Sardar Nisar Gulzar Khan Advocate
ADVOCATE HIGH COURT
📞03073339969
فیس بک پر جعلی اکاؤنٹ بنانا ۔ ناقابل ضمانت جرم
S.36.37.Electronic Transaction, 30 NDB read with 419,420 PPC
"Accused created & operated fake Facebook Account.
PLD 2017 Psh 10
Bail dismissed".
زبانی انتقال بیع
زبانی انتقال بیع،اگر درج رجسٹر انتقالات ھو نے کے تین مہینوں کے اندراگرپاس نہ ھو تو ریونیو آفیسر پابند ھے کہ اس تاخیر کی وجہ کلکٹر کو حسب ضابطہ رپورٹ کرے۔
2023 YLR 2278
پہلی ضمانت میرٹ پر خارج ھوگئی۔ مقدمہ کے ٹرائیل میں تاخیرکو دوسری ضمانت دائری کے لئے فریش گراؤنڈ تصور کیا جائے گا۔
PLD 2023 SC 648
بیرون ملک رھنے والے فریق کی طلبی کے لئے اخبار اشتہار سے بہتر کوئی ذریعہ اطلاع نہ ھے۔
2023 SCMR 1660
فیملی کیس میں قانون شہادت کا اطلاق نہ ہوتا ہے، اس لئے سامان جہیز کو ثابت کرنے کے لیے سامان جہیز کی رسیدات اور متعلقہ افراد کو بطور گواہ پیش کرنا ضروری نہ ہے.
(2017 SCMR 393)
تنسیخ نکاح کی یکطرفہ ڈگری کی قانونی و شرعی حیثیت.
آج کل اکثر خواتین شوہر کے خلاف تنسیخ نکاح کا کیس کر کے شوہر کا فرضی ایڈریس لکھ کر یا پیادا عدالت سے ملی بھگت کر کے یکطرفہ ڈگری تنسیخ نکاح حاصل کر لیتی ہیں جب کے شوہر کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوتا ۔
آج ہم تنسیخ نکاح کی یکطرفہ ڈگری کی قانونی و شرعی حثیت کا جائزہ لیں گے اور یہ بھی دیکھیں گے کہ اس صورت میں شوہر کے پاس کیا چارہ کار ہے.
فیملی کورٹس ایکٹ 1964 کی دفعہ 9 (7) کے تحت عدالت یکطرفہ ڈگری کی صورت میں شوہر کے ایڈریس پر ڈگری کی نقل بھیجے گی تاکہ اسے ڈگری کا علم ہو سکے.
کوئی بھی پارٹی یکطرفہ ڈگری کی صورت میں مذکورہ قانون کی دفعہ 9(6) کے تحت درخواست منسوخی ڈگری گزار سکتی ہے .
جس میں عدالت یکطرفہ ڈگری منسوخ کر سکتی ہے اس کے علاوہ بھی اگر ڈگری یکطرفہ نا بھی ہو تو بھی تنسیخ کی ڈگری ایک طلاق شمار ہوتی ھے .
مذکورہ قانون کی دفہ 21(ب) کے تحت فیملی کورٹ ڈگری کی نقل فریقین کی متعلقہ یونین کونسل میں بھیجے گی جو دونو ن فریقین کے درمیان راضی نامہ کروانے کی کوشش کرے گی ,ناکامی کی صورت مین 90 دن بعد یونین کونسل تنسیخ /طلاق کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی.
ہائی کورٹ ملتان بینچ نے اپنے ایک حالیہ فیصلہ میں طلاق سرٹیفکیٹ نا ہونے کی بنا پر خاتون کے دوسرے نکاح کو کالعدم قرار دے کر اس کے شوہر کی ضمانت خارج کر دی اور قرار دیا کے صرف تنسیخ نکاح کی ڈگری سے نکاح ختم نہیں ہوتا
اس کے علاوہ اگر سرٹیفکیٹ بھی جاری ہو جائے پھر بھی دونوں کے درمیان کسی بھی وقت راضی نامہ ہوسکتا ہے .مگر دونوں کو دوبارہ نکاح کرنا پڑے گا کیو نکہ تنسیخ نکاح کی ڈگری کی صورت میں حلالہ کی ضرورت نہیں.
