Spiritual university pakistan

"A place for your Spiritual & Inner growth" Live sessions on Zoom with authentic books on Spirituality & Sufism. Registration link in Linktree

28/06/2024

وجود
ہمارا میچ آسٹریلیا کے ایک جزیرے کی ٹیم سے تھا جزیرے کا نام پوکا پوکا ہے اور وہ اپنی ایک مخصوص زبان بولتے ہیں۔ میچ کے دوران مخالف ٹیم کے ایک پلئیر سے گپ شپ ہوئی تو اس نے مجھے اپنی زبان کے کچھ الفاظ سکھائے اور بڑے افسوس سے کہنے لگا کہ ہماری اس نسل کے بعد یہ زبان ہمیشہ کے لئے معدوم ہو جائے گی کیونکہ ہمارے بچے نہ تو یہ زبان بولتے ہیں نہ ہی سیکھنے کا شوق رکھتے ہیں۔

کچھ دیر بعد آنسوؤں بھری آنکھوں سے مجھے دیکھ کر کہنے لگا کہ بھلا زبان کے بغیر آپکو اپنی تہذیب اور معاشرت کا کیسے اندازہ ہو گا۔ ہماری نوجوان نسل کو ہمارے مذہب ،عقائد اور زبان سے کوئی دلچسپی نہیں۔ اپنی زبان کے بغیر ہمارا کیا وجود ہو گا ؟.وجود ہو گا بھی کہ نہیں؟ چھ ہزار سالہ تہذیب کا خاتمہ ہو رہا ہے بلاشبہ یہ دکھ کی بات ہے۔

میں اس کی باتیں سن کر سوچنے لگا کہ روح کی بھی ایک آفاقی زبان ہے اور روح کا کمیونیکیشن کا ایک طریقہ کار ہے جس کی مدد سے روح اپنے خالق اور اس ساری کائنات سے ہم کلام ہوتی ہے اور اگر ہم اس کمیونیکیشن کو نہیں سیکھتے تو شاید ہمارا اصل وجود بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ تمام عبادات اپنے معاشرتی پہلوؤں کے علاؤہ روحانی پہلوؤں کو کور نہ کریں تو ہم اس کمیونیکیشن میں کمزور ہیں۔ اس آفاقی زبان کو سیکھنے کے لئے ایک ٹپ دیتا ہوں۔ جو بھی پڑھیں سمجھ کر محسوس کر کے پڑھیں۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ -171

28/06/2024

"Practice what you preach"

مکروہ سچ

اکثر موٹیویشنل سپیکرز انتہائی برے اور نفرت انگیز کیوں معلوم ہوتے ہیں؟

اس کی وجہ ہے کہ وہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں۔
سچی باتیں ان کے جھوٹے منہ سے جب نکلتی ہیں تو جھوٹ بن جاتی ہیں۔ سچ کا نور ختم ہوجاتا ہے۔

جیسے حلال جانور اسلامی طریقے سے ذبح ہونے کے باوجود کچھ لوگوں کے لیے خنزیر کا درجہ رکھتا ہے کیوں کہ وہ اس کا گوشت حرام آمدنی سے خریدتے ہیں۔

بات کی تاثیر ختم ہو جاتی ہے جب کہنے والا صاحبِ عمل نہ ہو۔

حضرت عمر فاروقؓ سے ایک خاتون نے درخواست کی میرا بچہ بہت زیادہ گڑ کھاتا ہے آپ اسے سمجھائیں تو شائد یہ گڑ کھانا چھوڑ دے۔ عمرؓ نے اس خاتون سے کہا دس دن بعد آنا۔ وہ دس دن بعد آئی تو انہوں نے بچے سے کہا "بیٹا زیادہ گڑ کھانا اچھا نہیں ہے اسے کم کر دو"
حاضرین میں سے کسی نے تعجب سے سوال کر دیا "یہی بات آپ دس دن پہلے بھی کہہ سکتے تھے!!"
عمرؓ نے فرمایا۔۔۔"اس وقت نہیں کہہ سکتا تھا کیوں کہ میں خود بہت گڑ کھاتا تھا لیکن دس دن سے میں نے گڑ چھوڑ رکھا ہے اب میں کہہ سکتا ہوں"

سورۃ الصف
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لِمَ تَقُوۡلُوۡنَ مَا لَا تَفۡعَلُوۡنَ ﴿۲﴾
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، تم کیوں وہ بات کہتے ہو جو کرتے نہیں ہو۔
اسراراحمدادراک
راولپنڈی ۔ 27 جون 2024

#ادراک
#اسراراحمدادراک

27/06/2024

If you follow Sufism not Religion? - Spirituality - FAQs

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

26/06/2024

Benefits? - Spirituality - FAQs
LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

26/06/2024

استطاعت
وہ ایف ایس سی کے امتحان میں بیٹھے تھے۔ پاس ہی ایک اور کمرے میں ایم ایس سی کے پرچے بھی چل رہے تھے۔ ایک غلطی کی وجہ سے انٹر کے پرچے ایم ایس سی اور ایم ایس سی کے پرچے انٹر میں سواپ swap ہو گئے۔ انٹر کے طلباء تو ہکے بکے رہ گئے انہیں تو سوالات بھی سمجھ نہیں آرہے تھے اور ایم ایس سی کے طلباء کو اتنے آسان الفاظ نہیں مل رہے تھے کہ ان سوالات کے جوابات دیتے۔ ایف ایس کی کچھ لڑکیوں نے رونا شروع کر دیا تو پرچے والوں کو غلطی کا احساس ہوا۔ تصور تو کریں اس منظر کا کتنی نا انصافی ہے آپ کو اس چیز کی خبر ہی نہیں جو آپ سے پوچھی جا رہی ہے یہاں تک کہ سوال ہی سمجھ نہیں آرہے۔

سچ پوچھیں تو میں موجودہ تعلیمی نظام اورموجودہ امتحانی نظام کا ناقد ہوں وجہ یہ ہے کہ گدھے گھوڑے کو برابر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تعلیمی نظام کا مستقبل میرے نزدیک مضبوط اساتذہ کے ساتھ انفرادی طور پر ہر طالبعلم کی قدرتی صلاحیتوں کو ابھارنا اور نکھارنا ہے۔ آج کل یورپ کے کچھ ممالک میں اس پہ کام جاری ہے۔ عالم اسلام کی روحانی درسگاہوں (خانقاہوں ) میں یہ کام کامل شیوخ کی نگرانی میں صدیوں سے جاری ہے۔ اس کے نتائج کیونکہ خالصتا ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں اس لئے ان کی تشہیر کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ویسے بھی احسان واخلاص کے ایک لیول پہ کام ہونے کو کریڈٹ لینے پہ ترجیح دی جاتی ہے۔

