Captain's of Pak Army
Nearby government services
Pak Secretariat
Peshawer
Pakistan Zindabad
44000
Islamabad, Swat
Pak. Secretariat
Pak Pwd
Park Road
Park Road
Supreme Court
Naran Kaghan Jheel Road, Naran
Islamabad Capital Territory
Aiwan-E-Quaid
This Page is Only for Pak Army Lovers and Every Post Will be Favor Of Pak Army And Our Other Securi
الحمدللہ ہم جیت گئے۔🤲❤️
Well Played Team Pakistan 🇵🇰
Congratulations Everyone 🇵🇰
پاکستان کو خاک سمجھنے والو کے لئیے کہنا چاہوں گا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!!!!
ایک وقت تھا جب دنیا میں سات طاقتور اسلامی فوجیں تھیں یعنی مصر ، عراق، لیبیا، شام، پاکستان، ترکی اور ایران کی فوجیں اسلامی ممالک کی طاقتور ترین فوجیں تصور کی جاتی تھیں۔
ان میں سے لیبیا ،عراق، شام اور مصر کی افواج کو عالم کفر کے سازشی ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے اتحاد نے مختلف قسم کی جنگوں اور پراکسی وار کے ذریعے اتنا کمزور کردیا ہے کہ ان ممالک کی افواج کیلیے بیرونی دشمنوں سے مقابلہ کرنا تو دور کی بات یہ تو اپنے ملک کو کنٹرول نہیں کرسکتیں۔
ان افواج کو کمزور کرنے کے بعد انکا اگلا ٹارگٹ باقی رہ جانے والی افواج یعنی پاک آرمی ، ترک آرمی کی سٹریٹجک طاقت کو کم کرنا ہے اور اس منصوبہ پر باقاعدہ عمل بھی شروع کردیا گیا جیسا کہ ترک فوج کو شام کے محاذ پر پھنسا دیا گیا ہے اور انہیں داعش اور دیگر شدت پسند گروپوں کیخلاف کاروائی کے نام پر ادلب اور لداقیہ تک کے علاقوں میں اسے داخل کردیا گیا اور ایسی نا ختم ہونے والی جنگ میں اسے گھسیڑ دیا گیا ۔
اب اسکے بعد باری آتی ہے ایران اور خصوصا پاکستان کی۔ایران کو عرب ممالک کے ساتھ لڑوا کر امریکی اپنا اسلحہ بیچنے کیلیے مارکیٹ بنانے کی سوچ رہے ہیں اور صرف سوچ ہی نہیں رہے بلکہ بہت سا اسلحہ وہ سعودی عرب اور دوسری عرب ریاستوں کو بیچ بھی چکے ہیں۔
یعنی مشرق وسطی میں لگنے والی جنگ کی آگ میں ایران اور سعودی عرب کو بھی مکمل طور پر شامل کرنا چاہتے ہیں
اب رہ گیا ہمارا پاکستان جو باقی تمام اسلامی ممالک کی نسبتا بہت زیادہ طاقتور آرمی سٹرینتھ اور ایٹمی ہتھیار رکھنے والا ملک ہے۔ جو ہمیشہ سے ہی کافروں اور منافقوں کی آنکھوں میں کھٹکتا رہا ہے اور کھٹک رہا ہے۔اور ہم فخر سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ پوری دنیا میں ہمارا واحد ملک ہے جو اپنے قیام سے لیکر آج تک پراکسی وارز کا مقابلہ کرتا آیا ہے اور خفیہ جنگوں میں بھی اپنے دشمنوں کو مات دے چکا ہے۔الحمداللہ
یقین کریں اگر ایسی پراکسی وار اگر دنیا کے کسی اور ملک کے خلاف چاہے وہ کتنا بھی طاقتور ہوتا تب بھی وہ اپنا وجود برقرار نا رکھ سکتا جس طرح ہمار پاک وطن قائم و دائم ہے۔
افواج پاکستان اور انٹیلی جنس اداروں نے ماضی میں الذولفقار اور سندھو دیش جیسی پراکسی وار میں دنیا کے سازشوں کو شکست دی اور موجودہ دور میں پاک آرمی نے نام نہاد بلوچ آزادی پسندوں اور اسلام کے ٹھیکے دار بننے والے طالبانوں کو شکست سے دو چار کیا اور انکے انویسٹرز یعنی انڈین اور اسرائیلی سنڈیوں کے سارے سرمائے کا ہی بیڑا غرق کر کے رکھ دیا اور پاکستان کو اللہ کے فضل سے پہلے سے زیادہ طاقتور ملک بنادیا۔
لیکن کافر کو سکون کہاں؟؟؟ اور اسی سکون کے نا ہونے کی وجہ سے وہ دوبارہ پاک فوج کو جنگ میں گھسیڑنا چاہتے ہیں اور یہ جنگ پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان میں لڑائے جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ، یعنی افغان مجاھدین بمقابلہ پاک فوج۔ ” ہم نے اس جنگ میں پہلے ہی بہت نقصان کروالیا ہے اور بہت مشکل سے اپنے علاقوں کو کلیئر کیا ہے لہذا ہم باڑ لگاکر اپنی مغربی سرحد کو بند کررہے ہیں باقی جو کچھ کرنا ہے امریکہ خود کرے ہم کچھ نہیں کریں گے“
یہ منہ توڑ جواب سن کر امریکی کتے والی کروا کر انڈیا چلے گئے اور وہاں جاکر انڈیا کو آرڈر دیا کہ چلو اب تم پندرہ بیس ہزار فوجی افغانستان بھیجو ۔
اس سب کے بعد امریکی چلا اور وہاں جاکر پاکستان کو دھمکی دینے لگا کہ ” پاکستان کاروائی نہیں کرتا تو ہم خود کرلیں گے“ اس پر پاکستان کی طرف سے ردعمل آیا کہ ” جو مرضی کرو لیکن اگر ہماری سرحد سے چھیڑ چھاڑ کی تو ہم افغانستان کو تمہارا قبرستان بنادیں گے۔
کیونکہ پاکستان وہ نہیں جو انڈین ٹٹوں سمجھتے ہیں پاکستان وہ طاقتور ترین ملک ہے جو بیک وقت انڈیا کو اور ساری دنیا کی طاقتوں سے نمٹ چکا ہے اور قائم دائم ہے اور انشاءاللہ تا قیامت قائم دائم رہے گا۔
پاک فوج زندہ باد پاکستان پائیندہ باد ✌️💪❤️🇵🇰❤️
وزیراعظم عمران خان سے پاک فضائیہ کا ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان کی الوداعی ملاقات...
وزیراعظم عمران خان نے قوم کے لئے شاندار خدمات پر مارشل مجاہد انور خان کو خراج تحسین پیش کیا.