حلالہ صرف شوہر کی طرف سے دی گئی طلاق کی صورت میں ہوتا ہے.
اس اہم قانونی نقطہ پر اعلیٰ عدالتی نظائر بھی موجود ہیں.
Pld 2013 lah 88
Pld 2014 fsc 43
تاہم مناسب یہ ہے کے اگر تنسیخ نکاح کی ڈگری یکطرفہ ہو گئی ہو اور راضی نامہ ہو جائے تو فیملی کورٹ میں ایک درخواست دے کے اس کو منسوخ کروا لیا جائے .
کسی ملزم کو 24 گھنٹے کےاندر عدالت میں جان بوجھ کر پیش نہ کرنےوالے پولیس اہلکار کو 1سال تک قید اور جرمانہ ھوگا.
157, Police Order 2002
کسی عورت کو تھپڑ مارنے یا برقعہ اتارنےوالے شخص پر دفعہ 354 تعزیرات پاکستان کی FIR درج ھوتی ھے جس کی سزا 2 سال تک قید اور جرمانہ ھے۔
اگر پولیس کسی کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھتی ھے تو پولیس پر دفعہ 342/34 تعزیرات پاکستان اور 155c کے تحت FIR درج ھوگی ۔
پولیس اسٹیشن میں محرر کا عہدہ 24 گھنٹے میں 1 منٹ کے لئے بھی خالی نہیں رہ سکتا ۔
Chapter 22 Rule 8 Ploice Rules 1934.
پولیس اسٹیشن کی حدودمیں کوئی وبائی مرض پھیل جائےتو SHO اسکی رپورٹ SP اور ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر کودینےکا پابند ھے
22-36 Police Rules1934
اگر پولیس چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتی ھےتو ان پر دفعہ 452/34
ت پ اور 155cکی FIR درج ھوگی جس کی سزا 3سال تک قید اور جرمانہ ھے...
2023 MLD 51
Sharaini bibi Vs Additional District
خاتون نے فیملی کورٹ میں سامان جہیز کا مطالبہ کیا جو کہ عدالت نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ خاتون (مطلقہ) بارہ بھائی بہن ہیں لہذا مالی لحاظ سے تنگ دست ہونے کی وجہ سے ممکن نہیں کہ اسے والدین نے جہیز دیا ہو۔
پھر اس فیصلے کے خلاف اپیل ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے سامنے ہوئی تو عدالت نے یہ کہہ کر جہیز کی واپسی کا دعویٰ مسترد کر دیا کہ پٹھان تو جہیز دیتے ہی نہیں۔ لہذا خاتون کو والدین کی طرف سے جہیز دیا ہی نہیں گیا۔
اس فیصلے کے خلاف اپیل لاہور ہائیکورٹ میں کی گئی۔ عدالت عالیہ نے ماتحت دونوں عدالتوں کی فائنڈنگ پر اپنا انتہائی displeasure ظاہر کیا اور برہم بھی ہوئی۔ اور واضح قرار دیا کہ بارہ بھائی بہن ہونا اس بات کا ثبوت نہیں کہ والدین نے جہیز نہیں دیا ہو گا۔ ہمارے معاشرے میں رواج ہے کہ والدین چاہے غریب ہوں یا امیر، اپنی مالی حثیت کے مطابق بیٹی کو جہیز دیتے ہیں۔ اور یہ کہنا کہ پٹھان اپنی بیٹیوں کو جہیز نہیں دیتے بھی قانونی اور منطقی طور پر قابل قبول حقیقت نہیں۔ لہذا عدالت عالیہ نے ماتحت دونوں عدالتوں کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا اور واضح کیا کہ اگر رخصتی ہو گئی تو یہ سمجھا جائے گا کہ منکوحہ/دلہن کو جہیز دیا گیا ہے، قطع نظر کہ وہ کتنے بھائی بہن ہیں یا ان کے مالی حالات کیا ہیں یا وہ کسی خاص قبیلے سے تعلق رکھتی ہے۔
کسی بھی ضمانت کو اس لیے خارج نہیں کیا جاسکتا کہ کیس کا ٹرائل شروع ہے یا شروع ہونے والا ہے ، بلکہ عدالت یہ دیکھی گی کہ ملزم 497 ض ف میں ضمانت کا حقدار ہے یا نہیں ۔۔۔۔
2023 SCMR 308
Bail , cancellation of --- Commencement of trial --- No hard and fast rule can be laid down that bail should not be cancelled merely for the reason that the trial has commenced or is likely to commence because every case is to be examined in the light of its own facts --- Crucial question that arises for determination would be as to whether a person is entitled to grant of bail under the provision of section 497 , Cr.P.C.
