Balochistan News
Quetta Times
پاکستانی بازاروں میں کھانے پینے کی جتنی بھی چیزیں دستیاب ہیں ، سگریٹ ان میں سب سے کم مُضرِ صحت ہے۔
ایک آسٹریلین سیاح
سمگلنگ کی تین راستے ہوتے ہیں سرحد ،سمندر، ائیرپورٹ
تینوں کی سیکیورٹی عوام کے پاس نہیں ہے
بس یہی کہنا تھا
*بلوچ طلبا گمشدگی کیس میں اہم پیش رفت، آئندہ سماعت پر نگراں وزیراعظم طلب*
اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلبا گمشدگی کیس میں آئندہ سماعت پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کر لیا اور کہا سات دن کا وقت ہے،پچپن لاپتا بلوچ طلبہ لائیں ورنہ وزیراعظم پیش ہوں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ گمشدگی کمیشن کی سفارشات پرعمل درآمد کیس کی اسلام آبادہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، وزرا کی قائم کمیٹی رپورٹ پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل 11بجے طلب کرلیا۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نے وزراکمیٹی کے اجلاس کی رپورٹ پیش کی، ایک صفحے پر مشتمل 6نکات کی رپورٹ پیش کی گئی ، رپورٹ پر جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کیا اور رپورٹ کی کاپی واپس کردی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے رپورٹ اس عدالت کے لیے شرم کا مقام ہے ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں ، وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو احساس ہونا چاہیے تھا یہ بلوچ طلبا کا معاملہ ہے۔
عدالت نے کہا کہ وزیرانسانی حقوق کوبھی بلائیں گے ، یہ کام ایگزیکٹو کا تھا لیکن وہ کام عدالت کررہی ہے، کیا ہم معاملہ اقوام متحدہ کوبھیجیں ، کیا اپنے ملک کی بے عزتی کرائیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم اوروزراکو طلب نہ کرنے کی استدعا کی ، جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں، سب مذاق بنایا جا رہا ہے، اس ملک کےلوگوں کیساتھ اس سے بڑھ کر اور کیا توہین ہوگی جب لوگ گمشدہ ہورہے ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ وزارت دفاع سے کون ہے؟ وزارت دفاع کا نمائندہ عدالت میں پیش ہوا، عدالت نے ریمارکس دیئے وزیر داخلہ کو کہیں وہ بھی پیش ہوں کوئی فرق نہیں پڑتاانکی پیشی سے تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ہم استدعا کر رہے ہیں وزراکو نہ بلایا جائے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے جن کو بلارہے ہیں، ہم اسلام آباد میں بیٹھ کر بلوچستان کے حقوق کی بات کررہےہیں ، سات روز کا وقت دیتا ہوں عمل درآمد کریں۔
بلوچ طلباگمشدگی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر وزیر اعظم کو طلب کر لیا اور کہا کمیشن سفارشات پر55 گمشدہ بلوچ طلبا پیش کریں ورنہ وزیر اعظم پیش ہوں۔
عدالت نے بلوچ طلباکی گمشدگی کیس پر 29 نومبر کو وزیر اعظم کو طلب کرتے ہوئے کہا 55لوگوں کو لے آئیں ورنہ وزیر اعظم ذاتی حیثیت میں پیش ہوں کوئی فرق نہیں پڑتا ، وزیر دفاع ، وزیر داخلہ ، سیکرٹری دفاع ،سیکرٹری داخلہ بھی پیش ہوں۔
خیال رہے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کی کمیٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر رکھی ہے اور وفاق کی جانب سے تین وزرا کی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔
آج پتا چلا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بیرون ملک شفٹ ہو جانے والے سول اور فوجی بابوں کو پبشن ڈالروں میں دی جاتی ہے
عوام گھوڑے لگے ہوئے ہیں اور ان کے مزے لگے ہوئے ہیں
پاکستان میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی خوراک گندم یا چاول نہیں بلکہ دوسروں کا حق ہے. 🤕
منقول
شاباش پاکستانی ڈاکٹرز۔
میڈیکل کی تاریخ کا ایک بڑا کارنامہ
سندھ کےNIC♥️D کراچی ہسپتال برائے امراض قلب میں فالج کا کامیاب آپریشن دماغ کے باریک رگوں میں سٹنٹ ڈال کر جمے ہوئے خون کو واش کرکے فالج کا اثر ختم کردیا۔
خدا اور قران کا واسطہ ہے میرے بچوں کی روزی روٹی میرا ٹریکٹر میرے ساتھ افغانستان جانے دو افغان مہاجر چمن میں رو پڑے
سب لوگوں سے درخواست ہیں👉
کہ اوریجنل شناختی کارڈ جیب میں رکھیں پلیز👉
اے خدا پوسٹ پڑھنے والے کو اتناحلال وسیع رزق عطافرما کہ وہ تیرے سوا کسی کا محتاج نہ رہے.