#111
18 مارچ ، ڈریگن (ایم ایم عالم) کی برسی 6 جولائی 1935 کو کولکتہ میں پیدا ہوئے ، محمد محمود عالم 11 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔ آزادی کے وقت ، ان کا کنبہ نے مشرقی پاکستان میں قیام پزیر کیا۔
ایم۔ عالم نے 1953 میں پی اے ایف میں شمولیت اختیار کی۔ 1965 کی جنگ کے دوران انہوں نے نو ہندوستانی لڑاکا طیارے گرائے ، جن میں سے پانچ انہوں نے 7 ستمبر کو اپنے F-86 صابر میں ایک مشن کے دوران تباہ کردیا تھا ، دشمن کے ان پانچ جیٹ طیاروں میں سے چار جنہوں نے 30 سیکنڈ کے اندر گولی مار دی تھی۔ تباہ شدہ نو کے علاوہ ، انہوں نے دو اور ہندوستانی طیاروں کو بھی نقصان پہنچایا ، جو ایک ریکارڈ ہے جو آج تک ناقابل شکست ہے۔
اپنی ہمت اور بہادری کی بنا پر ، وہ دو بار ستارہ جرات سے نوازا گیا تھا۔ 29 عظیم سالوں سے پی اے ایف کی خدمات انجام دینے کے بعد ، ایم۔ عالم 1982 میں ایئر کموڈور کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔
یہ رول ماڈل جس نے کئی نسلوں کو مسلح افواج میں شامل ہونے کے لئے تحریک پیدا کی وہ 18 مارچ 2013 کو 77 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔
#111
China successfully made and tested HQ-19 anti-ballistic missile interceptor which is a copy of best American air defense missile system Thaad (Thermal High Altitude Area Defense).
This American missile is capable of hitting target within the range of 200 km at the speed of 10,094. km/h.
Now China is also capable of targeting any hostile flying object within the range of 200 km at 17280 km/h.
According to Chinese local media reports Beijing has decided to make the HQ-19 anti-ballistic missile interceptor operational.
China may sell this technology to Pakistan as well......
#111
آج سے گزشتہ ستر سال پہلے دنیا کے نقشے پر ایک چھوٹا سا غیر معمولی سا ملک
دنیا کے نقشے پر وجود میں آیا جس کا نام ہیں پاکستان ۔۔
اور ساتھ حصے میں دشمن پاکستان سے دس گنا بڑا ملا۔
اپنے روایتی دشمن سے مستقل جنگیں جاری ہے بہت سی کھلی جنگیں بھی اور دشمن ہر وہ حربہ استعمال کرتا ہے خفیہ طریقے سے ہمیں برباد کرنے کا جو کہ آج تک جاری ہے,
اور پاکستان کی ہر محاز پر ہندوستان سے برتری جاری ہے جو کہ دنیا دیکھ رہی ہے,
پھر سلطنت روس نے بھی دیکھا جب ٹکر ہوئی افغانستان کے پہاڑوں میں۔
تو روس بعد روس سے آزادی حاصل کرنے والے تمام مسلمان بھی پاکستان کو پہچاننے لگے۔
پھر امریکہ امریکہ کے اتحادی افغانستان کے پہاڑوں میں آئے تو آج تاریخ یہ بھی پوری دنیا کو چیخ چیخ کر بتا رہی ہے پاکستان کی قدر و قیمت۔
پھر ایٹمی ہتھیار ہو یا میزائل ہو یا جدید فضائی طیارے ہو یا جدید افواج ہو یا جدید دنیا کا نمبر ون خوفیہ ادارہ ہو۔
پوری دنیا خود اقرار کرتی ہے کہ پاکستان کی ہر وہ چیز نمبر ون پر ہے ۔
#111
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی گاڑی پہ کریکر حملہ، 1 جوان شہید 2 زخمی
اللہ شہید کے درجات بلند فرمائے اور جو زخمی ہوئے ہیں ان کو جلد صحت یاب کرے۔۔۔
آؤ پاکستانیوں ایک عہد کرتے ہیں،
ہم عہد کرتے ہیں کہ جب کبھی ہمارے پاکستان کو ہماری ضرورت پڑے گی ہم ہر بار حاضر ہوں گے،
دشمن کے ناپاک ارادے کامیاب نہیں ہونے دیں گے،
پاکستان اور اس کی بہتری کے لیے سوچیں گے ،
اپنا سبز ہلالی پرچم ہمیشہ بلند رکھیں گے،
اور اگر کوئی ہمارے پرچم یا ملک کی طرف اپنی میلی نظر سے دیکھے گا تو ہم اس کو نیست و نابود کر دیں گے،
ہم کبھی دشمن کے آگے نہیں جھکیں گے اور نہ بکیں گے،
ہر لمحہ ہر دم پاکستان اور اس کے لوگوں کی حفاظت کریں گے،
پاکستان کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کریں گے اور نہ دشمن کو کبھی کامیاب ہونے دیں گے،
اپنے محافظوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے،
اپنے گمنام ڈیفینڈرز کو ہمیشہ دعاؤں میں یاد رکھیں گے،
اپنے ملک کےلوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے اور پیار محبت سے رہیں گے،
یاد رکھیں دشمن اس قوم کا کبھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا جس کے لوگ متحد ہوں اور اپنی ملٹری کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں،
دشمن ہمیشہ چاہے گا ہم قوموں اور فرقوں میں بنٹ جائیں پر ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے،
ہاں ہم عہد کرتے ہیں ہم اپنے ملک کے راز کبھی نہیں کھلنے دیں گے.
#111
پاکستان رینجرز پنجاب اور پنجاب پولیس کی سول انتظامیہ کیساتھ ملکر سماجی خدمت.🇵🇰
راجن پور،کچے کے دور دراز علاقے میں شہریوں کو بنیاد اشیائے ضرورت فراہم کی گئی اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے جس میں 500 مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہم کی گئی .
تکبیر گائیڈڈ بم
یہ مکمل طور پر ملکی ساختہ ہتھیار ہے جسے پاکستان کے جے ایف-17 اور میراج طیارے سے لانچ کیا جاتا ہے۔
اصل میں یہ ایک مارک-80 طرز کا بم ہے جسے رینج ایکسٹینشن کٹ سے جوڑا گیا ہے۔
رینج ایکسٹینشن کٹ ایک ملکی ساختہ کٹ ہے جس میں گائیڈنس سسٹم اور رینج زیادہ کرنے کے آلات ہوتے ہیں۔
جہاز سے گراۓ جانے کے بعد بم کے ساتھ لگے پر کھل جاتے ہیں جن کی مدد سے بم گلائیڈر کی طرح اڑتا ہوا تقریبا 100کلومیٹر دور تک جا سکتا ہے۔
اس بم کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ بم بھا۔۔۔رت کے خلاف بھی استعمال ہو چکا ہے۔
۲۷فروری کو پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھا۔۔۔رتی کنٹرولڈ علاقے میں گھس کر کاروائ کی تھی، ان طیاروں میں جے ایف-17 طیارے بھی شامل تھے جن کے ذریعے تکبیر گائیڈڈ بم لانچ کیے گۓ تھے۔
خدا کے فضل سے تمام بموں نے ٹھیک ٹھیک ابنے ٹارگٹس کو نشانہ بنایا تھا.
