مسائل پر کام کرنے کے اور حل کرنے کے بجائے بس سیاسی حربوں کا استعمال کرتے ہیں اور غریب عوام کو اندھیروں میں رکھے ہوئے ہیں۔
Key deductions from Economic Survey of Pakistan 2023:—
• Govt has missed all key economic indicators in financial year 2022-23, putting economy in a nosedive.
• With only 0.3% economic growth & 38% inflation, economy has slipped into massive stagflation.
▪︎A Comparison of key economic indicators in last two years, based on Economic Survey 2023:
GDP growth:—
2022:— 6.1%
2023:— 0.29%
Industrial growth:—
2022:— 7.19%
2023:— -2.94% 🔻(negative)
Large scale manufacturing:—
2022:— 10.61%
2023:— -8.11%🔻(negative)
Total GDP:—
2022:— $383 billions
2023:— $341 billions
Exports:—
2022:— $28.83 billions
2023:— $21.2 billions
Remittances:—
2022:— $26.1 billions
2023:— $20.5 billions
Per capita income:—
2022:— $1765
2023:— $1658
FDI:—
2022:— $1.4 billions
2023:— $1.0 billions
Foreign exchange reserves:—
2022:— $8.4 billions
2023:— $4.2 billions
CPI inflation:—
2022:— 11%
2023:— 28.2%
Food inflation:—
2022:— 11.8%
2923:— 37.9%
Perishable food inflation:—
2022:— 4.1%
2023:— 47%
Non-perishable food inflation:—
2022:— 13.1%
2023:— 36.4%
Service sector growth:—
2022:— 6.19%
2023:— 0.86%
Agriculture growth:—
2022:— 4.40%
2023:— 1.55%
:
Finance Division, Govt of .
پی ٹی اے/شناختی کارڈ/غیر رجسٹرڈسم
اپنے شناختی کارڈ پر رجسٹرڈ سموں کی تعداد cnic.sims.pk کے ذریعے چیک کریں
یا
اپنا شناختی کارڈ نمبر (بغیر ڈیش کے) 668 پر ایس ایم ایس کریں
اگر آپ کے شناختی کارڈ پر غیر قانونی سم کارڈ موجود ہے تو پی ٹی اے کو 55055۔0800 پر سی ایم ایس کریں یا موبائل ایپ کے ذریعے اطلاع دیں.
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the business
Telephone
Website
Address
Mansehra
21300
Old College Road Mansehra Hazara
Mansehra, 21300
Video production & Photography
Mansehra
Dear friends Page ko Support krn Or apny friends ko invite krn page py. Thanks
Mansehra
gujjar youthving hazara تمام گجر سنگیاں دوستاں تا درخواست ے جی پیج نا فالو کرلیوں 🤌
Mansehra
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح وقلم تیرے ہیں
Girls School No 2 Mansehra
Mansehra
حسیب گفٹ سنٹر مانسہرہ گفٹ کی تمام جدید ورائٹی