آمین🙂🌸
اب سموگ کو کیوں روتے ہو
جب ملتان کے گردونواح مطلب ملتان شہر کے چاروں طرف بیس پچیس کلو میٹر تک فصلیں درخت اور ذرعی زمین تباہ کی جا رہی تھی
باغات کی جگہ پلاٹنگ کی گی
نہری پانی ختم کردیا گیا
سیمنٹ بجری اور سریے کو اہمیت دی گئ
لوگوں نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے پیسے لیے اور گاڑیوں کی بھر مار ہو گئ
اب دھواں اٹھتا ہے سانس بند ہوتا ہے
گردوں دل اور دمے کے امراض میں اضافے سے گھبراتے کیوں ہو
ایورج عمر ساٹھ ستر سے پچاس تک آرہی ہے
اس سب کے زمے دار ہم خود ہیں
حکومت بھی عام لوگ بھی
یہ لکڑی کے ٹرک اور ٹرالے ریڑیاں پچھلے بیس سال سے روزانہ شہر میں داخل ہوتے ہیں
تو اب چھٹیاں کریں سمال لاک ڈاؤن لگائیں
یہ سب ڈنگ ٹپاؤ پالیسی ہے
وہ درخت وہ لہلہاتے کھیت وہ سبزہ کبھی واپس نہیں آ سکتا
بلکہ یہاں توسیاست کا کنجر خانہ ہی ختم نہیں ہوتا
لوگوں کی صحت عوامی بھلائ کا کون سوچے
یہ درخت نہیں بلکہ ہم نے اپنی سانس کی ڈوریاں کاٹی ہیں ۔۔۔
خود کو، دوسروں سے موازنہ کرکے نہ پرکھیں ،کیونکہ ہر کسی کے حالات اور ماحول مختلف ہوتا ہے.
اکثر لوگ خود کو معاشی اور عہدے میں بہتر لوگوں کے ساتھ موازنہ کرتے ہیں.
اس طرح کے موازنے سے موڈ خراب ہوتا ہے اور خوداعتمادی میں کمی آتی ہے. اور اپنا آپ کمزور لگنے لگتا ہے.
جو بھی حالات ہو، جو بھی مواقع ہو اپنے حساب سے سوچا کریں اور انہیں وقت پر اور صحیح طریقے سے استعمال کریں..
اگر پھر بھی خود کا موازنہ دوسروں سے کرنا ہے تو موازنہ خود سے معاشی اور عہدے کے لحاظ سے کم لوگوں سے کیا کریں تاکہ آپ اپنی حالت پر شکر کریں.
کانگو وائرس کے مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ۔۔۔۔
سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ
کندهار کې یو شمېر سوداګر وايي، د افغان سوداګرو زرګونه په توکو بار کانټینرونه، له تېرې یوې نیمې میاشتې راهیسې پاکستان کې په ناقانونه ډول ګرځول شوي او هره ورځ ورباندې سلګونه زره ډالر مالیه راځي.
د کندهار سوداګرۍ خونې د چارواکو په وینا، دا موضوع له پاکستاني چارواکو سره بیا بیا شریکه شوې خو هغوی یې په تړاو څه نه دي کړي.
د کندهار د سوداګرۍ خونې مرستیال انجنیر عبدالباقي بینا د بي بي سي خبریال ابراهیم امیري ته په دې هکله وویل، چې له پنځو تر پنځه نیمو زرو پورې کانټینرونه د پاکستان بندري ښار کراچۍ په ګمرکونو کې ایسار پاتې دي.
د ښاغلي بینا په وینا دوی له پاکستاني اړوند چارواکو سره په اړیکه کې دي، خو تر اوسه د دې سوداګریزو مالونو د ایسارولو په تړاو څرګند دلیل نه دی وړاندې شوی او نه هم په اپټا نومي سوداګریز تړون کې داسې کومه قانوني ماده شته چې له مخې یې مالونه وګرځول شي، محصولات پرې ډېر شي او یا هم ټیکس او تضمین پرې واخیستل شي.