تصویر میں تھنڈر بلاک ون کو تکبیر گائیڈڈ بم گراتے دیکھا جا سکتا ہے۔
🇵🇰🇵🇰🇵🇰
React Love. . . . .
ہم وہ شہزادے ہیں جن کا چرچا
۔۔۔۔
۔۔۔۔۔ جاپان سے شروع ہوتا ہےجہاں سے سورج دن کا آغاز کرتا ہے ۔۔
اور دنیا کے آخری کنارے جہاں سورج ڈوب جاتا ہے تک گونجتا ہے ۔۔۔ کون نہیں جانتا ہماری طاقت ۔
۔۔۔۔۔
ہم وہ ہیں جنہوں نے وقت کی دو سپر پاورز کو شکست دی
تاریخ میں ہم غازی ہوئے۔۔۔۔ ہم شہداء بنے
۔۔۔۔۔ خوابوں میں 56اینچ کی چھاتی لیکر گھومنے والے سرنڈر مودی کو ہم ڈروانے خواب کی طرح دن میں بھی نظر آ رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔ کیسی عجیب بات ہے ۔۔ ہم پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیں گے ۔۔ جیسے بلند وبانگ دعوے کرنے والے سرنڈر مودی اپنے چین کے ہاتھوں چھینے گئے علاقوں کے لیے بین بھی نہیں ڈال سکتا ۔۔۔
۔۔اور بولتا ہے ہماری گیم سمجھ سے باہرھے ۔۔۔ ہماری کام خاموشی۔۔۔اور زیادہ نتائج اس سے بھی زیادہ ہم وہ ہیں جو کہ نیو ورلڈ آرڈر کی دھجیاں اڑانے والے ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔
ہم وہ ہیں جنہوں نے دشمن کو ایسے ناک آؤٹ کیا کہ افغانستان سے جوتی پہنائی ایران سے بے دخل کروایا دیا ۔۔۔
گریٹ گیم کون کھیلتا رہا نیو ورلڈ آرڈر والے ۔۔ یاں ہم۔۔۔۔۔۔ وقت نے سب واضح کر دیا ۔۔
اب دھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا ۔۔۔۔ ہم نے دشمن کی وہ حالت کی کہ ہندوستان کا چوکیدار نیپال بھی اسے آنکھیں دیکھانے لگا۔ ۔۔۔
پھر بھی کیا ISI۔ نمبر ون نہیں دنیا میں کہیں تھوڑا شور ہو جائے دنیا کی اپنی مرضی سے آواز اٹھانے والا تھانیدار کی طرح دنیا سے برتاؤ کرنے والا امریکہ ۔۔۔۔ لداخ چھین جانے والے انڈیا کے بین کیوں نہیں سن رہا
۔۔۔۔۔ کیا ہماری ریاست کی طاقت اب بھی عیاں نہیں ہوئی ۔۔۔۔۔
ہم نمبر ون ہیں ہم شہداء بدر شہداء احد کے جاں نشین ہیں ہم صلاح الدین ایوبی کے شہسوار ۔۔۔ ہم ہیں
پاکستان آرمی ہم ہیں پاک فوج ہم ہیں ISI پاکستان
پاکستان تو آباد رہے...
#111
السلام علیکم۔۔۔۔
کیسے ہیں آپ سب۔۔۔۔
#111
الحمدللہ آج ایک اور فیس بک کیپٹن کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔ کیپٹن صاحب اپنی معشوق کو ملنے گئے تھے کیپٹن صاحب کی خوب درگت بنانے کے بعد ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا اور ایف آئی اے والوں کو کیپٹن صاحب کی مزید خدمت کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
آج کل سوشل میڈیا پر پاک آرمی کے نام سے بے شمار فیک کیپٹن و میجر خود کو ظاہر کرتے ہیں اور پاکستان کی عام عوام جو اپنی آرمی سے بے پناہ محبت کرتے ہیں ان کو ایسے فیک آفیسر اپنے جھانسے میں لا کر بے شمار قسم کے فراڈ کر رہے ہیں اور اپنے آپ کو آئی ایس آئی کیپٹن وغیرہ بن کر ان کے کئی نجی کام بھی اپنے زمہ بھی لے لیتے ہیں۔۔۔۔۔
آپ جانتے آئی ایس آئی کیا ہے؟؟ کیا عام عوام کو لگتا ہے جس آئی ایس آئی نے دنیا کی تمام جدید ٹیکنالوجی کو لپیٹ کرد شمنوں کے منہ پر لپیٹ مارا ہے ۔وہ آئی ایس آئی سوشل میڈیا پر اپنی عوام سے چند ہزار روپے کا تقاضا کریں گے۔جس آئی ایس آئی کے ہیروز کو دیکھنا دنیا کی سپر پاوروں کو نصیب نہیں ہوئی ان کے کیپٹن وغیرہ خود عام عوام سے رابطہ بھی کر لیں گے ۔اور رقم کی ڈیمانڈ بھی کریں گے۔۔۔۔؟؟؟😔😔😔😔
ہم اپنے تمام محبت کرنے والے پاکستانیوں سے گزارش کرتے ہیں جو آئی ایس آئی سے بے پناہ محبت کرتے ہیں سوشل میڈیا پر کوئی بھی جانباز آپ سے کسی قسم کا نہ تو تقاضا کریں گے نہ ہی خود کو ظاہر کریں گے ۔
اور باقی رہی بات فیک کیپٹن و میجر کی خود کی شکلیں ہی دیکھ لیا کرو ۔شرم نام کی کوئی چیز تم لوگوں میں ہوتی تو یہ حرکات ہی کیوں کرتے ۔۔۔
پھر بھی کان کھول کر سن لو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ تم ائی ایس آئی سے بھاگ سکتے ہو نہ بھاگنے دیں گے۔۔۔۔۔خواب خرگوش میں تم لوگ سوتے ہو گے آئی ایس ائی والے نہیں۔نت نئی کہانیاں بنا کر سوشل میڈیا پر عوام کو بے وقوف بنا رہے ہو۔ اور سوچتے ہو فورسسز کو علم نہیں ہو گا۔
تم تو خود فیک ہوتے ہو عین ممکن ہے جس سے تم پس پردہ بات کر رہے ہو وہ رئیل ہیرو ہو۔عین ممکن ہے جس کو تم بے وقوف بنا رہے ہوتے ہو وہ تمہیں قابو کر رہا ہو۔۔۔۔۔۔
پیارے پاکستانیوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایسے جعلسازوں سے بچیں اور بلیک میل مت ہوں ۔آئی ایس آئی والے اپنوں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور دشمنوں کی نیندیں حرام کرتے ہیں ۔۔۔۔۔
اللہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔
گمنام شہزادوں کو سلام۔۔۔
پاک فوج پاک آئی اس آئی زندہ باد
پاکستان پائندہ باد
..