روز محشر ہمارا امتحان بھی صرف ہمارا ذاتی ہو گا۔ ہمارا پرچہ صرف ہمارے لئے سیٹ کیا گیا ہوگا اور ہم سے ہمیں دیے گئے اختیارات ، صلاحیتوں اور ذمہ داریوں سے متعلق باز پرس ہوگی۔ پڑوسیوں،رشتے داروں کا امتحان ہم سے مختلف ہوگا۔ نقل اور مدد ناممکن سی ہوگی۔

کل اس ویڈیو کو دیکھا ان گنت بار دیکھا محسوس ہوا کہ شاید ابھی اس امتحان کی بہت تیاری باقی ہے۔ اے کاش اس بچے جیسی استطاعت کا جذبہ ہی پیدا ہو جائے۔ دعا فرمائیے گا۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ 58

25/06/2024

How To Develop Soul? - Spirituality - FAQs

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

25/06/2024

عملی عبادات
راقم کی دانست میں صبح آنکھ کھلنے سے لے کر رات آنکھ بند ہونے تک ہر لمحہ عبادت کا ایک موقع ہے ،اسلام جیسا دین اور کہاں ہوگا؟ جہاں مسکراہٹ بھی ایک صدقہ ہے۔ ہمارے ہاں محض حقوق اللہ کو ہی عبادت سمجھا جاتا ہے اور اسی کا دکھاوا بھی کیا کرایا جاتا ہے جبکہ حقوق العباد بھی عبادت ہیں۔

2016 میں پاکستان موجودگی کے دوران ایک دن صبح سویرے گلی سے ایک بچے کے رونے کی آواز آئی۔ بچہ محض تین چار سال کا تھا اور اس کی ماں اس پہ تھپڑوں کی بارش کر رہی تھی۔ بچہ دردناک آواز میں رو رہا تھا۔ میری والدہ نے اس ماں اور بچے کو گھر میں بلایا اور اس عورت کو کہا کہ کیوں بیچارے چھوٹے بچے کو مار رہی ہو؟

یہ سوال سن کر اس ماں نے اپنے منہ پہ تھپڑ مارنا شروع کردیے اور روتے ہوئے کہنے لگی باجی یہ مجھ سے دس روپے مانگ رہا ہے۔ اس کے کزنز کچھ چیزیں خرید کر کھا رہے ہیں اس کا بھی دل چاہ رہا ہے لیکن میرے پاس دس روپے نہیں ہیں میں کیا کروں ؟ اسے بہت سمجھایا ہے یہ نہیں مانتا۔ قارئینِ کرام اس ماں کی بےبسی آج بھی کلیجہ چیڑ دیتی ہے۔ امی نے اسے کچھ روپے تھمائے تو وہ امی کے ہاتھ چومنے لگی۔ میں آج آپکو دنیا کی سب سے بڑی بے بسی کی حالت بتاتا ہوں۔ جب کسی کے بچے کسی چھوٹی سی چیز کی فرمائش کریں اور والدین کے پاس یہ طاقت نہ ہو کہ اسے پورا کرسکیں۔ اس لمحے ایک انسان خود کو اتنا ناکام سمجھتا ہے کہ جیسے اسے اسی دنیا میں جہنم کی وعید کردی گئی ہو۔

آپ حقوق اللہ ضرور پورے کریں لیکن اگر آپ کی ان عبادات کا اثر آپ کی معاشرتی زندگی میں نہیں ہو رہا تو آپ ناکام ہیں۔ تمام ذکرو اذکار اور عبادات کا معاشرتی زندگی پہ اثر انداز ہونا لازم و ملزوم ہے۔ اگر آپ حاجی صاحب ہیں، پکےنمازی ہیں لیکن اس کے باوجود آپ گالم گلوچ کرتے ہیں مخلوقِ خدا کو فراڈ لگاتے ہیں ہمسائیوں رشتہ داروں کی مدد نہیں کرتے تو قوی امکان ہے کہ بروزِ حشر آپ سے حاجی و نمازی کی ریاکاری کا حساب بھی لیا جائے گا۔

قارئینِ کرام ایک مومن کی زندگی کا سب سے اہم مقصد ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہے۔ اگر ہم ناانصافی کے خلاف آواز بھی نہ اٹھائیں ،دل میں بھی برا نہ مانیں تو ہم ایمان کے سب سے نچلے درجے پر بھی نہیں ہیں۔ آغاز ہمیشہ خود سے کریں۔ خود سے اپنے خاندان سے اپنی گلی سے،اپنے محلے سے، اپنے گاؤں سے ناانصافی کا خاتمہ کریں وسائل کی منصفانہ تقسیم ہی ایسے واقعات کو کم کر سکتی ہے۔
محمد حماد
ڈاکٹر
برسبین پوسٹ ۔224

24/06/2024

فرد کا خلا پر ہو جاتا ہے مگر اس کے خلوص کا نہیں۔

23/06/2024

وہم کا علاج بس دعا ہی ہے
ہم من حیث القوم وہمی طبیعت کے مالک ہیں اور ہمیں وہموں میں مبتلا کرنے کے لئے ہم نے اپنے دشمن کے ساتھ مل کر انویسٹمنٹ کی۔ اب ہم اس فن میں خودکفیل ہیں اور اللہ کے حکم سے اب ہمیں دشمن کی بھی ضرورت نہیں رہی۔

ایک دوست کا قصہ سناتا ہوں۔ پانچ سال پہلے وہ مشکلات میں گِھرے تھےاور یہ پہلی بار نہ تھا۔ساری زندگی وہ روتے ہی رہے تھے، میرے پاس آئے اور رو رو کے خود کے حالات ،رشتہ داروں کے تلخ رویے اور معاشی مشکلات کا رونا روتے رہے۔ حالانکہ اچھی خاصی جاب بھی کرتے ہیں۔ خیر میں نے انہیں عالمی مشورہ دیا کہ اللہ سے تعلق مضبوط کریں۔ تو پوچھنے لگا کہ یہ کام کیسے کیا جائے، تو میں نے انہیں ذکر کا طریقہ بتادیا اور ایک روحانی ہستی سے بھی متعارف کرادیا۔

بعد ازاں انہوں نے اس روحانی درسگاہ میں داخلہ لے لیا یعنی باقاعدہ بیعت کرلی ،اللہ کے ذکر اور درود پاک کی کثرت کا سبق پڑھنے لگے۔ کچھ عرصے میں اللہ سے تعلق قائم ہوا تو زندگی میں اطمینان آگیا۔ حالات ومعاملات اب بھی پہلے جیسے ہی ہیں لیکن فضول باتوں کی بجائے درود پاک پڑھ لیتے ہیں۔ پریشانی میں آنکھیں بند کرکے اللہ کا ذکر کرلیتے ہیں۔