سوال: کیا رہائشی علاقہ جات میں اسکول کھولا جاسکتا ہے؟
1992 CLC 2540 ♦ The learned counsel relied on the case reported as 1992CLC2540, where the Hon’ble Court in similar circumstances held that the operation of schools in the residential area not only causes nuisance as well as such establishments are harmful and aimed to cause loss to the property of the Plaintiff in question.
دورانِ آبادی میاں بیوی کے، ایک دوسرے کو دئیے گئے، تحائف کو حق مہر Consider نہ کیا جا سکتا ہے.
(PLD 2017 Lah 41)
*عدالت میں کاغذات جمع کرانے کا بہترین طریقہ*
کس بھی مقدمہ کو ثابت کرنے کے لیے عدالت میں دستاویزات پیش کرنا لازمی ہوتی ہیں دیوانی اور فیملی مقدمات میں مقدمہ دائر کرتے وقت ان دستاویزات کی تفصیل بھی لکھی جاتی ہے جو عدالت میں جمع کرانے ہوں
دستاویزات دو قسم کی ہوتی ہیں ایک پبلک ڈاکومنٹس اور ایک پرائیوٹ ڈاکومنٹس
کاغذات شہادت کے وقت جمع کراے جاتے ہیں اور عموماً زبانی شہادت کے بعد جمع کراے جاتے ہیں
Exibit Documents
یہ وہ کاغذات ہوتے ہیں جو بالکل اصلی ہوں یا پبلک ڈاکومنٹس ہوں جن کو جب وکیل جمع کراتا ہے تو عدالت انکے اوپر Exibit لکھ دیتی ہے
Mark Documents
یہ وہ کاغذات ہیں جو فوٹو کاپی کی شکل میں ہوں یا پھر جن پر عدالت انحصار نہ کرسکتی ہو ,یہ بھی جب وکیل جمع کراتا ہے تو عدالت کاغذات کے اوپر مارک لکھ دیتی ہے
کاغذات ہمیشہ شہادت میں جمع کراے جاتے ہیں مگر سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ایسے کاغذات جو اصلی ہوں وہ مقدمہ کی کسی بھی سٹیج پو جمع کراے جاسکتے ہیں
Any documents which is original and relevant can be produced at any stage whether it is trial court or appellate court in the interest of justice.
2016 SCMR 1(b)
Amendment in Issues
ٹرائل کورٹ کے پاس وسیع اختیار ہے کہ وہ مقدمہ کے کسی بھی مرحلہ میں تنقیحات میں درستگی، ترمیم یا مزید تنقیحات شامل کرسکتے ہیں، تنقیحات میں سقم کی صحت مقدمہ کے کسی بھی مرحلہ میں بزریعہ ترمیم کی جاسکتی ہے۔.........
2015 YLR 1961
جب تک ثابت نہ ہوجائے2013SCMR684 2021CLC1707
معاہدہ بیع کا اجرا ہوچکا تھا
اور رقم بیع ادا کردی گئی تھی
اس وقت تک تعمیل مختص قابل پیش رفت نہیں.