Some pictures just don't require any caption. . .
*جشن آزادی منانے والوں...........*
*اتنے ہی پرچم خریدنا، جن کی تعظیم کر سکو...*
*یہ شہید کے جسم کی زینت ہوتا ہے*
*گلیوں، سڑکوں اور کوڑے کے ڈھیر کی نہیں*
*ایک عاجزانہ گزارش ہے*
🙏🏻🙏🏻🙏🏻
💚🇵🇰
#111
ایک گزارش ہے. اس دفعہ عید پر خوشی مناتے ہوئے ان شہیدوں کے گھر والوں کا سوچئے گا جنہوں نے جان اس دھرتی پر وار کر اپنے ننھے پھول چھوڑ کر دیئے۔۔۔شہیدوں اور غازیوں اور ان کے احباب کو عید کے موقع پر نیک خواہشات اور دعائیں. جو ہمارا اور آپ کا فخر ہیں.🔥
زندہ دل قومیں اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھولتیں۔
اپنے اردگرد ان کا بھی خیال کیجیے گا جو عید پر اچھا کھانے اور اچھا پہننے کی سکت نہیں رکھتے.
سلام ان شہیدوں اور گمنام سپاہیوں کو جن کی وجہ سے ہم
یہ خوشی کے دن دیکھتے ہیں..
#111
بہت دنوں سے بہت لوگوں کی باتیں سن رہا ہوں کچھ دوستوں نے ان باکس میں آکر کہا کہ آپ بھی اپنا موقف پیش کریں تو میرا موقف صرف اتنا سا ہے کہ
اگر نام نہاد پاکستانیوں کی نظر میں جنرل باجوہ غلطی پر بھی ہیں تو تمیز کے دائرہ میں رہ کر احتجاج کریں ۔۔
کیوں یہ پیغام دے رہے ہیں دشمن کو کہ ہم اپنی آرمی کے ساتھ نہیں ہیں ۔۔۔
پہلے پٹواریوں نے فوج کو اچھالا ۔۔ اور ثابت کیا کہ ان کے لیڈر اور پارٹی کی اوقات کیا ہے ۔۔۔
اب انصافی فوج پر بول رہے ہیں اور ثابت کر رہے ہیں کہ ان کی اوقاتیں کیا ہیں ۔۔۔
اس سے ثابت ہوا کہ
پاکستان کے ساتھ تو کوئی ہے ہی نہیں ۔۔۔ نا پاکستان کے ساتھ نا فوج کے ساتھ ۔۔۔
یہ نام نہاد پاکستانی صرف اپنے اپنے لیڈروں کے ساتھ ہیں جن کی اوقات بڑی اچھی طرح ہم سب دیکھ چکے ہیں ان لیڈروں کو صرف اور صرف حکومت چاہیے ۔۔۔ مزا تو تب ہے جب خان صاحب صرف اس ملک کے لئے کھڑے ہوں وہ تو اپنی باری لینے کے لئے کھڑے ہیں ۔۔ (معاف کرنا کسی انصافی کو اگر تکلیف ہوئی ہو سچ سچ ہے) ۔۔۔
پاکستانی آجکل کوئی نہیں ہے یہ لوگ پٹواری ہیں انصافی ہیں پیپلی وغیرہ ہیں ۔۔۔
بہت سے لوگ ہیں جو اس وقت صرف اپنے ملک اور آرمی کو سپورٹ کر رہے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ ان کی تعداد انتہائی کم ہے اور اگر دیکھا جائے یا عقل مندوں کی طرح سوچا جائے تو آپکو احساس ہوگا کہ ہم تو واقعی اپنی ہی فوج پر بلاوجہ تنقید کررہے ہیں اس فوج پر جو ہر مشکل وقت میں آپکے شانہ بشانہ آکر کھڑی ہوجاتی ہے کوئی ایک مثال تو پیش کرو کہ کبھی پاکستان آرمی نے کسی بھی پاکستانی کی مدد کرنے سے انکار کیا ہو ۔۔؟؟
#111
نشیمن هم جراتوں کـــے
علم اپنـــے عہد کــــے
ســــپاہ هــم جاں فشاں
ہم پاک فوج کــــے جواں
یاد رکھیں! ہماری ہر ٹویٹ کسی مقصد سے ہوتی ہے، اس کے پیچھے ایک حکمت ہوتی ہے، ایک ہدف ہوتا ہے۔
چاہے سنجیدہ ہو، مزاحیہ ہو، طنزیہ ہو یا تربیتی۔
نہ ہم کرخت ملا ہیں، نہ خشک سیاسی تجزیہ کار۔
رگ ظرافت بھی رکھتے ہیں اور مجاہدانہ جلال بھی۔
دشمن پر صرف سخت حملے ہی نہیں کرنے ہوتے، کبھی اس کو رسوا بھی کرنا ہوتا ہے، اس کا حوصلہ بھی توڑنا ہوتا ہے، اس کو بھڑکانا بھی ہوتا ہے اور اس کیلئے اکثر طنز اور طعنوں کے نشتر بھی چلائے جاتے ہیں۔ جو ہماری ڈیوٹی ہے، وہ ہمیں کرنے دیں۔ ہم صرف اللہ اور اسکے رسولﷺ کوجوابدہ ہیں۔
ہماری کوئی ٹویٹ بھی تربیت و نصیحت کے پہلو سے خالی نہیں ہوتی، چاہے مزاحیہ طنز ہی کیوں نہ ہو۔
جہاں ملک و قوم و ملت کی آبرو خطرے میں ہو، وہاں ہمیں اپنی عزت کی کوئی پرواہ نہیں ہے، نہ ہم کسی کا لحاظ کریں گے۔
ہمارے لیے وہ عزت کافی ہے جو اللہ اور اسکے رسولﷺ ہمیں عطا فرمائیں۔
لہذا ہمیں یہ لیکچر نہ دیا کریں کہ یہ بات ہمیں زیب نہیں دیتی، اسے ایسے نہیں کہنا چاہیے تھا، اسلام یہ کہتا ہے، اس بات کی ہمیں آپ سے توقع نہ تھی۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔
اللہ کے فضل سے ہم دین کی حکمت بھی جانتے ہیں، اخلاقیات بھی اور آج کے دور میں ملک و ملت کے دفاع کے تقاضے بھی۔
الحمدللہ، پورے پاکستان میں کوئی بھی صفحہ ایسا نہیں ہے جہاں اس قدر گہری معلومات اور تجزیہ آپ کو دیا جاتا ہو، کہ جتنا آپ تک پہنچا رہا ہے۔ لہذا اپنے آپ کو محروم و بدنصیب نہ کریں۔ بے ادبی اور گستاخی کریں گے تو نکال دیئے جائیں گے۔ نقصان آپ کا ہی ہوگا۔
اللہ جب تک چاہے گا ہم سے یہ ڈیوٹی لے گا۔ نہ ہم کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے ڈرتے ہیں، نہ خوشامد کرنے والی کی خوشامد سے ہمیں کوئی فرق پڑتا ہے۔
نہ ہم کسی کو یہاں بلا کر لائے ہیں، نہ کسی کا کھاتے ہیں، نہ آپ کا مال ہمیں چاہیے، نہ آپ سے کوئی عزت۔
ہماری عشق کی مشکل ڈیوٹی ہے۔!