کچھ ہفتے پہلے بات ہوئی تو شکریہ ادا کیا کہ میں نے ان کا سب سے بڑا مسئلہ حل کر دیا۔ دراصل اللہ پہ ایمان اور اس سے مضبوط اور صحیح تعلق ہی اس دنیا کے تمام مسائل کا حل ہے۔ فرمانے لگے کہ میری زندگی میں بیشک سکون ہے اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھ میں اللہ کے ذکر سے وابستہ ہونے کے بعد بہت مثبت تبدیلی آئی ہے لیکن مجھے کسی عالم نے ڈرایا ہے کہ یہ روحانی سکول اور بیعت سب شرک ہے میں پریشان ہوں کہ میرا ایمان خطرے میں ہے۔ راقم نے استفسار کیا کہ ان تمام مثبت تبدیلیوں کے باوجود جو آپ کی زندگی میں پچھلے کچھ سالوں میں آئی ہیں آپ ایسا سمجھتے ہیں ؟

پھر میں کیا کروں یہ لوگ مجھے احادیث اور قرآنی آیات کی من پسند تشریحات کی مدد سے ڈراتے ہیں۔ میں نے جواب دیا کہ بھائی سچی گواہی آپ کا دل دیتا ہے اور آپ کے بدلے ہوئے حالات و معاملات۔ اگر آپ اللہ کو اپنے قریب محسوس کرتے ہیں اور اچھے مثبت کام کرتے ہیں مخلوق کے ساتھ بہترین رویہ رکھتے ہیں تو کوئی کچھ بھی کہہ لے آپ کے پاس آپ کے حالات میں تبدیلی کی گواہی ہے اور وہم کا علاج تو محض دعا ہے۔ اتنی کھلی نشانیوں کے باوجود اگر وہم کرتے ہیں تو کیا کیا جاسکتا ہے ؟ کیا کبھی شیطان مثبت تبدیلیوں کا سبب بن سکتا ہے ؟ کیا کبھی شرک کرنے والے کو اللہ کی محبت اور اطمینانِ قلب نصیب ہو سکتا ہے ؟
محمد حماد
ڈاکٹر
برسبین پوسٹ ۔223

22/06/2024

Spirituality - FAQs - Misconceptions

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

22/06/2024

ایک اہم بات۔۔۔

21/06/2024

کیا محبت ایک جذبہ ہے؟ تیسرا اور آخری حصہ
آپ باتیں بہت اچھی کرتے ہیں اس نے میری طرف مسکراتے ہوئے دیکھا تو اس کا مطلب ہے سچی محبت کرنا بڑا مشکل کام ہے۔ اس نے پوچھا ،میں نے جواباً کہا،ہاں جی محبت کرنا مشکل ہے اور ضد کرنا آسان ہے اسی ضد کے پیچھے اپنی پوری زندگی تباہ کرلینا ،معاشرے اور خدا کو قصوروار ٹھرانا کہاں کی عقلمندی ہے۔اسلام دینِ فطرت ہے میری بہن۔ اور دینِ فطرت میں دم نہیں گھٹتا۔ نامساعد حالات میں ہمیشہ exit plan ہوتا ہے اور یہ پلان بہت سے نئے دروازوں کو کھولنے کا سبب بنتا ہے لیکن اگر آپ exit ہی نہ کریں پرانے دروازوں کو بند نہ کریں تو نئے دروازے کہاں سے کھلیں گے۔

جذباتی تعلق اور معاملات بڑے پیچیدہ لگتے ہیں لیکن آسان سی بات یہ ہے کہ یہ لاشعور اور شعور کی miscommunication ہے اور لاشعور بڑا مضبوط ہے اسی لئے میں اکثر اس لاشعور میں خدا کو بسانے کی بات کرتا ہوں کہ اس لاشعور کا روح سے تعلق بڑا مضبوط ہے اور اسی لاشعور پہ ورکنگ کسی عام انسان کو کسی بھی فیلڈ میں کامیاب بنا کر خاص کر دیتی ہے۔

تو آپ بتائیے اب میں کیا کروں؟ انہوں نے مجھ سے پوچھا۔ پرانے دروازے بند کر دیجئے اور اللہ سے تعلق مضبوط بنا لیجئے اللہ بہترین نئے دروازے کھول دیں گے۔ ایک آخری ریسرچ آپ کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔

مغرب میں یہ ریسرچ کچھ سال پہلےہوئی کہ جو خاتون کسی ایک لڑکے کے ساتھ تعلق میں رہی ہو اور بعد میں کسی وجہ سے یہ تعلق ختم ہو جائے تو اس کی زندگی میں بیس سے تیس فیصد یہ امکان ہیں کہ وہ خوشگوار ازدواجی زندگی نہیں گزار پائے گی کیونکہ اس کی زندگی میں محبت اور خوشی کے معیار کچھ اور سیٹ ہو چکے ہیں اسی طرح اگر کوئی لڑکی شادی سے پہلے 4 سے 5 لڑکوں کے ساتھ رشتے میں رہی ہے تو 90 فیصد امکان ہے کہ وہ اپنی محبت کا تقابلی جائزہ لے گی اور اچھی ازدواجی زندگی اس کے لئے مشکل ہوگی۔ مغرب میں طلاق کی شرح زیادہ ہونے میں اس عمل کا بھی بہت کردار ہے۔

انہوں نے میرا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں پھر سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ میں نے دعا دی اور ہم رخصت ہو گئے۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ ۔170

20/06/2024

Why Sufism? Spirituality?

LIVE Q&A | FREE Session
*Weekly Sessions*
Registration open | Link in bio

Photos from Spiritual university pakistan's post 20/06/2024

مولانا روم کے شہر قونیہ سے
ترکیہ کی سیر کے دوران قونیہ شہر جانے کا بڑا مقصد مولانا روم کے مزار پہ حاضری دینا تھا اس کے علاؤہ قونیہ، سلجوق سلطنت کا دارالحکومت بھی تھا۔ آج بھی قونیہ شہر کا سرکاری نشان سلجوقی سلطنت کا سرکاری نشان ہے جو دوسَروں والا ایک پرندہ ہے۔ قونیہ کی فضا میں ایک عجب سا سکون اورایک اداسی سی ہے۔ اولیاء کرام کے مزارات اور سپر پاور سلجوق سلطنت کے کھنڈرات۔

مولانا روم کے مزار پہ حاضری کے بعد قریب کی مارکیٹ وزٹ کی تو حیران رہ گیا کہ یہاں کوئی بھی دکاندار آپ کو لوٹنے کی کوشش نہیں کرتا یعنی آپکو چونا نہیں لگاتا۔ میں نے ترکیہ کے اس سفر کے اسی فیصد تحائف قونیہ سے خریدے جہاں چیزوں کی قیمت استنبول سے قریباً آدھی تھی۔