منشیات کے مقدمہ میں فرد مقبوضگی، استغاثہ اور نقشہ موقعہ کی تحریر ایک ہی ہاتھ کی تھیں۔ ملزم بری
Both Complainant and PW admitted in their cross-examinations that the handwriting on complaint, Recovery Memo, rough site plan and the statements of witnesses recorded under section 161 Cr.P.C. was the same. The Investigating Officer, tried to save the situation by stating that the handwriting on these documents was different. On this, the Appellant’s counsel requested the trial court to examine these documents upon which it found that they were in the same hand.
Crl. Appeal-Against Conviction-CNSA
214-21
IJAZ HUSSAIN @ JAJAY SHAH VS STATE ETC
Mr. Justice Tariq Saleem Sheikh
05-10-2023
2023 LHC 5785
Dishonestly issuing a cheque - Bail , grant of - Further inquiry --- Admittedly , the petitioner ( accused ) and the complainant were in business relations --- Section 489 - F of P.P.C. is not a provision which is intended by the Legislature to be used for recovery of an alleged amount , rather for recovery of any amount , civil proceedings provide remedies , inter alia , under Order # # of C.P.C. In this view of the matter , the question whether the cheques were issued towards repayment of loan or fulfillment of an obligation within the meaning of section 489 - F . P.P.C. is a question , which would be resolved by the learned Trial Court after recording of evidence --- Petitioner is behind the bars for the last about five months --- Maximum punishment provided under the statute for the offence - under section 489 - F . P.P.C. is three years and the same does not fall within the prohibitory clause of section 497 , Cr.P.C .-- All the material is in documentary shape ; the investigation is complete and the petitioner is no more required for further investigation --- Case of the petitioner squarely falls within the ambit of section 497 ( 2 ) , Cr.P.C. entitling for further inquiry into his guilt --- Petition for leave to appeal was converted into appeal and allowed and accused was admitted to bail.
2023 SCMR 2122
لاھور ہائی کورٹ نے در محمد بنام سرکار میں حکم دیا کہ "کسی ماہر قانون کے مشورہ سے درج کروائی گی FIR مشکوک تصور ہو گی"
2020 YLR 470.
سپریم کورٹ نے محمد عارف بنام سرکار میں حکم دیا کہ " ایف آئی آر (FIR) میں بوقت وقوعہ ملزمان کے زیر قبضہ گاڑی کا نمبر ماڈل یا کمپنی درج نہ تھا۔" ملزم بّری.
2019 SCMR 631.
سپریم کورٹ نے شازیہ پروین بنام سرکار میں حکم دیا کہ "وقوعہ رات کا ہو تو FIR میں روشنی کا ذریعہ بیان کرنا لازم ہے ۔ملزم بّری."
2014 SCMR 1197.
ایف آئی آر درج کرواتے وقت وقوعہ ، تاریخ وقوعہ اور جگہ وقوعہ وغیرہ بیان کرنا لازم ہے ۔ملزم بّری.
2013 YLR 95.
سپریم کورٹ نے حکیم بنام سرکار میں حکم دیا کہ "مدعی یا گواہان قبل ازوقوعہ ملزم کو جاننے پہنچاننے کے باوجود FIR میں نامزد نہ کریں تو بوقت وقوعہ گواہان کی موجودگی ثابت نہ ہو گی. ملزم بری.
2017 SCMR 1546.
جھوٹی ایف آئی آر FIR کا حل:
سائل کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جو
خارج ہوئی. سائل نے ہر جانے کا دعوی دائر کیا اور عدالت نے2 کروڑ روپے کا ہرجانہ ڈگری کرتے ہوے قرار دیا کہ جھوٹی ایف آئی آر سے سائل کی شہرت اور عزت خراب ہوئی اور ذہنی تکلیف ہوئی. جھوٹی F.I.R ایف آئی آر درج کرانے والا سائل کو 2 کروڑ روپے ہر جانہ ادا کرے۔
2006 MILID 62
خواتین کو وراثتی جائیداد سے محروم کرنے والا ہر خاندانی فیصلہ کالعدم ہوگا. کسی صورت میں عورت کو جائیداد سے محروم نہ کیا جا سکتا ہے.