#111
Pakistan is out of the World Cup. But so what?
Let's be proud of our boys. They gave us many moments to cherish and remember. Amir's 5 wicket haul, Shaheen's unplayable spell, Babar's glorious century, Sarfraz's diving catch, Haris Sohail's devastating hitting, Wahab's fight with a broken finger... My God, what else can I ask as a Pakistan fan? Maybe the World Cup was not meant to be. We'll come back strong next time. Insha Allah .
Time to move on and enjoy rest of the World Cup.
Pakistan kal bhi Zinadabd tha, aaj bhi Zinadabd hai aur hameesha Zinadabd rahega ! 💚🇵🇰❤️
اسرائیل کی اشتراک سے تیار کردہ انڈیا کی 3 ارب ڈالر کی ایٹمی آب دوز پانی میں اترتے ہی ڈوب گئی کیونکہ بھارتی نیوی کا نالائق عملہ ڈھکن بند کرنا ہی بھول گیا 😂😆
#111
03 مئی 1956
یوم نشان حیدر
3 مئی 1956ء کو صدر پاکستان نے نمایاں شہری اور فوجی خدمات کے اعتراف کے لئے مختلف تمغے قائم کرنے کا اعلان کیا۔ اس اعلان میں کہا گیا کہ ملک کا سب سے بڑا انعام فوج کا جنگی تمغہ ہوگا جس کا نام نشان حیدر ہوگا۔ یہ تمغہ مسلح افواج کے اس فردکو دیا جائے گا جس نے ملک کی حفاظت اور سلامتی کے لئے زبردست خطرات کا سامنا کرتے ہوئے بے حد بہادری اور زبردست ہمت کا مظاہرہ کیا ہو۔ اسی اعلامیے میں پاکستان کے شہریوں کے لئے بھی قومی اعزازات کے پانچ آرڈرز کے قیام کا اعلان بھی کیا گیا۔ جن کے نام آرڈر آف پاکستان‘ آرڈر آف شجاعت‘ آرڈر آف امتیاز‘ آرڈر آف قائداعظم اور آرڈر آف خدمت تھے۔ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ ہر آرڈر تمغوں کے چار چار سلسلوں پر مشتمل ہوگا۔ جو نشان‘ ہلال‘ ستارہ اور تمغہ کہلائیں گے۔
اسی اعلامیہ میں آرڈر آف جرأت کے قیام کا اعلان بھی کیاگیا۔ بتایا گیا کہ آرڈر آف جرأت تین تمغوں پرمشتمل ہوگا جو ہلال جرأت‘ ستارہ جرأت اورتمغہ جرأت کہلائیں گے یہ تینوں تمغے صرف مسلح افواج کے ارکان کو دیئے جاسکیں گے۔
ہلال جرأت کا مقام فوجی تمغوں میں نشان حیدر کے بعد اور مجموعی تمغوں میں ہلال پاکستان کے بعد ہوگا۔
نشانِ حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے جو کہ اب تک پاک فوج کے دس شہداء کو مل چکا ہے۔ پاکستان کی فضائیہ کی تاریخ اور پاکستان کی بری فوج کے مطابق نشانِ حیدر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام پر دیا جاتا ہے کیونکہ ان کا لقب حیدر تھا اور ان کی بہادری ضرب المثل ہے۔ یہ نشان صرف ان لوگوں کو دیا جاتا ہے، جو وطن کے لئے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہو چکے ہوں۔ نشانِ حیدر پاکستانی افواج کا عظیم ترین میڈل ہے جو برطانیہ کے سب سے بڑے فوجی اعزاز “وکٹوریہ کراس“ کے برابر اہمیت رکھتا ہے۔
نشان حیدر كے اس اعزاز كے ساتھ5000 ہزار روپے یا 75 ایكڑ نہری زمین بھی دی جاتی ہے۔ اس اعزاز كے ساتھ الاؤنس ٣ نسلوں تك چلتے ہیں۔ نشان حیدر 5 كونی ستارہ ہے جو دشمن سے چھینی گئی گن کی دھات سے بنایا جاتا ہے۔ اس پر سفید اینمل اور كاپر، نكل دھات سے چاند ستارہ اور ڈیزائن بنا ہوتا ہے۔ ڈیزائن كے اوپر والے حصے پر نشان حیدر كے الفاظ كندہ ہوتے ہیں۔ اس كا ربن سبز رنگ كا ہوتا ہے اور یہ ڈیڑھ انچ چوڑا ہوتا ہے۔
میڈل کی پشت پر اس خوش بخت فوجی کے بارے میں مختصر تفصیلات درج ہوتی ہیں جسے یہ اعزاز دیا جاتا ہے۔ ان مختصر کوائف میں درج ذیل معلومات فراہم کی گئی ہوتی ہیں۔
1:۔ شہید کا نام
2:۔ آرمی نمبر
3:۔ جائے شہادت
4:۔ تاریخِ شہادت
5:۔ تاریخِ ولادت
آج تک پاکستان میں دس افراد کو نشانِ حیدر دیا گیا ہے جن کے نام درج ذیل ہیں۔
1. کیپٹن محمد سرور شہید
2. میجر طفیل محمد شہید
3. میجر راجہ عزیز بھٹی شہید
4. میجر محمد اکرم شہید
5. پائیلٹ آفیسر راشد منہاس شہید
6. میجر شبیر شریف شہید
7. جوان سوار محمد حسین شہید
8. لانس نائیک محمد محفوظ شہید
9. کیپٹن کرنل شیر خان شہید
10. حوالدار لالک جان شہید
ایک شخصیت ان کے علاوہ اور بھی ہیں*جن کو نشانِ حیدر تو نہیں ملا لیکن "ہلالِ کشمیر" ملا جسے نشانِ حیدر کے برابر درجہ دیا گیا ہے۔
11۔ نائیک سیف علی جنجوعہ شہید
ان شہیدوں میں میجر طفیل نے سب سے بڑی عمر یعنی 44 سال میں شہادت پانے کے بعد نشان حیدر حاصل کیا، باقی فوجی جنہوں نے نشان حیدر حاصل کیا ان کی عمریں 40 سال سے بھی کم تھیں جبکہ سب سے کم عمر نشان حیدر پانے والے راشد منہاس تھے جنہوں نے اپنی تربیت میں 20 سال 6 ماہ کی عمر میں شہادت پر نشان حیدر اپنے نام کیا۔
اب ان شہداء کے بارے میں کچھ تفصیل پیش خدمت ہے۔
1.کیپٹن محمد سرور شہید
کیپٹن سرور شہید، 10 نومبر 1910ء کو موضع سنگھوری ، تحصیل گوجر خان ، ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ 1944ء میں آرمی کے انجیینر کور میں شامل ہوئے۔ 1946ء میں پنجاب رجمنٹ کی بٹالین میں کمپنی کمانڈر کی حیثیت سے ان کا تقرر ہوا۔ 1947ء میں ترقی کرکے کپٹن بنا دئیے گئے۔ 1948ء میں جب وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے ، انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔
یہ 27 جولائی 1948ء کا واقعہ ہے جب انہوں نے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ جب وہ دشمن سے صرف 30 گز کے فاصلے پر پہنچے تو دشمن نے ان پر بھاری مشین گن ، دستی بم اور مارٹر گنوں سے فائرنگ شروع کر دی۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی۔ جوں جوں مجاہدین کی تعداد میں کمی آتی گئی ان کا جوش و جذبہ بڑھتا چلا گیا۔ پھر کپٹن راجا محمد سرور نے ایک توپچی کی گن کو خود سنبھالا اور دشمن پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ کپٹن سرور گولیوں کی بارش برساتے ہوئے بہت دور تک نکل گئے۔ اب دشمن کا مورچہ صرف 20 گز کے فاصلے پر تھا ۔ اس موقع پر اچانک انکشاف ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ کپٹن سرور اس غیر متوقع صورت حال سے بالکل ہراساں نہ ہوئے اور برابر دشمن پر فائرنگ کرتے رہے۔ اس دوران میں اپنے ہاتھ سے دستی بم ایسا ٹھیک نشانے پر پھینکا کہ دشمن کی ایک میڈیم مشین گن کے پرزے اڑ گئے مگر اس حملے میں ان کا دایاں بازو شدید زخمی ہوا مگر وہ مسلسل حملے کرتے رہے۔ انہوں نے ایک ایسی برین گن کا چارج لیا جس کا جوان شہید ہو چکا تھا چنانچہ اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر چھ ساتھیوں کی مدد سے خاردار تاروں کو عبور کرکے دشمن کے مورچے پر آخری حملہ کیا ۔ دشمن نے اس اچانک حملے کے بعد اپنی توپوں کارخ کپٹن سرور کی جانب کر دیا ۔ یوں ایک گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے وہاں شہادت پائی۔ مجاہدین نے جب انہیں شہید ہوتے دیکھا تو انہوں نے دشمن پر ایسا بھرپور حملہ کیا کہ وہ مورچے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
2.میجر طفیل محمد شہید
میجر طفیل محمد شہید (1914 - 7 اگست 1958) پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ہوشیار پور میں پیدا ہوئے۔ فوجی خدمات کے پیش نظر انہیں پاکستان کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔میجر طفیل کے نام کی مناسبت سے قصبہ روڑالہ روڈ کے نزدیک ایک گاؤں کا نام طفیل شہید رکھا گیا۔
3.میجر راجہ عزیز بھٹی شہید
میجر راجہ عزیز بھٹی شہید، پاکستان کے ایک بہادر سپاہی تھے جنہیں 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بہادری پر فوج کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر دیا گیا۔ آپ ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے۔پاکستان بننے سے پہلے آپ پاکستان منتقل ہوئے اور ضلع گجرات کے گاؤں لادیں میں رہائش پذیر ہوئے۔ آپ نے پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1950 میں پنجاب رجمینٹ میں شامل ہوئے۔1965 کی جنگ میں مشہور زمانہ بی آر بی نہر کے کنارے برکی میں ایک کمپنی کی کمان کر رہے تھے، نہر کے کنارے ایک مقام پر ہندوستان کی فوج قابض ہو گئی تھی، انہوں نے اپنے سپاہیوں کے ہمراہ مخالف فوج سے علاقہ واگزار کروا لیا مگر 12 ستمبر 1965 کو ہندوستانی فوج کے ٹینک کا ایک گولہ ان کو آ کر لگا جس سے ان کی شہادت ہوئی۔میجر عزیز بھٹی شہید کی جس وقت شہادت ہوئی ان کی عمر 37 سال تھی
4.میجر محمد اکرم شہید
میجر محمد اکرم (1938 – 1971) ضلع گجرات کے ایک گاؤں ڈنگہ میں پیدا ہوۓ۔ وہ پاکستان کے اعوان خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کو 1971ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان لڑی گئی ہلی کی جنگ میں بہادری کے کارنامے دکھانے پر پاکستان کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
31 سال 8 ماہ کی عمر میں شہید ہونے والے میجر محمد اکرم کو مشرقی پاکستان (موجود بنگلہ دیش) میں ہی دفنایا گیا، البتہ بعد ازاں ان کے آبائی علاقے جہلم میں یاد گار تعمیر کی گئی۔
5.پائلٹ آفسیر راشد منہاس
راشد منہاس (17 فروری 1951– 20 اگست 1971) پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 13 مارچ 1971 کو پاک فضائی میں شمولیت اختیار کی، اسی سال 20 اگست کو دوران تربیت ان کے استاد (انسٹرکٹر) مطیع الرحمن نے پاکستان کے جہاز کو اغواء کرکے پندوستان لے جانے کی کوشش کی تو جہاز کے کاک پٹ میں پہلے دست بدست لڑائی ہوئی بعد ازاں راشد منہاس نے جہاز کو ہندوستان کے بارڈر سے 51 کلومیٹر دور ہی زمین سے ٹکرا دیا جس سے ان کی شہادت ہوئی۔راشد منہاس فوج کا اعلیٰ ترین اعزاز نشان حیدر پانے والے کم عمر ترین فوجی ہیں شہادت کے وقت ان کی عمر صرف 20 سال اور 6 ماہ تھی جبکہ ان کو پاکستان ائر فورس کا حصہ بنے بھی صرف 5 ماہ ہوئے تھے
6.میجر شبیر شریف شہید
میجر شیبر شریف شہید 28 اپریل 1943 کو پنجاب کے ضلع گجرات میں ایک قصبے کنجاح میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے لاہور کے سینٹ انتھونی سکول سے او لیول کا امتحان پاس کیا۔ اس کے بعد وہ گورنمنٹ کالج لاہور میں پڑھ رہے تھے جب انہیں پاکستان فوجی درسگاہ کاکول سے آرمی میں شمولیت کا اجازت نامہ ملا۔1971 میں جب مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) میں جنگ جاری تھی، تو پنجاب میں ہیڈ سلیمانکی کو ہندوستان کی فوج کے قبضے سے واگزار کروانے میں کامیابی حاصل کی اس جنگ میں ہندوستان کے 4 ٹینک تباہ، 42 فوجی ہلاک اور 28 قیدی بنائے گئے۔ملک کے بڑے رقبے کو پانی فراہم کرنے والے بند ہیڈ سلیمانکی پر حفاظت کے دوران ان کو ہندوستان کے ٹینک کا گولہ لگا جس سے 28 سال کی عمر میں ان کی شہادت ہوئی