پھر یہاں ایک آرٹسٹ سے ملاقات ہوئی جس کی دکان دوسرے فلور پرتھی اور اس نے سیڑھیوں کو ٹوپیوں اور دوپٹوں سے سجایا ہوا تھا۔ سجاوٹ کی ترتیب مجھے بے اختیار اس دکان میں کھینچ لے گئی،دکان کے اندر ایک دیوار پر قریباً ہر ملک کے کرنسی نوٹ چسپاں تھے۔ اس دکان سے بعد ازاں میں نے قریباً دو ہزار لیرا کے تحائف خریدے۔ یہ دکاندار بلاشبہ ایک بہترین آرٹسٹ تھا۔ کام سے اتنا لگاؤ تھا کہ گھر نہیں جاتا تھا اور دو مرتبہ طلاق ہو چکی تھی اور تیسری بیوی سخت گیر ہے۔ میرے بچوں کے لئے اس نے تحائف مفت دیے اور اس نےمجھے بتایا کہ ہم مولانا کے مزار کے قریب ہیں تو ہمیں گاہک کو لوٹتے ہوئے شرم آتی ہے۔

مولانا کے انتقال کو 751 سال ہونے کو ہیں لیکن آج بھی ان کی تعلیمات قونیہ شہر کے لوگوں کی تربیت کا حصہ ہیں آپ اولیاء کرام کو مانتے ہیں یا نہیں یہ ایک الگ موضوع ہے لیکن اگر اولیاء کرام کی تعلیمات کا اثر محسوس کرنا چاہیں تو قونیہ شہر ضرور وزٹ کریں جہاں آج بھی لوگ مولانا کے احترام میں دھوکہ نہیں دیتے۔ ایک دن ایک بھائی نے سوال کیا تھا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ کوئی ایسا اللہ کا ولی نہیں ہے جو کہ عالم بھی ہو تو مولانا جلال الدین رومی سے ملیے جو اللہ کے ولی بھی تھے اور اعلی پائے کے عالم بھی۔ اللہ تعالیٰ مولانا کے درجات بلند فرمائیں آمین۔
یہ تصویر میرے آرٹسٹ دوست کے ساتھ۔
محمد حماد
ڈاکٹر
برسبین پوسٹ -222

20/06/2024

کیا محبت ایک جذبہ ہے ؟ پارٹ (2)
آپ کی سوچیں منتشر لگ رہی ہیں اس نے میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا۔ میں نے فوراً اپنی توجہ کا رخ ان کی بات کی طرف موڑا۔ توہم withdrawal symptoms کی بات کر رہے تھے۔ جی ہاں اس نے اپنی نظر دور کسی جگہ جماتے ہوئے کہا۔ پتا ہے ہم دونوں دس سال اکھٹے رہے، میں ان کے بغیر کبھی زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتی تھی۔ یہ جملے کہتے ہوئے اس کی آنکھوں میں اداسی کے بادل اور شدید ہو گئے۔ہم دونوں اس زندگی میں ساتھ نہ رہ سکے میں نے یہ فیصلہ قبول کر لیا لیکن پچھلے چار سالوں سے ایسا لگتا ہے کہ یہ سب خواب ہے۔ withdrawal symptoms آج بھی آتے ہیں آج بھی میں ہر ہفتے دو ہفتے بعد خواب میں انہیں دیکھتی ہوں اور ہم اسی طرح اکٹھے ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں ۔اٹھتی ہوں تو لگتا ہے کہ یہ زندگی خواب ہے اور خواب حقیقت تھی۔

انہوں نے میری طرف دیکھا اور کہا کہ اب مجھے آپ کیا سمجھائیں گے کیا وضاحت دیں گے ؟ میں لاجواب تھا میں نے کچھ وقت مانگا کہ میں اپنے منتشر خیالات کو سمیٹ سکوں۔میں نے دو تین گہرے سانس لیے، کتنی جذباتی کہانی ہے ؟ اب فوکس کرو۔ میں نے خود کو میسیج دیا۔

میں نے بات آگے بڑھائی ،آپ کی تمام ریسرچ بالکل صحیح ہے محبت جذبہ نہیں ہے یہ ایک کیفیت ہے جس میں ہم جیتے ہیں اور بعض اوقات ہم اس کیفیت میں نہیں جی پاتے اور جب ہم اس کیفیت سے باہر نکلتے ہیں تو دو چیزیں اثرانداز ہوتی ہیں 1- ہم اس ماحول کے عادی ہو چکے ہوتے ہیں اور انسان کو سب سے زیادہ محنت اپنی عادات کو بدلنے میں کرنا پڑتی ہے 2-ہماری ضد ان withdrawal symptoms کی پرورش کرتی ہے۔ جب ہم اپنی پوری کوشش کے باوجود اس محبت کو قائم نہیں رکھ پاتے تو ہم ضد پر اتر آتے ہیں۔ بعض اوقات ہم اللہ سے بھی اس کی رضا کی بجائے اپنی ضد کی تکمیل چاہ رہے ہوتے ہیں۔

جن ہارمونز پہ ریسرچ کے حوالے سے آپ نے بات کی وہ ہارمونز شروع کے دنوں میں ہائی لیول پر ہوتے ہیں اور شروع کے دنوں میں محبت نہیں محض اٹریکشن attraction ہوتی ہے اور سارے بڑے وعدے انہیں دنوں میں کیے جاتے ہیں جنہیں بعد میں نبھانا ناممکن لگتا ہے یہی ہارمونز giddy اور euphoric حالت میں لے جاتے ہیں جہاں بھوک بھی نہیں لگتی،نیند بھی نہیں آتی۔ بعد ازاں ہارمونز نارمل سطح پہ آتے ہیں تو جیسے آنکھیں کھل جاتی ہیں اور ان کھلی آنکھوں سے جب آپ کسی کو اس کی شخصیت میں موجود خوبیوں اور خامیوں سمیت اپناتے ہیں تو محبت کا آغاز ہوتا ہے اور اس محبت کو دوام دینے کے لئے مستقل مزاجی ،خیال کرنا اور قربانی دینا بہت ضروری ہے۔ جب رشتے کے آگے انا ختم ہو جائے تو محبت ہو جاتی ہے۔
(اس ملاقات کے مزید احوال اگلے آرٹیکل میں)
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ۔169

18/06/2024

Departments of Spiritual University Pakistan

18/06/2024

کیا محبت ایک جذبہ ہے ؟
وہ کافی دور سے سفر طے کر کے میرے شہر آئیں اور کچھ منٹ کی ملاقات کی درخواست کی۔ میں ویک اینڈ پہ ان سے ملا تو انہوں نے اٹھ کر استقبال کیا میں نے شکریہ ادا کیا تو فرمانے لگیں کہ میں نے آپ کے اب تک کے تمام آرٹیکلز پڑھے ہیں۔ محبت پہ آپ کے نظریات پہ مجھے تھوڑا اعتراض ہے۔ اعتراض آپ کا حق ہے۔ آپ مجھے قائل کر لیں میں قائل ہو جاؤں گا۔ وہ مسکراتے ہوئے بولیں میں تیاری کے ساتھ آئی ہوں۔ قائل ہونا نہ ہونا آپکی مرضی ہے۔