(2021 SCMR 179)
کسی دستاویز پر محض نشان انگوٹھا تسلیم کر لینے سے دستاویز درست تسلیم نہ ہو گی۔
2016 MLD 370
2016 YLR 987
سپریم کورٹ کا دادا سے خرچ و نان نفقے کا کیس!
اگر دعویٰ باپ کے خلاف ڈگری ہوا تو دادا کی جائیداد کی قرقی نہیں ہو سکتی ۔۔۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا تحریری فیصلہ جاری
جب ایک بار ضمانت دائر ہوجائے تو چاہے
ملزم پیش نہ ہو تو ضمانت عدم پیروی خارج
ہونے کی بجائے میرٹ پر فیصلہ ہوگا.
2021 PCRLJ 250
چیک اور پرنوٹ کے مقدمہ میں مدعی کو
گواہان پیش کرنے کی ضرورت نہیں
ہوتی محض چیک اور مدعی کا بیان دعوی
ڈگری ہونے کے لیے کافی ہوتا ہے۔
2023 CLC 905
Addition under section 111(1)(b) of the Income Tax Ordinance, 2001 cannot be made for Non-disclosure of an asset if the taxpayer possess sufficient sources to justify and explain the acquisition of such asset.
*2015 PTD 408*
*2015 PTD 626*
*2010 PTD 1196*
کنزیومر کورٹ میں مقدمہ دائر کرنے کی میعاد 30 دن ہے۔ 30 دن اس تاریخ سے شروع ہونگے جس دن سے پراڈکٹ کا فالٹ سامنے آیا۔ تاہم مقدمہ دائر کرنے سے پہلے 15 دن کا نوٹس لازم ہے۔۔۔۔
PLD 2023 SC 482
اسلام آباد سے اسلحہ لائسینس بنوانے کا طریقہ
تھانہ کے رجسٹر نمبر 02 ، 19 اور 21 پبلک دستاویزات ہیں اور ٹرائل کے دوران ملزم درخواست دیگر انکو عدالت میں طلب کراسکتا ہے۔
PLD 2023 Lahore 578
2023 YLR 479
QSO, Art. 40
ملزم کے بیان سے اگر کوئی نیا فیکٹ سامنے آجائے ۔۔ ایسا فیکٹ ملزم کو ضمانت سے محروم بھی کرسکتا ہے
Information received from accused may be proved♦Scope♦
If the statement of accused before the police is supported by the discovery of a new fact it may be presumed to be true and not to have been extracted ♦ There should be information or statement of the accused before the police and on the basis of said information or disclosure, a new fact is discovered.
Mst. Askar Jan and others v. Muhammad Daud and others rel.
forward as received
سامان جہیز میں جن آرٹیکلز کی قیمت وقت کے ساتھ بڑ جاتی ہے عدالت کا ایسے آرٹیکلز کی متبادل قیمت کو Depreciate کی بجائے appreciate کرنا انصاف ہے جیسے کہ کار وغیرہ
2023 LHC 2845
محض ایف آئی آر میں نامزد ہونا کسی فرد کو جرم کا ملزم نہیں بناتا۔
2023 SCMR 1898
2023 YLR 2503
The injuries of both the eyewitnesses were vociferously described by the prosecution as stamp of their truth. A pressing need is felt by us to mention here that injuries statedly received by a witness during a homicide incident do not warrant acceptance without scrutiny of what he deposes before the court. At the most such traumas can be taken as indication of his presence at the spot but still his evidence is to be examined on the benchmark of general and well settled principles laid down for the appraisal of evidence. There is no hard and fast rule that a witness who is in receipt of injury will depose nothing but truth. Even otherwise this is not a simple presence of a witness at the crime scene but his credibility which makes him a reliable witness.