06 دسمبر 1971 کو وہ سلیمانکی ہیڈ ورکس پر پاکستانی فوج کے لئے ان کی بے لوث خدمات کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
7.جوان سوار محمد حسین شہید
جوان سوار محمد حسین جنجوعہ شہید 18 جون 1949 کو ضلع راولپنڈی کی تحصیل گجر خان کے ایک گاؤں ڈھوک پیر بخش (جو اب ان کے نام کی مناسبت سے ڈھوک محمد حسین جنجوعہ کے نام سے موسوم کی جا چکی ہے) میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 3 ستمبر 1966 کو محض سترہ سال کی کم عمری میں پاک فوج میں بطور ڈرائیور شمولیت اختیار کی اور ڈرائیور ہونے کے باوجود عملی جنگ میں بھر پور حصہ لیا۔انہوں نے پاک بھارت جنگ میں حصہ لیا۔1971 کی جنگ میں سیالکوٹ میں ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر گولہ بارود کی ترسیل کرتے رہے، ان کی نشاندہی پر ہی پاک آرمی نے ہندوستان کی فوج کے 16 ٹینک تباہ کیے، 10 دسمبر 1971 کو شام 4 بجے بھارتی فوج کی مشین گن سے نکلی گولیاں ان کے سینے پر لگیں اور وہ وہیں خالق حقیقی سے جا ملے ۔ ان کی اسی بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔جس وقت سوار محمد حسین کی شہادت ہوئی ان کی عمر محض 22 سال اور 6 ماہ تھی۔وہ پاک فوج کے پہلے سب سے نچلے رینک کے اہلکار یعنی سپاہی تھے جن کو ان کی بہادری پر نشان حیدر دیا گیا۔
8.لانس نائیک محمد محفوظ شہید
لانس نائیک محمد محفوظ شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاؤں پنڈ ملکاں (اب محفوظ آباد) میں 25 اکتوبر 1944 کو پیدا ہوئے اور انہوں نے 25 اکتوبر 1962 کو پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔1971 کی جنگ میں ان کی تعیناتی واہگہ اٹاری سرحد پر تھی، وہ لائٹ مشین گن کے آپریٹر تھے، ہندوستان کی فوج کے شیلنگ سے ان کی مشین گن تباہ ہوئی جبکہ ان کی کمپنی (فوجی داستہ) مخالف فوج کی زد میں آگیا۔شیلنگ سے لانس نائیک محمد محفوظ کی دونوں ٹانگیں زخمی ہو گئیں انہوں نے اسی زخمی حالت میں ہندوستان کے ایک بنکر (جہاں سے پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا جا رہا تھا) میں غیر مسلح حالت میں گھس کر حملہ کیا اور ایک ہندوستانی سپاہی کو گلے سے دبوچ لیا، البتہ ایک اور ہندوستانی فوجی نے ان پر خنجر سے حملہ کرکے انہیں شہید کر دیا۔لانس نائیک محمد محفوظ کی بہادری کا اعتراف ہندوستان کے فوجیوں نے بھی کیا۔ان کی شہادت کے بعد 23 مارچ 1972 کو بہادری پر سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر انہوں سے نوازا گیا۔
9.کیپٹن کرنل شیر خان شہید
کیپٹن کرنل شیر خان شہید (1970–1999) پاکستان کے صوبہ سرحد کے ضلع صوابی ایک گاؤں نواں کلی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 7 جولائی 1999 کو بھارت کے خلاف کارگل کے معرکے میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے پاک فوج کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کیا۔
10.حوالدار لالک جان شہید
حوالدار لالک جان شہید (1967–1999) پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں سلسلہ کوہ ہندوکش کی وادی یاسین میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 7 جولائی 1999 کو بھارت کے خلاف کارگل کے معرکے میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے پاک فوج کا اعلی ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر کا اعزاز حاصل کیا۔ آپ کی مادری زبان کھوار تھی لیکن آپ کو بروشسکی اور شینا زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا-
11.نائیک سیف علی جنجوعہ شہید
وطن کے لیے مر مٹنے والوں میں ایک نام نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کا بھی ہے۔ سیف علی جنجوعہ مورخہ 25ا پر یل 1922ءکو موضع کھنڈہار تحصیل مینڈھر (کشمیر)میں پیدا ہو ئے کشمیر کی جنگ آزادی کے بعداب یہ علاقہ آزاد کشمیر کی تحصیل نکیال کی حدود میں آتا ہے اور کنٹرول لائن کے قریب واقع ہے اور موضع کھنڈہار،تحصیل فتح پور تھکیالہ (نکیال) ضلع کوٹلی آزاد کشمیر میں واقع ہے۔ 1948 کی جنگ میں سیف علی جنجوعہ نے جرات اور بہادر کی نئی داستانیں رقم کیں ۔ اور26 اکتوبر 1948ء وطن کی خاطر لڑتے ہوے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ انہیں اس جرات اور بہادری کے صلہ میں آزادجموں و کشمیر ڈیفنس کونسل نے آزاد کشمیر کے سب سے بڑے فوجی اعزاز”ہلالِ کشمیر“ سے نوازاجسے حکومت پاکستان نے 30نومبر 1995ءکو نشانِ حیدر کے برابر قرار دیا سیف علی جنجوعہ شہیدؒ آزاد کشمیر کا سب سے بڑا فوجی اعزاز حاصل کر نے والے پہلے شہید ہیں۔۔
پاک افغان بارڈر پر گزشتہ روز حملے کے بعد پاکستان آرمی نے آرٹلری کوبرا ہیلی کاپٹر کے ذریعے دہشت گردوں ٹھکانوں کو افغانستان کے سرحد اندر مختلف علاقوں میں نشانہ بنایا