"میں ٹوٹے ہوئے دل کی مالک ہوں" انہوں نے جب یہ جملہ کہا تو اداسی ان کی آنکھوں میں ڈوب کر پوری فضا میں گُل گئی۔ ٹوٹا ہوا دل اللہ کے بہت قریب ہوجاتا ہے میں نے سرگوشی کی۔ تو وہ اس کیفیت سے نکل آئیں۔ آئیں ڈاکٹر صاحب اب آپ کی زبان میں بات کرتے ہیں۔

1993 میں ان لوگوں کے دماغوں پہ ایک ریسرچ کی گئی جو محبت میں تھے ان لوگوں کے دماغوں کے سکین حیران کن تھے ڈوپامین ہارمون کا ایک سیلاب تھا اور اس کی ایکٹویٹی دماغ میں محسوس کی گئی اور یہ ایکٹویٹی کوکین اور نکوٹین لینے کے بعد کی ایکٹیویٹی سے کہیں زیادہ تھی۔ تو جناب محبت ایک جذبہ نہیں ہے یہ ایک نشہ ہے اور جب تک یہ آپ کے ساتھ رہے آپ بہت خوش رہتے ہیں آپکو بھوک نہیں لگتی ،نیند نہیں آتی۔ اور جب نشہ آور اشیاء اور محبت آپ سے دور کر دی جاتی ہے تو درد ہوتا ہے علامات آتی ہیں جنہیں آپ کی زبان میں withdrawal symptoms کہتے ہیں۔

میں خاموشی سے بت بنے ان کی گفتگو سن رہا تھا withdrawal symptoms تو آتے ہیں واقعی آتے ہیں مجھے شدید بارش میں بھیگنے ،برف باری میں چلنے ،تیز بائیک چلانے ،شدید بخار میں رننگ کرنے اور اپنے اس کمرے میں اکیلے رہ کر رونے ،جائے نماز پہ گھنٹوں بیٹھ کر دعائیں کرنے کے لمحات یاد آگئے۔ قوتِ ارادی کی انتہا پہ ،دل کو کتنی بار سمجھا کر ،خود کو اتنا مصروف کرنا پڑتا ہے کہ وقت آہستہ آہستہ خود ہی یہ زخم بھر دیتا ہے۔

Withdrawal symptoms
تو آتے ہیں۔کیا معاشرے میں پھیلی یہ ساری بے چینی اللہ کی محبت سے دوری کی علامات نہیں ہیں ؟اللہ سے دوری کے withdrawal symptoms کیا ہوں گے ؟ کیا محبت کا اصل حقدار وہ نہیں ہے جس سے ہم دور ہوتے جارہے ہیں ؟
(اس ملاقات کے مزید احوال ان شاءاللہ اگلے آرٹیکل میں۔)
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ ۔168

17/06/2024

"Eid Azha Mubarik !"

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

17/06/2024

"Eid Azha 2024 Mubarik !"

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

16/06/2024

"Hajj Mubarik !"

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

16/06/2024

"Wishing you a blessed Hajj journey filled with spiritual growth"

LIVE Q&A | FREE Session
**Weekly Sessions**
Registration open | Link in bio

16/06/2024

یک مصرعی شاعر کا تیسرا شاہکار
بعض اوقات ہم لوگ اپنی خود ساختہ انا ego کے بانس پہ لٹکے جھولتے رہتےہیں بانس کی اونچائی سے باقی سب لوگ ہیچ دکھائی دیتے ہیں۔ہم سخت محنت کرنے کے بعد کسی عہدے کو حاصل کر کے خود کو وہ عہدہ ہی سمجھ لیتے ہیں، جیسا کہ ایک صاحب نے مشکل حالات میں محنت کی سرجن بن گئے اب وہ اپنے آپ کو ازلی ابدی سرجن سمجھنے لگے اور تو اور انہیں یہ بھی لگا کہ انہوں نے جو شدید محنت کی ہے ان کا حق ہے کہ لوگ ان کی عزت کریں ، کوئی ان کا اصلی نام لے لے تو تحقیر محسوس ہوتی ہے۔ وہ اس تمام رام لیلا کو عزت نفس کا نام پہ دیتے ہیں۔

قرآن کو سنئیے سورہ المنافقون آیت 8میں اللہ فرماتے ہیں۔ عزت تو صرف اللہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنوں کے لئے ہیں "

اگر ان میں سے کوئی اپنے آپ کو مومن سمجھتا ہے تو مومن تو ان باتوں سے بے نیاز ہوتا ہے مومن مخلوق کے نہیں خالق کے پیچھے بھاگتا ہے۔

اناکیا ہے؟ انا egoآپکا ایک غیر حقیقی عکس ہے جو نفس اور شیطان کی کارستانی سے آپ کے لاشعور میں بن چکا ہے اور آپ اس عکس کو حقیقت سمجھ کر اس کی حفاظت کر رہے ہیں۔اور کبھی کوئی آپ کے سامنے آئینہ کر دے تو وہ آپکی نظر میں غدار ٹھہرا۔

اس کے برعکس ایک دوسرا زاویہ پیش کرتا ہوں۔ مجھے میرے ایک جاننے والے کہنے لگے کہ میں آپکو ڈاکٹر نہیں مانتا۔ میں نے کہا کہ میں بھی خود کو ڈاکٹر نہیں مانتا۔ میرا نام حماد ہے اور یہ میری جاب ہے۔میری مکمل شخصیت میری جاب ڈیفائن نہیں کر سکتی۔آپ جب خود آگہی کے سفر میں آگے جاتے ہیں تو آپ کے سامنے بس اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا ہوتی ہے۔

نازک صنف حضرات کے لئے جن کی عزت نفس چھوٹی چھوٹی باتوں سے مجروح ہو جاتی ہے یک مصرعی شاعر کا تیسرا شاہکار حاضر ہے۔
پنکھڑی کوئی گلاب کی سی کہتے اسے ہم
گرحقِ دیدار و پذیرائی ھمیں حاصل ھوتا
پہلا مصرعہ میرا ہے۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ 56

15/06/2024

موت کا خوف
میں نے پچھلے ایک ہفتے میں دس لوگوں کو اپنے سامنے مرتے دیکھا ہے ان میں جوان بھی تھے ادھیڑ عمر بھی اور بوڑھے بھی ، ان میں سے کوئی بھی مرنا نہیں چاہتا تھا یہ سب خوفزدہ تھے اور بطورِ ڈاکٹرہمارا کام محض ان کے سفر کو آسان ،آرام دہ اور درد واذیت سے محفوظ رکھنا تھا۔ آخر کے کچھ دن مریض نشہ آور ادویات کے زیر اثر بیہوش پڑے رہتے۔