2023 CLC 1974
Order XXI, Rule 1(1)(b) of the Code permits out of Court payment by the judgment-debtor through (i) bank or (ii) postal money order or (iii) payment which is evidenced in writing and signed by the decree-holder or his authorized agent. Order XXI, Rule 2(1) of the Code makes it obligatory upon the decree holder to certify such payment or adjustment before the learned Court whose duty it is to execute the decree. However, under Order XXI, Rule 2(2) of the Code judgment debtor can also inform the Court and apply the learned Court to issue notice to the decree-holder as to show cause as to why such payment or adjustment should not be recorded as certified.
There is no requirement in Order XXI, Rule 1(1)(b) of the Code that the acknowledgment must bear the revenue stamps. In this regard aforesaid rule merely requires that the this out of Court payment should be evidenced in writing and signed by the decree-holder or his authorised agent. Furthermore, the legislature has used the word ‘may’ in Rule 2(2) ibid, when allowing the judgment-debtor to apply or inform the Court regarding out of Court payment made to decree-holder. The relevant provisions do not provide any consequence for not informing or applying the concerned learned Court after such payment through permissible mode, either.
PLD 2023 Lahore 736
چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار صرف صوبائی حکومت کے پاس ہے، صوبائی حکومت بہتر طریقے سے چینی اور اشیاء خورونوش کی قیمتیں مقرر کرسکتی ہے، وفاقی حکومت کو اشیاء خورونوش کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ
In view of the above, it is declared that:
a) The 1977 Act is ultra vires the powers of the Parliament to the extent that it applies to price control of essential foodstuff commodities and prevention of profiteering and hoarding in relation to the Province of Punjab and is held to be without lawful authority and of no legal effect.
b) The 1977 Act to the extent that it extends to the whole of Pakistan is an action extra jus and thus unconstitutional.
c) Consequently, the actions taken pursuant of the 1977 Act, by the Federal Government and its officers and the Govt. of the Punjab (and its officers) on the dictation of Federal Government (more particularly mentioned in paragraph 2 (XVIII and XIX) are ultra vires and non est.
d) Both the 1977 Act to the extent mentioned above as well as the 2021 Order are hereby struck down.
It is made clear that food and price control of essential food commodities as a field of legislation are within the power of the Provincial Assembly to enact and which may be done by the Province of Punjab by appropriate legislation or the Provincial Government may proceed under the existing law.
PLD 2023 Lahore 711
PLJ 2023 Lahore 307
Ombudsperson jurisdiction under section of Punjab Enforcement of Women's Rights Act, 2021
PLD 2023 Lahore 699
By signing Wakalatnama all the powers including withdrawal of suit or to take any step and conduct proceedings have been delegated upon the counsel. Party is always bound by the statement of his counsel unless there is anything contrary in the power of attorney places restriction on the authority, delegated upon the counsel, to compromise or abandon the claim on behalf of his client(s).
2023 M L D 1875
Qanun-e-Shahadat ---- Arts . 132 & 133 --- Non - adverse party --- Cross-examination , right of -
Dispute was with regard to deleting cross-examination conducted by petitioner/defendant on a witness produced by respondent/co defendant on the plea that both were not adverse parties --- Validity --- Only such party , which had obvious conflict of interest , could enjoy right of cross - examining witness of opponent parties --- In the present case , interest of petitioner / defendant and that of respondent / co defendant was the same and there was no conflict of interest between them , thus an opportunity of cross - examination to witnesses of respondent /co-defendant having no adverse interest to each other could not be given in order to prevent abuse of process of law as well as to prevent filling up lacunas occurring in the statement of witness through the sword of cross-examination --- Lqwer Appellate Court did not commit any illegality in exercise of revisional jurisdiction --- Constitutional petition was dismissed , in circumstances .