ګیتي ایمیجز ارشیف تصویر
ٹاپ سٹی اور فیض حمید
چوروں کو مور پڑے تھے اور موروں کو more پڑ گئیے تھے
آج
فیض حمید کیخلاف سپریمکورٹ جانے والا ٹاپ سٹی کا نام نہاد مالک معیزخان 2008 میں زاھدہ اسلم نامی خاتون (ٹاپ سٹی کی اصل مالکن) مقیم لنڈن کیپاس 25 ہزار مشاھرے پر ملازم ھوا تھا جسنے راولپنڈی کے ریوینیو ڈیپارمنٹ کیساتھ ملکر اربوں نہی کھربوں کا فراڈ کرکے ٹاپ سٹی کے مالکانہ حقوق حاصل کیئے اور یہ بات فیض حمید اور اسکے بھائی سردار نجف پٹواری کو پتہ تھی۔
بس
بھر ھوا یہ کہ فیض حمید کی شکل میں چوروں کو more پڑگئے
ویسے
سلام ھے ھمارے ریوینیو ڈیپارمنٹ اور عدالتوں کو کہ نہ تو زاھدہ اسلم کو کچھ ملا اور نہ پھر معیز خان کو کچھ ملا بلکہ کوئی اور ھی سب کچھ لے اڑا۔
آخر
میں ھوگا یہ کہ دو چور آپس میں ملکر آدھا آدھا کرلیں گے۔
یہی ھم ھیں
یہی ھماری تاریخ ھے
اور
یہی ھمارا پاکستان ھے۔۔۔۔۔آدھا آدھا۔۔۔۔😡😡
چیف آف دولتِ خیل حاجی نور خان باجوڑی نے باجوڑ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے کردار کو سراہا اور افتتاحی تقریب پروگرام کے حمایت و بھرپور قافلے شکل میں شرکت کرنے کا اعلان کیا
✍️تاریخ کا سب سے بڑا کرکٹ فراڈ
بھارت اور آئی سی سی سمیت جس میں ایمپائر پینل بھی شامل ہے اس فرآڈ میں بھارت نے اربوں روپے لگائے ہیں جس میں کچھ ملکوں کے بورڈ بھی شامل ہیں ٹارگٹ صرف ایک کہ بھارت جیتے گا
واردات کیسے ہوتی ہے۔۔۔۔
ٹاس کے وقت میچ ریفری بھارت کی مدد کرے گا
جب بھارت باولنگ کرے گا اس کو خصوصی بنائے گئے گیند دئیے جائیں گے جن میں بال ٹرن ہونے کی صلاحیت ہو گی یہ خصوصی طور پر تیار کیے گئے ہیں آپ نے بھی دیکھا ہو گا ایک ہی پچ پر صرف بھارت کی باؤلنگ کیوں ٹرن ہوتی ہے
رہی سہی تھرڈ ایمپائر ٹیکنالوجی کا استعمال کر کہ ریویو پر فیصلہ بھارت کہ حق میں ہو گا
یہ سب کچھ دیکھ کر بھی دوسرے ملک کیوں اندھے تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔ سب کو اس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اس میں ہی کرکٹ کی جیت ہے
جب ملک کو ڈیموں کی ضرورت تھی اس وقت ایک رنگیلے نے قرض لے لے کر موٹر ویز بنائیں (کیونکہ موٹر ویز میں بڑے کمیشن ملتے ہیں)۔ پھر قرض اتارنے کیلیے وہی موٹر ویز گروی رکھ کر مزید قرض لیے۔
اب آدھے سے زیادہ بجٹ اس قرض اور سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔
رنگیلے نے بجلی کی ضرورت پوری کرنے کیلیے اپنے چہیتوں کے تھرمل پاور پلانٹس لگوائے، ان کے ساتھ ڈالر میں ادائیگی کے معاہدے کیے، پلانٹ چلے ناں چلے حکومت کو ان کی کیپیسٹی کے مطابق ادائیگی کا پابند بنایا (کیونکہ ان میں بھی لمبے کمیشن کھاتے ہیں)۔
اب ان معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت برداشت سے باہر ہے، ڈالر نہیں ہیں، تھرمل پاور پلانٹس فضائی آلودگی کی بڑی وجہ ہیں اور مہنگائی نے عوام کے زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔
جبکہ اس خاندان کے ذاتی غلام کہتے پھرتے ہیں کہ رنگیلا پھر سے سب ٹھیک کر دے گا😤عزیز خٹک کی وال سے نقل کیا ہے۔ امینیات
جو بھی پرائیویٹ بندا آپ کو کہے کے شناختی کارڈ یا مہاجر کارڈ دیکھاو تو 15 پہ فون کروں پولیس کو اطلاع دے دو
ایوب خان کے زمانے میں مکران میں تیل کے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔ یہ کنوئیں مکران میں مکی محمد بلیدوی بلوچ کی زمینوں پر کھودے گئے تھے۔
لیکن بعد میں کئی ٹن پگھلا ہوا سیسہ تیل کے کنوؤں میں ڈال کر انہیں بند کرد یا گیا تھا۔