کچھ کو کبھی کبھار ہوش آجاتا اور بعض اسی بیہوشی کی کیفیت میں اگلے سفر پہ روانہ ہو جاتے۔ جن کو کبھی ہوش آجاتا تو خوف ان کے چہرے پہ عیاں ہوتا اور بعض مرنے والےہمیں ان کی زندگی بچانے کی درخواست کرتے۔ یہ خوف اتنا شدید ہوتا کہ کچھ دن کی زندگی پانے کے لئے یہ اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لئے تیار ہو جاتے۔

قارئینِ کرام جدید وقدیم انسان کا سب سے بڑا خوف موت ہی ہے۔ سوچیے اسے ٹالنے اور اس سے بچنے کے لئے ہم کتنا سرمایہ خرچ کرتے ہیں لیکن اس انجانے خوف سے نجات بڑی مشکل ہے۔ دراصل ہم اس زندگی کو ہی سب کچھ سمجھے بیٹھے ہیں ہمیں لگتا ہے کہ یہ زندگی ہی ہمارا آغاز و اختتام ہے لیکن ایسا ہے نہیں۔ ہمارا آغاز اس زندگی سے بہت پہلے کا تھا اور ہمارا اختتام اس حیات کے شاید بہت بعد ہوگا اور جسے یہ یقین ہو جائے کہ موت کے بعد بھی آگے کی منازل ہیں جن کا تعین یہ زندگی کرے گی تو یہ انجانا خوف کم ہو جاتا ہے اور جسے یہ یقین ہو جائے کہ خدا موجود ہے اور وہ خدا سے بہترین تعلق اسی دنیا میں استوار کرلے تو موت اس کے لئے وصال بن جاتی ہے اور یہ انجانا خوف محبوبِ حقیقی سے ملنے کی خوشی میں جشن بن جاتا ہے۔
محمد حماد
ڈاکٹر
برسبین پوسٹ ۔221

14/06/2024

اتنی محنت کے باوجود
2016 کے اوائل میں ،میں چین کے ایک ٹریننگ سکول میں انگریزی پڑھایا کرتا تھا میری ایک کلاس میں 5 سے 8 سال کی عمر کے 7 طلباء تھے۔ میں انہیں فونکس phonics بھی سکھاتا تھا ہر دو ہفتے بعد والدین کے ساتھ بچوں کی کارکردگی کے حوالے سے میٹنگ ہوتی تھی ایک دن میٹنگ میں چار بچوں کے والدین نے پریشانی کے عالم میں بتایا کہ ان کے بچے" ایس "letter S کی آواز صحیح سے پریکٹس نہیں کر پا رہے۔محنت بھی بھرپور کر رہے ہیں مگر رزلٹس نہیں آرہے۔ میں نے بچوں کو بلایا تو ان چاروں بچوں کے سامنے کے دو دانت ٹوٹے ہوئے تھے۔ سی کی آواز نہیں نکل سکتی تھی کیوں کہ دانت نہ ہونے کی وجہ سے دونوں دانتوں کے سیٹ مل کر ویکیوم نہیں بنا رہے تھے۔ میں نے ان کے والدین کو تسلی دی کہ 15-20 دنوں میں جب نئے دانت نکل آئیں گے تو ایس کی ساونڈ ٹھیک ہو جائے گی۔

اسی طرح بعض اوقات ہم کسی چیز کے لئے بھرپور محنت کرتے ہیں۔ سمت بھی ٹھیک ہوتی ہے مگر شخصیت میں کمیوں اور سوراخوں کی وجہ سے ہمیں وہ چیز نہیں ملتی۔ شاید وہ چیز اس وقت ہمیں نہ ملنی ہو شاید اس وقت وہ چیز ہماری شخصیت سے مطابقت نہ رکھتی ہو شاید ہمیں اندرونی طور پر مضبوط ہونے اور grow کرنے کی ضرورت ہو۔ اسی طرح کچھ گہرے اور بڑے خیالات ہمیں شخصیت کے grow up کرنے پر ہی سمجھ میں آتے ہیں۔ تو خوب محنت کیجئیے، ایمان رکھئیے کہ اس وقت آپکو جو مل رہا ہے وہ آپ کے لئے بہترین ہے۔ اکثر اوقات وقت سے پہلے کسی چیز کا مل جانا بھی نقصان کا باعث ہے شخصیت پہ ضرور کام کریں اور شخصیت میں کمیوں کے سوراخوں کو بند کریں کامیابی کے ساز کی آواز گونجنا شروع ہو جائے گی۔ اللہ تعالی آپ کا حامی وناصر ہو۔ آمین۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ 54

12/06/2024

خواب میں خواب
گیارہ سال کی عمر میں میں نے ایک خواب دیکھا کہ میں سو رہا ہوں اور پھر میں نے اس خواب میں سوتے ہوئے ایک اور خواب دیکھا کہ میں ایک کچے راستے پہ ویگن چلا رہا ہوں۔ اسوقت مجھے صرف سائیکل چلانی آتی تھی۔ ڈرائیو کرنا تو بہت دور کی بات تھی۔ یہ خواب ویسے عجیب تھا اس خواب میں مجھے علم تھا کہ میں خواب دیکھ رہا ہوں مگر جیسے ہی گاڑی کا سٹئیرنگ ہاتھ میں آیا تو لگا کہ شاید میں حقیقت میں ڈرائیو کر رہا ہوں لیکن لاشعور کے کسی حصے میں یہ بات موجود تھی کہ یہ محض ایک خواب ہے۔ پھر میری اس خواب سے آنکھ کھلی اور میں نے ایک کرکٹ میچ کھیلا اور پھر میں واقعتاً دونوں خوابوں سے جاگ گیا۔

کچھ عرصے سے حقیقت کی تلاش میں نکلے ہوئے مسافر کے ذہن میں ناجانے کیوں یہ بات بار بار آرہی ہے کہ یہ جسم ،اس کی تکالیف، اس کی خوبصورتی اس کی ضروریات یہ سب خواب ہیں۔ میں زندگی جی تو رہا ہوں لیکن مجھے علم ہے کہ یہ حقیقت نہیں ہے اور جو حقیقت ہے وہ میں کیسے کسی کو بتاؤں کہ وہ حقیقت اس مادی جسم اور اس کے حواس سے باہر ہے۔ حقیقت بیان کرنے کے لئےالفاظ کہاں سے لاؤں ؟

اس خواب میں جب سٹیئرنگ ہاتھ میں ہو تو یہ حقیقت لگنے لگتا ہے مگر لاشعور میں کہیں موجود ہے کہ یہ ہرگز حقیقت نہیں محض اک خواب ہے ایک دھوکہ ہے "اور دنیا کی زندگی دھوکے کے سوا کچھ نہیں " (الحدید ۔20 ) القرآن۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ ۔167