2023 MLD 1928
Muslim Family Laws Ordinance S. 9.
Maintenance --- Scope -- Section 9 ( 1 ) of the Ordinance , 1961 , postulates that Arbitration Council may issue a certificate specifying the amount which shall be paid as maintenance by the husband --- From the word " maintenance ' it cannot be gathered that it relates to past or future rather in a wide sense it covers all kinds of maintenance payable to the wife either during subsistence of her marriage or for Iddal period , as the case may be -- Section 9 ( 1 ) of the Ordinance , 1961 in no way curtails the power of Arbitration Council to grant past maintenance to the wife - Husband's obligation to maintain his wife commences simultaneously with the creation of marital bond and being an obligation and not an ex gratia grant it is enforceable even with respect to the past period of marital life , even if the same was not claimed during that period by the wife , subject to consideration of limitation and circumstances of the case itself .
Cross-examination --- Scope....... Documents either filed with the evidence or relied upon in the written statement cannot be taken into consideration unless the witness enters into the witness box and is tested with the rigors of cross - examination and only then the said piece of material or evidence can be relied upon or looked into --- Purpose of cross examination of a witness is to test the veracity of the statement of the witness made out in examination - in - chief --- Therefore , equal importance should be attached by the court to the cross examination of a witness during evaluation of the evidence of such witness .
2023 CLC 1933
Jurisdiction and purpose of Family Courts ---- Section 5 of the Family Courts Act , 1964 provides " subject to the provisions of the Muslim Family Laws Ordinance , 1961 and the Conciliation Courts Ordinance , 1961 , the Family Courts shall have exclusive jurisdiction to adjudicate upon matters specified in the Schedule " --- Prior to entertain , hear and the introduction of the Act , 1964 , some of the matters relating to the family affairs were subject to the Civil Courts and the Civil Court being the ultimate Court of jurisdiction had the power to entertain those matters , but keeping in view the fact that the procedure before the Civil Court was very lengthy and painful , all the matters relating to family affairs were made subject to the Family Courts --- Judges of the Family Courts have been given vast power to regulate the proceedings of the family cases with the wisdom that the Family Courts can initiate to bring about compromise / settlement between the spouses for their reunion and for their living together , therefore during the proceedings of the case twice the provision of reconciliation have been inducted in the Family Court proceedings --- Purpose behind the whole exercise is to make efforts for the reunion of the spouses so to have a peaceful and good family future which is not only beneficial for the families but this will also help to build a healthy and beautiful society .
2023 CLC 1926
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Contact the practice
Telephone
Website
Address
Rawalpindi
Office No. 64, Khawaja Sharif Block, District Courts
Rawalpindi
Firm of professional lawyers, we cover wide range of legal professional practice in all areas of Law.
Rawalpindi, 46000
We provide legal consulting services in Civil, Criminal, Taxation, business and trade mark registration cases.
Office # 6, HAK III Plaza, Near Save Mart, Sector F, DHA Phase 1
Rawalpindi
We, as professional tax consultants based in Rawalpindi, provide services that include NTN / GST reg
District Courts
Rawalpindi
We deal in criminal case, civil suits, family matters, tax issues and all others case in the court o
Rawalpindi
Law Officer ..work for humanity ,Justice & Rule of Law
Rawalpindi
A place where we are engaged to provide legal assistance regarding Civil and Criminal Matters.
District Bar Rawalpindi
Rawalpindi
Empowering Pakistanis with Legal Insight! � We're here to serve justice and uphold your rights. �
Flat 1, Plaza 163, Mateen Arcade Civic Center Phase 4 Behria Town
Rawalpindi
The Elixirs Law Firm presents the best legal solutions to all the legal problems one may encounter. Deals in all types of cases including Family dispute, terrorism, narcotics , cus...
Near Post Office District Courts Rawalpindi
Rawalpindi
Deal In CRIMINAL, CIVIL, FAMILY And All Kind of Legal Matters. Contact # 03005278481