پاکستان آرمی نے سرکوٹ پکا میلہ صوبے خوست میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا
20 سے 35 کے قریب افراد کے ہلاک ہونے کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔ ۔ ۔
#111
پاکستان تمام رکاوٹوں کے باوجود سرحد پر باڑ لگانے کا عمل
جاری رکھے گا۔ترجمان پاک فوج
آج ہونے والے حملے کے پیچھے پاکستان کی تمام دشمن طاقتیں ہیں۔بھارتی خفیہ ایجنسی را کے افغانستان میں 35 دہشت گردی کے کیمپ ہیں جہاں ٹریننگ دی جاتی ہے۔
بھارت کو اپنی اوقات میں رہنا ہو گا ورنہ بھارتی ایجنٹوں کے پرخچے اڑنے میں دیر نہیں لگے گی۔
افغان بارڈر پر باڑ لگنے سے ان دہشت گردوں کا پاکستان میں داخلہ بند ہو رہا ہے۔جس کی وجہ سے پاکستان دشمن طاقتوں کو بڑی تکلیف ہو رہی ہے۔
اس وجہ سے دشمن طاقتیں کبھی پی ٹی ایم کے زریعے بارڑ کی مخالفت کرواتی ہیں اور کبھی حملے کرواتی ہیں۔
پاکستان کے اندر کچھ سیاسی جماعتیں ان کی سہولت کار ہیں۔
افواج پاکستان🇵🇰 کی اللہ تعالیٰ مدد فرمائے۔
#111
افغانستان کی سرزمین سے باڑ لگانے والے جوانوں پر دہشتگرد حملہ، تین پاکستانی فوجی شہید، سات زخمی -
شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشت گردوں کا باڑ لگانے میں مصروف پاک فوج جوانوں پر حملہ 3 جوان شہید 7 زخمی
شہیدوں کے نام لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر ،سپاہی امداداللہ
دہشتگردوں کی تعداد 50- 60 کے قریب تھی ...
#111
کرنل توصیف شہید 33 بلوچ رجمنٹ کے کمانڈنگ افسر تھے۔
شہید نے پاک فوج میں رہتے ہوئے سیاچن،لائن آف کنٹرول، اور جنڈولہ کے ایکٹیو ور زون میں رہ کر گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔
اسکے علاوہ
آپریشن راہ راست اور راہ نجات میں دہشتگردوں کو عبرت ناک شکست دینے میں پیش پیش رہے۔
کرنل توصیف کی کمانڈ میں انکی یونٹ نے دیر سے دہشتگردوں کا مکمل صفایا کردیا، اس دوران کمانڈنگ افسر ہونے کے باوجود وہ خد اپنے سپاہیوں کے شانہ بشانہ دہشتگردوں کا مقابلہ کرتے رہے۔
14ستمبر 2013 بروز ہفتہ انکے جی سی او میجر جنرل ثناء اللہ خاں نیازی شہید نے انکے ہمراہ دیر کنٹر بارڈر پر قائم ملاتڑہ ٹاپ پوسٹ پر رات گزاری،
اگلی صبح اتوار کے دن ناشتہ کرنے کے بعد کرنل توصیف اپنے کمانڈنگ افسر سوات کو واپس چھوڑنے کے لیے ساتھ ہو لیے۔
خوارج جو مزاکرات کے نام پر جنگ بندی کا فائدہ اٹھا رہا تھا،انکے رستے میں بارودی سرنگیں پھیلا چکا تھے۔
اچانک ایک بارودی سرنگ نے انکی گاڑی کے پرخچے اڑا دئیے جس سے میجر جنرل ثناء اللہ خاں نیازی،کرنل توصیف اور انکا ڈرائیور سپاہی شہید ہو گئے۔
شہید نے اپنی شہادت سے تھوڑا عرصہ پہلے اپنی ماں سے کہا تھا:
"میری ماں،میں نے خدا سے جو بھی مانگا وہ مجھے مل گیا،اب صرف دو چیزوں کی تمنا ہے جس کے لیے آپکی دعا چاہیے،ایک بیٹی اور دوسری شہادت کی موت"
خدا نے کرنل توصیف شہید کی دونوں تمنائیں بہت تھوڑے عرصے میں پوری کر دیں،چند ماہ بعد اللہ نے انکو بیٹی بھی دے دی اور اسکے بعد شہادت بھی۔
شہید کے بھائی کے مطابق:
"شہادت سے دو دن بعد چند لمحوں کے لیے میری آنکھ لگی تو اپنے بھائی کو حرم پاک میں دیکھا"
شہادت سے ایک ماہ پہلے کرنل توصیف نے اپنے دونوں بیٹوں کو حافظ بنانے کے لیے مدرسے کی تعلیم کے لیے بھی داخل کروا دیا تھا جس سے انکی دین سے محبت کا پتہ چلتا ہے۔
#111
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Category
Telephone
Website
Address
Government Organization
Islamabad
PAKISTAN ZINDABAD
Islamabad
Share This Page With Your Family & Friends.. Unity, Faith & Discipline
Diplomatic Enclave, Ramna 5
Islamabad, 44000
The British High Commission in Pakistan maintains and develops relations between the UK and Pakistan.
PCSIR Head Office Constitution Avenue Sector G-5/2 Islamabad
Islamabad, 44000
Pakistan Council of Scientific and Industrial Research ! PCSIR website: http://www.pcsir.gov.pk/
H-9
Islamabad
Facilitating Higher Learning Institutions to serve as Engine of Pakistan's Socio-Economic Development
8th Floor Shaheed-e-Millat Secretariat
Islamabad
Animal Husbandry Commissioner/CVO, Pakistan, Ministry of National Food Security & Research, Islamabad
Islamabad, 55321
�فوری ضرورت سعودیہ آلمراعی کمپنی� فری ویزا فری ٹکٹ خواہش مند حضرت واٹس ایپ پر رابطہ کریں شکری
STZA Office, Floor Number 16, State Life Tower, Service Road, Block-L, Sector F-7/4 Blue Area, Islamabad Capital Territory
Islamabad
We provide legislative and institutional support for the development of Pakistan's technology sector.
Bhara Kahu Islamabad
Islamabad, 45400
In Case of Theft Murder Kidnapping we provide best sniffer dogs in Pakistan
Islamabad
This page does not promote any illegal activities all content provided by admin is 100 percent real� .Join us our family Like page and share.Thanks !!!