10/06/2024

آگ ہلکی ہلکی ہی اچھی۔
آگ کا دوسرا دور شروع ہوا ، پچھلے کچھ دنوں سے سخت سردی کے ساتھ سرد ہوائیں اور سورج کی آنکھ مچولی اس آگ اور قہوے کے امتزاج کی ضامن ہے۔ استاد محترم حسب معمول آگ کے روشن ہونے پہ تشریف لائے۔ آتے ہی کہنے لگے میاں آنکھیں پہلے ہی لال ہیں اس لئے دھوئیں سے مجھے کوئی خاص شغف نہیں۔

خاموشی کا دور شروع ہوا ، سرد ہوا ، دور ٹریفک کا شوراور قہوے کی چسکی کی آواز ، ہر کوئی سوچ کے وسیع سمندر میں غرق تھا اور میں اپنے بچپن کی سردیوں میں تھا۔ دھند میں ہم لوگ کھیتوں میں پیدل ڈیڑھ کلومیٹر چل کر سکول جاتے تھے۔ راستے میں منہ سے دھواں نکال کر نقلی سگریٹ پینے کی ایکٹنگ کرتے تھے۔ سکول کے نیلے نیلے سویٹر اور نیلی پھولدار رضائیاں سردی میں ہی نصیب ہوتی تھیں۔ سکول سے واپسی پہ پگڈنڈی trail کے کنارے لگی کھٹی جڑی بوٹیاں توڑ کے چاٹ مصالحے کے ساتھ کھاتے تھے۔ اور راستے میں کبھی کبھی گاؤں کی خواتین شلجم اور مولی بھی توڑ کے دے دیتیں تھیں جنہیں ہم پتوں سے صاف کر کے دانتوں سے چھلکا کھرچ کر کھا جاتے تھے۔ تازہ سبزیوں کی یہ لت ایسی تھی کہ کبھی کبھی مانگ کر کسی کو مامی چاچی بنا کے بھی سبزیاں لے کر کھاتے تھے۔

"ذرا یہ پلائی پکڑانا" استاد محترم کی آواز مجھے بچپن کے جھروکوں سے باہر لے آئی۔ سوکھی پلائی کو جیسے ہی آگ میں رکھا آگ کے شعلے بلند ہونے لگے۔ 5 منٹ تک تو ہم نے آگ کی گرماہٹ سے بچنے کے لئے کرسیاں بھی دو دو قدم پیچھے کر لیں۔ پانچ سے چھ منٹ کے بعد جب پلائی جل کر راکھ ہوگئی تو استاد محترم گویا ہوئے۔ دنیا بھر کے موٹیویشنل سپیکر یہی کام کرتے ہیں لوگوں میں جوش و جذبہ بھرتے ہیں لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ ایک ہی دن میں دنیا بدل دیں گے مگر کچھ دن بعد آگ ختم ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد ایک سب سے بڑی لکڑی کی طرف اشارہ کیا جوپچھلے ایک گھنٹے سے آہستہ آہستہ جل رہی تھی یہ لکڑی ہماری یہاں موجودگی کا سبب ہے، پلائی تو ہمیں آگ سے بھی دور لے گئی تھی،"بابا آگ ہلکی ہلکی ہی اچھی ہے"۔ انر inner مضبوط ہونا چاہیئے۔

میں نے سوال کیا استادمحترم جوش وجذبہ بھی اہم ہے۔ فرمانے لگے کہ وہی جوش وجذبہ جو آپکو لمبی اننگز اور productive اننگز کھیلائے۔ پلائی والا جوش و جذبہ کچھ تبدیل نہیں کرئے گا۔ میں نے پوچھا انر inner کیسے مضبوط ہو گا تو فرمانے لگے کہ انر inner مضبوط کرنے کے لئے کچھ سکولز ہیں ان میں داخلہ لینا پڑتا ہے۔ فیس کوئی نہیں ہے کھانا بھی فری ہے۔ بس سبق یقین سے اور محبت سے یاد کرنا ہو گا۔ ہیں یہ کیسے سکول ہیں؟ میں نے استفسار کیا۔ روحانی سکول بیٹا۔ روحانی خانقاہیں۔ اوہ۔ پھر سے وہی تصوف۔ میں نے دل میں سوچا۔ استادمحترم نے شاید بھانپ لیا اور مزید قہوے کا مطالبہ کیا۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ 53

08/06/2024

وائٹ کوٹ سینڈروم
ڈاکٹرز کے لئے وائٹ کوٹ کا استعمال اسوقت قریبا تمام سمجھدار ممالک میں ترک کردیا گیا ہے اور اس کی وجہ ڈاکٹرز اور مریض دونوں کے لئے انفیکشن کا پھیلاؤ تھا۔ اب وائٹ کوٹ محض فارماسسٹ، اور لیب میں کام کرنے والے پہنتے ہیں۔ سالوں سے دنیا میں اس کوٹ کو پہن کر شاپنگ سینٹرز میں پھرنے ،کوٹ پہن کر تصاویر بنا کر ان پہ اپنے اقوال لکھنے کا زمانہ اب گیا۔ مجھے یاد ہے کہ جب ہم گریجویٹ ہوئے تھے تو پاکستانی میڈیکل گریجویٹس اس وائٹ کوٹ کو اپنی محنت کا ثمر قرار دیتے اور اسے پہن کر ہر جگہ پہنچ جاتے کہ جیسے یہ ان کا زیور ہے۔ زمانہَ طالبعلمی سے ہی کچھ لوگوں میں وائٹ کوٹ سینڈروم کے اثرات شروع ہو جاتے ہیں اور اس کی علامات ساری زندگی ساتھ رہتی ہیں۔

بعض حضرات تو اپنے تعارف میں بھی اپنا عہدہ لگا دیتے ہیں کہ جی میں ڈاکٹر فلاں فلاں ہوں یا میجر فلانا ٹمکانا ہوں اور اگر یہ سب نہ ہو تو میں جی فلاں ڈاکٹر یا کیپٹن یا پروفیسر کا رشتہ دار ہوں۔ قارئینِ کرام میرا سوال یہ ہے ؟ کیا آپ کا عہدہ آپ کی مکمل شخصیت کا احاطہ کیے ہوئے ہے ؟کیا آپ کی شخصیت صرف آپ کا کام یا عہدہ ہے ؟کیا آپ کی ساری شخصیت آپ کے عہدے میں کہیں پوشیدہ ہے ؟ کیا یہ عہدہ یا منصب آپ کو ساری زندگی کے لئے مل گیا ہے ؟ کیا قیامت کے دن آپ کو آپ کے عہدے سے بلایا جائے گا؟

عہدہ محض کام کرنے کے لئے ہے اور اس بات کا علم مجھے بہت پہلے ہو گیا تھا اس لئے میں نے اپنے نام سے حافظ ،ڈاکٹر سب ہٹا دیا کہ خود کو اور لوگوں کو بار بار اس بات کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ عہدہ یہ دنیاوی منصب زمہ داری ہے، اللہ کی عطا ہے بہادری نہیں ہے اور اس زمہ داری سے متعلق مجھ سے سوال بھی ہوگا۔