ہفت روزہ "الفتح" کراچی، شمارہ: 25 اپریل 1975ء۔
اور یہ کام پڑوسی ملک کو خوش کرنے کے لئے کیا گیا تھا, بھٹو صاحب کی طرف سے منگوائے گئے تیل کے رگ صحراء میں کھڑے کھڑے اسکریپ بن گئے لیکن ایرانی دباؤ اور بیگم نصرت بھٹو کی خوشنودی کے لیے رگوں کی تنصیب روک دی گئی ۔
داستان ملک فروشوں کی ۔
پہلی دفعہ کوئی تحریر اس موضوع پر نظر سے گزری ہے ۔ زبانی کلامی تو سنا تھا کہ پاکستان کے ایرانی سرحد کے قریب تیل کے بھاری ذخائر ہیں جو سازش کا شکار ہو گئے تھے
بہت دل شکن تحریر ہے کہ کس طرح ہماری صفوں میں موجود ہمارے ہی حاکموں نے وطن فروشی کی ہے۔
تلخ حقائق 💖💯😭
دُنیا کا سب سے تیز ترین بڑھنے والا درخت پاؤلونیا ھے جسے آگ نہیں لگتی یعنی فائر پروف ھے۔۔۔۔۔ انگلش میں paulownia لکھا جاتا ھے، یہ جرمن درخت ھے اور جرمن ماہرین نباتیات ھی اس کے پیدا کنندہ ھیں۔۔۔۔۔
پاؤلونیا سالانہ 6 میٹر سے زیادہ بڑھنے کا ریکارڈ رکھتا ھے ، فائر پروف لکڑی کا حامل ۔ ماحول دوست ھے اور ھر ملک کے زمینی حالات اور موسمی حالات اور کم نمی میں پروان چڑھ سکتا ھے ۔ اس کی لکڑی وزن میں ھلکی ھے لیکن نہایت ھی پائیدار ھے ، اسی لیے بحری جہاز ، جنگی جہاز اسی کی لکڑی سے بن رھے ھیں ، موسیقی کے بہت سے آلات بھی ۔ اس کی لکڑی مہنگی ، بغیر گانٹھ کے اور خوبصورت بھی ھے کیونکہ یہ درخت عمودی ھے ۔ ٹیڑھا بالکل نہیں ھوتا ، جرمنی میں تو اس کے جنگل کے جنگل اُگائے جاتے ھیں تجارت کی غرض سے اور فرنیچر ، جنگی جہاز و بحری جہاز بنانے کے لئے۔۔۔۔۔
یہ درخت چائینہ اور جاپان میں بھی بہت زیادہ کاشتہ ھے۔۔۔۔۔
موسم بہار میں انتہائی خوبصورت پھول جامنی رنگ کے بکثرت اس پر آتے ھیں اور بے حد مسحور کن خوشبو والے ھوتے ھیں بعد میں ڈوڈیاں بنتی ھیں جن میں اسکے بیج بکثرت ھوتے ھیں یعنی اگر کسی نے ایک درخت لگا لیا تو پورے علاقے کو بیج دے سکتا ھے۔۔۔۔۔
اسرائیل جو کہ خشک ترین زمین والا ملک ھے اُس نے اپنی زمینوں پر اس کا تجربہ کیا جو نہایت کامیاب رہا اور اب وہ اس درخت کی نرسری کا جرمنی سے سب سے بڑا خریدار ھے ۔ اس کے پتے وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کی بہترین خوراک قرار دیے گئے ھیں۔۔۔۔۔ سب سے اعلیٰ معیار کا شھد اسی درخت کے پھولوں سے تیار ھوتا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ جُڑے برادر اسلامی ملک اُردن یا جورڈن نے سرکاری سطح پر اس کی شجر کاری شروع کر دی ھے ۔ بیس سالہ پروگرام کا اعلان یہ کیا ھے یا پالیسی یہ بنائی ھے کہ اُردن کے شہری اور ادارے اگلے بیس سال تک یہ پودے صرف لگائیں گے اور پالیں گے لیکن کاٹنا جُرم تصور ہوگا۔۔۔۔۔
پاکستان میں یہ پودا پہنچ چکا ھے اور لوگ تجارت کی غرض سے لگانا شروع ہو گئے ھیں ۔سفیدے کی طرح جس طرح سفیدے جنگل لگا کر بیچے جاتے ہیں ، لیکن یہ سفیدے کی طرح مضر اور پانی کا دشمن نہیں ھے۔۔۔۔۔
فی الوقت یہ پاکستان کی نرسریوں میں مہنگا ملتا ھے ۔ اس کا پتہ بہت بڑے سائز میں ھوتا ھے ، جس وجہ سے ماحول میں آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے یہ درخت بہترین انتخاب ثابت ھوگا ، اقوام متحدہ کاربن ڈائی آکسائڈ اومِشن سرٹیفکیٹ جاری کرتی ھے اور سالانہ 500 ڈالر فی ایکڑ کے حساب سے جنگلات کو ترقی دینے والے افراد کو ادا کرتی ہے
کاپی کنٹینٹ
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Telephone
Website
Address
Quetta
87300
Saleem Complex Quetta
Quetta, 87300
The page is all about sariab issue and updates our MPS and Cm of balochistan. and what work for our