وائٹ کوٹ سینڈروم کے خاتمے کے سال چل رہے ہیں اور اب ڈاکٹرز اور نرسز اسپتالوں میں سکرب (scrubs) پہنتے ہیں۔ جو کہنیوں سے اوپر تک ہوتے ہیں اور ان کے استعمال سے انفیکشن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ کل ایک چائنیز دوست کی کال آئی پوچھتا ہے کہ یہ دیسی فارن میڈیکل سٹوڈنٹس وائٹ کوٹ پہن کر شاپنگ سینٹرز میں تصاویر کیوں بنواتےرہتے ہیں؟کیا یہ لیب میں کام کرتے ہیں یا یہ مساج والے ہیں؟ تو میں نے کہہ دیا کہ یہ دراصل ایک خطرناک بیماری کا شکارہیں ،وائٹ کوٹ سینڈروم۔
محمد حماد
ڈاکٹر
برسبین پوسٹ ۔220

Photos from Spiritual university pakistan's post 07/06/2024

اے دل
آج دل ایک غمگین غزل کی طرح پریشان ہے۔ جسم بھی جراثیموں کی طرف سے حملوں کی زد میں ہے۔قوتِ مدافعت لڑنے کی کوشش میں بدحال ہے۔ دوائیوں کا سہارا دیا گیا ہے لیکن ابھی تک اثرات کچھ زیادہ نہیں۔

انسان واقعی بے صبرا اور جلد باز ہے جب آپ نے بہت سے پلان کیے ہوں اور اچانک جسم ساتھ چھوڑ جائے تو سب منصوبے دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔ اسی طرح ہم لوگ دنیاوی منصوبے بناتے وقت یہ دھیان نہیں رکھتے کہ کب تک مہلت ہے اور جب ہم اس دنیا سے جاتے ہیں تو نفس ان ادھورے دنیاوی منصوبوں کی خواہشات سے لتھڑا ہوا ہوتا ہے اور ایسے نفس کو کیا علم کہ اس کا خدا کون تھا ؟ اس کا دین کیا تھا اور اسے کس کی پیروی کرنی تھی جب نفس لالچ،شہرت،طاقت اور پیسے کا پجاری ہو تو وہ دین کا لبادہ اوڑھنے سے بھی نہیں گھبراتا۔

اکثر اوقات میں کہتا ہوں کہ ہم جذبات کی پیک پہ اللہ کے بہت قریب ہوجاتے ہیں اسی لئے شدید غم اور خوشی میں اللہ کا ذکر کریں کہ ان لمحات میں( جب مدد اللہ کے سوا کوئی اور نا کرسکتا ہو) اللہ کے قریب ہو جائیں کہ اللہ تو ہمارے بہت قریب ہے ہم ہی اسے محسوس نہیں کرتے۔ آنکھیں بند کیجئے۔ ذکرِ خفی کا طریقہ میں سینڈ کیے دیتا ہوں۔
محمد حماد
ڈاکٹر
بریسبین پوسٹ ۔165

Want your school to be the top-listed School/college in Sialkot?
Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

If you follow Sufism not Religion? - Spirituality - FAQsLIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Li...
پس آپ  نصیحت  فرماتے رہئے ، آپ تو  نصیحت  ہی فرمانے والے ہیںآپ کچھ ان پر  داروغہ  نہیں ہیں ۔الغاشیہ (21-22 )#family #lov...
Benefits? - Spirituality - FAQsLIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufimystic #suf...
استطاعت وہ ایف ایس سی کے امتحان میں بیٹھے تھے۔ پاس ہی ایک اور کمرے میں  ایم ایس سی کے پرچے بھی چل رہے تھے۔ ایک غلطی کی و...
How To Develop Soul? - Spirituality - FAQsLIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufi...
Spirituality - Misconceptions - Shirk?LIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufimyst...
Spirituality - Simple DefinitionLIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufimystic #su...
Spirituality - FAQs - MisconceptionsLIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufimystic...
#love #australia #care
Spirituality - What? Why? How?LIVE Q&A | FREE Session**Weekly Sessions**Registration open | Link in bio#sufimystic #sufi...
Why Sufism? Spirituality?LIVE Q&A | FREE Session*Weekly Sessions*Registration open | Link in bio#sufimystic #sufipath #s...
Departments of Spiritual University Pakistan#sufimystic #sufipath #sufiwisdom #sufismbooks #realsufism #followsufism #su...

Telephone

Address


Quaid Azam Street Habib Pura Hamza Ghouse
Sialkot
0092

Opening Hours

Monday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20
Tuesday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20
Wednesday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20
Thursday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20
Friday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20
Saturday 21:20 - 22:20
Sunday 06:00 - 07:00
21:20 - 22:20

Other Colleges & Universities in Sialkot (show all)
Debating and Literary Society USKT Debating and Literary Society USKT
University Of Sialkot
Sialkot, 51010

Debating and Literary Society aims to promote freedom of expression, specifically by holding literar

Islamic Model Public High School Rawal Islamic Model Public High School Rawal
Sialkot, 51270

Islamic Model Public High School, Rawal (Pre-K to B.A Classes) located at Village Rawal in Sialkot, Punjab.Islamic Model Public High School, Rawal is a "green" school, housed in a ...

ADP B.A English Notes ADP B.A English Notes
Sialkot
Sialkot

This page is about English literature notes especially for B.a ADP English notes

Govt. Murray Graduate College, Sialkot Govt. Murray Graduate College, Sialkot
College Road
Sialkot, 51310

This is the OFFICIAL page of Govt. Murray Graduate College Sialkot.

Hafiz Abdullah jan Hafiz Abdullah jan
USA
Sialkot

I am Hafiz Abdullah abd online Quran tutor

Imran Idrees College of Nursing Imran Idrees College of Nursing
6KM Daska Road
Sialkot, 51310

A Nursing college affiliated with region's biggest private hospital setup, to facilitate its students and faculty to experience the best learning facilities.

Faizan Bajwa official Faizan Bajwa official
Sialkot, FAZIII

��

Majid Awan - Majid Awan -
Sialkot

🧡صلی اللہ علیہ والہ وسلم 🧡 ▪︎ Ak _ 47 ▪︎

Experts Academy Sialkot Experts Academy Sialkot
Ban Phtak Kingra Road
Sialkot, 51480

Experts Academy is name of Quality Education

M akhtar M akhtar
Sialkot

Courser.pk Courser.pk
Shah Abad
Sialkot, 51310

Our Courses are Freelancing | Amazon Virtual Assistant | Graphic Designing | Import Export | Professional Accounting Diploma | Office Management | Adobe Illustrator | Social Media ...

ABDUL HANAN MALIK ABDUL HANAN MALIK
No:2
Sialkot

Please more like on this page